You are on page 1of 3

‫‪IMPERIAL SCIENCE ACADEMY‬‬

‫‪PIRMAHAL‬‬
‫‪UNMATCHED EXCELLENCE‬‬ ‫‪PRO.SARFRAZ AHSAN 03017298765‬‬

‫تشبیہ‬
‫علم بیان کی رو سے جب کسی ایک چیز کو مشترک خصوصیت کی بنا پر دوسرے کی مانند قرار دے دیا‬
‫جائے تو اسے تشبیہ کہتے ہیں۔‬
‫بنیادی طور پر تشبیہ کے معنی ہیں "مثال دینا"۔‬
‫کسی شخص یا چیز کو اس کی کسی خاص خوبی یا صفت کی بنا پر کسی ایسے شخص یا چیز کی طرح قرار دینا‪ ،‬جس کی وہ‬
‫خوبی سب کے ہاں معروف اور مانی ہوئی ہو۔۔۔ تشبیہ کہالتا ہے۔‬
‫"مثال‬
‫بچہ تو چاند کی مانند حسین ہے" تو یہ تشبیہ کہالئے گی کیونکہ چاند کا حسن مسلمہ ہے۔ اگرچہ یہ مفہوم بچے کو چاند سے "‬
‫تشبیہ دئیے بغیر بھی ادا کیا جا سکتا تھا کہ بچہ تو حسین ہے لیکن تشبیہ کی بدولت اس کالم میں فصاحت و بالغت پیدا ہو گئی‬
‫ہے۔‬
‫اسی طرح "عبدہللا شیر کی طرح بہادر ہے۔" بھی تشبیہ کی ایک مثال ہے کیونکہ شیر کی بہادری مسلمہ ہے اور مقصد عبدہللا‬
‫کی بہادری کو واضح کرنا ہے جو عبدہللا اور شیر دونوں میں پائی جاتی ہے۔‬
‫ارکان تشبیہ‬
‫ِ‬
‫تشبیہ کے مندرجہ ذیل پانچ ارکان ہیں‬

‫جس چیز کو دوسری چیز کے مانند قرار دیا جائے وہ مشبّہ کہالتی ہے۔ جیسا کہ اوپر کی مثالوں میں بچہ اور عبدہللا ‪ :‬ا‪ -‬مشبّہ‬
‫مشبہ ہیں۔‬
‫وہ چیز جس کے ساتھ کسی دوسری چیز کو تشبیہ دی جائے یا مشبہ کو جس چیز سے تشبیہ دی جائے‪ ،‬وہ ‪:‬ب‪ -‬مشبّہ ِبہ‬
‫مشبہ ِبہ کہالتی ہے۔ مثال" چاند اور شیر مشبہ بہ ہیں‬
‫ان دونوں یعنی مشبہ اور مشبہ بہ کو طرفین تشبیہ بھی کہتے ہیں۔‬
‫اس کے عالوہ باقی ارکان تشبیہ یہ ہیں۔‬
‫حرف تشبیہ‬‫ِ‬ ‫وہ لفظ جو ایک چیز کو دوسری چیز جیسا ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے حرف تشبیہ کہالتا ہے۔ ‪:‬ج‪-‬‬
‫مثال" اوپر کے جملوں میں مانند اور طرح حروف تشبیہ ہیں۔‬
‫اس کے عالوہ اور بھی کئی حروف تشبیہ ہیں جیسا کہ‬
‫مثل‪ ،‬ہوبہو‪ ،‬صورت‪ ،‬گویا‪ ،‬جوں‪ ،‬سا‪ ،‬سی‪ ،‬سے‪ ،‬جیسا‪ ،‬جیسے‪ ،‬جیسی‪ ،‬بعینہ‪ ،‬مثال‪ ،‬یا‪ ،‬کہ‪،‬‬
‫ت تشبیہ بھی کہتے ہیں۔‬‫انہیں ادا ِ‬
‫وجہ شبہ سے مراد وہ خوبی ہے جس کی بنا پر مشبہ کو مشبہ بہ سے تشبیہ دی جارہی ہے۔ مثال" چاند کی مانند ‪:‬د‪ -‬وج ِہ شبہ‬
‫حسین میں وجہ شبہ " ُحسن" ہے۔ اسی طرح شیر کی طرح بہادر میں وجہ شبہ "بہادری" ہے۔‬
‫غرض تشبیہ‬‫ِ‬ ‫وہ مقصد یا غرض جس کے لیے تشبیہ دی جائے‪ ،‬غرض تشبیہ کہالتا ہے۔ اس کا تشبیہ میں ذکر نہیںہوتا۔ ‪:‬ھ‪-‬‬
‫صرف قرائن سے ہی معلوم ہوتا ہے کہ تشبیہ کس غرض یا مقصد سے دی گئی ہے۔ مثال" بچے کے حسن کو واضح کرنا‬
‫غرض تشبیہ ہے۔‬
‫ِ‬ ‫غرض تشبیہ ہے۔ اسی طرح عبدہللا کی بہادری کو واضح کرنا بھی‬
‫اب یہاں آپ کی مشق کے لیے چند مثالیں ہیں۔ ان میںسے مشبہ‪ ،‬مشبہ بہ‪ ،‬حرف تشبیہ‪ ،‬وجہ شبہ اور غرض تشبیہ الگ کریں‬
‫تاکہ اس کے بعد تشبیہ کے حوالے سے سلسلے کو آگے بڑھایا جا سکے۔‬
‫ہستی اپنی حباب کی سی ہے‬
‫یہ نمائش سراب کی سی ہے۔‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫نازکی ان لبوں کی کیا کہیے‬


‫پنکھڑی اک گالب کی سی ہے۔‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫میر ان نیم باز آنکھوں میں‬


‫ساری مستی شراب کی سی ہے۔‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫آیا ہے تو جہاں میں مثال شرار دیکھ‬


‫دم دے نہ جائے ہستیء ناپائیدار دیکھ‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی‬


‫جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫نازک کالئیوں میں حنا بستہ مٹھیاں‬


‫شاخوں میںجیسے منہ بندھی کلیاں گالب کی‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫ان کے عارض پہ دمکتے ہوئے آنسو ‪ ،‬توبہ‬


‫ہم نے شعلوں پہ مچلتے ہوئے شبنم دیکھی‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫غیر کو دیکھ کے غیرت سے پگھل جاؤں گا‬


‫صورت شمع تری بزم میں جل جاؤں گا‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫عرق آلودہ ہونا ‪ ،‬اس ُرخِ رنگین کا ایسا ہے‬


‫گ گل پہ ہو نمایاں بوند شبنم کی‬
‫کہ جیسے بر ِ‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫کچھ لوگ مجھے ڈبو چکے تھے‬


‫موجوں کی طرح ابھر رہا ہوں‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫ب حسن ‪ ،‬یہ عالم شباب کا‬


‫یہ آب و تا ِ‬
‫تم ہو‪ ،‬کہ ایک پھول کھال ہے گالب کا‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬
‫وقت پیری شباب کی باتیں‬
‫ایسی ہیں جیسے خواب کی باتیں‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

‫تشبیہ رگ گل سے انہیں دوں تو ہے زیبا‬


‫ڈورے ہیں تیرے آنکھ کے اے رشک قمر سرخ‬
‫غرض تشبیہ‬ ‫وجہ تشبیہ‬ ‫حرف ِتشبیہ‬ ‫مشبہ بہ‬ ‫مشبہ‬

You might also like