You are on page 1of 8

‫‪1‬‬

‫دنیا کا خاتم ہ اور بائبل‬


‫‪http://www.freelygive-n.com/Free_Christian_Ebook_Home.ht‬‬

‫ب ہت س ے لوگو ں کا خیال ہے ک ہ دنیا اپن ے اختتام کی طرف پ ہنچ ر ہی ہے۔ کچ ھ‬


‫لوگو ں کا خیال ہے ک ہ ی ہ نیوکلیائی یا حیاتیاتی تبا ہی کی وج ہ س ے برباد ہو جائ ے گی ۔ کچ ھ‬
‫لوگ ی ہ یقین کرت ے ہی ں ک ہ شاید گنجان آبادی یا آلودگی کی وج ہ س ے کوئی ناقابل گرفت‬
‫بیماری پ ھو ٹ پ ڑے۔ کچ ھ ک ہ کائناتی آفت‪ ،‬جیسا ک ہ ش ہاب ثاقب یا سورج کا شعل ے برسانا ۔‬
‫یا مخالف غیر ملک کا حمل ہ ایک دن ہماری دنیا کو تبا ہ و برباد کر د ے گا ۔ سوچ بچار‬
‫ال ایک ادار ہ سالن ہ ایک گ ھڑی پیش کرتا ہے جو ک ہ دک ھاتا ہے ک ہ گ ھڑیا ں کیس ے‬
‫پیچ ھے ہو ر ہی ہی ں۔ حال ہی می ں وقت پانچ من ٹ پر سی ٹ کر دیا گیا جبک ہ اب ھی آد ھی‬
‫رات‬
‫ن ہی ں ہوئی ت ھی ۔ لیکن کیا بائبل اس موضوع پر کچ ھ ک ہتی ہے؟کیا اس زمین کی کوئی‬
‫بربادی ہے؟ اگر ہے تو انسان ک ے ہات ھو ں ‪ ،‬قدرتی آفت س ے‪ ،‬یا کسی بیرونی طاقت ک ے‬
‫ذریع ے س ے وقوع پذیر ہو گی ۔ ی ہ مضمون ان ہی سوالو ں کی چ ھان بین کرتا ہے۔‬
‫ی ہا ں پر مسیحی راست ے ک ےخاتم ے ک ے دو ابتدائی خیال ہی ں۔ ایک خیال‬
‫کوونن ٹ ت ھیالوجی س ے اور دوسرا خیال ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی س ے ا ٹھتا ہے۔‬
‫وضاحت کرن ے ک ے ان دونو ں طریقو ں ن ے درس و تدریس ک ے ب ہت س ے حلقو ں اور عام‬
‫طریقو ں ک ے عمل پر گ ہر ے اثرات چ ھو ڑے ہی ں۔ لیکن اختلفات ب ڑے وضاحت س ے آخری‬
‫وقت کی تعلیمات کو دک ھات ے ہی ں۔ اس مضمون پر ایماندران ہ کوشش می ں‪ ،‬می ں پ ہل ے ب ڑے‬
‫واضح طور پر ان دونو ں طریقو ں کی نشاند ہی کرو ں گا ۔ م ہربانی کر ک ے ہر طریق ے کی‬
‫ب ہت ب ڑی چ ھتری ک ے نیچ ے ان گرو ہو ں کی حقیقت کو جانن ے کی کوشش کری ں۔ دوسر ے‬
‫حص ہ می ں ان دونو ں ک ے بار ے می ں عام تعلیمات کی نشاند ہی کی جائ ے گی ۔ ک ہ کیا و ہ متفق‬
‫ہی ں۔ تیسرا حص ہ ان دونو ں طریقو ں ک ے اختلفات ک ے بار ے می ں بیان کرتا ہے۔ جبک ہ‬
‫چوت ھےحص ہ می ں ان اختلفات کی بنیادی وجو ہات کا جائز ہ لیا گیا ہے۔‬

‫ب ہت ب ڑی ترتیب‬
‫کوونن ٹ ت ھیالوجی بیان کرتی ہے ک ہ خدا اور انسان می ں صرف ایک ہی معا ہد ہ ہے ی ہ‬
‫ایمان کا معا ہد ہ ہے۔ اس ت ھیالوجی ک ے مانن ے والو ں کا ک ہنا ہے ک ہ اس تصور ن ے آ ہست ہ‬
‫آ ہست ہ ترقی کی ہے۔ پیدائش س ے ل ے کر مکاشف ہ تک خدا ن ےآ ہست ہ آ ہست ہ بتدریج اپنی‬
‫مرضی‪ ،‬راستو ں اورخوا ہش کو ظا ہر کیا ہے۔ لوگ ہمیش ہ اپن ے ایمان کی ان معلومات کی‬
‫بنا پر ہی جان ے جات ے ہی ں جو ان ہی ں حاصل ہوتی ہی ں۔ ی ہ ایمان ردعمل ہے یا اس کی کمی‬
‫ہے۔ ک ہ ایک انسان کا خدا ک ے سات ھ کیسا تعلق اور مفا ہمت ہے۔ ہر طرح ک ے لوگ چا ہے‬
‫ایماندار ہو ں یا غیر ایمان یافت ہ۔ اس سلسل ہ می ںنسل یا قومیت کوئی ا ہمیت ن ہی ں رک ھت ے۔‬
‫‪2‬‬

‫ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی اس واضح تاریخی دور پر زور دیتی ہے جب خدا اپن ے اس‬
‫خاص معا ہد ے کو نافد کرتا ہے ۔ ایک ب ےمثال معا ہد ہ۔ ایک مخصوص گرو ہ یا انسان ک ے‬
‫سات ھ۔ اس ن ے قسمت بنائی اس قسمت ک ے اپن ے ماتحتو ں ک ے بار ے می ں اپن ے مطالبات‬
‫ہی ں۔ کچ ھ لوگ ک ہت ے ہی ں تقدیری ں تین قسم کی ہوتی ہی ں اور کچ ھ دس ک ہت ے ہی ں۔ لیکن‬
‫جو عام تعلیم ہے اس ک ے مطابق ی ہ سات ہی ں۔ اس زبردست گرو ہ ک ے مطابق اس وقت ہم‬
‫چ ھٹی تقدیر می ں ہی ں۔ یعنی چرچ کا دور ۔ اس طریق ے ک ے مطابق اس آخری وقت می ں‬
‫اسرائیل ایک ب ہت خاص کردار ادا کر ے گا ۔‬
‫اگر ہم کوونن ٹ اور ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی ک ے درمیان عام تعلیمات کا مشا ہد ہ‬
‫کرت ے ہی ں۔ تو ہم ان اختلفات کی ا ہمیت ک ے متعلق صیحیح طور پر جان سکت ے ہی ں۔ می ں‬
‫جانت ے بوج ھت ے آخری وقت ک ے اس دورک ےمعا ہد ے کونشان ہ بنا ر ہا ہو ں۔ خوا ہ گروپ‬
‫نیچ ے دی ہوئی ف ہرست س ے متفق ہوت ے ہی ں یا ن ہی ں۔‬
‫عام تعلیمات‬
‫یسوع مسیح کا بند ہ‬
‫ہم ی ہ دونو ں طریق ے کار یسوع میسح ک ے سامن ے رک ھت ے ہی ں۔ جس ک ے سامن ے‬
‫آخری وقت ک ے تمام واقعات اختتام پذیر ہو ں گ ے۔و ہ جسمانی طور پر زمین کی طرف‬
‫واپس آئ ے گا ۔ و ہ آخری عدالت کر ے گا ۔ ہر کوئی جو کسی ب ھی وقت زند ہ ت ھا و ہ دوبار ہ‬
‫زند ہ ہو گا ۔ اور روح جسم ک ے سات ھ پ ھر س ے مل جائ ے گی ۔ ی ہ اجسام لزوال ہو ں گ ے۔‬
‫ہر عمل‪ ،‬ہر لفظ اور ہر خیال کا حساب لیا جائ ے گا ۔ ایماندارو ں ک ے غلط کام خداوند یسوع‬
‫ک ے خون کی وج ہ س ے معاف کی ے جایئ ں گ ے۔ اور خدمت ُان ک ے سپرد کی جائ ے گی ۔ غیر‬
‫ایمان یافت ہ ک ے لی ے کوئی ُامید ن ہی ں ہے۔ ی ہ عدالت ایک ہمیش ہ کی بادشا ہی‪ ،‬جسم اور‬
‫روح‪ ،‬جنت می ں یا دوزخ می ں ‪،‬ک ے لی ے ہو گی ۔‬
‫یسوع مسیح ک ے واپس آن ے س ے پ ہل ے ُدنیا کی حالت‬
‫یسوع مسیح ک ے آن ے س ے پ ہل ے دنیا نوح ک ے دنو ں کی طرح اخلقی طور پر انت ہائی‬
‫گر چکی ہو گی ۔ اس می ں ب ھر پور تشدد ہو گا ۔ صدوم اور عمور ہ کی طرح ہم جنس‬
‫پرستی کا راج ہو گا ( پیدائش ‪ 6‬باب ‪ 5‬تا ‪ 11‬آیات ‪۱‬ور ‪ 19‬باب ‪ 1‬تا ‪ 29‬آیات ک ے سات ھ‬
‫لوقا کی انجیل ‪ 17‬باب ‪ 22‬تا ‪ 35‬آیات) جب ہم جنس پرستی ہوتی ہے تو گنا ہ کی تمام‬
‫قباحتی ں ک ھل کر سامن ے آ جاتی ہی ں۔اور آخر کار خدا کاغص ہ معاشر ے پر ق ہر بن کر‬
‫برستا ہے۔ ( زبور ‪ 9‬آیت ‪ 17‬اور ‪ -1‬کرنت ھیو ں ‪ 10‬اور ‪ 11‬آیات) اسی وج ہ س ے‬
‫مسیحو ں کی ہم جنس پرستی ک ے خلف مزاحمت ہے۔‬
‫‪3‬‬

‫زمین اور کائنات کا مقدر‬


‫دونو ں طریق ے کار اس بات پر متفق ہی ں ک ہ یسوع مسیح ن ے اس ُدنیا کو سنب ھال‬
‫ہوا ہے۔ آگ س ے اس کا بچاو ہے۔ زمین اور آسمان پگ ھل جائی ں گ ے اور دوبار ہ تخلیق‬
‫کی ے جائی ں گ ے۔ ‪ 2‬۔ پطرس ‪ 3‬باب ‪ 7‬تا ‪ 11‬آیات ۔ نیا آسمان اور زمین لفانی ہو ں گ ے اور‬
‫موجود ہ حالت س ے ب ہت ہی مختلف ہو ں گ ے۔ج ہا ں پر کسی چیز کو زوال ن ہ ہو گا‬
‫رومیو ں ‪ 8‬باب ‪ 19‬تا ‪ 22‬آیات اورو ہا ں پر کوئی لعنت ن ہ ہو گی پیدائش ‪ 3‬باب ‪ 17‬تا ‪19‬‬
‫آیات اور مکاشف ہ ‪ 22‬باب ‪ 3‬آیت ۔ و ہا ں پر سورج اور چاند کی روشنی کی ضرورت ن ہ ہو‬
‫گی مکاشف ہ ‪ 21‬باب ‪ 23‬آیت اور ی ہا ں تک ک ہ و ہا ں پر رات ن ہ ہو گی مکاشف ہ ‪ 21‬باب ‪ 1‬تا‬
‫‪ 25‬آیات اور ن ہ غم اور ن ہ رونا اور ن ہ درد سب پرانی چیِزی ں جاتی ر ہی ں گی مکاشف ہ ‪21‬‬
‫باب ‪ 4‬آیت تمام جاندارامن ک ے سات ھ ر ہی ں گ ے یعسیا ہ ‪ 11‬باب ‪ 6‬تا ‪ 9‬آیات صرف سچائی‬
‫ہو گی ‪ 2‬۔ پطرس ‪ 3‬باب ‪ 13‬آیت اور مکاشف ہ ‪ 21‬باب ‪ 8‬تا ‪ 27‬آیات اور یسوع مسیح‬
‫ظا ہرًا ُاس متحرک لفانی مملکت می ں حکمرانی کری ں گ ے مکاشف ہ ‪ 22‬باب ‪ 5‬آیت مستقبل‬
‫کی حیران کن باتی ں ناقابل ف ہم ہی ں۔ مکاشف ہ ‪ 21‬باب ‪ 24‬آیت ی ہ کوونن ٹ اور ڈسپینسیشنل‬
‫ت ھیالوجی ک ے درمیان معا ہد ے ک ے ب ہت س ے نقاط می ں س ے صرف چند نقاط ہی ں۔ ی ہ ب ہت‬
‫پخت ہ ہی ں۔ خاص واقعات ک ےی ہ اختلفات بنیادی طور پرآخری عدالت کی طرف را ہنمائی‬
‫کرت ے ہی ں۔‬

‫بنیادی اختلفات‬
‫ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی اس ک ے خاص گروپ اسرائیل اور کلیسیاء می ں ایک ب ہت‬
‫ہی خاص امتیاز پیدا کرتی ہے۔اور قدیم اسرائیل ک ے متعلق پیشن گوئیو ں ک ے بار ے می ں‬
‫یقین پیدا کرتی ہے ک ہ و ہ ضرور پوری ہو ں گی ۔ اس سس ٹم می ں اسرائیل کا مستقبل ب ڑا‬
‫ی ڈسپینسیشنلزاسرائیل اور نئ ے ع ہد نام ہ کی کلیسیاء خاص‬
‫روشن ہے۔ تا ہم تاریخی اعل ِ‬
‫امتیاز کو ن ہی ں گردانت ے۔ و ہ ُان ب ہت س ے وعدو ں خاص طور پراسرائیل ک ے متعلق ان ُپر‬
‫شرائط وعدو ں کو دیک ھت ے ہی ں جن کو حاصل کرن ے می ں اسرائیل ناکام ر ہا ۔ اب و ہ ب ہت‬
‫عد کی کلیسیاء کی طرف ج ُ ھک گئ ے ہی ں۔ و ہ جو ب ڑے اکتائ ے ہوئ ے‬
‫س ے وعد ے نئ ے ہ‬
‫ڈسپینسیشنلز ہی ں ی ہ یقین کرت ے ہی ں ک ہ اگل نازل ہون ے وال واقع ہ کلیسیاء کا ا ٹھایا جانا‬
‫ہے۔ ی ہ ُاس وقت ہو گا جب تمام ایماندار ایک ہی لمح ہ می ںُدنیا س ے ا ٹھا لی ے جائی ں گ ے۔‬
‫زمین ُاس وقت تمام مسیحیو ں س ے خالی ہو گی اور مصیبتو ں کا سات سال ہ دور شروع ہو‬
‫گا 〔 تا ہم تاریخی اعلی و ارفع ڈسپینسیشنلز مصیبتو ں ک ے بعد وال ے لوگو ں کا مطلب و ہ‬
‫لوگ کلیسیاء ک ے ا ٹھائ ے اور مسیح کی دوسری آمد کو ایک ہی لمح ہ می ں وقوع پذیر‬
‫‪4‬‬
‫ب ڑی مصیبت می ں س ے گزرتی ہے۔ ُاس ب ہت‬ ‫ہونا مانگت ے ہی ں۔ پس کلیسیاء ُاس ب ہت‬
‫ب ڑی‬

‫مصیبت ک ے دوران ب ہت س ے خوف ناک واقعات وقوع پذیر ہو ں گ ے۔ ُان می ں جنگی ں‪،‬‬
‫مقدم ے‪ ،‬آسمانی آفتی ں ش ہاب ثاقب‪ ،‬جلن ے والی آگ‪ ،‬بیماریا ں اور قدرتی آفتی ں ب ہت ب ڑے‬
‫پت ھرو ں کا گرنا‪ ،‬آگ‪ ،‬آتش فشا ں‪ ،‬زلزل ے وغیر ہ ۔ دیک ھی ے مکاشف ہ ‪ 6‬باب ‪ 1‬تا ‪ 17‬آیات ‪،‬‬
‫‪ 8‬باب ‪ 6‬آیت ‪ 9،‬باب ‪ 21‬آیت ‪ 15 ،‬باب ‪ 1‬آیت اور ‪ 16‬باب ‪ 21‬آیت ۔ ان می ں س ے ب ہت سی‬
‫انسانو ں ک ے ذریع ے آئی ں گی ۔ کچ ھ فرشتو ں ک ے ذریع ے آئی ں گی ۔ ہم می ں پردیسی اورُان‬
‫می ں س ے کچ ھ آفتی ں جو برا ہ راست خدا کی طرف س ے عدالت ہو ں گی ۔ مصیبتو ں ک ے اس‬
‫دور می ں اسرائیل ب ہت نمایا ں ہو گا ۔ ہیکل دوبار ہ س ے تعمیر ہوگی اور قربانی کا طریق ہ کار‬
‫دوبار ہ س ے بحال ہو گا ۔اور رومی سلطنت ایک ب ہت ب ڑی مالی اور مادی سلطنت ک ے طور‬
‫پر ُاب ھر ے گی ۔ اس کا سربرا ہ حیوان یعنی مخالف مسیح اور ج ھو ٹا نبی جو ب ہت مافوق‬
‫الفطرت کام دک ھائ ے گا ہو گا ۔ مصیبتو ں ک ے دور ک ے درمیان می ں مخالف مسیح ہیکل می ں‬
‫اپنا امیج نصب کر ے گا ۔ ی ہ بت پرستی یروشیلم می ں ی ہودیو ں ک ے لی ے مصیبتو ں ک ےایک‬
‫ب ہت ب ڑے ہنگام ے کا سبب بن ے گی ۔ اس مصیبت ک ے دور می ں ایک لک ھ چوالیس ہزار‬
‫‪ 144000‬مبشر ا ٹھی ں گ ے] یسوع کو بطور مسیحاپ ہچان کرائی ں گ ے[ جو ب ہت سار ے‬
‫مشرکو ں کو مسیح کی طرف مو ڑی ں گ ے۔ سات سال ہ دور ک ے اختتام پر دنیا کی فوجی ں‬
‫اسرائیل کو تبا ہ وبرباد کرن ے ک ے لی ے ہرمجدون ک ے میدان می ں اک ٹھی ہوتی ہی ں۔ ی ہا ں‬
‫تک ک ہ چین دو سو میلن فوج جمع کرتا ہے۔ پ ھر خداوند یسوع مسیح کی جسمانی طور‬
‫دوبار ہ واپسی ہوتی ہے۔ اورو ہ ان تمام افواج کو تبا ہ و برباد کر دیت ے ہی ں۔ بابل جو ک ہ‬
‫رومی حکومت کی بدلی ہوئی شکل ہو گی ختم ہو جاتی ہے۔ مخالف مسیح اور ج ھو ٹا‬
‫نبی ج ہنم واصل کر دی ے جات ے ہی ں۔ خداوند یسوع کی ہزار سال ہ بادشا ہت شروع ہوتی‬
‫ہے۔ شیطان قید کر دیا جاتا ہے۔ لیکن ہزار سال ہ بادشا ہت ک ے اختتام پر ُاس ے چ ھو ڑ دیا‬
‫جاتا ہے۔ و ہ ایک اور بغاوت ک ے لی ے اکساتا ہے جو ک ہ کچل دی جاتی ہے۔ پ ھر ہمیش ہ قائم‬
‫ر ہن ے والی بادشا ہت می ں آخری عدالت ہوتی ہے۔‬
‫کوونن ٹ ت ھیالوجی کچ ھ ساد ہ ہے۔ مثال ک ے طور پر و ہ دنیا می ں ہمیش ہ ب ہت ب ڑے‬
‫مصیبتو ں ک ے دور کو برقرار رک ھنا چا ہت ے ہی ں۔ دنیا ب ڑی آسانی ک ے ُاس نقط ہ کی طرف‬
‫ُم ڑ جائ ے گی جیسا ک ہ نوح اور صدوم اور عمور ہ ک ے دور می ں ہوا ت ھا ۔ خدا کی برداشت‬
‫ُاس وقت ختم ہو جائ ے گی جب خداوند یسوع مسیح کی عدالت ک ے لی ے آمد ثانی ہو گی ۔ ی ہ‬
‫اب ہو سکتا ہے۔ پ ھرکلیسیاء کا ا ٹھایا جانا‪ ،‬مردو ں کا زند ہ کیا جانا‪ ،‬آخری عدالت اور‬
‫نئ ے زمین و آسمان کی تخلیق ہو گی ۔ ہر کوئی ُاس وقت خوا ہ مرد یا عورت ُاس ابدی‬
‫بادشا ہت می ں مقرر کر دیا جاتا ہے۔ ہزار سال ہ بادشا ہت ک ے لحاظ س ے و ہ مستقبل اور‬
‫‪5‬‬
‫پ ہچان ن ہی ں رک ھت ے۔ جب و ہ ہزار سال ہ‬ ‫خداوند یسوع مسیح ک ے ہزار سال ہ دور کی‬
‫بادشا ہت کو ن ہ مانن ے والو ں کا حوال ہ دیت ے ہی ں تو حقیقت می ں خود اس ک ے منکر ہوت ے‬
‫ہی ں۔ و ہ خداوند یسوع‬

‫مسیح ک ے اصولو ں کو اب جاری رک ھت ے ہی ں۔ ہزار سال ہ بادشا ہت کلیسیاء ک ے ا ٹھائ ے‬


‫جان ے س ے پ ہل ے یا ُاس وقت شروع ہوتی ہے۔ اور پ ھر جاری ر ہتی ہے۔ دیک ھیئ ے یوحنا‬
‫‪ 13‬باب ‪ 3‬آیت ۔ مکاشف ہ ‪ 20‬باب ‪ 4‬آیت ک ے مطابق خداوند یسوع مسیح کی ہزار سال ہ‬
‫بادشا ہت کا جاری ر ہنا ایک علمتی سی بات ہے۔ آسرائیلی قوم ک ے لحاظ س ے ُان ک ے‬
‫جل کر تخلیق پاتا ہے۔‬
‫یقین ک ےمطابق سچا اسرائیل تمام دنیا ک ے ایماندارو ں س ے مل ُ‬
‫یسوع مسیح گوشت پوست ک ے اسرائیل می ں آتا ہے۔ لیکن ہمیش ہ سچ ے اسرائیلی می ں ۔‬
‫اورجو قائم ر ہے۔ ایماندار چا ہے ُاس کا تعلق کسی ب ھی قوم س ے ہو ۔ اس لی ے موجود ہ‬
‫اسرائیل کسی ب ھی دوسری قوم س ے زیاد ہ ا ہمیت ن ہی ں رک ھتا ۔‬
‫پیدا ہون ے کی دردی ں‬
‫دسپینشنل چ ھتری ک ے نیچ ے ب ہت س ے گروپس ہی ں۔ لیکن ی ہا ں پر یسوع مسیح کی‬
‫ک ہی ہوئی ایک بات ہماری مددگار ثابت ہوتی ہے۔ و ہ آخری وقت کو درد ز ہ س ے تشب ہی ہ‬
‫دیت ے ہی ں متی ‪ 24‬باب ‪ 8‬آیت ۔ تمام آخری وقت ک ے کردار )کوونن ٹ‪ ،‬تصوراتی ‪ ،‬قدامت‬
‫پسند‪ ،‬یسوع مسیح کی بادشا ہت ک ے بعد ک ے لوگ‪ ،‬ڈسپینشلس ٹ وغیر ہ( درد ز ہ پر متفق‬
‫ن ہی ں ک ہ) کتنی‪ ،‬کس طرح کی‪ ،‬کس کو‪ ،‬دورانی ہ وغیر ہ(لیکن پیدائش جو ک ہ ہون ے والی‬
‫ہے۔ جیسا ک ے ما ں بچ ے کی پیدائش ک ے بعد تمام دردو ں کو ب ھول جاتی ہے۔ پس اسی‬
‫طرح جب ی ہ دور ختم ہو گا ۔ تو تمام دردی ں ب ھول جائی ں گی ۔ اور یسوع مسیح کی ابدی‬
‫بادشا ہت کی خوشی ک ے سات ھ نجات ہر چیز پر قبض ہ کر ل ے گی ۔) مکاشف ہ ‪21‬باب ‪ 4‬آیت(‬
‫اختلفات کی بنیادی وجو ہات‬
‫کیس ے آسمانی صحائف کی زبان کو سمج ھا جائ ے؟ و ہ طریق ہ جس ک ے ذریع ہ س ے‬
‫اس کا جواب معلوم کیا جائ ے تشریح ک ے لی ے کون سی ت ھیالوجی کو فائنل سمج ھا جائ ے۔‬
‫کوونن ٹ ت ھیالوجی جو ک ہ انبیاء ک ے صحائف کو صرف اشاراتی و تشبی ہاتی سمج ھتی ہے۔‬
‫یا ک ہ ڈسپینشنل ت ھیالوجی جو ک ہ انبیاء ک ے صحائف کو بنیادی طور پر لفظی گردانتی ہے۔‬
‫کوئی ب ھی سس ٹم اپنی جگ ہ پر خالص ن ہی ں ہے۔ ی ہ صرف دائر ہ کار کا مسل ہ ہے۔ مثال‬
‫ک ے طور پر دونو ں گروپ اس بات پر متفق ہی ں ک ہ مکاشف ہ کا بابل مالیاتی سس ٹم یا ملک‬
‫یا کچ ھ ش ہر علمتی ہے۔ یا کچ ھ اورکیونک ہ ہر کوئی جانتا ہے ک ہ بابل دوبار ہ تعمیر ن ہی ں‬
‫ہو گا ۔ ) یرمیا ہ ‪50‬باب ‪ 39‬اور ‪ 40‬آیات( ڈسپینشنلز اس بات کو برقرار رک ھے ہوئ ے ہی ں‬
‫ک ہ و ہ اب ھی تک انبیاء ک ے صحائف کو لفظی مانت ے ہی ں۔ کیونک ہ پران ے ع ہد نام ہ می ں اس‬
‫بات کو واضح کیا ہے ک ہ کوئی حقیقی بابل دوبار ہ ن ہی ں ہو گا ۔ لیکن سات سر اور دس‬
‫‪6‬‬
‫سلطنت ۔ )مکاشف ہ ‪13‬باب ‪ 1‬آیت( یا دانی‬ ‫سینگ= دوبار ہ ترتیب دی ہوئی رومی‬
‫ایل ک ے ہفت ے= ایک سال)دانی ایل ‪ 9‬باب ‪ 24‬تا ‪ 27‬آیت( یا جوج اور ماجوج = روس اور‬
‫ماسکو)مکاشف ہ ‪ 20‬باب ‪ 8‬آیت( ی ہا ں تک ک ہ ڈسپینشنلز کا لفظی علم انبیاء ک ے صحائف‬
‫نئ ے اور پران ے‬

‫ع ہد نام ے کا علمتی علم ہے۔ ی ہا ں تک ک ہ قدیم ہزارسال ہ بادشا ہت کا علم رک ھن ے وال ے‬


‫ڈسپینشنلز خداوند یسوع مسیح کی ہزار سال ہ بادشا ہت کو ب ھی علمتی مانت ے ہی ں۔ پس‬
‫حقیقی سوال ی ہ ہے ک ہ ہم کیس ے جانی ں ک ہ انبیاء ک ے صائف علمتی ہی ں یا لفظی ہی ں۔‬
‫میر ے پاس اس کا کوئی جواب ن ہی ں ہے لیکن ی ہا ں ہر تین ا ہم مشا ہدات ہی ں۔‬
‫خدا جانتا ک ہ کون لفظی ہی ں اور کون علمتی ۔ و ہ )خدا( مسیحیو ں کو صحیح‬ ‫‪1‬‬
‫چنن ے کی بصیرت عطا کر ے۔ لیکن ی ہ واضح ہے ک ہ ان کی ب ہت سی تعلیمات ایسی ہی ں ک ہ‬
‫و ہ خدا پرکیاایمان رک ھت ے ہی ں۔ لیکن اصل می ں ہے ن ہی ں۔ لیکن و ہ جن کو ان صحائف ک ے‬
‫بار ے می ں دی ہوئی بصیرت کا یقین ن ہی ں ہے۔ و ہ بغیر کچ ھ کی ے ہوئ ے ب ہت س ے مختلف‬
‫نقط ہ نظر کوجانن ے می ں ب ہتر ہو سکت ے ہی ں۔ پ ھر آپ دیک ھی ں ک ہ آپ ک ے ارد گرد کس طرح‬
‫چیزی ں بدلتی یا ترقی کرتی جا ر ہی ہی ں۔ میرا خیال ہے ک ہ ی ہ وحدت الوجود کا نقط ہ نظر‬
‫ہے۔ آخر کار ی ہ تمام کامیاب ہو جائ ے گا ۔‬
‫کون سی چیز حقیقی طور پر واضح ن ہی ں ہو سکتی ایک ب ہت ب ڑی مثال یوحنا‬ ‫‪2‬‬
‫اصطباغی کی اور ملکی ‪ 4‬باب می ں ایلیا ہ ک ے متعلق پیشن گوئی ہے۔ ی ہ ب ڑے واضح طور‬
‫پر بیان کیا گیا ہے ک ہ" خدااوند یسوع مسیح ک ے عظیم اور خوفناک دن" ک ے آن ے س ے‬
‫پ ہل ے ایلیا ہ آئ ے گا ۔ جب یسوع کا اس بار ے می ں تمسخر ُا ڑایا گیا تو ان ہو ں ن ے فرمایا ک ہ"‬
‫ایلیا ہ تو پ ہل ے ہی آ چکا ہے" شاگرد اس پیشن گوئی کو یوحنا اصطباغی ک ے حوال ے س ے‬
‫سمج ھ گئ ے۔( متی ‪ 17‬باب ‪ 10‬تا ‪ 13‬آیات( ۔ نیا ع ہد نام ہ پران ے ع ہد نام ہ کی ُاس پیشن‬
‫گوئی می ں دخل اندازی کرتا ہے ک ہ کوئی ایلیا ہ کی طاقت اور روح ک ے سات ھ آن ے وال ہے۔‬
‫)لوقا ‪ 1‬باب ‪ 17‬آیت( ۔ اگر ایک ب ھی لعنت ک ے نیچ ے ہے تو یوحنا اصطباغی ملکی ‪ 4‬باب‬
‫کو پورا ن ہی ں کرتا ۔ اس لی ے یسوع مسیحا ن ہی ں ہے۔ اور ی ہا ں تک ک ہ اگر ایلیا ہ مکاشف ہ‬
‫‪ 11‬باب ک ے مطابق دو گوا ہو ں می ں س ے ایک ہے تو ی ہ اس حقیقت کو ن ہی ں ج ھٹل سکتا‬
‫ک ہ یسوع مسیح ن ے خود ک ہا ت ھا یوحنا اصطباغی ہی ملکی وال ایلیا ہ ہے۔ نقط ہ ی ہ ہے۔‬
‫کون سی پران ے ع ہد نام ے کی لفظی پیشنگوئی علمتی طوربدلتی ہوئی ظا ہر ہوتی ہے۔ ی ہ‬
‫کوئی اشار ہ ن ہی ں ہے ی ہ علمتی پیشنگوئی ہے۔ اگر خداحقیقت ک ے بعد آشکار ہ کر‬
‫سکتا ہے ک ہ ی ہ ایک نمایا ں لفظی پیشنگوئی حقیقت می ں علمتی ت ھی ۔ کیا خداک ے پاس‬
‫ُاس ے دوبار ہ کرن ے کا اختیار ہے۔ اگر و ہ ملکی ک ے سات ھ ی ہ کر سکتا ہے تو پران ے ع ہد‬
‫نام ے کی تمام پیشنگوئیو ں ک ے سات ھ کر سکتا ہے۔ نئ ے ع ہد نام ے کی پیشنگوئیو ں متعلق‬
‫‪7‬‬
‫ب ڑی خبرداری ہے جب انبیاء ک ے صحائف‬ ‫کیا خیال ہے؟ تو جواب ہے یقینًا ۔ ی ہ ب ہت‬
‫کی تشریح کی جاتی ہے۔ اس کی روشنی می ں ایک حیرانگی والی بات ہے ک ہ پیشن گوئی‬
‫می ں اپن ے خیالت شامل کرن ے یعنی بدعت کی گنجائش ہے۔‬

‫انبیاء ک ے صحائف مسیحو ں ک ے لی ے دونو ں طرف س ے مشکل پیدا کرت ے ہی ں۔‬ ‫‪3‬‬
‫بائبل کا ابتدائی مقصد رابط ہ قائم کرنا ہے۔ اوراس کی معلومات کسی ب ھی‬
‫چیز کی موجودگی س ے زیاد ہ ا ہم ہی ں ۔ لیکن اس کا کیا کیا جائ ے ک ہ جو کچ ھ اس ن ے ک ہا‬
‫ہے ُاس ک ے مطلب کا پت ہ ن ہ چل ے۔ ی ہی چیز دونو ں طرف س ے مشکل می ں ڈالتی ہے۔ ب ہت‬
‫س ے مسیحی خدا ک ےکلم می ں کسی قسم کا اب ہام پسند ن ہی ں کرت ے۔ اب ہام کمزوری ہوتی‬
‫ہے۔ اسی وج ہ س ے ب ہت س ے مسیحی بدعتی منادو ں کی طرف ج ھک جات ے ہی ں جن ک ے‬
‫پاس بائبل ک ے تمام سوالو ں ک ے جواب ہوت ے ہی ں۔ ی ہ ایک محفوظ ماحول ہوتا ہے اس می ں‬
‫کوئی ب ھورا ن ہی ں ہوتا بلک ہ سفید ہوتا ہے یا سیا ہ۔ لیکن اس س ے دو بدنصیب منظر‬
‫سامن ے آت ے ہی ں۔ پ ہل اس ک ے تحت بدعت کی طرف رجحان ہو جانا ‪ ،‬اس س ے چم ٹے‬
‫ر ہنا اور اس ے پ ھیلنا‪ ،‬بغیر کسی تفتیش ک ے اور سوال ک ے ک ہ مناد کیا ک ہتا ہے۔ دوسرا اگر‬
‫بدعت پر سوال ا ٹھتا ہے تو اس سوال کو سر ے س ے ہمیش ہ ک ے لی ے ختم کر دینا ۔‬
‫ب ہت س ے مسیحی آخری وقت کی تعلیم کو نمائشی طور پر لیت ے ہی ں۔ اکثر ان‬
‫کو ی ہ ب ھی پت ہ ن ہی ں ہوتا ک ہ تصویر کا دورا ُرخ کیا ہے یعنی اس کی اور کیا تشریح ہو‬
‫سکتی ہے۔ عام طور پر ان کو ی ہ تک پت ہ ن ہی ں ہوتا ک ہ ان ک ے اپن ے سس ٹم کا اس س ے‬
‫پ ہل ے کا تصور کیا ہے۔ کچ ھ تو اپنی تشریح کی کمزوریو ں ک ے متعلق سننا ب ھی پسند ن ہی ں‬
‫کرت ے ۔ سالو ں س ے ب ہت س ےمسیحی ‪ ،‬ب ہت سی کلیسیائی ں ان باتو ں کی وج ہ س ے تقسیم‬
‫ہی ں۔ خدا ن ے آخری وقت ک ے بار ے اس پور ے ماحول کیو ں واضح اور ساد ہ طریق ے س ے‬
‫بیان ن ہی ں کیا؟ و ہ شروع س ے ل ے کر آخر تک سب کچ ھ جانتا ہے تو کیو ں اس ن ے غلطی‬
‫س ے پاک نام اور تاریخی ں ن ہی ں دی ں۔ کیو ں پ ہیلیو ں می ں باتی ں رک ھی ں ہی ں۔ اس کا مطلب‬
‫ی ہ ب ھی ہو سکتا ہے ک ہ ی ہ دیک ھن ے کی ایک آزمائشی وج ہ ہو ک ہ اس عقل پر پوری ن ہ‬
‫اترن ے والی بات کو سمج ھن ے ک ے لی ے انسان کوآزادی دی ہو ۔ اس لی ے جو یسوع مسیح‬
‫ک ے سات ھ اپنا تعلق ثابت کرت ے ہی ں اور جو یسوع مسیح کو ن ہی ں مانت ے ان کو ک ھول کر‬
‫بیان کر دیا ہو ( ‪ -1‬کرنت ھیو ں ‪ 11‬باب ‪ 19‬آیت(‬
‫نتیج ہ‬
‫ان ایسک ٹالوجیکل سس ٹمز می ں ہو سکتا ہے کوئی ایک ٹھیک ہو ۔ یا‬
‫دوسر ے کی نسبت ب ہت زیاد ہ ٹھیک ہے۔ لیکن ی ہ سب ٹھیک ن ہی ں ہو سکت ے۔ لیکن‬
‫ی ہا ں تک ک ہ ب ہت سی مختلف یقین اور رائ ے ہو سکتی ں ہی ں۔ و ہ تمام ب ہت ضروری نقاط ہر‬
‫‪8‬‬
‫دلچسپ اور فائد ہ مند ہے۔ میری ی ہ امید ہے‬ ‫متفق ہو سکت ے ہی ں۔ تعلیم کا ی ہ حص ہ ب ہت‬
‫ک ہ ی ہ مضمون اپ کا ب ہت مددگار ہو گا ۔ خدا س ے دعا ہے ک ہ و ہ آپ کواس کو سمج ھن ے‬
‫اور اس ے جانن ے کی بصیرت اور توازن د ے " دنیا کا اختتام اور بائبل" خدا آپ کو برکت‬
‫د ے۔ آمین!‬
‫مزید مضمون پ ڑھن ے ک ے لی ے آئی ں ‪http://www.freelygiv-n.com‬‬
‫مج ھ س ے رابط ہ ک ے لی ے ‪ni-canor@hotmail.com‬‬

You might also like