You are on page 1of 2

‫شجرہ نسب کو ‪ٙ‬پ ‪ٙ‬رکھنے کا طریقہ کار و کسوٹی‬

‫________‬
‫نسابین کرام نے کسی بھی نسب نامہ کو پرکھنے کے لیے کچھ شرائط وضع کی‬
‫جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں ۔ ‪1‬‬
‫شجرہ نسب کا قدیم کتب انساب و تاریخ سے ثابت ہونا ‪.‬کوئی شجرہ خواہ کتنا‪.‬‬
‫ہی قدیم ہو اگر اس میں موجود افراد کا زکر قدیم کتب انساب و تاریخ میں نہ ہو‬
‫تو اس شجرہ کو مشکوک سمجھا جاتا ہے ۔‬
‫اعلی ‪ 500‬سال قبل گزرا ‪2.‬‬
‫ٰ‬ ‫زمانہ کے حساب سے درست ہونا ‪.‬مثالً اگر مورث‬
‫ہو تو اس سے نیچے موجودہ دور تک کم و بیش ‪ 15‬پشتیں ہونی چاہیں ‪ 2 .‬یا‬
‫‪ 3‬پشت اوپر نیچے ہونا ممکن ہے‪ .‬لیکن ‪ 10‬یا ‪ 20‬پشت واال شجرہ درست نہیں‬
‫)(ایک صدی میں ‪ 3‬پشت اوسط کے حساب سے‬
‫دعوی نسب کے حق میں ہونا ‪ .‬مثال ایک ایسا‪3.‬‬
‫ٰ‬ ‫بلدی شہرت کا ان افراد کے‬
‫خاندان جو شجرہ نسب کے مطابق تو سید ہو لیکن اہل عالقہ اس کی سیادت کی‬
‫نفی کریں ‪ .‬اور اگر اہل عالقہ کے پاس اس کے سید نہ ہونے پر قوی دلیل ہو تو‬
‫‪ .‬یہ شجرہ غلط قرار پاتا ہے‬
‫کسی بھی شجرہ میں موجود مختلف فرعوں (شاخوں) میں اگر باقی فرعیں اس ‪4.‬‬
‫شاخ کی اپنے ساتھ الحاق کی تائید نہ کریں‪ .‬اور اگر نفی کریں تو شجرہ مشکوک‬
‫سمجھا جاتا ہے ۔‬
‫دعوی نسب کے مطابق اس خاندان کی دیگر شاخوں میں قدیم سے رشتہ‪5.‬‬
‫ٰ‬ ‫اگر‬
‫داری وغیرہ نہیں ہو رہی ہو تو اس پر شک کیا جا سکتا ہے‬
‫اگر ان کے رسم و رواج یا عادات و اطوار باقی خاندان سے مختلف ہوں ‪.‬تو ‪6.‬‬
‫ٰ‬
‫دعوی دار ہیں تو ان‬ ‫پھر بھی شک کیا جائے گا‪ .‬مثالً اگر وہ سید ہونے کے‬
‫میں سادات کے اجماعی رسم و رواج جو بال تفریق مسلک صدیوں سے رائج ہیں‬
‫جیسے صدقہ نہ کھانا‪ .‬خاندان سے باہر شادی نہ کرنا‪ .‬اپنے اور اپنے اجداد کے‬
‫دشمنوں سے نفرت کرنا ‪ .‬محمد و آل محمد ص کا محب اور طرف دار ہونا وغیرہ‬
‫‪ .‬وغیرہ کا ہونا ضروری ہے‬
‫اس کے عالوہ ہمارے بزرگوں نے شجرہ پرکھنے کے لیے ایک‬
‫مشہور مقولہ بیان فرمایا ہے‬
‫جو ہے ۔‬
‫" شجر‪ ،‬ٹبر اور قبر"‬
‫مطلب اصلی سید شجرہ نسب ‪ ،‬رشتہ داریوں اور بزرگوں کے مزارات و قبور سے‬
‫پہچانا جاتا ہے ۔۔ جو اصلی سید ہوتا ہے انکے پاس شجرہ نسب ہوتا ہے ان کی‬
‫قدیم سے سادات میں رشتہ داریاں ہوتی ہیں اور بزرگوں کے مزارات یا قبریں بھی‬
‫ہوتی ہیں ۔۔‬
‫________‬
‫طالب دعا ۔ سید محسن کاظمی الحمیدی سیدانوالہ جہلم‬
‫‪Syed Adil Tanveer Kazmi‬‬
‫‪15 Dec 2022‬‬
‫‪Ezdan Oasis Al-Wakair Qatar‬‬

You might also like