Professional Documents
Culture Documents
یہ باب چالیس امور پر مشتمل ہے
یہ باب چالیس امور پر مشتمل ہے
شیخ کلینی نے کافی میں امام محمد باقر )ع( سے روایت کی ہے کہ جوشخص سونے ﴿پہل امر﴾
سے پہلے سورہ ہائے مسبحات یعنی سورہ حدید‘ حشر‘صف ‘جمعہ‘ تغابن اور اعلی کی تلوت
کرکے سوئے تو وہ حضرت امام العصر )ع( کی زیارت سے مشرف ہوئے بغیر نہیں مرے گا اور
بغیر زیارت کئے مر جائے تو وہ حضرت رسول کے جوار میں رہے گا۔
﴿دوسرا امر﴾ اسی کتاب میں ہے کہ رسول ا ﷺ نے فرمایا جو شخص سورہ بقرہ کی پہلی چار آیات
آیة الکرسی اور اس کے بعد کی دو آیات اور سورہ بقرہ کی آخری تین آیات تلوت کیا کرے تو وہ اپنی
جان و مال میں ایسی کوئی بات نہیں دیکھے گا جو اسے ناگوار گزرے شیطان اس کے قریب نہ
پھٹکے گا اور نہ قرآن کو فراموش کرے گا۔
﴿تیسرا امر﴾ شیخ کلینی)علیہ الرحمہ( نے امام محمد باقر )ع( سے روایت کی ہے کہ جو شخص
سورہ قدر کو بآواز بلند پڑھے گا وہ ایسے ہوگا جیسے بے نیام تلوار سے راہ خدا میں جہاد کررہا ہو
جو اس سورت کو آہستہ سے پڑھے گا وہ ایسے ہو گا جیسے راہ خدا میں اپنے خون میں ڈوبا ہوا
ہو۔ نیزجو شخص اس سورت کو دس مرتبہ پڑھے گا تو ا تعالی اس کے گناہوں میں سے ایک ہزار
گناہ مٹا دے گا۔
﴿چوتھا امر﴾ شیخ کلینی نے بھی امام جعفر صادق )ع( سے روایت کی ہے کہ آپ )ع(نے فرمایا ۔
میرے والد گرامی فرمایا کرتے تھے کہ سورہ اخلصا قرآن کا تیسرا حصہ ہے اور سورہ کافرون
قرآن کا چوتھا حصہ ہے ۔
﴿پانچواں امر﴾امام موسی کاظم )ع( سے منقول ہے کہ جو شخص آیتہ الکرسی پڑھ کر سوئے تو فالج
کے حملے سے محفوظ رہے گاانشاء ا اور جو شخص اسے ہر فریضہ نماز کے بعد پڑھے تو
زہریل حیوان اس تک نہ پہنچ سکے گانیز فرمایا کہ جو شخص سورہ اخلصا کو اپنے اور ظالم
شخص کے درمیان پڑھے گا تو حق تعالی اسے اس کے شر سے محفوظ رکھے گااس سورہ کو
اپنے آگے پیچھے اور دائیں بائیں پڑھے اور پھر اس ظالم و جابر کے سامنے جائے تو ا تعالی
اسے اس کی طرف سے اچھائی دکھائے گااور اس کی برائی سے بچائے گا‘یہ بھی فرمایا کہ جب
تمہیں کسی بات کا خطرہ ہو تو قرآن مجید کی کوئی سی سو آیات پڑھو اور پھر تین مرتبہ کہو:افکشش ف
ف
ععننی افلعبلعء)اے معبود میری مصیبت دور کر دے(
شیخ کلینی نے امام جعفرصادق )ع( سے روایت کی ہے کہ آپ)ع( نے فرمایا جو ﴿چھٹا امر﴾
شخص خدا اورروز قیامت پر یقین رکھتا ہے اسے چاہیے کہ ہر فریضہ نماز کے بعد سورہ اخلصا
کا پڑھنا ترک نہ کرے جو شخص ہر فریضہ نماز کے بعد اس سورے کو پڑھے تو خدائے تعالیی
اس کے لیے دنیا و آخرت کی بھلئی جمع کر دے گا اور اس کو اس کے والدین اور اس کی اولد
کو بخش دے گا۔
﴿ساتواں امر﴾آپ)ع( ہی سے روایت ہے کہ جو شخص سوتے وقت سورہ تکاثر کی تلوت کرے گا
وہ عذاب قبر سے محفوظ و مامون رہے گا ۔
﴿آٹھواں امر﴾آپ)ع( ہی سے روایت ہے کہ اگر مردہ پر ستر مرتبہ سورہ حمد پڑھی جائے اور اس
کی روح پلٹ آئے تو تعجب نہیں کرنا چاہیے
﴿نواں امر﴾امام موسیی کاظم )ع( سے روایت ہے کہ بچے پر ہر رات تین مرتبہ سورہ فلق تین مرتبہ
سورہ والناس اور سو مرتبہ سورہ توحید پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے اگر سورہ
توحید سو مرتبہ نہ پڑھی جاسکے تو پچاس مرتبہ پڑھے اور اگر اس امر کی پابندی کی جائے تو وہ
بچہ مرتے دم تک ہر قسم کی آفات سے امن میں رہے گا۔
﴿دسواں امر﴾ شیخ کلینی ہی نے امام جعفر صادق )ع( سے روایت کی ہے کہ آپ)ع( نے مفضل سے
فرمایا اے مفضل تم خود کو تمام لوگوں سے بچائے رکھو بسم ا الرحمن الرحیم اور سورہ توحید
کے ساتھ وہ یوں کہ تم یہ سورہ پڑھ کر اپنے آگے پیچھے دائیں بائیں اور اوپر نیچے دم کر لیا کرو
جب تم کسی جابر حاکم کے پاس جاؤ تو اسے دیکھتے ہی بائیں ہاتھ پر شمار کرتے ہوئے تین مرتبہ
یہ سورہ پڑھو اور جب تک تم اس کے پاس رہو اپنے بائیں ہاتھ کی مٹھی کو بند رکھو جب باہر آ
جاؤ تو اسے کھول دو بعض نے کہا ہے کہ جب تک اس کے پاس رہو یہ سورہ پڑھتے رہو
﴿گیارہوں امر﴾ ایک حدیث میں حضرت امیر المؤمنین)ع( سے منقول ہے کہ آگ میں جلنے اور پانی
میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کے لیے یہ دعا پڑھے:
ض عجشمیعا ا
ق قععدشرشہ عوافلعفر ض
صالششحیعن عوعما قععدضروا اع عح ق عاض القشذی نعقزعل افلشکتا ع
ب عوہضعو یعتععوقلی ال ق
وہی ا ہے جس نے قرآن نازل کی وہ نیکو کاروں کو دوست رکھتا ہے لوگوں نے خدا کی وہ قدر نہیں کی
جو اسکا حق ہے ساری زمین اسکے قبضہ
ت عم ف
طشوقیات بشیعشمینششہ ضسفبحانعہض عوعتعال ععقما یضفششرضکون۔ ضتضہض یعفوعم افلشقیاعمشة عوالقسیمعوا ض
قعفب ع
قدرت میں ہے روز قیامت اور آسمان بھی لپیٹے ہوئے اسکے دست قدرت میں ہیں وہ پاک و بلند ہے اس
سے جسے اسکا شریک بناتے ہیں ۔
ش افلععشظیشم۔
ب افلععفر ش فعإ شفن تععولقفوا فعقضفل عحفسبشعی اض لع شإلہع إشلق ہضعو ععلعفیشہ تععوقکفل ض
ت عوہضعو عر ت
وہ منہ موڑ لیں تو کہو کہ مجھے کافی ہے ا مگر نہیں معبود مگر وہی میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں اور
وہ عظمت والے عرش کا مالک ہے ۔
گمشدہ بازیابی کے لیے دو رکعت نماز میں سورہ ییسین پڑھے اور بعد میں یہ کہے:
لضنجیی یعفغعشاہض عمفوفجْ شمفن فعفوقششہ عمفوجْ الی قول عز وجل عوعمفن لعفم یعفجععشل اض لعہض ضنوراا فععما لعہض شمفن
ضنور۔
کہ ا نہیں ڈھانپتی ہے پانی کی ایک کے بعد دوسری لہر اور جسے خدا نور عطا نہ کرے تو اس کے لیے
کوئی نور نہیں ہوتا۔
﴿بارھواں امر﴾شیخ کلینی نے امام جعفر صادق )ع( سے روایت ہے کہ آپ)ع( نے فرمایاسورہ زلزال
کے پڑھنے میں تنگی محسوس نہ کرو کیونکہ جو شخص اسے نوافل میں پڑھے تو حق تعالی اسے
زلزلے سے نقصان نہ پہنچنے دے گا۔ اور وہ مرتے دم تک زلزلے‘بجلی اور ہر قسم کی آفات سے
محفوظ رہے گانیز اس شخص کی موت کے وقت ایک خوش جمال فرشتہ اس کے پاس آئے گاجو
اس کے سرہانے بیٹھے گااور ملک الموت سے کہے گااے ملک الموت ا تعالیی کے اس دوست کے
ساتھ نرمی کا برتاؤ کرو تاآخر روایت کہ مذکور ہے ۔اس وقت اس شخص کی آنکھوں سے پردے
ہٹائے جائیں گے اور وہ جنت میں اپنی منزلوں کو دیکھ لے گا پھر بڑی سہولت کے ساتھ اس کی
روح قبض کی جائے گی۔ سترہزار فرشتے اس کے جنازے کے پیچھے چلیں گے اور اسے سیدھا
جنت میں لے جائیں گے ۔
﴿تیرھواں امر﴾ شیخ کلینی نے ہی امام محمدباقر )ع( سے روایت کی ہے کہ آپ)ع( نے فرمایاسورہ
ملک ”سورہ مانعہ “ ہے یعنی عذاب قبر کو روکتی ہے
﴿چودھواں امر﴾آنجناب )ع(ہی سے روایت ہے کہ قرآن مجید کا ایک نسخہ دریا میں گر گیا اور جب
اسے وہاں سے نکال گیا تو اس کے تمام کلمات میں سے صرف یہ جملہ باقی تھا۔عأل إشعلی اش تع ش
صیضر
ا فلعضضمور۔)خبر دار ہو کہ تمام معاملوں کی بازگشت ا کی طرف ہے ۔(
﴿پندرھواں امر﴾ شیخ کلینی نے زرارہ سے روایت کی ہے کہ اس نے کہا ماہ رمضان کی دوسری
تہائی میں قرآن کو کھول کر اپنے آگے رکھے اور پھر یہ کہے:
ی
ظضم ا فلعفکبعضر عوأعفسعماضؤ ع
ک ک بششکتاشبک افلضمفنعزشل عوعما شفیشہ عوشفیشہ افسضم ع
ک ا فلعفع ع عالللہضقم إشننی أعفسأ علض ع
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری نازل کردہ کتاب کے اور جو اس میں ہے اس میں تیرا
سب سے عظیم سب سے بڑا نام ہے
﴿سولھواں امر﴾شیخ کفعمی مصباح میں اور محدث فیض خلصة الذاکار میں فرماتے ہیں میں نے
بعض کتب امامیہ میں دیکھا ہے کہ جو شخص یہ چاہے کہ خواب میں پیغمبر یاامام )ع(کی زیارت
کرے یا اپنے کسی رشتہ دار یا اپنے والدین کو خواب میں دیکھے تو وہ باوضو ہو کر اپنے بستر پر
دائیں پہلو پر لیٹے اور سورہ ہائے شمس‘لیل‘قدر‘کافرون‘ اخلصا‘ فلق اور والناس کی تلوت کرنے
کے بعد سومرتبہ سورہ اخلصا پڑھے اور سو مرتبہ محمد و آل)ع( محمد پردرود بھیجے اور پھر
دائیں پہلو سوجائے تو جس کا بھی ارادہ کیا ہو گاانشاء ا اسے خواب میں دیکھے گااور اس سے
جو بات کرناچاہے وہ بھی کر پائے گا ایک اور نسخے میں دیکھا گیا ہے کہ یہ عمل سات راتوں
تک بجا لئے اور مذکورہ سورتیں پڑھنے سے قبل یہ دعا پڑھے:
ت افلعفشیاضء عوإشلعفی ع
ک ف عوا ف شلیماضن یضفععر ض
ف شمفنضہ ٌ،شمفن ع
ک بععد ش ص ض عال یللہضقم أعفن ع
ت افلعحتی القشذی لع ضیو ع
اے معبود تو وہ زندہ ہے جسکا وصف بیان نہیں ہو سکتا وہی جس سے ایمان کی معرفت ہوئی تجھی سے
چیزوں کا آغاز ہوا اور وہ تیری طرف پلٹ جائیں
ت عمفلعجأ عہض عوعمفنجاہض عوما أعفدبععر شمفنہا لعفم یعضکفن لعہض عمفلعجأ ف عولععمفنعجای شمفن ع
ک تعضعوضد فععما أعفقبععل شمفنہا ضکفن ع
إشلق
گی پس جو تیری طرف آئے گا تو اس کو پناہ و نجات دے گا اور جو منہ پھیرے گااسکے لئے نہ تجھ سے
پناہ ہے نہ نجات مگر تیری مگر تیری طرف سے
صلنعی عععلی ضمعحقمرد عوآشل ضمعحقمرد ٌ،عوأعفن تضشریعشنی عمینشتی شفی افلحاشل القشتی ہضعو
أفجعمشعیعن عالقسعلضم أعفن تض ع
شفیہا۔
سب پر درود و سلم ہو کہ تو رحمت نازل فرما محمد وآل )ع( محمد پر اور یہ کہ مجھے دکھا دے میرا فلں
مردہ اس حال میں کہ جس میں وہ ہے ۔
﴿سترھواں امر﴾خلصة الذاکار میں ہے بعض کتب میں منقول ہے کہ میں نے محمد بن جریرطبری
کی کتاب آداب الحمیدہ میں دیکھا ہے کہ حارث بن روح اپنے والد سے ناقل ہیں کہ میرے والد نے
اپنی اولد سے فرمایاکہ جب کوئی معاملہ تمہیں غمزدہ کرے تو تم میں سے ہرشخص اس طرح رات
بسر کرے کہ پاکیزہ ہو کر پاک صاف بستر میں اپنی بیوی سے الگ ہو کے سوئے اور سوتے وقت
سات مرتبہ سورہ شمس اور سات مرتبہ سورہ لیل پڑھے اور پھر کہے :
چنانچہ جب کوئی شخص یہ عمل کرے گاتو اسی شب ایک فرد خواب میں اس کے پاس آئے
گا یا تیسری یا پانچویں رات اور میرا خیال ہے کہ ساتویں رات میں آنے کا بھی کہا ہے پس وہ
شخص اسے اس مشکل سے نکلنے کا طریقہ بتائے گا۔مؤلف کہتے ہیں بعض بزرگوں نے سورہ
والضحی اور سورہ الم نشرح کے پڑھنے کا بھی ذاکر کیا ہے ۔جواہر المنثورہ میں ہے کہ جو شخص
اپنا مدعا خواب میں دیکھنا چاہے تو وہ سوتے وقت سات سات مرتبہ یہ سورتیں پڑھے” سورہ
شمس‘ واللیل‘ والتین‘اخلصا‘ فلق‘ والناس “ پھر حالت وضو میں پاک لباس میں پاک جگہ پر قبلہ
رخ ہو کر دائیں پہلو پر لیٹے جیسے میت کو قبر میں لٹایا جاتا ہے اس کے ساتھ ہی اپنے مقصد کے
حصول کی نیت کرکے سو جائے اگر پہلی رات کوئی صورت نظر نہ آئے تو اس کے بعد کی راتوں
میں ضرور نظر آجائے گی اور سات راتوں سے زیادہ وقت نہیں لگے گا نیز کہا جاتا ہے کہ یہ
عمل مجرب ہے ۔
﴿اٹھارواں امر﴾ خلصة الذاکار میں فاطمہ الزہرا )سلم ا علیھا( سے روایت ہے کہ میں سونے کے
لئے بستر بچھا رہی تھی کہ میرے والد گرامی محمد مصطفی تشریف لئے اور فرمایا اے فاطمہ)ع(
اس وقت تک نہ سوناجب تک چار عمل بجا نہ لؤ
اس ارشاد کے بعد آنحضرت نماز میں مشغول ہو گئے پس میں نے نما ز سے آپ کے فارغ
ہو نے کا انتظار کیا اور جب آپ نماز سے فارغ ہو گئے تو میں نے عرض کیا یا رسول ا آپ نے
چار چیزوں کا حکم دیا ہے لیکن یہ تو میرے بس سے باہر ہے کہ اسی وقت ان سب چیزوں کو بجا
لؤ؟تب آپ نے مسکراتے ہوئے فرمایا جب تم تین مرتبہ سورہ توحید پڑھو گی تو گویا قرآن ختم
کیا‘جب مجھ پر اور مجھ سے پہلے انبیا)ع(ء پر صلوات بھیجو گی تو ہم سبھی انبیا)ع( قیامت میں
تمہارے شفیع بن جائیں گے جب تمام مؤمنین کے لئے مغفرت طلب کرو گی تو سب تم سے راضی
ہو جائیں گے اور جب درجْ ذایل کلمات کہو گی تو حج و عمرہ بجا لؤ گی ۔
مؤلف کہتے ہیں کفعمی نے روایت نقل کی ہے کہ جو شخص سوتے وقت تین مرتبہ
﴿انیسواں امر﴾خلصة الذاکار ہی میں مذکور ہے کہ وقت مطالعہ یہ دعا پڑھے :
ی ی
ت افلعوفہشم عوعأکشرفمشنی بشضنوشر افلفعفہشم عالللہضقم اففتعفح ععلعفینا أعفبواب عرفحعمتش ع
کٌ، عالللہضقم أعفخشرفجشنی شمفن ظضضلما ش
اے معبودتو مجھ کو وہم کی تاریکیوں سے نکال اور عقل و فہم کے نور سے مجھے شرف عطا فرمااے
معبود تو ہمارے لئے اپنی رحمت کے
﴿بیسوا ں امر﴾روایت میں ہے کہ ایک شخص نے حضرت امام محمد تقی )ع(کی خدمت میں عریضہ
بھیجاکہ میں بہت مقروض ہو گیا ہوں آنجناب)ع( نے اسکے جواب میں تحریر فرمایا زیادہ سے زیادہ
استغفار کیا کرو اور اپنی زبان کو سورہ انا انزلنا ہ کی تلوت کے ساتھ ہمیشہ تر رکھو۔
﴿اکیسواں امر﴾ ایک حدیث میں وارد ہے کہ مفضل نے امام جعفر صادق )ع( کی خدمت میں سانس
پھولنے کی شکایت کی اور بتایا کہ میں تھوڑی دور تک چلتاہوں تو سانس رکنے لگتی ہے اور میں
دم لینے کو بیٹھ جاتا ہوں حضرت )ع(نے فرمایا کہ تم اونٹ کا پیشاب پیو تو یہ تکلیف دور ہو
جائیگی ایک اور حدیث میں ہے کہ کسی شخص نے آنجناب)ع( سے کھانسی کی شکایت کی تو آپ
)ع(نے فرمایا کہ انجدان رومی اور اس کے ہم وزن مصری لے کر ان کا سفوف بنالو اور ایک
دوروز تک اسے کھاؤ اس شخص کا کہنا ہے کہ میں نے ایسا ہی کیا تو کھانسی دور ہو گئی
﴿بائیسواں امر﴾امیر المؤمنین)ع( سے منقول ہے کہ حضرت عیسیی کا ایک شہر سے گزر ہوا جس
کے تمام باشندوں کا رنگ زرد اور آنکھیں نیلی ہو چکی تھیں انہوں نے آپ )ع(سے بہت سی
بیماریوں کی شکایت کی تو آپ )ع(نے فرمایاتم گوشت کو دھوے بغیر پکاتے ہو جب کہ کوئی بھی
جانور اس دنیا سے نہیں جاتا جو حالت جنابت میں نہ ہو یہ سن کر ان لوگوں نے گوشت کو دھو کر
پکانا شروع کر دیا اور ان کی تمام بیماریاں جاتی رہیں حضرت عییسی)ع( ایک اورشہر سے گزر
رہے تھے تو دیکھا کہ وہاں کے لوگوں کے دانت گر چکے تھے اور چہرے سوجے ہوئے تھے
آپ)ع( نے ان سے فرمایا کہ تم سوتے وقت ایک مرتبہ اپنا منہ کھول کے پھر اسے بند کر کے سویا
کرو پس انہوں نے ایسا کرنا شروع کر دیا اور ان کی یہ بیماری دور ہو گئی ۔
﴿ تیئسواں امر ﴾امام محمد باقر )ع( سے منقول ہے کہ جب تم کسی مصیبت زدہ کو دیکھو تو نہایت
دھیمی آواز میں جسے وہ سن نہ سکے تین مرتبہ کہو :
ی
افلعحفمضد ش للش القشذی عافاشنی شمقما افبعتل ع
ک بششہ عولعفو شاعء فععععل۔
حمد ہے اس ا کیلئے جس نے مجھے بچایا جس میں تجھے مبتل کیا اگر وہ چاہتا تو ایسا کر دیتا۔
جو ایسا کرے وہ اس بلء میں مبتل نہ ہوگا ایک اور روایت میں ہے کہ نہایت دھیمی آواز میں جسے
سن نہ سکو تین مرتبہ یہ کہو:
ی
ک عوعععلی عکشثیرر شمقمفن عخلع ع
ق۔ ضلعشنی ععلعفی ع افلعحفمضد ش للش القشذی عافاشنی شمقما افبعتل ع
ک بششہ عوفع ق
حمد اس ا کیلئے جس نے مجھے بچایا جس نے تجھے مبتل کیا اور مجھے تجھ پر اور اپنی بہت سی
مخلوق پر بڑھائی دی ہے
﴿چوبیسواں امر﴾امام جعفر صادق )ع( کا ارشاد ہے کہ جب تمہاری زوجہ حاملہ ہو اور حمل پر چار
مہینے گزر چکے ہوں تو اپنا منہ قبلہ رخ کر کے آیة الکرسی پڑھو اور پھر اس کے پہلو پر ہاتھ
رکھ کر کہو عال یللھضقم اشننی عسفمیشعتہ ضمعحقمد یعنی )اے معبود میں نے اس بچے کا نام محمد رکھا ہے( پس جو
شخص بھی یہ عمل کرے گا ا تعالی اسے بیٹا عطا فرمائے گا اگر وہ اس کا نام محمد رکھے گا تو
وہ بچہ بڑا مبارک ہو گا اور اگر یہ نام نہیں رکھے گا تو خدا چاہے تو یہ بچہ اس سے لے لے گا
اور چاہے تو اس کے پاس رہنے دے گا ۔
﴿ پچیسواں امر﴾روایت ہوئی ہے کہ عقیقہ کی بھیڑ بکری مینڈھا یا بکرا ذابح کرتے وقت یہ دعا
پڑھے:
ی عوعمماشتی ش ی للش عر ن
ب افلعالعشمیعن لع ضمفسشلما ا عوعما أععنا شمعن افلضمفششرشکیعن إشقن ع
صلشتی عونضضسشکی عوعمفحیا ع
نرا کھرا مسلمان ہوں اور مشرکوں میں سے نہیں ہوں یقینا میری نماز میری عبادت میری زندگی میری
موت ا کیلئے ہے جوجہانوں کا رب ہے جس کا
﴿عقیقہ کابیان ﴾
علمہ مجلسی فرماتے ہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اولد کا عقیقہ کرنا سنت موکدہ ہے ہر اس
شخص پر جو اس کیلئے وسعت رکھتا ہے اور بعض علمااسے واجب جانتے ہیں بہتر ہے کہ ساتویں
دن عقیقہ کیا جائے اگر اس میں تاخیر ہو جائے تو بچے کے بالغ ہونے سے قبل تک تو اس کے باپ
پر سنت ہے اور اس کے بعد خود اس بچے پر آخر عمر تک سنت ہے بہت سی معتبر احادیث میں
وارد ہے کہ جس شخص کو اولد عطا ہو اس پر عقیقہ واجب ہے اور اکثر حدیثوں میں منقول ہے
کہ ہر بچہ اپنے عقیقہ کے عوض گروی ہے یعنی اگر اس کا عقیقہ نہیں کیا جائے گا تو اس کے مر
جانے یا طرح طرح کی تکلیفوں میں مبتل ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے امام جعفر صادق )ع( سے منقول
ہے کہ جو شخص مالدار ہو اس پر عقیقہ واجب ہے اور جو مفلس ہے جب مالدار ہو جائے تو عقیقہ
کرلے ورنہ اس کے ذامہ کچھ نہیں ہے اگر والدین بچے کا عقیقہ نہ کریں لیکن پھر جب اس کی
طرف سے قربانی کریں تو وہی کافی ہو جاتی ہے ایک اور حدیث میں مذکور ہے کہ امام جعفر
صادق )ع( سے پوچھا گیا کہ عقیقہ کے لیے جانور کی بہت تلش کی ہے لیکن مل نہیں سکا پس
آپ)ع( اس بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ اس کی قیمت صدقہ کردی جائے آپ)ع( نے فرمایا
پھرتلش کرو اور کہیں سے حاصل کرو کیونکہ حق تعالی خون بہانے اور کھانا کھلنے کو دوست
رکھتا ہے ایک اور حدیث میں ہے کہ امام)ع( سے پو چھا گیا کہ جو بچہ پیدائش کے ساتویں دن
مرجا ئے تو کیا اس کاعقیقہ کرنا واجب ہے؟ فرمایا کہ اگر ظہر سے پہلے فوت ہوتو نہیں کرنا
چاہیے لیکن اگر ظہر کے بعد فوت ہو جائے تو اس کا عقیقہ کرنا چاہیے ایک معتبر حدیث میں عمر
بن یزید سے منقول ہے کہ اس نے امام)ع( کی خدمت میں عرض کیا مجھے نہیں معلوم کہ میرے
والد نے میرا عقیقہ کیا ہے کہ نہیں؟ آپ )ع(نے فرمایا تم اپنا عقیقہ خود کروپس اس نے بڑھاپے میں
اپنا عقیقہ کیا حدیث حسن میں آپ )ع( ہی سے منقول ہے کہ ساتویں دن بچے کا نام رکھا جائے عقیقہ
کیا جائے اس کا سر منڈوایا جائے اور سر کے بالوں کے ہم وزن چاندی صدقہ کی جائے عقیقہ کے
جانور کے ران اور پایے دایہ کو دیے جائیں کہ جس نے بچے کی پیدائش میں خدمت انجا م دی ہے
باقی گوشت لوگوں کو کھلیا جائے اور تصدق کیا جائے ایک اور موثق حدیث میں فرماتے ہیں جب
تمہارے ہاں لڑکا یا لڑکی پیدا ہو تو ساتویں دن اس کا عقیقہ کرواس کا نام رکھو اور اس کا سر منڈوا
دو اور اسی روز اس کے سر کے بالوں کے برابر سونا چاندی صدقہ کر دوعقیقہ کا جانور گوسفند
یا اونٹ ہو ایک اور حدیث میں ہے کہ عقیقہ کے گوشت کا چوتھا حصہ دایہ کو دیا جائے اگر بچہ
دایہ کے بغیر پیدا ہو اہے تو وہ گوشت بچے کی ماں کو دیا جائے وہ جسے چاہے دے دے عقیقہ کا
گوشت کم ازکم دس مسلمانوں کو کھلیا جائے اور اگر اس سے زیادہ ہوں تو بہتر ہے لیکن یاد رہے
کہ عقیقہ کے گوشت سے خود نہ کھائے اور دایہ اگر عیسائی ہے تو اسے چوتھائی گوشت کے بدلے
اس کی قیمت دے دی جائے ایک اور روایت میں ہے کہ دایہ کو عقیقہ کے گوشت کی ایک تہائی
دی جائے اور علماء کے نزدیک مشہور یہ ہے کہ عقیقہ کا جانور اونٹ‘ بھیڑ یا بکری ہو نی چاہیے
۔امام محمد باقر )ع( سے منقول ہے کہ حضرات حسنین شریفین )ع( کی ولدت کے وقت رسول خدا
نے ان کے کانوں میں اذاان دی حضرت فاطمہ الزہرا )سلم ا علیھا( نے ساتویں دن ان کا عقیقہ کیا
اور دایہ کو اس کے پائے اور ایک اشرفی عطا کی ۔ضروری ہے کہ عقیقہ کا جانور اگر اونٹ ہے
توپانچ سال کا یا چھٹے سال میں یا اس سے زیادہ عمر کا ہو اگر بکری ہے تو ایک سال کی یا
دوسرے سال میں یا اس سے زیادہ عمر کی ہو اور اگر بھیڑ ہے تو کم از کم چھ یا سات ماہ کی ہو
نی چاہیے اور سات ماہ پورے ہو چکے ہوں تو بہتر ہے نیز جانور خصی نہ ہونا چاہیے اور سینگ
ٹوٹا‘ کان کٹا‘ لغر‘ اندھا اور لولا لنگڑا نہ ہونا چاہیے اور اگر لنگڑا ہو تو ایسا نہ کہ چل پھر نہ
سکے۔یاد رہے کہ امام جعفر صادق )ع( کے فرمان کے مطابق عقیقہ کا شمار قربانی میں نہیں ہوتا
جو بھی گوسفندمل جائے بہتر ہے ‘اصل چیز تو گوشت ہے اور جانور جتنا موٹا تازہ ہو مناسب ہے
علماء میں مشہور قول یہ ہے کہ لڑکے کیلئے عقیقہ کا جانور اور لڑکی کیلئے مادہ ہونا چاہیے اور
یہ حقیر مؤلف گمان کرتا ہے کہ دونوں کے لئے نرجانور ہو تو بہتر ہے اور یہ بات بہت سی معتبر
حدیثوں سے مطابقت رکھتی ہے تاہم دونوں کیلئے مادہ جانور ہو نے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے
سنت یہ ہے کہ بچے کے والدین عقیقہ کا گوشت نہ کھائیں بلکہ بہتر یہ ہے کہ جو چیز اس میں
پکائی جائے وہ بھی نہ کھائیں اور بچے کی ماں کا اس گوشت سے کھانا اشد مکروہ ہے بہتر ہے کہ
بچے کے والدین خاندان جو اس گھر میں رہتے ہیں وہ بھی یہ گوشت نہ کھائیں یہ بھی سنت ہے کہ
گوشت پکا کر کھلیا جائے اور کچا گوشت صدقہ میں نہ دیا جائے اس کے پکانے کی کم ازکم حد
یہ کہ اسے نمک کے پانی میں پکایا جائے اور احتمال یہ ہے کہ یہی صورت بہتر ہے لیکن اگر کچا
گوشت ہی تصدق کردیا جائے تو بھی بہتر ہے اگر عقیقہ کا جانور نہ مل سکے تو اس کی قیمت
صدقے میں دینا بے فائدہ ہے بلکہ صبر کرناچاہیے یہاں تک کہ جانور مل جائے اور عقیقہ کر دیا
جائے۔ اس میں شرط نہیں کہ جو لوگ کھانے میں آئیں وہ سب محتاجْ ہی ہوں بلکہ فقیروں کے ساتھ
نیکوکار افراد کو بھی بلنا چاہیے۔
مؤلف کہتے ہیں کہ عقیقہ کے گو شت میں اس کی ہڈیوں کو توڑنے کی کراہت ایک مشہور بات
ہے اور روایت ہے
یضفکعسضر عع ف
ظضمعھا عو یضفق ع
ت۔ صنعضع بشعھا بعفععد النذفب ش
ح عما ششفئ ع طضع لعفحضمعھا عوتع ف
اس کی ہڈیاں توڑ دی جائیں گوشت کاٹا جائے اور ذابح کے بعد تم جیسے چاہو گوشت تیار کرو ۔
اس کراہت کے منافی نہیں ہے ‘صاحب جواہر الکلم فرماتے ہیں کہ یہ بات جو اہل عراق میں
مشہور ہے کہ عقیقہ کی ہڈیاں اکٹھی کر کے انہیں کپڑے میں لپیٹ کر دفن کرنا مستحب ہے پس
مجھے اس بارے میں کوئی نص نہیں مل سکی ‘خدا ہی بہتر جانتا ہے .
عمل نمبر ۱۔
نصف شب کے وقت غسل کرکے چار رکعت نماز نفل بہ نیت قضائے حاجت
ادا کرے ۔
پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد وافوض امری ال ا ان ا بصیر
بالعباد)سورہ غافر ،آيه (۴۴سو مرتبہ
دوسری رکعت میں سورہ الفاتحہ کے بعد والی ا ترجع المور )سورہ حدید
آیت (۵سو مرتبہ ۔
تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد نصر من ا وفتح قریب و بشر
المومنین )سورہ صف آیت (۱۳۔ سو مرتبہ
چوتھی رکعت میں بعد از سورہ فاتحہ انا فتحنا لک فتحا مبینا )سورہ فتح آیت
نمبر (۱سو مرتبہ
سلم پھیر کر نماز تمام کرے پھر سجدہ میں چل جائے اور سو مرتبہ پڑھے ۔
غفرانک ربنا و الیک المصیر )سورہ بقرہ ،آيه (۲۸۵۔
اس کے بعد سر اٹھا لے اور دوسرا سجدہ کرے اور سو مرتبہ پڑھے ۔
استفرا ربی من کل ذنبی واتوب الیہ
پھر سجدہ سے سر اٹھا کر آیت کریمہ ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من
الظالمین سو مرتبہ پڑھے ۔ جو حاجت ہو اسے طلب کرے
مشکل سے مشکل حاجت پوری ہوگی ۔
دعائے حضرت یونس علیہ السلم میں ایک خاص بات یہ ہے کہ دعا کس وقت
کی گئی یہ دیکھئے ،کس ماحول میں کی گئی کیا صورتحال تھی اس کو
نوٹ کریں تفصیل تو مضمون کے شروع میں دے دی گئی ہے مختصر یہ کہ
چونکہ حضرت یونس علیہ السلم مچھلی کے پیٹ میں بند تھے اس لئے بند
جگہ پرپڑھیں ،اندر تاریکی تھی اس لئے پڑھتے وقت چراغ گل کردیں ،
چونکہ سختی اور پریشانی کے عالم میں دعا کی گئی تھی اور ماحول پانی
کا تھا اس لئے پڑھتے وقت پانی پاس رکھیں اور ہاتھ بھگو بھگو کر چہرے پر
ملیں ۔ عمل شروع چاند میں کریں ۔
عمل دوئم :۔ یہ عمل اچانک حاجت درپیش ہونے پر تو کسی دن بھی شروع
کر سکتے ہیں مگر شب شنبہ میں شروع کرنا زیادہ بہتر ہے ۔ شب شنبہ
میں بعد نماز عشاء تنہائی میں روشنی گل کرکے اول ۱۱مرتبہ درود شریف
۱۹مرتبہ بسم ا شریف اس کے بعد ۱۰۰۰مرتبہ یا بدیع العجائب بالخیر یا
بدیعع اور درود شریف ۱۱مرتبہ
شب یکشنبہ کو دریا یا تالب یا حوض یا چشمہ کے کنارے اس طرح بیٹھیں
کہ پاؤں پانی میں رہے اول اکیس مرتبہ درود شریف انیس مرتبہ بسم ا
شریف اور پانچ سو مرتبہ آیت کریمہ ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من
الظالمین ۔ اور پھر درود شریف ۲۱مرتبہ پڑھیں ۔
تیسرے دن یعنی شب دو شنبہ کو کسی ایسے مقام پر جہاں سر اور
آسمان کے درمیان کچھ حائل نہ ہو سر برہنہ کرکے اول درود شریف اکتا لیس
مرتبہ ،بسم ا شریف انیس مرتبہ ۱۷۸ ،مرتبہ
ت ل شوحح ش
ش ت ع حنشد کک لی ش س ح
موُنل ل دحع ش
وُتۃ شو ک ل شع حنشد کک ل
ی لجحیلب ح
م ل ل ککحربش ت
ت شو ک ی عنشد کک ل یا غیاثل ح
یغشیاثل حححیلشلتی شیا ش
ع ل ط ک
ححیشنا یش حنکق ل
جائی ل ت شوشر ششدد ت ل شعالذیِ عنشد ک ل م ششو ش
عمل سوئم:۔ اس آیہ کریمہ کو بارہ ہزار مرتبہ روزانہ ۱۲دن تک پڑھیں تاریکی
ہو رات کا وقت ہو سامنے پانی کا پیالہ ،ایک تسبیح پڑھنے کے بعد پانی
میں ہاتھ بھگو کر منہ پر ملیں
عمل چہارم:۔تین سو ساٹھ مرتبہ روزانہ ۴۰یوم تک پڑھیں اول و آخر ۱تسبیح
درود شریف ہو جس مطلب سے پڑھیں اسی نیت سے دو رکعت پہلے نماز
نفل پڑھیں اس عمل میں پرہیز جللی و جمالی لزم ہے ۔کیسی بھی حاجت
،مصیبت یا مشکل ہوگی انشاء ا برآئے گی ۔
عمل ششم:۔ اگر کسی پر آپٓ کی رقم ہو اور وہ دینا نہیں چاہتا یا آپٓ پر
کسی کا قرض ہو اور اس کی ادائیگی کی کوئی صورت پیدا نہ ہو رہی ہو یا
آمدنی اتنی نہ ہو کہ اس سے بچا کر دیا جاسکے تو یہ نقش کندہ کرکے
اپنے پاس رکھیں اور فجر کی نماز کے بعد حسبنا ا و نعم الوکیل ۴۵۰مرتبہ
اور بعد نماز عشاء کسی مقررہ وقت پر تین سو مرتبہ آیت کریمہ ل الہ ال
انت سبحانک انی کنت من الظالمین پڑھیں ۔ طریقہ وہی اپنائیں جو پہلے
لکھا جا چکا ہے )پانی وال (۔
آخر میں درود شریف ۱۱مرتبہ جب تک یہ نقش پاس رہے گا قرض کے غم
ی اس کا سے محفوظ رہیں گے اور جب کوئی ضرورت پیش آئے گی ا تعال ی
حل پیدا فرما دیں گے ۔
نقش یہ ہے ۔
اس نقش کی چال مربع آتشی کی ہے ایک مربع میں تین مربع پرکئے گئے
ہیں ۔
عمل ہفتم :۔ اگر کسی شخص کا کوئی دشمن ہو اور نقصان پہنچا چکا ہو اور
سزا دینا مقصود ہو تو ایک کوڑا ،سن )ایک پوداجس کی چھال سے رسیاں
بنتی ہیں ( سے تیار کرکے رات کو تنہائی میں علیحدہ کمرے میں بیٹھ کر
ایک تصویر دشمن کی حاصل کرے یا فرضی تصویر زمین پر بنالے ۔ نام معہ
والدہ لکھے پھر اس عزیمت کو پڑھیں اور ایک کوڑا دشمن کی تصویر پر ماریں
ایک سو ایک مرتبہ پڑھیں اور اتنے ہی کوڑے ماریں ۔ دنوں کی تعداد نہیں
اپنے مقصد کے حصول تک عمل جاری رکھیں جب آپٓ کو محسوس ہو کہ
دشمن کو اس کے کئے کی سزا مل چکی ہے تو عمل کو ترک کردیں ۔
غین یا غیاث بحق یا لوخائیل وحدہ یا قھاعر عضو مارد دکاا دکاا صفاا صفاا یا
ل بحق ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من ل یا تنکائی ع
ل یا دردائی ع
جبرائی ع
الظالمین۔
عمل جللی ہے لیہذٰا خوب سوچ سمجھ کریں کسی کے ساتھ ناحق ہرگز نہ
کریں ۔
عمل ہشتم :۔ اگر کسی وجہ سے ملزمت چلی جائے اور تم پر ظلم ہوا ہو تو
بعد از نماز تہجد سورہ یوسف پڑھ کر ایک سو گیارہ مرتبہ آیہ کریمہ پڑھیں
اول و آخر درود شریف ۱۱مرتبہ اس کے بعد نہایت خشوع و خضو ع کے ساتھ
دعا مانگیں ۔
عمل نہم:۔ اول وضوکرے پھر دو رکعت نماز نفل ادا کرے پھر جاء نماز پر بیٹھ کر
۱۱مرتبہ درود شریف پڑھے اس کے بعد ہزار مرتبہ بسم ا الرحمن الرحیم
کی تلوت کریں ۔ اس کے بعد سو مرتبہ ا الصمدی خذٰبیدی پھر ۱۱مرتبہ
درود شریف پڑھیں
دوسرے دن پھر دو رکعت نماز حاجت ادا کریں پھر ۱۱مرتبہ درود شریف پڑھ
کر ۱۰۰۰مرتبہ بسم ا الرحمن الرحیم کی تلوت کرے پھر سو مرتبہ سلم
قول من رب رحیم پڑھے اور گیارہ مرتبہ درود شریف ۔
تیسرے دن پھر دو رکعت نماز نفل حاجت کے ادا کرے ۔ ۱۱مرتبہ درود شریف
اور ۱۰۰۰مرتبہ بسم ا الرحمن الرحیم کی تلوت کرے پھر 100مرتبہ آیت
کریمہ ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من الظالمین پھر ۱۱مرتبہ درود شریف
پڑھے چوتھے دن پھر دو رکعت نماز حاجت ادا کرکے ۱۱مرتبہ درود شریف ،
۱۰۰۰مرتبہ بسم ا الرحمن الرحیم اور ۱۰۰بارفاستجبنا له ونجیناہ من الغم
وكذٰلك ننجي المؤمنین”۔ سورہ انبیاء آیت نمبر ۸۸۔
پڑھ کر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھے
پانچویں دن دو رکعت نماز نفل کے بعد گیارہ مرتبہ درود شریف ۱۰۰۰مرتبہ
بسم ا شریف اور سو مرتبہ
وافوض امری ال ا ان ا بصیر بالعباد
پھر گیارہ مرتبہ درود شریف
چھٹے دن دو رکعت نماز کے بعد ۱۱مرتبہ درود شریف ۱۰۰۰مرتبہ بسم ا
شریف اور سو مرتبہ
فسبحان الذٰی بیدہ ملکوت کل شئی والیہ ترجعون )سورہ یس(۔ اور گیارہ
مرتبہ درود شریف۔
ساتویں دن حسب معمول نماز گیارہ مرتبہ درود و ۱۰۰۰مرتبہ بسم ا کے
بعد سو مرتبہ
ا لطیف بعبادہ یرزق من یشاء وھو القوی العزیز پھر گیارہ مرتبہ درود شریف
نماز ،درود و بسم ا شریف کے بعد سو مرتبہ انا فتحنا یا مفتح
آخر میں ۱۱مرتبہ درود شریف ۔
نویں دن بعد از نماز ،درود و بسم ا شریف حسب معمول ،سو مرتبہ جامع
الناس یا جامع ۔ آخر میں ۱۱مرتبہ درود
دسویں دن بسم ا شریف کے بعد سو مرتبہ فسیکفیکھم ا وھو السمیع
العلیم پھر گیارہ مرتبہ درود شریف۔
گیارھویں دن حسب معمول نماز ،درود و بسم ا شریف کے بعد سو مرتبہ
وا غالب علی امرہ ولکن اکثر الناس ل یعلمون پھر گیارہ مرتبہ درود شریف ۔
بارھویں دن نماز ،درود و بسم ا شریف کے بعد سو مرتبہ ندعا ربہ انی
مغلوب فانتصر آخر میں گیارہ مرتبہ درود
انشاء ا بارہ دنوں کے اندر آپٓ کی کیسی ہی سخت مشکل یا حاجت کیوں
ی پوری کرے گا۔ مگر قلب و زبان کا یکساں ہونا ضروری ہے
نہ ہوگی ،ا تعال ی
یہ عمل شروع ماہ قمری میں اتوار یا بدھ کے روز سے شروع کرے ۔ خلوت
ہو تو بہتر ہے ۔
عمل دہم:۔ برائے مطالب و مقاصد دارین ،باوضو قبلہ رو بیٹھ کر ایک ہزار مرتبہ
یہ دعا ہر روز نقش رو برو رکھ کر پڑھیں خدا چاہے مطلب پورا ہو ۔
نقش درج ذیل ہے ۔
عمل یازدھم:۔
نماز حاجت رات کے دو بجے ادا کریں پہلی رکعت میں سو مرتبہ آیت
کریمہ ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من الظالمین
دوسری رکعت میں الحمد کے بعد امن یجیب المضطر اذا دعاہ ویکشف السوء
تیسری رکعت میں الحمد شریف کے بعد سو مرتبہ حسبنا ا و نعم الوکیل
چوتھی رکعت میں بعد از الحمد سومرتبہ افوض امری الی ا ان ا بصیر
بالعباد
جب سلم پھیر لیں تو اپنے سر کو دائیں گھٹنے پر رکھ کر سو مرتبہ کہیں
انی مغلوب فانتصر
پھر بائیں گھٹنے پر سر رکھ کر سو مرتبہ کہیں
سنی الضر وانت ارحم الراحمین انی م س
اس کے بعد تین مرتبہ درود شریف پڑھ کر سجدہ میں جا کرعاجزی کے ساتھ
دعا کریں انشاء ا حاجت اور مشکل حل ہوجائے گی ۔
عمل دوازدھم:۔یہ آیہ کریمہ ہر مشکل و ہر مطلب کے لئے مفید ہے اور سریع
الثار کمالت کی حامل ہے ۔
طریقہ یہ ہے کہ ہر روز بارہ ہزار مرتبہ بارہ دن تک پڑھیں اور اگر ایسا نہ ہو
سکیں تو بارہ سو مرتبہ چالیس یوم تک پڑھیں اول و آخر چند مرتبہ درود
شریف پڑھیں ۔ انشاء ا مطلوبہ کام میں کامیابی حاصل ہو
اس کے علوہ بعض علماء فرماتے ہیں کہ ایک لکھ پچیس ہزار کی تعداد کو
گیارہ روز میں ختم کرے )آپٓ اپنی سکت کے مطابق دیکھ لیں کہ روزانہ کس
قدر پڑھ سکتے ہیں ( انشاء ا کیسی ہی مشکل کیوں نہ ہو ،ا نجات دے
گا۔
عمل سیزدھم:۔ اگر کسی کا کوئی ضروری کام رکا ہوا ہو اور اس کے پورا
ہونے کے ظاہری کوئی آثاار نہ ہو تو چار رکعت نماز نفل دو سلم کے ساتھ
مغرب کی نماز کے بعد پڑھے ،ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد آیہ کریمہ
سو مرتبہ یعنی چار رکعت میں آیہ کریمہ کی تعداد ۴۰۰ہوگی ۔ اور اپنے
مقصد کا دل میں خیال رکھیں ۔ سات روز اس طرح کرنے سے مشکل سے
مشکل کام بھی پورا ہوجائے گا۔
عمل چہاردھم:۔ پرھیز جللی و جمالی ،و ترک حیوانات و دیگر شرائط مقررہ
جو دعوات اسماء و آیات کے لئے مخصوص ہیں ملحوظ خاطر رکھیں ۔ جگہ ،
وقت ،طہارت ظاہری و باطنی اور خلوص نیت ،لباس و حصار کے اھتمام کے
ساتھ عروج ماہ میں پنجشنبہ سے روزہ رکھ کر شروع کرے اول و آخر درود
شریف گیارہ مرتبہ
اندھیرے میں بیٹھ کر تین ہزار دو سو مرتبہ روزانہ پڑھے چونکہ یہ عمل نہایت
گرم ہے
اس لئے لزم ہے کہ پانی کا ایک پیالہ پاس رکھیں اور ہر ایک تسبیح کے بعد
ہاتھ بھگو کر منہ پر پھیریں اور ایک مرتبہ درود شریف پڑھیں تاکہ عمل کی
گرمی کم ہو ۔ اثانائے عمل میں سوائے جو کی روٹی کے اور کچھ نہ کھائے
اور نہ ہی دوران عمل ڈر و خوف کو اپنے پاس آنے دیں عین ممکن ہے کہ آپٓ
کو دوران عمل مختلف ڈراؤنی اشکال و ہیبت ناک مناظر دکھا کر ڈرانے کی
کوشش کی جائے ۔ دل کو مضبوط رکھیں
آیت کو اس طرح پڑھیں ۔
ی
بسم ا الرحمن الرحیم ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من الظالمین یا ح ع
ث۔
یا قیوعم ذوالجلل والکرام برحمتک استغی ع
نوٹ:۔مندرجہ بال اعمال میں اکثر مقامات پر آیات قرآنی ببل اعراب تحریر کی
گئی ہے عمل شروع کرنے سے قبل متعلقہ آیت کو گوگل سرچ انجن سے
تلشا کرکے اعراب وغیرہ ملحظہ کئے جا سکتے ہیں ۔
مختلف اعمال میں لکھا گیا ہے کہ چار رکعت نماز حاجت ادا کریں ،خیال رہے
کہ دو سلم سے چار رکعت پوری کرنا ہیں ۔
آخری عمل صرف وہی افراد کریں جو اس قسم کے اعمال کرتے رہے ہوں ،
مبتدی حضرات ہرگز ہرگز اس عمل کو نہ کریں۔