You are on page 1of 10

‫ت‬

‫تز‬ ‫تعل عل‬


‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫‪Week / Lesson‬‬ ‫‪Timeline‬‬ ‫‪Title‬‬


‫‪No.‬‬

‫ق‬ ‫ق‬
‫‪2‬‬ ‫ز مانہ اہلیت‬ ‫والدت باسعادت سے بل کے اہم وا عات اور رسول اہللﷺ کا ب چ ن‬
‫ج‬ ‫پ‬

‫یذ لی عنوانات‬

‫ق‬ ‫ن‬
‫❖ سب اطہر (ب یہ حصہ)‬
‫ق ف‬
‫❖ وا عہ یل‬

‫❖ والدت اسعادت‬
‫ب‬
‫ف‬ ‫ض‬ ‫آ‬
‫❖ پ ﷺ کا ب چپن (ر اعت سے پ ہلے س ِر ش ام تک)‬

‫ئ سق‬ ‫ت‬
‫ہدایا برا ے ب‬
‫ن‬
‫قش‬ ‫ئ گئ ہ متعلق مق ت ک ک ش ش‬ ‫تق‬ ‫خت‬ ‫ن‬
‫کریں کہ وں کی مدد سے پڑھا ئیں۔‬ ‫❖ ڈاکیوم ٹ کے ا تام پر چند ش ہ د ے ے یں‪ ،‬ہ اما و و‬

‫س ت ک سنن ک ک ش ش‬ ‫ظ‬ ‫خ‬ ‫مفت‬ ‫ض‬ ‫ز ت‬ ‫ق‬ ‫ق‬


‫دروس یر و ے ی و‬‫ِ‬ ‫سب سے بل جمو ہ ک ب کا بھرور مطالعہ کریں اور ح رت استاد ج ی ی سید عدنان کا کا یل صاحب مد لہ کے‬
‫پ‬
‫❖‬

‫کریں۔‬
‫تف‬ ‫ح ق لخم ت‬ ‫خ‬ ‫ذ‬ ‫ق ف‬
‫❖ وا عہ یل کے یل میں عیسا ئیت و یہ ودیت کی تار ی کو "الری ا وم" میں صیل سے ب این کیا گیا ہ ے‪ ،‬اس کی تیاری واہں سے کرلیں۔‬
‫خ‬ ‫آ‬ ‫گ سنت‬ ‫ت‬ ‫آ‬
‫مت ذ‬ ‫ئ‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ن‬
‫❖ " ج کی س ت " کے ع وان کے حت ب این کی ئی وں کے حوا لے سے تیاری کے لئے پ کو ایک ڈاکیوم ٹ مہ یا کیا جا ے گا جس پر صرا م کورہ‬

‫سنت‬ ‫خ‬ ‫ئ گ‬ ‫کشش‬ ‫تف‬ ‫ن‬


‫کریں کہ بتا ی ئی دعا کو کالس میں ہ ی یاد کرا ئیں۔ ود بھی ان وں پر عمل پیرا ہوں اور طلبہ سے بھی اگلی‬ ‫کات کی صیل موجود ہ ے۔ و‬

‫فز ئ‬ ‫ن‬ ‫ز‬


‫کالس میں اس حوا لے سے کارگ اری لیں اور عمل کر ے والوں کی حوصلہ ا ا ی کریں۔‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫فق لس ۃ‬
‫ہ ا یر‬
‫ن‬
‫❖ س سے واقف ہو ن ے کی اہمیت‬
‫نت‬
‫ب‬
‫قف‬ ‫تق‬ ‫ن‬ ‫قئ‬ ‫نن‬ ‫ہ‬ ‫ض‬ ‫ھ لت ئ نف‬ ‫ش‬
‫معا رے میں پ ی ی ہوی ا رادیت کے لئے روری ہ ے کہ میں ا پ ے سب اور اس کے یجے میں ا م ہو ے وا لے عل ات سے وا یت ہو۔ اس‬
‫غ‬ ‫ف‬
‫بن‬ ‫ت‬ ‫س ن قف‬ ‫خش‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ت‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ہ‬
‫و ے یں جب ہ ی یرمﷺ‬‫ہ‬ ‫کا یہ ی حل ہ ے ورنہ ا سوس کے سا ھ ہم سا ھ والی دیوار کے پار ر ہ ے والوں کی بھی و یوں و یوں ے اوا‬
‫م‬

‫ق‬ ‫ن‬ ‫ح‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫نف‬ ‫ن ہ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬


‫میں ایک امت بنا کر گئے ھے‪ ،‬اسالم ے میں ا رادیت ہ یں بلکہ اج ماعیت کا مزاج دیا ہ ے۔یاد ر ہ ے کہ صلہ رمی اسالم کے ب یادی م اصد میں‬

‫شف‬ ‫غ م ن‬ ‫قف‬
‫سے ہ ے اور وہ اس وا یت کے ب یر مکن ہ یں ہ ے۔ حدیث ری میں ہ ے کہ‪:‬‬

‫ل (ترمذی‪)1979 :‬‬
‫الر ّح ِم منسأة في الأثر ِ مثراة ٌ للما ِ‬ ‫تعل ّموا من أنساب ِكم ما تصِ لونَ أرحام َكم فإ َ ّ‬
‫ن صلة َ َ‬ ‫َ‬
‫ھت‬ ‫ح‬ ‫ح‬ ‫ک‬ ‫ض‬ ‫مت ق تن‬ ‫نن‬ ‫ت‬
‫جرمہ‪ :‬ا پ ے سب سے عل ا ی معلومات رور رھو کہ صلہ رمی کر سکو کیونکہ صلہ رمی سے رش دہ داروں میں محبت بڑ ی ہ ے اور‬
‫ض ف‬
‫مال اور عمر میں ا ا ہ ہو تا ہ ے۔‬

‫ت‬ ‫ن‬
‫❖ عروں میں انسا کو اد ر کھنے کا شوق اور اسالم میں سلی و قا ئلی عص کی حیثیت‬
‫ب‬ ‫ب‬ ‫ب ی‬ ‫ب‬
‫ؓق‬ ‫ض‬ ‫ک تت‬ ‫ک م ہ ن ک بہ ت ہ عزت ک ن‬ ‫ع ن‬ ‫ت‬ ‫ف‬ ‫کن‬ ‫ن‬
‫حت ک‬
‫ی گاہ سے دیھا جا ا ھا۔ ر ابوبر صدی‬ ‫ی‬ ‫ع بروں میں ا ساب یاد ر ھ ے کا نہ صر رواج ھا بلکہ لم اال ساب ے ا ری و‬

‫گز مق نسل تف خ ن‬ ‫تق‬ ‫ن‬ ‫ت‬


‫س‬ ‫خت ف ق‬ ‫ن ن‬ ‫خ‬ ‫ع ن‬
‫لم اال ساب اور تار ی کے ماہر ھے۔ یاد ر ہ ے کہ یہ جو ا سا وں کو م ل با ئل اور سلوں میں یم کیا گیا ہ ے‪ ،‬اس کا ہر صد ی ا ر ہ یں‬

‫نظ‬ ‫تف آ‬ ‫ن‬ ‫ذک ل س ق‬ ‫آ ک م بھ‬


‫ق‬ ‫ت ف‬
‫کے ڈاکیوم ٹ میں صیال گیا ہ ے‪ ،‬اس کو ایک ر دیکھ‬ ‫ک گ‬
‫ہ ے اور ر ن یرم یں ی یہ ی ب این یا یا ہ ے۔ (اس کا ر پ ہ ے ب‬ ‫ہ ے بلکہ عار‬
‫ل‬
‫یج ئے۔ )‬

‫ق ف س مستن ہ ن ل ہ س ق‬
‫❖ وا عہ یل ے بط وظ ے وا ے ا م ا با‬
‫● ب ت اہلل کی عمت‬
‫ض ت‬ ‫ظ‬ ‫ی‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ز‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ع‬ ‫ق‬
‫اس وا عہ سے ب ت اہلل کی مت و ا میت واح ہوی ہ ے کیونکہ یہ اہلل جل ش انہ کا پہال گھر ھا جو اس مین پر بنا ھا۔ م رکین مکہ بھی‬
‫ی‬
‫سم ت ت‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫نآ‬ ‫ن‬ ‫تق‬ ‫سم ت ت‬ ‫تق‬
‫اس دس کو ج ھ ے ھے کیونکہ یہ دیس ا ہ یں ا پ ے باء و اجداد سے ورثہ میں ملی ھی اور وہ ا سے دین ِ ابرا یمی میں سے ج ھ ے ھے۔‬

‫ظ‬ ‫سم‬
‫اں ا ک اور ات بھی ج ھنے کی ہ ے اہلل جل ش انہ ن ے ب ت اہلل کی حفاظ ت مشرکین مکہ کی و ہ سے نہ یں کی لکہ ا پ نےگھر کی عمت‬
‫ب‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫یہ ی‬

‫ن‬
‫اور ا پ ے حب یب ﷺ کی وجہ سے کی ہ ے۔‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫ذ‬ ‫فظ‬ ‫ق‬ ‫ق‬


‫● م امات م دسہ کی ح ا ت کا ج بہ‬
‫ونکہ عروں میں ت اہلل کی تقدس کا رواج تھا ل ذ ا ان میں سے کھ اس کی حفاظ ت کی خاطر ا رہہ کے بھاری بھر کم لش کر سے لڑ‬
‫ب‬ ‫چ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫بی‬ ‫ب‬ ‫چ‬

‫ط‬ ‫ن ف‬ ‫فظ‬ ‫ق‬ ‫ق‬ ‫سم آ ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ق‬


‫پڑ ے اور یدی ب ے۔ اس سے میں یہ بات جھ ی ہ ے کہ م امات م دسہ کی ح ا ت کو اہلل جل ش انہ ے طرت و ب یعت میں‬

‫غ ف‬ ‫ت‬ ‫غف‬ ‫فظ‬ ‫ق‬ ‫ن ق‬ ‫ئ آ‬ ‫ف‬


‫ش امل رمایا لہ ذ ا ا گر کوی ج ا پ ے م اما ِ‬
‫ت م دسہ کی ح ا ت اور ان کی حساسیت سے ا ل ہ ے و بہرحال یہ ایک یر طری امر ہوگا‬

‫ق‬ ‫ک نذ ن ش‬ ‫لئ ن‬ ‫کیونکہ عر کے لوگوں ن ے تو مشرک ہو ت ے ہو ئ ے بھی ب ت اہلل کی حفاظ ت‬


‫کئے جبکہ ب ت ا لم دس‬ ‫کے ے اپی جان ے را ے پی‬ ‫ب‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫ن‬ ‫ف‬ ‫ت‬
‫کے معاملہ میں اج ما عی طور پر ہماری ب ے کری کا عا لم ہم سب کے سا م ے ہ ے۔‬
‫ق‬
‫● اہلل جل ش انہ کے ساتھ معرکہ آرا ئی کی ح یقت‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫فق‬ ‫ل‬ ‫آ‬
‫پ ﷺ کے دادا عبدا مطلب کی دعا میں موجود رہ کہ ہم ابرہہ اور اہلل جل ش انہ کے درمیان حا ئل ہ یں ہوں گے۔ یہ جملہ میں‬

‫ت‬ ‫ق‬ ‫ذ‬ ‫آ ئ‬ ‫ن‬ ‫شن‬ ‫سم‬


‫جھا تا ہ ے کہ اہلل جل ش انہ اور اس کے دم وں کے مابین ہو ے وا لے معرکہ را ی میں لت باطل کے م در میں ہ ی ہوی ہ ے۔‬

‫ن ذت‬ ‫ف‬ ‫کھ‬ ‫ق‬


‫ہمارے لئے ایک سب اور بھی موجود ہ ے کہ ان اعمال سے ب چیں جو لم کھال اہلل جل ش انہ کی نا رمانیاں ہیں۔ سب سے پ ہلے اپی ا ی‬

‫آ ئ‬ ‫خف‬ ‫ت تن‬ ‫ئز‬ ‫ش‬ ‫ز‬


‫ندگی کا اور پھر معا رہ کا جا ہ لیں کہ ہم کہ یں ا ی سے امور کے مرکب و ہ یں ہو ر ہ ے جو اہلل جل ش انہ کے ال معرکہ را ی کے‬

‫ت ف‬
‫مراد ہوں۔‬
‫ن‬
‫● بوت کی دلیل‬
‫ت‬ ‫ئ‬ ‫غ‬ ‫ق‬ ‫ک ش کست ن ت ت‬ ‫زق ش آ‬ ‫ئش‬ ‫ق ف ن‬
‫ل مکہ یدی اور الم بنا ے جا ے مگر‬ ‫ہ‬
‫ہ وی و اہ ِ‬ ‫سے ‪ 50‬رو بل پی یا‪ ،‬ا گر ابرہہ و‬ ‫وا عہ یل بی ک یرمﷺ کی پیدا‬

‫تن‬ ‫آ ن‬ ‫غ‬ ‫ش‬ ‫ن‬


‫اہلل جل ش انہ ے ابرہہ کو کست دے کر رسول اہللﷺ پر المی کو ے سے روک دیا۔ دوسری بات یہ ہ ے کہ اہلل جل ش انہ کی ا ی‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ت‬ ‫ن‬


‫کھلی صرت اہل مکہ کے س نہ ھی لکہ ا تو ب ت اہلل کی عمت ھی ا بنی کرمﷺ کی شرف آوری ھی۔ اسی لئے اس کو نبوت‬
‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ب‬‫ب‬

‫ش‬
‫کے دالئل میں مار کیا گیا ہ ے۔‬

‫ت‬
‫❖ آ ﷺ کا ب چ ن میں ی یمی میں گز ر ان‬
‫پ‬ ‫پ‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫ن‬ ‫ت‬ ‫ف ت آ‬ ‫آ‬ ‫ت‬ ‫تعلق ق ش‬ ‫آ‬


‫سے ھا اور باؤ اجداد بہ ت بڑ ے بڑ ے مناصب کے حامل ا راد ھے۔ پ ﷺ ی یم پیدا ہو ے پھر جلد ہ ی والدہ ماجدہ‬ ‫ر‬
‫ی‬ ‫ک‬
‫ا‬ ‫ﷺ‬ ‫پ‬

‫گ‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ث نف گ‬ ‫شفق‬


‫اور دادا کے سایہ ت سے محرومی سے اہل باطل کے اس تا ر کی ی ہو ئی کہ یہ دعوت سی عہ دے یا سرداری کو ب چا ے کے لئے روع کی ئی‬

‫من‬ ‫آ‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ن‬


‫ت‬ ‫ش‬
‫اور اس کو روع کر ے میں والد یا دادا کی رب ت کا عمل د ل ہوگا۔ اس کے عالوہ ی یمی کے ماحول میں پ ﷺ کو ب چپن سے ہ ی مجاہدہ پر ب ی‬
‫ی‬
‫ن‬
‫گ‬ ‫آ ن‬ ‫ز‬ ‫ت مش‬ ‫ق‬ ‫ز ن‬ ‫ز‬
‫ندگی گ ار ے کا مو ع مال جس کے یجے کالت سے بھرور ندگی کے ے وا لے مراحل کی تیاری ہو ئی۔‬
‫پ‬
‫ض عت س مستن ہ ن ل ہ س ق‬
‫ے بط و ے وا ے ا م ا با‬ ‫❖ ر ا‬
‫ف‬
‫● اہلل جل ش انہ کا یصلہ بابرکت ہونا‬
‫ن‬ ‫ن ک‬ ‫خ ش‬ ‫ض‬ ‫ت‬
‫ح رت حلیمہ کی واہ ھی کہ ا ہ یں سی مالدار گھرا ے کا ب چہ ملے‪ ،‬وہ بامر جم بوری رسول اہللﷺ کو ہمراہ لے کر گئیں لی کن‬

‫ن ز ذ‬ ‫ن‬ ‫ن کتن خ‬ ‫ح‬ ‫ق‬ ‫آ‬


‫پ ﷺ کے صد ہ ہ ی لیمہ سعدیہ اور ان کے گھر والوں کو اہلل جل ش انہ ے ے صوصی ا عامات و برکات سے وا ا۔ لہ ا اہلل جل‬

‫ن ف‬ ‫قآ‬ ‫ت‬ ‫ئ‬ ‫ض‬ ‫ف‬


‫ش انہ کے یصلہ پر را ی رہ نا چا ہ ی ے کیونکہ وہ ی بابرکت اور بہ رین ہوتا ہ ے۔ ر ن ک یرم میں اہلل جل ش انہ ے رمایا ہ ے‪ :‬وَع َ ٰٓسى ا َ ْن‬

‫تح ُِب ّو ْا شَـيْــــًٔــا َ ّوھ ُو َ شَرّ ٌ َل ّك ُ ْم ۭ و َالل ّٰه ُ يَعْلَم ُ و َاَن ْتُم ْ ل َا تَعْلَمُوْنَ (سورۃ البقرۃ‪:‬‬
‫تَك ْرَھُو ْا شَـيْــًٔــا َ ّوھ ُو َ خَيْر ٌ َل ّك ُ ْم ۚ وَع َ ٰٓسى ا َ ْن ُ‬

‫‪)216‬‬
‫ت‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫م‬‫س‬ ‫ت‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫جرمہ‪ :‬اور یہ عین مکن ہ ے کہ م ایک چیز کو برا جھو حاالنکہ وہ مہ ارےقح میں بہ ر ہو‪ ،‬اور یہ بھیت مکن ہ ے کہ م ایک‬
‫تن‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫حق ت‬ ‫ق‬ ‫ت‬
‫چیز کو پسند کرو‪ ،‬حاالنکہ وہ مہ ارے ح میں بری ہو‪ ،‬اور (اصل ی ت و) اہلل جا تا ہ ے‪ ،‬اور م ہ یں جا ے۔‬

‫ن نش ن‬ ‫ن عق‬
‫● جسما ی‪ ،‬لی اور لسا ی وما‬
‫م تف‬ ‫ک آ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫ف‬ ‫ز‬ ‫ق ت‬ ‫ن‬
‫ب و سعد ایک دیہ ی عال ہ ھا‪ ،‬اور دیہ ی ندگی طرت کے ریب ہوی ہ ے۔ واہں ر ہ ے سے ب چہ ھلی ب و ہوا سے س ید ہوتا ہ ے جس سے‬
‫ف‬
‫ق‬ ‫ک ص لغ ز س ن‬ ‫ض‬ ‫ن ق‬
‫وہ جسما ی و علی طور پر م بوط ہوتا ہ ے۔ اس کے عالوہ عر میں ا پ نے بچوں و ی‬
‫ح و ب ی بان کھا ے کے لئے دیہ ی عال وں میں‬ ‫ب‬

‫ت ن ز م ن عت ش‬ ‫ض‬ ‫صح‬ ‫ت‬ ‫بھ‬


‫یج نے کا واج ھا تاکہ واہں وہ ی‬
‫ح ز بان بولنا سیکھ سکیں اور ایک دا عی کے لئے یہ روری ہ ے کہ وہ بہ رین ا دا یں اپی د و یپ‬

‫ن‬ ‫ف‬ ‫قآ‬


‫ك ب ِالْح ِ ْ‬
‫كمَة ِ و َال ْمَوْعِظَة ِ الْحَسَنَة ِ (سورۃ النحل‪)125 :‬‬ ‫ک یرم میں اہلل جل ش انہ ے رمایا‪ :‬ا ُ ْدع ُ اِل ٰى سَبِي ْ ِ‬
‫ل ر َب ِّ َ‬ ‫کر سکے۔ ر ن‬
‫ن‬
‫ص‬ ‫خش‬ ‫ت‬ ‫ح‬ ‫ف‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ت‬
‫ا پ ے رب کے را س ے کی طر لوگوں کو کمت کے سا ھ اور و اسلوبی سے ی ر ے د و دو۔‬
‫ت‬ ‫ع‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ح‬ ‫جرمہ‪:‬‬

‫❖ شق صدر کی حکمت‬
‫ِ‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫ذ ت‬ ‫ت‬ ‫آ‬ ‫مف ظ‬ ‫غ‬ ‫ش‬ ‫ق‬ ‫ذ آ‬ ‫شق‬


‫ِ صدر کے ریعہ پ ﷺ کے لب کو ہر ر اور یر اہلل کی بندگی سے ح و کردیا گیا۔ یہ بھی پ ﷺ کی رب ت کا ہ ی ایک ریعہ ھا جس‬
‫ی‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫شخ‬ ‫ف‬ ‫ع خ ق‬ ‫آ‬
‫کے ذ ر عہ ﷺ کو ب چ ن ہ ی سے ا ل ٰ‬
‫ی ا الی اوصا کی حامل صیت بنا ے کا اہ مام کیا گیا۔‬ ‫پ‬ ‫ی پ‬
‫ن حکمت‬
‫❖ گلہ با ی کی یں‬
‫ت ئ‬ ‫ض‬ ‫ف ن‬ ‫ک‬ ‫نتظ‬ ‫ش‬ ‫مشق‬ ‫ن‬
‫مح ت و ت سے معا کا ا ام کرنا سی دا عی کی ش ان کے منا ی ہ یں ہ ے بلکہ روری ہ ے کہ دعوت د ی ے ہو ے‬ ‫●‬

‫ئ ق‬ ‫ت‬ ‫ئ گ ز‬ ‫ن ن ت‬ ‫ن‬ ‫نظ‬ ‫ن‬


‫دوسروں کے مال پر ا سان کی ر نہ ہو۔ بی ک یرمﷺ ے ا پ ے اہ ھ سے کما ی ئی رو ی کو سب سے بہ رین کما ی رار دیا‬

‫ف‬
‫ل يَدِه ِ (بخاری‪)2072 :‬‬
‫ل م ِنْ ع َم َ ِ‬ ‫اور رمایا‪:‬م َا َأ ك َ َ‬
‫ل َأ حَدٌ طَع َام ًا ق ُ َّط خَيْر ًا م ِنْ َأ ْن يَْأ ك ُ َ‬
‫ئ‬ ‫ت ئ ک ن‬ ‫ز‬ ‫ئ‬ ‫ن ن ت‬ ‫ت ک‬
‫جرمہ‪ :‬سی ے ا پ ے اہ ھ کی کما ی سے یادہ بہ ر کما ی بھی ہ یں کھا ی۔‬

‫شخ‬ ‫ق‬ ‫ن‬ ‫ن‬


‫ک‬ ‫ن‬ ‫ذ‬ ‫مشق‬
‫بکریاں چرانا ایک ت اور احساس مہ داری واال کام ہ ے‪ ،‬اس کو ا جام د ی ے سے ا سان میں ئی سم کی صی اور‬ ‫●‬
‫ت‬
‫ن‬‫ل‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫متف ق طب عت‬ ‫ن‬ ‫ت‬‫م ن‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫م‬‫ح‬ ‫ن‬ ‫ن لت‬ ‫ت خ‬
‫ل‬
‫ی وں و سا ھ ے ر چ ے کا‬ ‫کا حا ل ب ا ہ ے۔ ا سان ر‬ ‫دعوی وبیاں ج م ی ی ہیں اور ا سان ل و بردا‬

‫م بھ ش آ‬ ‫سل قہ سیکھتا ہ ے اور یہ ی س کچھ دعوت‬


‫تا ہ ے۔‬ ‫م‬
‫کے یدان یں ی پی‬ ‫ب‬ ‫ی‬

‫سست‬ ‫ط‬ ‫ن‬ ‫ق‬ ‫ہ‬


‫اس سے میں یہ سب بھی ملتا ہ ے کہ ا پ ے بچوں کو ابتداء سے مجاہدہ کا عادی بنا ئیں‪،‬ا س سے ان کی ب یعت میں ی و‬ ‫●‬

‫س تع ش‬ ‫ن‬
‫ن‬
‫کے عادی ب یں گے۔‬ ‫ع‬ ‫نز‬ ‫ن ہ‬ ‫ہل ن آ ئ گ‬
‫ب ی‬‫کا ی ہ یں ے ی اور ہ ی وہ ا و م اور ا با ِ‬

‫سنت‬ ‫ن‬
‫س ت قض ئ‬ ‫ٓا‬
‫ج کی یں‪ :‬ا ے حاج ت کی یں‬

‫ن‬
‫❖ جوتا پہ نا اور سر ڈھکنا‬

‫ق‬ ‫ن‬ ‫خ‬ ‫خ‬


‫❖ ب ت الالء میں دا ل ہو ے کا طر ہ اور دعا‬
‫ی‬ ‫ی‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫ذ‬ ‫خ‬
‫پ ہلے بایاں پاؤ ں دا ل کریں اور بسم اہلل پڑھیں‪ ،‬پھر درج ِ یل دعا پڑھیں‪:‬‬

‫اِئث‬
‫ن الْخب ُ ُِث و َالْخبَ َ ِ‬ ‫اَلل ّٰہ َُّم اِنِّ ْی اَعُوْذ ُب َ‬
‫ِک م ِ َ‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ت ش‬ ‫آ‬
‫اے اہلل ! میں پ کی پناہ پکڑ تا ہوں‪ ،‬مام یاطین (مردوں اورعوروں) کے ر سے‬
‫نک ن‬ ‫خ‬
‫❖ ب ت الالء سے ل ے کی دعا‬
‫ی‬

‫ذ‬ ‫ن‬ ‫نک ت ئ‬


‫ل ے ہو ے دایاں پاؤ ں پ ہلے کالیں اور درج ِ یل دعا پڑھیں‪:‬‬

‫ك ا َ ْلحم َْد ُ لِل ّٰه ِ ال َ ّذ ْ‬


‫ِي َأ ذْه َبَ ع َن ِ ّ ْي الَْأ ذٰى و َعَافَان ِ ْي‬ ‫غُفْرَان َ َ‬
‫م ف‬ ‫ت ف‬ ‫ن م‬ ‫ن‬ ‫غف ف ت ت ف‬
‫اے اہلل ! میری م رت رما۔ مام عری یں اہلل کے یل ے ہیں‪ ،‬ج ہ وں ے جھ سے کلی دہ چیز کو دور کیا اور ج ھے عا یت دی۔‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫ن‬ ‫نن‬ ‫آ‬


‫ب اطہر‬ ‫ﷺ کا ددھ الی و ھ الی س‬
‫ِ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫پ‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫ق ف‬
‫وا عہ یل‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬
‫ت‬
‫تز‬ ‫تعل عل‬
‫کیہ و اصالح‬ ‫م و یم‬

‫خ مت خلق‬ ‫تذکیر و دعوت‬


‫د‬

You might also like