Professional Documents
Culture Documents
رشتہ دار کے حقوق
رشتہ دار کے حقوق
ـ دـا ـرحق
شـ
ت ـہ
و
ع ـوـںـ ق لا
ب
حـق اد ـ ـے
ک
ـ ـو
ق
قرآن و حدیث میں رشتہ دار کے لیے اقارب کا لفظ استعمال ہوا ہے جس کے معنی ہیں نزدیکی رشتہ دار۔
لیکن اسالمی اصطالح میں سے نزدیکی رشتہ دار مراد ہے جو والدین اوالد اور ذو جین کے بعد آتے ہیں۔
اسالمی اصطالح میں رشتہ داروں کے حقوق کی ادائیگی کو صلہ رحمی کہتے ہیں اور حقوق ادا .نہ کرنے
تعلقات توڑنے کو قطع رحمی کہتے ہیں
اہمیت ازروئے قرآن
حسب ذیل آیات سے رشتہ داروں کے حقوق کی اہمیت واضح ہوتی ہے
سورۃ البقرہ 177
ف مسک ن ی ش ق خ ی ن
ت ی
ے اور دا کی حمب ت می ں ر ب ی ر ہ داروں ت ی موں اور ی وں اور مسا روں کو مال دی ت ا ہ
ے کی ی ہ ہ
ئ ن
سورہ ب ی اسرا ی ل 26
ح شت
رے دار کا ق ادا کر
ن
سورۃ ال ساء 36
س ن ت ت ق ی ش
والدی ن اور ر ب ی ر ہ داروں کے سا ھ ی ک لوک ک ی ا کرو
اہمیت ازروئے حدیث
ف خ ت
اس ی ں ر ا ی 1- ںی ا د ہ
یو م ئ یہللا عل یہ وآ ہلوسلمک ا ارش ا د ہےک ہ ج ت و ی ہ پ س ن د ک رے ک ہ ک
اس یعم ر م ی ز ص
آپ ل
خ ہئ
ے ک ہ د ا س ےڈر ا رہےاور ص لہ رحمیک رے۔ ہ و ےاس ےچ ا
خ ن ن
تی ںدا ل یہ ہںو گ ا۔ 2- ثںوارد ہےک ہ ج و ص لہ رحمین ہ ک رے وہ ج م ک دی م ی ای ح
خ ت ج ص ل یہللا عل ہ وس ش ن
انکھت ا ہے 3-
دن ر ایم ر پ ے رتک آ اور
لی ا ع ہللا ے س ن ہ ک ےہ لم ی وی اور ار ا د ب ای ک
داروں ےن ی س ش
وک رےکل ک ے ک ہ ر تہ س اس ےچ ا ی ہ
رشتہ داروں کے باہمی حقوق مندرجہ ذیل ہیں
مالی امداد
والدین اور قریبی رشتہ داروں کے ساتھ نیک سلوک کیا کرو۔ رشتے دار یہ بھی حق ہے کہ مالدار
رشتہ دار غریب رشتہ دار کے مالی امداد کریں یہاں تک کہ زکوۃ وصدقات پہلے اپنے رشتہ دار کو
شریک کرے بعد میں دوسرے مسلمانوں کو دیں۔ اگر اس کو قرض کی ضرورت پڑے تو اسے قرض
حسنہ بھی دیتے رہا کریں۔
خدمت
اگر آپ غریب ہیں تو اپنے رشتہ دار کی بدنی خدمت ہی کر دیں۔ مثال اگر بیمار ہو جائے تو اس
بازار سے دوا ال دیں اس کے گھر کے کام میں ہاـتھ بٹا دیں اس کی تیمار داری پر کچھ وقت لگا دیں۔
اس کی عدم موجودگی میں اس کے گھر والوں کو بازار سے سودا سلف خرید کر ال دیں۔ اس کے مال
اور مقام کی حفاـظت و نگرانی رکھیں۔
نیکی کی تلقین
ایک مسلمان کا یہ فرض ہے کہ اگر اس کا رشتہ دار خدا اور رسول کی نافرمانی کرے تو اسے تبلیغ
کرکے محبت پیار سےراہراست پر النے کی کوشش کریں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
خود بھی تبلیغ کا آغاز اپنے رشتہ داروں سے ہی کیا تھا کیونکہ اللہ تعالی کا بھی یہی حکم تھا۔
سورۃ شعراء 214
آپ سب سے پہلے اپنے رشتہ داروں کو انجام سے ڈرایے
خوشی غمی میں شرکت
بخواں رشتہ داروں سے حسن سلوک
قرابت ختم کرنے کی ممانعت