You are on page 1of 17

‫یہ باب چالیس امور پر مشتمل ہے ‪:‬‬

‫شیخ کلینی نے کافی میں امام محمد باقر )ع( سے روایت کی ہے کہ جوشخص سونے‬ ‫﴿پہل امر﴾‬
‫سے پہلے سورہ ہائے مسبحات یعنی سورہ حدید‘ حشر‘صف ‘جمعہ‘ تغابن اور اعلی کی تلوت‬
‫کرکے سوئے تو وہ حضرت امام العصر )ع( کی زیارت سے مشرف ہوئے بغیر نہیں مرے گا اور‬
‫بغیر زیارت کئے مر جائے تو وہ حضرت رسول کے جوار میں رہے گا۔‬

‫﴿دوسرا امر﴾ اسی کتاب میں ہے کہ رسول ا ﷺ نے فرمایا جو شخص سورہ بقرہ کی پہلی چار آیات‬
‫آیة الکرسی اور اس کے بعد کی دو آیات اور سورہ بقرہ کی آخری تین آیات تلوت کیا کرے تو وہ اپنی‬
‫جان و مال میں ایسی کوئی بات نہیں دیکھے گا جو اسے ناگوار گزرے شیطان اس کے قریب نہ‬
‫پھٹکے گا اور نہ قرآن کو فراموش کرے گا۔‬

‫﴿تیسرا امر﴾ شیخ کلینی)علیہ الرحمہ( نے امام محمد باقر )ع( سے روایت کی ہے کہ جو شخص‬
‫سورہ قدر کو بآواز بلند پڑھے گا وہ ایسے ہوگا جیسے بے نیام تلوار سے راہ خدا میں جہاد کررہا ہو‬
‫جو اس سورت کو آہستہ سے پڑھے گا وہ ایسے ہو گا جیسے راہ خدا میں اپنے خون میں ڈوبا ہوا‬
‫ہو۔ نیزجو شخص اس سورت کو دس مرتبہ پڑھے گا تو ا تعالی اس کے گناہوں میں سے ایک ہزار‬
‫گناہ مٹا دے گا۔‬

‫﴿چوتھا امر﴾ شیخ کلینی نے بھی امام جعفر صادق )ع( سے روایت کی ہے کہ آپ )ع(نے فرمایا ۔‬
‫میرے والد گرامی فرمایا کرتے تھے کہ سورہ اخلصا قرآن کا تیسرا حصہ ہے اور سورہ کافرون‬
‫قرآن کا چوتھا حصہ ہے ۔‬

‫﴿پانچواں امر﴾امام موسی کاظم )ع( سے منقول ہے کہ جو شخص آیتہ الکرسی پڑھ کر سوئے تو فالج‬
‫کے حملے سے محفوظ رہے گاانشاء ا اور جو شخص اسے ہر فریضہ نماز کے بعد پڑھے تو‬
‫زہریل حیوان اس تک نہ پہنچ سکے گانیز فرمایا کہ جو شخص سورہ اخلصا کو اپنے اور ظالم‬
‫شخص کے درمیان پڑھے گا تو حق تعالی اسے اس کے شر سے محفوظ رکھے گااس سورہ کو‬
‫اپنے آگے پیچھے اور دائیں بائیں پڑھے اور پھر اس ظالم و جابر کے سامنے جائے تو ا تعالی‬
‫اسے اس کی طرف سے اچھائی دکھائے گااور اس کی برائی سے بچائے گا‘یہ بھی فرمایا کہ جب‬
‫تمہیں کسی بات کا خطرہ ہو تو قرآن مجید کی کوئی سی سو آیات پڑھو اور پھر تین مرتبہ کہو‪:‬افکشش ف‬
‫ف‬
‫ععننی افلعبلعء)اے معبود میری مصیبت دور کر دے(‬

‫شیخ کلینی نے امام جعفرصادق )ع( سے روایت کی ہے کہ آپ)ع( نے فرمایا جو‬ ‫﴿چھٹا امر﴾‬
‫شخص خدا اورروز قیامت پر یقین رکھتا ہے اسے چاہیے کہ ہر فریضہ نماز کے بعد سورہ اخلصا‬
‫کا پڑھنا ترک نہ کرے جو شخص ہر فریضہ نماز کے بعد اس سورے کو پڑھے تو خدائے تعالیی‬
‫اس کے لیے دنیا و آخرت کی بھلئی جمع کر دے گا اور اس کو اس کے والدین اور اس کی اولد‬
‫کو بخش دے گا۔‬

‫﴿ساتواں امر﴾آپ)ع( ہی سے روایت ہے کہ جو شخص سوتے وقت سورہ تکاثر کی تلوت کرے گا‬
‫وہ عذاب قبر سے محفوظ و مامون رہے گا ۔‬
‫﴿آٹھواں امر﴾آپ)ع( ہی سے روایت ہے کہ اگر مردہ پر ستر مرتبہ سورہ حمد پڑھی جائے اور اس‬
‫کی روح پلٹ آئے تو تعجب نہیں کرنا چاہیے‬

‫﴿نواں امر﴾امام موسیی کاظم )ع( سے روایت ہے کہ بچے پر ہر رات تین مرتبہ سورہ فلق تین مرتبہ‬
‫سورہ والناس اور سو مرتبہ سورہ توحید پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے اگر سورہ‬
‫توحید سو مرتبہ نہ پڑھی جاسکے تو پچاس مرتبہ پڑھے اور اگر اس امر کی پابندی کی جائے تو وہ‬
‫بچہ مرتے دم تک ہر قسم کی آفات سے امن میں رہے گا۔‬

‫﴿دسواں امر﴾ شیخ کلینی ہی نے امام جعفر صادق )ع( سے روایت کی ہے کہ آپ)ع( نے مفضل سے‬
‫فرمایا اے مفضل تم خود کو تمام لوگوں سے بچائے رکھو بسم ا الرحمن الرحیم اور سورہ توحید‬
‫کے ساتھ وہ یوں کہ تم یہ سورہ پڑھ کر اپنے آگے پیچھے دائیں بائیں اور اوپر نیچے دم کر لیا کرو‬
‫جب تم کسی جابر حاکم کے پاس جاؤ تو اسے دیکھتے ہی بائیں ہاتھ پر شمار کرتے ہوئے تین مرتبہ‬
‫یہ سورہ پڑھو اور جب تک تم اس کے پاس رہو اپنے بائیں ہاتھ کی مٹھی کو بند رکھو جب باہر آ‬
‫جاؤ تو اسے کھول دو بعض نے کہا ہے کہ جب تک اس کے پاس رہو یہ سورہ پڑھتے رہو‬

‫﴿گیارہوں امر﴾ ایک حدیث میں حضرت امیر المؤمنین)ع( سے منقول ہے کہ آگ میں جلنے اور پانی‬
‫میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کے لیے یہ دعا پڑھے‪:‬‬

‫ض عجشمیعا ا‬
‫ق قععدشرشہ عوافلعفر ض‬
‫صالششحیعن عوعما قععدضروا اع عح ق‬ ‫عاض القشذی نعقزعل افلشکتا ع‬
‫ب عوہضعو یعتععوقلی ال ق‬
‫وہی ا ہے جس نے قرآن نازل کی وہ نیکو کاروں کو دوست رکھتا ہے لوگوں نے خدا کی وہ قدر نہیں کی‬
‫جو اسکا حق ہے ساری زمین اسکے قبضہ‬

‫ت عم ف‬
‫طشوقیات بشیعشمینششہ ضسفبحانعہض عوعتعال ععقما یضفششرضکون۔‬ ‫ضتضہض یعفوعم افلشقیاعمشة عوالقسیمعوا ض‬
‫قعفب ع‬
‫قدرت میں ہے روز قیامت اور آسمان بھی لپیٹے ہوئے اسکے دست قدرت میں ہیں وہ پاک و بلند ہے اس‬
‫سے جسے اسکا شریک بناتے ہیں ۔‬

‫سر کش گھوڑے کو مطیع کرنے کیلئے اس کے دائیں کان میں کہے‪:‬‬

‫عولعہض أعفسلععم عمفن شفی القسیمعوا ش‬


‫ت عوافلعفر ش‬
‫ض‬
‫اور خدا کے سامنے جھکے ہوئے ہیں وہ سبھی جو آسمانوں اور زمین میں‬

‫طعفوعا ا عوعکفرہا ا عوإشلعفیشہ یضفرعجضعوعن۔‬


‫ہیں چارو ناچار اور اس کی طرف پلٹ جائیں گے۔‬

‫﴿درندوں کی سرزمین میں ان کی گزند سے بچنے کے لیے یہ پڑھے‪﴾:‬‬


‫صععلعفیضکفم شبافلضمفؤشمشنیعن عرضؤو ف‬
‫ف‬ ‫لقد عجائعضکفم عرضسوفل شمفن أعفنفضشسضکفم ععشزیفزععلعفیشہ عما ععنشتتفم عحشری ف‬
‫عرشحیفم‪ٌ،‬‬
‫یقینا تمہارے پاس تم ہی میں سے ایک رسول آ چکا ہے کہ تم پر آنے والی سختی اسے ناگوار ہے وہ تمہیں‬
‫بہت چاہتا ہے مومنوں کیلئے نرم خو مہربان ہے پس اگر‬

‫ش افلععشظیشم۔‬
‫ب افلععفر ش‬ ‫فعإ شفن تععولقفوا فعقضفل عحفسبشعی اض لع شإلہع إشلق ہضعو ععلعفیشہ تععوقکفل ض‬
‫ت عوہضعو عر ت‬
‫وہ منہ موڑ لیں تو کہو کہ مجھے کافی ہے ا مگر نہیں معبود مگر وہی میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں اور‬
‫وہ عظمت والے عرش کا مالک ہے ۔‬

‫گمشدہ بازیابی کے لیے دو رکعت نماز میں سورہ ییسین پڑھے اور بعد میں یہ کہے‪:‬‬

‫ی ضالقشتی أعفو عکظضلضعما ر‬


‫ت شفی بعفحرر‬ ‫ضالقشة ضرقد ععلع ق‬
‫ی ال ق‬
‫عیا ہاشد ع‬
‫اے گمراہوں کو ہدایت دینے والے میری گمشدہ چیز مجھے ل دے ۔ یا جیسے گہرے سمندر میں تاریکیاں‬

‫بھاگے ہوئے غلم کی واپسی کیلیے پڑھے‪:‬‬

‫لضنجیی یعفغعشاہض عمفوفجْ شمفن فعفوقششہ عمفوجْ الی قول عز وجل عوعمفن لعفم یعفجععشل اض لعہض ضنوراا فععما لعہض شمفن‬
‫ضنور۔‬
‫کہ ا نہیں ڈھانپتی ہے پانی کی ایک کے بعد دوسری لہر اور جسے خدا نور عطا نہ کرے تو اس کے لیے‬
‫کوئی نور نہیں ہوتا۔‬

‫چور سے بچنے کے لیے بستر پر سوتے وقت پڑھے‪:‬‬

‫قضفل افدضعوا اع أعشو افدضعو القرفحیمعن تا عوعکبنفرہض تعفکشبیراا‬


‫کہہ دو کہ ا کو پکارو یا رحمن کو پکارو اوراس کی بہت بڑائی کرو‬

‫﴿بارھواں امر﴾شیخ کلینی نے امام جعفر صادق )ع( سے روایت ہے کہ آپ)ع( نے فرمایاسورہ زلزال‬
‫کے پڑھنے میں تنگی محسوس نہ کرو کیونکہ جو شخص اسے نوافل میں پڑھے تو حق تعالی اسے‬
‫زلزلے سے نقصان نہ پہنچنے دے گا۔ اور وہ مرتے دم تک زلزلے‘بجلی اور ہر قسم کی آفات سے‬
‫محفوظ رہے گانیز اس شخص کی موت کے وقت ایک خوش جمال فرشتہ اس کے پاس آئے گاجو‬
‫اس کے سرہانے بیٹھے گااور ملک الموت سے کہے گااے ملک الموت ا تعالیی کے اس دوست کے‬
‫ساتھ نرمی کا برتاؤ کرو تاآخر روایت کہ مذکور ہے ۔اس وقت اس شخص کی آنکھوں سے پردے‬
‫ہٹائے جائیں گے اور وہ جنت میں اپنی منزلوں کو دیکھ لے گا پھر بڑی سہولت کے ساتھ اس کی‬
‫روح قبض کی جائے گی۔ سترہزار فرشتے اس کے جنازے کے پیچھے چلیں گے اور اسے سیدھا‬
‫جنت میں لے جائیں گے ۔‬
‫﴿تیرھواں امر﴾ شیخ کلینی نے ہی امام محمدباقر )ع( سے روایت کی ہے کہ آپ)ع( نے فرمایاسورہ‬
‫ملک ”سورہ مانعہ “ ہے یعنی عذاب قبر کو روکتی ہے‬

‫﴿چودھواں امر﴾آنجناب )ع(ہی سے روایت ہے کہ قرآن مجید کا ایک نسخہ دریا میں گر گیا اور جب‬
‫اسے وہاں سے نکال گیا تو اس کے تمام کلمات میں سے صرف یہ جملہ باقی تھا۔عأل إشعلی اش تع ش‬
‫صیضر‬
‫ا فلعضضمور۔)خبر دار ہو کہ تمام معاملوں کی بازگشت ا کی طرف ہے ۔(‬

‫﴿پندرھواں امر﴾ شیخ کلینی نے زرارہ سے روایت کی ہے کہ اس نے کہا ماہ رمضان کی دوسری‬
‫تہائی میں قرآن کو کھول کر اپنے آگے رکھے اور پھر یہ کہے‪:‬‬
‫ی‬
‫ظضم ا فلعفکبعضر عوأعفسعماضؤ ع‬
‫ک‬ ‫ک بششکتاشبک افلضمفنعزشل عوعما شفیشہ عوشفیشہ افسضم ع‬
‫ک ا فلعفع ع‬ ‫عالللہضقم إشننی أعفسأ علض ع‬
‫اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری نازل کردہ کتاب کے اور جو اس میں ہے اس میں تیرا‬
‫سب سے عظیم سب سے بڑا نام ہے‬

‫ف عویضفرعجی أعفن تعفجععلعشنی شمفن ضععتقائش ع‬


‫ک شمعن القناشر‬ ‫افلضحفسعنی عوعما ضیخا ض‬
‫اور تیرے اچھے اچھے نام ہیں وہ چیز بھی جس سے خوف وامید ہے میرا سوال ہے کہ تو مجھے اپنے‬
‫جہنم سے آزاد کردہ لوگوں میں رکھ۔‬

‫اسکے بعداپنی حاجات طلب کرے‬

‫﴿سولھواں امر﴾شیخ کفعمی مصباح میں اور محدث فیض خلصة الذاکار میں فرماتے ہیں میں نے‬
‫بعض کتب امامیہ میں دیکھا ہے کہ جو شخص یہ چاہے کہ خواب میں پیغمبر یاامام )ع(کی زیارت‬
‫کرے یا اپنے کسی رشتہ دار یا اپنے والدین کو خواب میں دیکھے تو وہ باوضو ہو کر اپنے بستر پر‬
‫دائیں پہلو پر لیٹے اور سورہ ہائے شمس‘لیل‘قدر‘کافرون‘ اخلصا‘ فلق اور والناس کی تلوت کرنے‬
‫کے بعد سومرتبہ سورہ اخلصا پڑھے اور سو مرتبہ محمد و آل)ع( محمد پردرود بھیجے اور پھر‬
‫دائیں پہلو سوجائے تو جس کا بھی ارادہ کیا ہو گاانشاء ا اسے خواب میں دیکھے گااور اس سے‬
‫جو بات کرناچاہے وہ بھی کر پائے گا ایک اور نسخے میں دیکھا گیا ہے کہ یہ عمل سات راتوں‬
‫تک بجا لئے اور مذکورہ سورتیں پڑھنے سے قبل یہ دعا پڑھے‪:‬‬

‫ت افلعفشیاضء عوإشلعفی ع‬
‫ک‬ ‫ف عوا ف شلیماضن یضفععر ض‬
‫ف شمفنضہ‪ ٌ،‬شمفن ع‬
‫ک بععد ش‬ ‫ص ض‬ ‫عال یللہضقم أعفن ع‬
‫ت افلعحتی القشذی لع ضیو ع‬
‫اے معبود تو وہ زندہ ہے جسکا وصف بیان نہیں ہو سکتا وہی جس سے ایمان کی معرفت ہوئی تجھی سے‬
‫چیزوں کا آغاز ہوا اور وہ تیری طرف پلٹ جائیں‬

‫ت عمفلعجأ عہض عوعمفنجاہض عوما أعفدبععر شمفنہا لعفم یعضکفن لعہض عمفلعجأ ف عولععمفنعجای شمفن ع‬
‫ک‬ ‫تعضعوضد فععما أعفقبععل شمفنہا ضکفن ع‬
‫إشلق‬
‫گی پس جو تیری طرف آئے گا تو اس کو پناہ و نجات دے گا اور جو منہ پھیرے گااسکے لئے نہ تجھ سے‬
‫پناہ ہے نہ نجات مگر تیری مگر تیری طرف سے‬

‫ک‬ ‫ت وأعفسأ علض ع‬


‫ک بشبشفسشم اش القرفحیمشن القرشحیشم عوبشعح ن‬
‫ق عحشبیبش ع‬ ‫ک شبل شإلہع إشلق أعفن ع‬
‫ک فأ عفسأ علض ع‬
‫إشلعفی ع‬
‫پس میں تجھ سے سوال کرتا ہوں میرے بر حق معبود ہو نے کے واسطے سے سوال کرتا ہوں بسم ا‬
‫الرحمن الرحیم کے واسطے سے اور تیرے حبیب‬

‫ق فاشطعمةع عسینعدشة‬ ‫ق ععلشیی عخفیشر افلعو ش‬


‫صنییعن عوبشعح ن‬ ‫صقلی اض ععلعفیشہ عوآلششہ عسینشد النقبشنییعن عوبشعح ن‬
‫ضمعحقمرد ع‬
‫حضرت محمد مصطفی صلی ا علیہ وآلہ کے حق کے واسطے سے جو نبیوں کے سردار ہیں اور اوصیا‬
‫میں بہترحضرت علی )ع(کے حق کے واسطے سے تمام جہانوں کی‬

‫ب أفہشل العجنقشة ععلعفیشہفم‬ ‫ق العحعسشن عوالضحعسفیشن اللقعذفیشن عجععفلتعضہما عسینعد ف‬


‫ی عشبا ش‬ ‫شنساشء افلعالعشمیعن عوبشعح ن‬
‫عورتوں کی سردار حضرت فاطمہ )ع( کے حق اور حسن )ع( و حسین )ع( کے حق کے واسطے سے‬
‫سوال کرتا ہوں کہ دونوں کو تو نے جوانان جنت کاسردار قرار دیا ہے ان‬

‫صلنعی عععلی ضمعحقمرد عوآشل ضمعحقمرد‪ ٌ،‬عوأعفن تضشریعشنی عمینشتی شفی افلحاشل القشتی ہضعو‬
‫أفجعمشعیعن عالقسعلضم أعفن تض ع‬
‫شفیہا۔‬
‫سب پر درود و سلم ہو کہ تو رحمت نازل فرما محمد وآل )ع( محمد پر اور یہ کہ مجھے دکھا دے میرا فلں‬
‫مردہ اس حال میں کہ جس میں وہ ہے ۔‬

‫﴿سترھواں امر﴾خلصة الذاکار میں ہے بعض کتب میں منقول ہے کہ میں نے محمد بن جریرطبری‬
‫کی کتاب آداب الحمیدہ میں دیکھا ہے کہ حارث بن روح اپنے والد سے ناقل ہیں کہ میرے والد نے‬
‫اپنی اولد سے فرمایاکہ جب کوئی معاملہ تمہیں غمزدہ کرے تو تم میں سے ہرشخص اس طرح رات‬
‫بسر کرے کہ پاکیزہ ہو کر پاک صاف بستر میں اپنی بیوی سے الگ ہو کے سوئے اور سوتے وقت‬
‫سات مرتبہ سورہ شمس اور سات مرتبہ سورہ لیل پڑھے اور پھر کہے ‪:‬‬

‫عال یللہضقم افجععفل شلی شمفن أعفمشری ہعذا فععرجا ا عوعمفخعرجاا۔‬


‫اے معبود تو میرے لئے اس معاملے کے سلجھانے اور اس سے نکلنے کا راستہ بنا دے۔‬

‫چنانچہ جب کوئی شخص یہ عمل کرے گاتو اسی شب ایک فرد خواب میں اس کے پاس آئے‬
‫گا یا تیسری یا پانچویں رات اور میرا خیال ہے کہ ساتویں رات میں آنے کا بھی کہا ہے پس وہ‬
‫شخص اسے اس مشکل سے نکلنے کا طریقہ بتائے گا۔مؤلف کہتے ہیں بعض بزرگوں نے سورہ‬
‫والضحی اور سورہ الم نشرح کے پڑھنے کا بھی ذاکر کیا ہے ۔جواہر المنثورہ میں ہے کہ جو شخص‬
‫اپنا مدعا خواب میں دیکھنا چاہے تو وہ سوتے وقت سات سات مرتبہ یہ سورتیں پڑھے” سورہ‬
‫شمس‘ واللیل‘ والتین‘اخلصا‘ فلق‘ والناس “ پھر حالت وضو میں پاک لباس میں پاک جگہ پر قبلہ‬
‫رخ ہو کر دائیں پہلو پر لیٹے جیسے میت کو قبر میں لٹایا جاتا ہے اس کے ساتھ ہی اپنے مقصد کے‬
‫حصول کی نیت کرکے سو جائے اگر پہلی رات کوئی صورت نظر نہ آئے تو اس کے بعد کی راتوں‬
‫میں ضرور نظر آجائے گی اور سات راتوں سے زیادہ وقت نہیں لگے گا نیز کہا جاتا ہے کہ یہ‬
‫عمل مجرب ہے ۔‬

‫﴿اٹھارواں امر﴾ خلصة الذاکار میں فاطمہ الزہرا )سلم ا علیھا( سے روایت ہے کہ میں سونے کے‬
‫لئے بستر بچھا رہی تھی کہ میرے والد گرامی محمد مصطفی تشریف لئے اور فرمایا اے فاطمہ)ع(‬
‫اس وقت تک نہ سوناجب تک چار عمل بجا نہ لؤ‬

‫)‪(۲‬انبیاء کو اپنا شفیع بنا لو‬ ‫)‪(۱‬قرآن مجید کا ختم کرلو‬

‫)‪(۴‬حج اور عمرہ کو بجا لؤ۔‬ ‫)‪(۳‬مومنین کو خود سے راضی کر لو۔‬

‫اس ارشاد کے بعد آنحضرت نماز میں مشغول ہو گئے پس میں نے نما ز سے آپ کے فارغ‬
‫ہو نے کا انتظار کیا اور جب آپ نماز سے فارغ ہو گئے تو میں نے عرض کیا یا رسول ا آپ نے‬
‫چار چیزوں کا حکم دیا ہے لیکن یہ تو میرے بس سے باہر ہے کہ اسی وقت ان سب چیزوں کو بجا‬
‫لؤ؟تب آپ نے مسکراتے ہوئے فرمایا جب تم تین مرتبہ سورہ توحید پڑھو گی تو گویا قرآن ختم‬
‫کیا‘جب مجھ پر اور مجھ سے پہلے انبیا)ع(ء پر صلوات بھیجو گی تو ہم سبھی انبیا)ع( قیامت میں‬
‫تمہارے شفیع بن جائیں گے جب تمام مؤمنین کے لئے مغفرت طلب کرو گی تو سب تم سے راضی‬
‫ہو جائیں گے اور جب درجْ ذایل کلمات کہو گی تو حج و عمرہ بجا لؤ گی ۔‬

‫ا‪ٌ،‬عواض أعفکبعضر۔‬ ‫ی‬


‫ضسفبحاعن اش عوافلعحفمضد ش ل ش‬
‫ل‪ ٌ،‬عولع شإلہع إشلق ض‬
‫پاک ہے ا تو حمد ا ہی کیلئے نہیں کوئی معبود مگر ا اور جب ا بزرگ تر ہے۔‬

‫مؤلف کہتے ہیں کفعمی نے روایت نقل کی ہے کہ جو شخص سوتے وقت تین مرتبہ‬

‫یعففععضل اض عما عیشاضء بشقضفدعرتششہ عویعفحضکضم عمایضشریضد بششعقزتششہ‬


‫خدا جو چاہتا ہے اپنی قدرت سے انجام دیتا ہے اور جو ارادہ ہو اپنی عزت سے اس کا حکم جاری کرتا ہے۔‬

‫کہے تو وہ ایسا ہی ہے جیسے ایک ہزار رکعت نماز ادا کی ہو‬

‫﴿انیسواں امر﴾خلصة الذاکار ہی میں مذکور ہے کہ وقت مطالعہ یہ دعا پڑھے ‪:‬‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫ت افلعوفہشم عوعأکشرفمشنی بشضنوشر افلفعفہشم عالللہضقم اففتعفح ععلعفینا أعفبواب عرفحعمتش ع‬
‫ک‪ٌ،‬‬ ‫عالللہضقم أعفخشرفجشنی شمفن ظضضلما ش‬
‫اے معبودتو مجھ کو وہم کی تاریکیوں سے نکال اور عقل و فہم کے نور سے مجھے شرف عطا فرمااے‬
‫معبود تو ہمارے لئے اپنی رحمت کے‬

‫ک عیا أعفرعحعم القراشحشمیعن۔‬ ‫عوافنضشفر ععلعفینا عخزایشعن ضعضلوشم ع‬


‫ک بشعرفحعمتش ع‬
‫دروازے کھول دے اور اپنے علوم کے خزانے ہم پر نچھاور کردے اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے‬
‫زیادہ رحم کرنے والے۔‬

‫﴿بیسوا ں امر﴾روایت میں ہے کہ ایک شخص نے حضرت امام محمد تقی )ع(کی خدمت میں عریضہ‬
‫بھیجاکہ میں بہت مقروض ہو گیا ہوں آنجناب)ع( نے اسکے جواب میں تحریر فرمایا زیادہ سے زیادہ‬
‫استغفار کیا کرو اور اپنی زبان کو سورہ انا انزلنا ہ کی تلوت کے ساتھ ہمیشہ تر رکھو۔‬

‫﴿اکیسواں امر﴾ ایک حدیث میں وارد ہے کہ مفضل نے امام جعفر صادق )ع( کی خدمت میں سانس‬
‫پھولنے کی شکایت کی اور بتایا کہ میں تھوڑی دور تک چلتاہوں تو سانس رکنے لگتی ہے اور میں‬
‫دم لینے کو بیٹھ جاتا ہوں حضرت )ع(نے فرمایا کہ تم اونٹ کا پیشاب پیو تو یہ تکلیف دور ہو‬
‫جائیگی ایک اور حدیث میں ہے کہ کسی شخص نے آنجناب)ع( سے کھانسی کی شکایت کی تو آپ‬
‫)ع(نے فرمایا کہ انجدان رومی اور اس کے ہم وزن مصری لے کر ان کا سفوف بنالو اور ایک‬
‫دوروز تک اسے کھاؤ اس شخص کا کہنا ہے کہ میں نے ایسا ہی کیا تو کھانسی دور ہو گئی‬

‫﴿بائیسواں امر﴾امیر المؤمنین)ع( سے منقول ہے کہ حضرت عیسیی کا ایک شہر سے گزر ہوا جس‬
‫کے تمام باشندوں کا رنگ زرد اور آنکھیں نیلی ہو چکی تھیں انہوں نے آپ )ع(سے بہت سی‬
‫بیماریوں کی شکایت کی تو آپ )ع(نے فرمایاتم گوشت کو دھوے بغیر پکاتے ہو جب کہ کوئی بھی‬
‫جانور اس دنیا سے نہیں جاتا جو حالت جنابت میں نہ ہو یہ سن کر ان لوگوں نے گوشت کو دھو کر‬
‫پکانا شروع کر دیا اور ان کی تمام بیماریاں جاتی رہیں حضرت عییسی)ع( ایک اورشہر سے گزر‬
‫رہے تھے تو دیکھا کہ وہاں کے لوگوں کے دانت گر چکے تھے اور چہرے سوجے ہوئے تھے‬
‫آپ)ع( نے ان سے فرمایا کہ تم سوتے وقت ایک مرتبہ اپنا منہ کھول کے پھر اسے بند کر کے سویا‬
‫کرو پس انہوں نے ایسا کرنا شروع کر دیا اور ان کی یہ بیماری دور ہو گئی ۔‬

‫﴿ تیئسواں امر ﴾امام محمد باقر )ع( سے منقول ہے کہ جب تم کسی مصیبت زدہ کو دیکھو تو نہایت‬
‫دھیمی آواز میں جسے وہ سن نہ سکے تین مرتبہ کہو ‪:‬‬
‫ی‬
‫افلعحفمضد ش للش القشذی عافاشنی شمقما افبعتل ع‬
‫ک بششہ عولعفو شاعء فععععل۔‬
‫حمد ہے اس ا کیلئے جس نے مجھے بچایا جس میں تجھے مبتل کیا اگر وہ چاہتا تو ایسا کر دیتا۔‬

‫جو ایسا کرے وہ اس بلء میں مبتل نہ ہوگا ایک اور روایت میں ہے کہ نہایت دھیمی آواز میں جسے‬
‫سن نہ سکو تین مرتبہ یہ کہو‪:‬‬
‫ی‬
‫ک عوعععلی عکشثیرر شمقمفن عخلع ع‬
‫ق۔‬ ‫ضلعشنی ععلعفی ع‬ ‫افلعحفمضد ش للش القشذی عافاشنی شمقما افبعتل ع‬
‫ک بششہ عوفع ق‬
‫حمد اس ا کیلئے جس نے مجھے بچایا جس نے تجھے مبتل کیا اور مجھے تجھ پر اور اپنی بہت سی‬
‫مخلوق پر بڑھائی دی ہے‬

‫﴿چوبیسواں امر﴾امام جعفر صادق )ع( کا ارشاد ہے کہ جب تمہاری زوجہ حاملہ ہو اور حمل پر چار‬
‫مہینے گزر چکے ہوں تو اپنا منہ قبلہ رخ کر کے آیة الکرسی پڑھو اور پھر اس کے پہلو پر ہاتھ‬
‫رکھ کر کہو عال یللھضقم اشننی عسفمیشعتہ ضمعحقمد یعنی )اے معبود میں نے اس بچے کا نام محمد رکھا ہے( پس جو‬
‫شخص بھی یہ عمل کرے گا ا تعالی اسے بیٹا عطا فرمائے گا اگر وہ اس کا نام محمد رکھے گا تو‬
‫وہ بچہ بڑا مبارک ہو گا اور اگر یہ نام نہیں رکھے گا تو خدا چاہے تو یہ بچہ اس سے لے لے گا‬
‫اور چاہے تو اس کے پاس رہنے دے گا ۔‬

‫﴿ پچیسواں امر﴾روایت ہوئی ہے کہ عقیقہ کی بھیڑ بکری مینڈھا یا بکرا ذابح کرتے وقت یہ دعا‬
‫پڑھے‪:‬‬

‫بشفسشم اش عوشبالش عال یللہضقم ععشقیقعةف ععفن ضفلرن‬


‫خدا کے نام خدا کی ذاات سے اے معبود یہ عقیقہ فلں کی طرف سے ہے‬

‫فلں کی جگہ اس بچے کانام لیں۔‬

‫لعفحضمہا بشلعفحشمشہ عوعدضمہا بشعدشمشہ‬


‫اسکا گوشت اس کے گوشت کا اسکا خون اسکے خون کا‬

‫ظشمشہعال یللہضقم افجععفلہا شوقااء لعشل ضمعحقمرد ععلعفیشہ عوآلششہ القسلم۔‬


‫ظضمہا بشعع ف‬
‫عوعع ف‬
‫اسکی ہڈیاں اسکی ہڈیوں کا بدلہ ہے اے معبود تو اسے آل محمد کیلئے حفاظت کا ذاریعہ بنا ان پر اور ان‬
‫کی آل پر سلم ہو۔‬

‫دوسری حدیث میں ہے کہ یہ دعا پڑھے‪:‬‬

‫ض عحشنیفا ا‬ ‫ت عوفجشہعی لعلقشذی فعطععر القسیمعوا ش‬


‫ت عوافلعفر ع‬ ‫عیا قعفوشم إشننی بعشریفء شمقما تضفششرضکوعن إشننی عوقجفہ ض‬
‫اے میری قوم میں بری ہوں اس سے جسے تم خدا کا شریک بناتے ہو میں نے اپنا رخ اس کی طرف کیا ہے‬
‫جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا میں‬

‫ی عوعمماشتی ش ی للش عر ن‬
‫ب افلعالعشمیعن لع‬ ‫ضمفسشلما ا عوعما أععنا شمعن افلضمفششرشکیعن إشقن ع‬
‫صلشتی عونضضسشکی عوعمفحیا ع‬
‫نرا کھرا مسلمان ہوں اور مشرکوں میں سے نہیں ہوں یقینا میری نماز میری عبادت میری زندگی میری‬
‫موت ا کیلئے ہے جوجہانوں کا رب ہے جس کا‬

‫اض أعفکبعضر‬ ‫ی‬ ‫ک أضشمفر ض‬


‫ک بشفسشم اش عوشبالش عو ل‬ ‫ت عوأععنا شمعن افلضمفسلششمیعن۔عالللہضقم شمفن ع‬
‫ک عولع ع‬ ‫ک لعہض عوشبذلش ع‬
‫عششری ع‬
‫کوئی شریک نہیں یہی حکم مجھے دیا گیا ہے اور میں سر جھکانے والوں میں سے ہوں اے خدا تیرے لئے‬
‫اور تجھ سے ہے خدا کے‬
‫ی‬
‫عالللہضقم ع‬
‫صنل عععلی ضمعحقمرد عوآشل ضمعحقمردعوتعقعبقفل شمفن ضفلشن افبشن ضفلن‬
‫نام خدا کے ساتھ اور ا بزرگ تر ہے اے معبود رحمت نازل فرمامحمد و آل )ع(محمد پر اور فلں ابن فلں‬
‫سے قبول فرما۔‬

‫بچے اور اسکے والدکا نام لے پھر جانور ذابح کرے‬

‫﴿عقیقہ کابیان ﴾‬
‫علمہ مجلسی فرماتے ہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اولد کا عقیقہ کرنا سنت موکدہ ہے ہر اس‬
‫شخص پر جو اس کیلئے وسعت رکھتا ہے اور بعض علمااسے واجب جانتے ہیں بہتر ہے کہ ساتویں‬
‫دن عقیقہ کیا جائے اگر اس میں تاخیر ہو جائے تو بچے کے بالغ ہونے سے قبل تک تو اس کے باپ‬
‫پر سنت ہے اور اس کے بعد خود اس بچے پر آخر عمر تک سنت ہے بہت سی معتبر احادیث میں‬
‫وارد ہے کہ جس شخص کو اولد عطا ہو اس پر عقیقہ واجب ہے اور اکثر حدیثوں میں منقول ہے‬
‫کہ ہر بچہ اپنے عقیقہ کے عوض گروی ہے یعنی اگر اس کا عقیقہ نہیں کیا جائے گا تو اس کے مر‬
‫جانے یا طرح طرح کی تکلیفوں میں مبتل ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے امام جعفر صادق )ع( سے منقول‬
‫ہے کہ جو شخص مالدار ہو اس پر عقیقہ واجب ہے اور جو مفلس ہے جب مالدار ہو جائے تو عقیقہ‬
‫کرلے ورنہ اس کے ذامہ کچھ نہیں ہے اگر والدین بچے کا عقیقہ نہ کریں لیکن پھر جب اس کی‬
‫طرف سے قربانی کریں تو وہی کافی ہو جاتی ہے ایک اور حدیث میں مذکور ہے کہ امام جعفر‬
‫صادق )ع( سے پوچھا گیا کہ عقیقہ کے لیے جانور کی بہت تلش کی ہے لیکن مل نہیں سکا پس‬
‫آپ)ع( اس بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ اس کی قیمت صدقہ کردی جائے آپ)ع( نے فرمایا‬
‫پھرتلش کرو اور کہیں سے حاصل کرو کیونکہ حق تعالی خون بہانے اور کھانا کھلنے کو دوست‬
‫رکھتا ہے ایک اور حدیث میں ہے کہ امام)ع( سے پو چھا گیا کہ جو بچہ پیدائش کے ساتویں دن‬
‫مرجا ئے تو کیا اس کاعقیقہ کرنا واجب ہے؟ فرمایا کہ اگر ظہر سے پہلے فوت ہوتو نہیں کرنا‬
‫چاہیے لیکن اگر ظہر کے بعد فوت ہو جائے تو اس کا عقیقہ کرنا چاہیے ایک معتبر حدیث میں عمر‬
‫بن یزید سے منقول ہے کہ اس نے امام)ع( کی خدمت میں عرض کیا مجھے نہیں معلوم کہ میرے‬
‫والد نے میرا عقیقہ کیا ہے کہ نہیں؟ آپ )ع(نے فرمایا تم اپنا عقیقہ خود کروپس اس نے بڑھاپے میں‬
‫اپنا عقیقہ کیا حدیث حسن میں آپ )ع( ہی سے منقول ہے کہ ساتویں دن بچے کا نام رکھا جائے عقیقہ‬
‫کیا جائے اس کا سر منڈوایا جائے اور سر کے بالوں کے ہم وزن چاندی صدقہ کی جائے عقیقہ کے‬
‫جانور کے ران اور پایے دایہ کو دیے جائیں کہ جس نے بچے کی پیدائش میں خدمت انجا م دی ہے‬
‫باقی گوشت لوگوں کو کھلیا جائے اور تصدق کیا جائے ایک اور موثق حدیث میں فرماتے ہیں جب‬
‫تمہارے ہاں لڑکا یا لڑکی پیدا ہو تو ساتویں دن اس کا عقیقہ کرواس کا نام رکھو اور اس کا سر منڈوا‬
‫دو اور اسی روز اس کے سر کے بالوں کے برابر سونا چاندی صدقہ کر دوعقیقہ کا جانور گوسفند‬
‫یا اونٹ ہو ایک اور حدیث میں ہے کہ عقیقہ کے گوشت کا چوتھا حصہ دایہ کو دیا جائے اگر بچہ‬
‫دایہ کے بغیر پیدا ہو اہے تو وہ گوشت بچے کی ماں کو دیا جائے وہ جسے چاہے دے دے عقیقہ کا‬
‫گوشت کم ازکم دس مسلمانوں کو کھلیا جائے اور اگر اس سے زیادہ ہوں تو بہتر ہے لیکن یاد رہے‬
‫کہ عقیقہ کے گوشت سے خود نہ کھائے اور دایہ اگر عیسائی ہے تو اسے چوتھائی گوشت کے بدلے‬
‫اس کی قیمت دے دی جائے ایک اور روایت میں ہے کہ دایہ کو عقیقہ کے گوشت کی ایک تہائی‬
‫دی جائے اور علماء کے نزدیک مشہور یہ ہے کہ عقیقہ کا جانور اونٹ‘ بھیڑ یا بکری ہو نی چاہیے‬
‫۔امام محمد باقر )ع( سے منقول ہے کہ حضرات حسنین شریفین )ع( کی ولدت کے وقت رسول خدا‬
‫نے ان کے کانوں میں اذاان دی حضرت فاطمہ الزہرا )سلم ا علیھا( نے ساتویں دن ان کا عقیقہ کیا‬
‫اور دایہ کو اس کے پائے اور ایک اشرفی عطا کی ۔ضروری ہے کہ عقیقہ کا جانور اگر اونٹ ہے‬
‫توپانچ سال کا یا چھٹے سال میں یا اس سے زیادہ عمر کا ہو اگر بکری ہے تو ایک سال کی یا‬
‫دوسرے سال میں یا اس سے زیادہ عمر کی ہو اور اگر بھیڑ ہے تو کم از کم چھ یا سات ماہ کی ہو‬
‫نی چاہیے اور سات ماہ پورے ہو چکے ہوں تو بہتر ہے نیز جانور خصی نہ ہونا چاہیے اور سینگ‬
‫ٹوٹا‘ کان کٹا‘ لغر‘ اندھا اور لولا لنگڑا نہ ہونا چاہیے اور اگر لنگڑا ہو تو ایسا نہ کہ چل پھر نہ‬
‫سکے۔یاد رہے کہ امام جعفر صادق )ع( کے فرمان کے مطابق عقیقہ کا شمار قربانی میں نہیں ہوتا‬
‫جو بھی گوسفندمل جائے بہتر ہے ‘اصل چیز تو گوشت ہے اور جانور جتنا موٹا تازہ ہو مناسب ہے‬
‫علماء میں مشہور قول یہ ہے کہ لڑکے کیلئے عقیقہ کا جانور اور لڑکی کیلئے مادہ ہونا چاہیے اور‬
‫یہ حقیر مؤلف گمان کرتا ہے کہ دونوں کے لئے نرجانور ہو تو بہتر ہے اور یہ بات بہت سی معتبر‬
‫حدیثوں سے مطابقت رکھتی ہے تاہم دونوں کیلئے مادہ جانور ہو نے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے‬
‫سنت یہ ہے کہ بچے کے والدین عقیقہ کا گوشت نہ کھائیں بلکہ بہتر یہ ہے کہ جو چیز اس میں‬
‫پکائی جائے وہ بھی نہ کھائیں اور بچے کی ماں کا اس گوشت سے کھانا اشد مکروہ ہے بہتر ہے کہ‬
‫بچے کے والدین خاندان جو اس گھر میں رہتے ہیں وہ بھی یہ گوشت نہ کھائیں یہ بھی سنت ہے کہ‬
‫گوشت پکا کر کھلیا جائے اور کچا گوشت صدقہ میں نہ دیا جائے اس کے پکانے کی کم ازکم حد‬
‫یہ کہ اسے نمک کے پانی میں پکایا جائے اور احتمال یہ ہے کہ یہی صورت بہتر ہے لیکن اگر کچا‬
‫گوشت ہی تصدق کردیا جائے تو بھی بہتر ہے اگر عقیقہ کا جانور نہ مل سکے تو اس کی قیمت‬
‫صدقے میں دینا بے فائدہ ہے بلکہ صبر کرناچاہیے یہاں تک کہ جانور مل جائے اور عقیقہ کر دیا‬
‫جائے۔ اس میں شرط نہیں کہ جو لوگ کھانے میں آئیں وہ سب محتاجْ ہی ہوں بلکہ فقیروں کے ساتھ‬
‫نیکوکار افراد کو بھی بلنا چاہیے۔‬

‫مؤلف کہتے ہیں کہ عقیقہ کے گو شت میں اس کی ہڈیوں کو توڑنے کی کراہت ایک مشہور بات‬
‫ہے اور روایت ہے‬

‫یضفکعسضر عع ف‬
‫ظضمعھا عو یضفق ع‬
‫ت۔‬ ‫صنعضع بشعھا بعفععد النذفب ش‬
‫ح عما ششفئ ع‬ ‫طضع لعفحضمعھا عوتع ف‬
‫اس کی ہڈیاں توڑ دی جائیں گوشت کاٹا جائے اور ذابح کے بعد تم جیسے چاہو گوشت تیار کرو ۔‬

‫اس کراہت کے منافی نہیں ہے ‘صاحب جواہر الکلم فرماتے ہیں کہ یہ بات جو اہل عراق میں‬
‫مشہور ہے کہ عقیقہ کی ہڈیاں اکٹھی کر کے انہیں کپڑے میں لپیٹ کر دفن کرنا مستحب ہے پس‬
‫مجھے اس بارے میں کوئی نص نہیں مل سکی ‘خدا ہی بہتر جانتا ہے ‪.‬‬
‫عمل نمبر ‪۱‬۔‬
‫نصف شب کے وقت غسل کرکے چار رکعت نماز نفل بہ نیت قضائے حاجت‬
‫ادا کرے ۔‬
‫پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد وافوض امری ال ا ان ا بصیر‬
‫بالعباد)سورہ غافر‪ ،‬آيه ‪ (۴۴‬سو مرتبہ‬
‫دوسری رکعت میں سورہ الفاتحہ کے بعد والی ا ترجع المور )سورہ حدید‬
‫آیت ‪(۵‬سو مرتبہ ۔‬
‫تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد نصر من ا وفتح قریب و بشر‬
‫المومنین )سورہ صف آیت ‪(۱۳‬۔ سو مرتبہ‬
‫چوتھی رکعت میں بعد از سورہ فاتحہ انا فتحنا لک فتحا مبینا )سورہ فتح آیت‬
‫نمبر ‪ (۱‬سو مرتبہ‬
‫سلم پھیر کر نماز تمام کرے پھر سجدہ میں چل جائے اور سو مرتبہ پڑھے ۔‬
‫غفرانک ربنا و الیک المصیر )سورہ بقرہ‪ ،‬آيه ‪(۲۸۵‬۔‬
‫اس کے بعد سر اٹھا لے اور دوسرا سجدہ کرے اور سو مرتبہ پڑھے ۔‬
‫استفرا ربی من کل ذنبی واتوب الیہ‬
‫پھر سجدہ سے سر اٹھا کر آیت کریمہ ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من‬
‫الظالمین سو مرتبہ پڑھے ۔ جو حاجت ہو اسے طلب کرے‬
‫مشکل سے مشکل حاجت پوری ہوگی ۔‬

‫دعائے حضرت یونس علیہ السلم میں ایک خاص بات یہ ہے کہ دعا کس وقت‬
‫کی گئی یہ دیکھئے ‪ ،‬کس ماحول میں کی گئی کیا صورتحال تھی اس کو‬
‫نوٹ کریں تفصیل تو مضمون کے شروع میں دے دی گئی ہے مختصر یہ کہ‬
‫چونکہ حضرت یونس علیہ السلم مچھلی کے پیٹ میں بند تھے اس لئے بند‬
‫جگہ پرپڑھیں ‪ ،‬اندر تاریکی تھی اس لئے پڑھتے وقت چراغ گل کردیں ‪،‬‬
‫چونکہ سختی اور پریشانی کے عالم میں دعا کی گئی تھی اور ماحول پانی‬
‫کا تھا اس لئے پڑھتے وقت پانی پاس رکھیں اور ہاتھ بھگو بھگو کر چہرے پر‬
‫ملیں ۔ عمل شروع چاند میں کریں ۔‬

‫عمل دوئم ‪ :‬۔ یہ عمل اچانک حاجت درپیش ہونے پر تو کسی دن بھی شروع‬
‫کر سکتے ہیں مگر شب شنبہ میں شروع کرنا زیادہ بہتر ہے ۔ شب شنبہ‬
‫میں بعد نماز عشاء تنہائی میں روشنی گل کرکے اول ‪ ۱۱‬مرتبہ درود شریف‬
‫‪ ۱۹‬مرتبہ بسم ا شریف اس کے بعد ‪ ۱۰۰۰‬مرتبہ یا بدیع العجائب بالخیر یا‬
‫بدیعع اور درود شریف ‪ ۱۱‬مرتبہ‬
‫شب یکشنبہ کو دریا یا تالب یا حوض یا چشمہ کے کنارے اس طرح بیٹھیں‬
‫کہ پاؤں پانی میں رہے اول اکیس مرتبہ درود شریف انیس مرتبہ بسم ا‬
‫شریف اور پانچ سو مرتبہ آیت کریمہ ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من‬
‫الظالمین ۔ اور پھر درود شریف ‪ ۲۱‬مرتبہ پڑھیں ۔‬
‫تیسرے دن یعنی شب دو شنبہ کو کسی ایسے مقام پر جہاں سر اور‬
‫آسمان کے درمیان کچھ حائل نہ ہو سر برہنہ کرکے اول درود شریف اکتا لیس‬
‫مرتبہ ‪ ،‬بسم ا شریف انیس مرتبہ ‪۱۷۸ ،‬مرتبہ‬
‫ت‬ ‫ل شوحح ش‬
‫ش ت‬ ‫ع حنشد کک ل‬‫ی ش‬ ‫س ح‬
‫موُنل ل‬ ‫دحع ش‬
‫وُتۃ شو ک‬ ‫ل ش‬‫ع حنشد کک ل‬
‫ی ل‬‫جحیلب ح‬
‫م ل‬ ‫ل ککحربش ت‬
‫ت شو ک‬ ‫ی عنشد کک ل‬ ‫یا غیاثل ح‬
‫ی‬‫غشیاثل ح‬‫ححیلشلتی شیا ش‬
‫ع ل‬ ‫ط ک‬
‫ححیشنا یش حنکق ل‬
‫جائی ل‬ ‫ت شوشر ش‬‫شدد ت‬ ‫ل ش‬‫عالذیِ عنشد ک ل‬ ‫م ش‬‫شو ش‬

‫پھر اکتالیس مرتبہ درود شریف ۔‬


‫انشاء ا تین دنوں میں مشکل سے مشکل کام بھی پورا ہوجائے گا۔‬

‫عمل سوئم‪:‬۔ اس آیہ کریمہ کو بارہ ہزار مرتبہ روزانہ ‪ ۱۲‬دن تک پڑھیں تاریکی‬
‫ہو رات کا وقت ہو سامنے پانی کا پیالہ ‪ ،‬ایک تسبیح پڑھنے کے بعد پانی‬
‫میں ہاتھ بھگو کر منہ پر ملیں‬

‫عمل چہارم‪:‬۔تین سو ساٹھ مرتبہ روزانہ ‪ ۴۰‬یوم تک پڑھیں اول و آخر ‪ ۱‬تسبیح‬
‫درود شریف ہو جس مطلب سے پڑھیں اسی نیت سے دو رکعت پہلے نماز‬
‫نفل پڑھیں اس عمل میں پرہیز جللی و جمالی لزم ہے ۔کیسی بھی حاجت‬
‫‪ ،‬مصیبت یا مشکل ہوگی انشاء ا برآئے گی ۔‬

‫عمل پنجم‪:‬۔ یہ عمل حب کے واسطہ ہے ‪ ،‬میاں بیوی کسی ناراضگی کی‬


‫وجہ سے الگ ہوگئے ہوں اور کوئی چاہے کہ پھر سے ایک ہوجائیں اور مطلوب‬
‫خود بخود آجائے یا مطلوب کو بلنے کا خواہاں ہو تو شروع ماہ قمری میں‬
‫عمل شروع کریں ۔روز غسل کریں اور اس اسم کو ‪ ۱۰۱‬مرتبہ تصور مطلوب‬
‫سے پڑھا کریں تو اکیس دن میں مطلوب حاضر ہوگا خواہ کتنا ہی فاصلہ کیوں‬
‫نہ ہو ۔‬
‫ل بحق یا‬
‫ل یا عزرائی ع‬
‫ل یا اسرافی ع‬
‫بسم ا الرحمن الرحیم یا جبرائیل یا میکائی ع‬
‫حئی یا قیو عم ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من الظالمین۔ استغفرا یا‬
‫مالک الملک یا ذوالجلل والکرام حسبی ا ونعم الوکیل و نعم المولی و نعم‬
‫النصیر ۔‬

‫عمل ششم‪:‬۔ اگر کسی پر آپٓ کی رقم ہو اور وہ دینا نہیں چاہتا یا آپٓ پر‬
‫کسی کا قرض ہو اور اس کی ادائیگی کی کوئی صورت پیدا نہ ہو رہی ہو یا‬
‫آمدنی اتنی نہ ہو کہ اس سے بچا کر دیا جاسکے تو یہ نقش کندہ کرکے‬
‫اپنے پاس رکھیں اور فجر کی نماز کے بعد حسبنا ا و نعم الوکیل ‪ ۴۵۰‬مرتبہ‬
‫اور بعد نماز عشاء کسی مقررہ وقت پر تین سو مرتبہ آیت کریمہ ل الہ ال‬
‫انت سبحانک انی کنت من الظالمین پڑھیں ۔ طریقہ وہی اپنائیں جو پہلے‬
‫لکھا جا چکا ہے )پانی وال (۔‬
‫آخر میں درود شریف ‪ ۱۱‬مرتبہ جب تک یہ نقش پاس رہے گا قرض کے غم‬
‫ی اس کا‬ ‫سے محفوظ رہیں گے اور جب کوئی ضرورت پیش آئے گی ا تعال ی‬
‫حل پیدا فرما دیں گے ۔‬
‫نقش یہ ہے ۔‬

‫اس نقش کی چال مربع آتشی کی ہے ایک مربع میں تین مربع پرکئے گئے‬
‫ہیں ۔‬

‫عمل ہفتم ‪:‬۔ اگر کسی شخص کا کوئی دشمن ہو اور نقصان پہنچا چکا ہو اور‬
‫سزا دینا مقصود ہو تو ایک کوڑا‪ ،‬سن )ایک پوداجس کی چھال سے رسیاں‬
‫بنتی ہیں ( سے تیار کرکے رات کو تنہائی میں علیحدہ کمرے میں بیٹھ کر‬
‫ایک تصویر دشمن کی حاصل کرے یا فرضی تصویر زمین پر بنالے ۔ نام معہ‬
‫والدہ لکھے پھر اس عزیمت کو پڑھیں اور ایک کوڑا دشمن کی تصویر پر ماریں‬
‫ایک سو ایک مرتبہ پڑھیں اور اتنے ہی کوڑے ماریں ۔ دنوں کی تعداد نہیں‬
‫اپنے مقصد کے حصول تک عمل جاری رکھیں جب آپٓ کو محسوس ہو کہ‬
‫دشمن کو اس کے کئے کی سزا مل چکی ہے تو عمل کو ترک کردیں ۔‬
‫غین یا غیاث بحق یا لوخائیل وحدہ یا قھاعر عضو مارد دکاا دکاا صفاا صفاا یا‬
‫ل بحق ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من‬ ‫ل یا تنکائی ع‬
‫ل یا دردائی ع‬
‫جبرائی ع‬
‫الظالمین۔‬
‫عمل جللی ہے لیہذٰا خوب سوچ سمجھ کریں کسی کے ساتھ ناحق ہرگز نہ‬
‫کریں ۔‬

‫عمل ہشتم ‪:‬۔ اگر کسی وجہ سے ملزمت چلی جائے اور تم پر ظلم ہوا ہو تو‬
‫بعد از نماز تہجد سورہ یوسف پڑھ کر ایک سو گیارہ مرتبہ آیہ کریمہ پڑھیں‬
‫اول و آخر درود شریف ‪ ۱۱‬مرتبہ اس کے بعد نہایت خشوع و خضو ع کے ساتھ‬
‫دعا مانگیں ۔‬

‫عمل نہم‪:‬۔ اول وضوکرے پھر دو رکعت نماز نفل ادا کرے پھر جاء نماز پر بیٹھ کر‬
‫‪ ۱۱‬مرتبہ درود شریف پڑھے اس کے بعد ہزار مرتبہ بسم ا الرحمن الرحیم‬
‫کی تلوت کریں ۔ اس کے بعد سو مرتبہ ا الصمدی خذٰبیدی پھر ‪ ۱۱‬مرتبہ‬
‫درود شریف پڑھیں‬
‫دوسرے دن پھر دو رکعت نماز حاجت ادا کریں پھر ‪ ۱۱‬مرتبہ درود شریف پڑھ‬
‫کر ‪ ۱۰۰۰‬مرتبہ بسم ا الرحمن الرحیم کی تلوت کرے پھر سو مرتبہ سلم‬
‫قول من رب رحیم پڑھے اور گیارہ مرتبہ درود شریف ۔‬
‫تیسرے دن پھر دو رکعت نماز نفل حاجت کے ادا کرے ۔ ‪ ۱۱‬مرتبہ درود شریف‬
‫اور ‪ ۱۰۰۰‬مرتبہ بسم ا الرحمن الرحیم کی تلوت کرے پھر ‪ 100‬مرتبہ آیت‬
‫کریمہ ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من الظالمین پھر ‪۱۱‬مرتبہ درود شریف‬
‫پڑھے چوتھے دن پھر دو رکعت نماز حاجت ادا کرکے ‪ ۱۱‬مرتبہ درود شریف ‪،‬‬
‫‪ ۱۰۰۰‬مرتبہ بسم ا الرحمن الرحیم اور ‪ ۱۰۰‬بارفاستجبنا له ونجیناہ من الغم‬
‫وكذٰلك ننجي المؤمنین”۔ سورہ انبیاء آیت نمبر ‪۸۸‬۔‬
‫پڑھ کر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھے‬
‫پانچویں دن دو رکعت نماز نفل کے بعد گیارہ مرتبہ درود شریف ‪ ۱۰۰۰‬مرتبہ‬
‫بسم ا شریف اور سو مرتبہ‬
‫وافوض امری ال ا ان ا بصیر بالعباد‬
‫پھر گیارہ مرتبہ درود شریف‬
‫چھٹے دن دو رکعت نماز کے بعد ‪ ۱۱‬مرتبہ درود شریف ‪ ۱۰۰۰‬مرتبہ بسم ا‬
‫شریف اور سو مرتبہ‬
‫فسبحان الذٰی بیدہ ملکوت کل شئی والیہ ترجعون )سورہ یس(۔ اور گیارہ‬
‫مرتبہ درود شریف۔‬
‫ساتویں دن حسب معمول نماز گیارہ مرتبہ درود و ‪ ۱۰۰۰‬مرتبہ بسم ا کے‬
‫بعد سو مرتبہ‬
‫ا لطیف بعبادہ یرزق من یشاء وھو القوی العزیز پھر گیارہ مرتبہ درود شریف‬
‫نماز ‪ ،‬درود و بسم ا شریف کے بعد سو مرتبہ انا فتحنا یا مفتح‬
‫آخر میں ‪ ۱۱‬مرتبہ درود شریف ۔‬
‫نویں دن بعد از نماز ‪،‬درود و بسم ا شریف حسب معمول ‪ ،‬سو مرتبہ جامع‬
‫الناس یا جامع ۔ آخر میں ‪ ۱۱‬مرتبہ درود‬
‫دسویں دن بسم ا شریف کے بعد سو مرتبہ فسیکفیکھم ا وھو السمیع‬
‫العلیم پھر گیارہ مرتبہ درود شریف۔‬
‫گیارھویں دن حسب معمول نماز ‪ ،‬درود و بسم ا شریف کے بعد سو مرتبہ‬
‫وا غالب علی امرہ ولکن اکثر الناس ل یعلمون پھر گیارہ مرتبہ درود شریف ۔‬
‫بارھویں دن نماز ‪ ،‬درود و بسم ا شریف کے بعد سو مرتبہ ندعا ربہ انی‬
‫مغلوب فانتصر آخر میں گیارہ مرتبہ درود‬

‫انشاء ا بارہ دنوں کے اندر آپٓ کی کیسی ہی سخت مشکل یا حاجت کیوں‬
‫ی پوری کرے گا۔ مگر قلب و زبان کا یکساں ہونا ضروری ہے‬
‫نہ ہوگی ‪ ،‬ا تعال ی‬
‫یہ عمل شروع ماہ قمری میں اتوار یا بدھ کے روز سے شروع کرے ۔ خلوت‬
‫ہو تو بہتر ہے ۔‬

‫عمل دہم‪:‬۔ برائے مطالب و مقاصد دارین ‪ ،‬باوضو قبلہ رو بیٹھ کر ایک ہزار مرتبہ‬
‫یہ دعا ہر روز نقش رو برو رکھ کر پڑھیں خدا چاہے مطلب پورا ہو ۔‬
‫نقش درج ذیل ہے ۔‬
‫عمل یازدھم‪:‬۔‬
‫نماز حاجت رات کے دو بجے ادا کریں پہلی رکعت میں سو مرتبہ آیت‬
‫کریمہ ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من الظالمین‬
‫دوسری رکعت میں الحمد کے بعد امن یجیب المضطر اذا دعاہ ویکشف السوء‬
‫تیسری رکعت میں الحمد شریف کے بعد سو مرتبہ حسبنا ا و نعم الوکیل‬
‫چوتھی رکعت میں بعد از الحمد سومرتبہ افوض امری الی ا ان ا بصیر‬
‫بالعباد‬
‫جب سلم پھیر لیں تو اپنے سر کو دائیں گھٹنے پر رکھ کر سو مرتبہ کہیں‬
‫انی مغلوب فانتصر‬
‫پھر بائیں گھٹنے پر سر رکھ کر سو مرتبہ کہیں‬
‫سنی الضر وانت ارحم الراحمین‬ ‫انی م س‬
‫اس کے بعد تین مرتبہ درود شریف پڑھ کر سجدہ میں جا کرعاجزی کے ساتھ‬
‫دعا کریں انشاء ا حاجت اور مشکل حل ہوجائے گی ۔‬

‫عمل دوازدھم‪:‬۔یہ آیہ کریمہ ہر مشکل و ہر مطلب کے لئے مفید ہے اور سریع‬
‫الثار کمالت کی حامل ہے ۔‬
‫طریقہ یہ ہے کہ ہر روز بارہ ہزار مرتبہ بارہ دن تک پڑھیں اور اگر ایسا نہ ہو‬
‫سکیں تو بارہ سو مرتبہ چالیس یوم تک پڑھیں اول و آخر چند مرتبہ درود‬
‫شریف پڑھیں ۔ انشاء ا مطلوبہ کام میں کامیابی حاصل ہو‬
‫اس کے علوہ بعض علماء فرماتے ہیں کہ ایک لکھ پچیس ہزار کی تعداد کو‬
‫گیارہ روز میں ختم کرے )آپٓ اپنی سکت کے مطابق دیکھ لیں کہ روزانہ کس‬
‫قدر پڑھ سکتے ہیں ( انشاء ا کیسی ہی مشکل کیوں نہ ہو ‪ ،‬ا نجات دے‬
‫گا۔‬

‫عمل سیزدھم‪:‬۔ اگر کسی کا کوئی ضروری کام رکا ہوا ہو اور اس کے پورا‬
‫ہونے کے ظاہری کوئی آثاار نہ ہو تو چار رکعت نماز نفل دو سلم کے ساتھ‬
‫مغرب کی نماز کے بعد پڑھے ‪ ،‬ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد آیہ کریمہ‬
‫سو مرتبہ یعنی چار رکعت میں آیہ کریمہ کی تعداد ‪ ۴۰۰‬ہوگی ۔ اور اپنے‬
‫مقصد کا دل میں خیال رکھیں ۔ سات روز اس طرح کرنے سے مشکل سے‬
‫مشکل کام بھی پورا ہوجائے گا۔‬

‫عمل چہاردھم‪:‬۔ پرھیز جللی و جمالی ‪ ،‬و ترک حیوانات و دیگر شرائط مقررہ‬
‫جو دعوات اسماء و آیات کے لئے مخصوص ہیں ملحوظ خاطر رکھیں ۔ جگہ ‪،‬‬
‫وقت ‪ ،‬طہارت ظاہری و باطنی اور خلوص نیت ‪ ،‬لباس و حصار کے اھتمام کے‬
‫ساتھ عروج ماہ میں پنجشنبہ سے روزہ رکھ کر شروع کرے اول و آخر درود‬
‫شریف گیارہ مرتبہ‬
‫اندھیرے میں بیٹھ کر تین ہزار دو سو مرتبہ روزانہ پڑھے چونکہ یہ عمل نہایت‬
‫گرم ہے‬
‫اس لئے لزم ہے کہ پانی کا ایک پیالہ پاس رکھیں اور ہر ایک تسبیح کے بعد‬
‫ہاتھ بھگو کر منہ پر پھیریں اور ایک مرتبہ درود شریف پڑھیں تاکہ عمل کی‬
‫گرمی کم ہو ۔ اثانائے عمل میں سوائے جو کی روٹی کے اور کچھ نہ کھائے‬
‫اور نہ ہی دوران عمل ڈر و خوف کو اپنے پاس آنے دیں عین ممکن ہے کہ آپٓ‬
‫کو دوران عمل مختلف ڈراؤنی اشکال و ہیبت ناک مناظر دکھا کر ڈرانے کی‬
‫کوشش کی جائے ۔ دل کو مضبوط رکھیں‬
‫آیت کو اس طرح پڑھیں ۔‬
‫ی‬
‫بسم ا الرحمن الرحیم ل الہ ال انت سبحانک انی کنت من الظالمین یا ح ع‬
‫ث۔‬
‫یا قیوعم ذوالجلل والکرام برحمتک استغی ع‬

‫نوٹ‪:‬۔مندرجہ بال اعمال میں اکثر مقامات پر آیات قرآنی ببل اعراب تحریر کی‬
‫گئی ہے عمل شروع کرنے سے قبل متعلقہ آیت کو گوگل سرچ انجن سے‬
‫تلشا کرکے اعراب وغیرہ ملحظہ کئے جا سکتے ہیں ۔‬
‫مختلف اعمال میں لکھا گیا ہے کہ چار رکعت نماز حاجت ادا کریں ‪ ،‬خیال رہے‬
‫کہ دو سلم سے چار رکعت پوری کرنا ہیں ۔‬
‫آخری عمل صرف وہی افراد کریں جو اس قسم کے اعمال کرتے رہے ہوں ‪،‬‬
‫مبتدی حضرات ہرگز ہرگز اس عمل کو نہ کریں۔‬

You might also like