You are on page 1of 2

‫)‪A Great Virtue (Translation‬‬

‫ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک بوڑھا آدمی تھا جو کہ جنگل میں رہتا تھا۔وہ وہاں چھوٹی سی جھونپڑی میں اکیال رہتا تھا۔وہ بہت دبال‬
‫پتال اور پرانے کپڑوں میں تھا لیکن بہت مہربان اور شفیق انسان تھا۔وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنا پسند کرتا تھا۔ایک رات جنگل‬
‫میں ایک خوفناک طوفان آیا جس کے ساتھ موسال دھار بارش ہونے لگی۔نیک آدمی اپنے کام میں مصروف تھا جب اس نے‬
‫‪:‬دروازے پر دستک سنی۔اس نے دروازہ کھوال تو سامنے ایک شریف آدمی کھڑا تھا جو اس سے یوں مخاطب ہوا‬

‫سر میں ایک شکاری ہوں میں جنگل میں شکار کرنے آیا تھا لیکن اس طوفان اور موسال دھار بارش کی وجہ سے میرے لئے "‬
‫شکار کرنا ممکن نہیں اور میں واپس بھی نہیں جا سکتا۔میں پناہ کی تالش میں ہوں اگر آپ مجھے رات یہاں گزارنے کی اجازت‬
‫"دے دیں تو میں آپ کا مشکور رہوں گا۔‬

‫اس ایک بوڑھے آدمی نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اس کو اندر آنے کو کہا۔اس نے اسے ایک تولیہ دیا تاکہ وہ خود کو خشک کر‬
‫لے۔پھر اس نے پینے کے لئے گرم دودھ کا اسے ایک کپ دیا۔شکاری نے اردگرد کا جائزہ لیا یہ ایک چھوٹی سی جھونپڑی جس‬
‫میں چھوٹا سا بستر تھا۔جس پر صرف ایک آدمی سو سکتا تھا۔‬

‫سر یہ تو ایک چھوٹی سی جھونپڑی ہےاور دو آدمیوں کے لئے بمشکل جگہ ہے۔"‬

‫ہم دونوں یہاں کس طرح رات گزاریں گے؟" شکاری نے کہا۔‬

‫"بوڑھے نیک آدمی نے کہا " آپ بہت سادہ آدمی ہیں۔‬

‫"درست ہے یہ جھونپڑی بہت چھوٹی ہے بالشبہ بہت چھوٹی ہے لیکن اگر کسی شخص کی مرضی ہو تو وہ انتظام کر سکتا ہے"‬

‫اس جواب سے شکاری مطمئن ہوگیا وہ دودھ پینے لگا۔‬


‫دروازے پر دوسری بار دستک ہوئی جو اس مرتبہ پہلے سے زیادہ اونچی تھی۔نیک آدمی نے دروازہ کھوال وہاں ایک کسان تھا‬
‫جو پناہ مانگ رہا تھا۔‬

‫جناب میں ایک کسان ہوں لیکن اس تیز بارش میں کچھ نہیں کر سکتا ح ٰتی کہ گھر بھی نہیں جا سکتا کیا آپ برا ِہ مہربانی مجھے "‬
‫"رات کے لیے پناہ دے سکتے ہیں؟‬

‫بوڑھے نیک آدمی نے کسان کو اندر آنے کی اجازت دے دی۔اس نے اسے دودھ کا گالس پیش کیا۔اب اس چھوٹی سی جھونپڑی‬
‫میں دو کی بجائے تین آدمی تھے۔کسان حیران تھا اس نے کہا‬

‫جناب یہ ایک چھوٹا سا کمرہ ہے آپ کے پاس پہلے ہی ایک مہمان ہے ہم اس چھوٹی سی جھونپڑی میں رات کیسے گزاریں "‬
‫"گے؟‬

‫بوڑھے متّقی آدمی نے کسان کو بتایا کہ ایسی صورت میں کہ وہ سو نہ سکیں لیکن رات بھر کھڑے تو ہو سکتے ہیں۔‬
‫باہر موسم مزید شدید ہو رہا تھا۔کوئی شخص دوازے پر دوبارہ زور زور سے دستک دے رہا تھا۔بڑھا نیک آدمی دروازہ کھولنے‬
‫کے لیے بڑھا۔ تا ہم کسان نے اسے کہا ایسا نہ کرے۔‬

‫"اس کمرے میں ہم تینوں کے لئے مشکل سے تھوڑی جگہ ہے ہم مزید لوگوں کو کیسے جگہ دے سکتے ہیں؟"‬

‫بوڑھا آدمی نہایت مہربان اور فیاض تھا۔وہ لوگوں کو مصیبت میں نہ دیکھ سکتا تھا۔اس کے پاس جو کچھ ہوتا دوسروں کو اس‬
‫میں شریک کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہتا۔‬
‫اس نے کسان سے کہا "باہر موسم خراب تھا تم پناہ چاہتے تھے تم نے دروازے پر دستک دی اور میں نے اسے تمہارے لئے‬
‫صور کیجیے کہ اگر میں آپ کو اندر آنے کی اجازت نہ دیتا تو آپ کے ساتھ کیا ہوتا؟‬
‫"کھول دیا۔ذرا ت ّ‬
‫دروازے پر ابھی تک دستک ہو رہی تھی۔‬
‫بوڑھے آدمی نے کسان کی مزید کوئی بات سننے کا انتظار نہ کیا اور دروازہ کھولنے کے لئے تیزی سے بڑھا۔‬
‫اس دفعہ وہاں ایک ماں سردی سے کانپتے ہوئے اپنے دو بچوں کے ساتھ کھڑی تھی۔بوڑھے آدمی نے ان کو فوراً اندر آنے کو‬
‫کہا اور کسان سے بوال "آپ سوچو کہ سرد اور طوفانی رات میں ان ننھے بچوں کا سردی میں کیا حال ہوتا تھا۔‬
‫کسان نے خود کو قصور وار محسوس کیا اور نیک آدمی سے معافی مانگی۔‬

‫جناب مجھے بہت افسوس ہے میں خود غرض ہو گیا تھا۔براہ کرم مجھے معاف فرما دیجئے میں آئندہ کبھی ایسی بات نہیں کروں "‬
‫"گا۔‬

‫سارے گروہ نے اس چھوٹی سی جھونپڑی میں کھڑے ہوکر کرطوفانی رات گزار دی۔انہوں نے ہر موضوع پر بال تکلف بات چیت‬
‫کی اور اپنے میزبان کی مہربانی کو سراہا۔‬
‫بوڑھے نیک آدمی نے اتباع کے لیے نیکی کی ایک عظیم مثال قائم کردی۔‬

You might also like