oمکالمے کے انداز میں منظر اور کرداروں کا تعارف کروانا
چاہیے۔ oبات چیت مختصر کرنی چاہیے۔ oلہجے میں بے تکلفی اور شگفتگی ہونی چاہیے۔ oمکالمے میں مخاطب کے مقام اور مرتبے کا پورا پورا خیال رکھنا چاہیے۔ oمکالمے کی زبانی شگفتہ ،دلچسپ اور واضح ہونی چاہیے۔ oتہذیب و اخالق میعار سے گرا ہوا کوئی لفظ اور جملہ نہیں بولنا چاہیے۔ oایک ہی بات بار بار دہرانے سے بھی گفتگو میں پھیکا پن پیدا ہو جاتا ہے۔
oموضوع اشعار آیات اور احادیث کا استعمال میں مکالمے کو بہتر بنا دیتے ہیں۔
oظرافت اور شوخی مکالمے کا ُحسن ہے۔
oمکالمے کو ہمیشہ کسی منطقی انجام تک پہنچایا جاتا ہے۔
oمکالمے میں جاری گفتگو میں تسلسل ہونا چاہیے۔
موضوع کا انتخاب کرتے ہوئے یہ بات ذہن نشین رہے کہ اپ اس موضوع کو منتخب کر رہے ہیں اس کی بنیادی اور اہم معلومات رکھتے ہیں۔ مکالمے کا اغاز رسمی ہو ابتدا میں تھوڑی بہت منظر کشی کی جا سکتی ہے۔ مکالمے کی زبان نہایت عام سادہ روزمرہ کے مطابق ہو۔ مشکل الفاظ لکھنے سے یا مشکل نثر اپنانے سے جتنا ممکن ہو بچا جائے کرداروں کے مقام و مرتبہ کا خیال رکھنا چاہیے۔ بے تکلفی میں بھی ادب کا دامن یا معیار سے گری بات نہ کی جائے۔ ایسے محسوس ہو جو اپ لکھ رہے ہیں یہ حقیقت میں ہو رہا ہے بناوٹی الفاظ سے بچا جائے۔ ختتام بی فورا نہ کر دیا جائے بلکہ دونوں کی گفتگو سے ایک متوازن نتیجہ نکاال جائے۔ تاکہ پڑھنے والے کو ساری گفتگو کا محاصل بھی میسر ہو۔