You are on page 1of 5

NATIONAL TEXTILE UNIVERSITY

DEPARTMENT OF TEXTILE TECHNOLOGY

Department: Textile Technology


Semester: 1st
Assignment Topic:
Translation of Arabic Words
Submitted By:
Talha Zahid
(21-NTU-MSTT-FL-003)
Submitted To:
Dr.Tanweer Hussain
‫‪Arabic Words Translation‬‬
‫َو ٱُهَّلل َٰو ِس ٌع َع ِلي‪ٞ‬م‬
‫‪.Allah careth for all, and He knoweth all things‬‬
‫ہللا تعالٰی کشادگی واﻻ اور علم واﻻ ہے‬
‫ہللا تعالٰی کی کشادگی اور علم کا تعلق قرآن مجید میں بار بار ذکر ہوا ہے۔ ہللا کی کشادگی کا مطلب ہے کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے اور‬
‫انہیں پیش آنے والی ہر مشکل سے نجات دیتا ہے۔ ہللا کی کشادگی میں محبت‪ ،‬رحمت‪ ،‬اور برکتیں شامل ہیں جو انسانوں کی زندگی‬
‫میں خیرات و خوشیاں لے کر آتی ہیں۔‬

‫علم ہللا کی معرفت اور حکمت کا نظام ہے جو ہمیں راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ ہللا کا علم حقیقتوں کی درستی اور صداقتوں کو سمجھنے‬
‫میں مدد کرتا ہے۔ یہ ہمیں ایک مستقیم راستہ دکھاتا ہے اور ہمیں بے گمانی سے راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ ہللا کی کشادگی اور علم کا‬
‫تجربہ ایک شخص کو زندگی میں بہترین راستہ چونے میں مدد دیتا ہے اور اسے ایک مقصد کی تالش میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔‬
‫ہللا کی بڑائی اور عظمت پر عمیق یقین رکھنا ایک شخص کو اچھے اور برکتیں بھرے زندگی کی طرف بڑھنے میں مدد فراہم کرتا‬
‫ہے۔‬

‫َو َك اَن ِباۡل ُم ۡؤ ِم ِنۡي َن َر ِح ۡي ًم ا‬


‫‪He is Most Compassionate to the believers‬‬
‫ن‬
‫وہ موم وں پر ب ڑا مہرب ان ہ‬
‫ے۔‬
‫ہللا تعالی مومنوں پر بڑا مہربان ہے اور اس کی رحمتیں بے شمار ہیں۔ قرآن مجید میں ہللا کی رحمتوں کا ذکر بار بار کیا گیا ہے اور‬
‫یہ بیان کیا گیا ہے کہ ہللا تعالی بہت زیادہ رحمتوں واال اور مہربان ہے۔‬

‫ہللا کی مہربانیاں مومنوں کو ہر حالت میں حفظ و حراست میں رکھتی ہیں اور ان کی دعأوں کو قبول فراہم کرتی ہیں۔ ہللا کی‬
‫مہربانیاں ہر روز کے زندگی میں نعمتیں بھرتی ہیں اور مومنوں کو ہدایت‪ ،‬توفیق اور نجات ملتی ہے۔ ہللا کی مہربانیاں مومنوں کے‬
‫گناہوں کو معاف کرتی ہیں اور انہیں اپنی رحمت سے چھپاتی ہیں۔‬

‫َو َم ٰٓلـِئَك ُتٗه‬


‫‪And His angel‬‬
‫ف شت‬
‫اور اس کے رے‬
‫َوَم ٰل ِئَك ُتٗه " قرآن مجید میں ہللا تعالی کے بارے میں ایک حصہ ہے جس میں ہللا کے فرشتوں کی ذکر ہے۔ "َوَم ٰل ِئَك ُتٗه " کا مطلب ہے "اور‬
‫اس کے فرشتے"۔ یہ ہللا کی بڑائی اور اس کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے جو اپنے فرشتوں کے ذریعے اپنی مخلوقات کو حفظ اور‬
‫راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ فرشتے ہللا کے حکم پر عمل کرتے ہیں اور ان کا کام ہللا کی مرضی کو پورا کرنا ہے۔ یہ عبارت ہللا کی‬
‫سرکاریت اور اس کی ملکیت پر اظہار کرتی ہے‪.‬‬
‫ِإَّن َم ا ٱۡل ُم ۡؤ ِم ُنوَن‬
‫‪The believers‬‬
‫من‬
‫صرف مو ی ن‬
‫"ِإَّنَم ا ٱۡلُم ۡؤِم ُنوَن " قرآن مجید کی آیت ہے جو مخصوص سورۃ األنفال میں آئی ہے۔ اس آیت میں "ِإَّنَم ا" کلمہ استعمال ہوا ہے‪ ،‬جس کا‬
‫مطلب "صرف" یا "کھالی" ہے۔ آیت کا مطلب ہے کہ مومنوں کا خصوصیت یہ ہے کہ وہ ایمانی اعمال کرتے ہیں اور ایمانی‬
‫اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔ یہ صرف ایمان رکھنے والوں کو خصوصیت دیتی ہے اور انہیں ہللا کی راہ میں پایا جاتا ہے۔ یہ آیت‬
‫مومنوں کی خصوصیات اور اہمیت پر زور دیتی ہے‬

‫َو َلـَن ۡب ُلَو َّنُك ۡم ِبَشۡى ٍء‬


‫‪And We will certainly test you with something‬‬
‫ئ‬ ‫ت‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ض‬
‫اور ہ م رور ہی ں کسی ہ کسی چ یز سے آزما ی ں گے۔‬

‫قرآن مجید میں آنکھوں کھولنے والی ایک مظبوط آیت ہے۔ اس میں ہللا تعالی کا وعدہ ہے کہ ہمیں زندگی میں مختلف امتحانات دینے‬
‫َشيٍء " کا مطلب ہے "کچھ"‪ ،‬جس سے ظاہر ہے کہ امتحانات مختلف اقسام کے ہوتے ہیں۔ یہ آیت ہمیں صبر‪ ،‬استقامت‬‫والے ہیں۔ "ِب ۡ‬
‫اور ایمان میں استمرار کے اہمیت کا سبق دیتی ہے‪ ،‬اور ہمیں بتاتی ہے کہ زندگی کے مشکالت ایمان کو بڑھأوں اور مزید مضبوط‬
‫بناتی ہیں‪.‬‬

‫َو َب ِّش ِر الّٰص ِبِر ۡي َۙن‬


‫‪And give good news to the patient ones‬‬
‫ن‬ ‫خ شخ‬ ‫ن‬
‫ور صب ر کرے والوں کو و ب ری س ا دو‬
‫َبِّش ِر الَّصاِبِريَن " یہ آیت قرآن مجید میں متداول ہے اور اس کا مطلب ہے‪" :‬اور صابرین کو خوشخبری دو"۔ یہ آیت مومنوں کو صبر‬

‫اور استقامت کی اہمیت پر دلیل فراہم کرتی ہے۔ ہللا تعالی ہمیں زندگی کی مشکالت اور امتحانات میں صبر کرنے‪ ،‬دنیا و آخرت میں‬

‫بھالٔيی حاصل کرنے اور مشکالت کا مقابلہ کرنے کی تربیت دیتا ہے۔ صابرین کو خوشخبری دینا ہللا کا ایک بڑا اعزاز ہے اور یہ‬

‫انہیں ہللا کی رحمتوں اور جنتی بہشت کی بشارت دیتا ہے۔ اس آیت سے ہمیں ملتا ہے کہ صبر ایمان کی اہمیتیں میں سے ایک ہے‬

‫اور ہللا کے حکم پر راضی رہنا ہمارے لیے بہتر ہے‬

‫اَلۡي ِه ٰر ِج ُع ۡو َؕن‬
‫‪To Him we shall return‬‬
‫اسی کی طرف ہم لوٹ کر جائیں گے‬
‫إَِّنا ِهَّلِل َو ِإَّنا ِإَلْي ِه َر اِج ُعوَن " یہ عبارت عربی زبان میں ہے اور اس کا مطلب ہے‪" :‬ہم ہللا کی ہیں اور ہمیں ُاسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔" یہ عبارت‬

‫اکثر موت یا مصیبت کی صورت میں استعمال ہوتی ہے اور اس کا مقصد ہے کہ ہر شخص کا زندگی کا اصل ماقدار ہللا کے پاس ہے اور ہر کسی‬

‫کا اچانک رجوع ہوگا۔‬

‫یہ عبارت ایک اسالمی تربیتی اصطالح ہے جو موت یا مصیبت کے وقت مستعمل ہوتی ہے تاکہ انسان ہللا کی مرضی پر راضی رہے اور ُاسے‬

‫صبر اور استقامت حاصل ہو۔ یہ ایک ذہین تعبیر ہے جو موت کو ہمیشہ یاد دیتی ہے اور ایمانی راہنمائی فراہم کرتی ہے‬

‫ُه ُم اۡل ُم ۡه َت ُد ۡو َن‬


‫‪They are the ones who will be guided‬‬
‫ن‬
‫ی لوگ ہ دای ت پ اے والے ہ ی ں۔‬ ‫وہ‬

‫ُهُم اْلُم ْهَتُد وَن " یہ آیت قرآن مجید میں متداول ہے اور اس کا مطلب ہے‪" :‬یہ ہیں وہ لوگ جو ہدایت یافتہ ہیں"۔ یہ عبارت‬

‫ایمان والوں کی خصوصیت کو ظاہر کرتی ہے جو ہللا کی راہ میں ہدایت حاصل کر چکے ہیں۔‬

‫یہ آیت ہللا کی راہ میں ہدایت پانے والوں کی بہت بڑی اور نیک خبر دیتی ہے۔ مؤمنوں کو یہ اطمینان دیتی ہے کہ جو‬

‫لوگ ہللا کی راہ میں راہنمائی حاصل کرتے ہیں‪ ،‬وہ حقیقت میں مترتب ہیں اور انہیں زندگی میں سیدھی راہ ملتی ہے۔ اس‬

‫آیت سے مسلمانوں کو اپنی راہنمائی کے لیے شکریہ ادا کرنے اور ایمانی زندگی گزارنے کی تربیت حاصل ہوتی ہے‬

‫َّر ِّب ِه ۡم َو َر ۡح َم ٌة‬


‫‪Their Lord is Mercy‬‬
‫ان کا رب رحی م ہ‬
‫ے۔‬
‫َّرِّبِه ْم َو َر ْح َم ٌة" یہ عبارت قرآن مجید میں سورة البقرة کی آیت نمبر ‪ 58‬میں آتی ہے۔ اس کا مطلب ہے‪" :‬ان کے رب اور‬

‫رحمت ہی ہوگا"۔ یہ آیت بنی اسرائیل کے بارے میں ہے جب وہ ہللا کی بڑائیوں کو نظر انداز کر رہے تھے۔‬

‫اس عبارت میں ہللا تعالی کی رحمت کا ذکر ہوا ہے جو اپنے بندوں پر ہمیشہ مہربانی کا حکم رکھتا ہے۔ ہللا کی رحمت‬

‫انسانوں کو نجات‪ ،‬ہدایت اور برکتوں کے ساتھ زندگی گزارنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ یہ آیت مومنوں کو ہللا کی بڑائیوں‬

‫اور اس کی رحمتوں کو قدر کرنے اور اس پر بھروسہ کرنے کی تربیت دیتی ہے۔‬
‫ۡو‬ ‫ـ‬ ‫ُج‬ ‫اۡل َخ ـۡو ِف َو اۡل‬
‫‪Fear and hunger‬‬
‫ِع‬
‫خ‬
‫وف اور ب ھوک‬
‫اْلَخ ْو ِف َو اْلُجوِع " یہ عبارت قرآن مجید میں بار بار آتی ہے اور مختلف سورۃ اور آیات میں ذکر ہے۔ اس کا مطلب ہے "ڈر اور بھوک‬
‫ن‬
‫سے"۔ یہ عبارت انسانی زندگی کی مشکالت اور امتحانات کو ظاہر کرتی ہے جو افراد کو آزما رہی ہیھای ا ن۔‬

‫ہللا تعالی نے اس زندگی کے حقیقتوں کو بیان کرتے ہوئے انسانوں کو سکھایا ہے کہ خوف اور جوع اس دنیا میں عام حقیقتیں ہیں‬

‫اور ہر انسان ان کا سامنا کرتا ہے۔ اس سے مراد ہے کہ زندگی میں مشکالت اور پریشانیاں آئیں گی‪ ،‬لیکن مومنوں کو چاہئے کہ‬

‫انہیں صبر اور توکل کے ساتھ ہللا پر بھروسہ کر تا ۔‬

You might also like