Professional Documents
Culture Documents
4612.02 Unique - Compressed
4612.02 Unique - Compressed
یونیورسٹی
NAME:
ID NO:
PROGRAM:
COURSE CODE: (4612)
SEMESTER: AUTUMN 2023
ASSIGNMENT NO:1
سوال 1
سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 4اور 5میں اہل کتاب کے ساتھ کسی قسم کے معاشرتی
سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 4اور 5میں اہل کتاب کے ساتھ درج ذیل معاشرتی تعلقات
کھانے پینے کے معامالت میں :مسلمان اہل کتاب کے ذبیحہ کردہ جانوروں کا گوشت
کھا سکتے ہیں اور اہل کتاب مسلمانوں کے ذبیحہ کردہ جانوروں کا گوشت کھا سکتے
ہیں۔
نکاح کے معامالت میں :مسلمان اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح کر سکتے ہیں اور
معاشی معامالت میں :مسلمان اہل کتاب کے ساتھ تجارت کر سکتے ہیں اور اہل کتاب
معاشرتی معامالت میں :مسلمان اہل کتاب کے ساتھ اچھے تعلقات رکھ سکتے ہیں اور
ترجمہ :اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حالل ہے اور تمہارا کھانا ان کے لیے
حالل ہے اور تم سے پہلے اہل کتاب کی پاکدامن عورتیں تمہارے لیے حالل ہیں جب
تم ان کو ان کی مہریں دے دو ،پاکدامن ہو کر ،زنا نہ کرتے ہوئے اور دوستیاں نہ
رکھتے ہوئے۔
ک ْم أُولَ ِئ َ
ک یَ ْدعُونَ ِإلَى النَّ ِ
ار ْال ُم ْش ِر ِکینَ َحتَّى یُؤْ ِمنُوا َولَ َع ْبد ٌ ُّمؤْ ِم ٌن َخی ٌْر ِم ْن ُم ْش ِرک َولَ ْو أ َ ْع َج َب ُ
عو إِلَى ْال َجنَّ ِة َو ْال َم ْغ ِف َرۃِ بِإ ِ ْذنِ ِه َویُبَیِ ُن آیَاتِ ِه ِللنَّ ِ
اس لَعَلَّ ُھ ْم یَتَذَ َّک ُرونَ َّللاُ یَ ْد ُ
َو َّ
ایک مومن کنیز ایک مشرک عورت سے بہتر ہے گو وہ تمہیں پسند ہو اور مشرک
مردوں سے نکاح نہ کرو جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں اور ایک مومن غالم ایک
مشرک مرد سے بہتر ہے گو وہ تمہیں پسند ہو۔ یہ لوگ آگ کی طرف بالتے ہیں اور
ہللا اپنی اجازت سے جنت اور مغفرت کی طرف بالتا ہے اور اپنی آیات لوگوں کے
ان آیات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسالم میں اہل کتاب کے ساتھ معاشرتی تعلقات
سوال 2سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 32تا 34کی روشنی میں قانون قصاص کی
سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 32تا 34کی روشنی میں قانون قصاص کی حکمت یہ ہے:
انسانی جان کی حفاظت :قانون قصاص کا بنیادی مقصد انسانی جان کی حفاظت ہے۔
یہ قانون اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کوئی بھی شخص کسی دوسرے شخص کو قتل
انصاف کا قیام :قانون قصاص انصاف کا قیام کرتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے
ہے۔ یہ لوگوں کو ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
ترجمہ :اور قصاص میں تمہارے لیے زندگی ہے اے عقل والو! تاکہ تم بچو۔
فَأُولَ ِئ َ
ک ُه ُم َّ
الظا ِل ُمونَ
ترجمہ :ہم نے تم پر قصاص میں یہ حکم لکھا ہے کہ جان کا بدلہ جان ہے ،آنکھ کا
بدلہ آنکھ ہے ،ناک کا بدلہ ناک ہے ،کان کا بدلہ کان ہے ،دانت کا بدلہ دانت ہے اور
زخموں کا بدلہ زخم ہے۔ پھر جس نے اسے معاف کر دیا تو وہ اس کے لیے کفارہ ہے
اور جس نے ہللا کے نازل کردہ حکم کے مطابق فیصلہ نہیں کیا تو وہی ظالم ہیں۔
س ْل َ
طان ُّم ِبین س ْلنَا ُمو َ
سى ِبآ َیا ِتنَا َو ُ َولَقَ ْد أ َ ْر َ
انسانی جان کی حفاظت ،انصاف کا قیام اور معاشرے میں امن و امان کا قیام ہے۔
مجموعی طور پر ،قانون قصاص ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جس کے فوائد اور نقصانات
دونوں ہیں۔
سوال -3سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 64تا 65کا با محاورہ ترجمہ و تشریح تحریر
کیجیے۔
ترجمہ:
یرا ط ِھ َر ُک ْم ت َ ْ
ط ِھ ً س أ َ ْه َل ْالبَ ْی ِ
ت َویُ َ الر ْج َ ع ْن ُ
ک ُم ِ َّللاُ ِلیُ ْذ ِه َ
ب َ إِنَّ َما یُ ِرید ُ َّ
ترجمہ :ہللا تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے گندگی دور کرے اے اہل بیت! اور تمہیں خوب
پاک کرے۔
تشریح:
کر کے فرماتا ہے کہ وہ ان سے گندگی دور کرنا چاہتا ہے اور انہیں خوب پاک کرنا
چاہتا ہے۔
پاک کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تمام فضائل اور کماالت سے آراستہ بھی کرنا چاہتا
ہے۔
تعالی کی رضا
ٰ انہیں گناہوں اور معصیتوں سے پاک کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں بھی ہللا
چاہیے تو ہمیں گناہوں اور معصیتوں سے بچنا چاہیے اور نیک کام کرنے کی کوشش
کرنی چاہیے۔
ک ْم ِب ِه َواتَّقُوا َّ
َّللاَ ب َو ْال ِح ْک َم ِة َی ِع ُ
ظ ُ ک ْم ِمنَ ْال ِکتَا ِ
ک ْم َو َما أ َ ْنزَ َل َعلَ ْی ُ
َّللاِ َعلَ ْی ُ
ت َّ َوا ْذ ُک ُروا ِن ْع َم َ
ک ِل ش ْ
َیء َع ِلی ٌم َوا ْعلَ ُموا أ َ َّن َّ
َّللاَ بِ ُ
کتاب اور حکمت نازل کی ہے جس سے وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے اور ہللا سے ڈرو
تشریح:
تعالی اہل بیت کو اپنی
ٰ یہ آیت سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 65ہے۔ اس آیت میں ہللا
تعالی کی نعمتوں میں سے بہت سی نعمتیں ہیں ،جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
ٰ ہللا
تعالی کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کے لیے درج ذیل کام کرنے چاہئیں:
ٰ ہمیں ہللا
سوال 4سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 100594کا ہا محاورہ ترجمہ و تشریح تحریر
کیجیے۔
اجتَنِبُوہُ لَ َعلَّ ُ
ک ْم ت ُ ْف ِل ُحونَ فَ ْ
ترجمہ:
اے ایمان والو! شراب ،جوا ،بت اور پانسے شیطان کے گندے کام ہیں ،ان سے بچو
تشریح:
ان چیزوں کے استعمال کے بارے میں اپنے آپ کو اور دوسروں کو آگاہ کرنا۔
"لَ َعلَّ ُ
ک ْم ت ُ ْف ِل ُحونَ " کا مطلب ہے کہ "تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔" اس سے مراد یہ ہے کہ
اگر ہم ان چیزوں سے بچیں گے تو ہم دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوں گے۔
ہے۔
سوال 5سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 116تا 120میں حضرت عیسی کے متعلق جو
ْس ِلی بِ َحق ِإ ْن ُک ْنتُ قُ ْلتُهُ فَقَ ْد َع ِل ْمتَهُ ت َ ْعلَ ُم َما فِی نَ ْفسِی
ون ِلی أ َ ْن أَقُو َل َما لَی َ
ک ُک َما یَ ُ
س ْب َحانَ َ
ُ
ت َع َّال ُم ْالغُیُو ِ
ب ک أ َ ْن َ َو َال أ َ ْعلَ ُم َما ِفی نَ ْف ِس َ
ک ِإنَّ َ
ترجمہ:
کہ میں ایسی بات کہوں جو میرے لیے حق نہ ہو ،اگر میں نے ایسی بات کہی ہوگی تو
تو اسے جانتا ہے ،تو میری ذات کے اندر جو کچھ ہے تو جانتا ہے اور میں تیری ذات
کے اندر جو کچھ ہے نہیں جانتا ،بیشک تو غیب کی باتوں کا جاننے واال ہے۔
ترجمہ:
میں نے ان سے نہیں کہا مگر وہی جو تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ ہللا کی عبادت
کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے اور میں ان پر گواہ رہا جب تک میں ان کے درمیان
ہے۔
اگر تو انہیں عذاب دے تو وہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو تو ہی
َّللاِ قَا َل اس ات َّ ِخذُونِی َوأ ُ ِمی ِإلَ َھی ِْن ِم ْن د ِ
ُون َّ ت قُ ْل َ
ت ِللنَّ ِ سى ابْنَ َم ْر َی َم ه َْل أ َ ْن َ قَا َل َّ
َّللاُ َیا ِعی َ
ْس ِلی بِ َحق ِإ ْن ُک ْنتُ قُ ْلتُهُ فَقَ ْد َع ِل ْمتَهُ ت َ ْعلَ ُم َما ِفی نَ ْفسِی
ون ِلی أ َ ْن أَقُو َل َما لَی َ
ک ُک َما َی ُ
س ْب َحانَ َ
ُ
ت َع َّال ُم ْالغُیُو ِ
ب ک أ َ ْن َ َو َال أ َ ْعلَ ُم َما فِی نَ ْف ِس َ
ک ِإنَّ َ
ترجمہ:
عیسی ابن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا کہ تم اور میری ماں کو ہللا
ٰ ہللا نے کہا اے
عیسی نے کہا خدا پاک ہے ،میرے لیے یہ نہیں ہوتا کہ میں
ٰ کے سوا معبود بنا لو؟
ایسی بات کہوں جو میرے لیے حق نہ ہو ،اگر میں نے ایسی بات کہی ہوگی تو تو
اسے جانتا ہے ،تو میری ذات کے اندر جو کچھ ہے تو جانتا ہے اور میں تیری ذات
کے اندر جو کچھ ہے نہیں جانتا ،بیشک تو غیب کی باتوں کا جاننے واال ہے۔
عیسی
ٰ کہا کہ وہ اور ان کی والدہ حضرت مریم کو ہللا کے سوا معبود بنا لیں۔ حضرت
اس الزام کی تردید کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ایسی بات کبھی نہیں کہہ سکتے
جو حق نہ ہو۔
آیت نمبر :120
ک ْم َو ُک ْنتُ َعلَ ْی ِھ ْم ش َِہیدًا َما د ُْمتُ ِفی ِھ ْم َما قُ ْلتُ لَ ُھ ْم ِإ َّال َما أ َ َم ْرت َ ِنی ِب ِه أ َ ْن ا ْعبُدُوا َّ
َّللاَ َر ِبی َو َربَّ ُ
ترجمہ:
میں نے ان سے نہیں کہا مگر وہی جو تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ ہللا کی عبادت
کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے اور میں ان پر گواہ رہا جب تک میں ان کے درمیان
ہے۔
تعالی نے انہیں حکم دیا تھا ،یعنی ہللا کی عبادت کرنے کی۔ وہ فرماتے
ٰ کہی جو ہللا
ہیں کہ جب تک وہ لوگوں کے درمیان رہے وہ ان پر گواہ رہے اور اب جب وہ دنیا
تعالی کی اطاعت
ٰ تعالی کی اطاعت کی۔ ہمیں بھی ہللا
ٰ تھے اور انہوں نے ہمیشہ ہللا