You are on page 1of 23

‫عالمہ اقبال اوپن‬

‫یونیورسٹی‬

NAME:
ID NO:
PROGRAM:
COURSE CODE: (4612)
SEMESTER: AUTUMN 2023

ASSIGNMENT NO:1
‫سوال ‪1‬‬

‫سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 4‬اور ‪ 5‬میں اہل کتاب کے ساتھ کسی قسم کے معاشرتی‬

‫تعلقات رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے؟ بیان کیجیے۔‬

‫سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 4‬اور ‪ 5‬میں اہل کتاب کے ساتھ درج ذیل معاشرتی تعلقات‬

‫رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے‪:‬‬

‫کھانے پینے کے معامالت میں‪ :‬مسلمان اہل کتاب کے ذبیحہ کردہ جانوروں کا گوشت‬

‫کھا سکتے ہیں اور اہل کتاب مسلمانوں کے ذبیحہ کردہ جانوروں کا گوشت کھا سکتے‬

‫ہیں۔‬

‫نکاح کے معامالت میں‪ :‬مسلمان اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح کر سکتے ہیں اور‬

‫اہل کتاب مسلمان عورتوں سے نکاح کر سکتے ہیں۔‬

‫معاشی معامالت میں‪ :‬مسلمان اہل کتاب کے ساتھ تجارت کر سکتے ہیں اور اہل کتاب‬

‫مسلمانوں کے ساتھ تجارت کر سکتے ہیں۔‬

‫معاشرتی معامالت میں‪ :‬مسلمان اہل کتاب کے ساتھ اچھے تعلقات رکھ سکتے ہیں اور‬

‫ان کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔‬


‫ک ْم ِح ٌّل لَّ ُھ ْم َوالنِ َ‬
‫سا ُء‬ ‫طعَا ُم ُ‬ ‫طعَا ُم الَّذِینَ أُوتُوا ْال ِکت َ َ‬
‫اب ِح ٌّل لَّ ُ‬
‫ک ْم َو َ‬ ‫ترجمہ‪:‬و َ‬
‫َ‬ ‫آیت نمبر ‪ 4‬کا‬

‫ک ْم ِإذَا آت َ ْیت ُ ُموهُ َّن أ ُ ُج َ‬


‫ور ُه َّن ُم ْح ِ‬
‫صنِینَ َ‬
‫غی َْر‬ ‫ک ْم ِح ٌّل لَّ ُ‬ ‫صنَاتُ ِمنَ الَّذِینَ أُوتُوا ْال ِکت َ َ‬
‫اب ِمن قَ ْب ِل ُ‬ ‫ْال ُم ْح َ‬

‫سا ِف ِحینَ َوالَ ُمت َّ ِخذِی أ َ ْخدَان‬


‫ُم َ‬

‫ترجمہ‪ :‬اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حالل ہے اور تمہارا کھانا ان کے لیے‬

‫حالل ہے اور تم سے پہلے اہل کتاب کی پاکدامن عورتیں تمہارے لیے حالل ہیں جب‬

‫تم ان کو ان کی مہریں دے دو‪ ،‬پاکدامن ہو کر‪ ،‬زنا نہ کرتے ہوئے اور دوستیاں نہ‬

‫رکھتے ہوئے۔‬

‫آیت نمبر ‪ 5‬کا ترجمہ‪:‬‬

‫َو َال ت َ ْن ِک ُحوا ْال ُم ْش ِرکَا ِ‬


‫ت َحتَّى یُؤْ ِم َّن َو ََل َ َمةٌ ُّمؤْ ِمنَةٌ َخی ٌْر ِم ْن ُم ْش ِرکَة َولَ ْو أ َ ْع َجبَتْ ُ‬
‫ک ْم َوالَ ت ُ ْن ِک ُحوا‬

‫ک ْم أُولَ ِئ َ‬
‫ک یَ ْدعُونَ ِإلَى النَّ ِ‬
‫ار‬ ‫ْال ُم ْش ِر ِکینَ َحتَّى یُؤْ ِمنُوا َولَ َع ْبد ٌ ُّمؤْ ِم ٌن َخی ٌْر ِم ْن ُم ْش ِرک َولَ ْو أ َ ْع َج َب ُ‬

‫عو إِلَى ْال َجنَّ ِة َو ْال َم ْغ ِف َرۃِ بِإ ِ ْذنِ ِه َویُبَیِ ُن آیَاتِ ِه ِللنَّ ِ‬
‫اس لَعَلَّ ُھ ْم یَتَذَ َّک ُرونَ‬ ‫َّللاُ یَ ْد ُ‬
‫َو َّ‬

‫ترجمہ‪ :‬اور مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں اور‬

‫ایک مومن کنیز ایک مشرک عورت سے بہتر ہے گو وہ تمہیں پسند ہو اور مشرک‬

‫مردوں سے نکاح نہ کرو جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں اور ایک مومن غالم ایک‬

‫مشرک مرد سے بہتر ہے گو وہ تمہیں پسند ہو۔ یہ لوگ آگ کی طرف بالتے ہیں اور‬
‫ہللا اپنی اجازت سے جنت اور مغفرت کی طرف بالتا ہے اور اپنی آیات لوگوں کے‬

‫لیے بیان کرتا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔‬

‫ان آیات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسالم میں اہل کتاب کے ساتھ معاشرتی تعلقات‬

‫رکھنے کی اجازت ہے‪ ،‬تاہم کچھ حدود و قیود کے ساتھ۔‬

‫سوال ‪ 2‬سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 32‬تا ‪ 34‬کی روشنی میں قانون قصاص کی‬

‫حکمت واضح کیجیے۔‬

‫سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 32‬تا ‪ 34‬کی روشنی میں قانون قصاص کی حکمت یہ ہے‪:‬‬

‫انسانی جان کی حفاظت‪ :‬قانون قصاص کا بنیادی مقصد انسانی جان کی حفاظت ہے۔‬

‫یہ قانون اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کوئی بھی شخص کسی دوسرے شخص کو قتل‬

‫نہیں کرے گا‪ ،‬کیونکہ اسے اس کے اپنے قتل کا خوف ہوگا۔‬

‫انصاف کا قیام‪ :‬قانون قصاص انصاف کا قیام کرتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے‬

‫کہ مجرم کو اس کے جرم کی سزا ملے گی۔‬


‫معاشرے میں امن و امان کا قیام‪ :‬قانون قصاص معاشرے میں امن و امان کا قیام کرتا‬

‫ہے۔ یہ لوگوں کو ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔‬

‫آیت نمبر ‪ 32‬کا ترجمہ‪:‬‬

‫ک ْم تَتَّقُونَ‬ ‫اص َحیَاۃ ٌ َیا أُو ِلی ْاَل َ ْل َبا ِ‬


‫ب لَ َعلَّ ُ‬ ‫ص ِ‬‫ک ْم ِفی ْال ِق َ‬
‫َولَ ُ‬

‫ترجمہ‪ :‬اور قصاص میں تمہارے لیے زندگی ہے اے عقل والو! تاکہ تم بچو۔‬

‫آیت نمبر ‪ 33‬کا ترجمہ‪:‬‬


‫ف َو ْاَلُذُ ُن بِا َْلُذُ ِن‬ ‫س بِالنَّ ْف ِس َو ْالعَی ُْن بِ ْالعَی ِْن َو ْاَل َ ْن ُ‬
‫ف بِ ْاَل َ ْن ِ‬ ‫اص النَّ ْف ُ‬
‫ص ِ‬‫ک ْم فِی ْال ِق َ‬
‫َما َکت َ ْبنَا َعلَ ْی ُ‬

‫َّللاُ‬ ‫ارۃ ٌ لَّهُ َو َم ْن لَّ ْم یَ ْح ُ‬


‫ک ْم ِب َما أ َ ْنزَ َل َّ‬ ‫صدَّقَ ِب ِه فَ ُھ َو َکفَّ َ‬
‫اص فَ َم ْن ت َ َ‬
‫ص ٌ‬‫َوالس ُِّن ِبالس ِِن َو ْال ُج ُرو ُح قِ َ‬

‫فَأُولَ ِئ َ‬
‫ک ُه ُم َّ‬
‫الظا ِل ُمونَ‬

‫ترجمہ‪ :‬ہم نے تم پر قصاص میں یہ حکم لکھا ہے کہ جان کا بدلہ جان ہے‪ ،‬آنکھ کا‬

‫بدلہ آنکھ ہے‪ ،‬ناک کا بدلہ ناک ہے‪ ،‬کان کا بدلہ کان ہے‪ ،‬دانت کا بدلہ دانت ہے اور‬

‫زخموں کا بدلہ زخم ہے۔ پھر جس نے اسے معاف کر دیا تو وہ اس کے لیے کفارہ ہے‬

‫اور جس نے ہللا کے نازل کردہ حکم کے مطابق فیصلہ نہیں کیا تو وہی ظالم ہیں۔‬

‫آیت نمبر ‪ 34‬کا ترجمہ‪:‬‬

‫س ْل َ‬
‫طان ُّم ِبین‬ ‫س ْلنَا ُمو َ‬
‫سى ِبآ َیا ِتنَا َو ُ‬ ‫َولَقَ ْد أ َ ْر َ‬

‫موسی کو اپنی آیات اور واضح حجت کے ساتھ بھیجا تھا۔‬


‫ٰ‬ ‫ترجمہ‪ :‬اور ہم نے‬
‫ان آیات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ قانون قصاص ایک ٰالہی حکم ہے جس کا مقصد‬

‫انسانی جان کی حفاظت‪ ،‬انصاف کا قیام اور معاشرے میں امن و امان کا قیام ہے۔‬

‫قانون قصاص کے کچھ فوائد درج ذیل ہیں‪:‬‬

‫یہ قتل کی شرح کو کم کرتا ہے۔‬

‫یہ مجرموں کو ان کے جرائم کی سزا دیتا ہے۔‬

‫یہ معاشرے میں امن و امان کا قیام کرتا ہے۔‬

‫تاہم‪ ،‬قانون قصاص کے کچھ نقصانات بھی ہیں‪:‬‬

‫یہ بدلہ لینے کا جذبہ پیدا کر سکتا ہے۔‬


‫یہ معاشرے میں تقسیم پیدا کر سکتا ہے۔‬

‫یہ غلطیوں کا باعث بن سکتا ہے۔‬

‫مجموعی طور پر‪ ،‬قانون قصاص ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جس کے فوائد اور نقصانات‬

‫دونوں ہیں۔‬

‫سوال ‪ -3‬سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 64‬تا ‪ 65‬کا با محاورہ ترجمہ و تشریح تحریر‬

‫کیجیے۔‬

‫سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 64‬تا ‪ 66‬کا با محاورہ ترجمہ و تشریح‪:‬‬

‫ترجمہ‪:‬‬
‫یرا‬ ‫ط ِھ َر ُک ْم ت َ ْ‬
‫ط ِھ ً‬ ‫س أ َ ْه َل ْالبَ ْی ِ‬
‫ت َویُ َ‬ ‫الر ْج َ‬ ‫ع ْن ُ‬
‫ک ُم ِ‬ ‫َّللاُ ِلیُ ْذ ِه َ‬
‫ب َ‬ ‫إِنَّ َما یُ ِرید ُ َّ‬

‫ترجمہ‪ :‬ہللا تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے گندگی دور کرے اے اہل بیت! اور تمہیں خوب‬

‫پاک کرے۔‬

‫تشریح‪:‬‬

‫تعالی اہل بیت کو مخاطب‬


‫ٰ‬ ‫یہ آیت سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 64‬ہے۔ اس آیت میں ہللا‬

‫کر کے فرماتا ہے کہ وہ ان سے گندگی دور کرنا چاہتا ہے اور انہیں خوب پاک کرنا‬

‫چاہتا ہے۔‬

‫"گندگی" سے مراد کیا ہے؟‬


‫تعالی اہل بیت کو گناہوں اور معصیتوں‬
‫ٰ‬ ‫"گندگی" سے مراد گناہ اور معصیت ہے۔ ہللا‬

‫سے پاک کرنا چاہتا ہے۔‬

‫"خوب پاک کرنا" سے مراد کیا ہے؟‬

‫الی اہل بیت کو گناہوں اور معصیتوں سے‬


‫"خوب پاک کرنا" سے مراد یہ ہے کہ ہللا تع ٰ‬

‫پاک کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تمام فضائل اور کماالت سے آراستہ بھی کرنا چاہتا‬

‫ہے۔‬

‫اس آیت سے کیا سبق ملتا ہے؟‬

‫تعالی اپنے بندوں سے پیار کرتا ہے اور‬


‫ٰ‬ ‫اس آیت سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہللا‬

‫تعالی کی رضا‬
‫ٰ‬ ‫انہیں گناہوں اور معصیتوں سے پاک کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں بھی ہللا‬
‫چاہیے تو ہمیں گناہوں اور معصیتوں سے بچنا چاہیے اور نیک کام کرنے کی کوشش‬

‫کرنی چاہیے۔‬

‫آیت نمبر ‪ 65‬کا ترجمہ‪:‬‬

‫ک ْم ِب ِه َواتَّقُوا َّ‬
‫َّللاَ‬ ‫ب َو ْال ِح ْک َم ِة َی ِع ُ‬
‫ظ ُ‬ ‫ک ْم ِمنَ ْال ِکتَا ِ‬
‫ک ْم َو َما أ َ ْنزَ َل َعلَ ْی ُ‬
‫َّللاِ َعلَ ْی ُ‬
‫ت َّ‬ ‫َوا ْذ ُک ُروا ِن ْع َم َ‬

‫ک ِل ش ْ‬
‫َیء َع ِلی ٌم‬ ‫َوا ْعلَ ُموا أ َ َّن َّ‬
‫َّللاَ بِ ُ‬

‫ترجمہ‪ :‬اور ہللا کی نعمت کو یاد کرو جو اس نے تم پر کی ہے اور جو اس نے تم پر‬

‫کتاب اور حکمت نازل کی ہے جس سے وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے اور ہللا سے ڈرو‬

‫اور جان لو کہ ہللا ہر چیز کا جاننے واال ہے۔‬

‫تشریح‪:‬‬
‫تعالی اہل بیت کو اپنی‬
‫ٰ‬ ‫یہ آیت سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 65‬ہے۔ اس آیت میں ہللا‬

‫تعالی نے ان پر کتاب اور حکمت‬


‫ٰ‬ ‫نعمتوں کا شکر ادا کرنے کی تلقین فرماتا ہے۔ ہللا‬

‫نازل کی ہے جس سے وہ انہیں نصیحت کرتا ہے۔‬

‫تعالی کی نعمتوں میں سے کچھ کیا ہیں؟‬


‫ٰ‬ ‫ہللا‬

‫تعالی کی نعمتوں میں سے بہت سی نعمتیں ہیں‪ ،‬جن میں سے چند درج ذیل ہیں‪:‬‬
‫ٰ‬ ‫ہللا‬

‫تعالی نے ہمیں پیدا کیا اور ہمیں زندگی عطا کی۔‬


‫ٰ‬ ‫ہللا‬

‫تعالی نے ہمیں عقل اور شعور دیا۔‬


‫ٰ‬ ‫ہللا‬

‫تعالی نے ہمیں اسالم کی نعمت سے نوازا۔‬


‫ٰ‬ ‫ہللا‬

‫تعالی نے ہمیں رزق دیا۔‬


‫ٰ‬ ‫ہللا‬
‫لی نے ہمیں صحت اور تندرستی دی۔‬
‫ہللا تعا ٰ‬

‫تعالی کی نعمتوں کا شکر کیسے ادا کرنا چاہیے؟‬


‫ٰ‬ ‫ہمیں ہللا‬

‫تعالی کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کے لیے درج ذیل کام کرنے چاہئیں‪:‬‬
‫ٰ‬ ‫ہمیں ہللا‬

‫تعالی کی نعمتوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔‬


‫ٰ‬ ‫ہللا‬

‫تعالی کی نعمتوں کو اچھے کاموں میں استعمال کرنا چاہیے۔‬


‫ٰ‬ ‫ہللا‬

‫تعالی کی نعمتوں کے شکر گزار ہونا چاہیے۔‬


‫ٰ‬ ‫ہللا‬

‫سوال ‪ 4‬سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 100594‬کا ہا محاورہ ترجمہ و تشریح تحریر‬

‫کیجیے۔‬

‫سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 100‬کا ترجمہ‪:‬‬


‫ان‬
‫ط ِ‬‫ش ْی َ‬ ‫اب َو ْاَل َ ْز َال ُم ِر ْج ٌ‬
‫س ِم ْن َع َم ِل ال َّ‬ ‫ص ُ‬‫یَا أَیُّ َھا الَّذِینَ آ َمنُوا إِنَّ َما ْالخ َْم ُر َو ْال َم ْیس ُِر َو ْاَلَن َ‬

‫اجتَنِبُوہُ لَ َعلَّ ُ‬
‫ک ْم ت ُ ْف ِل ُحونَ‬ ‫فَ ْ‬

‫ترجمہ‪:‬‬

‫اے ایمان والو! شراب‪ ،‬جوا‪ ،‬بت اور پانسے شیطان کے گندے کام ہیں‪ ،‬ان سے بچو‬

‫تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔‬

‫تشریح‪:‬‬

‫تعالی نے شراب‪ ،‬جوا‪ ،‬بت‬


‫ٰ‬ ‫یہ آیت سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 90‬ہے۔ اس آیت میں ہللا‬

‫اور پانسے کو حرام قرار دیا ہے۔‬


‫شراب‪ ،‬جوا‪ ،‬بت اور پانسے کی حرمت کی وجوہات‪:‬‬

‫یہ سب چیزیں شیطان کے گندے کام ہیں۔‬

‫یہ چیزیں انسان کو گناہوں اور معصیتوں کی طرف لے جاتی ہیں۔‬

‫یہ چیزیں انسان کی عقل و خرد کو سلب کر لیتی ہیں۔‬

‫یہ چیزیں انسان کی صحت اور تندرستی کے لیے نقصان دہ ہیں۔‬

‫شراب‪ ،‬جوا‪ ،‬بت اور پانسے سے بچنے کے طریقے‪:‬‬

‫ان چیزوں سے مکمل پرہیز کرنا۔‬

‫ان چیزوں کے استعمال کے بارے میں اپنے آپ کو اور دوسروں کو آگاہ کرنا۔‬

‫ان چیزوں کے استعمال کو روکنے کے لیے معاشرتی کوششیں کرنا۔‬


‫تعالی ہمیں ان چیزوں سے بچنے کی تلقین‬
‫ٰ‬ ‫اس آیت سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہللا‬

‫تعالی کی اطاعت کرنی چاہیے اور‬


‫ٰ‬ ‫فرماتا ہے جو ہمارے لیے نقصان دہ ہیں۔ ہمیں ہللا‬

‫ان چیزوں سے بچنا چاہیے جو اس نے حرام قرار دی ہیں۔‬

‫آیت نمبر ‪ 100‬میں "لَ َعلَّ ُ‬


‫ک ْم ت ُ ْف ِل ُحونَ " کا کیا مطلب ہے؟‬

‫"لَ َعلَّ ُ‬
‫ک ْم ت ُ ْف ِل ُحونَ " کا مطلب ہے کہ "تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔" اس سے مراد یہ ہے کہ‬

‫اگر ہم ان چیزوں سے بچیں گے تو ہم دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوں گے۔‬

‫تعالی کی اطاعت ضروری‬


‫ٰ‬ ‫یہ آیت ہمیں یہ بھی سبق دیتی ہے کہ کامیابی کے لیے ہللا‬

‫ہے۔‬

‫سوال ‪ 5‬سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 116‬تا‪ 120‬میں حضرت عیسی کے متعلق جو‬

‫معلومات بیان کی گئی ہیں ان کی تفصیل لکھیے۔‬


‫عیسی کے متعلق درج ذیل‬
‫ٰ‬ ‫سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 116‬تا ‪ 120‬میں حضرت‬

‫معلومات بیان کی گئی ہیں‪:‬‬

‫تعالی کے رسول اور بندے ہیں۔‬


‫ٰ‬ ‫عیسی ہللا‬
‫ٰ‬ ‫حضرت‬

‫تعالی نے روح القدس کے ذریعے پیدا کیا تھا۔‬


‫ٰ‬ ‫عیسی کو ہللا‬
‫ٰ‬ ‫حضرت‬

‫عیسی نے لوگوں کو تورات کی تعلیم دی۔‬


‫ٰ‬ ‫حضرت‬

‫تعالی کی اجازت سے معجزے دکھائے‪ ،‬جیسے مردوں کو‬


‫ٰ‬ ‫عیسی نے ہللا‬
‫ٰ‬ ‫حضرت‬

‫زندہ کرنا اور اندهوں اور کوڑهیوں کو شفا دینا۔‬

‫عیسی آسمان پر اٹھائے گئے اور قیامت کے دن واپس آئیں گے۔‬


‫ٰ‬ ‫حضرت‬

‫آیت نمبر ‪ 116‬کا ترجمہ‪:‬‬


‫َّللاِ قَا َل‬ ‫اس ات َّ ِخذُونِی َوأ ُ ِمی إِلَ َھی ِْن ِم ْن د ِ‬
‫ُون َّ‬ ‫ت قُ ْل َ‬
‫ت ِللنَّ ِ‬ ‫سى ابْنَ َم ْریَ َم أَأ َ ْن َ‬ ‫َوإِ ْذ قَا َل َّ‬
‫َّللاُ یَا ِعی َ‬

‫ْس ِلی بِ َحق ِإ ْن ُک ْنتُ قُ ْلتُهُ فَقَ ْد َع ِل ْمتَهُ ت َ ْعلَ ُم َما فِی نَ ْفسِی‬
‫ون ِلی أ َ ْن أَقُو َل َما لَی َ‬
‫ک ُ‬‫ک َما یَ ُ‬
‫س ْب َحانَ َ‬
‫ُ‬

‫ت َع َّال ُم ْالغُیُو ِ‬
‫ب‬ ‫ک أ َ ْن َ‬ ‫َو َال أ َ ْعلَ ُم َما ِفی نَ ْف ِس َ‬
‫ک ِإنَّ َ‬

‫ترجمہ‪:‬‬

‫عیسی ابن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا کہ تم اور میری‬


‫ٰ‬ ‫اور جب ہللا نے کہا اے‬

‫عیسی نے کہا خدا پاک ہے‪ ،‬میرے لیے یہ نہیں ہوتا‬


‫ٰ‬ ‫ماں کو ہللا کے سوا معبود بنا لو؟‬

‫کہ میں ایسی بات کہوں جو میرے لیے حق نہ ہو‪ ،‬اگر میں نے ایسی بات کہی ہوگی تو‬

‫تو اسے جانتا ہے‪ ،‬تو میری ذات کے اندر جو کچھ ہے تو جانتا ہے اور میں تیری ذات‬

‫کے اندر جو کچھ ہے نہیں جانتا‪ ،‬بیشک تو غیب کی باتوں کا جاننے واال ہے۔‬

‫آیت نمبر ‪ 117‬کا ترجمہ‪:‬‬


‫ک ْم َو ُک ْنتُ َعلَ ْی ِھ ْم ش َِہیدًا َما د ُْمتُ فِی ِھ ْم‬ ‫َما قُ ْلتُ لَ ُھ ْم إِ َّال َما أ َ َم ْرتَنِی بِ ِه أ َ ْن ا ْعبُدُوا َّ‬
‫َّللاَ َربِی َو َربَّ ُ‬

‫یب َعلَ ْی ِھ ْم َوأ َ ْن َ‬


‫ت َعلَى ُک ِل ش ْ‬
‫َیء ش َِہید ٌ‬ ‫الرقِ َ‬
‫ت َّ‬‫ت أ َ ْن َ‬
‫فَلَ َّما ت َ َوفَّ ْیتَنِی ُک ْن َ‬

‫ترجمہ‪:‬‬

‫میں نے ان سے نہیں کہا مگر وہی جو تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ ہللا کی عبادت‬

‫کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے اور میں ان پر گواہ رہا جب تک میں ان کے درمیان‬

‫رہا‪ ،‬پھر جب تو نے مجھے موت دی تو تو ان پر نگہبان رہا اور تو ہر چیز پر گواہ‬

‫ہے۔‬

‫آیت نمبر ‪ 118‬کا ترجمہ‪:‬‬

‫یز ْال َح ِکی ُم‬


‫ت ْال َع ِز ُ‬
‫ک أ َ ْن َ‬
‫ک َو ِإ ْن ت َ ْغ ِف ْر لَ ُھ ْم فَإِنَّ َ‬
‫ِإ ْن ت ُ َع ِذ ْب ُھ ْم فَإِنَّ ُھ ْم ِعبَاد ُ َ‬
‫ترجمہ‪:‬‬

‫اگر تو انہیں عذاب دے تو وہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو تو ہی‬

‫غالب اور حکیم ہے۔‬

‫عیسی کے متعلق جو معلومات‬


‫ٰ‬ ‫سورۃ المائدہ کی آیت نمبر ‪ 119‬تا ‪ 120‬میں حضرت‬

‫بیان کی گئی ہیں ان کی تفصیل درج ذیل ہے‪:‬‬

‫آیت نمبر ‪:119‬‬

‫َّللاِ قَا َل‬ ‫اس ات َّ ِخذُونِی َوأ ُ ِمی ِإلَ َھی ِْن ِم ْن د ِ‬
‫ُون َّ‬ ‫ت قُ ْل َ‬
‫ت ِللنَّ ِ‬ ‫سى ابْنَ َم ْر َی َم ه َْل أ َ ْن َ‬ ‫قَا َل َّ‬
‫َّللاُ َیا ِعی َ‬

‫ْس ِلی بِ َحق ِإ ْن ُک ْنتُ قُ ْلتُهُ فَقَ ْد َع ِل ْمتَهُ ت َ ْعلَ ُم َما ِفی نَ ْفسِی‬
‫ون ِلی أ َ ْن أَقُو َل َما لَی َ‬
‫ک ُ‬‫ک َما َی ُ‬
‫س ْب َحانَ َ‬
‫ُ‬

‫ت َع َّال ُم ْالغُیُو ِ‬
‫ب‬ ‫ک أ َ ْن َ‬ ‫َو َال أ َ ْعلَ ُم َما فِی نَ ْف ِس َ‬
‫ک ِإنَّ َ‬
‫ترجمہ‪:‬‬

‫عیسی ابن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا کہ تم اور میری ماں کو ہللا‬
‫ٰ‬ ‫ہللا نے کہا اے‬

‫عیسی نے کہا خدا پاک ہے‪ ،‬میرے لیے یہ نہیں ہوتا کہ میں‬
‫ٰ‬ ‫کے سوا معبود بنا لو؟‬

‫ایسی بات کہوں جو میرے لیے حق نہ ہو‪ ،‬اگر میں نے ایسی بات کہی ہوگی تو تو‬

‫اسے جانتا ہے‪ ،‬تو میری ذات کے اندر جو کچھ ہے تو جانتا ہے اور میں تیری ذات‬

‫کے اندر جو کچھ ہے نہیں جانتا‪ ،‬بیشک تو غیب کی باتوں کا جاننے واال ہے۔‬

‫عیسی سے سوال کرتا ہے کہ کیا انہوں نے لوگوں سے‬


‫ٰ‬ ‫تعالی حضرت‬
‫ٰ‬ ‫اس آیت میں ہللا‬

‫عیسی‬
‫ٰ‬ ‫کہا کہ وہ اور ان کی والدہ حضرت مریم کو ہللا کے سوا معبود بنا لیں۔ حضرت‬

‫اس الزام کی تردید کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ایسی بات کبھی نہیں کہہ سکتے‬

‫جو حق نہ ہو۔‬
‫آیت نمبر ‪:120‬‬

‫ک ْم َو ُک ْنتُ َعلَ ْی ِھ ْم ش َِہیدًا َما د ُْمتُ ِفی ِھ ْم‬ ‫َما قُ ْلتُ لَ ُھ ْم ِإ َّال َما أ َ َم ْرت َ ِنی ِب ِه أ َ ْن ا ْعبُدُوا َّ‬
‫َّللاَ َر ِبی َو َربَّ ُ‬

‫یب َعلَ ْی ِھ ْم َوأ َ ْن َ‬


‫ت َعلَى ُک ِل ش ْ‬
‫َیء ش َِہید ٌ‬ ‫الرقِ َ‬
‫ت َّ‬‫ت أ َ ْن َ‬
‫فَلَ َّما ت َ َوفَّ ْیتَنِی ُک ْن َ‬

‫ترجمہ‪:‬‬

‫میں نے ان سے نہیں کہا مگر وہی جو تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ ہللا کی عبادت‬

‫کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے اور میں ان پر گواہ رہا جب تک میں ان کے درمیان‬

‫رہا‪ ،‬پھر جب تو نے مجھے موت دی تو تو ان پر نگہبان رہا اور تو ہر چیز پر گواہ‬

‫ہے۔‬

‫عیسی فرماتے ہیں کہ انہوں نے لوگوں سے صرف وہی بات‬


‫ٰ‬ ‫اس آیت میں حضرت‬

‫تعالی نے انہیں حکم دیا تھا‪ ،‬یعنی ہللا کی عبادت کرنے کی۔ وہ فرماتے‬
‫ٰ‬ ‫کہی جو ہللا‬
‫ہیں کہ جب تک وہ لوگوں کے درمیان رہے وہ ان پر گواہ رہے اور اب جب وہ دنیا‬

‫تعالی ان پر نگہبان ہے۔‬


‫ٰ‬ ‫سے جا چکے ہیں تو ہللا‬

‫تعالی کے رسول اور بندے‬


‫ٰ‬ ‫عیسی ہللا‬
‫ٰ‬ ‫ان آیات سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ حضرت‬

‫تعالی کی اطاعت‬
‫ٰ‬ ‫تعالی کی اطاعت کی۔ ہمیں بھی ہللا‬
‫ٰ‬ ‫تھے اور انہوں نے ہمیشہ ہللا‬

‫کرنی چاہیے اور اس کے رسولوں کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے۔‬

You might also like