You are on page 1of 5

‫ن‬

‫ن‬ ‫ئ‬
‫آسا م ٹ مب ر ‪01‬‬
‫سن‪2023 :‬ء‬
‫ق‬ ‫ت‬
‫ل‬
‫دریس ا رآن‬
‫سورۃُ‪ ‬ال ُّ‬
‫ش َع َراءکے مضامین کا تعارف‬ ‫ُ‬

‫ٹ‬
‫ح‬ ‫ش‬
‫ڈاک ر اہ سی ن‬ ‫‪:‬‬ ‫پ یش کردہ‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫نپ یش ک دہ‪:‬‬
‫‪:‬‬ ‫لف ق‬ ‫ئام‬
‫ات ذوا ار‬ ‫کا ن‬
‫ن‬
‫‪BBA 20107‬‬ ‫‪:‬‬ ‫رول مب ر‬
‫(‪6th semester )b‬‬ ‫‪:‬‬ ‫سی مسٹ ر‬
‫‪Morning‬‬
‫ن ٹ‬ ‫پن‬ ‫ش‬
‫عنب ہ بی ‪-‬بی ‪-‬اے ج اب یو ی ورس ی گو‬
‫ج را والہ کی مپشس‬
‫ض‬
‫سورۃال عراء می ں ب ی ان کردہ م امی ن‬
‫ت‬ ‫خ‬ ‫ن‬ ‫ف‬ ‫ش‬ ‫ن‬
‫ت‬
‫‪ ‬آی ت مب ر ‪ 1-9‬م رکی ن مکہ کے ک ر پر ب ی آ ر الزمان ﷺ کو ہللا عالی کی‬
‫ج ان ب سے سلی‬
‫ف‬ ‫ت‬ ‫ض‬ ‫ن‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ع‬
‫ت مب رن ‪ 10-68‬ح رت موسی( لی ہ السالم ) کی دعوت ل غ اور رعون‬ ‫آی ن ف‬ ‫‪‬‬
‫ق‬ ‫ت‬ ‫ض‬ ‫کی ا نر ما ی‬
‫ہ‬
‫‪ 69-104‬ح رت ابرا ی م (علی ہ السالم)کی دعوت وح ی د ا ور وم‬ ‫آی ت مب ر ت‬ ‫‪‬‬
‫ق‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ض‬ ‫ت پر س ی‬ ‫کی ب ن‬
‫ب‬
‫دعوت فو لین غ کا ق صہ‬ ‫ن‬ ‫آی ت ن مب ر‪105-122‬حض رت وح(علی ہ السالم) کیق‬ ‫‪‬‬
‫آی ت ن مب ر‪123-140‬ح رت ھود (علی ہ السالم) کی وم کی ا ر ما ی کا صہ‬ ‫‪‬‬
‫ض‬
‫آی ت مب ر‪ 141-159‬ح رت صالح (علی ہ السالم) کی دعوت قوم‬ ‫‪‬‬
‫آیت نم بر(‪ )160-175‬حض رت ل وط (علیہ الس الم) کی‬ ‫‪‬‬
‫دعوت‪،‬قصہ‬
‫آیت نمبر( ‪ )176-191‬حض رت ش عیب (علیہ الس الم) اور ان کی‬ ‫‪‬‬
‫دعوت کے ساتھ اہل مدین کا سلوک اور باآلخر ان کا حشر‬
‫آیت نمبر(‪ )192-227‬خاتمہ سورۃ جس میں تمہید کے مض مون‬ ‫‪‬‬
‫کی پوری وضاحت ۔‬

‫عقی دہ توحی د‪ ،‬عقی دہ رس الت‪ ،‬عقی دہ آخ رت اس‬


‫سورہ کا نفس مضمون ہے‬

‫﷽‬ ‫خت ت‬ ‫ش‬


‫سورۃال عراء کا م صر عارف‪:‬‬
‫شعراء شاعر ‪ ،‬کی جمع ہے‬ ‫‪‬‬
‫وجہ تسمیہ‪ :‬آیت نمبر ‪224،225،226‬میں شاعروں کا ذکر ہے‬ ‫‪‬‬
‫ترتیب نزولی کے اعتبار سے سورہ الشعراء‪،‬سورۃالواقعہ کے بعد نازل‬ ‫‪‬‬
‫ہوئی‬
‫ترتیب توصیفی کے اعتبار سے قرآن مجید کی ‪ 26‬ویں سورہ مبارک‬ ‫‪‬‬
‫ہے‬
‫اس کی ‪ 227‬آیات اور ‪ 11‬رکوع ہیںـ سورۃالشعراء مکی سورت ہے‬ ‫‪‬‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ف ن خ‬ ‫ش‬
‫م رکی ت ن مکہ کے ک ر پر ب ی آ ر الزمان ﷺ کو ہللا عالی کی ج ا ب‬
‫سے سلی ‪:‬‬
‫ان آیات میں نبی ﷺکو تسلی دی گــئی ہے کہ اگــر قــرآن کے مخــالفین اس پــر‬
‫ایمان نہیں ال رہے ہیں‪ ،‬کسی نشــانی کــا مطــالبہ کــر رہے ہیں تــو آپ اس چــیز‬
‫سے پریشان نہ ہوں۔ اگر ہللا چاہے گا تو کوئی ایسی نشانی اتار دے گا جــو ان‬
‫ســب کی گــردنیں قــرآن کے آگے جھکــا دے گی لیکن قــرآن اپــنی صــداقت کی‬
‫دلیل خود اپنے اندر ہی رکھتــا ہے۔ اگــر یہ لــوگ اس کــو جھٹالتے ہیں تــو جن‬
‫خطرات سے قرآن ان کو آگاہ کر رہا ہے وہ سب ایک ایک کر کے پیش آ کــر‬
‫رہیں گے۔ ان لوگوں کو خدا جب چاہے پکـڑ سـکتا ہے کــوئی اس کے ارادے‬
‫میں مزحم نہیں ہوسکتا لیکن وہ نہایت رحیم بھی ہے اس وجہ سے لوگــوں کی‬
‫نف‬ ‫ف‬ ‫ت‬ ‫سرکشی کے باوجود ان کو مہلت دیتا ہے‬
‫ض‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫ع‬
‫حن رت موسی( لی ہ السالم ) کی دعوت ل غ اور رعون کی ا ر‬
‫ما ی ‪:‬‬
‫موسی (علیہ السالم) اور فرعون‬
‫ٰ‬ ‫ان آی ات می ں حضرت‬
‫کی سرگزشــت ‪،‬ہللا تعــالی کی وحــدانیت ‪،‬روشــن نشــانیوں کے ســاتھ حضــرت‬
‫موسی (علیہ السالم) کی تائیدومدد کیے جانے اور جــادوگروں کے ایمــان النے‬
‫ق‬ ‫ت‬ ‫ض‬ ‫کا ذکر کیا گیا ـ‬
‫حت رت ابراہ ی م (علی ہ السالم)کی دعوت وح ی د ا ور وم کی ب ت پر‬
‫س ی‪:‬‬
‫ان آیات (‪ )69-104‬میں حضــرت ابــراہیم (علیہ الســالم) کی دعــوت توحیــد کــا‬
‫حوالہ ہےجو انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کو دی جو بتوں کی پوجا کرتی‬
‫تھی ۔ اسی ذیل میں ان لوگوں کے انجام کا بیان ہے جو اپنے مزعومہ شرکاء و‬
‫ق‬ ‫کے بل پر آخرت سے بے پروا ہیں۔ ت‬
‫ض‬ ‫شفعاء ن‬
‫ی‬ ‫ب‬ ‫س‬ ‫ع‬
‫ح رت وح( لی ہ ال الم) کی دعوت و ل غ کا صہ‪:‬‬
‫(‪ )122-105‬حضرت نوح نے اپنی قوم کو خدائے واحد کی دعوت دی تو قــوم‬
‫نے تکــبرانہ انــداز میں جــواب دیــا ‪ ،‬آپ (علیہ الســالم ) کــو دیــوانہ کہہ کــر‬
‫رسولوں کی تکذیب کی تو ہللا تعالی نے انہیں غرق کیــا اور ان آیــات میں مشــر‬
‫گیا ف ہے۔ن ق‬ ‫کین مکہ کو اس قوم کا انجام یاد قکروایا ن‬
‫ض‬
‫س‬ ‫ع‬
‫ح رت ھود ( لی ہ ال الم) کی وم کی ا ر ما ی کا صہ‪:‬‬
‫م ن ن ت ن ن‬ ‫ن ق‬ ‫ض‬
‫رت ھود(علی ہ السالم ) ے وم عاد کو دعوت حق دی گر ا ہوں ے م کب را ہ ا داز می ں‬
‫نحف ن‬
‫ا ر ما ی کی ـ ان کے معبودان باطلہ کے نام ود‪،‬سواع‪ ،‬یعوث‪ ،‬یعوق‪،‬نسر‪ ،‬صمود‬
‫اورہتــار تھے اس کے عالوہ مظــاہرفطرت چاندوســورج اورســتاروں‪  ‬کی بھی‬
‫پوجاکی جاتی تھی۔اس قوم کے تیرہ بڑے بڑے قــبیلے تھے اور ســب کے ســب‬
‫کفر کے اندھیروں میں غرق تھے ـ ان آیــات میں ان کی طــرف اشــارہ کــر کے‬
‫عذاب الہی (ہللا کا غضب تند و تیز منحوس ٓاندھی کی شــکل میں مسلســل ســات‬
‫رات اورٓاٹھ دن مسلط رہا ) کاذکر کیا گیا ہےـ‬
‫ض‬
‫ح رت صالح (علی ہ السالم) کی دعوت قوم‪:‬‬
‫(‪ )159-141‬قــوم ثمــود نے آپ (علیہ الســالم ) کــو جھوٹــا کہہ کــر آپ (علیہ‬
‫السالم )کی تکــذیب کی اور اســالم قبــول کــرنے ســے انکــار کیــا نشــانیاں ظــاہر‬
‫ہونے کے باوجود تو ہللا تعالی نے اس قو م کــو زلــزلے ســے اپــنی لــپیٹ میں‬
‫لے لیا ان آیات میں مشرکین کی توجہ اس طرف کر کے عذاب الہی سے ڈرایــا‬
‫ہے‬
‫حضرت لوط (علیہ السالم) کی دعوت‪،‬قصہ‪:‬‬
‫حضرت لوط (علیہ السالم) نے اپنی قوم کو اسالم کی دعوت دی ‪ ،‬ان کی قوم‬
‫نے ہٹ دھرمی سے کہا ہم اپنی جگہ (شہوت پرستی ) میں درست ہیں تو لے‬
‫آ عذاب جو النا ہے ‪ ،‬تو ہللا پاک کی ذات نے اس قوم کو بھی زلزلے کی شدید‬
‫لپیٹ میں لے لیا اور ان آیات سے مشرکین مکہ کو اپنی غالب ہونے کی صــفت‬
‫سے بآور کروایا ـ‬
‫حضرت شعیب (علیہ السالم) اور ان کی قوم کا قصہ‪:‬‬
‫تعــالی نے شــعیب ‪ ‬علیہ الســالم کوایــک ہی نســل کی دوشــاخوں اصــحاب‬
‫ٰ‬ ‫ہللا‬
‫االیکہ(یعــنی گنجــان درختــوں‪  ‬والے باغــات میں‪  ‬بســنے والے) اورمــدین کی‬
‫طرف بھیجامگرانہوں‪  ‬نے رسولوں‪  ‬کو جھٹالیا‪،‬بڑے ہی خوفناک دن کا عــذاب‬
‫ان پر نازل ہوا تھا‪ ،‬یقینا ً اس میں‪  ‬ایک نشــانی ہے مگــران میں‪  ‬ســے اکــثرلوگ‬
‫مـــاننے والے نہیں‪  ‬ہیں‪  ‬اورحقیقت یہ ہے کہ تـــیرارب زبردســـت بھی ہے اور‬
‫رحیم بھی۔‬

‫خاتمہ سورۃ جس میں تمہید کے مضمون کی پوری‬


‫وضاحت ‪:‬‬
‫تعالی نے حضرت روح االمین‬ ‫ٰ‬ ‫قرآن کا منبع وحی ٰالہی ہے۔ اس کو ہللا‬ ‫‪‬‬
‫کے ذریعہ سے آنحضرت (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) پر نازل فرمایا‬
‫ہے ۔‬
‫تعالی کا ایک عظیم‬
‫ٰ‬ ‫اس کا عربی مبین میں نازل ہونا اہل عرب پر ہللا‬ ‫‪‬‬
‫احسان ہے۔ اگر انہوں نے اس کی قدر نہ کی تو یہ ان کی انتہائی‬
‫محرومی و بدبختی ہے ۔‬
‫اس کے دالئل پچھلے انبیاء کے صحیفوں میں موجود ہیں اور علمائے‬ ‫‪‬‬
‫اہل کتاب ان سے واقف ہیں ۔‬
‫یہ کفار کے لئے انذا رو تنبیہ ہے تاکہ مواخذہ سے پہلے ان کو اچھی‬ ‫‪‬‬
‫طرح آگاہ کردیا جائے تو جو لوگ اس کی تکذیب پر اڑے ہوئے ہں وہ‬
‫اس کے نتائج دور تک سوچ لیں‬
‫اس کو جنوں اور شیطانوں کی وحی قرار دینا محض خرد باختگی ہے۔‬ ‫‪‬‬
‫شیاطین جس قسم کے لوگوں پر اترتے ہیں۔ ان کی عالمات کی طرف‬
‫اشارہ ۔‬
‫یہ کسی شاعر کا کالم نہیں ہے بلکہ ہللا کا کالم ہے۔ قرآن اور شعر‪،‬‬ ‫‪‬‬
‫پیغمبر اور شاعر میں امتیاز کرنے والی بعض کسوٹیوں کی طرف‬
‫اشارہ ۔‬
‫حوالہ ج ات‪:‬‬
‫‪https://alburhaan.org/knowledgebase‬‬
‫‪https://urdu-daira-maarif-e-quran.blogspot.com/‬‬
‫‪2017/11/26‬‬

You might also like