Professional Documents
Culture Documents
8669 1
8669 1
ق
سمسٹر بہار 2023 ،ء
ن ٹ
عالمہ ا ب ال اوپ ن یو ی ورس ی ا الم آب اد
س
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
1
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
سوال -1عربی کے عالوہ دوسری زبانوں میں کتب سیرت پر جامع نوٹ تحریر کریں؟
تاریخ کی مختلف زبانوں میں لکھی گئی کت((ابوں میں س((یرت نب((ویہ کے ب((ارے میں ک((افی
معلومات موجود ہیں۔ یہاں تک کہ عربی کے عالوہ ان کتابوں کو دیگر زب((انوں میں بھی
ترجمہ کیا گیا ہے۔ ان تراجمہ شدہ کتابوں میں سیرت نبویہ کی تفصیالت ،حی((ات ،اق((وال،
سبقوں ،احادیث اور دیگر معلومات کو جامع طور پر پیش کیا گی(ا ہے۔ یہ(اں پ(ر میں کچھ
معروف کتابوں کا تعارف کرا رہا ہوں جن میں سیرت پر جامع نوٹ لکھے گئے ہیں۔
"( "The Sealed Nectarالرحيق المختوم) :یہ کتاب اردو زبان میں لکھی گ((ئی .1
ہے اور مص(نف محم(د بن عب(د ال(رحمن الخميس(ی ہیں۔ یہ کت(اب س(یرت نب(ویہ کی
تفص((یلی تش((ریح پیش ک((رتی ہے اور ن((بی محم((د ﷺ کی حی((ات ،زن((دگی کے
ﷺ :اس کی زندگی سب سے قدیم منبعوں پر مبنی ہے) :یہ کتاب مصنف
م((ارتن لین((ڈل بین ہیں اور یہ انگری((زی زب((ان میں لکھی گ((ئی ہے۔ اس کت((اب میں
سیرت نبویہ کی مختلف پہلوؤں کو گہرائی سے پیش کیا گیا ہے اور اس کی بنی((اد
ﷺ) :یہ کتاب مصنف عبد الحمید الجوہری ہیں اور اس کتاب کو اردو زبان
میں لکھا گیا ہے۔ اس کتاب میں سیرت نب(ویہ کی اہم تفص(یالت ،واقع(ات ،ت(اریخی
2
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
" ( "The Noble Life of the Prophetحیات الرسول) :یہ کتاب مصنف عالمہ .4
محمد یوسف کندھلوی ہیں اور اس کتاب کو اردو زبان میں لکھا گیا ہے۔ اس کتاب
میں سیرت نبویہ کے مختلف پہلوؤں کو اچھی طرح سے تش((ریح کی((ا گی((ا ہے اور
"( "The Life of Muhammadحی((ات محم((د) :یہ کت((اب مص((نف ای((ڈم جی. .5
سائٹون ہیں اور یہ کتاب انگریزی زبان میں لکھی گئی ہے۔ اس کت((اب میں س((یرت
نبویہ کے مختلف جوانب ،احادیث ،واقعات ،خ((دمات اور ن((بی محم((د ﷺ کے
(المرسل :مع(انی حی(اة محم(د) :یہ کت(اب مص(نف ت(اریخی اور فک(ری منظ(ر س(ے
عرفانی نظریات پر مشتمل ہیں۔ یہ کتاب ڈ .تاریک رمضان نے لکھی ہے اور اس
کتاب میں نبی محمد ﷺ کی حیات اور اس کے فلس((فی اور عملی پہل((وؤں پ((ر
( "In the Footsteps of the Prophet " .7پیغمبر ﷺ کے قدموں میں) :یہ کتاب
مصنف تاریخی اور تشریحی حوالوں پر مبنی ہے۔ مص((نف تاری((ک رمض((ان ہیں اور اس
کتاب میں نبی محمد ﷺ کی زندگی ،تعلیمات ،نص((یحتیں اور ان کے تفس((یر ک((و پیش
یہاں تک کہ ان کتابوں کے عالوہ بھی متعدد دیگر کتابیں موجود ہیں جو سیرت نبویہ پ((ر
جامع نوٹ لکھی گئی ہیں۔ یہ کتابیں مختلف زبانوں میں دستیاب ہو س((کتی ہیں اور ان کی
3
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
مدد سے غیر عربی زبانوں میں بھی سیرت نبویہ کے بارے میں کافی معلوم((ات حاص((ل
سوال -2بعثت سے قبل رسول اکرم ﷺ کی شخصJیت اور کJردار پJر جJامع نJوٹ تحریJر
کریں؟
پیغمبر اسالم حضرت محمد ﷺ جو عرب میں مکہ شہر میں پیدا ہوئے ،ق((ریش ق((وم
کے ہمزاد ،اور محم((د بن عب((دہللا بن عب((دالمطلب کے بی((ٹے تھے ،ای((ک ممت((از شخص((یت
رکھتے ہیں۔ وہ مکہ میں ایک عادل اور سچے ش((خص کے ط((ور پ((ر مش((ہور تھے ،ج((و
عقی((دت کے اعتب((ار س((ے مع((روف تھے اور لوگ((وں ک((و دی((نی اور اخالقی اص((ولوں کے
پیروک(ار بن(انے میں کامی(اب رہے۔ ان ک(ا ک(ردار بعثت س(ے پہلے بھی اور بع(د میں بھی
عظیم رہا ہے۔ یہاں تفصیل سے ان کی شخصیت اور کردار کو بیان کیا گیا ہے:
عدل و انصاف:
رسول ہللا ﷺ کو "األمین" (امانتدار) کے لقب سے مشہور کیا جات((ا ہے ،چ((ونکہ وہ
امین ،دیانتدار اور صادق شخصیت رکھ((تے تھے۔ انہ((وں نے مکہ میں ای((ک خوبص((ورت
تجارتی اخالق قائم کی تھی ،جو عدل و انصاف ،رحم و شفقت ،احسان ومعروفی کی بنیاد
پر مشتمل تھی۔ وہ ایک غریبیوں کا خی((ال رکھ((تے اور کم((زوروں ک((و س((ہارا دی((نے کے
لئے جان((ا جات((ا تھے۔ ان کی ع((دل و انص((اف کی ص((ورتحال ات((نی بلن((د تھی کہ ہمیش((ہ وہ
ماضی اور مستقبل کی حواالت کو بہترین طور پر سنجیدگی سے حاکم کرتے تھے۔
رحم و شفقت:
4
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
رسول ہللا ﷺ کا دل محبت ،رحمت اور شفقت سے بھرا ہوا تھا۔ وہ سب کی پرورش
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
کے لئے اپنی زندگی کا ہر لمحہ فراہم کرتے تھے۔ انہوں نے خ(واتین ،بچ(وں ،بوڑھ(وں،
غریبوں ،یتیموں اور مظلوموں کو خ(اص ت(وجہ دی تھی۔ ان کی رحم و ش(فقت ک(ا اظہ(ار
معروف واقعات میں دیکھا جا سکتا ہے ،جیسا کہ وہ غریبوں کو اپنے معاش((رتی دائ((روں
میں شامل کرتے تھے اور بچوں کو بھی اپنی گود میں لیتے تھے۔
علم و حکمت:
رسول ہللا ﷺ ایک علم و حکمت کے سرچشمے تھے۔ انہ((وں نے ع((ربی کے عالوہ
بہت سے زبانوں کو بھی جاننے کی کوشش کی تھی۔ وہ تجارت کے زمرے میں مش((ہور
تھے اور ان کے پاس وسیع علم تجارت ک((ا تھ((ا۔ انہ((وں نے معاش(ی مع((امالت میں نمای((اں
حکمت اور ص((بر رکھ((ا۔ عالوہ ازیں ،ان ک((ا علم دی((نی ،ت((اریخی ،علم نج((وم اور طب پ((ر
مبنی بھی تھا۔ وہ اپنے اصحاب کو معلومات سنجیدہ دیتے تھے اور انہیں اسالمی عقی((دت
صداقت:
رسول ہللا ﷺ کو صداقت کا لقب بھی دیا گیا ہے ،چونکہ وہ ہمیشہ سچ بول((تے تھے۔
ان کے کہہ دیکھے بغیر کوئی انکار کرنے کی کوش((ش نہیں کرس((کتا تھ((ا۔ وہ نہ ص((رف
اپنی زبان کے بلکہ اپنی پوری زندگی کو سچائی پر مبنی کردیتے تھے۔
تواضع:
5
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
رسول ہللا ﷺ بہت عظیم شخصیت کے باوجود بہت تواض((ع رکھ((تے تھے۔ وہ کبھی
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
بھی خود کو اہمیت کا حامل نہیں سمجھتے تھے اور دوسروں کے س((اتھ میزب((انی ک((رتے
محبت و اتحاد:
رسول ہللا ﷺ نے محبت و اتحاد کی بنیاد رکھی اور لوگوں کو اپنے گ((رد جم((ع کی((ا۔
انہ((وں نے لوگ((وں ک((و آپس میں محبت ک((رنے اور ای((ک دوس((رے کے حق((وق ک((ا اح((ترام
کرنے کی سکھ دی۔ وہ مختلف قوموں اور اقوام کے لوگوں کو ایک ساتھ الیا اور ان ک((و
انصاف و معروفی:
رسول ہللا ﷺ کو عدل و انصاف کی مثال تسلیم کیا جات((ا ہے۔ وہ ہمیش((ہ مع((روفی ک((ا
حق ادا کرتے تھے اور ظالمیوں کے خالف کھ((ڑے ہ((وتے تھے۔ انہ((وں نے عقی((دت کے
لئے اور دینی اصولوں کی حفاظت کے لئے لوگوں کو بہترین طور پر تربیت دی۔
عبادت:
رسول ہللا ﷺ کی زندگی میں عبادت اور تقوی کا بہت اہم کردار تھ((ا۔ انہ((وں نے ہ((ر
شخص کو ہللا کی عبادت کرنے کے لئے بالیا اور اسالمی روحانیت ک((و بھی ف((روغ دی((ا۔
وہ نماز ،روزہ ،زکات ،حج و اور عب(ادتیں انتظ(ام دی(تے تھے اور لوگ(وں ک(و تق(وی کے
6
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
رسول ہللا ﷺ کی شخصیت اور کردار بہت رنگین اور کامل تھے جو کہ مجم((وعی
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
طور پر لوگوں کے دلوں میں محبت و احترام کے موضوع بن گئے۔ انہ((وں نے دنی((ا ک((و
بہت کچھ سکھایا اور ان کا کردار ہمیشہ تاریخ کی اعلٰی مثال رہے گا۔
حضرت عمر بن الخطاب (رضي هللا عنه) اسالم کے اہم ص((حابیوں میں س((ے ای((ک تھے۔
ان کی حیات و عمل کا عصر اسالمی تاریخ میں بے حد اہم ہے۔ حضرت عم((ر ک((ا اس((الم
قب(ول ک(رنے ک(ا واقعہ نہ ص(رف ان کی شخص(یت کی روش(نی میں اہم ہے بلکہ یہ ای(ک
مقصد بندی س(ے بھرپ(ور ط(ور پ(ر تفص(یالت پ(ر مب(نی بھی ہے۔ یہ(اں پ(ر ،میں آپ ک(و
حضرت عمؓر کے اسالم قبول کرنے کے واقعے کی تفصیالت سے آگاہ کروں گا۔
حضرت عمر بن الخطاؓب ہزارہ قبیلے کے سردار اور تجارت کار تھے۔ وہ مکہ میں پیدا
ہوئے اور مکہ کے معروف قبیلہ قریش سے تعلق رکھتے تھے۔ حضرت عم(ر ک(و ش(دید
طور پر جاہلیت کا باعث تصور کیا جاتا تھ((ا اور انہ((وں نے ک((بیلے کی س((ربراہی کی۔ وہ
اپنی سختی اور سخت اعتقادات کے لئے مشہور تھے اور ان کی مقبولیت وس((عت پ((ذیری
کا باعث بنی۔عصر جاہلیت میں رہتے ہوئے بھی ،حضرت عمر کو ایک ایماندار ش((خص
کے طور پر پہچانا جاتا تھا۔ ان کو عدل و انصاف کی اہمیت کا علم تھا اور وہ لوگوں ک((و
انصاف کے لئے آواز بلند ک((رنے س((ے نہیں روک((تے تھے۔ ان کی ای((ک خاص((یت یہ بھی
تھی کہ وہ کسی کو نصیحت کرنے میں جھجھک نہیں کرتے تھے ،بلکہ وہ اپ((نی راہ پ((ر
چلتے رہتے تھے۔جب رسول هللا محمؐد نے اپنے دین کا اعالن کیا ،تو حض((رت عم((ر اس
7
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
پر حادثہ کیا اثر ہوا۔ ابتدائی طور پر حض((رت عم((ر اس ک((و رد ک((رتے رہے اور اس پ((ر
حقیر ک((وئی نظری((ات پیش ک((رتے رہے۔ انہ((وں نے یقین کی((ا کہ اس((الم اور مس((لمانوں کی
ایک وقت ایسا آیا جب حضرت عمر کو خوبروئی کی خبر ملی کہ ان کا بھنجا طلحہ بنت
خوالہ نے اسالم قبول کر لیا ہے۔ حض((رت عم((ر غص((ے س((ے الل ہ((وئے اور انہ((وں نے
طلحہ کے گھر جانے کا ارادہ کیا۔حضرت عمر کی طرف جاتے ہوئے ،ان کے س((امنے
حضرت عب((د ہللا بن مس((عود ،ج((و ای((ک مس((لمان تھے ،آئے اور انہیں م((د نظ((ر رکھ((تے
ہوئے کہا" :وہ کابے کا رسول هللا صلی ہللا علیہ وسلم کو قرآن پڑھ رہے ہیں"۔
یہ سن کر حضرت عمر غصے سے الل ہ((وئے اور انہ((وں نے کہ((ا" :اگ((ر اس نے ق((رآن
کی طرف سے لہرایا تو میں اسے کچل دوں گا۔" اور وہ اپنے بھائی کے گھر کی ط((رف
بڑھے۔حضرت عمر کے گھر رسائی کرنے سے پہلے ،انہوں نے خود کو تسلی ک((رنے
کے لئے ایک بار پھر سوچا۔ انہوں نے خواب میں رسول هللا محمؐد کو دیکھا ،ج((و ق((رآن
پ((ڑھ رہے تھے۔ اس خ((واب نے حض((رت عم((ر کے دل میں تب((دیلی ال دی اور انہ((وں نے
فورًا قرآن حاضر کیا۔ حضرت عمر طلحہ بنت خوالہ کے گھ((ر پہنچے ت((و وہ ق((رآن پ((ڑھ
رہے تھے۔ حضرت عمر کو قرآن کی تالوت س((ن ک((ر بہت ہمت آئی اور وہ اپ((نی بھنجے
کے پ((اس ج((ا ک((ر ان ک((ا دلچس((پی س((ے پ((وچھے بغ((یر ،ق((رآن کے ب((ارے میں تفص((یالت
پوچھنے لگے۔طلحہ بنت خوالہ نے اسالم کے مبادی کی وضاحت کی اور حضرت عم((ر
کو قرآن کی برکتوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے حقائق کو س((مجھا اور ان ک((و س((چائی
8
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
قبول کر لیا۔جب حضرت عمر اسالم قبول کر لیا ،وہ سراہنے لگے اور خوشی کا اظہ((ار
حضرت عمر کے اسالم قبول کرنے کا واقعہ نے ان کے عمر کی روشنی ک((و ای((ک ن((ئی
روشنی میں ال دیا۔ انہوں نے اپنی قومی رہنمائی سے منس((وب میں تب((دیلی کی اور اس((الم
کی ترویج کے لئے مستعد ہو گئے۔حضرت عمر کا اس((الم قب((ول ک((رنے ک((ا واقعہ نے ان
کی اہمیت ک(و نہ ص(رف خصوص(ی ط(ور پ(ر بلکہ ت(اریخی حقیقت کی روش(نی میں بھی
بڑھایا۔ ان کی قومی رہنمائی نے اسالم کو مزید مضبوط کیا اور مسلمانوں کو بڑھاوا دیا۔
غزوہ خندق یا جنگ احزاب اسالمی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے جو مدینہ میں یوم الخندق
ی((ا ی((وم االح((زاب کے ن((ام س((ے بھی جان((ا جات((ا ہے۔ یہ جن((گ یہ((ودی اور مس((لمانوں کے
درمیان یہودی((ان کے جنگی مجم((وعے کے مق((ابلے میں ہ((وئی۔ اس واقعے ک((ا س((ال 627
عیس((وی میں ہ((وا اور یہ اس((المی ت((اریخ ک((ا اہم ت((رین واقعہ ہے ج((و م((دینہ کی دف((اع اور
مسلمانوں کی اتحادیت کا نمونہ قائم کرتا ہے۔یہ جنگ مدینہ میں قریش کے ساتھ آلیہ کے
درمیان ہ((ونے والے ص((لح ح((دیبیہ کے بع((د روانہ ہ((وئی۔ ق((ریش کی ج((انب س((ے مکہ ک((ا
بندرگاہ خالی کر دیا گیا تھا اور مسلمانوں کے پاس قوتوں کی کمی تھی۔ لیکن ق((ریش ک((و
غزوہ خندق کی خبر ملنے کے بعد انہوں نے غزوہ کیلئے بڑی تعداد میں ف((وج م((وبیالئز
کی تھی۔مدینہ کے مسلمانوں نے یہ سمجھا کہ ق((ریش کی ط((اقت س((ے نہیں ل((ڑا جاس((کتا،
9
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
اسالمی جمہوریت کے نظام کو تشکیل دیں گے جس کے تحت ہر ش(خص ک((و ق(ومی امن
نبی محمد ﷺ نے مدینہ کے بنیوادی مہاجرین اور انصار کو جمع ک((رکے مش((اورت
کی اور غزوہ خندق کی خبر ملنے پر وہ اپنے ایک اصحاب حضرت سلمان فارسی س((ے
خندق کا تشکیل کرنے کا مشورہ لیا۔ آپ نے اقتراض کرتے ہوئے کہ خندق میں مدینہ کو
گھیر لیں ،تاکہ دشمن فوج کی حملہ کو روکا جا سکے۔ س((لمان فارس((ی کے اس مش((ورے
کو قبول کرتے ہوئے نبی محمد ﷺ نے مسلمانوں ک((و ف((وجی لب((اس پہن((انے ک((ا حکم
دیا۔
خندق کو تیار کرنے کے لئے مدینہ کے مسلمانوں نے سات م((اہ میں پ((انچ می((ل ک((ا گڑھ((ا
کھ((ودا۔ خن((دق کی لمب((ائی چ((ودہ می((ل تھی اور چ((وڑائی دو می((ل تھی۔ اس میں مص((نوعی
پہاڑیں بنائی گئیں جو دشمن کی جانب م((وڑ ک((ر بن((ائی گ((ئیں تھیں ت((اکہ کس((ی بھی ط((رف
سے آنے والی حملے کو روکا جاسکے۔ عالوہ ازیں ،جنگی آالت کی تیاری بھی کی گئی
اور موجودہ حکومت نے زیادہ س(ے زی(ادہ تش(دد ک(و روک(نے کی کوش(ش کی۔م(دینہ میں
مسلمانوں کو آلیہ سے ہمہ گیر کرنے کے لئے اسالمی احزاب نے مدینہ کے محاص((رے
کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ق((ریش کے س((اتھ م((ل ک((ر م((دینہ ک((و محاص((رے میں لے لی((ا اور
خندق کی طرف حملے کیے۔ قریش کی جانب سے ہجوم میں بھی تقریب (ًا ۹۰۰۰فوجی((وں
مق((ابلے کے دوران ن((بی محم((د ﷺ کے پ((اس ص((حابہ ک((رام نے بھی ان((وکھی ہمت
دکھائی اور آسمان سے چھالنگ مار کر دش(منی فوجی(وں ک(و خ(وفزدہ کی(ا۔یہ جن(گ کچھ
10
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
عرصے تک جاری رہی اور اس کے دوران بہت سی حملوں کی کوش((ش کی گ((ئی۔ لیکن
مسلمانوں کی حمایت اور خندق کی استراتیجی بناوٹ نے دشمن کو شکس((ت دی۔ اس کے
باعث قریشی فوجیوں کو گھبراہٹ ہوگئی اور وہ ڈر کر بیساں ہوگئے۔یہ جنگ تقریبًا پانچ
ہفتوں تک ج(اری رہی اور اس کے دوران ق(ریش کی ف(وج مش(کل ص((ورتحال میں پھنس
گئی۔ بار بار حملے کی کوشش کرنے کے باوجود وہ کچھ حاصل نہیں کر سکے۔
مدینہ میں مسلمانوں کے پاس زنجیریں ہوئیں جو مس((لمانوں نے دوڑاں بن((اکر خن((دق کے
باغ میں چڑھا دیں۔ اس سے دشمن کی روشنی کو کم کرنے کی کوش((ش کی گ((ئی اور ان
کو خوفزدہ کیا گیا۔اکٹھے ہو کر مسلمانوں نے خن((دق کے ط((رف حملے ک((یے اور خن((دق
کی حف((اظت کی۔ جب ت((ک دش((منی ف((وج واپس نہیں ہ((وئی تب ت((ک مس((لمانوں نے ج((اری
رکھا۔مسلمانوں کی جماعت میں احتمال تھا کہ قریشی فوجیوں کو بھوکے مار دی((ا ج((ائے
گا۔ انہوں نے کچھ وقت تک دشمن کو محاصرہ کیا۔ اس کے باعث دشمنی ف((وج زی((ادہ دن
غزوہ خندق میں مسلمانوں کی جیت ہوئی اور یہ مسلمانوں کی ایک عظیم کامیابی س((ابت
ہ((وئی۔ اس واقعے نے مس((لمانوں کی اتح((ادیت ک((و مض((بوط کی((ا اور دش((منی قوت((وں ک((و
چاہئے ،بلکہ بے نیاز اور تحفظی ت((دابیر کے س(اتھ دش(من ک((ا مق((ابلہ کرن((ا چ(اہئے۔غ((زوہ
خندق کا واقعہ تاریخی حقائق اور اسالمی تاریخ کے نقطہ نظر سے ایک اہم ت((رین واقعہ
ہے۔ یہ واقعہ مسلمانوں کی جماعت کی مضبوطی ک((و ث((ابت کرت((ا ہے اور مس((لمانوں کی
11
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
سوال -5بنو قریظہ کی بد عہدی اور ان کے خاتمہ پر جامع نوٹ تحریر کریں؟
بنو قریظہ ( )Banu Qurayzaمسلمانوں کے دوِر حکومت میں ایک یہودی قبیلہ تھا جو
مدینہ میں مستوطن تھا۔ یہودی قبائل مسلمانوں کی حکومت اور نبی محم((د ص((لی ہللا علیہ
وسلم کے حکومت پر عدم یقینیت کا اظہار کرتے رہے اور بن((و ق(ریظہ اس بے اعتم((ادی
کے سبب مقابلہ کرنے کے بجائے ایک توثیق ن((امہ پ((ر دس((تخط ک((رنے کے اق((دامات ک((ر
رہے تھے۔ یہ اقدام بنو قریظہ کی ب(د عہ(دی ک(ا ثب(وت تھ(ا اور ن(بی محم(د ص(لی ہللا علیہ
مدینہ میں مسلمانوں کی حکومت ایک جدید نظام تھا ج(و جم(اعت کی ش(کل میں ق(ائم کی(ا
گیا تھا جس میں مسلمانوں کے سپاہیوں کی ایک عدد قسم (انصار) بھی موج((ود تھیں ج((و
مدینہ میں رہنے والے اور مسلمانوں کے مقابلے میں بڑے تعداد میں آنے والے یہودیوں
کے ساتھ مشترکہ قراردادوں کو بناوٹی تھیں۔ بن((و ق((ریظہ بھی ای((ک ایس((ی ق((بیلہ تھی ج((و
انص((ار کے س((اتھ ایس((ی ای((ک ق((رارداد پ((ر آئی تھی۔ اس ق((رارداد میں بن((و ق((ریظہ نے
مسلمانوں کی حکومت کو تسلیم کیا تھ((ا اور وف((اداری کی عہ((د کی تص((دیق کی تھی۔لیکن
مشکالت کچھ عرصہ بعد ہونی ش((روع ہوگ((ئیں جب بن((و ق((ریظہ نے انص((ار کی م((دد کے
بجائے ایک توثیق نامہ پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ توثی((ق ن((امہ بن((و ق((ریظہ کی ب((د
عہ((دی ک((ا ثب((وت تھی کی((ونکہ یہ اق((دام ق((رارداد کے خالف تھ((ا۔ بن((و ق((ریظہ کی یہ عم((ل
بھیانک اور ناانصافی کی نمونہ تھی ،اور اس نے انص((ار کی اعتم((ادی ق((وت ک((و دس((تک
دیا۔نبی محمد صلی ہللا علیہ وسلم نے بنو قریظہ کی بد عہدی پ((ر عم((ل ک((رنے ک((ا فیص((لہ
12
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
کیا۔ انہوں نے بنو قریظہ کی جنگی فالح کی تشکیل ک((ری اور م((دینہ ک((و چ((اروں ط((رف
سے قصور میں بند کر دیا۔ بنو ق((ریظہ محاص((رے میں محک((وم رہے اور طوی((ل عرص((ہ
استحقاق کے مطابق ،بنو قریظہ نے محاصرے کے درمیان جس حرکت کو اختیار کیا وہ
نا مناسب تھی۔ یہ قومی امن کے خالف تھی اور مسلمانوں کو ناپسندیدہ خدشات پہنچ((انے
کا اظہار تھا۔ بنو قریظہ کے قائدین نے اس لئے فیصلہ کیا کہ وہ استسالم کریں اور اپ((نی
حکمت عملی سے سزائے موت بچائیں۔محاصرے کے بعد ،بنو قریظہ کو قبض((ہ میں لے
لیا گیا اور قضائے قبائل کی کمیٹی میں ان کی مق((دمہ س((ماعت کی گ((ئی۔ آپس((ی م((ذاکرات
کے بعد ،قبیلے کی کمیٹی نے بنو قریظہ کو مذاکرات کے بجائے ظالمانہ سزا ک((ا فیص((لہ
سنایا جو آزادانہ موت کے روپ میں تھی۔مذاکرات کے بج((ائے بن((و ق((ریظہ کی س((زا نے
کافی تنش ،انتقام کی تمنا اور بے چارگی کی لہر پی((دا کی۔ آزادانہ م((وت ان کی نس((ل ک((و
مٹا دیتی تھی۔ جنگی حاالت کے دوران ،آزادانہ موت عمومًا قبائ((ل کے درمی((ان اس((تعمال
کی جاتی تھی ،لیکن یہ نا انص((افی اور بے اعت((دالی ک((ا نم((ونہ تھی۔از خ((ود ک((رداری کے
ساتھ ،انتقامی بھائی گروپس بنو قریظہ کے خالف ہملہ کرنے کے لئے تی((ار ہ((وئے۔ لیکن
نبی محمد ص(لی ہللا علیہ وس(لم نے اس حملے ک(و روک دی(ا اور انتق(ام کی محنت ک(رنے
کے بجائے مہربانی اور رحمت کی حکمت عملی کا اطالق کیا۔بن((و ق(ریظہ کی ب((د عہ((دی
اور ان کے خاتمہ کا واقعہ ایک ادبی تحفہ تک پہنچ((ا س((کتا ہے ت((اکہ ہم اس م((اجرا س((ے
سبق حاصل کریں۔ یہ ہمیں یاد دالت((ا ہے کہ اعم((ال کی کمی ،ناانص((افی اور بے اعتم((ادی
ایک معاشرتی تنازع کو پیدا کر سکتی ہے۔ نبی محمد ص((لی ہللا علیہ وس((لم ک((ا رویہ ہمیں
13
کورس :سیرت طیبہ )8669( 1
سمسٹر بہار 2023 ،ء
(سطح بی ایڈ ( چار سالہ
سمجھاتا ہے کہ رحمت ،مہربانی اور معافی کو برقرار رکھنے کا مقصد ہماری جماعتی
14