You are on page 1of 18

‫اناجیل اربع‬

Maryam Fahad
Msis001
Hitec University
‫انجیل کا تعرف‬ ‫●‬
‫لفظ انجیل کا مآخذ‬ ‫●‬
‫بائبل اور انجيل میں فرق‬ ‫●‬
‫انجیل کی تاريخ‬ ‫●‬
‫تعلیمات‬ ‫●‬
‫نتیجہ‬ ‫●‬
‫ریفرینسز‬ ‫●‬
‫انجیل کا تعرف‬

‫مسیحیت کے نزدیک اناجیل سے مراد چار انجیلیں ہیں‪ .‬متی‪ ،‬مرقس‪ ،‬لوقا اور یوحنا اور عہد نامہ جدید کو‬ ‫●‬
‫بھی انجیل کہا جاتا ہے‪.‬‬
‫عہد نامہ عتیق ‪ :‬مشترکہ کتاب ‪ 39 /‬کتب پر مشتمل‬ ‫●‬
‫عہد نامہ جدید ‪ 27 :‬کتب پر مشتمل صرف عیسائیوں کے ہاں متبرک سمبجھے جانے واال حصہ‬ ‫●‬
‫یونانی تورات ‪ :‬عہد قدیم کی ‪ 46‬اور جدید کی ‪ 27‬ٹوٹل ‪ 73‬کتب‬ ‫●‬
‫عبرانی تورات ‪:‬‬ ‫●‬

‫● مسلمانوں کے نزدیک انجیل عیسئ پر نازل شدہ وحی اور تعلیمات ہیں‪ .‬جو کہ اب محفوظ نہیں ہیں‪.‬‬
‫لفظ انجیل کا مآخذ‬

‫یہ یونانی لفظ ‪Euangelion‬کامعرب ہے۔اس کالفظى ترجمہ ہے‪’’:‬خوش خبری‘‘‪ .‬اسے صحیفہ یا کتاب نہیں کہا جا‬ ‫●‬
‫سکتا‪ .‬ایک اور جکہ اس سے مراد قصہ ء خدا بھی ہے‪.‬‬
‫‪150‬ء کے بعد اس لفظ کو عہد نامہ کے لیے استعمال کیا جانے لگا‬ ‫●‬
‫بـے‪.‬‬
‫‪ Bible‬سـے مـرـاد چـھوـٹـیکــتا ہ‬ ‫●‬
‫‪Two parts of Bible, new testament and old testament‬‬ ‫●‬
‫‪ Testament‬ک ـاـ معنیمعـاہدہ کــے ہـیں اوریہ یــونانیزـبانسـے ہـے جـبکہ دوـسرـا معنی‪ Will‬بــھیہـے‪.‬‬ ‫●‬
‫تاریخ انجیل‬
‫اناجیل تواريخ پر مبنی ہیں مگر خالص تاریخی کتب نہیں ہیں‪.‬‬ ‫●‬
‫اس میں سوانح عمری تو ہے مگر وسیع معنوں میں نہیں‪.‬‬ ‫●‬
‫‪170‬ء تک چاروں اناجیل کو مستند مانا جانے لگا‪.‬‬ ‫●‬
‫یوسیس ‪ 350‬ء اور دیگر بزرگوں نے چار اناجیل کے عالوہ باقی کی اناجیل کو فہرست سے خارج کر دیا‪.‬‬ ‫●‬
‫متوافقہ ‪ :‬پہلی تین اناجیل می بڑی حد تک یکسانیت پائی جاتی ہے‬ ‫●‬
‫انجیل مرقس‬

‫سب سے زیادہ قدیم کتاب‬ ‫●‬


‫مصنف ‪ :‬مرقس‪ ،‬یونانی‪ ،‬یہودی نسل‪ .‬پال‪ ،‬برنباس اور پطرس کا صاحب اور ہم عصر‬ ‫●‬
‫زمانہ تصنیف‪6 1‬ء تا ‪65‬ء‪ ،‬یونانی زبان میں لکھی گئی‪،‬‬ ‫●‬
‫اس کے ‪ 16‬ابواب ہیں اور اس میں عیسی علیہ السالم کے رفع سماوی کا ذکر ہے‪.‬‬ ‫●‬
‫مرقس میں دعوت و تبلیغ تذکرہ ہے‪.‬‬ ‫●‬
‫شروعات ‪ :‬مسیح ابن خدا کی خوشخبری‪.‬‬ ‫●‬
‫انجیل متی‪/‬خصوصیات‬

‫قدیم انجیل متی‪ .‬متی میں عیسئ کو "مسیح موعود" کہا گیا ہے‪.‬‬ ‫●‬
‫مصنف ‪ MATHEW‬کے حاالت زندگی محـفوظ نہیں ہیں‪.‬‬ ‫●‬
‫دیگر اناجیل کی طرح یہ بھی یونانی زبان میں لکھی گئی‪.‬‬ ‫●‬
‫زمانہ تالیف ‪80‬ء تا ‪ 100‬ء ہے‪ .‬دوسری جگہ آیا ہے کہ ‪ 50‬سے ‪ 70‬ء میں یروشلم کی برباد سے پہلے‬ ‫●‬
‫جاری کی گئی‪.‬‬
‫اس کے ‪ 28‬ابواب ہیں‪.‬‬ ‫●‬
‫مآخذ بیان نہیں کیے گئے‪.‬‬ ‫●‬
‫انجیل لوقا ‪/‬خصوصیات‬

‫انجیل لوقا (‪ )LUKE‬کی تصنیف ہے جو کہ یونانی‪ ،‬غیر یہودی ( طبیب) اطالوی باشندہ تھا‪.‬‬ ‫●‬
‫انجیل کے عالوہ "رسولوں کے اعمال" (جو کہ عہد نامہ جدید کا حصہ ہیں) کی بھی تالیف کی‪.‬‬ ‫●‬
‫جدید محققین کے نزدیک لوقا ‪80‬ء تا ‪ 90‬کی دورانیہ میں تالیف کی گئی‪ .‬ایک اور جگہ ‪62‬ء میں‬ ‫●‬
‫لگھی گئ‪.‬‬
‫سب سے ضخیم کتاب ہے‪.‬‬ ‫●‬
‫اس کے ‪ 24‬ابواب ہیں‪.‬‬ ‫●‬
‫انسانوں کے بارے میں یسوع کی دلچسپی بیان کرتی ہے‪.‬‬ ‫●‬
‫لوقا نے عینی شاہدین اور کالم کے خادمین سے اخذ کیا‪.‬‬ ‫●‬
‫انجیل یوحنا‬

‫اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ انجیل یوحنا کی طرف منسوب ہے‬
‫کسی نامعلوم مذہبی مؤلف کی تحریر کردہ‪.‬‬
‫اعتقادی پختگی کرنے کے لئے فرفی قصہطاور معجزات کی بھرمال‬
‫موجودہ دین عیسوی چوتھی صدی عیسوی میں تیار اور مکمل ہوا‪.‬‬
‫منتخب یادداشتوں پر مشتمل ہے جنہیں تحریک ایمان کیلئے ترتیب دیا گیا ہے‪.‬‬
‫ایک قول کے مطابق ‪50‬ء سے ‪85‬ء میں لکھی گئی‪.‬‬
‫تعلیمات ‪/‬مضامین‬

‫عیسئ کی زبان عبرانی تھی اسی لئے اصل انجیل‪ .‬بھی عبرانی زبان میں تھی‪.‬‬ ‫ٰ‬ ‫حضرت‬ ‫●‬
‫عیسئ کے حاالت زندگی‪ ،‬معجزات اور تعلیمات پر مبنی ہیں‪ .‬ایمانی تحریک اجاگر کرنا‪.‬‬ ‫حضرت ٰ‬ ‫●‬
‫میسیحت ابتدائی ایام میں زبانی تعلیمات کے لیے استعمال ہوتا تھا‪.‬‬ ‫●‬
‫بائبل عہد نامہ قدیم اور عہد نامہ جدید کا مجموعہ ہے قدیم پر یہود صرف عہد نامہ قدیم کو‬ ‫●‬
‫تسلیم کرتے ہیں‪ .‬جبکہ عیسائی ‪ protestant‬اور رومی کیتھولک عہد نامہ قدیم اور جدید کو‬
‫مانتے ہیں‪.‬‬
‫اناجیل اربع ماضی کی داستان کیطرح ہیں اور "رسولوں کے اعمال" حیات مسیح کی عملی‬ ‫●‬
‫توضیح کرتے ہیں‬
‫کلیسا کے نزدیک یہ تعلیمی رسائل میسیحت کی تشکیل‪ ،‬عقائد کی تعبیر نو وغیرہ کو اناجیل‬ ‫●‬
‫سے زیادہ بہتر اور جدید انداز میں پیش کرتے ہیں‪ .‬ہیممیہ رسائل ‪ 23‬ہیں‬
‫نتائج‬
This is the most
important takeaway
that everyone has to
remember.
“This is a super-important quote”

- From an expert
Thanks!
Contact us:

Your Company
123 Your Street
Your City, ST 12345

no_reply@example.com
www.example.com
Final point
A one-line description of it
Second point
Lorem ipsum dolor sit amet,
consectetur adipiscing elit, sed do
eiusmod tempor incididunt ut labore et
dolore magna aliqua

Incididunt ut labore et dolore

Consectetur adipiscing elit, sed do


eiusmod tempor incididunt ut labore et
dolore magna aliqua

You might also like