Professional Documents
Culture Documents
(@Fun - Club - s) پڑھائی کے ساتھ چدائی
(@Fun - Club - s) پڑھائی کے ساتھ چدائی
ساتھ چدائی
”میں تم سے بحث
نہیں کرسکتا“اس
نے تنگ آکر کہا
تو پھر میری بات
مان لیں میں آپ کو
یہ بتادوں کو میں
آپ کو پسند کرتی
ہوں اور آپ کو
حاصل کرکے ہی
رہوں گی ہاں اگر
میں آپ کو اچھی
نہیں لگتی تو
مجھے بتادیں
اس نے کے ایف
سی کے سامنے
گاڑی کھڑی کی
اور خود دروازہ
کھول کر باہر نکل
گیا اور تھوڑی دیر
کے بعد دو حالل
برگر اور دو کوک
لے آیا میں نے اس
سے کہا کہ کھانا
لے کر گھر نہیں
جانا بلکہ یہانقریب
کسی پارک میں
چلتے ہیں جہاں
بیٹھ کر کھائیں گے
وہ میری بات سن
کر خاموش رہا اور
گاڑی چالنے لگا
تھوڑی دیر کے
بعد اس نے ایک
پارک کے سامنے
گاڑی کھڑی کردی
اور ہم دونوں نے
ایک بنچ پر بیٹھ کر
برگر کھایا اس
دوران بھی میں
نے اس کے ساتھ
بات چیت کرنے
کی کوشش کی
لیکن وہ خاموش
رہا لیکن میں ہمت
نہیں ہاری اگلے
روزجمعہ کا دن
تھاصبح کے وقت
جب وہ مجھے
کالج چھوڑنے گیا
تو راستے میں پھر
بات چیت کرنے
کی کوشش کرتی
رہی لیکن حسب
معمول مجھے
ناکامی کا منہ
دیکھنا پڑا اس دن
شام کو جب بھائی
کے جاب پرجانے
لگا تو میں نے ان
سے کہا بھائی آج
آپ جاب پر نہ
جائیں
کیوں خیر تو ہے
نہ
نہیں ایسے ہی آج
میرا آﺅٹنگ کے
لئے دل کررہا ہے
جب سے لندن آئی
ہوں کبھی بھی آپ
مجھے آﺅٹنگ کے
لئے نہیں لے کر
گئے
میں تو نہیں لے کر
جاسکتا تم ماجد
کے ساتھ چلی جانا
وہ تو بے ذوق سے
بندے ہیں نہ خود
کہیں جاتے ہیں نہ
کہیں مجھے لے
کر جائیں گے
میری بات سن کر
عدنان بھائی ہنسنے
لگے اور کہنے
لگے نہیں ایسی
بات نہیں وہ ہے تو
بہت زندہ دل آدمی
لیکن تم سے تھوڑا
ریزرو رہتا ہے
مجھ سے ریزرو
کیوں رہتے ہیں
یہ مجھے معلوم
نہیں
خیر چھوڑیں اس
بات کو اگر آپ
مجھے لے
جاسکتے ہیں تو
لے جائیں وہ
مجھے نہیں لے کر
جائیں گے اگر ان
کے ساتھ جانے
کے لئے کہنا ہے
تو صاف کہہ دیں
کہ میں نہ جاﺅں
نہیں ایسی بات نہیں
تم اس کو کہہ دینا
تم کو لے جائے گا
وہ نہیں مانیں گے
آپ خود ان کو کہہ
دیں تو شائد آپ کی
بات مان لیں
ٹھیک ہے اس وقت
تو وہ جاب پر
مصروف ہوگا جب
آئے تو میری فون
پر بات کروا دینا
میں اس کو کہہ
دوں گا
بھائی کی بات سن
کر میں خوش
ہوگئی میرا پالن
کامیاب ہوگیا تھا
بھائی چلے گئے تو
میں نے اٹھ کر
غسل کیا اوربلیو
جینز کے ساتھ
وائٹ ٹی شرٹ پہن
لی اور ہلکا سا
میک اپ کرکے
تیار ہوگئی میں نے
آئینے کے سامنے
کھڑی ہوکر خود
کو دیکھا تو میں
بہت خوب صورت
لگ رہی تھی میں
جب سے لندن میں
آئی تھی آج پہلی
بار میں نے میک
اپ کیا تھا حاالنکہ
میرے پاس میک
اپ کا سامان
موجود تھا لیکن
مینکبھی بھی تیار
نہیں ہوئی تیار
ہونے کے بعد میں
ماجد کا انتظار
کرنے لگی تھوڑی
دیر کے بعدوہ آیا
میں نے دروازہ
کھوال تو اس نے
مجھے دیکھا اور
ایک لمحے کے
لئے ٹھٹھک کر رہ
گیا لیکن دوسرے
ہی لمحے وہ سنبھل
گیا اور اندر داخل
ہوگیا میں نے
دروازہ بند کیا اور
اندر آکر اس کے
لئے چائے بنائی
چائے کے بعد میں
نے اس سے کہا
ماجد آج کہیں
آﺅٹنگ کے لئے نہ
جائیناس نے
مجھے بغیر
دیکھے ہوئے کہا
میں نہیں جاسکتا
اگر جانا ہے تو
عدنان سے کہہ دینا
وہ لے کر چال
جائے
میں نے بھائی سے
پوچھ لیا ہے وہ کہہ
رہے تھے کہ آپ
کے ساتھ چلی
جاﺅں
مجھے تو اس نے
نہیں کہا
آپ ان سے فون پر
بات کرلیں
میں نہیں کرتا اس
سے بات اور نہ ہی
تم کو لے کر جاﺅں
گا
میں نے ماجد کی
بات سنی اور اپنے
فون سے بھائی کا
نمبر مالیا جب بیل
گئی تو میں نے
فون ماجد کو پکڑا
دیا
یہ کیا ہے
بھائی سے بات
کرلیں
”نہیں میں نہیں
کرتا “اس نے فون
میری طرف
بڑھاتے ہوئے کہا
میں نے فون پکڑ
لیا اور جیسے ہی
بھائی نے فون
اٹھایا میں نے
رونے والے انداز
میں کہا
بھائی میں نے کیا
کہا تھا ماجد مجھے
نہیں لے کر جائیں
گے آپ خود ہی
مجھے انکار
کردیتے
نہیں ایسے کیسے
ہوسکتا ہے تم
میری بات ماجد
سے کراﺅ
وہ آپ سے بات
کرنے کو بھی تیا
ر نہیں
”ٹھیک ہے میں اس
سے خود اس کو
فون کرتا ہوں“
بھائی نے فون بند
کردیا
اگلے ہی لمحے
ماجد کے فون پر
بیل ہونے لگی
ماجد نے میری
طرف غضب ناک
نگاہوں سے
دیکھتے ہوئے فون
اٹھایا
ہیلو کیا حال
ہے۔۔۔۔۔۔۔کیا میں
کیسے لے جاسکتا
ہوں اس کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا
میری بات تم
سمجھتے کیوں
نہیں۔۔۔۔۔۔۔اچھا اوکے
لے جاتا ہوں
دوسری طرف سے
بھائی نے جانے
ماجد کو کیا کہا
اس نے میری
طرف دیکھا اور
فون بند کردیا اور
مجھے کہنے لگا
ٹھیک ہے لیکن
جانا کہاں ہے
کسی کلب میں
چلتے ہینڈانس
وغیرہ دیکھیں گے
نہیں میں تم کو
کلب میں نہیں لے
جاسکتا
نہیں جانا تو میں
پھر بھائی سے بات
کرتی ہوں
ایک تو تم بھائی
کی دھمکی بہت
دیتی ہو تمہارا
بھائی مجھ پر ڈی
سی تو نہیں لگا ہوا
کہ میں اس کے ڈر
سے تمہاری ہر
جائز نا جائز بات
مان لو
تو ٹھیک ہے آپ
بھائی سے بات
کرلیں اور ان کو
کہہ دیں کہ میں
نہیں لے جاسکتا
ٹھیک ہے لیکن
ایک بات سن لو
وہاں جاکر کوئی
ایسی ویسی حرکت
نہیں کرنی اور تم
تیار ہوجاﺅں میں
بھی چینج کرلیتا
ہوں
میں تیار ہوں آپ
تیار ہولیں ویسے
اسی طرح بھی آپ
بہت ہینڈسم لگ
رہے ہو
اس نے میری
طرف پھر مجھے
کھا جانے والی
نظروں سے دیکھا
اور اپنے کمرے
میں گھس گیا
تھوڑی دیر کے
بعد کپڑے چینج
کرکے باہر نکل آیا
اور مجھے کہنے
لگا چلو جلدی کرو
اور واپس بھی
جلدی آنا ہے
اس وقت رات کے
تقریبا نو بج رہے
تھے میں جلدی
سے باہر نکلی اور
گاڑی میں بیٹھ گئی
اس نے دروازہ
الک کیا اور گاڑی
میں آبیٹھا اور
ڈرائیونگ کرنے
لگا ہم لوگ سنٹرل
لندن کے ایک
بڑے کلب کے باہر
پہنچ گئے جہاں اس
نے ایک جگہ
گاڑی پارک کی
اور ہم لوگ اندر
چلے گئے اندر
داخل ہوئے تو اندر
تیزانگلش میوزک
چل رہا تھا اور تیز
روشنیوں میں
لڑکے لڑکیاں اچھل
کود رہے تھے وہ
مجھے لے کر کلب
میں ایک سائیڈ پر
ایک ٹیبل پر آبیٹھا
میں میوزک اور
ڈانس کرتے لڑکے
لڑکیوں کو دیکھ
رہی تھی اور میرا
دل کررہا تھا کہ
میں بھی ماجد کے
ساتھ ڈانس
کرونتھوڑی دیر
ایسے ہی بیٹھے
رہنے کے بعد میں
نے ماجد سے کہا
کہ یہاں ایسے ہی
بیٹھیں رہیں گے یا
کوئی ڈرنک وغیرہ
بھی لینی ہے
مجھے کہنے لگا تم
بیٹھو میں کوک لے
کر آتا ہوں میں نے
اس سے کہا نہیں
آپ بیٹھیں میں لے
کر آتی ہوں وہ
اٹھنے لگا لیکن
میں اس سے پہلے
اٹھ چکی تھی جس
پر وہ بیٹھ گیا اور
اس نے اپنے پرس
سے مجھے کچھ
رقم دی میں نے
کاﺅنٹر پر جاکر
بیئر کے دو گالس
لئے اور ٹیبل پر
آگئی بیئر دیکھ کر
وہ غصے کے
انداز میں بوال یہ
کیا لے آئی ہو میں
نے تم سے کہا تھا
کوک النی ہے
لیکن تم بیئر اٹھا
الئی میں نے اس
سے کہا کہ آپ کو
بیئر نہیں پینی تو
نہ پئیں میں دونوں
گالس پی لوں گی
اور آپ کے لئے
کوک لے آتی ہوں
اس نے مجھے کہا
میں نہیں پیتا اور
تم کو بھی نہیں
پینے دوں گا لیکن
میں نے ضد کی تو
وہ خاموش ہوگیا
میں پھر اٹھی اور
اس کے لئے کوک
لے آئی اور ٹیبل
پر بیٹھ کر بیئر کا
گالس اٹھا لیا
جیسے ہی میں نے
بیئر کا پہال گھونٹ
لیا اف ف ف ف ف
اتنی کڑوی مجھے
الٹی(قے) آنے لگی
لیکن میں جیسے
تیسے وہ گھونٹ
پی گئی ٹھنڈی
ٹھنڈی بیئر جیسے
جیسے میرے حلق
سے نیچے جارہی
تھی میرے اندر
ٹھنڈ پڑتی جارہی
تھی میں نے پہلے
گھونٹ کے بعد
گالس ٹیبل پر رکھ
دیا اور پہلے ماجد
کی طرف دیکھا
پھر ڈانس کرنے
والوں کو دیکھنے
لگی ماجد بھی ایک
ایک گھونٹ کوک
پی رہا تھا تھوڑی
دیر کے بعد میں
نے اپنا گال س پھر
اٹھایا اور پورا
گالس بیئر اپنے
اندر انڈیل لیا اور
گالس دوسری
طرف رکھ کر
دوسرا گالس اپنے
پاس کرلیا ماجد نے
یہ گالس میرے
سامنے سے اٹھایا
اور ٹیبل کے نیچے
پڑی باسکٹ میں
انڈیل دیا میں نے
اس پر اس سے
احتجاج کیا لیکن
اس نے میری بات
ان سنی کردی خیر
میں خاموش ہوگئی
اور ڈانس دیکھنے
لگی تھوڑی دیر
کے بعد مجھے
ہلکا ہلکا سا نشہ
ہونے لگا مجھے
ایسے معلوم ہورہا
تھا جیسے میں ہوا
میں اڑ رہی ہوں
میرے جسم میں
ایک کرنٹ سا
دوڑنے لگا میرا
دل کررہا تھا کہ
میں بھی دوسرے
لڑکے لڑکیوں کے
ساتھ ڈانس کروں
لیکن میں ماجد کی
موجودگی کی وجہ
سے خاموش تھی
آخر میں نے ہمت
کرکے ماجد سے
کہہ دیا
ماجد چلیں آپ اور
میں بھی ڈانس
کریں
نہیں
چلیں نہ
تم حد سے بڑھ
رہی ہو میں اسی
لئے تم کو نہیں ال
رہا تھا
اب آگئے ہیں تو
تھوڑا سا ڈانس
کرلیں
نہیں میں نہیں
کرسکتا
تو ٹھیک ہے میں
اکیلی ہیں چلی
جاتی ہوں
چلی جاﺅ
میں اٹھی اور
دوسرے لڑکے
لڑکیوں کے ساتھ
ڈانس کرنے لگی
مجھے ایک سرور
سا مل رہا تھا ڈانس
کے دوران ہی
اچانک ایک افریقی
نژاد لڑکا میرے
پاس آیا اور مجھے
اپنے ساتھ ڈانس
کی دعوت دی میں
نے اس کی دعوت
قبول کرلی اور اس
کے ساتھ ناچنے
لگی اچانک ہی اس
لڑکے نے ڈانس
کرتے کرتے
میرے جسم
کوچھونا شروع
کردیا ایک دو بار
میں نے اس کا ہاتھ
جھٹکا لیکن وہ باز
نہ آیا اور مجھے
کہنے لگا تم بہت
خوب صورت ہو
مجھے تمہارے
ساتھ ڈانس کرکے
بہت اچھا لگ رہا
ہے کیا تم میری
گرل فرینڈبنو گی
میں اس کی بات
سن کر تپ گئی
لیکن بولی کچھ نہ
میں ڈانس چھوڑ
کر واپس آنے لگی
تو اس نے مجھے
بازو سے پکڑ لیا
اور کہنے لگا
خوب صورت
لڑکی میرے ساتھ
ڈانس کرتی رہو
میں نے اس سے
خود کو چھڑانے
کی کوشش کی
لیکن ناکام رہی اب
میں ماجد کی
طرف دیکھنے
لگی اس نے
مجھے اس حالت
میں دیکھا تو اٹھ
کر آیا اور لڑکے
کو جانے کیا کہا
اور مجھے بازو
سے پکڑ کر ٹیبل
پر آگیا یہاں آتے
ہی اس نے مجھے
اچھی خاصی
سنائیں لیکن میں
چپ رہی بیئر
میرے پیٹ میں
کچھ گڑ بڑ کررہی
تھی مجھے قے
آرہی ت
ھی لیکن میں اسے
ضبط کئے بیٹھی
رہی آخر کب تک
تھوڑی دیر بعد
مجھے قے آگئی
اور میں نے ٹیبل
پر ہی قے کردی
جس سے میرے
کپڑے بھی خراب
ہوگئے ایک کے
بعد دوسری اور
تیسری جانے کتنی
بار یہانبیٹھے
بیٹھے مجھے قے
آئی اور میں بے
حال سی ہوکر ٹیبل
کے اوپر اوندھے
منہ گر گئی پھر
ماجد مجھے پکڑ
کر گاڑی تک الیا
اور مجھے گاڑی
میں بٹھا کر خود
گاڑی چالنے لگا
راستے میں میں
جانے کیا کہتی
رہی مجھے نہیں
معلوم کہ کب گھر
آیا اور ماجد مجھے
کب اور کیسے
گاڑی سے اتار کر
میرے کمرے میں
الیا مجھے نیند
آگئی صبح میں نو
بجے کے قریب
اٹھی تو ٹی وی
الﺅنج میں عدنان
بھائی اور ماجد
باتیں کررہے تھے
مجھے لگا کہ ماجد
نے سب کچھ بھائی
کو بتادیا ہوگا اور
اب میرا یہاں مزید
رہنا ممکن نہیں
رہے گا آج ہی
بھائی میری واپسی
کی ٹکٹ کروا کے
واپس بھجوادیں
گے خیر میں انہی
سوچوں میں تھی
کہ میری نظر
میرے کپڑوں پر
پڑی میں نے دیکھا
کہ رات والے
کپڑے میرے جسم
پر نہیں تھے بلکہ
سونے کے لئے
گھر میں رکھی
شلوار قمیص
میرے جسم پر تھی
میں حیران رہ گئی
کہ رات کو ماجد
نے میرے کپڑے
بھی تبدیل کردیئے
تھے خیر میں باہر
نکلی ماجد اور
بھائی کو گڈ
مارننگ کہا بھائی
نے مجھے دیکھا
اور کہنے لگے اٹھ
گئی شہزادی
صاحبہ صبح سے
چائے کے انتظار
میں بیٹھیں ہیں
مجھے سونا تھا
لیکن ماجد نے
مجھے سونے نہیں
دیا بتا رہا تھا کہ تم
لوگ رات کو کلب
میں گئے تھے
عاصمہ تم نے
دیکھا ماجد بہت
اچھا ڈانس کرتا ہے
میں گھبرائی ہوئی
تھی کچھ نہ بولی
اور باتھ روم میں
گھس گئی نہا کر
فریش ہوئی اور
پھر کچن میں جاکر
چائے بنائی اور ان
کے پاس ہی آن
بیٹھی اور انتظار
کرنے لگی کہ کب
بھائی میری کالس
لینا شروع کرتے
ہیں مگر ایسا کچھ
نہ ہوا تھوڑی دیر
کے بعد بھائی
چائے پی کر
سونے کے لئے
اپنے کمرے میں
چلے گئے اور میں
نے چور نظروں
سے ماجد کی
طرف دیکھا تو وہ
میری طرف دیکھ
کر ہلکا ہلکا سا
مسکرا رہا تھا میں
نے نظریں نیچی
کرلیں اور تھوڑی
دیر بعد پھر نظریں
اٹھا کر اس کی
طرف دیکھا اور
اس کو کہا سوری
کس بات کی
سوری
وہ میں نے آپ کو
رات کو بہت تنگ
کیا
نہیں کوئی بات
نہیں اس میں تمہارا
کیا قصور ہے
میں خاموش ہوگئی
اور تھوڑ ی دیر
کے بعد پھر بولی ”
میرے کپڑے رات
کو آپ نے چینج
کئے تھے“
وہ تھوڑا
سامسکرایا اور پھر
کہنے لگا ہاں
آپ نے رات والے
واقعہ بھائی کو
بھی بتادیا ہے یا
نہیں
نہیں ویسے تم ہو
واقعی ہی بہت
خوب صورت
میں اس کی بات
سن کر خوش
ہوگئی اور اس کی
طرف دیکھنے
لگی اب مجھے اس
سے شرم آرہی
تھی آخر کار میں
جیت گئی تھی ماجد
میری زندگی میں
آنے واال پہال لڑکا
تھا اور میں پہلی
بار اس کے منہ
سے اپنی تعریف
سن رہی تھی
میں اٹھ کر اپنے
کمرے میں چلی
گئی اور بیڈ پر
اوندھی ہوکر لیٹ
گئی مجھے اب ہر
چیز اچھی لگ
رہی تھی اور ہر
چیز پر پیار آرہا
تھا میں نے تکیہ
لیا اور اس کے
زور سے اپنے
سینے کے ساتھ لگا
لیا خیر اب ہماری
دوستی کی
شروعات ہوچکی
تھی اب ہر روز ہم
لوگ کسی نہ کسی
جگہ آﺅٹنگ کے
لئے جاتے لیکن
کبھی بھی ماجد نے
مجھے چھوا بھی
نہیں تھا دن
گزرتے گئے ایک
روز میری طبیعت
خراب تھی اور
میں کالج نہ گئی
ماجد اپنی جاب پر
چلے گئے میں
اپنے کمرے میں
ہی لیٹی رہی جبکہ
بھائی اپنے کمرے
میں سوئے ہوئے
تھے نو بجے کے
قریب مجھے
دروازہ کھلنے کی
آواز آئی میں نے
سوچا بھائی اٹھے
ہوں گے کسی کام
کے لئے دروازہ
کھوال ہوگا میں
اپنے کمرے میں
ہی لیٹی رہی
تھوڑی دیر کے
بعد مجھے ٹی وی
الﺅنج سے آوازیں
آنے لگیں ان میں
بھائی کے ساتھ
کسی خاتون کی
بھی آواز شامل
تھی دونوں
انگریزی زبان میں
کچھ بول رہے
تھے میں اٹھی اور
دروازہ ہلکا سا
کھول کر دیکھا تو
عدنان بھائی ایک
گوری خاتون کے
ساتھ باتیں کررہے
تھے تھوڑی دیر
کے بعد دونوں
کسنگ کرنے لگے
میں ان کو دیکھ کر
ہاٹ ہوگئی اور پھر
سے دروازہ بند
کرکے بستر پر
لیٹ گئی وہ گوری
خاتون ایک گھنٹہ
سے زائد وقت گھر
میں موجود رہی
اور پھر چلی گئی
بھائی پھر اپنے
کمرے میں جاکر
سو گئے شام کے
وقت بھائی اٹھے
تو میں نے ان کو
محسوس نہیں
ہونے دیا کہ میں
نے ان کو کسی
خاتون کے ساتھ
دیکھا ہے کھانے
کے بعد بھائی بھی
چلے گئے تھوڑی
دیر کے بعد ماجد
آئے اور ہم لوگ
آﺅٹنگ کے لئے
باہر گئے جہاں میں
نے تمام واقعہ سے
ان کو آگاہ کیا تو
اس نے بتایا کہ وہ
لڑکی سپین نژاد
ہے اور اس کی
بھائی کے ساتھ
کافی عرصہ سے
دوستی ہے تمہارے
آنے سے پہلے وہ
اکثر گھر آتی تھی
لیکن تمہارے آنے
کے بعد عدنان نے
اسے گھر آنے سے
منع کردیا تھا آج
بھی عدنان کو
معلوم نہیں تھاکہ تم
کالج نہیں گئی اسی
لئے اس کو بال لیا
خیر تم اس کے
سامنے یہ ظاہر نہ
کرنا کہ تم نے اس
کو دیکھا ہے ورنہ
وہ شرمندہ ہوگا اس
دن کے بعد مجھے
خواہش ہونے لگی
کہ ماجد بھی
میرے ساتھ کسنگ
کرے لیکن وہ شائد
پتھر کا بنا ہوا تھا
ایک دن جب ہم
لوگ آﺅٹنگ سے
واپس آئے میں نے
چائے بنائی اور
ساتھ میں بسکٹ
لے آئی میں نے
ایک بسکٹ اٹھایا
اور ماجد کے منہ
میں ڈال دیا وہ
میری طرف
دیکھنے لگا خیر
اس نے کہا کچھ
نہیں ا
ور بسکٹ کھا لیا
اب میں توقع
کررہی تھی کہ وہ
بھی مجھے بسکٹ
کھالئے گا لیکن
ایسا کچھ نہ ہوا
خیر چائے کے بعد
میں نے برتن
اٹھائے اور اس
کے پاس
آکرصوفے پر اس
طرح بیٹھ گئی کہ
اس کے جسم کے
ساتھ میرا جسم ٹچ
ہورہا تھا وہ تھوڑا
سا دوسری طرف
سرکا اور میں پھر
اس کے ساتھ
ہوگئی وہ مزید
سرکا اور میں مزید
آگے ہوگئی پھر
اس کی طرف جگہ
ختم ہوگئی میں اس
کی طرف دیکھ
رہی تھی وہ بھی
میری طرف
دیکھنے لگا میں
نے اس کی آنکھوں
میں جھانکا اور
اس کے ہونٹوں پر
ایک کس کردی
اس نے مجھے
پیچھے ہٹایا اور اٹھ
کر اپنے کمرے
میں چال گیا میں
بھی اٹھی اور اس
کے پیچھے ہی اس
کے کمرے میں
چلی گئی اور اس
کو جپھی ڈال لی
میں نے اس کو
اپنے دونوں ہاتھوں
سے مضبوطی
سے جکڑ لیا آج
میں نے کسی بھی
مرد کو پہلی بار
جپھی ڈالی تھی
میرے جسم میں
ایک کرنٹ سا دوڑ
گیا اس نے بغیر
کچھ بولے خود کو
چھڑایا اور کمرے
سے نکل
کرخاموشی سے
گھر سے باہر نکل
گیا میں اس کی
سرد مہری سے
سخت ناالں تھی
کافی دیر بعد جب
وہ واپس آیا تو
سیدھا اپنے کمرے
میں چال گیا میں
اس کے پیچھے ہی
اس کے کمرے
میں چلی گئی اور
اسکے ساتھ ہی اس
کے بستر پر لیٹ
گئی اس نے
مجھے ایک بار
روکا اور کچھ
کہنے لگا لیکن میں
نے اس کے منہ پر
ہاتھ رکھ کر اس کا
منہ بند کردیا میں
نے لیٹے لیٹے اس
کو جپھی ڈال لی
اور اپنی آنکھیں بند
کرلیناب اس نے
بھی اپنے بازو
میرے گرد کرلئے
مجھے کافی سکون
مال تھوڑی دیر
کے بعد میں نے
اپنی آنکھیں کھولیں
تو دیکھا وہ اپنی
آنکھیں بند کئے لیٹا
ہوا تھا میں نے سر
کو اوپر اٹھایا اور
اس کو ہونٹوں پر
کس کردی اس نے
اب اپنی آنکھیں
کھول لیں اور
مجھے اندھا دھند
کسنگ کرنے لگا
میں اس کی کسنگ
سے مست ہوگئی
اور خود کو ڈھیال
چھوڑ دیا اس کا
منہ میرے منہ پر
اور اس کا ایک
ہاتھ میرے مموں
پر تھا اور وہ ہاتھ
سے ہلکا ہلکا
میرے مموں کو دبا
رہا تھا جس سے
مجھے بہت مزہ
آرہا تھا میں جیسے
ساتویں آسمان پر
اڑ رہی تھی
تھوڑی دیر کے
بعد اس نے اپنا ہاتھ
میری ٹی شرٹ
کے اندر ڈال لیا
اور میرے ممے
کو پکڑ لیا اور میں
سمٹ کر رہ گئی
اس نے اپنی دو
انگلیوں سے میرے
نپل کو پکڑا اور
اس کو ہلکا سا
مسال جس سے
میرے منہ سے آہ ہ
ہ ہ ہ ہ کی آواز
نکل گئی تھوڑی
دیر کے بعد اس
نے میری ٹی شرٹ
ہاتھ سے اوپر کی
اور اپنا سر اٹھا کر
میرے ایک نپل کو
اپنے منہ میں لے
لیا اور اسے
چوسنے لگا اف ف
ف ف ف ف ف کیا
مزہ تھا میں مزے
سے منمنا اٹھی
میں آج ایک نئے
مزے سے شناسا
ہورہی تھی اور
چاہتی تھی کہ
جلدی سے جلدی
اس کی انتہا کو
پہنچوں مگر مزہ
بڑھتا جارہا تھا اور
جیسے جیسے
مزے میں اضافہ
ہورہا تھا میری
خواہش مزید
بڑھتی جارہی تھی
تھوڑی دیر کے
بعد وہ اٹھا اور
مجھے بھی بازو
سے پکڑ کر اٹھا
یااور میری ٹی
شرٹ اتار دی میں
نے نیچے سے
بریزیئر نہیں پہنا
تھا جیسے ہی اس
نے میرے مموں
کو دیکھا اس کے
منہ سے واﺅﺅﺅﺅﺅﺅ
کا لفظ نکل گیا وہ
پاگلوں کی طرح
میرے مموں کو
چوسنے لگا میں آہ
آہ آہ کررہی تھی
چند منٹ کے بعد
اس نے مجھے
کھڑا کیا اور میری
جینز بھی اتار دی
اور پھر میرے
انڈر ویئر کو بھی
نیچے کردیا اب
میں اس کے
سامنے بالکل ننگی
کھڑی تھی مجھے
بے حد شرم آرہی
تھی میں نظریں
نیچی کئے کھڑی
رہی اب وہ اپنے
کپڑے اتار رہا تھا
پہلے اس نے اپنی
ٹی شرٹ اور پھر
نیکر اتار دی جب
وہ بھی میری طرح
ننگا ہوگیا تو اس
نے میری ٹھوڑی
پکڑ کر میرا منہ
اوپر کیا اور میرے
ہونٹوں پر ایک
کس کردی میں
ابھی بھی اپنی
نظریں نیچی کئے
کھڑی تھی اس نے
ایک کے بعد
دوسری کس لی اب
وہ میرے ہونٹوں
کو چوسنے لگا یہ
دوسری کس ختم
ہونے کا نام نہیں
لے رہی تھی میں
نے اپنے دونوں
بازو اس کے جسم
کے گرد ڈال کر
اس کو مضبوطی
سے پکڑ لیا اب
مجھے اپنی ٹانگوں
پر کسی سخت چیز
لگنے کا احساس
ہوا خیر میں اس
کے ساتھ چمٹی
رہی وہ چیز آہستہ
آہستہ مزید سخت
ہورہی تھی چند
منٹ کے بعد اس
نے میرے ہونٹوں
سے اپنے ہونٹ
علیحدہ کئے تو میں
نے اس کو پیچھے
نہ ہونے دیا اور
اس کے ہونٹ
چوسنے لگی اس
کے ہونٹوں سے
مجھے عجیب سے
مٹھاس مل رہی
تھی اب مجھے
اپنی پھدی سے
پانی نکلتا محسوس
ہورہا تھا پھر کچھ
منٹ کے بعد میں
نے اپنا منہ پیچھے
کیا اور اس کا جسم
دیکھا تو اس کا
سینہ بالوں سے
بھرا ہوا اور چوڑا
تھا اس کا جسم
کسی اتھلیٹ کی
طرح مسکیولر تھا
اب میری نظریں
مزید نیچے چلی
گئیں اس کی دونوں
ٹانگوں کے درمیان
اس کا لن جو کافی
لمبا تھا مجھے اس
کی حقیقی لمبائی
تو معلوم نہیں لیکن
کم از کم یہ سات
انچ لمبا ہوگا اس
سے پہلے میں نے
کافی بار نیٹ پر
سیکسی سائٹوں پر
بلیو فلمیں اور
تصویریں دیکھی
تھیں لیکن کسی
بھی ایشیائی
باشندے کا اتنا لمبا
لن نہیں دیکھا تھا
چند لمحے میں اس
کو غور سے
دیکھتی رہی
مجھے اس کو
دیکھتے ہوئے
دیکھ کر ماجد
مسکرا کر پوچھنے
لگا کیا دیکھ رہی
ہو میں نے انکار
میں سرہالیا اور
ایک بار پھر اس
کے ساتھ چمٹ
گئی اس نے پھر
مجھے کسنگ
شروع کردی اور
پھر مجھے اس نے
بیڈ پر لٹا دیا اور
میرے ہونٹوں کے
بعد میرے کانوں
کوچوسنے لگا