Professional Documents
Culture Documents
Leninlafaziinquilaabi
Leninlafaziinquilaabi
انقلایاں
٭
جھ
لفاظیٰ
یھ*ھ ہہ
ب
(ریست کے اسن کے عہدنامے کے سوال پر
0بائیں بازووالے اکمیوَ سٹون 72ش غلطیوں
[2ک]
دارالاشاعت ترقی
ساسکو
ترجەە :مرزا اشفاق بیگ
۳٣۴
5
ای
تسقیرہے
یکبہاً تماممزدور اک
لیت () اوسقت روسی انق
حلاب
اور کسانوں کیبھاری اکثریت بلاشبه سوویت اقتدار اور اشتراک انقلاب
روس میں اشترایق کحیامی ہے جو اس نے شروع :کر دیا ہے اسسے
کی مان کینیامتسان غز2 ا
( م) ساتھ ھی خانەجنگ ء جسے سختی سے مزاحمت کرنےوالے دولتمند
طبقات نے چھیڑا ہے اور جو اچھی طرح محسوس کرتے ہیں کہ زمین اور
ذرائع پیداوار میں نجی ملکیت کے بقا کی آخری اور فیصله کن جدوجہد
انھیں درپیش نے ء ابھی وہ 'اپتے نقطهٴ'عروج کو نہیں پہنچی ہے ۔ اس
جنگ میں سوویت اقتدار کی فتح لازہی ہے ؛ لیکن بورژوازی کی مزاحمت
ہے ء انتہائی معاشی انتشار گ وزقتیر
اچھ کو بالکل کچلنے کےلئ
نے ک
اور بدحا ی کادور ناگزیر ہے جو تمام جنگوں اور خاص کر خانەجنگی
کے ساتھ ساتھ آتا ہے ء اور یه دور لازمی طور پر سکخوتششوں کا
متقاضی ھت
ہ۸
ھم نےلڑائی جاری رکھی تو وھہمارے هسرپاھی کےلمئاےهانه سو روبل
فراغم کرےگا۔ اگر ھم برطانوی فرانسیسی سامراجیوں سے ایک پیسە
بھی نەلیں اور جرمن فوج کے ایک حصه کو مصروف رکھیں تو خارجی
طور پر یه ان کی امداد ھوی۔
اس نقطهٴ نظر سے کسی صورت میں بھی ھم کسی نهہکسی قسم کے
لمی
ےاکہ
سامراجی بندھن سے بالکل آزاد نہیں هو سکتے اور ظاہر ع
سامراج کاتخت الٹے بغیر اس سے مکمل طور پر بچنا ناممکن ہے ۔ اس
سے یہ صحیح نتیجہ نکالا جا سکتا ےہ :اس لمحے سے جب سوشلسٹ
۹
سلکتی تھی ۔ یه کہے بغیر بائیں بازووالے جرمن
بد یت
عکی
وال
نے سو
لئ
باقاعدہ اعلان کرتے ہیں ” :جتنے غرصے تک تم ڈٹے رہ سکتے هو ڈٹے
املائظن رکھتے :القلاب ':یٰ؛) حالث رھوء ای سان کوری اشعزایق
پھر ایسٹلانڈ پرقبضہ کرلے اور ھماری فوج کے بڑے حصے کو پیچھے
چھوڑدے اور آخرکار پیتروگراد کو تسخیر کرلے۔
(ہم) مزیدء امسیں ذرہ برابر بھی شک نہیں کە موجودہ صورت
تِ میں یکیانگ
م ج
حلابی
میں عماری فوج میں کسانوں کی اکثریت فوراً انق
ہرد در اف روط ار و الحافاث کاساد افمانیئمیڈ مین کا -
وغیرہ ے کوںرکا
نضم فاوج
شکتیرای تنظیم نو ء امسیں لال محافظ دست
کاکام ابھی ابھی شروع ھوا <شاے
کوںث ک
رییت ایک ایسی فوج جو سرتاپا جمہوری ہو اس کے سپ
ااھی
جوئےبازی کخیواہشات کو ٹھکراکر جنگ جاری رکھنا خطرناک
ایک مضبوط اور نظریاتی اعتبار سے مستحکم تک اور جہاں ے
اشترای مزدوروں اور کسانوں کفیوج بنانے تکعالق ہے تو اوساکے
سطے
کم از کم کئی مہینے درکار ہیں۔
(ہ) روس کے غریب کسان مزدور طبقے کی رھنمائی میں اشتراق
انقلاب کی حمایت کرنے کے قابل ہیں لیکن وہ موجودہ صورتحال میں فوراً
سنجیدہ انقلابی جنگ لڑنے کے لائق نہیں ہیں ۔ امسسئلے پر طبقاتی
قوتوں کے خارجی توازن کو نظرانداز کرنا خطرناک غلطی ھوگی۔
(ے ) چنانچه انقلابی جنگ کے تعلق سے موجودہ حالت یہ مے :
اگر آئندہ تین چار ماہ میں جرمن انقلاب بہا هوجائے اور فتحیاب
رے تو فوری انقلابی جنگ کا طریقہٴکار غالبا عمارے اشترای انقلاب
۔ کے لئے تباوکن ثابت نھ 4ھو
0آئندہ چند ماہ میں جرسن انقلاب شروع نہیں ھوتا اور
جنگ جاری رھتی ہے تو واقعات کا رخ ناگزیر طور پر ایسا هو جائےکا
رنے
کےکە سنگین شکستیں روس کو اور بھی زیادہ ناموافق علحدہ امن ط
پر مجبور کریںگ ء مزیدیراں یه امن اشترای حکوست کے ذریعے نہیں
بلکہ دوسروں کے ذریعہ حاصل کیا جائےکا (مثال کے طور پر بورژوا
ماش کے لوگ) ۔ اس
ااک یا اقسی
لکبیوں
رادا(م) اور چیرنوف(م) کے حام
لئے کہ کسان فوج جسے جنگ نے آخری حد تک چوس لیا ہے پہلی ھی
شکستوں کے بعد --اور بہت ممکن ہے کہ سہینوں میں نہیں بلک
کا تخته الٹ دے۔ مت
کںویىی
حورو
مزد ترای
اںش۔
ھفتوں می
(م|) .ایسی حالت میں اشترای انقلاب کی قسمت سے کھیلنا جو روس
حض
م؛کار ہے قتهٴ
ر ایجاز
طابل
عی طور پر ناق
قاطہے
میں شروع هو چک
چند ھفتوں کے اندر شاید جرمن کسهتقیلقریب میں
اس قیاس پر م
انقلاب یپا هو جائے ۔ ایسا طریقهٴکار خطرناک جوئےبازی ے ۔ ھمیں
ایسا خطرہ مول لینے کا کوئی حق نہیں ے۔
تک جرمن اوں
ہات
جیلی
( )۹9اگر ہم نعےلحدہ امن طے کر بھ
پورے هونے میں ے امن سے اکسے تطقعکلاق
من ریجی
اکخلاب
انق
زیادہ مشکل نہیں ھوگی ۔ غاجلباارًحانه قومپرستی کابخار اسے عارضی طور
لیت انتہائی خطرناک رےگ؛ اکحنی
پر کمزور بنا دے لیکن جرم
یگل هھوگ اور دونوں جانب جارحانهہ
وجنطکیبرطانیه اور اسریکہ سے اس
سامراج کاپوری طرح مکمل طور پر پردہ فاش ھوگا۔ ان حالات میں روس
رپبلک تمام ملکوں کے عوام کے لۓ ایک زندہ مثال میں اشترا سوویت
ثابت ھوگ اور اس مشثال کا پروپیگنڈہ اور انقلابی اثربے انتہا ھوکا ۔ وہاں ۔-
بورژوا نظام اور درندوں کے دو گروپوں کے درممان کھلم کھلا غارتگری
۱ ن اور اشترای سوویت رہہلک ۔اںم۔-کجینگ ۔ اور یہا
( )۰علحدہ امن طے کرکے موجودہ لمحے جہاں تک ہسمکن ہے ہم
آپس میں دؤنوں دشمن سامراجی گروپوں سے اپنے آپ کو آزاد کر لیتے
ھیں ء ھم ان کی باھمی دشمنی اور جنگ سے فائدہ اٹھاتے ھیں جو ھمارے
خلاف ان کا متحدہ عمل روک رھی ہے ء اور معین وقت تک هھمارے هاتھ
ستحکم کرنے کےلۓے آزاد رھتے
اشترای انقلاب کو ترقی دینے اور امسے
ملکیت وک
میی ھیں ۔ پرولیتاریه کآیمریت اور بنکوں اور بڑی صنع
قتوں
۳
ساتھ ساتھ شہروں اور چھوٹے کی بنیاد پر روس کی تنظیمنو اور اکسے
میں پیداوار کا تبادله کیل انجمنوں کے درمیان جن
شس ک اں ک
ریف کس
صانو
مامی اعہاو ے 1الکو قابل فق غاءبھرطیکد میں ام
حنایلتاس
کچسوہنیدرنوسے میکںا امکوضررمنتمےاامکفدنیتا میںم بلھجیائےغی۔رم .اور ایسی تنظیمنو اشتراکیت
فتوح بنادے گ اور مزدوروں
اور کسانوں کی طاقتور فوج بنانے کے لئے ایک ٹھوس معاشی بنیاد قائم
کر دم یت
(م) موجودہ لمحے واقعی ایک انقلابی جنگ بورژوا ملکوں کے خلاف
اشٹراکی رپبلک کی ایسی جنگ ھوگ جس کامقصد واضح طور پر معین کر
لیا گیا هو اور اشتراک فوجنےاس کی پور طرح تصدیق کرلی ھو یغنی
دوسرے سلکوں کے بورژوازی کاتختہ الٹنا۔ لیکن اس وقت ظاہر ےہ کہ
ھم یه مقصد معین نہیں کر سکتے ۔ خارجی طور پر ھلم پ
تول
ھینوڈاءنیا
اور کورلینڈ آیزادی کے لئے لڑیں گے ۔ لیکن کوئی بھی مارکسیسٹ
مارکسازم اور سوشلزم کے اصولوں ہے انحراف کئۓے بغیر اس بات ہے
اسائرہ اکسنا کا قوموں کے حق خودارادیت کے مقابلے میں کاو نس
اشتراکیت کے مفادات بلندتر ہیں ۔ فئلینڈ ء یوکرین وغیرہ کے حق
خودارادیت کو عملی جامه پہنانے کے سلسلے میں هماری اشترای رپبلک
نے وہ سب کچھ کیا جو اکسے بس میں تھا اور اب بھی کر رھی
لف لیکن کن ٹھوس حالات ایسے ھوں کہ موجودہ لمحے مختلف ملکوں
(پولینڈ ء لتھوانیا؛ کورلینڈ وغیر) کے حق خودارادیت کی خلافورزی یىی
وجہ سے اشترای رہبلک کے وجود کو خطرہ پہنچتا ے تو قدرتی طورپر
لزا یلت تی بقا:کا فریضاباظقترا
چنانچە جو شخص یه کہتا ے که ” ھم ایسے توهین آمیز ء ناقابل
برداشت وغیرہ امن کے معاهدے پر دستخط نہیں کر سکتے ء پو سنہ کے
ساتھ غداری نہیں کر سکتے وغیرہ ؛؛ یە نہیں سمجھتا کہ اگر پولینڈ کی
آزادی کیشرط پر اسن طکےیا گیا تو اس سےبرطانيه ء بیلجیم ء سربیا اور
ملکوں کے مقابلے میں جرمن سامراج کے هاتھ اور زیادہ مضبوط دوسرے
هوں گے ۔ پولینڈ ء لتھوانیا اور کورلینڈ ى آزادی کیشرط پر امن روس کے
باوجود یه امن الحاق نقطەٴ نظر سے ؛' محبوطن ٢٤ امن ھوکا لیکن اکسے
کر والرفہ خرن ساسراجیوں کے ساتھ اسن رےکا۔
۱۹ء مندرجەبالا مقالوں میں یه شامل کیا جائے: ١ء جنوری
(۲ء) آسٹریا اور جرمنی میں عام ھڑتالیں ء پھر برلن اور ویانا میں
مزدوروں کے نمائندوں کی سوویتوں کا قیام اور آخر میں ۸-٠
جنوری سےبران میںمسلح جھڑپیں اور سڑکوں پرمسسلح لڑائی -ان سب
باتوں سے اس کاثبوت اخذکرنا چاہئے کہ جرمٹی میں انقلاب شروع هو
گیا ے ۔ ان واقعات سےهمیںموقعملتا ے کہوقتی طورپر امن کی
باتچیت کو مزید طول دیں اور اسے بڑھائیں ۔
لٹ کا مجموعہٴتصانیف ؛ تحریر کئےگئۓے :مقالے ے )(٠: جنوری
پانچواں روسی ایڈیشن ء کو؛ مقاله ہ٠ ٠ء جنوری (م فروری)
جلد وم ؛ صفحات سم ۔- (مء) فروری ۸۱۹۱۶ تمبید ١ کو
کے .انت
میں (مقاله پراوداءء کے شمارہ مم
کو ۹ء مہ فروری یر)
بغکے
۲٢
1-9
(ویک) کیم رکزی
لیبر پابراٹیلش ییمٹک
رل ڈ
کوش
وسی س
رو
کمیٹی کے اجلاس میں جنگ اور
امن پر تقریر
۸۱۹ء٥ )(۱خنوق
روئداد سے
ے1
ریویل اور پیتروگراد پر قبضہ کرسکتے ہیں ۔ ان حالات میں جنگ
منراج کو بےنظیر طور پر مضبوط بنانے میں ارم
جاری رکھ کر ھسم ج
تںخط کرنا پڑیں گے لیکن تب وہ سمی
درت
مدد کریں گے ء امنپر هر صو
بدترین قسم کاامن ھوکا اس لئے کہ امنطے کرنےوالے ھمنہیں هونگے ۔
جو امن اب ہم طے کرنے پر مجبور ہیں بلاشبہ وہ نامعقول ے لیکن
اگر جنگ جاری رکھی گئی تو ھماری حکوست کا صفایا هوجائےگا اور
پھر دوسری حکوست امن پر دستخط کرےگی۔ اب ھمیں نہ صرف
پرولیتاریه ی بلکہ غریب کسانوں کیبھی حمایت حاصل کے ؛ لیکن اگر
بل جنگ وے۔طںگ
ساله جاری رھا تو وہ میں چھوڑ دی لک جسنگ
فرائسیسی ء برطانوی اور اسریکی سامراجیوں کے مفاد میں ے اور کریلینکو
مرکییکنوں کی کے جہنریلڈکوارٹر کو هر روسی سپاھی پر |۰۰روابل
پیش کش اکسا واضح بوت ہے ۔ :جو لاولگقلابی جنگ کے حامی
ھیں وہ کہتے ہیں کہ اس سے ہم جرمن سامراج کے خلاف خانه جنگ میں
اتر آئیں گے اور یه حالت جرمنی میں انقلاب پیدا کرےگی۔ لیکن
ااوےر ھمارےجرمنی کے بطن میں تو ابھی صرف انقلاب پروانچڑھ رھ
هاں صحتسد بچه پیدا ھو چکا ہے --اشترای رہبلک ۔-جسے ھم جنگ
شروع کر کے ھلاک کرسکتے ہیں ۔ ھمارے پاس جرمن سوشل
ہیں که | ۵22دو انی
کا ایک کشی سراسلہ تماتمم رو
کمو
ڈی
مکزی رجحانات رکھئےوالے گروپوں کا عماری جانب کیا رویە ہے ء ان
ر
میں سے ایک کو یقین ہے کہ ہميں رشوت دی گئی ہے اور بریست
گپبندی کی وجە
نرو
ہیں جو کچھ ہو رھا ہے وہ ناٹک ہے ۔ یجہ گ
کااےؤ۔تسی کا حامی دوسرا گروپ کہہ رھا
سے ہم پر حملے کر رہ
ہے کم بولشویک رهنماؤں ک ذاتی دیانت پر کبھی شہه نہیں تھا لیکن
بائیںبازو کے سوشل ڈویکمریٹوں انْکا رویه نفسیاتی معمه ہے ۔ همیں
هنمکایری خواھعش
کیرائے کاکچھ علم نہیں ہے ۔ برطانوی مزدور اس
ہیں وکہریہه کحیمایت کر رعے ہیں۔ جو امن ہکمرطنےےوالے
؛ اس پر دو مختلف رائیں نہیں ہو سکتین لیکن ہمیں سماجی
اصلاحات :ناف کرٹے کا لئۓ سپلٹ 'طلناچاعتی(:ضرف نوتلحعل ي ایک
مثال لیجئے) ۔ ھمیں اپنی حالت مستحکم کرنے کی ضرورت ےہ ٭ اس کےلئے
بھی وقت درکار ہے ۔ ھمارے دونوں هاتھ آزاد هونے چاھئے تاکە بورژوازی
”۱۸
سامراج کے انمی اںقتب
وبی کام تمام کردیں ۔ ایک بار ھم یه
ا کر
للی
خلاف انقلابی جنگ لڑنے کے لئے ھمارے دونوں ہاتھ خالی ہوںکے ۔
انقلابی رضاکار فوجکےجو دستے ہم نے اس وقت تشکیل کئۓ ہیں ان ھی
ماسریتقبل ک فوج کے افسر بنیں گے-ہیں سے ھم
رفیق تروتسی تجویز کرتے ھیں کہ جنگ ختم کرنا ء امن پر دستخط
کرنے سے انکار کرناء فوج کو خدمت سسےبکدوش کرنا ۔۔ یه ایک
بایلناقوامی سیاسی مسظاہرہ ھوگا۔ اپنی فوجیں ھٹا کر ھمیں کچھ نہیں
ے۔سلےکا بلکہ ہم استونیا کیاشترای رپبلک کو جرمنوں کے حوالے کر دکیں
بعضوں کا خیال سکےہ اسىن پر دستخط کر کے ھم جاپانیوں اور
چٹھی دےدیں گے اور وہ فوراً ولادیوستوک پر قبضه ھں ک
لوی اسر
کیکیو
آکرلیں کک ۔ لیکن قبل اس کے کہ وہ ارکوتسک تک پہنچیں ھم اپنی
اشترای رپبلک کو مضبوط بنالیںگے۔ یصہحیح ہے کہ امنپر دستخط
کر کے ہم پولینڈ کے ساتھ غداری کریں گہے جس نے حخوقداختیاری
حاصل کر لیا ے لیکن هماری ایستونیا ک اشتراک رہبلک برقرار رےگ
اور میں اپنی حاصلات کو سستحکم کرنے کاموقع ملےگا۔ یە
د٭رست
ہے کہ ہم دائیںبازوگھوم رۓے ہیں جوھمیں گندے نالے گسزےارےکگا؛
لیکن ھمارے لۓےیهکرنا ضروری ہے ۔ اگر جرپمن
یون
شنےقدمی شروع
کر دی تو ہم ہر قسم کےہ امنپر دستخط کرنے پر مجبور ہوں کے ؛
ایت کےلئے ارب روبل جک اور یه ضرور بدترین ھوگا۔ اشترای رہب
نلک
امن پر دستخط کرکے نہیں يھے۔ے .اف
سقت کا تاوان کوئی سہنگی قیمت
ااممکنےے کھلا ثبوت پیش کریںگےکە (جرمنی ء برطانيه اور ھسم عو
)جیوں نے ریگا اور بغداد پر قبضهہ کر رکھا ہے اور ھم سان
اسمکرےا فر
اور هماری اشترای رہبلک ترقی کر رےے ہیں ۔
.۔
ںکتے
یر س
ہکھی کے
اکنرطے
رفیقلینن امن پر دستخط کرنے میں ھرممکن طریقے سے تاخیر کرنے
کرتے ہیں ۔ ییز
وکجاری
تےشم
کسےوال پر رائ
لینن .کا مجموعهٴ تصانیف+ لین ن۔ میں پہلی يار وضع
پانچواں روسی ۔ایڈیشنء (او۔لیانوف) کےمجموعة تصانیف؛ جلد
جلد وس ؛ صفحات وم ہ۔- ھوا۔ شائع میں ہر
یہ۳٣٢ :حم
انقلابی لناظ ()۸
ابی جنگ کے جب میں نے ایک پارٹی میٹنگ میں یاہ ک
نہقالکم
بارے میں انقلابی لفاظی ھمارے انقلاب کو تباہ کر سکتی ہے تو میری
بلافت کیگی کہآکیرے فتاطرط'تلغلوت؛میں۔بلیکن'ابہنر
لمحات بھی ھوتے هیں جب سوال کو شدت کے ساتھ پیش کرنا چاھۓ
اور چیزوں کو ان کے حقیقی ناسوں سے پکارنا چاھئے ء اگر ایسا نہیں
ارات نا وازتی اوہ اقتاابقاکی
یل کا ان بے کاطز
رھتا ے۔
انقلابی لفاظیٰ کی بھرمار :اکثٹر ایسے ۔حالات مین انقلابی پارٹیؤں
کےلئے بیماری بن جاتی ہے جب وہ پرولیتاری اور پیٹی بورژوا عناصر کے
براەراست یا بالواسطه اتصال ء اتحاد یا اختلاط پر مشتمل ھوتی هیں اور
جب انقلابی واقعات یقزاہ میں بڑے اور تیز موڑ آتت ھیں ۔ انقلابی لفاظی
سے ھماری مراد واقعات کے مخصوص موڑ کے خارجی حالات کا لحاظ
کئے بغیرء خاص وقت پر معاملات کی مخصوص حالت کالحاظ کئے بغیر
دلفریب انقلابی نعروں کا دھرانا ہے ۔ نام نہاد انقلابی :نعرے :شاندارء
اور پرجوش ھوتے ہیں لیکن ان کیٹھوس بنیاد نہیں هوتی۔۔یہ ے انقلابی
۔ طکی
رت لفا
فظی
19
آئیے ء انقلابی جتناگ کئیید میں ان اھمترین دلائل کاجائزہ لیں
جو روس میں آچکل۔-جنوری اور فروری ۱۹ء میں پیش کئۓے جا رے
دینے کے باا
ول ک
جسوا
اس له
ب سے
ایقت
ق حق
مرجی
ہیں ء ان نعروں کا خا
یں ۔
لئےکافی ے کہ ان کیمیں نےجو تعریف کیہےوہ صحیح ہنےہیا
"0
اشتراکیتٹ ایک ملک میں فتحیاب ھو اور ایسی حالت میں جب
بہ
کےدوش ھتمیناےری اطسرح کی ہے :ھمیں فوج کو خد
سمت
ہے ج کرٹا پڑاء؛ ھم ایسے واضح ء سشکل اور ناقابل عبور حالا
وت کی
یہ کرنے پر مجبور ھوئے کہ اس سبکدوشی کے خلاف پارٹی کے اندر
'ءرنچحان)٥ یاامزاجیکیقیت :توکِا !ایک آواز بھییلنهنہیں ھوئح ۔
پھر کوئی بھی شخص جو ایغسیےرمعمولی مظہر یعنی اپنی پڑوسی
سامراجی ریاست سے جنگ ختم هونے سپےیشتر سوویت اشترای ریاست کے
وشی کیطبقاتی وجوهھات پر کچھ غور کرنا چاهتا کوج
د کی ھا
ستھو
بں ف
جیی م مل
اک ک ہے وہ ان وجوہات کو کسی بڑی دقت کے بغیر پسم
ساندہ
ساخت میں دیکھ سکتا ے جو چھوٹے کسان کیمعیشت پر مشتمل ہے اور
جسے جنگ کے تین برسوں نے معاشی طور پر بالکل تباەوبرباد کر دیا
ہے ۔ لاکھوں سپاھیوں پر مشتمل ایک فوج خدمت سے سبکدوش کر
دی گئی اور رضاکارانه بنیاد پر سرخ فوج کی تخلیق شروع ھوئی ۔ یه
ہے حقیقی صورتحال ۔
آپ ان حقائق کا جنوری اور فروری ۸۱۹۱ء میں انقلابی جنگ کی
باتوں سے مقابله کیجئۓے ء آپ پر انقلابی لفاظی کی نوعیت واضح ھو
جائےگی۔
رھ
اگر پیتروگراد اور ماسکو کی پارٹی تنظیموں کی انقلابی جنگ کی
ھیو؛ک؛ھلی لفاظی نه ھوتی تو ھمیں اکتوبر اور جنوری کدار
بر
بںکدوشی کے خلاف ادنوکٹوک کے درمیان دوسرے حقائق ملتے :ھسمی
رتاح حلیییااس فی :کرین ات طبيا خریات جو
ہم دیکھتے کە کحرفائزاد اور ماسکووالوں نے محاذ پر ھزاروںِ
سے سبکدوشی پروپیگنڈہ کرنےوالے اور سپاھی بھیجے ہیں اور وھاں
عےلق
تکمکنے
رو کے باسرےبمی
کںدءوشی ہد
جکی
دافوان کے
جخل
ھمیں روزانه خبریں ملتیں ۔ لیکن ال+۷٠2,۵080٭"ل" بات نہیں ھوئی ۔
یل کمیںشوجتخ ف
ھمیں ایسی سیکڑوں اطلاعات ملتیں که رجمنٹیں سر
وشی کو روکنے کےلئے دھشت استعمال کیجا رھی دں ؛کہی
بھیسرهو
سے اور جرمن سامراج کے ممکن حملے کے خلاف دفاع اور مورچەبندیاں
مضبوط هو رھی ہیں ۔
سجبککیدوشی زوروں پر ئیی بات نہیں ھوئی ۔ فو وم ک
کقس
اس
جاری ہے ۔ پرانی فوج کاوجود نہیں ہے ۔ نئی فوج ابھی ابھی قائم هونا
شروع ہوئی ے ۔
اارپسنےا رشءور اعلانات اور غل پک ھر وہ شخص جوصرف الپفاظ
دل خوش کرنا نہیں چاہتاء اسے یسہمجھنا چاھئے کہ فروری ۸۱۹۱ء
میں انقلابی جنگ کا ۶نعرہ ؛؛ انتہائی کھوکھلی لفاظی ہے ؛ وہ نہحقیقی
ەارجیت پر ہنی ے ۔ جذبات ء خواہشات ؛ءخنگی ء غصۂه ۔
نخ ے
اور
مل
شوںتپر
مبات
اس لمحے یہ نعرہ اس کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔ اور ان
اس سس وہو انتادی لفاظی۔کہا جاتا ے ۔
معاملات جہاں تک ان کامجموعی طور پر ھماری پارٹی اور سوویت
لات جہاں تک ان کا پیتروگراد اور ماسکو مے ء
اہعلق
م تع
اقتدار سے
کے بولشویکوں سے تعلق ےہ دکھاتے ہیں کہ رضاکارانہ سرخ فوج کی
تشکیل کے سلسلے میں ھم ابھی تک ابتدائی اقدام سے آ کے نہیں بڑے
کو ات مین واقعی حقیقت ہے --الفاظ کے پردرے ہیں -اس تلخ ات
میں چھپانا اور ساتھ ھی سبکدوشی کو روکنے کےلۓ نہصرف یە کہ کچھ
نہکرناء بلک اس کے خلاف کوئی اعتراض بھی نہکرنا الف
گاظھکین
۲۳
جو کچھ یہاں ببان کیا گیاہے اس کیمثال کے طور پرمخصوص
تصدیق اس واقعے سے هو جاتی ے کہ هماری پارٹی کی مرکزی کمیٹی
میں علحدہ امن کے اکثر سمتاز مخالفین نے جنوری اور فروری میں انقلابی
کر ارت جو ریہ جنگ کے خلاف رادزمام
کو دیکھنے سے نہیں ڈرتا انقلابی کت رش ما
مےمکن ھونے کو تسلیم کرتا ہے ۔ اک جننگ
صداقت سے بچنے کےلئے دلیلیں پیش کیجاتی ہیں یا پیش کرنے کی
کوشش ک جاتی ہے ۔ آئیےۓ ان دلیلوں ,کاجائزہ لیں ۔
(ہ)
پہلی دلیل ۔ ۲ے ؛ءمیں فرانس نےبھی کم معاشی تباھی برداشت
نیں کاتویو یکن اقادی دی تی اوہ دئےء سب
کو ابھاراء جوش وخروش پیدا کیا اور سب پر فتح حاصل ی۔ صرف وہ
زاوج پرستٹ ھی ھمارے لوگ جنھیں انقلاب پر بشادکی
الفت کر سکتے ہیں ۔ غائر انقلاب کے وقت انقلابی جمنسگخکی
اس وجه یا اس دلیل کاحقائق سے مقابله کیجئے ۔ یحهقیقت ے که
اٹھارویں صدی کے آخر میں فرانس میں نئے اور بلند طریقۂپیداوار ک
یقافتی!زنیاد :پلےرڈان' کل اور پھر اابنعثیٹ ”اتیج ۶عغارت یلیٹ
سے طاقتور انقلابی فوج نمودار ھوئی ۔ فرانس نے دوسرے ملکوں سے پہلے
جگیارداری نظام کو ختم کفیتاح؛یاب انقلاب کے چند برسوں کے دوران
ور یں کی اش ںہ کاب اشن اس کا صفایا کر دیاء رج
نہیں کیا تھا جنھوں نے زىین اور آزادی حاصل کری تھی؛ جو
جگیارداری نظام ختم هو جانے سےزیادہ مضبوط هوگئے تھے -فرانس نے
سمساےندہ لوگوں کے خلاف جنگ میں ایسے عوامپاظ
معاشی اور سیاسی لح
کریهنمائی ی۔
قےابل بیان مسقہاےبلہ کیجئۓے ۔ جننگا س
صر رو عکا مئق
ھحقا
ان
ااشی نظام جو ٹیکنکی لحاظ سے خوب لیس جرمٹی کے مکعنیتھکان ۔ ای
منظم ریاستی سرمایەداری نظام سے برتر هو ابھی تک موجود نہیں ے۔
اس کیصرف بنیاد ڈا ی جارھی ے ۔ ھمارے کسانوں نے صرف زمین کو
"۰۴
سماجی ملکیت بنانے کاقانون حاصل کیا ہے لیکن وہ( زمینداروں اور جنگ
کی مصیبتوں ہے) آزاد کام کرنے کے لئے ایک سال بھی حاصل نہیں
کر سکے۔ ھمارے مزدور سرەایەداروں کا تختہ الٹ رعے ہیں لیکن
ابھی تک پیداوار کو منظم کرنے ء پیداوار کا تبادله کرنے ء اناج فراھم
رتآکوری
احن
کرنے کا انتظام نہیں کر سکے ہیں اور نه انھوں نبے م
بڑھائی ے ۔
اس جانب ھم بڑے ء یه راستة ھم نے اختیار کیا لیکن یه عیاں ے
کە ابھی تک ئیا اور برتر معاشی نظام قائم نہیں ھوا ہے ۔
(م()
دوسری دلیل ۔ جرمسٹنی *”حمله نہیں کر سکتاء؛ ء اس کا بڑھتا ھوا
انقلاب اس کی اجازت نہیں دیتا۔
۱ء کے علحدہ امن کے مخالفین نے جنوری ہیں ؛ پھر فروری ہ۱
مںن ”حمله نہیں کر سکتے ؛؛ کی دلیل ھزار بار دھرائی ۔ جوعرمیشر
ان مین'جُو :تختاط اقسم7ک لوؤگ :تھے اٹھوں نے کہا“ که اسّْکا٥م سے
فیصدی تک امکان ہے (ظاھر ے تقریباً) که جرمن حمله نہکر سکیں ۔
حقائق نے یه حساب کتاب غلط ثابت کردیا ۔ علحدہ اسن کے مخالف
اس سلسلہ میں“ابھئٰایوکٹن حقائق۔ کو نظرانداز کر دیتے ہیں ء انھیں
حقائق کی آھنی منطق سے ڈر لگتا ے ۔
کیا تھا جسے سچے انقلاببوں کو (جذباتی چاشمہ
اس غسلطری ک
ھونا اکبےل انقلاببوں کو نہیں ) تسلیم کرنے اور اس کا تجزیہ کر
قنے
جاہئے؟
کیا یه اس لئے تھا کە عام طور پر ھم نے امنکی باتچیت کے سلسلے
میں پینتروں اور پروپیگنڈے سکےام لیا ؟ نہیں ۔ ھمارے لئۓے پینتروںن
اور پروپیگنڈے سکےام لینا ضروری تھا ۔ لیکن پینتروں اور پروپیگنڈے
فشک کا پہنتروں اور کے لئے ھمیں ۶ا۶پنا وقت؛؛ منتخب کرنا تھا ۔ -جب
پروپیگنڈے سے کام لیناممکن تھا ۔ -اور جب معامله شدید هو گیا تو
کرتا پینتروں کا استعمال ختم کرنے کےلئے بھی ھمیں ۂ'اپنا وقت)) خی
تھا ۔
غلطی کا سرچشمہ یہ تھا کہ انقلابی جرمن مزدوروں ہے انقلابی
تعاون کے همارے تعلقات کھوکھلی لفاظی ثابت ھوئے۔ ہجمرنےمن
اب بھی کر رےے ہیاںخ-وت ادوکیر
انقلابی مزدوروں کیهر طرح مد
کی اشاعت وغیرہ ۔ یعہمل کے ايهموں
نخف
دءہنڈہ
عپیگ
کمےظاھرے ء پرو
ذریعے اہداد تھی ء اصلی انداد۔
لیکن ھمارے بعض رفیقوں کا یه اعلان کہ ' جرمن حمله نہیں کر
ھم اپنےملک میں ابھی ابھی ایک انقلاب دو وی لام سوا کے ا
سے گزرے ہیں ہ۔میں اچھی طرح معلوم ہے کہ یورپ کےمقابلے میں
ھم نے دیکھا کہ جون ویر اسان ماد روس میں انقلاب شروع گرا
میں ھم روسی سامراج کی پیشقدمی نہیں روک سکے ء اگرچہ ے۹
ھمارا انقلاب نە صرف شروع هو گیا تھا ء اس نے نه صرف زارشاھی کا تختہ
الٹ دیا تھا بلکہ هر جگھ سوویتیں بھی قائم کر لی تھیں۔ ہم نے
نیاگ۔-ی-ں
ججھا
دیکھاء؛ ھم جانتے تھے اور ھم نے مزدوروں کو سم
حکومتیں کرتی ہیں ۔ بورژوا جنگ کو ختم کرنے کےلۓ بورژوا حکومت
ے ۔ کتاخته الضٹنراوری
اعاانے مطاف زاب ود کرکری
یرتی
ک جس
لوزن
اعلان کرنا تھا ” :ھم جانتے ہیں کہ آنےوالے چند ہفتوں میں جرمن
حکومت کاتختہ الٹ دیا جائےکا ؛ہ ۔ دراصل ھمیں یهمعلوم نہیں تھااور
نہ هو سکتا تھاء اس لئے یه اعلان محض کھوکھلی لفاظی تھا ۔
یه ایک بات ہے که اس پر اعتماد کیا جائے که جرمن انقلاب پخته
نم
ھو رھا ہے ء اسے پختہ ھونے میں سنجیدگی سے مدد دی جائے ء جہاں
دیمت کام ء پروپیگنڈے اور اخوت کے مظاھروں کے
خکتمکمکن ہو اس
”رعوب کن ؛٤ء ” پرشور؛؛ اعلان ”' جرسن حمله نہیں کر سکتے ء؛
م
میں آبوقیاہ تھا۔
(م)
ے۲
ھمیشہ فخر رهھا ےہ کہ ھم نےعوامی قوتوں اور طبقاتی تعلقات کاصحیح
کہ حساب لگاکر جدوجہد کیشکل کیمناسبت حال معین ی۔ هھکم ن
ہےا
مسلح بغاوت ھمیشہ مناسب حال نہیں ھوتی ء اگر عوام الساکزیمی
شرطوں پر پورے نہیں اترتے تو یهخطرناک جوئے بازی ے؛ ہم نے
انقلاب کے نقطهٴ نظر ہے افاراندتکہیائی جری شکل میں مزاحمت ک
ازکٹر وذ کی ہاور اکوعزنغاسی۔ حال :اور ا1ھ0ھ زا بذات ؤاد
اد پر ھم نے تیسری دوما میں شرکت کی بربتےیکی
میں اپنے تلخ تج
وترغدیکیراہ۔
مخالفت کو غیرمناسب حال کہ ەکر مس
جرمن انقاب کی مدد کرنے کےلئے ہمیں یا تو اپنے آپ کو
رکھنا چاهہئے محدود تک ء پرچار اور برادرانهہ سظاھروں پروپیگنڈے
اس وقت تک جب تک کہ کھلے فوجی یا مسلاح تصادم کےلئے قوتیں
مضبوط ؛ سنجیدہ اور فیصله کن ضرب لگانے کےلئے طاقتور نہیں ھوتیں
یاپھر ھمیں اس تصادم کو قبول کرلینا چاھۓ ء اگر ہمیں یقین ے
کے ہاتھ مضبوط نہیں ہوں کے ۔ مےن
شس س
داکہ
مےور یہ ھر ایک پر واضح سے (سوائے کھوکھلی لفماظیخ س
لوگوں کے) کەسنجیدہ مسلح بغاوت یافوجی تصادم کاذمەلیناء یهجانتے
ھوئے کە ھمارے پاس قوتیں نہیں ہیں ء یهجانتے هوئے کہ ھمارے
پاس فوج نہیں ہے ایسی جوئےبازی ہے جو جرمن مزدوروں ک مدد نہیں
وےرئےگ اور اان ک کرےگ بلکە ان کیجدوجہد کو اور زیبادہ
ن مش
اکل
ی۔ ے آس
گان رلات ھمارے دشمنوں کے لۓ
کمعام
(م)
مضحکہ 'خیز دلیل سے ؛ جسے اگر میں خود ایک اطوفرلانہ
اپنے کانوں سے نہیں سنتا تو اس پر کبهھیئ يقین نہیں کر سکتا
تھا۔
”اکتوبر کے وقت کیا موقع پرستوں نے یە نہیں کہا که ھمارے
دستے ء مشین گئیں اوز 'دوسرا سامان نہیں ہے لیکن ی
جءویں
فس قوت
پا
جدوجہد کے دوران جب طبقے کے خلاف طبقے ک جدوجہد شروع هوئی تو
سب چیزیں میسر ھوگئیں ۔ جرمنی کے سرمایەدار طبقے کے خلاف رونی
۲۲
پرولیتاریہ کی جدوجہد میں بھی سب کچھ حاصل ہو جائےگا؛ جرمن
پرولیتاریه ھماری مدد کرےگا۔ ؛؛
اکتوبر کے وقت ھم نے عوام ک قوتوں کا بالکل صحیح حساب لگایا
ھم نے صرف سوچا نہیں بلکة ھم سوویتوں میں عوامی انتخابات تھا ۔
صحیح ثابت کیا ( یهنعرہ جولائی میں غلط ھوتا ؛ اس وقت ھم نے ایےَٴ
بلندنہیں کیا تھا)۔
اکتوبر کے وقت موقع پرستوں (م) کیغلطی یه نہیں تھی کہ وہ
خارجی حالات کےلئے 'فک'رمند ؛؛ تھے (ایسا صرف بچے ھی سوچ سکتے
ھیں)؛ ان کیغلطیٰ حقائق کاغلط اندازہ تھا۔-۔وہ چھوٹی چھوٹی تفصیلات
ہیں :پھنس :گے اور خاص .بات نہیں دیکھی ۔-کە سوویتیں مصالحت
چھو ڑکر عمارے ساتھ ہوگئی تھیں ۔
س سلےح 'تصادم کامقابله (جسے ابھی اکتوبر تو چھوڑیے جرم
سنی
”+جولائی ؛؛ کا بھی تجربه نہیں ھوا ے) اس پی
نای ا
”پنی ؛٭ فر
اوری
جرمنی سے جہان شاھی مطلق العنانی اور بورژوا سامراجی حکومت ہے ۔-
اس کامقابله سوویتوں کے دشمنوں کے خلاف اکتوبر کمیسلح بغاوت کی
جدوجہد سےکرنا ء وہ سوویتیں جوفروری ے ۱و ء سے پختہ ھونا شروع
۲۲۰۹
هو گئی تھیں اور ستمبر اور اکتوبر میں بالکل پختہ هوگئین ایسا
طفلانہ خیال ے کہ اسے بس ھنس کر هی ٹالا جا سکتا ےے ۔ کھ وکھلی
لفاظی لوگوں کو ایسی حعاقت تک لے جاتی ے !
0)0
بڑی دانا دلیل ےے یە -هھمیں فوج کے بغیر مسلح تصادم قبول
خہئوےاءہ اس کانتیجہ نە صرف هھماری غلامی بلکہ همارا گلاکرنا چا
گھونٹنے میں ھینکلے ء ھمارے اناج پرمعاوضے کےبغیر قبضه کیا جائے
اور عماری حالت سربیا یابیلجیم کیطرح ہو جائے ؛ ھمیں یه اس لے
قبول کرنا چاھئے کہ بە صورت دیگر همیں ناموافق عہدنامہ تسلیم کرنا
پڑےکا ء جرمنی بطور تاوان قسطوں کیشکل میں عم سے ہ ارب سے لےکر
٣ارب تک وصول کرےکا اور سشینوں کے عوض اناج حاصل کرےکا۔
غلامی ءء پر لعنت آ 2انقلابی لفاظی کے سورماؤ ! سامراجیوں کی
بھیجتے بھیجتے تم بڑے منکسرانه انداز سے خاسوشی کے ساتھ اس حقیقت
کو نظرانداز کر جاتے ہو کہ غلامی سے مکمل طور پر آزاد ھونے
کےلئے سامراج کو شکست دینا ضروری ہے ۔
ھامیک ناموافق عہدنامة اور علحدہ اجمناینهتے ھوئے قبول کر
رعے ھیں کە آج هھم انقلابی جنگ کےلئے تیار نہیں ہیں ء ھمیں موقع کا
(م)ینے
کھم
سجب
نتھا
ییا
رقت ک
یاسو
کنے
منتظر رھتا چاهئے (جیسا ھم
کی غلامی برداشت ک؛ جولائی سے اکتوبر تک اپنے بورژوازی ک
غلامی سہی) ء همیں اس وقت تک انتظار کرنا چاھئے جب تک کہ ھم
طاقتور نہ هو جائیں ۔ اس لئے اگر انتہائی ناموافق علحدہ امن طے
کا تاموق مرووات اکتراق انغای کےباج می بطافا ول پت
چاھئے جو ھنوز کمزور ہے (کیونکہ جرمنی میں پخته ھونےوالے انقلاب
ئخ۔ ابھیں تک مازی رسیوں ای ماد ہنی )ا اکن عاجدہ اہی
مطلقاً ناسمکن ے تو ہم فوراًلڑنا شروع کر دیںگے -اس لئےنہیں کہ
-
۳۳
یصەحیح طریقهٴکار ھوگا بلکہ اس وجه ہے که ھمارے سامنے کوئی دوسرا
اگر علحدہ امن ناممکن ثابت ہوتا ہے تو پھر ا۔
گیں
ونہ
ہتہ
راس
طریقهٴکار پر حجت کرنے کاسوال ھی پیدا نہیں ھوتا ۔ ایسی صورت میں
صرف انتہائی شدید مزاحمت ناگزیر ھوی۔ لیکن جب تک همارے پاس
چاهئے چاے ایی پاکو منتج بکرنا علحدہ انتخاب کاموقعم ےۓ ھمیں
اونہتہائی ناموافق عہدنامہ ھی کیوں نہ ہو کیونکہ یه بلجیم کے
مقابلے میں سیکڑوں گنی بہتر حالت ھوگ ()۱١۔
اگرچہ آجھم کمزور ہیں لیکن اہ بماہ مضبوط ھوتے جا رھےہیں ۔
بںماہ بایلناقوامی اشتراک انقلاب پختہ هو رہا ہاےگءرچہاہمیمرپ
یو
.ل.ئے .السئے * انقلاببوءء
ابھی وہ پوری طرح پخته نہیں وا ے ۔ اس
(خدا ھمیں ان سےبچائے) یهدلیل پیش کرو کە جب جرمن سامراج بظاھر
ھمارے مقابلے میں مضبوط ہے لیکن ماەبماہ کمزور هو رھا (ےجہرمنی
میں انقلاب کی آہستہ لیکن یقینی پختگی کی وجہ ے) تو ھمیں جنگ فوراً
ئاے ۔ہینچولاکرل
قب
قل”'
ابی ؛ء لوگ بڑیٰشاندان دلیلی سی کرت میں و نتی جذ
ابا
بڑی نفاست سے بحث کرتے ھیں!
)یم
آخری دلیل جو انشہائی “ تیز طبع ؛ء اور عامہے ید ے کہ ” یە
مکروہ امن شرمٹاک ہے ؛ اس کا مطلب لیتوبا ء پولینڈ ء کورلینڈ اور
۔ غداری کرنا ءےء ااتکےھ لیٹھ
سوینی
کیا اس پر تعجب کرنے ضیرورت ہے کہ روسی بورژوازی (اور اس
دیلو نروداء اور ” نووایا ژیز
(نہ
؛) کے کاسەلیس ” نووی لوچ ٤
9مھ
رہ
برطانوی فرانسیسی بورژوازی ھمارے لئے جال بچھا ارعہ ہیں :
اربھی لڑنا شروع کر دیجئۓ ؛ اس سے ہمیں
مہربانی فرما کر جائیے او
شاندار فائدہ ھوگا۔ جرمن تمہاری لوٹمار کریںگےہ وہ مشرق میں
'”*خوب دولت سمیٹیں گے ؛٥ء مغرب میں آسان شرطوں پر راضی هو
اقتدار کا صفایا کر دیںکے... علاوہ سوویت جائیں گے اور اکسے
ھم تمہاری مدد کریں کے ! بولشویک اتحادیو ء مہربانی فرنا کر لڑو
اور بائیں بازو کے بولشویک (خدا ان سے ھمیں بچائے) انتہائی انقلابی
لفاظی سے کام لیتے هوئے اس جال میں پھنس رےے ہیں ...
انقلابی اظہار :کا::ایک تشانات جی هاں ء پیٹی بورژوا ڈھنیت دک
(ہ
۰۹ء کیگرمیوں میں بھی بعض پہلوؤں کے لحاظ سے ہماری
اس ہے مشابه تھی جب وہ انقلابی لفاظی کاشکار تھی ۔ حٹیاکلیت
پار
پیتروگراد اور ماسکو کے تقریباً تمام بولشویک تیسری دوما کا
شیعل راہ خارجی تجزیه نہیں بائیکٹٹ کرنے کے حق میں تھے۔ ان
مک
بلکە ۶۶جذبات ٤ تھے اور وہ براەراست جال میں پھٹس گئے تھے ۔
یبهیماری اب پھر پھیل رمی ے۔
ھزار گنا زیادہ اھم اور سثئله لیکن اب وقت زیادہ مشکل ہے ۔
ہے ۔ ایسے لمحے بیمار ھو
منےطکا
لب انقلاب کو تباھی کے خطرے
ھن مڈیں
انا
لفاظی کے خلاف لڑنا چاہۓ ء اکسے خلاف لھی
ھی ک
کقلاب
وںان
ھمی
ھمیں لڑنا هوگاء اس کے خلاف لڑنا انتہائی ضروری ے تاکہ مستقبل میں
لوگ ہمارے متعلق یه تلخ سچائی نہ کہیں کہ ؛”انقلابی جنگ کے
کی دیاےءء۔- بارے میں انقلابی کھ وکھلی لفاظی نے انقلداب کو تا
لیٹن کا مجموعهٴ تصانیفء ( ٠۲ہ) فروری '' پراودا ٤ء شمارہ +١
پانچواں روسی ایڈیشن ء ۸ءء۔
جلد م ؛ صفحات ہم ۔-
۳٣۳۔
خارش
ویں نه هو یه
یھکپڑھ
کرنا چاہئے ۔ ھر کسان خواہ وجہاھل اور ان
سمجھ سکتا ے اور اس حکوہت کیقدر کر سکتا ے جو اسے ایسا امن
فراھم کرتی ے۔
بولشویک بالکل لفاظی کىمکروہ خارش میں اس بری طرح سبتلا هو
گئے ھیں کہ انھیں یه یادنہیں رھااور جب اس خارش کی وجهہہے
جیررےمنی نے تھکے ہوئے روس کے خلاف نئی جنگ شروع کر دی لٹ
سے تو وہ اپنے خلاف کسانوں میں جائز ناراضگی کا جذبہ ابھار رے
ھیں ! اس خارش کو جن مضحکەخیز اور قابل رحم ” نظریاتی ؛ء
گھٹیا باتوں اور غلط استدلال ک آڑ میں چھپایا جاتا ے انھیں میں ایک
ں بیان کرچکا ھوں (*' پراوداء ۱ء مضمون بعنوان '' انقلابی لفا
مظیی؛؛
رش آجنمئقےام پر پاھرٹسھرناهتی (ے؛) اہیخر ی(م) فروری) ٭۔ اگ
(یە کیسی چھوت کیبیماری ھے !) تومیں اس کییاد نہیں دلاتا۔
یه واصضح کرنے کےلئۓے کە یه کیسے هوا میں سب سے پہلے ایک
انداز میں پیش کروںگا ء ”'نظریے ؛؛ کے چھوٹی سی مثال سادے اور صاف
ر
اشتعسے خارش کادعوی ہے کە وہنظریه ہےتو یهب
بردا ایرگ-ر
بغ
ے --عالمانه الفاظ یا کسی ایسی چیز کے بغیر جسے عوام نہیں سمجھ
فرض کیجئے کھ کالیایف (ہ) ایک ظالم اور ننگ بشر کو جان
ہے سا لئے ایک اسائی جدھ فو لس داع جوا او
حاصل کرتا ے اس وعدے پر کہ وہ اس کے عوضف ا سے روٹی ء پیسە اور
شراب دنےکات
اور الحاق کرنےوالے عہدناموں کو شائع اور منسوخ کر دیا ےے؛ جرمنی
کے سامراجی قزاقانہ حمله کرتے ہیں تو کیا پیسے یا لکڑی کے عوض
یسے
ن اسلحات اور آلو حاصل کرنے کلےئے برطانوی فرانسیسی لٹیر
لوں
دین کیمذمت کی جا سکتی ہے ؟ کیا ایسے لین دین کو منافی عزتء
شرمناک اور گندہ قراز دیا جا سکتا ے ؟
نہیں ؛ ھرگز نہیں ۔ ھر ذیھوش انسان اسے سمجھےکا اور ان
٣
ببوقوفوں کامذاق اڑائےکا جو ۶بلند ؛ اور عالمانه انداز میں یه ثابت
شش کرتے ہیں کمسامراجی کیرینسکی کیقزاقائه جنگ (اور کنےوکی کر
مشترکه لوٹ میں سے حصہ لینے کےلئے ڈاکوؤں کے ساتھ اس کے ذلتآمیز
رہ کر ہلا کرت ہی سر لات وا و ل0
حاصل کرنے کےلئے برطانوی فرانسیسی ڈاکوؤں کے ساتھ بولشویک حکوست
۶ام لوگ نہیں سمجھ کےکالیایف کیطرح لین دین کے درمیان فرق کو ع
سکیں کے و
۳
ان فرقنہیں ر اس جائز جن
دگآز
رادئییکے گروپوں کے مابی
ان:وجنگ
قووں کا ہے جسےوہ لوگ قزاق کےحملے کے خلاف لڑ رقےزہیاں ج
تخت الٹ چکے ہیں ؟
لٹیرے سے فتیار حاصل کرنے کامیرا عمل صحیح ہے یاغلط اس کے
پرکھٹے کامعیار :کیا ان هتیارون کے استعمال کے مقصد پر نہیں لےا؟
یاطضنالہ ان کے اس :جنگ ہن انتعمال پزآجو گندی آوزاشرنناک اھ
اور باعزت۔
ظ0 ھوا۔
جننیاگ؟
ام
کیبھٹی میں جھونک سکتی ہے اور اگر اس لفاظی کیپانیسی حاوی رھی
تی طور پر میں ایک لمحے کےلئۓے بھی حکوست اور تظواھر ہذےاکہ
مرکزی کمیٹی میں نہیں رہوںگ ۔ا
ی
چمکپر
آرعا
تلخ حقیقت اپنی پوری خطرناک وضاحت کے ساتھ منظ
ے؛ اب اسے نه دیکھٹا اسمکن ہے ۔ جرمنوں کی آمد پر روس کا تمام
ے ۔ صرف وہ لوکیکت اآندے ھیں بورژوازی خوشیاں اور چشن منا را
تصائیف ء وعەٴ
لمیٹجنمکا فروری کو لکھا گیا۔
پانچواں روسی ایڈیشن ء اءء د کو و۱ء
ا۹۱
ری ہپرور
' ف))٣
'
جلد مء صفحات پہم کیشام کی اشاعت میں شمارہ مم میں
۸۳۔ شائع ھوا۔
روسی سوشل ڈیموکریٹک لیبر پارٹی
(بالشویک) کیم رکزی کمیٹی کے اجلاس
۹ 1
فرؤرکا ہ ۱ء9۷
زوئداد نے
(() لوموف لیٹن سے پوچھتے ھیں کیا پریس میں اور پارٹی
کت خلاف پروپیگنڈہ ای وحدتوں میں امن پر دستخط 9
اجازت ے ۔
اک
ییت مرنے سویردلوف نے جو سوال اٹھایا رفیق لیٹن اس پر بح
حث ک
کرتے ہیں۔-پہلے ء دستخط کرنے میں ابھیتین دن باقیہیں۔ دوسرے
توئیق کےلئے بارہ دن هیں ء چنانچه پارٹی کیرائے معلوم کیجا سکتی ے۔
انہ
ئیںےکیی۔ اگر رائےدستخط کرنے کے خلاف ہو تو پھر توث
جیق
۲۴۳
یە دیکھتے ھوئے کە آج ھمارے پاس وقت کیتنگی ہے وہ تجویز کرتے
میں:کامعابلوکیبلتکات کرافوال ۔ا
(ے) استالین دریافت کرتے ہیں کہ کیا تمام عہدوں ہے
ے ۔ یں استعفے کا مطلب پارٹی چھوڑ دی
نناہتو
یہاں جو دلائل دیے گئے ہیں وہ انتہائی مرکوز اور اھم ہیں اور
میں ہیں ۔ دلائل کاتجزیە کرئے میں آسانی ل
ک کی
شرداد
وہ تقریباً قرا
کےلۓے ھم نے هر تجویز کو الگ الگ نمبروار درج کر لیا ہے۔
ان دلائل کاتجزیه کرتے وقت مصنفین کیخاص غلطی فوراًنظر
آئی سافتتا وہ موجودہ حالت میں انقلابی جنگ کے ٹھوس حالات کے متعلق
ایک لفظ بھی نہیں کہتے ۔ امن کے حامیون کے اس خاص اور بنیادی
خیال سے بالکل گریڑ کیا گیا ےہ کہ اس وقت ھمارے لۓ لڑنا ناسمکن
ہے ۔ جواب میں ؛ مثال کے طور پر میرے مقالوں کے جواب میں جو ۸
جنوری ہے ٭ اچھی طرح مصنفین کے علم میں ہیں ء انھوں نے سو فیصدی
٭و
"۲'۴۲٦
لفاظی ۔ عام صداقتوں کو اطسرح بڑھا چڑھا ھھلی
پھر ووھیکک
کر پیش کیا جاتا ے که وہ غلط هوجاتی ہیں اور جوشیلے الفاظ میں
کہه
بدل جاتی هیں ۔ جرمن بورژوازی اس لئۓے ”' بین الاقوامی ؛؛ نہیں ے
برطانوی فرانسیسی سرسایەدار امن طکےرنے سے ھمارے انکار کاخیر مقدم
کرتے ہیں ۔ عام طور پر 'هتیار ڈالنا ءء بری بات ہے لیکن یه قابل
تعریف صداقت هر انفرادی حالت کا فیصله نہیں کرتی کیونلکہ صریحاآً
غیرموافق حالات میں لڑنے سے انکار کرنے کو بھی هتیار ڈالنا کہا جا
سکتا ے؛ لیکن ایک سنجیدہ انقلابی کےلئے اس طرح هتیار ڈالنا لازمی ہے ۔
تیسری دوما میں حصہهلینے پر رضامندگ بھی جسے اس وقت ٭ بائیں بازوء؛
کہلفاظ لوگ استولیپین )(٠ کےساتھ امنو۔آشتی سےرھناقرار دیتے تھے
ڈالنا تھا ۔ ار
ییں
عام الففاظت م
ھثمقلابی ابتدا کاھراول دستہ ہیں
اس میں کوئی شبهہ نہیں کەٴ ا
میں ھراول دسته بننے دم
اجی
صفو
تاف
لیکن سرغنه سامراج کیقوتوں کے خل
جو ...٭ کلےئے
وک
وای
یات اذیتیں سہیں ؛ اور بورژوا اخبارات اور احناکمی پار
سٹیوں
-90و ارد
حکوست کے خلاف پارٹبوں کایهبہتان کە بولشویکوں نے فوجوں کے حوصلے
پست کئۓے بالکل سہمل ہے ۔ میں آپ کو ایک بار پھر وہ اعلان یاد
دلانا چاھتا ھوں جسے کریلنکو نے فوجیوں میں تقسیم کیا تھا جو اس
یه وەہ پیتروگراد آنےوالا تھاء تھا اور جب کے ماتحت وتتا:کیرینیی
اعلان '' پراودا ٤ء میں پھر شاع ھوا تھا ء اس میں کریلنکو نے کہا :
ھم آپ سے کسی قسم کیبغاوت کرنے کی اپیل نہیں کرتے ء ہم آپ نے
رہ ای وہ یا جہ رون یس ہر
کوشش کیچۓ ۔ یه تھا بولشویکوں کے ایک انتہائی سرگرم نمائندرے
کا پروپیگنڈہ ء؛جس کا فوج سے انتہائی گہرا تعلق تھا ۔ ایک ہبےىثال ء
بےانتہا تھی ھوئی فوج کو مربوط رکھنے اور اسے مضبوط تر بنانے
ھمتے اھیں)؛ که کےلۓے:جو,چیز .بھی کیجاسکتی تھی ک گئی ۔ اگ
دریاب
:کاہپنے:خیالات :پیئن:کرت ہے:میں نیاءبالکٹا شگاذلشکتے ط
ةومواوہر!
پرھیز کیا جو قنوطیت پسند معلوم ھو سکتے تھے ء اگر ہام ن
سےے
ذوحو لاف زوکة خالت کزلوا فان لے گذمتة مسبت کی ادوران
فوج کے سلسلے میں ھم جو کہہ سکتے تھے سب کہہ چکے ؛ جو کیا
جاسکتا تھا سب کر چکے ء حقیقتِ ہمیں یه دکھا رھی ے کہ تین سال
کی جنگ کے بعد هماری فوج لڑنے کے لۓ بالکل ناقابل اور نارضامند ہے ۔
تلخ اور تکلیفدہ یە ے وہ بنیادی سہب سادہ ء صریح اور انتہائی درجے
وہ
ر صرف
ک؛وہ
مہاں
کے دشمنوں کی جانب سے کیا جا رھا ے -جی
امن ؛؛ کیباتیں کرتے ہیں اور امن کےمتعلق '' شرم ٢٤کانعرہبلند کرتے
ماقدم کر رے ختحیوںر ک
جشیرسمےن فا ھیں لیکن درحقیقت وہ بڑی خو
فیا نمہاکاد کے بضنرا اج عھودئی کدا دجوجوا ےگ
نظمونسق بحال کریں کےءء۔-وہ یه چاھتے ھیں اور اس لئے ” ۶مکروہ امن
یوشش کر رۓے بدنام امن ؛ہ کادانه جال میں ڈال کر ہمیں پھانسنے ک
ویاہش ہے کہ سوویت حکومت جنگ لڑے ء انسنی جنگ۔ ھیں ۔ اخن ک
حالانکە وہ یهجانتے ھیں کە جنگ لڑنے کےلئے ھمارے پاس طاقت کی کمی
غلامی! کی چنگل می کیٹ لکںمکی
مجیو
ہے ااوھہمین>جریناسامزا
اکە وہ جرمن پولیسوالوں سےلین دین کرسکیں ء لیکن اس
رۓے ہتیں
طرح وہ اپنےطبقاتی مفادات کا اظہار کرتے ہیں اسلئے کہ انھیں علم ے
که ہنوویت حکوست مضبوط ہو رھی ہے ۔ امن کے خلاف یه آوازیں ء
یهچیخوپکار میری رائے میں اس حقیقت کابہترین ثبوت ہیں کہ جو لوگ
اس امن کو مسترد کرتے ھیں وہ نەصرف بے جا خوش فہمیوں سے اپنے
اںشبتلکعال کاشکار ھوگئے ہیں ۔ نہیں ء ھمیں اس
دل بہلا رعے ہی
تباەکن سچائی کا پوری طرح سامنا کرنا چاھئے :ھمارے دوبدو ظالم
همارا کلا دبائے هوئے ہے ء جہاں تک لڑنے کاسوال ہے ر
اڑاوے
کھ
ھم انقلابی جدوجہد کے تمام ذرائع استعمال کریںگے ۔ تام ء اس وقٹ
ھماری حالت انتہائی مشکل ہے ء همارا اتحادی هھماری فوراً ندد نہیں کر
سکتا ء بایلناقوامی پرولیتاریه ابھی ھماری مدد کے لۓ نہیں آسکٹا ء لیکن
وہ آئےکا ۔ یه انقلابی تحریک جو آج دشمن کا سسلح مقابله نہیں کرسکتی
٠۲
مدقمایںبله کرےگ ء دمشمقناکباله ضرور کرےۓگی۔
بڑھ رھی ہے ء اور بع
وفریں کی صدائیں) ۔
ت(حسین آ
تصانیف ؛ لین کا مجموعهہٴ ۰ہ () رپورٹ اس تقریر کی مختصر
ایڈیشن ء روسی پانچواں کو ٭ پراوداء کے فروری ۸۱ء
جلد ٥م ؛صفحات ہےم-- شمارے ہم (شام کی اشاعت) میں شائع
لف رای دوئی2
مکمل شکل میں پہلی بار ۹+رع
میں ن۔ لینن ( و ۔ اولیانوف) کے
وےسرے
دک
مجموعهٴ“تصانیف کی جلد ۰٠
ہی ۔ چےھمیں حع
بدنصیب امن
( اقتہاس)
عزیز رفیقو !
مرکزی :کمیٹی کاتنظیمی :ہیورفآضرازی:اخیال کوتا کت :کە ان
رییج آپ کوی:پیشن کیجائے جنکی وجہ سے مرکزی نکعیٹی شک مق
تاصد
نےجرمن حکومت کی تجویز کی ھوئی امنکیشرائط منظور کیں ۔ رفیقو
یےش کر رہاہے کہ پارٹی کےتمام پلۓحة ٛاس یی ش بی
رورو تنظ
تیمی
رتامرکڑی .۔کمیٹی کےانقطہٴ نظر:ہے ینخوبی واقف 'ھؤ.بجائیں:۔ جو دو
کانگریسوں کےا وباق مدت :میں ..کل پارٹی :کی :نمائندگی :کرتی اے.
تنظیمی بیورو یه بیان کرنا ضروری سمجھتا ے کہ امن کیشرائط پر
دستخط کرنے کےسوال کےسلسلے میںذرکزی کمیٹی متفق :ہیں تینا
بہرحال ء چونکە فیصله کر لیا گیا ھےلہذا پوزی پارٹی کو اس کیتائید
کرنا چاہئے۔ چند دنوں بعد پارٹی کانگریس منعقد ہونےوا ی ہے ء اس
* وقت ھی اس سوال کافیصله کرنا سمکن هوکا کە مرکزی کمیٹی نے کس
کحدتک صحیح طور پر پوری پارٹی کے اصلی رویے کا اظہار کیا ھےہ۔
ح اور ھماری پارٹی رک مساتک
م پارٹی ممبر اپنے پارٹی فری
طضے ان
تگری
کیضفوؤںمیں اتحاد قائم رکھنے کیخاطر اپنےسرکزی رھتما ادارے یعنی
پارٹی کى م رکزی کمیٹی کے فیصلوں کو عملی جامه پہناتے ہیں ۔
اک
تےھ سنی موجودہ لمجے (
م ۲فروری ۸۱۹۱ع) جرم
الحاقی اور
اسن پر دستخط کرنے کیخالص وجہ بنیادی طور دۂ اس
ھخت بے
م ان
عتہا
2یہحقیقت ہے کہ ھمارے پاس فوج نہیں ہے اور ہم اپنیمدافعت
سیںککترے۔
نہ
جح
ھر شخص جانتا ے کھ وم اکتوبر ے ۱۹۱ء سپےروءلیتاریه اور
غریب کسانوں کی آمریت کی فتح کے بعد ہے ھم سب کیوں مدافعت
پسند ء مادروطن کیمدافعت کے حامی ہوگئے ہیں ۔
هھعارے لے یه ناقابل اجازت سادروطن ھ 2دفاع کے نقطه* نظر ہے
ہے لکح
سر ت
سپی
ہے کہ جب ھمارے پاس فوج نہیں ےہ اوردشمن سر سے
اور خوب تیار بھی ے تو ھم اپنے آپ کو سسلح تصادم میں پھنسنے دیں ۔
سوویت اشترای رہبلک کبھی جنگ نہیں لڑ سکتی جب کھ مزدوروں؛
کسانوں اور سپاھیوں ی صریحاً بھاری اکثریت ء جنھوں نے سوویتوں کے
جنگ کے خلاف ىمے ۔ یة اندھی جوئےبازی نمائندے منتخب کۓ ہیں
ھوگی۔ لیکن یه بالکل مختلف بات ھوکی اگر یە جنگ ختم کر دی جائے ء
خواہ امن کشیرائط انتہائی سخت هوں اور جرمن سامراج پھر روس کے خلاف
جارحائه جنگ شروع کرنے کافیصله کرے تو ممکن ھے که ایسی صورت
میں سوویتول کی اکثریت جنگ کی حمایت کرے۔
آج جنگ لڑنے کامطلب خارجی طور پر روسی بورژوازی کے اشتعال
سںنا ھوگا۔ وہ بخوبی انتا ے کہ اس لمحے روس ب ےکس
نمی
ھال
کپے ج
تےی
کدسست
تعداد بھی اسے بری طرح شک ل
یکی
لوج
قن ف
ہاےور جرم
ے ؛ اس کےلۓ بس یه کافی ھوکا که وہ ریلوں کے خاص خاص راستے منقطع
کر دیں تاکه پیتروگراد اور ماسکو کو بھوکوں مار کر هتیار ڈلوا
دے ۔ بورژوازی جنگ چاھتا ے اسلۓے کہ اکسا مقصد سوویت اقتدار
الٹنا اور جرمن بورژوازی کے ساتھ سمجھوته کرنا دھب ات ذیوٹسکء کتاخته
ریژیتسا ء ویندین ء گپسال ء منسک اور دریسا میں جب جرمن فوجیں
داخل ھوئیں تو بورژوازی نےخوب خوشیاں منائیں --اس سے ھمارے خیال
کتیصدیق ھوتی ے ۔
انقلابی لفاظی کے وھکھلی
ک ایفعت
دکمنگ
موجودہ لمحے انقلابی ج
علاوہ اور کچھ نہیں ۔ فوج کے بغیر اور انتہائی سنجیدہ معاشی تیاری
غکییرسموجودگی میں ایک تبامشدہ کسان ملک کےلئۓے ترقییافتہ سامراج
میت
حاج ک
اسامر
زرمن
مبہ ج
کے خلاف جدید جنگ لڑنا ناممکن ہے ۔ بلاش
کرنا ضروری بے ء ورنهە وہ ھمیں کچل ڈالےگا ء اپنا قیدی بنا لےگا۔ لیکن
اس کے باوجود خاص طور پر مسلح بغاوت کے ذریعه مزاحمت کا مطالبه
کرنا کھوکھلی لفاظی ہے خصوصاً اب جب کە همارے لئے ایسی مزاحمت
ے۰
ھوگ اور جرمن اور روسی بورژوازی سو فیصدی اس ہے س
کون
صریحاً مای
نان اما تد
السمحے بیقنا
ولاامی اشتراک تحریک کی.۔حمایت کے :نام پر انقلابی
جنگ کیتائید میں حجت کرنا بھی ایسی ھی کھوکھلی لفاظی ہے ۔ اگر
یت رہبلک کو و کے
ولۓ سراجوقت جنگ قبول .کرکے جرمن سام ھبمےنے
کچلنا آسان بنا دیا تو اس ہے جرمن اور بایلناقوامی مزدور تحریک کو
اور اشتراکیت کے مقصد کو مدد نہیں ملےگ بلکە نقصان پہنچےکا۔
ثابتقدم اور باقاعدہ کام کے ذریے تمام ملکوں کے صرف ھمیں همەپہلوء
انقلابی بایلناقوامیت پسندوں کی مدد ضرور کرنی چاھۓ لیکن مسلح بغاوت
اہ
رےکسیسٹ کو زیبنہیں دیتا۔ کرنے کاجوا کھیلنا جوسراسر جموا
اگر لیب کنیخت دو یاتینھفتوں میں فتحیاب هوگئے ( جو ممکن
ھے) تو وہ یقینی ھمیں تمام مشکلات کی دلدل سے باہر نکال .لیںکے ۔
لیکن اگر ھم لوگوں کو یەیقین دلائیں کەلیبکنیخت یقینی اور اٹل
حو یه
ض طور پر دو یا تین ھفتوں میں کامیابی حاصل کر لیںگے
مہ ت
حماقت وگ اور تمام ملکوں کے سحن تکشوں کی اخوت کے عظیم نعرے کی
لییں دے کر :ھم ایک عظیم یک ضحیک بھی ۔ دراصل ادس ط
لرح نتری
و کھوکھلی نعرے ”ہم عالمی انقلاب پر بھروسہ کرتے ہیں
ک ؛ء
ب مدیںیل کر دیتے هیں ۔
لفتاظی
خارجی طور پر خالت ے ۰۹ء کے موسم گرما کیطرح ہہ ۔ اوسقت
روسی شاەپرست استولیپین تھا جس نے ھمیں کچلا تھا اور اپنا قیدی بنایا
تھا ۔ آج یجهرمن سامراجی ہیں -تب فوری مسلح بغاوت کا نعرہء جس
کیبدقسمتی سے پوری اشترای انقلابی پارٹی ( ) نے تائید ک ء کھوکھلی
لفاظی ثابت هوا ۔ آج ء اس لمحے انقلابی جنگ کانعرہ بھی سراسر کھوکھلی
لفاظی ہے اور یہ بائیں بازو کے اشترای انقلابیوں کےلئے جاذب نظر
بن گیا ہے جو دائیںبازو کے اشترای انقلابیوں کے دلائل دھراتے هی ۔
ھم جرمن سامراج کے قیدی ہیں اور عالمی سامراج کے اس سرغنے کا تنختد
الٹنے کے لئے ھمارے سامنے ایک طویل اور سخت جدوجہد ہے ۔ یه
جافجہلا بلاقیة:اشتزانکیت اک اواسطل فیصلدکن لڑائی کے و الکن١۷ ای
جدوجہد کو سامراج کے سرغنے کے خلاف آج مسلح بغاوت سے شروع کرنا
ات اس یدن تازی فی لو ٢ کی بی ایاریت وی
۰۹
اور همەپہلو تعمیر؛ ھر تقلال
اعداہس؛
بقا
قوت کی با ایعی
فکلک
مد
کو ملک کی معاشی ترقی اور جگہ رضاکارانہ ضبط ؛ تکلیفدہ شکست
سوویت اقتدار کے استحکام کےلئے زندگی کے تمام شعبوں میں ضبط بہتر
خنےاکطیر استعمال کرناا۔ -یہ ہے آج کافریضه ء یہہےانقلابی جنگ بنا
کیتیاری کا الفاظ سے نہیں عمل سے ھموار کرنے کاراسته ۔
نتیجے کے طور پر تنظیمی بیورو یہ بیان کرنا ضروری سمجھتا ۓے
کە چونکە جرمن سامراج کی پیشقدمی ابھی تک رک نہیں تے ء تمام پارٹی
ممبروں کو کچاھئے کە وہ تزتیب کےساتھ اس کیپسپائی منظم 'کرین > اگر
ری
یںاکی
تئیو
سختترین اسن کے عہدنامے پر دستخط کرنا اور نئی لڑا
کلےے وقت حاصل کرنا ناسممکن ھوا تو ایسی صورت میں ھماری پارٹی
کو بھرپور مزاحمت کی هر کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دینا
چاھے۔
وقت حاصل کرسکتے یں ٠ خواہَ وہ ئمۓے
ےیلکا
کظیم
عم ,تن
مختصر سہلت ھی کیوں نه ہو ء تو اسےپانے کےلئے سب کچھ کرنا
عٹیو کاوم
چاهئے ۔ اگر ھمیں وقفه نہیں دیاجاتا توپھر ھماری پار
سے اپیل کرنا چاہئے که وہ لڑیں اور انتہائی توانائی کےساتھ اپنادفاع
کریں ۔ ھمیں یقین سے کہ تمام پارٹی سمبر پارٹی کاےلئ
پےن؛ے ملک
کےمزدور طبقے کے لئعےوءام اور پرولیتاریه کےلئے اپنافرض اکداریں کے۔
حفکووظ رکھکر ہیمام دنیا کے پرولیتاریة کو ان کے
مدار
سوویت اقت
اپنے بورژوازی کے خلاف انتہائی سخت جدوجہد میں بہترین اور سب سے
زیادہکارگر مدد دے رعے ہیں ۔ آج روس میں سوویت اقتدار کے انہدام
سبےڑھ کر اشتراکیت کیمقصد :کو :اور کوٹی دوسری ضرت نقصان نہیں
پہنچا سکتی ۔
+٠
پھر پرولیتاری مسلح بغاوت کے شعلے فتلینڈ میں بھڑکے اور یآهگ
تا ریعائیی ہیں بھی مین
روس کے اندرکامیاییاں نسبتاًآسانی سے حاصل هکوئییںونکه دشمن کو
ٹیکنی اور تنظیمی برتری حاصل نہیں تھی اور اکسے علاوہ اکس ک
ویئی
پخته معاشی بنیاد یاعوام میں حمایت بھی موجود نہیں تھی ۔ یکهامیابیاں
جتنی آسانی سے هوئیں انھوں نے لازمی طور پر کئی رنماؤں کادماغ
خراب کر دیاَ ان کاذڈھنی مزاج یه رھا ہے ' :زندہ باد ء پائندہ باد ! ء؛
انھوں نے وسیع پیمانے پر فوج کے انتشار کو نظرانداز کیا جو
خود بخود تیزی سے سبکدوش هو رھی تھی اور محاذ کو چھوڑ رھی
تھی انقلابی لفاظی سے وہ مست ھوگئے تھے۔ اسے انھوں نے عالمی
سھواںمنرےاجی دباؤ سے
سامراج کے خلاف جدوجہد میں استعمال کیا ۔ ان
روس کیعارضی ”' آزادی ؛؛ کو غلط طور پر حسب معمول سمجھا اگرچہ
اور برطانوی فرانسیسی لٹیروں کے درییان درحقیقت یه 'آ'زادی ٤ جرسن
جنگ کے عارضی وقفے کیوجه ہے نصیب ھوئی تھی ۔ وہ اس غلطفہمی میں
وںع ھوئیں وہ انقلاب
رمی رویا اور جرم
شنی سیںٹ ج م ھڑ
آتال عےاکەتھ
ھیں اور وہ گویا عمیں جرمن سامراج کے سنجیدہ خطرے ہے نجات دلا
دیںگی ۔ سنجیدہ ء مؤثر؛ ثابتقدم کام کے ذریعے جرمن انقلاب کو مدد
دینے کے بجائے جس کا جنم ایک مخصوص مشکل اور تکلیفدہ حالت میں
ھو رھاھے ء ھمارے در۔یان ایسے لوگ بھی ھیں جو یه کہہ کر ہاتھ
م'ن سامراجی ھمارا کیا بگاڑ سکتے ہیں جب ر”-
جں ۔
ھلاتے رغے ہی
لیب کنیخت همارے ساتھ ہے ؛ هم فوراً انھیں لات مارکر نکالدیں گے ! ؛؛
ینسک وءدته
۸فروری سے لے کر مم فروری ۸۱۹۱ء تک کا هف
کی تسخیر سے پسکوف کی تسخیر تک (جو بعد میں دوبارہ مسخر کر
لیا گیا)ء سوویت اشترای رپبلک کے خلاف سامراجی جرمنی کی فوجی
اور تکلیفدہ سبق تھا لیکن وہ پیش قدمی کا ھفتهہ ایک تلخ ء المناک
ضروری ء مفید اور کارآبد بھی تھا۔ اگر تار اور ٹی
فلوین کی دو قسم کی
اطلاعات کا ایک دوسرے سے مقابله کیا جائے جو گذشتہ هفتے مرکزی
حکوست کو موصول ہوئی ہیں تو وہ میں بےحد سبق آموز نآظئرےکا !
ایک طرف ''تجویز قسم ؛ کیکھوکھلى انقلابی لفاظی کابےروک سیلاب
جوف یی مسر کی فاظی کہا ضا یکا ے ںآ کو ارسر کے
کان
سہاکاج کے سلسلے میں م رکزی انتظامیہ کمیٹی کے سٹیچروالے اجلاس میں
'با'ئیں باڑق ے کے (اعلة ری عية) اترایق اقعادی امھ کا یھر رک سی
اشوررمناک اطلاعات لیکیفدہ
کوں
تمنٹ
یاد کیا جائے ۔ دوسری طرف رج
ھیں جنھوں نے اپتی جگە ڈٹے رھنے سے اور ناروا کیحدکابھی دفاع کرنے
ہے انکار کر دیا اور پسپائی کیحالت میں ھر چیز کو تباہ کر دینے کے
نالائقتی ء بےچارگق اور افراتفریء دوڑء بھگ حکم کی نافرسانی کی
ہاےیخ کو کرفی“کرتنلایو جا
ایک تلخ ء المناک ء تکلیفدہ سبق لیکن ضروری ؛ مفید اور کارآمد !
اس تاریخی سبق سے سوجھ بوجھ اور طبقاتی شعور رکھنےوالا مزدور
اظت کے بارے میں ھمارا
حنفکی
تین پہلوؤں سے نتائج اخذ کرےگا-۔ وط
اور اشترای انقلابی جنگ ء وہ حالات جن کی یت
حاعی
ای دف
اس ک
ل صء
رویه
وج سے همارا تصادم عالمی سامراج ہے ہو سکتا ھوء بانلاقوامی
اشترای تحریک کے متعلق همارے رویے کسےوال کو صحیح طور پر
ےت اور رےے هیں اور
یں
و ہاپکتوبر رر
اس تاریخ سے ھممادروطن کے دفاع کےعلمبردار ہیں ۔ یه السئے کە
همنے عمل نے د کھا۔دیا:کہہمسامتراج نۓ علحدہھی کی مین 2ڈ2
سامراجی سازشوں کے گندے اور خون آلود عہدناموں کیمذمت کی اور
انم ات کیا ھم نے ابپونےرژوازی کا تخته الٹ دیا۔ جقنوموں پر
ھمپہلےظلمکیاکرتےتھےھمنےانھیںآزادی دےدی ۔ ھلمونگےوں
کو زمین حوالے کی اور مزدوروں ک نگرانی رائج کی۔ ہم روسی سوویت
اشترای رہبلک کیمدافعت کرنے کے حق میں ہیں ۔
اور چونکہ ہممادروطن کے دفاع کے حق میں ھیں اسیلئے ھم ملک
لبه طاکا
میےیدہ رو جیں
نمسرے
کی دفاعی صلاحیت اور فوجی تیاری کے با
کرت هیںن اانقلایالہنگۓامعلق:انفلای۔کھوکھلنلفاظلی ئقلاف
ھم سخت جدوجہد کرنے کااعلان کرتے هیں ۔ انقلابی جنگ کےلئے طویل
اور ستنجیدہ تیاری کیضرورت ہے اور ااسبکتیدا معاشی ترقی ء ریلوں کى
بحالی ( اس لئے که ان کے بغیر جدید جنگ کھوکھلی لفاظی ھوگ) اور
هر جگە انقلابی ضبط اور انفرادی ضبط سے ھونی چاهئے ۔
مادروطن کے دفاع کے نقطهٴنظر سے ایسے وقت جب ہھمارے پاس
3
ریچ
واقعی فوج نہیں ے صریحاً برٹر اور خٰوب تیار دشمن ہمےسلح :تصادم
ول لینا جرم ہوکا۔ مادروطن کے دفاع کے نقطہٴ نظر سے ہمیں انتہائی
اس لۓ سخت ؛ جابرانه +٠وحشیانه اور شرمناک امن طے کرنا پڑا ےےء
اس واسطے کەھ نہیں که سامزاج کے سامنے ”ھت*یار ڈال دی
بںل؛ء
کہ
سامراج کے خلاف سنجیدہ اور موٴثر طریقے سے لڑنا سیکھیں اور اس کےلے
تیاری کریں ۔
پہلے ھفتے:روسی انقلاب عالمی تاریخی ارتقا کىبےحد بلتد سطح تک
نتےرقی کی اور :اسیاکتھا کٹی ڑیۓ خ.
ادترہییں
ت۔م
پہنچ گیا اس
کییززا
اور حقیر قسم کے (عالمی سامراج کے معیار ەمحال
ستتک ھ
خھی
اب
ہے) دشمنوں سے دوچار رعے ہیں جن میں ایک احمق رومانوف (+م)
تھاء دوسرا تبیخی خور کیرینسی :اور فوجی افسروں کے ٹولے اور
بورژوازچیے ۔ اب ھمارے دوبدو دیوپیکر عالمی سامراج ے جو انتہائی
منظم ہےء؛ٹیکنی اعتبار سے خوب آراستہ ہے اور مہذب بھی ہے ۔ اس
دیوپیکر کے خلاف ہمیں لڑنا ے ۔ لیکن یه جاننا ضروری ےہ کہ اس کے
خلاف کیسے لڑاجائے۔ ایک کسان ملک کو جسے تین برسوں کیجنگ
تبےمشثال طور پر تببارہبواد کر :دیا ہے اور جہاں ابھی اشترای انقلاب
ںٴ تک
ہا۔-
جعۓ
شروع ھؤا ے امسسےسلح تصادم سے گریز کرنا چا
که
تیا۔۔
کزنا چاھئے +بڑی سےبڑیقربانیاں دن ےکر :بھ یز
گکنر ے
سم
آ”خری فیصله کن لڑائی ؛؛ شروع :ھونے سے پہلے کوئی کارآمد کام کیا
: جساکے ۔
سامراجی ملک اہ
رسی
بکسگرجب
یلڑهائی صرف اس وقت شروع ھو
میں اشترای انقلاب بپا ھوکا -یه انقلاب بلاشبه اہ به ماہء ھفته بہ هفته
پختەتر اور سضبوط تر ھوتا جا رھا ے ۔ ااسرتقا کیمدد کرنا ضروری
ےی۔ ئ یى
امدد
جکیہے ۔ اور ھمیں یه بھی جاننا چاہئے کہ کس طرح اس
ہآہت ھم نے اس کی پڑوسی سوویت اشترای رہبلک کو ایسے وقت تباہ
هو جانے دیا جب اس کے پاس صریحاً کوئی فوج نہیں ہےتو :اسسے
اے
اشترای انقلاب کی اس بڑھتی ھوئی قوت کو مدد نہیں ملےگ بلک س
نقصان پہنچےکا ۔
؛ میں اس ھمیں یورپ میں اشترای انقلاب کی فتح پر اعتماد ے
۳
عظیم نعرے کو کھوکھلی لفاظی میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے۔ یه
صحیح نعرہ ہے اگر ھم اشتراکیت کیمکمل فتح کے طویل اور مشکل
راستے کو پیش نظر رکھیں ۔ پورے ” اشترای انقلاب کے دور ؛ک؛ے
تعلق سے یه ایک مانی هفولئسیفیانه تاریخی صداقت ہے ۔ لیکن اگر
کسی مجرد صداقت کا کسی بھی ٹھوس حالت پر اطلاق کیا جائے تو وہ
کھوکھلىی لفاظی ھوجاتی ہے ۔ یہ سسلمہ بات ے که هر عڑقال نہ
حماقت الیک یسهوچنا لت پوشیدہ ھوتے فی سماجی انقلاب کے عناصر
هوی کەہ ھم ہڑتال سے براەراست انقلاب کیمنزل تک پہنچ سکتے ہیں ۔
اگر ھمنے '' یورپ میں اشتراک انقلاب کیفتح پر اعتماد ؛؛ کیا اس معنی
نوں کو پیتروگراد؛ ماسکو یکایئف پہنچنے
رےمکم
ل اجس ک
قںبکە
می
کا وقت ملے ء قبل اس کے که وہ ھماری ریلوں کے نقل و حمل کو !'ختمءء
گموں کو یہیقین دلائیں کە آنےوالے چندھفتوں میں
لںوءھ
کر دی
یورپ میں انقلاب شروع ہو جائےگا اور ضرور کامیاب رےکا تویه رویه
سنجیدہ بایلناقوامی انقلابیوں کا نہیں بلکە سہمبازوں کا رویہ هوگا۔
اگر لیب کنیخت دو یا تین ھفتوں میں بورژوازی پر فیتحاب هو
دیل سبےاھر ل ک دلات
جائیں ( جوناممکن نہیں ے) تو وہ ہمیں مشک
ثکال لیںگے۔ اس میں مطلق شبه نہیں ۔ لیکن اگر ہسماآجمکرےاج
کے خلاف جدوجہد میں آج کےلئے اپناطریقهٴ کار اس امید پرمہنی کریں
کآەنشےایودالے چند ھفتوں میں لیب کنیخت کامیاب هو جائیں گےتو ھم
ھوںگےہ ۔ ہم آج کے عظیم ترین انقلابی نعروں حےقتک
سجیکم تضصرف
ب مدیںیل کر دیںگے ۔
تظی
کو انقلابی کھوکھلی لفا
مزدور رفیقوء انقلاب کے تکلیفدہ لیکن مفید سبق ہے سیکھو !
اشتراق رپبلک کی مدافعت کے لئے سادروطن کی مدافعت کے لئے سوویت
-9۔-هھ
عجیب اور ھولناک
کی مخت دنت کے مر کزی کمیٹی ہے سخت اختلاف ہے ء م رکزی
ککریں اور .پھوٹ :کےناگزیر :مونے :پت اپتایتین ظامرن کریں ےی مگ
پارٹیممبروں کاجائز حق سے اور بالکل قابل فہم ہے ۔
اور هولناک س۔ے-قرارداد کے ساتھ ایک لیکن یه بات عجیب
” تشریحی نوٹ ١٤بھی نٹھی کر دیاگیاہے ۔ اس کاپورا متن یہھے :
ہہ
متعلق قرارداد میں یاتشریحی نوٹ میں ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا۔
قرارداد کے مصنفین کے پاس عام طور پر جانی پہچانی اور .ناقابل تردید
بات '' روس میں بورژوا انقلاب دشمنی کو برےحمی سکےچلیں ؛؛ لکھنے
کے واسطے وقت بھی تھا اور جگە بھی ( ایسی پالیسی کے طریقے اور ذرائع
استعمال کرک جس کا نتیجە سوویت اقتدار کاخاتمه ے ؟) اور پارٹی میں
جو کن کرنے کلےئے بھ
لیی۔- خںاکی
لفت تمام اعتدال پسند موقع پر
مستو
بات واقعی قابل بحث ہے اور جس کا تعلق امنکے مسخالفین کے رویے کے
جوھر سے ہے اس کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں ےے !
عجیب بات ہے ۔ انتہائی عجیب ۔ کیا اس پر قر
مازد
صادنکفےین
ہیں کیونکه وہ محسوس کرتے ہیں که یہ نکتہ خاص موش اخس ل
ائے
طور پر ان کک دکھنی رگ ہے ؟ اگر واضح طور پر یبویںان کر
اس کامطالبه کرتا ے) تو امس ک
طالب فک
ااد (می انق
ملاب ال دیا جا
عتا
اکے) اخ کر لافائیٰں کرنا رتا
کچھ بھی ھوء همیں_ ان دلائل کو تلاش گرنا پڑےکا جو قرارداد
یید قراجردااد کفےومصدنافبین سہمجےھمتےب سپٹارح اھ م
ھیں که عالمی انقلاب کے مفادات شا
سامراجیوں سے کسی بھی قسم کا امن طے کرنے کو نوع قرار دیتے
ئهے پیتروگراد کے ایک جلسے میں امنکےبعض مخالفین نے رںا؟یہی
ظاھر کیتھی لیکن جنھیں عاحدہ امن پر اعثراض تھا ان کیبہت ھی
اس رائے مکاییت کی۔ یوہاضح ہکےہ چھوٹی سی اقلیت نے اس را
حئے
کا نتیجه بریست گفتوشنید کی ضرورت سے انکار اور اسن کی نامنظوری
ہے ا اگرچه ٤ اس کی بذولتِ پولینڈ ء لاتویا اور :کورلینڈ,واپس کیوں نە
جسالئیں.۔ اخسیال کانقص ( جسے شال کےطور پر .پیتروگراد میں امن
ضحح ہے ۔ ایطرون ککےسخالفین کیاکثریت نےمسترد کر دیا) روز روش
ایک اشترای رپبلک جو سامراجی طاقتوں سے گھری هوئی ہے اس نقطهٴنظر
ہے کسی قسمکےمعاشی معاهدے نہیں کرسکتی ء چاند پر پرواز کۓ
: بغیر اپناوجود قائم نہیں رکھ سکتی ۔
شاید مصنفین بە خیال کرتے ہیں کە عالمی انقلاب کے مفاد کاتقاضه
عے کہ اہسے دھکا دیاجائے اور صرف جنگ هی ایسا دھکا دے سکتی ے ؛
امن ایسناھرگز نہیں کر سکتاء اس سے تو لوگوں کو یہ گمان ہو
33
۶ائڑ بٹایاءء :جا :رای ؛؟ :اس ٦۶ انظزینے :+٤کا
سکتا بسےاکمهراج ج
مارکس ازم ھمیشه انقلابوں که
نیں
و نہ
یسطه
کی وا
سمارکسازم سے دورکا بھ
ت
دکی
شدات
”ھکا دینے ؛ کے خلاف ے ء انقلاب طبقاتی تضا
کو د
بڑھتےاکلہ نم/لین مین اس انظازیۓ کااطروا یدجاں ا اسق
بغاوت ھمیشه اور هر حالت میں جدوجہد کی لازمی شکل ہے ۔ لیکن
درحقیقت عالمی انقلاب کے مفادات مطالبه کرتے ھیں که ھمارے ملک
د کرے دکیملاب
میں بورژوازی کاتخته الٹنے کےبعد سوویت اقتدار اس انق
لیکن مدد کی ایسی شکل اختیار کرنی چاہئے جو اس کیاپنی طاقت کے
کا امکان قبول ست
ککی
شلاب
سطابق هو ۔ خود اپتے ملک میں اس انق
"رے بی الاقوائی پیعائے :پر اشتزاق'انقلابِ“ کو مدد ۶:بنااۓ اسا:خیالٰ
تو ' دھکا دینے ؛؛ کے نظریے ہے بھی پیدا نہیں هوتا ۔
سمجھتے“ھیں کہ جرمنی میں انقلاب شروع صادنکفےین
مارد
شاید قر
ہو چکانے اور کھلی قوسی خانەجنگی کیمنزل تک پہنچ گیا ے اور اس
لئے اب ھمیں اپنی طاقت جرمن مزدوروں کیمدد پر صرف کرنا چاھۓ ؛
جرسن انقلاب کو بچانے کےلۓ خود تباہ هو جانا چاھۓے ('* سوویت اقتدار
کھوکر ؛)٤ جو فیصلدکن جدوجہد شروع کرچکا ے اور جو سخت
ھوکر جرمن ہ
اھم
بهتابق
ہے ؟ انسظریے کے مط چےار
وسدلوں
حم
انقلاب دشمن قوتوں کے ایک حصے کو متحرف کر دیںگے اور اس طرح
جرمن انقلاب کو بچا لیںگے ۔
اس منطق کے مطابق یه بات بالکل قابل فہم ےے کە شکست کے امکان
کو اور سوویت اقتدار کے خاتے کے امکان کو قبول کرنا نہ صرف
' مناسب ؛ ہے (جیسا کەقرارداد کےمصنفین نےلکھا ہے )بلکە صریحاً
ضروری بھی ۔ لیکن ظاھر ہے کہ ایسی منطق کاوجود نہیں ے ۔ جرمن
انقلاب پخته ضرور هو رھا ھےلیکن وہ جرمنی میں ابھی تک پھوٹ پڑنے
کیمنزل تک یا جرمنی میں خانەجنگی تک نہیں پہنچا ہے ۔ ”'سوویت
ان کو قبول ؛؛ کرکے ہم ھرگز جرمن 'انقلاب کؤ مےککےاون
اقتدار کھ
پختق تک پہنچنے میں مدد نہیں 'دیں گے:بلکہ اس میں رکاوٹ :ڈالیں گھ'۔
ھمارا یه رویە جرمن رجعت پرستی کےمفاد میں ھوگاء ھم جرمنی میں اشترایق
تحریک میں رخنه ڈال کر اور جرمن پرولیتاری اور ٹیم پرولیتاری عوام
یئ؟بڑی تعداد کو جس نے ابھی تک:اشتراکیت قہول نہیں کیسے اور جو
7
سوویت روس کی شکست سے خائف ہو سکتی ے؛ جو اشتراکیت سے ڈرکرء
پیرس کمیون ک ٹھیک اسی طرح جیسے برطانوی مزدور ےمہیء
ں
بوکھلا گئےتھے؛ جرمن رجعتپرستی کیمدد کریں گے۔ ) (تےسے شکس
انھیں آپ کتنا ھی الٹیں پلٹیں لیکن مصنفین کے دلائل میں آپ کو
اس خیال کیتائید میں ایسے کوئی قابلفہم ی۔ گہیں مئیلمنط
ےق ن کو
ڈالائلنا یہا آفیںے کید ”عالمی انقلاب کے مفاد میں ھم سوویت اقتدار
ان کو معقول سمجھتے ہیں ؛ء ۔ مےککے کھ
اون
'٭سوویت اقتدار اب بالکل رسمی هوتا جارہا ہے ء -یه ہے جیسا
کە ھم دیکھتے هیں ء وہ ھولناک خیال جس کا اعلان ماسکو قرارداد کے
مصنفین فرما رعے ہیں ۔
چونکە جرمن سامراج ھمیں تاوان ادا کرنے پر مجبور کر رہا ۓے
اور جرمنی کے خلاف پروپیگنڈہ اور پرچار کرنے سے ھمیں روکتا ے
اھمیت ختم ہو جاتی ہے اور وہ خ
*الص تو سوویت اقتدار کسیب
کے استدلال :کی ین
ندفکے
صردا غالبا یه ے
مقرا رسمی هجواتا ے
:۔
ل”ب'ا ؛ء اس لئے کہا کہ مصنفین نے اپنےمقالے کی تائید
اےلائن -۔ھغمن
میں کوئی بھی واضح اور ٹھوس باتپیش نہیں کیہے ۔
کڑی اور ناامید قنوطیت اور مکمل مایوسی ۔۔ یه ے اس ””نظریے
کا لبلہاب کە سوویت اقتدار کی اھمیت بالکل رسمی ہے اور ایسا
خےاتے کا خطرہ پیدا کر سکتا ےۓطریقهٴکار جسووویت اقتدار کے لئ
جائز ہے ۔ کیونکهہ کوئی دوسرا حل نہیں ہے تو سوویت اقتدار کو
بھی تباہ هونے دیا جائے ۔-یہ ہے وہ جذبہ جس نے یه شرمناک تجویز
لکھوائی ۔ نام نہاد م
”عاشی ٤ء دلائل جن سے بعض وقت ایسے خیالات
کی پردہەپوشی کی جاتی ہے ان سے بھی یہی ناامید قنوطیت ٹپکتی ہے :یە
ےب صرف س ہک ا- یت رہبلک ہاےش۔ارہ یہ ے وکیوسم س قکس
خراجعقیدت ھی نہیں بلکہ بڑے پیمانے پر خراجعقیدت کی امید کی
جاسکتی ہے ؟
مایوسی کے علاوہ اور کچھ نہیں :ھر حالت میں ہمیں مرنا ے ۔!
نازک اور خطرناک حالت سے دوچار ہمے ا
یسں جس
ہائی راوس
نت
اکیسییفیت مزاج کا ھوٹا بالکل قابل فہم ہے ۔ لیکن باشعور انقلابیوں
میں یه ” قابل فہم ؛ نہیں ہو سکتا۔ اس میں خاص ثالىی بات یہ ے
۱
سموےرے ےہ۔
حماقت تک کر گہئی ح
طکی
سلات
کساہسکووالوں کے خما
ہیں فرانسیسیوں نے کبھی یەنہیں کہا کہ ان کیحاصلات ۔ -رپبلک اور
ل-ص رسمی هھوتی جارھی ہیں اور رہبلک کھونے کاماکان ات ۔خوری
جمہ
انھیں قبول کرنا پڑےگا۔ ان کے دلوں میں مایوسی نہیں بلکە فتح پر
یقین تھا -انقلابی جنگ کی باتیں کرنا اور ساتھ ھی باقاعدہ تجویز میں
”٭سوویت اقتندار کھونے کے امکان کو قبول کرنا ؛؛ لکھنا اپنے آپ کو
یں مکل طیزا مو
انیسویں صدی کے شروع میں نہولینی جنگوں کے دوران پروشیا اور
میں روس کےمقابلے میں فاتح کے هاتھوں کئی دوسرے ملکوں نے۸۱۹۱ء
اور شکست ؛ تسخیر ء ذلت اور ظلم کے بدرجہا اور بےشمار زیادہ مصائب
وع یڑی ووگراد اور روستوف بردریائے دون تک بھی پہنچ جائے اور
٢ ارب روبل تاوان ادا کرنے کاوا لج اکرکےنے ھم سے
کوئی بھی بیرونی فتح کبھی ایک عوامی سیاسی ادارے کو
اقتدار محض سیاسی ادارہ رسمی ٢ نہیں بنا سکتی ( اور سوویت بالکل
و
اور جب آپ کے پاس کوئی فوج نہیں ہے تو ذلیل ترین امن پر
بھی دستخط نە کرنا خطرناک جوئےبازی بے ء اگر حکونت نے اس ہے
انکار کیا تو لوگ اس کیمذمت کرنے میں حقبجانب ہوں گے ۔
تاریخ میں بریست عہدنامے کے مقابلے میں کہیں زیادہ سخت اور
اکلییں
ذلتآمیز امن کے عہدناموں پر دستخط ھوئے هیں ( اوپر ھممثاس
دے چکے هیں) ء ان سے اقتدار نە تو بدنام ھوا اور نه رسم میں بدلاء
کە انھیں کندن باملکواٹھوں نےنەتو اقتدار کو تباہ کیا اور نہ عو
بنایا اور انتہائی ناڑزک حالات ہیں بھی اور فاتح کے فوجی جوتے
کے تلے کارگر فوجتعمیز کرنے ی سخت اور مشکل سائنس سکھائی ۔
رھھا ےہ ء
نب بڑ
جگاکی
واقعی محبوطن جن ر
وئی
اک ن
روس ای
'یسی جنگ جس کا مقصد سوویت اقتدار کیبقا اور استحکام ہے ۔ یمهمکن
ہدےوکسەرا دنوپرو۔ل-ینی جنگوں کے عہد کیطرح ۔۔آزادی کیجنگوں
بلکہ جنگیں) کادؤر هو جنھیں جارحیت کرنےوالے یگں
نیکہجن
(ا
سوویت روس پر سسملط کر دیں ۔ یہ ممکن ہے ۔
چنانچە ایسی صورت میں جب فوج نە هونے سے انتہائی سخت اور
ڈلتآییز۔ائن قبول-کرنان:ضروزی:ھو تاس آذلت آنین+افمنقکاابلل مل
شرمٹاک مایوسی زیادہ ذلتآمیز ے ۔ اگر سسلح بغاوت اور جنگ ی
جانب همارا رویہ سنجیدہ ہے تو ایسے درجن بھر ذلتآمیز معاھدوں ہے
بھی ھم تباہ نہیں ہوں کہ ۔ اگر ہسمایوسی اکوھروکھلی لفاظی ہے
خاوپدنے آپ کوتباہنہیں کرتے توکوئی بھیفاتح ھماری ھستی نہیں
طٹااسکتات
ے راکھی
نے پر نہیں ( جب فوج نے خوف سے بھگدڑ مچ
بککربک
انقلابی نک کا علمبرداروں نے فوج کا ایک ب ج۔ اس وقت بک بک
تھ پسپا سماکے
دسته تک نہیں روکات۔ فریعا فرضانک ہے ) بلک اچھے نظ
ر
ادطکی
خمقص
ھونے پرہے تاکه فوج کیباقیات کو بچا لیاجائے ء اور اس
ے ۔ رت
رےوکی
ضھان
ایک؟ ایک دن کیسہلت سے فائدہ اٹ
حقائق ھٹیلے ھوتے ہیں ۔
ھمارے نامنہاد ظ بائیں بازووالے ٢٤ حقائق ء ان :سے حاصل ھونےوالے
ےے
غوںگ:؟ ان کے بارے میں ئبم
شلےاک
صاروفبولیسی(' ان :٤ کے مقا
است و کوف نے خلافِ رائے دید سے ؟ا)ور 000کون خاموش وت7
باقیٰسن لوگؤن تۓ:ٹائید مین ووٹ در
اسسوال پر کہ آیا ایسی صورت میں مجوزہ امن طے کر لینا چاہئے ء
رائے دی ۔ باقی بابئایزںووالوںءء اےف
لف ن
خوکو
صرف اوبولینسی اور است
نے ووٹ نہیں دئے !! یہ حقیقت :ےہ ۔
جب یس
ەوال درپیش تھا :انقلابی جنگ ع
کو ے٠ فروری ۸و
کاحامی کون ہے ؟ تو بوخاریناور لوموف نے س
”وال جس طرح پیش
ےا انوا کی دیا؛ء۔ کسی نے تائیدِ کر ووٹ "کیا سا اس کے شب
۔ یه بھی حقیقت ے میں رائے نہیں دی -۔
+اسسوال'پرٴ کە آیا ۶٭ دوبان باەچیت شروع کرنے سے اس وقت تک
پرھیز کیا جائے جب تک کہ جرمنوں کاحمله کافی ( بالکل ٹھیک) واضح
نە هوجائے اور اس کاجرمن مزدوروں پر اثر صاف نظر ئآەئے ؛؛ بوخارین ء
لوموف اور اوریتسکی۔۔ '' بائیں بازو ؛؛ کے اخبار کے موجودہ صحیفەنویسوں
تے تائید میں رای ای
اسسوال پر کە ”' کیا ہمیں امن طے کر لمیٹا چاھئے اگر جرمن
پیشقدمی ایک حقیقت بنجائے لیکن جرمنی اور آسٹریا میں انقلابی لہر
نە اٹھے ؟ءء لوسموف ؛ بوخارین اور اوریتسی نے کوئی ووٹ نہیں دیا ۔
حقائق هٹیلے ھوتے ہیں ۔ اور حقائق دکھاتے ھیں کہ بوخارین نے
جرمن حملے کے امکان سے انکار کیا اور ایسی خوش فہمیاں پیدا کیں جن
ان کی مرضی کے خلاف جرمن سامراجیوں کو مدد ملی حبقیقت
کدےرسب
اور جرمن انقلاب کو پروان چڑھنے میں رکاوٹ ھوئی ۔ یه رھا انقلابی
کھوکھلی لفاظی کجاوھر ۔ آپ ایک چیز حاصل کرنا چاھتے ہیں
لیکن حاصل ھوتا ھے بالکل الٹا ۔
ائطدہ اشمنرک ونےجیں
وم م
مکبوخارین نےمجھ پر الزام لگایا ے
کاٹھوس تجزیه نہیں کیا۔ لیکن یہ سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ میری
سے اور معاملے کے جوہر کے لحاظ سے بھی اسکی نە قلطکهےٴنظر
دنلی
ضرورت تھی اور نە ے ۔ يەبتا دینا کافی تھا کہ ھم ایک حقیقی --نک
یں قبول کرلی جائیں جو طسی
رایشیا-گو سدےوچار تھے :آ گال
ویس خی
کاو ک2ری اتا جو عم سی 7کماک اج کیسےدم
نہ
ہے
۔.پیتروگراد میں بھویخارین نے ال سے انکاز بلجیم اور سربیا:بن جائیں
نہیں کیا۔ اسے اکنے ھمکار پوکروفسی نے تسلیم کیا ہے ۔
او 'اگر :بریست :ی,برئء پسخت اور ذلتآمیز اشزائط کےمقابلے میں
ھیں تو عظیم روسی نئی شرائط بدتر ہ زیادہ سخت اور زیادہ ذلتآمیز
سوویت رہبلک پر اب جو بیت رھی ہے اس کے ذہےدار ھمارے نامنہاد
ہیں یعنی بوخارین ؛ لوموف ء اوریتسی اور اکنے ” بائیں بازو والے ٤
دوست ۔ یه حقیقت ہے اور یہ مندرجهٴبالا رائے شماری کے حوالے سے
ثابت ھوٹتا ے ۔ یه ایک ایسی حقیقت ہے جس سے آپ بھاگ نہیں سکتے
اور نه اس سے صاف نکل سکتے ہیں ۔ آپ کو برشیسرتائط پیش ک
واخبوری اور اکڑفوں سے دیانجستکیاجه
یاج
خنک
یےا
گئیں اور آشپن
سے ھاتھ بلتر مظن ھیں ۔ یه ایک حقیقت ہے ۔ آپ اذسہکےیداری
نہیں دھو سکتے ۔
۱۹ء کے مقالوں میں اس کیانتہائی وضاحت ہے ےری نو جرے
می
پیش گوئی کیگئی تھی کہ هماری فوجکیحالت کے پنیشظر ( جو تھکے
هوئے کسانوں کے ”خ'لاف ؛؛ کھوکھلىی لفاظی سے نہیں بدلی جاسکتی
تھی) اگر روس نےبریست امنقبول نہیں کیا تو پھر ائےبدتر عاحدہ
کے ا ا
” بائیںبازووالے ؛؛ لوگ روسی بورژوازی کے جال میں پھٹس گئے
جس کےلئے ھمیں اتنیبدترین قسم کیجنگ میں پھنسانا ضروری تھا جس
میں ھم پھنس سکتے تھے ۔
_ک :امترای انقلابی ؛ء اس لمحے جيیگت کا اعان یھن انو
با ئ
,ب
تگھلگ ہو کئے ہیں یہ ایک حقیقت ے ۔
ال سر
رںاسے
سانو
کس
اور یحهقیقت بائیںبازو کے اشتراکی انقلابیوں کیپالیسی کینادانی ثابت
کل اسیطرح جیس ےکه ے٠۰۹ ء کیبہار میں تمام اشتراق الہے بتی
کر
انقلاییوں کی بظاھر ”' انقلابی ءء پالیسی ناداں تھی ۔
آے بڑے هھوئے
یه حقیقت کہ زیادہ طبقاتی شعور رکھنےوالے اور گ
رات سے آزاد ہو رھ
کےبیخ
ااظ
سزدور تیزی سے انقلابی کھوکھلی لف
ر ھوتی ہے ۔ پیتروگراد میں اوںھسے ھیں پیتروگراد اور ماسکو کیم
ظثال
مزدوروں کے بہترین محلے ویبورگ اور واسیلے اوستروفسکی اب ھوشمند هو
۹ے
کی سوویت اب فوزاًجنک ندوں مرو
اںئکے کرامدیں مز
ندو ککان مین تن
ج نہیں ھے ء انھوں نے سمجھ لیاک
ےە اکسےلئۓے تیاری ضروری
ہے اور وه تیاری کر رعے ہیں س
۔اسکو کشیہری بؤلشویک کانفرنس
ء کو انقلابی وت مخالفین کامىیاب رے۔ میں م اور م
مارچ ۹م
فریب تک حدود تما رڑے ۶۶پ۹ا؟ میں بازو والے ؛؛ بی سراسر مہمل
کهروفسی کے مضمون کے ایک جملے سے افشا هو
وی نفس نیں مبتلا پ
یں
ا ا ا ابھیرلڑنا چاھعۓء( پوکروفسکی کی 00 00
کو درا و سے ا روس ای کیہس سےکے ریں
ج اسا
)زق نک
کیا ا بھرتی وائئی ھوئے دستے بھی شامل ھی سیکدوشنہی کا
آنکھیں بند ہیی کے جس نے حقائق کک5ی جاتب وہ شخص لیکن ھر
-9مےھ
کھھڑے ہوئے ۔ ھر چیز کے باوجود بغاوت کےلۓے اور جنگ لڑنے کےلۓ اٹ
یه ایکبار نہیں کئی مرتبہ ھوا۔ تاریخ میں ایسے امن کے عہدناموں
اور جنگوں کی کئی.مثالیں ملتی ھیں اور دم لینے کیمہلتوں کے واقعات
کبیھی ۔ فاتح کیطرف کئی بار اعلان جنگ کرنے کی۔ مظلوم قوم کے
ی جو کسی ایک ظالم قوم کے ساتھ اتحاد کرنے کے بہت_ سوےاقعات
فاتح کحیریف تھی اور خود کوئی کم فاتح نہیں ت(ھسیامراجیوں کی
ذاش قبول کے میں ٢ افاا شتام +دیکر ذار یااسدارکھیی !) ۔
ز ھلیوں یس گزری ے ۔ مسی
تاریخ ای
ایسے دور م۔یں
داخل ھ
امیک ایسا ھوا ہے ۔ اور ایسا ھی
وکا۔
هو را کوجو جکوں ۶سان کادو کا جاتا ماد ھم
رکایق بیوطن جنگ کیجانب بڑھ رے ہیں ۔ ھامشاس
تت امیکحنئ
انقلاب کے پختہ ھونے کے حالات میں پہنچیں کے ۔ اور امسشکل راہ پر
چلتے هوئے روسی پرولیتاریه اور روسی .انقلاب اپنے آپ کو شیخیخوری
۶اوہ انتہائی اور انقلابی کھ وکھلی لفاظی رک روگ عۓآزاد ٢٠کررے کا
ہونا بھی سخت امن کے عہدنابے قبول کرنا اور پھر سے
ک اھٹھڑے
سیکھےکا۔
ھمنےتیلسیت امنپز_دستخط کر ردئے ہیں۔ہ.م اپنی فتح اور
آزادی اسی طرح حاصل .کریںگہے جس طرح جرمنوں نے ے١۰۸ ع میں
اور م,+رھ میں اپنی تیلسیت کے امن کے بعد نپولین سے ۳رع
نات خاصل ی۔ همارے تیلسیت امن .اور ھماری :آزادی کے درمیان
وتنه غالبا کم ھوکا اس لئے که تاریخ تیٰزی! ہے رو
تان دوا
-ن
شیخی خوریٰ مردہەباد ! بہتر ضبط اور تنظیم کےلئے سنجیدہ کام زندەباد!
تصانیف ء وعهٴ
منجنمکا
لی ,کو_ لکھا۔ گیا۔ وع
ابچ یئ
ایڈیشن:ہ روسی پانچواں. ہپ میں .م: “٭.پراوڈا ٤ کے شمارے
)0
م رکزی کمیٹی کیسیاسی رپورٹ
مےارچ
نیاسی .رپورٹ انا اقدامات:کے نیان :پر اتیل سوکہتیٰ ےجو
مرکزی کمیٹی کرچکی ہے ء لیکن موجودہ لمحے خاص بات اس قسم کی
رپورٹ نہیں بملکجهموعی طور پر ھمارے انقلاب پر تبصرہ پیش کرنا
ونکہ صرف اسیطرح ھمارے تمام فیصلوں کی صحیح معنوں میں ہکےی؛
سارکسی دلیل دی جاسکتی ےہ ۔ ھمیں اس تمام پچھلی راہ کا جائزہ لیٹا
چاہئے جس پر انقلاب کا ارتقا ھوا ھے اور معلوم کرنا چاہئے کہ اس کے
مزید ارتقا کاراستہ کیوں بدلگیا حے ۔ ھمارے انقلاب میں ایسے تغیر
دےست اہمیت رکھتے ہیں ۔ ان رےلئبک کے نقطے آئے جو عالمی انق
زلاب
انقلاب تھے۔ "اہ ا
کیک
و ہیں
فروری انقلاب کیابتدائی کامیابیوں کی ایک وجه یه تھی که پرولیتاریه
کے ساتھ نە صرف دیہی آبادی تھی بلکه بورژوازی بھی تھا ۔ چنانچه
زارشاھی کےخلاف آسانی سےفتح حاصل ہوئی جسے پائے میں ہم ٥۰۰۹ء
کی ویکی
توں نم
سائن
ودوں زم
دیں
ور میں ناکام رعے تھے ۔ فروری انق
ملاب
ہ ۰۹ءکے تجربے کا اعادہ تھی۔۔۔تو ہمیں سوویت خود رو تشکیل ۱
اقتدار کے اصول کا اعلان کرنا پڑا ۔ عوام نے انقلاب کے فرائض جدوجہد
ہم ٠--ماپریل کے واقعات ( )۹ کے س
ھےے۔ کخےود اپن
سے ت
یجرب
۸۲
مظاھروں اور مسلح بغاوت ہے ملتی جلتی چیز کا مخصوص مجموعه تھے ۔
خر سرن ہاےی ات ا و ا ا
کا ور حر
ایک طویل دور شروع ھوا جو اقتدار حاصل کرنےوا ی پیٹیبورژوا حکومت
کان ا وو مرلئ اراساح ا ےتا ار یت
قائم نہیں هو سکتی تھی ء ہنوز عوام اکسےلئے رک
یت پر پرو
آلیتا
مریه
۔ یہی وجہ ے کہ کسی ایک بھی ذمےدار تنظیم نے اسے ے تیا
ترھنە
قائمکرنے کیاپیلنہیں ی۔ لیکن دشمن کےکیمپ میں قراویل کرنے کی
ییںل۔وف کی نہ ورک
رھتے ائی کےواقعات انتہائی اھ
کمیت حی
جثیوتلسے
بغاوت (م) اور بعد کےواقعات نے عملی سبقوں کاکام دیا اور اکتوبر
کفیتح کو سەکن بنایا۔ ان لوگوں کی غلطی کی جڑ جو اکتوبر میں
) اکتوبر ککایمیابی اورم( باھقیتدار کو تقسیم کرنا چاھتے تھے
وغیرہ وغیرہ جنسے وت ا کی چھلائی نے دنوں ء پیشقدمی ء کور
بنیل
غوف
ھوں نکےروڑوں واقعات کے درمیان تعلق کو دیکھنے میں ناکامی تجھی
ن؛
اقتدار ناگزیر ے ۔ پھر عام لوگوں کو یبهاور کر دی
ساوکوەیت
تمام روس میں هماری فتحیاب پیشقدمی شروع ھوئی جس کے ساتھ عام
امنکیخواہش بھی شامل تھی ۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم جنگ سے
تے۔ ہم نے اس کاذکر کیںس نہ یکطرفه طور پرھٹکرام
کن ح
راصل
اپریل کانفرنس تک میں كکیا۔ اپریل سے اکتوبر تک کی مدت میں
سپاہیوں نےیہواضحطریقے ہےمحسوس کرلیا کەسازباز کیپالیسی کی
رء
اجیوں کو حمله شروع کرنے رسھایمہے یطو
نلچ کے ج
ھنگ وج
_ہ س
کویحشیانه اور لایعنی کوششوں کاموقع دے رھی سے اور اس پالیسی
کیبدولت ملک ایسی جنگ میں پھنس رےکا جو برسوں تک جاری رہ
سکتی ہے ۔ یہی وجہ ےہ کہ جتنی جلد ممکن ھوسکتا تھاھرقیمت پر
امن کےلۓے سرگرم پالیسی اختیار کرنا ؛ سوویتوں کااپنے ھاتھمیں اقتدار
ملکیت کو ختم کرنا ضروری ھوگیا ۔ جھامنتے لینااور زسی
ننجکیی
ہیں کہ آخرالذکر کو ئە صرف کیرینسکی نے بلکہ اوکسینتیف ( م)
مےیزمٹینیوں کے ارکان کو گرفتار کرنے کے
نبےربقھیرار رکھا؛ اکسن
ریدی۔ جو پالیسی ہم نے اختیار کی؛ احکام جاری کرکے حکد ھ
اقتدار سوویتوں کو ؛؛ کا جو نعرہ ھم نے عوام کی اکثریت کے ذھہنوں
۸۲
آسانی سے کامیابی حاصل ھوئی اور اسی نے روسی انقلاب کے آخری
مہیٹوں کو فتحیاب پیش قدمی میں بدل دیا ۔
خانەجنگی ایک حقیقت بن گئی ۔ سامراجی جخناگنکەیجنگی میں
تبدیلی.ء .جس کیھم نے انقلاب کے شروع میں بلکہ جنگ کے شروع ھی میں
پیش گوئی کیتھی ءجس پر اشترای حلقوں کے خاصے حصے نے شک ظاعز
کیا تھا بلکہ اس کامذاق بھی اڑایا ٹھاء جنگ میں شریک ایک سب ہے
بڑے اور انتہائی پسماندہ ملک میں ہم اکتوبر ے ۱ ۱ء کو واقعی عمل
میں آئی -اور اخسانەجنگ:مین آبادی کی اکثریت همارے ساتھ تھی ء
یہی سبب ھے کہ غیرمعمولی آسانی سے فتح حاصل ہوئی ۔
اھپینےضاتھ
ینہ۔اںٗ' ب
چہج
فوج جس نےمُحاذ چھوڑ دِپیاہتھناو
سازباز کو ختم کرنے کا .انتہائی انقلابی عزم لائی اور غوام میں
سمجھوتےباز عناضر ؛ سفید محافظوں اور زسینداروں کے بیٹوں کو آبادی
میں کسی قسم کیحمایت حاصل نہیں هوئی ۔ جیسے هی عوام اور وہ
فوجی دنتے .جو 'ھمارے خلاف بھیجے گئے تھے بولشویکوں کے حامی
بنے تو.ان کے خلاف جنگ انقلاب کیفتحیاب پیشقدمی میں بدل گئی ۔
اور یںنسی
یارجہا
ککھ
یہ ھم نےپیٹرسبرگ میں کاتچینا محاذ پر دی
نے سرخ دارالخلافے کے خلاف کزاکوں کی رمنمائی کى )
م(مسٹوف
کرا
تھی ء بعدمیں یہی ھمیں ماسکوء اورینبرگ اور یوکرین میں نظر آیا۔
ک لہر دوڑ گئی اور ھر جگہ ہم نےغیرمعمولی جنگ
ەیں
نس م
ارو
خام
تم
آسانی سے فتح حاصل ک کیونکه پھل پک چکا تھاء کیونکە عوام کو
بورژوازی کے ساتھ سازباز کا تجربہ هو چکا تھا ۔ س”وویتوں کو تمام
اقتدار؛ء کا نعرہ جے :عوام طویل تاریخی تجربے کے ذریعے آزما چکے
تھے۔:ان کے گوشت وپوست کا:ایک ,حصه بن چکا:تھا ۔
یہی سبب ےہ کدة۰ہم اکتوبر ے ۱۹ء کے بعد کے اولین سہینوں
میں روسی انقلاب ایک مساسل فتحیاب پیش قدمی رھا ۔ اس کا نتیجه یه
,جنکرنا پءڑا نلاات۔کا
مشک
اس نکلا کهە جب اشترای انقلاب کو فو
سری
نے دوچار ھونا لازسی تھا تو یہ مشکلات بھلا دی گئیں ء انھیں
پسپشٹ :ڈال ذیا۔ گیا ..یورژوا۔.انقلاب؛ اور _اشتزاک ۔انقلاب کے۔ درئیان
انقلاب کےلئۓ ء جو گجیاردارانہ نظام وا
ژکه
وهرہے
بق ی
ایک بنیادی فر
تید ھوتا ے ٠ نئے معاشی ادارے جاگیری سماج کے تمام پہلوؤں کو
۸۲۴
ےلتهیجنمبتدریج بدل کر پرانے نظام کی کوکھ سے ھی آہستہ آھس
ھیں ۔ بورژوا انقلاب کو صرف ایک فریضه درپیشش .تھا -پرانے سماجی
دینا اور توڑ ڈالتاات پھینک نظام کى تمام زنجیروں کو ھٹا دیناء دور
۸
کیو ںکە عوام اس اقتدار کاڈھانچە ؛ بنیاد تخلیق کرچکے تھے ۔ سوویتوں
ا
نار
مروف و ابیبے سر ای تہ نت
باقی رۓے جن کا حل اس فتحیاب پیشقدمی کی طرح ممکن نە تھا جو ہم
یبهںہں ش
نمینے اپنے انقلاب کےابتدائی سہینوں میںکیتھی۔-ھمیں اس
تھا اور نہ هوسکتا تآھائ کنەدہ اشترای:انقلاب انتہائی:مشکل فرائفن
سے دوچار ھوگا۔
پہلے ء اندرونی تنظیم کامسئله تھا جس سے ھر اشترای انقلاب دوچار
ھوتا ہے ۔ اشترای انقلاب اور بورژوا انقلاب میں فرق يہ ےہ کہ
تیار شکلیں موجود ئیی
ابئ
ن کی
بقات
آخرالذ کر صورت مسیرںمایەدارانه تعل
پرولیتاری اقتدار کو ایسے تیار شدہ تعلقات ھوتی هیں ؛ سوویت اقتدارء
؛تزئیبائقیۃمکون ک6اڑ ئع
ہیاای
عەدار
ننای
ا نتز
تہیل لئے :اگر جم
چھوڑ دیں جو سچ پوچھیے تو صنعت کی صرف چھوٹی سی اوہری پرت پر
محیط ھوتی ہیں اور زراعت کو مشکل ھی سے چھوتی ہیں ۔ حساب
پورے ریاستی کتاب کی تنظیم ء بڑے بڑے معاشی اداروں کا کنٹرول
معاشی نظام کی ایک واحد زبردست سشین میں ایک ایسے معاشی جسم میں
کی جس پر سنجبدگ سے توجه دینے ی بھی ضرورت نہیں تھی ء پہلے کے
پورے کے پورے خارجی ارتقا نے واقعات کیرفتار کا فیصله کر لیا تھا
چنانچە ھمیں جو کچھ کرنا پڑا وہ یه تھا که صرف لفظآخر کہیں اور
سائنبورڈ بدل دیں ء مثلا یه سائنبورڈ ھٹا دیں ”س'وویت بحیثیت ٹریڈ
ریاستی یه لٹکا دیں 'س'وویت گیە
جکیونین تنظیم قائم ہے ء٤ اور اس
تنظیمی مسائل کا تعلق كےےہ تو جہاں تک انتذازڑ کی۔واحد شکل :عءء ۔
حالت بالکل مختلف تھی۔ اس میدان میں ہمیں زبردست مشکلات کا
انقلاب کے فرائض پر غور کرنے رے
انے
موں
ھلوگ
سامنا کرنا پڑا۔ جن
۸٦
کیفکرکی ان سب پر یە باتبہت جلد روشن هو گئی کہ ذاتی ضبط کے
سشکل اور طویل راستے پرچل کر ھی اس انتشار کو دور کیا جاسکتا
ے جسے جنگ نےسرمایەدارانہ سماج میں پیدا کیا ھے ؛ صرف غیرمعمولی
اور ثابتقدم کوششوں کے ذریعے ھم اس انتشار کا مقابله یل
طتو:
سخ
کرسکتے ہیں اور ان عناصر کو شکست دے سکتے ہیں جو اس انتشارِ
کو بڑھا رعے ہیں ء وہ عناصر جو انقلاب کو پرانی زنجیروں ہے آزاد
کرنے اور اس سے اپتے لے جتنا زیادہ ممکن هو اتنا حاصل کرنے کاذریعهہ
تصور کرتے تھے ۔ چھوٹے کسانوں کے ملک میں جب ناقابل یقین معاشی
ر ان وےءات ہ
انتشار پھیلا ھوا هو تو ایسے عناصر کا ابھرنا ناگزیر با
عناصر کے خلاف جو جدوجہد ھمیں کرنا ہے ء جسے هم نے ابھی شروع
ہیکیہے ء کئی سوگنی مشکل ھوگ ؛ یە ایسی لڑائی ھوگ جس میں قابل
نظارہ مواقع بالکل نہیں ملیںکے ۔ ہم اس جدوجہد کی صرف پہلی منزل
میں ہیں ۔ سخت آزمائشیں ھماری منتظر ہیں ۔ خارجی حالت اس ک
اجازت نہیں دیتی کہ ہجمھنڈے لہراتے هوئے اپنے آپ کو فتحیاب
پیش قدمی کے خیال کی حدود میں جکڑے رکھیں ء جیس کە ہم نے کالیدین
کے خلاف لڑتے هوئے کیا تھا ۔ جو شخص بھی جدوجہد کے ایسے طریقوں
پر اطلاق کرےکا وہ ایک سیاستداںء کا انقلاب کو درپیش تنظیمی فرائض
کاھمارا انقلاب یورپی روس میں شاندار فاتحانه پیشقدمی حاصل کرنے کے
لئے ء فنلینڈ مین پھیلنے اور قفقاز اور روسانیه میں اس کی ابتدا کرنے کےلۓ
اری
ھمکە
-صرف یہی ہب ے یا)
ادہ
ٹےھفائ
فائدہ اٹھا سکا ( اور ااس ن
سنا ادارف تی ٥ائا اہارٹی کارکی:ائن جانفررانہ نیتالات ا
ابھر آئے جو فاتحانه پیشقدمی کی رو میں بہہ گئے اور جو یھ
کاہّۓ لگے!اکهە ھم بین الاقوامی سامراج سے بھی نمٹ سکتے یں ء اس
میں بھی فاتحانه پیشقدمی ھوگء امسیں بھی واقعی مشکلات نہیں
حالت کے مطابق نە تھا جس نے ریجی
اک ھوںگی۔ یه رویه روسی انق
خلاب
مجہوری کا صرف فائدہ اٹھایا .تھا؛ انجن جو ضی
اجرکی
عمرا
بایلناقوامی سا
رگہالڑی کی پوریٰ قوت کے ساتھ اس طرح ھم سے ٹکرانےوالا تھا جس طرح
اسے پاش پاش کیا کرتا تھا ء عارضی طوز پر اس اےکر
رس وٹہٹھ
کیلے
ادھز اتھتے - لۓ کنا یل کہ یروف کے دو گریپ :اہی يیوتائل ررے۔
ادھر انقلابی تحریک بڑھ رلییتھکین بلا استثنی تمام سامراجی ملکوں
میں وہ بتیادی طور پر ابتدائی منزل میں تھی ۔ اکسے ارتقا کی رفتارز
ھماری رفتار سے بالکل مختلف تھی ۔ ہر وہ شخص جس نے یورپ میں
اشترای انقلاب کی معاشی لازمی شرطوں پر سنجیدگ سے غوز .کیا ہے اس
زیادہ مشکل ھوگا :جب کہ ہمارے لے بےحد زیادہ آسان تھا ء لیکن
انقلاب کاجاری رکھنا وہاں کی :سبت ھمارے لۓے زیادہ دشوار ھوکا۔
اس خارجی حالت کی وجہ سے ھم نے تاریخ کے ایک غیرمعمولی تیز اوز
رے ایں
مم بر اور دسم
عبر ؤرسء سخت موڑ کاتجربة حاصل کیا ۔ اک
نتوب
اقتدار کے دشمنوں اندرونی محاذ پر انقلاب دشمنی کے خلاف ء .سوویت
کے خلاف مسلسل فتحیاب پیشقدمی سے گزرنے کے بوعادقعی بایلناقوای
سامراج سے همارا تصادم ھونا لازہی تھا جس کو ہم سے خاص عداوت
ے۔ فتحیاب پیشقدىی کے دور ہے گزر کر هھمیں ایک ایسے دور
۹ہ
میں داخل ھونا ھیتھا جہاں ھم ایک غیرہعمولی سشکل اور تکلیف دہ
حالت میں اپنے آپ کو پائیں ء جسے بلاشببه لنظوں اور بھڑکیلے نعروں
نسظرےائداز نہیںکیاجاسکتا--خواہوہ کت ھینخوشگوار رے ھوں ے
کیونکه همارے درھم برھم ملک میں ھمیں ناقابل یقین طور پر اینے
تھکے هارے لوگوں کےساتھ پیش آناتھاجو ایسی خالت کو پہنچ
گئےتھے جب انکےلئے لڑائی جاری رکھنا سمکن نھتھاء جتھیں تین
برس کیموزی جنگ نے اتناشل کر دیا تھا کہ وہ فوجی نقطہٴ نظر ہے
بالکل بےکار هو گئے تھے ۔ اکتوبر انقلاب سے پہلے بھی ھم نے دیکھا
که عام سپاھیوں کے نمائندوں نے جو بولشویک پارٹی کے سمبر نہیں
تھے ؛ بورژوازی سے یە حقیقت کہۓ میں تاسل نہیں کیا کہ روسی فوج
نہیں لڑسکتی ۔ فوج کی اس حالت نے ۔ایک عظیم بحران پیدا کر دیا۔
ےہ ا چھوٹے کسانوں کا ملک جسے جنگ نے درھم برھ
دميکر
پاس جو ناقابل یقین ٤ انتہائی منشکل حالات سے دوچار ههےھ۔-
مارے
ھمیں ایک ایسے غارت گر کے پہلوبہ پہلو فوج نہیں ہلےیءکن
رھنا ے جو سر سے پیر تک مسلح نے ء وہ ایک ایسا غارت گر ہے جو
اور آئندہ بھی لٹیرا رےکا اور غیر علاقے الحاق کئے ۓ اب بھی لٹیرا
بغیر اور تاوان وصول کئے بغیر امن کے حق میں پرچار سے بالکل متاثر
نہیں ھوتا -ایک پالتو گھریلو جانور چیتے کےپاس بیٹھا ھؤ
ااوےر
امن طے کرنے کےلۓ راضی کر غک
یےر آخرالذ کر کو الحاق اور تاو
بان
رھاہےء حالانکه ایساامنصرفچیتے پزحعله.کرک ھی حاصل کیاجا
ان
۔شور اور چند مزدور تنظیمیں سکتا ے ۔ ھماری پارٹی کی بالائی پدرت
ایسا ایسے عذر ہے کہ وسے
ر لفا
اظی ؤھ
کھلی کو ک مس
کان -
اا
نہیں هونا چاھۓ ؛ء بنیادی طور پر ناظنرداز کر رھی ہیں ۔ یاهمن
ان لوگوں کےلئۓ انا خیرتناک انکان تھا کہ وہ اتعسےلیم نہیں ککز
تے ھوئے کوچ رجھن
اڈے ھنلےی لڑا
لئیہمیں نکە انھ
کوں وھے یت سک
کتے
ورے ھاهھؤ
اں پ کیا تھا اور ”زندہ باد؛؛ کے نغرےلگاکر دشمن کیک
دمینک
تھے اور ایسی ذلتآمیز شرائط قبول بولے تھے ء وہ ا
کبیسے دسبکتے
کر سکتے تھے ھرگز نہیں ! ھم اننہائی خوددار:انقلابی هین:ۃ امن
کے علاوہ ھم اعلان کرتے ھیں ”' جرمن حمله نہیں کرسکتے ؛؛ ۔
اس پہلی دلیل سے ان لوگوں نے اپنے دل کو تسلی دی۔ اتباریخ
ثال مشکل مء
باےسے
نے ھمیں غیرمعمولں مشکل حالت سے دوچار کر دی
کی تایت ند ھکمتوں بد گرنا :وڑتبد تق ۷722دیرانسین
عالمی تاریخی نثقطهٴنظر ہے اگر ھمارا انقلاب واحد رھاء اگر دوسرے
خیری کامیابی ملکوں میں انقلابی تحریکیں نہیں چلیں تو بلاشبہ اآس ک
کیکوئی امیدنہیں ۔ جب بولشویک پارٹی نے اس کابیڑہ تنہا اٹھایا تو اس
پخته یقین پر کە تمام ملکوں میں انقلاب پختهہ هو رھا ےہ اور آخرکار ۔-
بالکل ابتدامیں نہیں ۔-ھم کتنی ھی مشکلات سے گزریں ء ہمین کتنی
ھی شکستیں کھانی پڑیں عالمی اشترای انقلاب ھوکر رھےگاء اکسا
ھونا لازسی ہے ء وہ پختہ ھوگا -کیونکہ وہ پختہ هو رھا ے اور پخنگق
تک پہنچےگا۔ میں دھراتا ھوں ء کل یورپی انقلاب میں هماری ان تمام
مشکلات کی نجات ے ۔ اس صداقت کو ء اس مطلق مجرد صداقت کو
ابتدائی تکته قرار کے کو" او اس سے رھنمائی حاصل کرکے ھمیں یه
پیش نظر رکھنا چاہئے کہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ محض کھوکھلی لفاظی
نهبنجائے کیوںکە ھر مجرد صداقت ؛ اگر اتسےجزیۓ کےبغیر قبول
کیا جائے ء تووہ محض لفاظی بن جاتی ہے ۔ لیکن اگر آپ یہکہیں کہ
هر ھڑتال میں انقلاب کے عناصر پوشیدہ ھوتے ہیں اور جو شخص یه
صےر ہے وہ اشترای نہیں ہے ؛ تو آپ بجا هوںگے ۔ جیہاں ء
اسقھنے
سمج
ہر ہڑتال میں اشترای انقلاب کی جھلک ھوتی ہے ۔ لیکن اگر آپ یه
کہیں کہ ہر ہڑتال اشتراک انقلاب کیجانب فوری قدم ے تو یه بالکل
کھوکھلی لفاظی هوگی۔ ہم ایسے فقرے ” اسی جگہ ھر مبارک موقع
پ ؛رء سنچکے ہیں اور ان سے ایسے تنگ آ گئۓے ہیں اور تھک گۓے یں
کمەزدوروں نے یهنراجی لفاظی مسترد کر دکییےوےنکہ بلاشبہ اگر
یہ صاف عے کہ ہر ھڑتال میں اشترای انقلاب کے عناصر ھوتے ہیں تو
یدهعوی کہ هر ھڑتال انقلاب میں تبدیل هو سکتی ہے اتنی ھی واضح
تردید ےہ کہ همارے انقلاب ہے بہل اه ي
قکایسا
ن۔ جبکواس ہے
لبمی اشترایق اجعںگی
متعلق تمام مشکلات اسی صورت میں دور ھو
ی۔ه-
و-ر اوسقت یه هر جگہ پختہ هو رھا ے
انقلاب پخته هاو ۔
اعلان کرنا بھی بالکل احمقانہ ہے کہ آج ہمیں انقلاب ہے متعلق هر
حقیقی دشکل کو چھہانا چاہۓ اور کہناچاھۓ' ” :مجھےبایلناقوامی
جس قسم کیغلطی کرنا چاھوں اشترای تحریک پر بھروسہ ہمےیں
۹۱
۔کزشکٹنا ھوں ؛ -لیب کنیخت ہماری دہ کریں گے کیونکہ وہ عر
وہ اتنی اچھی تنظیم تخلیق 00ت صورت میں کامیابی حاصل رق
۹۳
عام طوؤر پر ھماری پارٹی میں ایک بھی میلان ء ایک بھی:رجحانء
ایک بھی تنظیم نے اس سبکدوشی کی مخالفت نہیں کی ؛ اس کی کیا وجە
تھی ؟ کیا عم بالکل پاکل ہوگئۓے تھے ؟ ایسا نہیں تھا۔ اکٹویر سۓے
پہلے ھی افسروں نے جو بولشویک نہیں تھے یهرائے ظاھر :کیتھی که
فوج نہیں لڑ سکتی ء اسے محاذ پرچند هفتوں تک بھی رو کے رکھنا
سشکل ہے ۔ اکتوبر کے بعد یہ ھر اس شخص پر واضح هو گیا تھا
جو حقائق کو تسلیم کرنے کےلۓے تیار تھاء جو ناخوشگوار اتورلخ
نءکاپھنیوں پر پبٹایندھنا اور پرشکوہ لفاظی کک حقیقت کو چھپ
آانا
پناہلینانہیں چاھتا تھابلکه اسے دیکھتے کےلۓۓے .آمادہ تھا۔ ھمارے پاس
فوج نہیں ہے ء ھم !سےبرقرار نہیں رکھ سکتے ۔ سناسبترین یہ ےہ کە
جتنی جلد ہمکن ہو اسے سبکدوش کر دیا جائے۔ یە جسم کا بیمار
حصه ہے ء وہ حصه جس نے ناقابل یقین اذیتیں برداشت کی هیں ء اس جنگ
کیتنگدستیوں سےتباہ هوا ے جس میں وہ ٹکنیک تیاری کئۓےبغیر شریک
ھوا تھا اور اس کے سبب سے اب ایسی حالت میں ہے کہ ہر حملے کے
وقت سراسیمگی سے اس کے پیر اکھڑ جاتے ہیں ۔ ہم ان لوگوں پر الزام
نہیںلگاسکتےجنھوں نےناقابل یقین تکلیفیںبرداشت کیں ۔ روسی انقلاب
کے پہلے ھی دور میں سیکڑوں قرارذادوں کے ذریعے سپاھی بلاتکلف کہتے
تیںےء۔ کنہسہم ڑابلء رعےہ ہیں بویں رعے :ہم خون
ڈ م
مصنوعی طریقے سے جنگ کا خاتمہ ملتوی کیا جاسکتا تھا ء چالیں چلی
جاسکتی تھیں جیسی کہ کیرینسکی نےچلیں ء چند ھفتوں کےلۓ خاتے
کو روکاجا سکتا تھاء.بس .لیکن حقیقت نے اپنیراہنکالی ۔ یه روسی
زیاست کے جسم کا وہ بیماز حصد ے جو جنگ کا بوجھ آئندہ بالکل
ددوش کزیںگے اتنی ھی بنی
کجل کںتا ۔ فوج کو ھم
س جت رتسنہی بر
کداش
جلد وہ ان سماجی حصوں ہیں جذب هھوجائےگ جو بیمار نہیں ھیں اور
اتتی ھی جلد ملک نئی سخت آزمائشوں کےلۓ تیار ھوکا۔ جب ہم نے
متفقہ طور پر ء بغیر کسی احتجاج کےفوج کو سبکدوش کرنے کافیصله
کیا ۔۔۔جو بیرونی واقعات کےنقطهٴ نظر سے بےتکا معلوم ھوتا ے ۔۔تو
اس وقت ھم نے یہی محسوس کیا تھا۔ وہ ایک صحیح قدم تھا۔ ھم نے
کہا تھا کە یەیقین کرنا کہ ہم فوج کو سنبھال سکتے هیں نادان
خوش فہمی ہوگی۔ جتنی جلد ہم فوج کو سبکدوش کریں گے معاشرے کا
۹۳
جسم مجموعی طور پر اتنا ھی جلد صحتیاب هوکا۔ یہی وج دے که
یه انقلابی لفاظی '' جرمن حمله نہیں کرسکتے ؛؛ جس سے دوسرا کھوکھلا
نعرہ اخدکیا گیا '' جنگ کیحالت کے خاتے کا ھم اعلان کر سکتے
اور ئه:امن :پر دستخط :؛ --ایک فاش غلطی تھی اور ہیں ۔ نه جنگ
ة۹
ھم نہیں جانتے ؛ اور بن ابھی قریبْ :آ رھا ے ۔ یه ایک حثیثت ے ۔
کوئی بھی نہیں جانتا ء غالباً -یە بالکل ممکن ہے --کہ انقلاب چند
ھفتوں میں کامیاب هو جائے ء یاچند دنوں میں هی ء لیکن اس پر ھم
بازی نہیں لگا سکتے ۔ ہمیں غیرمعمولی مشکلات کے لیغےیرءمعمولی
یو
؛نکه یورپ میں شکستوں کےلۓ تیار رھنا چاھۓے جو ناگزیر ہکیں
اب
اھنی ت
قکلاب شروع نہیں ہوا ہے ء اگرچہ ممکن ےہ کہ وہ کل
شروع هو جائے ؛ اور جب وہ شزوع هو جائےگا تو پھر یقینی شبہات
عمیں نہیں ستائیں گے ؛ تب انقلابی جنگ کاسوال پیدا نہیں ھوکا بلکد
ھمارے سامنے بس ایک مسلسل فتحیاب پیش قدمی ھوگی۔ ایسا ھونا ےء
اور ایسالازىی طور پر هوگاء لیکن ابھی تک ایسانہیں ہواے ۔ ید
ہے وہ سادہ سبق:جو تاریخ نے ھمیں سکھایا ہے ء جس ہے اس نے ھم پر
بتڑکیلیفدہ ضرب لگائی ےہ ۔ ایک مثل ے کم وہ آدمی جو ایک بار
پٹ چکا هو ان دو آدمیوں پر بھاری ھوتا ہے ء جو کبھی نہیں پٹے۔
یہی سبب سے کہ میرے خیال میں کیونکه تاریخ ہمیں تکلیفدہ چاہک
ا؛ری یه امید کە جرمن حمله نہیں کر سکتے اور رسید کر چهکمہے
هر چیز ھزمند'ەباد ء٤ کا نعرہ لگا کر حاصل کرلیںگے پوری نہیں
ھوئی ء یه سبق ھماری سوویت تنظیموں کے ذریعے بہت جلد تمام سوویت
روس میں عوام کے ذھن نشین کرا دیا جائےکا۔ وکہاسنبگریس کےسلسلے
میں سرگرم ہیں ء جمعھوتے ہیں ء بحث کررعے ہیں ؛ تجویزیں منظور
کر رعےہ ہیں ء جو کچھ بیتاہے اس پر غور کر رہ ہیں ۔ آج جو
کچھ هو زھا ے وہقبل از انقلاب کےتنازعات سے مشابے نہیں ہے جو
کہ چھوٹے چھوٹےپارٹی حلقوں تکسحدود رھت تھےء اب تمامفیضلے
عوام کے بحثومباحۓ کےلۓ پیش کۓ جاتے ھیں جو مطالبہ کرتے ہیں
کەِ تجریے اور عمل کے ذریعے ان ک آزمائش کی جائے جو سطحی
تقریروں کے سیلاب میں نہیں بہتے اور اس راستے سے اپنے آپ کو نہیں
ک بھٹکنے دیتے جسے واقعات کاخارجی ارتقا معین کرتا ے ۔ بے
اشکی؛
دانشور یا بائیں بازو :کا بولشویک مشکلات کو باتوں کے ذریعے ٹالنے
کی کوشش کر سکتا نے ۔ وہ ایسے حقائق کو باتوں ہے النے کیکوشش
کر سکتا .ہےمثا فوجکی عدمموجودگ ء جرمنی میں انقلاب کےشروع
ییں ہے ابتدا ھوتیہک ر سی
واست ھونے میں ناکامی ۔ کروڑوں عو
اامو--
90ے6 ۹٦
ہے جہاں کروڑوں سرد اور عورتیں ھوں ء جہاں ھزاروں نہیں کروڑوں
لوگ ھوں وعیں سےسنجیدہ سیاست کی ابتدا ھوتی ے ۔ عوام جانتے ہیں؟
پےاھیوں کو
کە فوج کیحالت کیا ہے ؛ انھوں نے محاذ سے آئے ھسوئ
آپ .افراذ کو نہین ر:
ا.پآنینکھوں سا دیکھا :نے .-۔:وجہانتےٴ.ھین اگى٠
بلک واقعی عوام کو ملحوظ رکھیں ۔-کە ھم لڑ نہیں سکتے ء محاذ پر
قت
صمدنےایہ
هر شخص نے هر قابل تصور بابترداشت کی ہے ۔ عوا
سمجھ یىیے کہ اگر همارے پاس فوج نہیں ہے اور ایکلٹیرا همارے
پہلوبەپہلو موجود ہے تو ھمیں انتہائی سختء ذلتآمیز امن کے عہدنانے
کک یعاما :وقت:اتک :ناگزنڈ تھا جب وف (اکرتال زاین کے پر دخ
انقلابات شروع نە هو جائیں ؛ آپ اپنی فوج کو صحتیاب نە کر نچ
یکض
رت ت
موق
لوگوں کو گھر واپسن آنےکیاجازت نە دے دیں ۔ اس
نہیں ھوگا۔ اور ھم جرمن لٹیرۓے کا ۶۶زندەباد ءء چلاکر مقابله صحتیاب
نیل |کز سگکےیں:ہھم۔اسے اتنیٰ آسانی سے ثکال باھز نہیں کزیں کے
جیساکه ہم نے کیرینسی اور کورنیلوف کو نکال باھر کیا تھا۔ یه
سے وہسبق جو عوام نےسیکھا ہے ء ان معذرتوں کے بغیر جنھیں تلخ
حقیقت سے کترانےوالے .بعض حضرات نے ان کےسامنے پیش کی تھیں ۔
ابتدا میں اکتوبر .اور نومبر میں فتحیاب پیشیقدمی ۔-پھر یکایک
چھنفدتوں میں جرمن لٹیرے کے ہاتھوں روسی انقلاب کو شکست هوتی
:ھی ات عہدناے کو قبول رنہ پر ااطا ذف روسی انقلاب غارتگرانه لڈآٴ
ھتیکلیفدہ ہیں ۔ ایسے تمام ت
ہ وہ
ب لۓ
نے جو موڑ ءیخ
ارهتاں
میں ۰۹
ے جب
سوڑ ہتميکںلیشدہ طور پمرتاثر کر رے ہیں۔
ھم نے استولیپین کے ساتھ ناقابل یقین شرمناک اندرونی عہدنامے پر
هھم استولیپین دوما کے سورخانے سے گذرنے پر دستخط کۓ اور جب
پر دستخط کرنے کے بعد ھمیں )
م(ےاویز
مجبور هوئے اور شاھی دست
قانونی پابندیاں برداشت کرنی پڑیں تو ھم اسیچیز سے گزرے تھے جس
سے ھم آج گزر رعے ہیں ء لیکن بہت ھی چھوٹے پیمانے پر -اس وقت
بھی ان لوگوں نےجو انقلاب کے هراول کے بہترین فرزندوں میں تھے کہا
”)ہ:م ااو(ر انھیں بھی مطلق شبه نہیں تھا کہ وہ صحیح ہیں تھ
ہے ء هم قانونی روسی انقلاب پر اعتماد انقلابی ہیں ء میں خوددار
اور ہم نے ۔ے
؛ں گ
استولیپین کے اداروں ہیں ھرگز قدم نہیں رکھی
ے۹
ر زیا
ددہ
ست کہا تھا کە تم ضرور قدم رکھوکے ۔ تمھارے احت
زجاج
بسے
عوام کیزندگیىے ء تاریخ ہے ۔ھم نے کہا کە اگر تم ان اداروں میں
یه داخل نہیں هوئے تو تاریخ ایسا کرنے پر تمہیں مجبور کرےگ۔
بائیںبازو کے ایسے ھی لوگ تھے ء اور جب تاریخ نے ایک موڑ لیا تو
ان کے ایک گروپ کیحیثیت دھوئیں کےعلاوہ اور کچھ نہیں رھی۔
ٹھیک اسی طرح جس طرح ھم نےانقلابی رھنے کیقابلیت کاثبوت دیاء
سخت حالات میں کام کرنے کیصلاحیت کاثبوت پیش کیا اور انہیں پار
کرکے آ کے بڑھے اسی طرح اس وقت بھی سخت حالات کو پار کر کے
آگے بڑھیں گے کیونکە یەھماری من کیموج نہیں خارجی ناگزیری ے
ھماری ایک انتہائی تباەشدہ ملک ہیں پیدا هوئی ہكےکیءونکهە جو
هماری تمناؤن کے ی٠ء
ور کا ینے
ر خواھشات کے باوجود یورپی انق
دلاب
برعکس جرمن سامراجیوں نےھم پرحمله کرنے ى جرأت ی۔
ساسا نے وسا ہےسے مسر ےش عو
سے ناقابل یقین تلخ ء افسوسناک حقیقت اپنے آپ سے نہیں چھپا سکتے ء
ھمیں کہنا چاھۓ :خدا کرے کہ ہم نصف ضبط کے ساتھ پسپا هوں ۔
ھم ضبط کے ساتھ پسپا نہیں هو سک ؛ لیکن خدا کرے کە هماری
یں ام ازم یت اکا واسیے ضابط یفاک کپائی
مجموعی کو ایک حد تک جذب کرنے ک تھوڑی بہت مہلت مجلائے۔
طور پر جسم صحتمند کے ؛ وہ بیماری سے شفا پالےگا۔ لیکن آپ یه امید
نہیں کر سکتے کە شفا فوراًء یکایک ھوجاۓگ ؛ آپ بھگوڑی فوج کو
نامنہاد بائیں بازووالے نوجوان میں نے ایک نہیں روک سکتے ۔ جب
دوست سے کہا ” :رفیق ء محاذ پر جائیے اور دیکھۓ کہ فوج میں
کیا هو رہاہے ٤ تو اس تجویز پر وہ بگڑ گئے ۔ انھوں نے جواب
دیا ٍ” :آپ لوگ ھمیں دور بھیجنا چاھتے ھیں تاکە ھم یہاں انقلابی
جنگ کے عظیم اصولوں کاپرچار نہکر سکیں ۔ ٢ء ایسی تجویڑ کرنے کا
میرا ھرگز مقصد یه نہیں تھا کہ سیاسی مخالف دور بھیچ دئے جائیں ء
میں نے صرف یه مشورہ دیا تھا کە وہ جائیں اور خود اپنی آنکھوں ہے
دیکھیں کە فوج نے کس بےنظیر طریقے سےبھاگنا شروع کر دیا ے ۔
اس سے,پہلے بھی ہم یهجانتے تھے اور.اس سے پہلے۔بھی عم ا ختیقت
کی جانب اپنی آنکھیں بند نہیں کرسکتے تھے کہ فوج کا انتشار اس
۹۸
غیرمعمولں حد تک پہنچ گیا تھا کہ ھماری بندوقیں کوڑیوں کےمول
جرمنوں کوبیچی گئی تھیں۔ ہمیں یہمعلومتھاء اسیطرحجسے ھم
جانے تھے کہفوج کوروکا نہیں جا سکتا ء اور یهدلیل کہ جرمن حمله
نہیں کریں گے بڑی جوئےبازی تھا۔ اگر یورپی انقلاب کے شروع ھونے
میں دیر ہے تو ہمیں سنگین ترین شکستوں کا سامنا کرنا پڑےکا کیونکەه
ھمارے پاس فوج نہیں ہے ؛ ہمارے پاس تنظیم کی کمی ہے ء کیونکه
اس وقت ھم ان دو مسائل کو حل نہیں کر سکتے۔ اگ
حراآلپات
کے مطابق اپنے آپ کو ڈھال:نہیں سکتے ؛ اگر آپ کیچڑ میں اپنے
پیٹ کےبل رینگ نہیں سکتے تو آپ انقلابی نہیں بلکه باتونی هیں ؛ اور
یهمیں اس لۓ نہیں کہہ رھا ھوں کہ میں اسے پسند کرتا هوں بلکە
ھمارے سامے اور کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ء اور تاریخ ھم پر اس
معنی میں سہربان نہیں ےےکە وہ هر جگە بیک وقت انقلاب پختہ کرتی ۔
ہے ہیں کین خانه جنگی سامراجم اس طرح رونما ھو رعے واقعات
کی کہانی ہے ء پریوں کی ایک بےحد حسین کہانی --میں سمجھ سکتا
هھوں کہ بچے حسین پریوں ک کہانی کیوں پسند کرتے ہیں ۔ لیکن
کیوہںاکنکیوں پر میں پوچھتا ھوں کە کیا کسی سنجیدہ انقلابی کو پر
یقین کرنا زیب دیتا ہے؟ پریوں کیهر کہانی میں حقیقت کا ایک عنصر
پوں کوپریوں کیکہانیاں اس طرحنەسنائیں کہ ر ب
آچ ے: ااگ هوت
مرغ اور بلی انسان کیزبان میں بولتے ھیں تو وہ بالکل دلچسپی نہیں
لیںکے۔ اسیطرح اگر آپ لوگوں سے کہیں کہ جرمنی میں خانەجنی
شروع هجوائےگ اور یہضمانت بھی دیں کہ سامراج سے تصادم کے
ہیں کے کە ھوکا تو لکوگ ) بجائے عالمی پیمانے پر راست انقل
ماب (
آدپھوکہ دے رعے ہیں ۔ اس طرح آپ ان سشکلات کو ء جن ہے
خواعشات پ می
نںی تاریخ نےهھمیں دوچار کیا ہے ؛ صرف اپنے ذھ
انوں
کے مطابق حل کریں کے ۔ یاەچھی بات ھوگ کہ جرمن پرولیتاریه عملی
اقدام کر سکے ۔ لیکن کیا آپ نے اس کیپیمائش کری ہے ء کیا آپ
کر لیا ے جو دکھاتا ہے که جرمن انقلاب فلاں یآل
اهفت ندے ای
رسا
۹9۹
دن برپا ھوگا ؟ نہیں ء آپ یہ نہیں جاننےء اور ھمیں بھی اس کا علم
نہیں سے ۔ آپ تاش کے اس پتے پر.پبورایزی لگا رعے ہیاںگ۔ر
انقلِب برپا هوگیا تو سب کچھ بچجائےکا۔ بالکل ٹھیک ! لیکن اگر
وہ ھماری خواھش کےمطابق نہیں ھواء اگر کل اس نےکامیابی حاصل
نہیں کیتو پھر ؟ تو پھر عوام آپ سے کہیں گے کہ آپ نے جواریوں
پر پوری بازی لگا دی قدعات
اعی
وسکروایهە اختیار کیا تھا۔۔-آپ نے ان
تھی جو رونما نہیں هوئے ء آپ ان حالات کے لۓ غیرموڑوں ثابت ھوئے
جو عالمی انقلاب نہهونے کےسبب واقعی پیدا هوئے تھے ء جو اگزیر
طور پر آئےکا ء لیکن ابھی تک وہ پختہ نہیں ھوا ے ۔
ایک ایسا دور شروع ھوا ے جب سرتاپا مسلح سامراج کے ہاتھوں
ایسے ملک کو سخت شکستیں کھانی پڑ رھی ہیں جو اپنی فوج سبکدوش
جسے سبکدوش کرنا ھی تھهاے جس بات کی میں نے کرچکا ہے
پیش گوئی ک تھی وہ پوری طرح ثابت ھوئی :.بریست امنکی جگہ اب
اک
راس ارھا ۔باؤ ذلےآمیر اخن تژ۶كن :کزناا ادہ
ز کیہیں
ملیںا[1
ار
نکسے
انے
ذےدار وہ لوگ ھیں جنھوں نے اول الذکر اسن قبول کر
کیا تھا۔ ھم جانتے تھے کہ فوج کی کمزوری کے سبب ہم سامراج کے
ساتھ امن طے کر رعے ہیں۔ ہم میز پر لیب کنیخت کے پہلو بە
پہلو نہیں بلکہ ھوفمان ( ۹وم) کے ساتھ بیٹھے ۔ -اور اطسرح ہم نے
لیکن اب آپ جرمن سامراج کک سمن کر رنكے جرمن انقلاب کی مدد ی۔
.ا
اور قزاقانله ہے تو۔ ,میں کہتا ھوں :یقیتی ؛ ہاں۔ میں ایسا کرنا
طےهٴ نظر سدےیکھتے ہیں ۔ تک نام
لمات کو عو مە ھ
اونکعکی
مئےچاھ
یجقوة کار اندرونی ریں
طر م
اکتوبر اور نومبر میں انقلاب کےکامراں دو
این اس کا اطلاق ھمارے تخیل طور پر ایکب:ملکت میں ادھا لوت
کے ذریعے عالمی انقلاب کے واقعات کے ارتقا پر کرنے کی کوشش کا لازبی
نتیجہ ناکاسی ہوکا۔ جب یہ کہا جاتا ہےکہ سانس لینےکیسہلت خیا ی
جو اپنے آپ کو ”ک”میونسٹ ء؛--میرا خیال اکر
بای
جبخ
اءپلاؤ ے
سے لفظ ۶کمیون ٤٤ سے ماخذ ہے ۔ -کہتا سے اور کالم پر کالم سہلت
کے نظریے کیتردید کرنے کےلۓ بھرتا ے تو میں کہتا ھوں کہ میں
ایسے بےشمار گٹبند تضادوں اور پھوٹوں سے گزرچکا هوں اور مجھے
اس کاکافی تجربہ ہے ء مجھے؟ یه کہنا چاہئے کە میرے ذھن میں یه
ٹبیند پھوٹوں کے پرانے طریقے سے
گرٹی
بات صاف ہے کہ یه بیماری پا
زندگ بخشےگی۔ ا
شیفسے
شفا نہیں پائےگی کیونکه زندگی اسے زیادہ تیز
کام انجام دیتی ار
دوہ
نہےااظ
شلح
قدم بڑھا رھی ہے ۔ اس ےے
پسن
ازی
تی
؛ و'نسٹ
ی”کہمکہ
ہے۔ تاریخ اپنا انجن اتتینزیرفتاریٰ سے چلا رھی ے
کے مدیر جب دوسرا شمارہ شائع کریں گے تو پیتروگراد کے مزدوروں ک
اکثریت اس کے خیالات سے مایوس هونا شروع ھوجائےگ ؛ کیونکہ زندگی
۳'۲
میری طرف سے هر شخص کو عالمی راست انقلاب کاخواب دیکھنے
اپنۓ فقت ہر آتی -علہ بر
هر یا اجازت ے٤ کیونکه اۓے۔آنا ےہ
لیکن فی الحال سب سے پہلے ڈسپان قائم کرنے اور احکام بجالانے کاکام
٣۳م
یا نسبتاً .بدتر امن حاصل کرنے کاذریعه ۔ بریست میں قوتوں کاتوازن
یت مشاہ چوشہ اھر سے مسا
٤لیکن وہ ذلتآمیز امن نہیں تھا ۔ پسکوف میں قوتوں کے توازن نے
گراد تآمیڑ بنادیاء اور اگ
پلی
یمتنزرلوپر سوعو ےج زذیالدہ
اور ساسکو مین جو امن ھم پر عائد کیا جائےکا وہ کئی گنا ذلتآمیز
ے ہم :یه .تہیں .۔کہتے, ,کہ سوویت اقتدار صرف ایک شکل ھےء
جیساکە ماسکو کے ھمارے نوجوان دوستوں نے کہا ٭ء اور ھم یه
نہیں کہتے که مافیہہ کو کسی انقلابی .اصول پر قربانٰ کیا جا سکتا
ہے۔ ہم یہ ضرور کہتے ہیں کہ روسی عوام کو یه سمجھنے دیجئے که
انھیں سنضبط اور منظم هونا چاہئے؛ تب وہ تیلسیت امن کے تمام
عہدناموں کو برداشت کرلیں گے ۔ آزادی .کی جنگوں ک پوری تاریخ
ان جنگوں میںوسیعپیمانے پر عوام حصہه لیتے ھیں دکھاتی ہے کە جب
تو آزادی جلد حاصل عوتیٰ ,رف -ا ھم کہتے ھیں کە چونکه تاریخ اس
سمت میں بڑھتی ہے ء هھم ایسی۔حالت سے دوچار ھوں گے جب امن جنگ
میں بدل جائے ء اور یه آئندہ چند دنوں میں هو سکتا ہے ۔ عر شخص
کو تیار رھنا چاہئے۔ مجھے اس میں ذرہبرابر بھی شبه نہیں ےہ کہ
رہوں بہاے کخیح اںگءر یہ
اصح یب تیاری کررعے ہی جرمن نار
قوارکے
کی اطلاعات کے مطابق اس پر۔قبضه نہیں کر لیا گیا ہے اگر :ناروا
میں نہیں تو اس کے نزدیک ء اگر پسکوف میں نہیں تو اس کے قریب
جرمن دوسری جست میں پیتروگراد :پر قبضہ کرنے کلےئے اپنی باقاعدہ سپاہ
جمع کر رے ہیاںور اپنی ریلیں تیار کر رعے ہیں ۔ اور یدهرندہ
وہ پھر جست لگائےکا۔ وہ یهثابٹ کر چکاے؛۔ حویلازه طللکاتل اب
اس بارے میں شبے کیمطلق گنجائش نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں
تیار رھنا چاهئے ء جھنڈے لہرانے کے بجائے ھمیں سہلت کے ایک دن
طےے
ءکارنے
ولیک
سے بھیفائدہ اٹھانا چاھۓے کیوٹکە پیتروگراد .کو خا
پر اکر قبضهہ ھم ایکت.دن ی ہلت .سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ھیں ء جس
هو گیا تو اس سے ہمارے لاکھوں پرولیتاریه کو (2صعوبتیں
برداشت کرنی پڑیںگی۔ میں دھراتا ھوں کہ میں عہدنامے پر دستخط
)۔ ی(
ٹر م
٭لاحظه هو .اسی ایڈیشن کے صفحات ہاےی
-ڈہہ
کرنے کےلۓ تیار ھونں.اور ایسا کرنا اپنا فرض تصور کرتا ھوں اگرچە
ت 2ہہ اوک چاو را کو ال ھا بیکی یق زام رہ رک
ءیونکە اس طرح میں مزدوروں یں ک کرنے کےلئے کمازکم چند دسنکمل
وں یلامی
ر کی جکی غ کمےصائب میں کمی کر دوںکا ورئہ وہ
زجرمت
نوں
میں جکڑ جائیں گے ء اس طرح میں پیتروگراد ستےمام سامان ؛ بارود وغیرہ
ھٹا سکوںکا جس کی ہمیں ضرورت ہے ء اور یہسب اس لئے کہ میں
تو دفاع پسند ھوں کیونکە میں فوج منظم کرنے کا حامی سو
بیمار فوج ث
شفا پا رعی ےہ ۔ عقب تک میں جہاں ھماری موجودہ سہکدوش
ھم نہیں جانتے کہ سہلت کتنی ھوگی۔ -ھم حالات سے فائدہ اٹھانے
ککیوشش کریں گے۔ ہو سکتا ہے کہ سہلت طویل ھوء یا صرف چند
دن باقی رے۔ سب کچھ ہو سکتا ہے ء اسے نہ کوئی جانتا ھے اور
نہجان سکتا ہے ء کیونکہ بڑی طاقتیں کئی مخاذوں پر پھنسی ھوئی
ھیں پابند هیں ء وهاں لڑنے پرمجبور یں -ھوغفمان کا رویه اگر ایک
طرف اس کا پابند ے کہ سوویت رپبلک کو مسمار کر دیا جائے تو
رے:ء|تیسری اآ
وےۓ دوسری طرف اس کا بھی کہ اسے کئی محاذوں پر لڑ
'نا
طرف یه حقیقت کہ جرمنی میں انقلاب پخته هو رھا ے ۔ اور هوفمان
جیساکہ بعض لوگوں کادعوی ہے کہ وہ اس لمحے کی یہ معلوم ےۓ-
جو
کە یه ایک جمله ھیتھا ۔ لیکن پوری طرح حقیقت کا اظہار کرتا ھے :
وقت حاصل کرنے کی خاطر میں اصل فاتح کو علاقه حوالے کرنا چاھتا
اس کے علاوہ اور سب لفاظی ھوں ۔ -اصل نکته یہی اور صرف یہی ےہ ۔
وں کو بیدار کرنا وغیرہ۔ جب ن؛اورت
سی ضر
کگ ک
-لابی جن ےنقا
ر اس طرح کرتے یں گویا کہ جنگ ممکن صتوکاتسلا
رفیق بوخارین معا
عےلق دو رائیں هو ھی نہیں سکتیں اور کہتے ہیں ؛* کسی
تکمنے
ھو
بھی سپاھی سے پوچھ لیجئے ہہ (میں نے ان کے یه الفاظ ھوبہو لکھ لے
تھے) -چونکە ومعہاملے کو اطسرح پیش کرتے ہیں اور کسی بھی
سپاھی سے پوچھنا چاھہتے ہیں تو میں انھیں یہ جواب دوںگا :جس
ا اد اک ات کی ا تن موی اہی ٦ےا
وں
کسھکی
نہ ا
آہ ک
فرانسیسی افسر نے جب مجھے دیکھا تو ظاھر ے
گےاکرییاں اڑ رھی تھیں ۔-کیا میں نے جرمنوں کے ھاتھوں سچےنغص
روسنہیں بیچ دیاتھا؟ --اور اس نےکہا ” :میں شاہپرست ھوں ؛ میں
فرائنس میں بھی بادشاھت کاعلمبردار ھوں ؛ جرمنی کی شکست چاھتا هوں ء
اس لئے آپ يہ نہسمجھیں که میں سوویت اقتدار کا حامی هوں۔ اگر
وہ شاەپرست ے تو کیوں حمایت کرےگا ؟ لیکن آپ کے ہریست عہدنامے
پر دستخط کرنے کاحامی ھوں کیوں کہ یه ضروری ھے ۔ ؛ تو یه رھا
۶کی بھی:سہاعی سےپوچھتا 08ن جو":کچھ:مین نے٢کہا ئی''.کوئی
بھی سپاھی ایسا :ھکیہےگا -ھم بریست عہداہے' پر .دستخط:کرنے
کےلئۓے مجبور تھے ۔ اابگر بوخارین کیتقریر سے یہ اتیجه برآمد ھوتا
ہکےه همارے دربیان اختلافات بڑی حدتک کم هو گہۓےیں تو اس
تے پر پردہ ڈال رےکاص
نخکی وجہ صرف یه ہے کہ ان کے حامی اس
ھس جس پر ھمارے اختلافات ھیں ۔
اب اگر بوخارین عوام کو پست ہمت بنانے پر ھمارے خلاف گرج
رے هیں تو وہ بالکل درست هیں ء لیکن وہ ھم پر نہیں بلکه خود اپنے
اوپر حمله کر رھے ہیں ۔ کس نے مرکزی کمیٹی کے اندر الجھٹیں
پیدا کیں ؟ آپ نے رفیق بوخارین ق(ہقہے) ۔ آکپتنے ھی زور سے
”' نہیں ؛؛ کیوں نە چلائیں سچائی منظرعام پر آئےگی ؛ یہاں پر ھم ایک
ھںمیں
رفیقانه خاندان کیطرح ہیں ء یہاں ھم اپنی کانگریس میں ہی
کوئی بھی چیز چھپانے ک ضرورت نہیں ے؛ سچائی کو ضرور ببان کرنا
۰.
(1٠
چاغۓ ۔ اور 'صداقٹ یه ے کە مرکزی کمیٹی میں تین رجحائات تھے ۔
ہےا ے کں نے٠ فروری کو لوسوف اور بوخارین نے ووٹ نہیں دیا۔ می
کہ رائےشماری کی روئداد شائع کى جائے اور اس کی ثقلیں تیار جکائیں
تاکە هرپارٹی ممبر اگر چساکےرتیوٹیریٹ میں جا سکے اور رائے
شماری دیکھ سکے۔ رہ جنوری کی تاریخی رائےشماری جو دکھاتی ے
ہم کە انھوں نےلغڑش کیہم نےنہیں ء.بالکل نہیں ء؛ہم نے کہا ” :
بریست امنقبول کر لینا چاهئے ۔ -اس سے بہتر تمھیں کوئی اور چیڑز
دنای سواقائی چیککلت طاری:اکر کی اف
مزی
ہپمییتںروگراد کو خای کرنے کےلۓے پانچ دن مل گئے ہیں ۔ اب وہ
اپیل بھی شائع هو چکی ےے جس پز کریلینکو اور پودووئسکی (ہم) کے
جا:سکتااء میں :شمار نہیں کیا ووں:
لاز
ابوئیں
ان کا 'با دستخط ھهین -
بوخارین نےیه کہ کر ان ی توھین کی کە کریلینکو کو ۶گھسیٹاء؛
گیا ے گویا کہ جو کچھ کریلیٹکو نے رہورٹ کیا وہ ھماری اختراع
تھی ۔ جو کچھ انھوں نے کہا اس سے همیں پورا اتفاق تھاء یهتھے
معاملات ؛ کیوں کہ جو کچھ میں نے کہا تھا اس کاثبوت ان فوجیوں
نے پیش کیا تھا ء اور آپ نے یە کہە کر معاملے کو ٹال دیا کە جرمن
سے کھنٹے۔ مقابلق کیا جا !1کجوی!
اسہتیکات:
:کڑ
ا نلہیتں5:
حلا
حع
سکتا ے جب اسلحات کا سوال ھی پیدا نہیں ھوا تھا ؟ اگر آپ حقائق
شروع ھوا کە ھم ایسی جنگ نہیں چھیڑ سکتے جو سراسر همارے لۓ
ی اختتامی تقریر اس گرجدار پنننےااری
نقصاندہ ہے ۔ جب رفیق بوخ
سوال سے شروع کی '' کیا مستقبلقریب میں جنگ سمکن ےہ ؟ءء تو اس
پر مجھے سخت تعجب ھوا۔ میں نے بلاپسوپیش جواب دیا کہ ہاں ء
یہممکن سے ؛ لیکن آج ھمیں امنقبول کرنا چاھۓے ۔ اس میں کوئی
تضاد نہیں ے ۔
۲)4
مستعار نہیں لی سے ؟ رفیق بائیںبازو کے اشترای انقلابی اخبار ستےو
بوبنوف نے ھمیں وہ بیان پڑھ کر سٹایا جسے مرکزی کمیٹی کو ان
ممبروں نےپیش کیا تھا جو اپنے آپ کو ببہاتئیںبازووالے تصور کرتے
ہیں اور جنھوں نے تمام دنیا کےسامنے اس مسمتاز مثال کا مظاھرہ کیا :
'م رکزی کمیٹی کا رویه بایلناقوامی پرولیتاریہ پر ضرب لگا رھا ہے ؛۔
اور کچھ ے ؟ ۶یه تمام دنا کی لک
اےوہ لف
عاظی ھی
وهکھلی ککیا
نظروں کے سامنے کمزوری کا مظاہرہ کرنا ے !ء؛ ھم کس طرح مسظاھرہ
؟نکە غماری فوج بھاگ
کكرککیےو کر رھ ہیں ؟ اەتنجکوییز
کھڑی ھوئی ہے ؟ کیا ھم نے یہ ثابت نہیں کیا کہ اس لمحے جرمنی
ڑگنے اور بریست امنقبول نە کرنے کامطلب دنیا کو یجنھتھ کے
چسا
یدہکھانا ہوا کہ هماری فوج بیمار ہےاور لڑنا نہیں چاھتی ؟ جب
بوبٹوف نے یه دعوی کیا کہ پسوپیش بالکل هماری پیدا کیهوئی ے
تو یهبالکل کھوکھلا تھاء یہ اس وجه سے ھوا کە ھماری فوج بیمار
کرمیتعملىی صحیح ہے ۔ دیر یاسویر سہلت ملنا ھیتھی ۔ اگر ھحما
ھوتی تو میں ایک ماہ سانس لینے کیمہلت مل جاتی ء لیکن کیونکه
آحپککمیتعملی غلط تھی تو ھمیں صرف پانچ دن ملے ہیں --یه بھی
غنیمت ہے ۔ جنگوں کی تاریخ بتاتی ہے کہ بعض اوقات حواسباخته
فوج کو روکنے کےلۓ چند دن بھی کافی ھوتے ہیں ۔ جو شخص اس
وقت یه شیطانی امنقبول نہیں کرتاء اس پر دستخط کرنے کو تیار
نہیں ےے وہ لفاظی میں استاد ے؛ حکمتعملی کا ماھر نہیں ے اور یه
افسوسناک ہے ۔ جب مرکزی کمیٹی کے ارکان مجھے ک
”مزوری کے
سمظاهھرے٤ ؛ ۶غ“داری ٢٤ کی بابت لکھتے ھیں تو وہ انتہائی ضرررسان ء
وری کھوکھلی اور طفلانہ لفاظی کااظہار کرتے ہیں ۔ ہکمنمےازپنی
کامظاھرہ اس وقت لڑنے کیکوشش کرکے کیا جب سظاھرہ نہیں کرنا
وف ک تک پ۔ ج
سہان چاھئے تھا ء جب ھمارے خلاف حمله ناگزیر تھا
کے کسانوں کاتعلق ے ہم انھیں سوویتوں کیکانکریس میں یسنهائے کے
لئے بلائیں گے کہ جرمنوں کاعوام کےساتھ کیسا سلوک هو
تتااے
کہ
وہ خوفزدہ بھگوڑے سپاھی کامزاج بدل سکیں ء اس کاخوف دور هو اور
وہ کہیں ” :یہ وہ جنگ نہیں چے جسے بولشویکوں نے ختم کرنے کا
وعدہ کیا تھا ء یهتو نئی جنگ ہے جسے جرمن سوویت اقتدار کے خلاف
39101۔0۔7-'- 7
کر رہ ہیں۔ ؛؛ تصب
حتیابی حاصل ھوگی۔ لیکن آسپوجو
ال
اٹھا رے هیں اس کا جواب نہیں دیاجاسکتا ۔ کوئی بھی یهنہیں جانتا
کە یهمہات کب ختم ھوی۔
اب مچھے ساتھی تروتسی کےنقطهٴنظر کےمتعلق کچھ کہنا چاہئے۔
ھیں ۔ جب انھوں نے بریست میں پہلو ان.کیسرگرمیوں کے دو
گفت وشنید شروع کی اور .پروپیگنڈے کےلئۓے اس کاخوبی کے ساتھ استعمال
کیا تو ھمسب نے ساتھی تروتسکی کیحمایت کی۔ انھوں نےمیرے ساتھ
اپنی باتچیت کے ایک حصے کا حواله دیا ے؛ لیکن میں یہاں یه اضافه
ہز ذون ,کے ھمارے درمیان سمجھوته ھوا تھا کہ ھم اس وقت تک ڈٹے
رھیں کے جب تک کە جرمن الٹیمیٹم نە دے دیں ء اور الٹیمیٹم کے بعد
ھم مطالبات مان لیںگے۔ جرمنوں نے ھمیں دھوکە دایان۔
ھوں نے ھم
سے ے دنوں میں سے ہ دن چھین لے (ےم) ۔ تطرورتسییقکہاٴکار اس
اس کا مقصد معاملات کو طول دینا تھاء تک وقت تک صحیح تھا جب
خ0
دةاری میں کسی بکےە ی
طے نہیں کروگے ؛ تو میں جواب دیتا ھذوں
بول نہیں کروں ک ۔ا اگر کانگریس یه ذےداری قبول حالت میں بقھی
کرتی ہے تو نەمیں اور نەمیرے ھہمخیال اس کےلجئوےابدہ ھونگے ۔
اس کا مطلب یه ھوکا کہ ایک رسمی فیصلے سے ھم پھر اپتے ھاتھ پیر
شش نہیں کےوکیباندھ لیںگے اور داؤپیچ کے واضح راستے پر چلن
کریںگے۔-جب ممکن ہو تو پسپائی ء اور کبھی کبھی حمله۔ جنگ
کے زمانے میں رسمی فیصلوں سے اپنے هاتھ پیر کبھی نہ باندھنے چاهئے۔
جنگوں کیتاریخ سے ناواقفیت ؛ اس ہے لاعلمی کہ عہدنامہ قوت جمع
کرنے کا ایک ذریعه ہوتا ے سضحکەخیز بات ک-ے-میں پروشیا کى
لگکل بچوں کیطرح ہیں جو خیال تاریخ ببانْ کرچکاهوں ۔ بع
بضالو
کرتے هیں کم اگرھمنےعہدنامے پر دستخط کر دیے تو اس کامطلب
دوزخ کی آگ میں جلنا ر اپنےآپ کو شیطان کےہاتھوں بیچ دین
ااوے
کے بعد کہست
شکے۔ جب جنگوں کی تاریخ سے صاف ظاہر ہے
عہدنامے پر دستخط کرنے کامقصد قوت جمع کرنا ہے تو یه خیال اور
بمھضیحکەخیز ہو جاتا ہے ۔ تاریخ میں اس کیمثالیں ملتی ھیں جب
ایک جنگ کےفوراًبعد دوسری جنک شروع ھوئی ء ہم یە سب بھول
چکے ہیں ء ہم دیکھتے هیں کہ پرانی جنگ ...٭ میں بدل رھی ہۓے۔
اگر آپ چاھیں تو رسمی فیصاوں سے اپنے آپ کو ھمیشہ کے لئے باندھ
سکتے ہیں اور پھر تمام ذہےدار عہدے بائیںبازو کے اشترای انقلایبوں
تے ہیں ۔ ہم یه ذمےداری قبول نہیں کریں گے ۔ اس مسٹاد کسوکدے
پر پھوٹ کیمطلق خواهہش نہیں ہے ۔ مجھے یقین ہے کھ زندگ آپ کو
فکدائیکانے ۲وفار اھ ڈرو فرع :می رو 60ای کیکا اد
سجمالئےگا۔
ساتھی تروتسی کہتے ہیں کہ یسهراسر غداری ھوگی۔ میری رائے
طْر تا ڈخاطرطیتظر سے ا/اکوا شا مہات کت کے
:دو آدمی ساتھ ساتھ چل میں آپ کے سامسےۓ ایک مثال نٹ ,اکرتا ھوں
آدمی حمله کرتے یں ء ایک آدمی مقابله کرتا ان پر دس رےے ہیں ء
بنیاد اےتی
قنبین
طخار
هو گئی ہے ۔ رفیق بو زتور
مبہ
کلت
ھماری حا
پر ھماری حالت کاتجزیە کرنے ی کوشش کی لیکن ایسا کرنے کے بجائے
ساسکو کے ایک مرحوم ماھرمعاشیات کے بارے میں ایک لطیفه بیان کر
دیا ۔ جب آپ نے ھمارے طریقهٴ کار اور اناج کسیٹےبازی کے درمیان
آپ یه و-
ت۔کر لیا۔ یه واقعی مضحکەخیز مے افت
یلق
ر تع
دھکچ
بھول گئۓےکہمجموعی طور پرطبقے کاء اناجکےسٹےبازوں کانہیںء طبقے
کراویه ظاھر کرتا کےہ روسی بورژوازی اور اکناکسےەلیس ۔ -اخبار
”دیلو نرودا ؛ء اور ” نووایا ژیزن ؛ء میں لکھنےوالے اپنی تمام کوشش
کر رعے ہیں کہ ھم جنگ میں بجھڑائیں ۔ آپ اس ررف
اصس پ
طبقاتی حقیقت پر زور نہیں دیتے ۔ اس لمحے جرمنی کے خلاف اعلان جنگ
عیال انگیزی کاشکار بننا ھوکا۔ یهتکشازی
ارژو
لب روسی بو منےطکا
کر
کوئی نئی باتنہیں ہے ء اس لۓ کہ آج ہمیں ختم کرنےکایه انتہائی
یقیتی -میں یه نہیں کہتا کہ قطعاً یقینی کیو ں کە کوئی بات قطعاً
اس--تہ ہے ۔ جب رفیق بوخارین نکےہا کہ زندگی رتی
یقینی نہیں ھو
ھم انقلابی جنگ تسلیم کرلیں کے تو وہ ایک ؛ر
کےارھ ہ
خساتآکےان
آسان فتحمنا رےعے تچھےونکه ہم نے رو رع میں هی انقلابی جنگ
ع(۸۲
کناےگزیر هونے ک پیش بینی کر دی تھی ۔ ھاماخرتےلافات اس پر
تھے :کیا جرمن حملهہ کریںگے یانہیں ء ھمیں حالتجنگ کے خاتمے کا
اغلان کرت جاضررتا تی برالات ںچگی اناد یں عبر بت
اپنے علاقے سے دستبردار ھوتے هوئے پسپا هونا اک
طیر حاصل کر
خنے
امن لیتسم
آکنمیز اور سیاست انت
ذہائ ع۔
ملی ما نہ
تیں کی چا
حھئے
کے عہدنامے کیحتمی طور پر تجویز کرتی هیں۔ ایک بار اگر ہم اس
ارے تمام اختلافات کافور ہو ھںمتوطریقهٴ کار کو تسلیم کر لی
جائیں کے ت
ڈسپان کک یه اقدام قطعا غیروفادارانه اور غیررفیقانہ ہیں جو
خلافورزی کے مترادف ہیں ۔ اور مندرجہ“ٴبالا رفیتوں کا یه رویه پھوٹ
کجیانب ایک قدم تھا اور اب بھی ے۔
آجکل تاریخ انسانی ایک فیصلەکن اور انتہائی مشکل :موڑ پر
ےب؛ےخ او(راشہبیلماہاوکفلتفادبکعہاتجادایساہکلتپانگہ ٦اےلتک(ہایبعمه!کویڑدتنایلیا نرجااتکالھلا۔ئے
سے ؛ جو ان میں سے سب :سے زیادہ طاقتور کے
لٹیروں کے درمیان جنگ
پیدا کیا اور انْکے دلوں میں جوشوخروش کیجوت جگائی ۔ ھر جگهہ
وں کے کرے
لسامنے
ھم نے عالمی مزدور انقلاب کرنے کی اپیل ی۔ هھم
مات (یزرفا کو الزاد
پھر چند دنوں میں ایک سامراجی لٹیرے نے ھم نہتوں پر حمله
اےقهمایںبل اعتبار بوجھل اور
کرکے ھمیں زمین پرپچھاڑ دیا۔ انسن
ذلتآمیز امن پر دستخط کرنے کےلۓ مجبور کیا۔ یە اس کیقیمت تھی
کہ ہم نے سامراجی جنگ کے آھنی پنجے ہے اپنے آپ کو آزاد کرنے
کی کوشش کیخواہ یهمختصر ترین عرصے کےلئۓے ھی کیوں لەتھی ۔ یه
لٹیرا روس کو تہاہ کرنے ؛ اس کاگلا گھونٹنے اور اس کے ٹکڑے ٹکڑے
کرنے میں اتناھی زیادہ بےرحم ہو جاتا ے جتنے زیادہ ڈراؤنے طریقے ہے
پڑتا ے ۔ یاه
اکسلاب
پر مزدوروں کے انق لک
م کے
اس
ھم ت”یلسیت ؛٤ امن پر دستخط کرنے کے لئے مجبور تھے۔ اس
سلسلے میں ھمیں اپنے آپ کو دھوکہ دینے کیضرورت نہیں ہے ۔ ہمیں
۷۲
ڈال کر یں
ھیں
کں م
نھو
آآنک
تلخ اور سادہ صداقت کو ہمت سے
غلامی ء یق تقسیم ؛ بلک ھمیں مکكست) دیکھنا چاهہئے ۔ براەراسٹ
کٹٹرول رائچ کرو ۔ یہ سے فوجی طاقت اور اشتراى قوت تعمیر کرنے
اکَاانَلة تا
ایک سچے اشتراق کو سخت شکست کھانے کے بعد ڈینگ ىارنا
یانااہیدی کاشکار هو جانا زیب نہیں دیتا۔ يہ صحیح نہیں ےہ که
هماری حالت مایو سکن هو گئی ہے اور اب ھمارے لۓ صرف یە باقی
0)۳
رہٴگیالے کەاس:مشکل 'امن ی:نمائندگی کزنے وان'٭*مزدناک ٴ 4نت
پ(ولینڈ کے شرفا کے نقطهٴ نظر سے ) اور ناامید جدوجہد میں ' بہادر ؛
سوت میں سے کسی ایک کو منتخب کریں ۔ اور یه بھی صحیح نہیں
ھے کہ '۶تیلسیت ٢ کے اہن پر دستخط کرکے ھم نے اپنے نصبالعین یا
اپنے دوستوں کے ساتھ غداری کی ے ۔ ھم نے کسی کے ساتھ غداری نہیں
کیء ہم نے کسی بھی مکر کو نہ تو مقدس قرار دیا اور نہ اسے چھپایاء
کے اس حصے کے ساتھ غداری کرنے کاسجرم قرار نہیں دیاجاسکتا جہے
ب
جے ۔
وہ امداد دینے سے قاصر ہے اور جسے دشمن نے جدا کر دیا
فاونجتشار اور پستہمتی کا شکار هو تو ایسا جنرل جو کچھ بچایا جا
سکتا ے اسے بچانے کا واحد طریقہ منتخب کرکے ؛ ناعاقبت اندیشی ہے
بازی لگانے سے انکار کرکے ء لوگوں سے تلخ حقیقت کو نہ چھپا کر ء
” وقت حاصل کرنے کی خاطر علاقہ حوالے کرکے ٤:ء ہر ممکن مہلت
سے فائدہ اٹھا کر خواہ وہ اتنہائی قلیل ھی کیوں نه هو تاکە وہ اپنی
قوتیں جمع کر سکے اور اپنی فوج کو آرام کرنے یاصحتیاب ھونے کا
موقع دے اپنا فرض انجام دیتا ے ۔
ھم نے ” تیلسیت ؟ امن پر دستخط کئۓے ہیں ۔ جب ے ۰۸ع میں
نپولین اول نےپروشیا سے تیلسیت کے امن پر زبردستی دستخط کرائے تو
فاتج جنرےمنوں کی تمام فوج تہس نہس کر ڈا ی ء ان کے دارالخلافے پر
قبضه کر لیا اور تمام بڑے بڑے شہروں پر بھی ء وهاں اپنی پولیس
متعین کی ؛ مفتوح کو امدادی دستے فراہجم کرنے پر مجبور کیا تاکە وہ
ایک تےھ
اکسستوں
نئی قزاقانه جنگیں چھیڑل سکے اور چند جرمن ریا
ک رکے جرمنی کے حصے بخرے کر ڈالڑا۔ ماعفاھدے
دوسرے کے خل
بناکوےجود جرمن عوام ختم نہیں ھوئے ؛ انھوں نے
سءے ام
یمه
ایں ھ
با
یراتا
اپنی قوتیں جمع کیں اور وہ اپنی حریتوآزادی کاحق منوانے کے لئے اٹھ
کھڑے هوۓے۔
تامنام لوگوں کےلئے جوسوچنے کےقابل یں اور اتسکیےل
اۓر
بھی هیں تیلسیت کا امن( جو اس دور میں جرمٹوں پرعائد کے ھوئے
پر دکھاتا ے کہ یه خیال کس قدر طفلانہ ہے کہ هر حالتِ میں
ھاہ غار میں گرنا ہے اور جنگ تبباھی
ےتکے لاب مت ا
طمن ک سخ
بہادری اور نجات کے راستے پر لجےاتی ہے ۔ جنگوں کے دور ہمیں
سکھاتے ھیں کہ تاریخ میں امن نے اکثر سہلت کا کام دیا اور وہ نئی
لڑائیوں کےلے قوتیں جمع کرنے کا ذریعہ بنا تیلسیت کا امن جرمنی
کےلۓے انتہائی ذلت آمیز تھا لیکن ساتھ ھی وہ زبردست قومی احیاٴنو
کیجانب ایک سکیل بنا ۔ اس وقت تاریخی حالات ایسے تھے کە اس
احیاٴنو کو صرف بورژوا ریاست کے خطوط پر هاسیتعمال کیا جا سکتا
تھا ۔ اس وقت ؛ ایکسو سےبھیزیادہ سال پہلے تاریخ مرتب کرنےوالے
مٹھی بھر اشرافیه اور معدودے چند بورژوا دانش ور تھے اور مزدور
ر وق
یتخ ا اس کسان عوام اونگھ رے تھے یا سو رے تھے ۔ چنان
تچهە
انتہائی سست رفتاری ہےرینگتی رمی ۔
لیکن اب سرىایەداری نےثقافت کیسطح عام طور پر اور عوام کی
ثقافت خاص طور پر کہیں زیادہ بلند کر دی ہے ۔ جنگ نے عوام کو
جھنجوڑ ڈالا ہے ء اس کی بےشمار ھولناکیوں اور مصائب نے انھیں
ار تیز کر دی سے اور وہ بیدار کر ديیا ے۔ جنگ نے تا
رریفختکی
تیار سدےوڑ رھی ہے ۔ آج لاکھوں اور کروڑون عوام ریلوے ان
رجنف ک
آزادی کے ساتھ تاریخ مرتب کر رے ہیں ۔ سرسایەداری اب اشتراکیت
کےلئے پخنہ ھو چکی ہے ۔
چنانچہ اگر آجروس ۶تیلسیت ؛؛ امنسےقوسی احباٴنوکیجانب ؛
ایک عظیم محبوطن جنگ کیجانب بڑھ رھاہے ۔ مسلمہ طور پر۔ -تو
اس کابہاؤ بورژوا ریاست کی سمت میں نہیں بلک عالمی اشتراک انقلاب
سے دفاع پسند ہیں ۔ ھم اکتوبر ۱۹ء کیسمت میں ہے ۔ ہمہ
م“ادروطن کےدفاع ؛؛ کے حق میں هیں ء لیکن ھم جس محب وطن
جنگ کیطرف بڑھ رےے ہیں وہ اشترای مادروطن ے دفاع کےلۓ ء مادروطن
(
کیعالمی اکیت شت
ءیع
رنی تحراکیت کی خاطر ؛ سوویت رہب
الک کایشطر
فوج کے ایک دستے کے واسطے جنگ حے ۔
” جرمنوں ہے نفرت کرو ء جرمنوں کو قتل کرو ء٤ن-عیرهہ تھا
عام یعنی بورژوا حبالوطنی کا۔ لیکن ہم کہتے ہیں :س
۶امراجی
لٹیروں سے نفرت کرو سرنایەداری سے نفرت کرو؛ سرمایەداری کو
موت۔نصیب هو ٢ اور ساتھ ھی ” جرمنوں سے سیکھو ! جرمن مزدوروں
کے ساتھ برادرانه اتحاد پر ثابتقدم رھو ۔ وہ ھماری امداد کرنے میں
ہیں ء ہم ان ہے ملیں گے ء وہ رہ پیچھے ہیں ۔ ہومقت سکےھیل
ھماری مدد کرنے ضرور آئیںگے ۔ ؛؛
)0
اعمن
ہ کدےناہے کیتوثیق پر رپورٹ
٣۳ارچ
ے۲
یی
اںر
سلابو
کرتے ہیں ۔ انق شش
کےوکی
کے سوالات تا جواب دین
تاریخ بہرحال ھمیں یه سکھاتی ے کە جب ھمارے سامے کوئی عوامی
ویجہد کی طرح
دکجکل
تحریک هو یطابقاتی جدوجہد خاص طور پر آج
جب وہ اس وقت ئە صرف ایک واحد ملک کے کونے کونے میں پھیل رھی
:ہلک تمام بینالاقوامی تعلقات کو بھی واقعی ژبردست لغ ےہ جو
اپنی لپیٹ میں لے رھی ہاےی-سی صورت میں ھمیں اپنے طریقهٴکار ک
بنیاد سب سے پہلے خارجی حالت کے تخمینے کو بنانا چاھئۓ ؛ ھمیں اس
وقت تک انقلاب کے ارتقا ىی تجزیاتی طور پر پڑتال کرنی چاھۓے اور
اس کاسبب بھی دریافت کرنا چاھئے کہ انقلاب نے ایسا خطرناک اور
تیز موڑ کیوں لیا جو همارے لئے بےحد نقصان دہ ے ۔
دیکھیں تو اگر ہم اپنے انقلاب کے ارتقا کو اس نقطهٴنظر سے
ھمیں صاف نظر آئےگا کہ ابھی تک وہنسبتاً اور زیادەتر خخیوادیکفالت
اور عارضی طور پر بایلناقوامی تعلقات سآےزاد دور سے گزرا ے ۔ فروری
ے١ء سے اسسال رر فروری تک جب جرمن حمله شروع ھوا عمارے
۹
انقلاب نے جو راستہ طے کیا ہے وہ بنیادی طور پر آسان اور فوری
اگر ہم اس انقلاب کے ارتقا کا بایلناقوانی کامیابیوں کا راستہ تھا ۔
پیمانے پر صرف روسی انقلاب کے نقطهٴ نظر سے مطالعه کریں تو ھم
ادوار بر ارت ھیں ۔-پہلا دور دیکوتل کے وک گنہتة سال ھتمین
وتہھا جب روس کے مزدور طبقے نے تمام ترقی یافته طبقاتی شعور
رکھنےوالے اور سرگرم کسانوں کے ساتھ جسے نہ صرف :پبیوٹیرژوازی
بلک بڑے بورژوازی کی بھی حمایت حاصل تھی چند دنوں میں بادشاھت
انقلابی کے تجربے سے ےہ کہ ایک طرف روسی عوام نے ۰۰۹۱ء
لہداکحییت کا بڑا محفوظ ذخیرہ جمع کر لیا تھا اور دوسری صوج
جد
توہائی پسماندہ ملک تھا اس نے جنگ میں تمام دوسرے جانب راوسن ج
ملکوں کےمقابلے میں سب سے زیادہ تکلیفیں برداشت کیتھیں اور خاص
طور پرپہلے اس منزل میں داخل هو گیا تھا جب پرانے نظام کے تحت
تھا ۔ میکن
مطع
اقنھنا
جنگ جاری رک
کی ظییم
تکننئ
طوفانخیز کامیابی کے ساتھ جب ای امسختصر
تشکیٔل ھموئزید-و-روں سپاھیوؤں اور کسانوں کسویویتیں --اس کے
ے8 90
ہ۸۲
بعد ھمارے انقلاب کے عبور کے طویل مہینے شروع هوئے ؛ اور یه وہ
دور ےہ جب بورڑوا حکومت کو سوویتوں نے براەراستسس" کر دیا
اور جسسمےجھوتےباز پیٹی بورژوا پارٹیوں مینشویکوں اور اشترایانقلابیوں
یە حسکوست کے وہ حامی تھے
رکھا اور مضبوط بنایاء ا نبےرقرار
حکوبت سامراجی جنگ اور خفيه سامراح بی عہدناموں کی حامی سر
پسپا نےے مک جگە ھم تباەکن شکستوں سے دوچار هیں اور ای
سسیاقوت
هو رےے ہیں جو ھمارے مقابلے میں بےپناہ زیادہ ے ؛ء عالمی سامراج
اور مالیاتی سرمایے کی قوت کے سامۓ ؛ ساری بورژوازی کی فوجی طاقت
کہ سامنے جس نے چھوٹی قوسوں کیلکوٹھسوٹ ء ظلم اور ان کاگلا
گھونٹنے کے مفاد میں ھمارے خلاف اپنے جدید ترین اسلحات اور اپنی
سنوی تع یں انرک سطحاتکبابنیفوتنبلنڈ ہن
تک
عےلق سوچنا پڑا ء ھمیں انتہائی مشکل فریضے سے دوچار هونا کر
منے
رومانوف اور پڑاء ھمیں ایے دشمنوں کا براەراست مقابله کرنا پڑا جو
"۳
رویە اختیار کرنے یدہ
جیں
نمسرے
کیرینسکی ہے مختلف تھے جن کے با
کی ضرورت نہ تھی ء ھمیں بایلناقوامی سامراجی بورژوازی کا اس کی تمام
فوجی قوت کا سامنا کرنا پڑا؛ ھمیں عالمیٰ-لٹبرون کے :دوبدو :کھڑا هونا
پڑا ۔ بایلناقوامی اشترای پرولیتاریہ سے اسداد ملنے میں دیر ھونے کے
پیش نظر ھمیں قدرتی طور پر اپنے ھی پبروں پر کھڑے ھوکر اقنوتوں
اور ھمیں تماہ :کن شکمنہت بردائكۃ کون بڑیاۓ سے تصادم مول لیعا ڑا
تاریخ کا یه باب مصیبتخیز شکستوں کا ء پسپائی کا باب اور ایسا
باب ہے جب ہمیں اپنیپوزیشن کے چھوٹے سے حصے کو بمھیحفوظ
کرنا چاھۓ ء سامراج کے سامےۓ پسپائی کرکے ء اس وقت کا انتظار کر کے
یورپی عام طور پر بایلناقوامی حالات میں تبدیلیاں ھوںگ ء جب جب
ھماری مدد کو آئیںگ ؛ وہ قوتیں جو موجود ھیں اور ییں
تکواریه
قلیت
پرو
پختہ هو رھی هیں لیکن جو اپنےدشمن سے اتنی آسانی کےساتھ نہیں نمٹ
سکیں جس طرح ھم اپنے دشمن سے نمٹے ۔ یہفراموش کرنا بہت بڑی خوش
فہمی ھوگ اور بہت بڑی غلطی بھی کہ روسی انقلاب کےلئۓے ابتدا کرنا
دکےم بڑھانا سشکل ہے ۔ ینہاگزیر ۓے
اس کے لئقےآ کان
لانیتھ
آس
نظام نے اإروع کرنا سی
یکالے کیونکه ھمیں انتہائی پسماندہ اور س
سڑے
پڑا۔ یورپی انقلاب کو بورژوازی کے خلاف ابتدا کرنی ہے ؛ کہیں
زیادہ سنجیدہ دشمن کے خلاف اور بےانتہا زیادہ سمشکل :الات میں تنیورپی
انقلاب کاشروع ھونا کہیں زیادہ سشکل ھوکا۔ ہم خود دیکھ رعے ہیں
کہ اس کے لئے اس نظام میں پہلا شگاف ڈالٹا بے اننہا مشکل ہے .جو
انقتلاب کو روک رھا ے ۔ یورپی انقلاب کے لۓ دوسری اور تیسری
منزلوں میں داخل ھونا کہیں زیادہ آسان ھوگا اور آج دنیا میں انقلابی
تیوں کے درمیان جو صفبندی عے اکسے پیش
وکققات
اور رجعت پرست طب
میں اسی خاص سوژڑ ار
فتتکی کرچھ هو بھی نہیں سکتا ۔ وا
رقعا نظر او
کو وہ لوگ عمیشه :ظرانداز کرتے ہیں جو موجودہ حالت کو +انقلاب
کی انتہائی مشکل حالت کو ء تاریخی نقطهٴنظر سے نہیں بلکه اپنے جذبات
اور غصے کی عینک سے دیکھتے ہیں ۔ تاریخ کاتجربہ ہمیںن سکھاتا ے
رفتار فتح انقلاب تیز تمام انقلابوں میں اییے وقت جب مشنفة کا
سے شدید شکستوں کیطرف یکایک موڑ لیتا ےہ تو ظاھری اثقلابی لفاظی
کا ایک دور آتا ے جو لازمی طور پر انقلاب کے ازتقا کو انتہائی
۳۳
نقصان پہنچاتا ھے ۔ تو رفیقو ء ھم صرف اسی صورت میں اپنا طریقهٴکار
صحیح طور پر پرکھ سکتے ھیں جب ھوماقعات کے اس موڑ کو پیش نظر
ضہ اپنے اوہر عائد کریں جسنےہمیں تیزء آسا
منکاو
مرل رک
فھنرےیکا
اس
نوا
تلہ۔-
ائی فتوحات سے سخت شکستوں کی طرف دھکیل دیا ے ۔ یه
ویں
ڈ مشکل ؛ انتہائی سخت سوال ۔۔موجودہ دور میں .انقلاب کے ارت
مقا م
میدان میں غیرمعمولیل بوحا
یترہوےنی مء
لک کے اندر آسان فت کنتایجہ ے
بھ
شاکری
ستوں کی جانب موڑ ہے ۔ اور یتەمام عالمی انقلاب میں بھی
ایک موڑ سے ء روسی انقلاب کے پروپیگنڈے اور پرچار کے دور ہے
اج کے جارحانہراف اکمےخل تاظر ہسےوویت اقت
سدار نک جسبامراج مو
مقع
حملے کی جانب ؛ اور یە موڑ مغربی یورپ میں بایلناقوامی تحریک کے
سامنے خاص طور پر مشکل اور شدید سوال پیش کرتا ہے ۔ اگر ھم
حالات کےاتساریخی پہنلظورکاونداز نہیں کرنا چاہتے تو ہمیں یه
سمجھۓ کیکوشش کرنا چاھۓ کمموجودہ ناکوار یاجیساکە کہا جاتا
ن کی
سسے
لک ب
ےےحیا امن کے سوال کے ساتھ روس کے بنیادی مفا
مدات
ھوئے ۔
جوہ لوگ ان بامن۔کق قبول )کزنے:ای:شزوزت انے۔االکان اکرتے هی
ان سے بحث کے دوران میں نے اکثر یه دلیل سنی ےے کہ امن طے کرنے
صرف تھکےھارے کسان عوام ء طبقے سے الگ سپاھیوں وغیرہ کخایال
وغیرہ کے مفاد کا اظہار ہے ۔ جب میں ایسی دلیلیں سنٹا ھوں ء جب
بھی میں ایسی باتیں سنتا ھوں تو مجھے ھمیشہ اس پر حیرت ھوتی ے
کەرفقاقوسی ارتقاکےطبقاتی پہلو کو بھول جاتے هیں۔۔-یہ لوگ صرف
تشریحات تلاش کرنے تک اپنے آپ کو محدود رکھتے هیں ۔ گویا که
پرولیتاریه کی پارٹی نے اقتدار حاصل کرتے وقت پرولیتاریہ اور ئیم
عںن(ی روس کے کسانوں کی اکثریت) پرولیتاربه یعنی غریبتر کس
یانو
کے دربیان اتعاد کو پیشنظر نہیں رکھا تھا اسے یه نہیں معلوم
تھا کہ صرف ایسے اتحاد ے ذرعے روس کی حکومت سوویتوں کے انقلابی
اکثریت کے اقتدار کے ہاتھ میں عوام کی آی؛ اقتدار کے ها
ستھکمی
ےںگ
واقعی اکثریت اور ایسے.اتحاد کے بغیر اقتدار قائم کر ک کوئی بھی
کوشش خاص کر تاریخ کے مشکل موڑ کے نکات کے وقت حماقت ھوی۔
گویا کہ اب ھم اس اصلیت ہے انکار کر سکتے ہیں جسے ھم سب تسلیم
۳۳
ھاری حالت اور اپنا کیکی ھوں
تان
کپو کسکر چکے ہیں اور اپنے آ
حقارتآمیز حوالے تک محدود نیب
ا ک
جھیوں
طبقهہ کھو بیٹھنےوالے سپا
کسرکتے ہیں ۔ جہاں تککسانوں کی تھکیھاری حالت اور اپنا طبقہ
کھو بیٹھنےوالے سپاھیوں کاتعلق ےہتو ہم یه اصرار کےساتھ کہیں کے
اس وقت مزاخعت کونےگا اور غریب کسان صرف تالک
آقة م
کرنے کے قابل ھوںگے جب وہ اپنی قوتوں کو جدوجہد کی جانب پھیر
سکتے ہیں ۔
اکتوبر میں جب هم اقتدار حاصل کرنےوالے تھے تو یه ظاھر تھا
بڑھ رےے ہسیںوو؛یتوں میں کم وافعات ناگزیر طور پر اجسانب
بولشویزم کی جانب جھکاؤ نے تمام ملک میں ایک موڑ کا اظہار کیا اور
وہس
سب ی
حم ج
م۔ ہ
یبهوبھلیشکوہیکوں کا اقتدار ناگزیر ہے
کرکے اکتوبر میں اقتدار حاصل کرنےوالے تھے تو ہم نے بڑی صفائی
مبہم طور پر اپنےآپ سے اور تعام لوگوں سے کہا کہ یه سغےیارور
اقتدار کا آنا سے ؛ اور تَغَرَیتب :ک1سانوغع کے ھاتھ میں پرؤلتاریه۔اؤر
اس کی حمایت کریں گے۔ -آپ خود جانتے اہن پرولیتاریه جان
کتا ت
سھا ک
ہیں کس باتمیں ۔ امنکےلئے اس کیسرگرم جدوجہد میں اور بڑے
اس رکھنے پر آسادیق میں - جاری ڑا غلافت سالیاتی سرمایے
سلسلے میں ھم غلطی پر نہیں ہیں ء اور کوئی بھی شخص جو طبقاتی
قوتوں اور طبقاتی قوتوں کى صفآرائی کو مانتا ے اس ناقابل تردید
نہیں کرسکتا کہ ھم چھوٹے کسانوں کے ملک کو یےز
رہگاقت
صد
ایسے ملک سے جس نے یورپی اور عالمی انقلاب کے لے اتنا کچھ کیا
ہے ایسی مشکل حالت میں ء انتہائی مشکل حالت میں جدوجہد جاری
رکھۓ کی دعوت دسےکیں جب کم مغربی یورپی پرولیتاریه کی جانب
سےبلاشبه امداد میں دیر هو رھی ے ؛ اگرچە اس میں کوئی بھی شبہ
نہیں کہ وہ ھمارے لۓ آئےگی جیسا کە واقعات ؛ ھڑتالیں وغیرہ دکھاتی
ھیں ۔ اسی لۓ میں کہتا ھوں کہ کسان عوام کے تھکےھارے هھونے
وغیرہ کا.حواله ولہوگ دیٹے ہیں جن کے پاس کوئی بھی دلیل
نہیں ہے ء اور جب وہ دلیلیں تلاش کرتے ہیں تو بالکل بےبس ھوتے
هیں اور جو پرولتاری انقلاب اور کسان عوام کے درمیان روابط کو ء
ھنے
مجکو
سابط
قےاتی رو
طاظب ہ
مجموعی طور پر اسناکلیمیت کے لح
۳۰۴٣
کےبالکل نااھل ہیں ۔ تاریخ کےهر تمیزوڑ پر اگر ہممجموعی طور
پر طبقاتی تعلقات کاتخمینہ لگائیں ء تمام طبقات کے درمیان تعلقات کا اور
اسی اور انفرادی معاملات منتخب نە کریں تو صرف انفرادی مثالیں
صورت میں سمکن واقعات کا تجزیه هماری پوری طرح تصدیق کرتا ہے ۔
میں پوری طرح سمجھتا هوں کہ روسی بورژوازی ھم پر آج انقلابی جنگ
شروع کرنے کے لۓ زور ردےها ے جب کە ھمارے لۓ ایسی جنگ
بالکل اسمکن ہے ۔ یه بورژوازی کے طبقاتی مفاد کے لئے ضروری ے ۔
علق
ستکے
اور ام امن کے بارے میں چیختا ے ہیا
ببےوح
ج
ایک لفظ تک نہیں کہتا کە فوج کیموجودہ حالت کا ذےدار کون ے
تو میں بخوبی سمجھتا ھوں که یہ بورژوازی اور اس کے ساتھ *د*یلو
نروداءء کے :لوگ تسیریتیلی اور چیرنوف والے مینشویک اور ۔اکنے
بخوبی جانتا هوں کە یه بورژوازی ے ں-
ی۔- جی حضوری ہیں ( تالی
ماں)
جو انقلابی جنگ کے لۓ چیخ پکار مچا رھا ہے ۔ اطسبکقااتی مفاد یه
مطالبہ کرتا ہے ء اس کی بےچینی کە سوویت اقتدار غلط قدم اٹھائے اس
کیمتقاضی ہے ۔ اس میں کوئی تعجب نہیں کە یە بات ایسے لوگوں کی
طرف سے پیش کی جا رھی ہے جو ایک طرف اپنے اخبارات کے صفحوں
میں انقلاب دشمن تحریریں گھسیٹتے هیں (. . .آوازیں ” انھیں بندکردیا
کی نہیں ؛ لیکن ھم انْ سب )0۷۷کروتشا الہ اابوق کال اف
۰۹ء کے بعدسے ھمارا تجربە ۔-اور اگر ھم کسی چیز میں بھی۔
کوئی وجهہ ے کہ روسی مزدوروں اور غریب کسانوں آسودہ یاںگ؛ر
نعےالمی اشتراکی انقلاب شروع کارننےتکہاائی مشکل اور قابل تعظیم
فریضه اپنے ذے کیوں لیا ے تو اس لۓے کە مخصوص تاریخی حالات
کسےبب روسی عوام نےبیسویں صدی ي ابتدا میں دو عظیم انقلاب انجام
دئے-۔ھمیں ان انقلابوں کےتجربے سے سیکھنا چاھۓ ء ھمیں یهسمجھنا
چاھئے کہ صرف ایک ملک کے ذوسرے ملک کے ساتھ طبقاتی روابط کے
توازن میں تبدیلیوں کا سطالعه کرکے ھی قطعی طور پر یہ ثابت کرنا
ممکن ےہ کہ اس لمحے ھم لڑائی مول نہیں لےسکتے۔ ھمیں یه بات
پیش نظر رکھنا چاھۓے اور اپنے آپ ہے کہنا چاھۓ :جو کچھ بھی
سہلتِ ھمیں ملے ء خواہ وہ کتنی ھی ناپائیدار یوون
وہ جنگ سے :پہتر ہے کیونکهہ اس ڈالہےانت هو اور ء سخت مختصر
لست
ہ۔ ا
سہے
هو رھاہے ء جو زندگی کو نۓ طریقے سےتعمیر کر رھا
کےلۓے خواہ وہ کتنی ھی مختصر هو ؛ کم ھو عہدنامے پر دستخط کرنا
ھمارا فرض تھا اس لۓ کہ ہم محن تکش عوام کے مفاد کو بورڑژوا
ڑا رھ کںھکھ جنگ بازوں کے مفاد پر ترجیح دیتے ہیں جو تلو
ڑاری
هیں اور ھم سے لڑنے کی اپیل کر رعے ہیں ۔ انقلاب یسهکھاتا ے ۔
انقلاب سکھاتا ے کہ اگر ہم سے سفارتی غلطی ھوئی ہے ء اگر غم
نفےرض کر لیا ھے کہ کلجرمن ہماریٰ مدد کرنے آئینگے ء اگر عمیں
امید ے کە لیب کنیخت کو جلد کامیابی وگ (ھم جانتے ھیں کە دیر یا
سویر لیب کنیخت جیتیں گے ء یهمزدور تحریک کےارتقا میں ناگزیر ے
(قالین)) ق ب کاایابظابت یه آھذواب۔کاهحزےی :زیر ائز' مٹکل اقترا
ش
کحن جظیابتنے ہیں
ت۔م لفا لی
ھرے
کی نع کیکھکےان
وقلاب تحر
لوؤگوں:کا ایک بھی۔:ثمائندہ ء,رواحب ايَعانداز مزدورا جرستی :مین :اشترایق
تحریک کو مدد دینے کےلۓے بڑی سی بڑی قربانی کرنے سے منە نہیں
۱۳
موڑےکا کیونکە تمام وقت محاذ پراجسرنےمن سامراجیوں اور جرمن
سپاھیوں میں فرق کرنا سیکھا ہے جنھیں جرمن ڈسپان کی اذیتیں سہنا
پڑتی ھیں اور جن کی اکثریت کی ھمارے ساتھ ھمدردی ہے ۔ اسی
لئے میں کہتا ھوں کہ روسی انقلاب نے عمل میں هھماری غلطی درست کی
ے) ہمیق مہات آذلے کر اسے صحیح کیا ہے ۔ امکان اس کا زیادہ ے
کە سہلت انتہائی قلیل هو لیکن ھمیں کم از کم قلیل سہلت ھی مل
گئی جب فوج جو تھکى ھوئی اور بھوی ہے اس حقیقت سے آکاہ ھوی کہ
ایے صحتیانی کاموقع دیاگیا ے ۔ ہم پر یه واضح ہے کھ پرانی
سامراجی جنگوں کا زمانہ ختم هو گیا ھے اور تازہ جنگیں چھڑنے کے
مزید مصائب کا ھمیں خطرہ ہے ء لیکن کئی تاریخی ادوار میں ایسی
جنگوں کے دور آئے اور آخر میں وه انتہائی غضیناک بن گئے ۔ اسے
نهصرف پیتروگراد اور ماسکو کےجلسوں میں بلکه دیہات میں لاکھوں
کروڑوں لوگوں کو سمجھنا چاھۓ ۔ دیہی آبادی کے روشن خیال حصے
کو جو محاذ سےلوٹا ے اور جو جنگ کیتباەکاریوں سے گزرا ےہ اس
کو یسەمجھۓ میں مدد کرنا چاھۓ تاکہ کسانوں اور مزدوروں ک بڑی
تعداد کو انقلابی محاذ ک ضرورت پر یقین آجائے ,اور وہ کہیں کە همارا
عمل صحیح تھا۔
ھم سے کہا جاتا ہے کم ھم نے یوکرین اور فنلینڈ حوالے کر دیا۔-
کتنی ذلت کیبات ہے ! لیکن اس وقت جو حالت ہے وہ ایسی ےہ کەہ
ھمفنلینڈ سےکٹ گئےہیں جسکےساتھ انقلاب سےپہلے ھمارابنلکھا
عہدنامه تھا اور اب رسمی عہدنامه ے۔ ھم سے کہا جاتا ےہ کہە
ھیومکرین حوالے کر رے ہیں جسے چیرنوفء کیرینسکی اور تسیریتیلی
تباەوبرباد کر ڈالیں کے ؛ وه کہتے ہیں که ھم غدار ہیں ہم نے
یوکرین کے ساتھ غداری کیہے ! میرا جواب یه ےہ :رفیقو ء میں انقلاب
نظریں اور نه
اکیدوں
نلوگ
اانعه
مں ک
ک تاریخ ہےاتنا کافی واقف ھو
چیخیں مجھے پریشان نہیں کرتیں جو جذبات کیرو میں بہہ جاتے یں
مےے ایک اپ ک
سں آ
یت نہیں رکھتے ۔ می انےحکی
لکر
صله
اور واضح فیص
سادہ مثال پیش کرتا ھوں۔ فرض کیجۓ کەہ دو :دوست :رات کیا وقت
ان پر دس آدمی حمله کرتے ہیں ۔ اگر اںور
چہلقدمی کر رعے ہی
یهبدمعاش ان دو میں سے ایک کو الگلے جاتے ہیں تو دوسرے کو
"۴۱
تا
کنا کرن[خامیںا 4وہ کوئی ںخت+نہیں کور سکھا با گرااھا
ے تو کیا وہ غدار ہے ؟ ٭ اور فرض کیجۓ کە معاملے کا تعلق افراد
ەےراست تعلق رکھنےوالے رتا ہ
ببا
اں جذ جتہسےسے نہیں اور ناہس با
مسائل طے کۓ جاتے ہیں بلکہ یهمعامله پانچ فوجوں کاہے جن میں سے
ھر ایک ایک لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جو دو لاکھ فوج کو گھیر
لیتی هیں ء اور ایک دوسری فوج بھی ےے جسے مورچەبند فوج کی امداد
لیکن اگر ادسوسری فوج کو معلوم ےہ کہ وہ ۓ۔ ھنااے آ کے
چ لۓ
یقینی جال میں پھنس جائےگی تو اسے پسپا هو جانا چاھۓ ء اسے اس وقت
بھی پسپا هو جانا چاھئے جب اس کیپسپائی کیپشتپناھی ایک بےحیا
پڑے ۔۔آپ جتنا چاھیں برابھلا کہیں لیکن اور گندے ام
کنرسنےا
افسن
یکصاله کرنا ضروزی ہے ۔ اڈسوئیل لڑنےوالے کے جذبات پر توجه
دینے کیکوئی ضرورت نہیں جو اپنیتلوار کو بلند کرکے کہتا ہے کەہ
امن طے کرنے کے لۓ سمجبور یز
موہ
آنکه
تکیو
لھۓ اسے مر جانا ھی
ذ چا
کیاجارھاے۔ لیکن ھمسب جانتےہیں ء خواہھمفیصله کیسا ھی
ءرے پاس فوج نہیں ہے ء اور ہاتھ کے کوئی بھی اشارے
ماهیں
کر
ھمیں پسپا ھونے کیضرورت سے نہیں بچا سکتے تاکہ ھمیں وقت ملے اور
ہو ۔ هر شخص جو حقیقت کو آنکھوں میں یاب
توج
حفصاری
ھم
کےە
وی س
ھفاظ أنکَهین ڈال کڑا دیکھ سکتا ے اور اپنےآپ کو انقلا
دبی ل
نہیں دیتا اس بات سے اتفاق کرےگا۔ ہر شخص جو لفاظیٰ اور گھمنڈ
سے اندھا نہیں هو گیا ہے اور واقعات کاسامنا :کرتا ھے یه جانتا ے۔
اگر ہم یه جانتے ہیں تو پھر ھمارا فرض ہے کہ ایسے سخت ؛
اس لئے کە پر دستخط کر دیں ء انتہائی سخت اور جبر ستان عہدنامے
اسشا پاکرے ھامپنے لئے اور اپنے اتحادیوں کے لے بہتر حالت حاصل
"کر,سکتے ہیں 'کیا:ھمنے٣ مارج والے:امن کےاعہدنامے .پر,دستخط
کرکے واقعی کچھ کھویا ؟ کوئی بھی شخص جو رئیس ڈوئیل لڑناوالے
کو یظرزسے
وں تعلقات کے نقط
چهٴن وں ب
الک
می کے نقطهٴنظر سے
عنہی
٭آخریل ملف ررلداد :خی غالنڈ خلطالکمل پیا تھے راھے تد مونا
چاھۓے ” :وہ مدد کۓ بغیر نہیں رەسکتاء اور اگر وہ بھاگ جاتا ے
تو کیا وہ غدار نہیں ےءء ؟( ایڈیٹر )
9+
۰'۴۲۴
یھنا ناتاایریدریسو ائیکااک رک دیو بااإائ ار
باقیات کے بل پر جنگ قبول کرنا اور اسے انقلابی جنگ کہنا فریب نفس
لا کرنا هوکا۔ همارا فرض ےہ ب متیں
سیب
هوکا اور عوام کو انتہائی فر
کە عوام سے نچ کہیں :بےشک امن سخت کے ء یؤکرین اور فتلینڈ
تباة ھو رےے ہیں لیکن ہمیں' یه امنقبول کرنا چاھۓ ء روس میں
طبقاتی شعور رکھے والے تمام محنتکش عوام بھی اسےقبول کریں کے
کیونکە وہ اس بےملمع صداقت کو جانتے ھیں ء انھیں ,جنگ کا مطلب
معلوم ے؛ وہ جانتے ہیں کہ اس مفروضے پرکہ جرمنی میں انقلاب جلد
ھونےوالا ۓے ھر چیز کتیاش کے صرف ایک پتے پر بازی لگانا خودفریبی
جات آائنری کرک ہمنی ھی حاضل؟کیازجول خماق ننایدل :انی
دوستوں کو دیا ۔-مہلت ء امداد نہ که تباھی ۔
مجھے تاریخ میں کئی ثالیں معلوم ہیں جب اس سے بھی زیادہ
جبرستان اعمنہکدےنانے کۓ گے ء ایسے عہدناے جنھوں نے پوری
مےوکرم کےحوالے کر دیا۔ آئیے ء ھمارے امن
حکقوسوں کو فارتح
کاو ت کالا تا الله کروی اتتیلیات اکا| ن7ایکناتال الروکلیا
اور جرمنی پر زبردستی ٹھوٹسا تھا ۔ واہمن اتنا سخت تھا کہ نہ صرف
فر نەصگیاء
لافوں پرقبضه کر لیا اےلتمخام
زکاوں
تمام جرمن ریداست
پروشیائی لوگوں کوٴ تیلمیت تک دھکیل ذیا گیا ۔ اس کا مطلب٠ یہی
ے که جیسے ھم کو اوسک یا توسک تک دھکیل دیا جائے ۔ ثه
صرف یهبلکہ اس سے بھی بدتر یهھوا کہنپولین نےمفتوح لوگوں کو
مجبور کیا کہ وہ:اس کی جنگوں کے لۓ اسدادی سپاھی فزاھم کریں ۔
لیکن اس کےباوجود جب حالت ایسی هو گئی کہ جرمن عوام کو فاثح
کے حملوں کامقابله کرنا پڑاء جب فرانس میں انةلابی جنگوں کے دور
سان شکرمد عیعاولے اجب ناذاکتهعات کرک سط
ھوا جنے وہ لؤگ سمجھتا نہیں چاھتے جو کھوکھلی لفاظی کے راگ
الاپتے هی ء یعنی ایسے لوگ جو امنکےعہدناہے کو سقوط تصور :کرتے
هیںا۔ ایی ذھنیت ریس ڈوئیل لڑنۓالے میں قابل فہم ہلےیکن
مزدور یاکسان میں نہیں ۔ آخرالذکر سخت جنگ سے گزرا ھے اؤر اس
ز
ایویں
نےآنکنا سیکھ لیا ے ۔ اس سے بھی زیادہ سخت آزہائشیں ھوئ
زیادہ پسماندہ قوہیں ان پر پوری اتری هہیں ۔ سختتر امن کے عہدناموںن
"0"۸۴۳
پر دستخط ھوئے ہیں ء جرمنوں نے ایسے ایک عہدنانے پر دستخط کۓ
اس دور میں جب ان کے پاس فوج نہیں تھی یاجب ھماری طرح ان ک
فبویجنار تھی ۔ انھوںنے ٹپولین کےساتھابہتمخت عہدثامه كیا
لیکن وہ امن جرمنی کے لئے تباھی کاسبب نہیں بنا۔--اس کے برعکس
وہ نقطهٴتغیر ء قومی دفاع اور احیلڈانؤفون کیا ھم بھی ایسے :ھی نقطهٴ
تغیر .پر ہیں اور ملتے جلتے حالات سے گزر ررے ہیں ۔ ھمیں سچائی
ڈال کر دیکھنا چاعۓ اور تمام کھوکھلی نںکمی
ھںیں کو آن
آکھو
لفاظی اور اعلانات کو خیرباد کہنا:چاھۓ -ھمیں کہنا چاھۓ :کہ
تی قجن
اگ ٠ بکی نا چاھۓ ۔ آزا
طدی اگر اەن ضروری ہےتو اس
کےرطے
جنگ ء عوامی جنگ نپولینی جنگ کی جکه لےگ ۔ نہولینی جنگوں کانظام
بدلےکا ء جنگ کی جگہ امن آئےکا اور امن کی جک جنگ ؛ غر سخت امن
امن کا تیاریاں ھوئی ہیں ۔ سختترین سک
ییمتر سے هھمیشہ جونگ
نقطده٭ عہدنامه -۔تیلسیت کا امن ۔ تاریخ میں اس دو
جرانکی
ب:ایسا
تغیر شمار کیا جاتا ے جب جرمن عوام نےمڑنا شروع کیا ء جب وہ
تیلسیت تک ء روس تک پسپا ھوئے لیکن وہ دراصل وقت حاصل کر ردے
توئز بنالاقوابیٰ سالاتۂ:تیں تبذیلی کہامتنظریتھے ون یکنرزنانی میؾ
نپواین کےحق میں تھے -وہبھی ھوهین زولرن یاھنڈنبرگ ک طرح لٹیرا
ہئی
اءں اس وقٹ تک انتظار :کرتے رے کم حالت بد
یل گ تھ
ااو۔۔
ر
ئکئ
ییوں ھںانے ناپم جونھلیںینی جنگوں اور شک
دستو من عو
تجکرکہ
تاتھیااب هو گۓ اور ان
اھوحںیناےٴنو حاصل :کر ی۔ تصک س
حتای
یکویسی اور تاریخ ھمیں یہ سکھاتی ےء یہی وجہ ہے کہ همر ق
اسم
کیہیںگے :ہاںء پزانی لفاظی مجرمائہ حرکت ہے اور اسی لے سب یہ
سامراجی جنگیں ختم هو رھی ہیں -ایک تاریخی نقطۂتغیر آپہننچا ے ۔
اکتوبر کے بعد سے ھمارا انقااچب مسلسل فتحیاب رهاء اور اب
تو تزع نعلوم' آله یتاکویاینکل لات مروب عو کیہ
زکلا
بش
وں اور تیهسکہکیںشے ھ
یهکتنی طویل ھوگ لیکن اتناضرور پ٣الت
وںیکال اور سشکل زمانہ ہوا کیونکہ قوتوں “ا توازن ایسا طائیو
پسپ
دنےوکقاع
وءنکە پسپا ھوکر ھلموگوں کو صحتِیاب ھو
ھکییہے
دیںگے ۔ ہم یه سچائی هر مزدور اور کسان مکُوحسوس)ۃکرانا ممکن
بنائیں گے اور اسے یه سمجھا سکیں گے گج سظلوم عوام کے خلافشامراجیوں
-9031۔و
پریرت
کی نئی جنگیں شروع ہو رھی ہیں اور هر مزدور اور کسان محسوس
کرے کا کہ سادروطن۔ کی دفاع کےلۓے اسے کمربستہ هو جانا چاھۓ
کیونکه ھم اکتوبر سے دفاع پسند هو گئے ہیں ۔ ٭٭"٭ھی
اعلالیه کہ رے ہیں کەہ ہم مادروطن کی دفاع کے حق میں ھیں
کیونکه ہماری مادروطن موجود ہجےہاں سے ھکمینرےینسکیوں اور
چیرنوفوں کو نکال باھر کیا ےہ ء کیونکہ ھم نے خفيه عہدنامے پھاڑ
حیال
ل-ف
ھم نے بورژوازی کو کچل دیا ھاے - یوءنكکه
ڈالے ہكیں
اچھی طرح سےنہیں ء لیکن یهبہتر کرنا ھمسیکھیں کے ۔
لت کے درمیان ایک اور حاماکیرفیقو ء جرمن عوام اور روسی عو
اھم فرق ہے جنھیں جرمن حملهآوروں کے هاتھوں سخت شکست نصیب
ھوئی ہے ۔ فرق اتنازبردست ہے که اسے ضرور بتانا چاھۓے ء اگرچە اپنی
تقریر کے پچھلے حصے میں میں اس پر تھوڑی بہت روشنی ڈال چکا هوں ۔
رفیقو ء ایک سو سال سےبھی زیادہ پہلے جب جرمن عوام تسلط ک انتہائی
سفاک جنگوں کے عہد میں داخل ھوئے ء اس عہد میں جب انھیں پسپا
کہ وہ بیدار ھوں انھیں ایک کے بعد دوسرے ھونا اور قبل اکسے
شرمناک عہدناہے پر دستخط کرنا پڑتا تھا۔-اس وقت جرمن لوگ کمزور
ویسےھی اور کچھ نہیں ۔ ان کے خلاف نهة ک-للھے ۔اہ تباند
اور پسم
اور طاقت صف آرا تھیں ؛ ان کے دوبدو ایسا یںونتکیقولی
صرف فاتح نہی
ملک تھا جو انقلابی اور سیاسی لحاظ سے اور هر معاملے میں جرمنی
ےہ کہیں ززیادہ:بلیدتھادوسرنے:ئلکوں ہےبھی زیادہبلند تھائوہ ایسا
یےں زیادہ بلند ہس کگوں
ملک تھا جو نقطەٴعروج پر تھا۔ وہ ان لو
تسھاامجرواجیوں اور زمینداروں کیغلامی میں جکڑے هوئے تھے ۔ میں
اک دو اور پسماندہ ھونے کے علاوہ اور و اییے وع دھراتا ھوںء
کچھ نەتھے انھوںنےاپنےتلخ تجربات ہےسیکھا اور اٹھ کھڑے هوئے ۔
افندہ
مصر
پرسنہ
ہم نہ صرف کمزور او ھم بہتر حالت میں ہیں
لوگ هیں .بلک ہم وہ لوگ ھیں جو ۔-کسی خاصض خدمات یا تاریخی
مقدر کی وجه سے نہیں بلکە تاریخی حالات کی یکجائی کے سہب -عالمی
اشترای انقلاب کا پرچم بلکنردنے کاشرف حاصل کرسکے ۔ (تالیاں) ۔
رفیقوء؛ میں اچھی طرح جانتا هوں کہ یہ جھنڈا کمزور هھاتھوں
میں ہے ؛ یه میں پہلے بھی کئی .بار صاف صاف کہہ چکا ھوں اور یه
""۴
ر ترقییافتہسلکوں کےمزدور مددکےلۓےنہیں آئےتوٴانتہائی
ایگکہ
بھ
پسماندہ ملک کے مزدور یه پرچم نہیں تھام سکیں گے ۔ جو اشترایق
نہیں اصلاحات ہم نے نافذ کی ہیں وہ کئی پہلوؤں کے لحاظ سے مکمل
ترقی یافته مغربی یوربی ہ
و ٤
سے نیچے اور ناکافی ھیں ار
یہمںعء و
ھی
مزدوروں کےلۓ پیش رو ککاام کریںگی اور وہ اپنے آپ سے کہیں کے :
” روسیوں نے ایسی اچھی ابتدا نہیں کی جیسی کە کرنا چاعۓ تھی ء٢۔
وفر
زہصر
میںن
کلے م
رملوٹگوں کےمقاب
جارے
اھم بات یہ ے کہ ھم
اور پسماندہ هیں ء وہ ایسے لوگ بھی ہیں جنھوں نے انقلاب کاجھنڈا
بلند کیا۔ اگرچہ تمام ملکوں کا بورژوازی اپتے اخبارؤوں کے کالم
بولشویکوں کے خلاف بہتانوں سے بھر رھاہے ء اگرچە فرانس ء برطانیه ء
تے س کووکوں
کشوی
سیراہممیرںاجی اخبارات به٭ یآکواز بول
جرمنی وغ
ھیں لیکن کسی بھی ملک میں مزدوروں کے ایک بھی جلسے میں ھماری
اشتراىق حکوست کے ام اور اکسے نعروں کے خالاحفتجاج نہیں کیا
نہیں ء ایسا نہیں ہے ء یہ سچ وت جھوٹ ):۔ گیا ( ایک آواز :
عو رونیج2 ۵نب ھڑاچرس ۷فیا کوناررسلا بآ رک اگ
ےے وہ آپ کو بتائےگا کہ یسہچ کے ء جھوٹ نہیں ہے ؛ روس میں
سوویت اقتدار کے نمائندوں کے ناموں اور نعروں کا مزدور انتہائی
پرجوش طریقے سے خیر مقدم کرتے ہیں اور جرمنی ء فرانس وغیرہ کے
بورژوازی کے فریب کے باوجود مزدور عوام یه سمجھ چکے ہیں کہ خواہ
ور ھوں روس میں ان کامقصد انجام دیاجارھاے ۔ زھیمتنے
ک کت
ھم
هاں ء ھمارے عوام کو بےحد بھاری بوجھ برداشت کرنا ہے ء اس بوچھ
اپ ذیۓ لیا-ػٹ ؛ لیكخ؛ وہ لوگاجؤ سوؤیٹ :۔اتتداز کو خودانھوں'نۓ
رراتا ھوں۔ا-یسا
دںھپھ
قائم کر سکے تباہ نہیں هو سکتے۔ می
یا انقلاب کی تاریخ سمجھےوالا اشترای باشعور سیاسی بھی ایک
یت
و کہ
ورے
سے ک
نہیں ے جو اس پر اختلاف رائ دیور
امیکزبھ
میں اچھی طرح جانتا هوں اور یں
ندھ۔۔
جوجو
اقتدار تمام نقائص کے با
ترین ریاست کا نمونهہ اور پیرس جن کا مجھے بخوبی اندازہ ہبےل-ند
کمیون کا براەراست جانشیں ہے ۔سوویت اقتدار دوسرے تمام یوربی
انقلابات ہے ایک ہنزل اوپر پہنچ گیاہے اس لۓ ھمیں ان مشکل حالات
سے گزرنا نہیں پڑ رھا ے جن سےجرمن لوگ ایک سوسال پہلے گزرے
("۴۲
تھے ۔ لٹیروں کے درہیان قوتوں کے توازن میں تبدیلی ء تضاد سے فائدہ
نیولین ء لٹیرے الکساندر اول اور لٹیری برطانوی بادشاھت ٹاہءرے اٹ
لھان
کے مطالبات پورے کجرنرام۔-
نوں کے لۓے جو جاگیرداری کی چکی میں
تھے ۔ صرف یہی باقی تھاء صرف ایک موقع ۔ اس کے باوجود پس رے
جرمن عوام تیلسیت کے امن سےتباہ نہیں ھوئے ۔ میں پھر کہتا ھوں
کہ همارے حالات بہتر ہیں ء کیونکەہ تمام مغربی یورپی ملکوں میں
ھمارا طاقتور اتحادی ہاےل۔ابقینوامی اشتراک پرولیتاریه ء پرولیتاریه
همارے ساتھ ہے خواہ ھمارے دشمن کچھ بھی کہیں ت
(الیات)- جو
سن نہ
ایںک
ےە یه سچ ے کہ اس اتحادی کے لآۓواز بلند
جکرنا
ی آسا
فروری ے ۹عکے آخر تک ھمارے لۓ بھی ایساکرنا آسان ن٭تھا۔ یه
اتحادی زیرزہیں ہے ؛ فوجی قیدخانوں میں بند ھے ء تمام سامراجی ملک
انْمیں تبدیل کردئے گئۓےہیں ؛ لیکن وہ ہمیں جانتا ہے اور ھمارے
امداد کو آن
ماشکل ء اےری ھک
مے ل ہے ۔ اس مجکو
ھتا مق
سصد
کرورت ھوگ اور اس لسئوےویت فوج کو کہیں زیادہ وقت اور صبر ض
کی آزفائیؤل ےے'کوڑنا پڑےکا قبل اكکنےۓ۔ کہ اتحادئ :عقارئ انداد
کرے ۔۔ھم التوا کے چھوٹے سے بھی موقع سے فائدہ اٹھائیں کےکیونکہ
وقت ھمارے ساتھ ہے ۔ ھمارا مقصد کامیاب هو رھا ہے ؛ سامراجیوں
کیقوتیں کمزور هو رھی ہیں ء اور ت”یلسیت ٢٤ امن سے خواہ کتنی
ھی آزنائشیں اور شکستیں پیدا ھوں ہم پسپائی کاطریقہٴ کار شروع کر
رےے ہیں ء اور میں پھر کہتا ھوں کە اس میں کوئی شبه نہیں کە
سیاسی طور پر باشعور پرولیتاریه اور اسی طرح سیاسی طور پر .باشعور
کسان ھمارے ساتھ ہیں ء ہم نہ صرف بہادرانةہ حملے کرنے کے قابل
ھوں گے بلکه .جری پسپائی .بھی کریں کے اور ھم اس وقت تک انتظار
ھماری امداد کلےۓے بایلناقوامی اشترای پرولیتاریہ آئےکا کروی کک جب
کردیکک جو اپنی وسعت اشترای انقلاب کا آغاز ھم دوسرے اور پھر
کے لحاظ ہے عالمی هھتوگاال(یان) ۔
رفیقتوء اپنی پہلی؟ تقریر میں جو کچھ میں نے انقلابی جنگ کے
کردار کے بارے میں کہاء جس کی ہم سے تجویز ی گئی ے؛ اگر
صیدیق چاھتا ھوں تو بہترین اور انتہائی واضح تصدیق مجھے میں اتسک
بائیںبازووالے .اشترای انقلابیوں کے نمائندے کی رپورٹ س)ے(١ ملتی
ہے ۔ میری رائے میں یه بےحد مناسب هوگا کە میں ان کیتقریر کو
کمھیں کے کە اؤں ء اس طدرحی ہ لفظبەلفظ لکھی ھوئی رپدورھٹرسے
۔ب(ەلفظ اپنی تجاویز کیتائید میں وکہیا دلائل پیش کرتے ہلیںفظ
لکھی ھوئی رپورٹ پڑھ کر سناتے ہیں ۔)
یە رھا ان دلائل کانمونه جن پر وہ تکیە کرتے ہیں ۔ یہاں مقامی
کیا :متا جو لوگ ا
لت دی الاو دی بافدق کی رو
دیہی جلسە خیال کرتے ہیں وہ ایسے ھی دلائل استعمال کر سکتے ھیںء
لیکن اس سے صاف ظاھر ھوتا ےہکہ یه لوگ ھمازے الفاظ دھراتے
تو یں مگر انھیں سوچنے کے ال نہیں ہیں ۔ لوگ وھی دھراتے ھیں
جو بولشویکوں نے بائیںبازووالے اشترای انقلابیوں کو سکھایا تھا جب
آخرالذ کر دائیںبازووالوں کے بیچ میں تھے ۔ اور جب وہ بولتے ہیں تو
صاف ظاھر ھوتا ے کہ جو کچھ ہم نے کہا اسے انھوں نے حفظ یاد
کر لیا تھا لیکن جس پر وہ سبنی تھا اسے وہ نہیں سمجھے ء اور اکسو
۴۸,
وہ اب دھرا رعے ہیں ۔ تسیریتیلی اور چیرنوف دفاع پسند تھے اور
اب ھم دفاع پسند ھیں ء ھم ۶غدار ٤ ہیں ء هھم ۶دغابازء ہیں ۔
ہیں ۔ جب ریبا
تتے یہاں بورژوا کے شریکجرم مقامی دییہی جلس
کے ک
دفاع پسندی زه
درور وہ یہ کہتے ھیں تو آنکھیں لڑاتے هیں ۔ لی
مکن
اور چیرنوف کے یہ
تے ج
یولی رھتا سرح
یسمج کمےقاانصد کو اچھ
تی ط
رہبر تھے اور ابنیادوں کو بھی جن کےنتیجے میں ہم دفاع پسند
جو آبنائے درەدانیال ء اکر هم روسی سرمایەداروں کی تائید ان
آرمینیا اور کالیشیا حوالے کرنا چاھتے تھے ء جیسا که خفیه عہدنامے میں
درج سے ؛ تو یه چیرنوف اور تسیریتیلی کے معنوں میں دفاع پسندی
هماری اب لیکن تھی دفاع پسندی شرمناک ایسی ھوگی؛ تب
دفاع پسندی قابل تعظیم سے ۔ (تالیاں)
کتاھمکوف کی تقریر کی لفظبەلفظ
اور جب میں ایسے دلائل کے سا
لکھی ھوئی رپورٹ میں دوبار دھرایا ھوا یه بیان دیکھتا ھوں که
(ائیں طرف سے تالیان)ء یه بولشویک جرسن سامراج کے دلال ہیں د
سخت الفاظ ہیں۔-۔مجھے یہ دیکھکر خوشی ہے کہ جن لوگوں نے
کیرینسی کیپالیسی پر عمل کیا تھاتالیاں بجاکر اب اس پر زور
دے رے ہیں ت
(الیاں) -اور ظاھر ہے ء یقینی سخت الفاظ پر اعتراض
لا دی ۱خااکضتبکھی اصتراض زکردی رکا ا
میں صرف یه کہوںکا کہ سخت ھونے کے لۓ آدمی کو ایسا کرنےکا حق
ھونا چاہئے اور سخت ہونے کا حق اس طرح ملتا ے کہ آدمی کے الفاظ
اپنے عمل ہے سختلف نه هوں ۔ یه ایک چھوٹی سی شرط ہے جسے بہت
سے دانشور لوگ پسند نہیں کرتے لیکن اس کاسطلب مزدوروں اور
کسانوں نے مقامی دیہی جلسے تک میں سمجھ لیا ہے ء مقامی دیہی
مسہ
ع امتنویلی چیز سے ۔ انھوں نےمقامی دیہی جلسوں اور سوویت جل
تنظیموں میں دونوں جگہ اس کامطلب سمجھ لیا ہے ء اور اانلکفےاظ
ان کے عمل ہے مختلف نہیں ھوتے ۔ لیکن ہم خوب جانتے ھیں کہ وہ
بائیںبازووالے اشتراک انقلابی دائیں بازووالے اشتراک انقلاییوں کی پارٹی
جتب:کە :آخرالد کر اقتدار کی شامل رے ؛ او
سقت میں اکتوبر تک
۴۲۴۹
تھے کیو ںکه خفیه عہدناموں کے متعلق اپنے ھونٹ سی کے عوض ان
سے وزارت کیگدیوں کا وعدہ کیا گیا تھا( تالیاں) ۔ لیکن :ان لوگون
کسوامراج کا دلال کیوں کر کہا جاسکتا ہے جنھوں نے درحقیقت اس
کخےلاف اعلان جنگ کیا ء عہد نانے پھاڑے اور خطرسول لیا کہ
بریست میں گفتوشتید کو طول دیاجائے ؛ یه جانتے هوئے کہ اس سے
فوجی حمله اوز متعدد بےمثال شکستیں بزاداشث کی ملک تباہ ھوگاء
اور عوام سے مطلق کوئی چیز نہیں چھپائی ۔
مارتوف نے یہاں ھمیں یقین دلانے ی کوشش کی ھے کە انھوں نے
عہدنامہ نہیں پڑھا ۔ جس کا جی چاے ان پر یقین کرے۔ ہم جانتے
ھیں کہ یہلوگ کافی اخبارات پڑھنے کے عادیٰ ہیں ء لیکن انھوں نے
ے یقین کرے ۔ لیکن مین اجیچکا عہدنامه نہیں پڑھا ( تالیان) ۔ جس
ٹیی اچھی طرح جانتیایوںر ک
پلاب
آپ سے کہوںگا کہ اگرچہ اشترای انق
ےہ که تشدد کے دوبدو ھم پیچھے ھٹ رعے ہیں ؛ جسے هھم نے پوری
م
ہءطرح واضح کر دیا ہے کہ ایسا ھم جان بوجھ :کر کر رعے ہیں
نےصافکوئی کےساتھ کہا ے کہ ہم ابھیلڑنےکےقابل نہیں ہیں
اور پسپا ھؤ رھےے ہیتںا-ر-یخ میں انتہائی شرمناک عمدناموں اور
لوگ اس کے جواب میں لفظ ب
ج --
کئی جنگوں کیمثالیں موجود ہیں
ایسی کرختق سے ان کا ھی پردہ استعمل کرتے ھیں تو دلالء
چاک ہو جاتا ہے ء اور جب وہ ھمیں یه یقین دلاتے یں کہ وہ جو
کیا یه تو
-ہے
۔یں
ان پر نہ دیاری
ےکذںباس
کچھ کر رھے ہی
حیلەسازی نہیں ے جب لوگ ذےداری سے بتےعلقی ظاھر کرتے ھیں
سے چمٹے رہتے ہیں ؟ میں وثوق سے کہتا وں
ستیکی
رکوس
کن ح
لیک
ھوں کە جب وہ ذےداری سۓ اپنی بےتعلقی کا اعلان کرتے ھیں ۔ -وہ
۲۱
اںلے اشترای انقلابی استعمال کرنے کے عادی ہیں ۔ وئی
و با
زئی
اے ک
رککب
الفاظ سے کھیلنا آسان ہے ء لیکن روسی عوام مقامی دیہی جلسوں میں ان
پغروروفکر کرنے اور انھیں سنجیدگ سے اپنانے کے عادی هیں ۔ لیکن
اگر لوگوں سے تو یه کہا گیا کہ ہم اسنکےلے کوشش کز رہ
ہیں اور سامراجی جنگ کیشرائط پرگفتوشنید کیتو میں پوچھتا ھوں :
اور جون کی پیش قدمی کے متعلق آپ کیا فرماتے ھیں ؟ عهاهدوں
خمفي
گےوں ہے ونلوؤں
انھوں نے فوج کو اطسرح پسٹہمت کیا ۔ اگر انھ
سامراج کے خلاف جدوجہد ء مادروطن کیمدافعت کیباتیں کیں تو لوگوں
:یا یسہرکہمیںا'یبھەیداروں کی گردن نے اپنےٗ آپ سے سوال کیا ک
ناپ رےے ہیں ؟ اس طرح انھوں نے فوج میں پستهھمتی پیدا کی۔ یہی
وجہ ے کہ میں نے کہاء جس کی کسی نے بھی تردید نہیں کی ؛ فوج
کو نجات مل جاتی اگر هممارچ یااپریل میں اقندار اپنےهاتھ میں لے
ە
ںئےککیو
ےوالوں ی غضبناک نفرت کے بجا
لیت ؛ اور اگر اکسترحصنال
ھمنے انھیں دبایا۔۔۔ وہبجا طور پرھمسے نفرت کرتے ہیں۔ -اگر اس
فناکےد مروط کبےجائے انھوں نے محن تکش اور نظلوم عوام کی ماد
موں اور آرکمیانیلایءشیا افيه
نے خ
دکہنسکی
عبوشی
کیورینسکی اور ریا
اور آبنائے درەدانیال کے منصوبوںوال مادروطن کے مفاد ے مقابلے میں
بلند رکھا ھوتا تو اس طرح فوج کو نجات مل سکتی تھی۔ اور اس
ب
ج ہے
روسی انقلاب کی ابتدا ہے ء خاصکر مارچ م
ی۔۔
ظمیںعلے
سلس
تمام ملکوں کے عوام سے ادھوری اپیل کیگئی تھی ۔ حکومت جس نے
تمام ملکوں کے بٹنککاروں کاتخته الٹنے کی اپیل کی تھی خود بنککاروں
اجمیھںا کر رھی ٹھی ۔۔اس بافتونےج
سعات
کساےتھ منافع اور مرا
میں پستہمتی پھیلائی اور اسی وجہ سے فوج برقرار نہیں رہ سک
(,تالیان) ۔
ی -ل-ینکو کی اس میں حتمی طور سکےہتا ہوں کہ ہکمرنے
اپیل ہے لےکر جو کە پہلی نہیں تھی اور جو مجھے اس لۓ یاد
آ گئیکہوہ میرے دھنکےکسی گوٹے میں پڑیرہگئیتھی۔-ہمنے
فوج کو پستہھمت نہیں بنایا بلکه کہا :محاذ پر ڈٹے رھو ۔ جتتی
جلد تم اقتدار حاصل کرو گے اتناھی زیادہ آسانی سے اسے قائم رکھا جا
اور اب یہ کہتا :ہم خانه جنگی کے خلاف ہیں اور مسلح سکتا ہے ۔
۴۳
بغاوت کے حق میں ہیں ۔ یہکتنی غیرمعقول باتہے اور بعض لوگوں
کا یہکتنا سفلەپن ہے ۔ جب یە بات دیہات میں پہنچےگ اور جب
وهاں سپاھی جنھوں نے جنگ کو دانشوروں کینظر ہنےہیں دیکھا اور
جو جانے ہیں 'کهہ لکڑی کی تلوار چلانا آسان ہے ء جب وه کہیں کے
که ایسے نازک لمحے جب وہ برھنه پاء بری طرح ملبوس اور مصیبت
اس طرح کیگفی کم انھیں پیشقدمی کرنے پر میں تھے توامنکدید
مجبور کیا گیا -اب ان سے کہا جا رھا ے :کوئی فکر کی بات نہیں
کە فوج نہیں ؛ اس کیجگە سسلح بغاوت هوی۔ لوگوں کو ایسیباقاعدہ
زیادہ یں
کظہسے
فوج کے خلاف محاذآرا کرنا جو ٹیکنی سامان کے لحا
برتر ہے -یه مجرمانه حرکت ہے اور اشتراکیوں کیحیثیت سے ہم نے
ایسی هی تعلیم دی ےٴ۔ بےشک جنگ نےبھی بہت کچھ سکھایاء
صرف یہی نہیں کہ لوگوں نےمصیبتیں برداشت کیں بلک یهبھی که
جن کےپان سب سےزیادہ ٹیکنک ضامان ء تنظیم اور ڈسپان هوت
ااوےر
جبوہترین اسلحات کے مالک ھوتے ہیں وھی فتح حاصل کرتے ہیں ۔
یه جنگ نے سبق دیا ہے ء اور یه اچھا ھی هھوا کہ اس نے ایسا سکھایا ۔
یهسیکھنا ضروری ےہ کہ جدید سماج میں سشینوں کے بغیرء ڈسپان کے
بغیر رھنا ناسمکن ہے ۔-یيا تو جدید ٹیکٹیک سیکھۓ یا کچل دئے
یفدہ مصائب کے برسوں نے کسانوں کو سکھایا ے که کےل ۔
تئی
جا
جنگ کیا چیز ہے ۔ اگر کوئی مقامی دیہی جلسوں میںتقریر جھاڑنے
جائےکاء اگر بائیں بازووالے اشتراک اثقلابیوں ک پارٹی وهاں جائےگ تو
اسے واجبی سزا ملےگ ( تالیاں) ۔
اور اقتہاس ( وہ ا سے ایک ایک اور مثال ء کامکوف کی تقریر سے
پڑھتے :ھیں) ۔
بعض وقت سوال کھڑے کرنا حیرتانگیز طور پآرسان ھوتا ے ۔
اییے سوالات و
ج ۔-
اور بھدی سی سے ٢ ذرا ناشائسته ایک کہاوت
کا مقابله کیا ۔ جب کامکوف اور بائیں بازووالے اشترای انقلابی آپ کے
ساتھ کھیل کھیلتے ہیں اور آپ سۓ آنکھیں لڑاتے میں تو ایک طرف
وہ آپنسکےھیں لڑاتے ھیں اور دوسری طرف وہ آئین پرست جمہوریت
پسندوں ہے کہتے ہیں :یه ھمارے حساب مین لکھدو ء ھم تو دلوجان
سے تمہارے ساتھ ہیں (ھال میں ایک آواز '” :جھوٹ )۔ اور
بائیں بازووالا صک
رەف اشترای انقلانبوں کا ایک نمائندہء جو ظاھر ہے
نبہی
اںئبیلکںهسبہاازوفالا انتہا طلب ء جب لفاظی کے بارے میں بولا
تو اس نے کہا کہالفاظی وہ سب کچھ ہے جس کا عزت سے تعلق ےہ
ا(یک .آواز ؛ ب۶الکل ٹھیک ؛)٤۔ جی ہاںء تلاشبه دائیں بازو کی
صفوں میں لوگ کہتے هیں ” بالکل ٹھیکء) ء مجھے یهفقرہ”” جھوٹ ء؛
سے زیادہپسند ے اگرچە یهمجھے ذرہبرابر بھی,مرعوب نہیں کرتا۔ اگر
پر
اظی کا الزام ضح .اور صحیح ثبوت پیش کۓ بغیر النف می
وںانے
لگایا ھوتا تو یه الگ بات تھی ء لیکن حقیقت یہ ےہ کہ میں نے دو
نہیں بلکہ واقم ھوئی مثالیں پیش کیں اور یهمیرے ذاھنخ ک
تیراع
ہیں ۔
یاد کیجۓ ء کیا اشترای انقلابیوں کے نمائندوں کا رویه ایسا ھی
پر وا
عسدے نہیں تھا جب ے۰و,ع میں انھوں نے استولیپین سے
اور خلوص کے ساتھ فک
ایداری دستخط کۓ کہ وہ شہنشاء نکولائی دووم
خدمت کریں گے ؟ میرا خیال ہے که انقلاب کے طویل برسوں سے میں نے
کچھ سیکھا ہے ؛ جب مجھۓ غداری کے الزام سے بدنام کیا جاتا ے
تو میں کہتا هوں :سب سے پہلے آدمی کو تاریخ میں اپتا راستہ
دریافت کرنا چاھۓ ۔ اگر ہتمائرےیخ کیراہ بدلنا چاھی اور یثەابت
هو گیا کھراہتاریخ:نےنہیں بلکہ ہمنےبدلی ہے -تب ہمیں سزا
٣
دیجئۓے۔ تاریخ کو تقریروں کے ذریعے باور نہیں کرایا جاتا ء اور تاریخ
ثابت کرےکی کہ ھم صحیح تھے ہم نے ے ۱۹ء کے عظیم اکتوبز
انقلاب میں مزدور تنظیموں کو شریک کیا لیکن صرف اس وجہ سے
کە ھمنےلفاظی سے اپنےآپ کو دور رکھا ء ھم جانتے تھے کہحقیقتوں
کو کیسے دیکھنا چاهئے اور ان ہے کیسے سیکھنا چاھۓے ۔ اور آج
مارچ کو یہ واضح هو گیا ے کہ اگر ہلمڑتے تو جب مم
ھم سامراج کی مدد کرتے ؛ ھم رسلورسائل کا نظام تباہ کر دیتے اور
پیتروگراد کھوبیٹھتے -ھمجانتے هیںکه لفظوں سے کھیلنا اور لکڑی
یوار گھمانا بےسود ے۔ لیکن جب کامکوف میرے پاس آتے ھیں کتل
وااب دینااور پوچھتے ہیں '”'کیا یہسہلت لمبی وگ ؟ءء تو اجس ک
ناسمکن اس لے ے کہ بایلناقوامی پیمانے پر خارجی انقلابی حالت نہیں
رمی سے ۔ اب رجعتپرستی کو طویل سہلت نہیں مل سکتی کیونکه هر
طرف خارجی حالت انقلابی ےے ؛ هر جگهہ مزدور عوام ناراض ھیں ء ان
کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ء جنگ نے انھیں بالکل چوس لیا
ہے ء یہ حقیقت بے ۔ اس حقیقت ہے گریز کنراناممکن ہے اور اسی
لے میں آپ کو یثهابت کر رهھا ھوں که ایک دور ایسا تھا جب
انقلاب ک
آے آکے تھا اور ھمارے پیچھے پیچھے بائیں بازووالے اشترا
شروع انقلابی انکٹ اکڑ .کر چلتے تھے۔(:تالیان) ۔ لیکن اب ایسا دور
لمت
کہہ رےےہیں ۔ میں پوچھتا هوں :کیا ہم آج عاسلامیمراج کے خلاف
حملے میں فاتحانه پیشقدمی کر سکتۓ ہیں ؟ ھم نہیں کر سکۓ ؛ ہر
ایک یه جانتارے۔ جب یه:ہےلاگ سادہ بیان:براەراست پیش :کیا اتا
ر انقلاب گہری سشکل ائےو۔-ہے تاکە عوام کو انقلاب کیتعلیم دی جا
اور پیچیدہ سائنس ہمےز-د-وروں اور کسانوں دونوں کو تعلیم دینے
کے لۓ ء جو لوگ انقلاب کر رھے ہیں انھیں تعلیم دی جاتی ےہکه
اسے کیسے کیا لیا ھمارے دشمن چلاتے هیں :بزدل ء غدارء جھنڈا
آج اکتوبز انقلاب کے بعد ء روس میں بورژوازی کا سیاسی اقتدار کا
تختہ الٹنے:کے بعد خفیہ سامراجی عہد ناموں کی ھماری مذمت :اؤز
اشاعت کے بعد بیروٹی قرضے منسوخ کرتے کے بعد مزدوروں اوز
کسانوں کیحکوست کیطرف ہے بلا استثنا تمام قوسوں کو منصفانہ امن
کتیجویز پیش کرنے کے بعد روس کےسامراجی جنگ کے چنکل سے
وه دوسرے آزاد هونے کےبعد اسے یه اعلان کرنے کا حق حاصل ہکےہ
نہیں ہے۔۔ اور ان پر ظلم کرنے میں شریک ووٹ
س ک کی
ھل ملک
ٹوں
وفاقی رپبلک اتفاق رائے سے قزاقانه جنگوں کی مذمت روسی سوویت
اای
دروطن کا کسی بھی سامراجی طاقت کے تمام زنر ےھ بعد اب اش
متر
ر فریضه تصور کرتی ہے ۔ااوحقسحمکمنلوں سے دفاع اپن
اس لۓ یه کاڈگریس تمام محن تکش عوام کےلۓ غیرمشروط قریضه
قرار دیتی ہے کہ وہ اپنے ملک کی دفاعی صلاحیت کو ازسرنو قائٔم
کرنے اور اسے بہتر بنانے کے لئے تمام قوتیں جمع کریں ء اشترا
رضاکارانه فوج اور دونوں جنسوں کے تمام بالغوں کی عام فوجی تربیت
بکنییاد پر ملک کیفوجی طاقت دوبارہ قائم کریں ۔
یکهانگریس اپنا مکمل اعتماد ظاھر کرتی ے کہ سوویت اقتدار
اور سرمایے کے طوق غلامی کے خلاف ر اتطکی جس نے اشت
خراکی
جدوجہد میں تمام ملکوں کے مزدوروں کے ساتھ بایلناقوای اخوت ک
تمام ذےداریاں بہادری سے پوری کیں مستقبل میں بھی عالمی اشتراق
اور اجرتی غلامی لےاکی
می تحریک کو ترقی دینے کےلۓ ء سر
غمای
بنانے کےلۓ سے نجات دلانےوالیل راہ حاصل کرنے اور اسے مختصر
اشترای معاشرہ تخلیق کرنے اور قوسوں کے درمیان دیرپا ء منصفانہ امن
ہر سمکن اقدام کرےکا۔ طکی
ر قائ
خم ک
ارنے
اس کانگریس کو پوری طرح اعتماد ہے کہ بایلناقوامی مزدور
انقلاب زیادہ دور نہیں ہے ء اشترای پرولیتاریہ کی مکمل فتح اس
حقیقت کے باوجود کہ تمام ملکوں کے سامراجی اشترای تحریک کو
کچل میں انتہائی بربریت کے ذرائع استعمال کرنے سے پسوپیش نہیں
دکرتی یعنی دھمء
یر
ریں
ق م
تویت
سو
اپریل ٥۸۱۹ء
7
بھی لسے غداری کے ساتھ اس امخنلکایفورزی کر سکتے ہیں جو
دمی کر رعے ہیں اور جن کے خلاف شرفقسےیط ھماری جانب چا
پروں
اس وقت ھم سرگرم جدوجہد کرنے سے قاصر ہیں ۔ ییهاد رکھۓ کەہ
آپ کو بیانلاقوابی لٹیرے سامراج کے خلاف کوئی شخص جو السمے
دیتا ے عوام عکی
وت ایسی سرگرم ء مسلح اور علانیه جدوجہد کر
دنے
کے ساتھ غداری کرتا ے ء ارادی طور پر یغایرارادی طور پر اشتعال
انگیزی دلانےوالا ہے ء سامراجیوں کے کسی گٹ کا دلال هے۔ اور اگر
کوئی اس طریقهٴ کار کے خلاف عمل کرتا ہجےس کے ہحماليه
وہ اپنے آپ کو انتھہائی '۶بائیں ءء :بازو کا عرصے سے پابند :ھخیںو ۔
ا۔ہء
""00
ہھوں کہ ان کے ساتھ بحث کرنا دلچسپ ہے تو ہںتیها
ک می
جب
میرا مطلب مفید بحث سے عے نہ کہ مناظرے سے اور اس کا تعلق موجودہ
وقت کے سب سے اھم اور بنیادی مسشئلے پر اختلافات کے سوال سے هونا
چاھۓے ۔ یه کوئی اتفاق کیبات نہیں کہ ان ھی خطوط پر بحثیں هو
رھی هیں ۔ خارجی طور پر اس وقت ان ھی خطوط پر موجودہ بنیادی
فریضه ہپےرو-لیتاریة کی انقلابی جدوجہد کا فریضةہ جس کا روس میں
موجودہ حالات مطالبه کر رے ہیں ؛ جسے انتہائی نبونعوع پیٹیبورژوا
رجحانات کی موجودگ اور فراوانی میں کرنا چاھۓ ؛ اور جب پرولیتاریه
کو اپنے آپ سے یه کہۓ کی ضرورت ے کە اس سوال پر وکہوئی رعایت
اقتدار بزور بورژوازی ہے سکتا کیونکه اشترای انقلاب جو نہیں دے
م مزاحمت کو کچلتے هوئے مزیاکی تژوا
حاصل کرکے شروع هوا اور بور
کشوں میں پرولیتاریٰ ڈسپان اور تنظیم کے مسائل جاری رھا تو وہ متحن
اور بڑے پیمانے کی یاکیقت
لنے
کو بےحد کاروباری طریقے سکےام کر
صنعت کے مفاد کے علم کے مسسائل کو ثابتقدمی سے سب سے مقدم
رکھتا ھے ۔ پرولیتاریه کو یه مسائل عمل میں حل کرنا چاھئے ورنە
اں اشترای انقلاب کے سامنے خاص اور یگہ۔-
اسے شکست نصیب هو
حقیقی مشکل درپیش ہے۔ یہی سبب ےہ کہ ٭ بائیں بازو کے
کمیونسٹون ؛؛ کے گروپ کے نمائندوں سے تاریخی اور سیاسی معنوں میں
کے باوجود کہ اف نے بحث کرنا اتنا دلچسپ اور اھم ےے ء احسقیقت
11۸
معلوم ھوتے ہیں :ادنکے عہدنانے پر دستخط کرنے کےمخالف ٢ اور
حامی ہ٣ تھے ۔ لیکن وہ شخص جو اعدادوشمار جمع کرتا ےے اور
ایسی رائے شماری یاد دلاتا ے جَو ایک ماہ ڈیڑھ ماہ پہلے ھوئی تھی ء
کیا اسے زیادہحالية اعداد پیش نہیں کرنا چاھۓ ۔ اگر اس رائےشماری
سے سیاسی اھمیت کو وابستہ کیا جاتا ے تو پھر کیا اسے سوویتوں کی
کل یوکرین کانگریس میں رائےشماری کی یاد:نہیں دلانا چاہئے قبل اس
کے کہ وہ یه کہے کہ صحتسد جنوب امنکے خلاف تھا اور تھکاھاراء
شعال اسن
ح کہ
ق اپنا طبقہ کھو بیٹھنےوالاء صنعتی :طور :پکرمزور
یاتوں کی کل روس کانگریس میں گروپ کی اکثریت ک مسیںو۔وکی
رائےشماری کو یادنہیں کیا جاسکتا جس کا ۰فیصدی بھی حصہ امن
کخےلاف نہیں تھا۔ اگر اعداذ یاددلائے جاتے هیں اور اشنیساےسی
اھمیث منعوب کی جاتی ے تو پھر مجموعی طور پر سیامی رائےشماری
کضیرورت ے ٠ اس طرح آفوپراً دیکھ سکتے بھپیںاکرهٹویہاں جٹھوں
نے چند نعرے رٹ لینا سیکھا ے ء جو نعروں کی اندھی پوجا کرتی ہیں
ش اور استحصال کت پبیوٹیرژدازی کیحامی ثابت ھوئیں جب کہ محن
کۓ جانےوالے عو
مامزدءور عوام سپاعیوں اور مزدوروں نے امن مسترد
20
اور اب جب کم احسمناکیتوالے اس رویے پر تنقید کےساتھ ساتھ
یه الزام بھی لگایا جارھا ہے کہ اس پر :تھکے:ھارے اور ایے عوام نے
اصرار کیا تھا جو اپناطبقه کھو بیٹھے هیں۔-جب ھم صاف دیکھتے
طیبہقاتی دانش ور تھے جو امنکے خلاف تھے ء جب ھمیں ہغییںرکہ
واقعات کے ایسےتخمینے پیش کۓ جاتے ہیں جو میں اخباروں میں پڑھتا
ھوں یهحقیقت ھمیں دکھاتی عے کہ امن پر دستخط کرنے کےسوال پر
ھماری پارٹی کی اکثریت بالکل صحیح تھی ؛ جب ہم ہے کہا گیا کة
امن کقییمت پھوڑی کوڑی کے برابر بھی نہیں ء تمام سامراجی هھمارے
خلاف متحد هو چکے ہیں اور وہ بہرصورت همارا گکلھاونٹیں کے ء
امن پر وسجکےود ھماری بےعزتی کریںگے وغیرہ وغیرہ تو ھبمن
اےا
دستخط کۓ ۔ مہ انھیں نہ صرف ذلتآمیز نظر آیا بلکہ فضول بھی
دکھائی دیتا ے ۔ انھوں نے ہم:عے کہا کہ ھمیں سہلت نہیں ملےگی۔
اور جب ھم نے جوابٰ دیا :یہجاننا مشکل ے کہ ہین الاقوامی تعلقات
۹
کا ارتقاکیسے هوگا؛ لیکن ہميں يہ ضرور معلوم عے کہ ھمارے
ح یسے
صاتحنے ا
سامراجی دشمن کس طرح آپس میں لڑ رےے ہیں ۔ واقع
ثابت کیا اور اےے.بائیںبازو ککمےیونسٹوں کے گروپ نے نظریے اور
اصول میں ھمارے مخالفین ۓ جو بنیادی طور پر کمیوئزم کانقطہٴنظر
ناك کرت ھی اف لم کید
پر ھمارے طریقه کار کی راستی کو ال
سنوکے
صرف یه ایک جمله ام
مکمل طور پر تسلیم کرتا ے اور اس پسوپیش کی پوری طرح مذمت
کرتا ے جو همارے حامیوں کے ایک خاص بازو کو ھم سے دور لے
گیا ء دونوں بازوؤں کو جن میں سے پورا ایک بازو بائیںبازو کے اشترایق
انقلابیوں کیپارٹی میں جمع تھا اور دوسرا بازو جو هماری پارٹی میں
موجود تھا اور اب بھی ےے اور جس کے بارے میں یقین سے کہا جا
سکٹا ے کم وہ پارٹی میں ر ےکا اور جو اپنے تذبذب میں خاص وضاحت
رت
انقلاب کیقسمتِ میں تباھی لکھی ہے ۔ اس کے برعکس ھم.کہتے هین :
نہیں ؛ ھمارا فریضه عام طور سے تنظیم کیکایاپلٹ کرنا ہے ء همارا فریضہ
چونکہ ہتمنا ہیں انقلاب کو برقرار :رکھنا :ھچ ء اے اشتراکیت کے
رکھنا ےہ خواہ وہ محقوظ کم ا کم ایک قلعه کیطرح اس وقت تک
تمام قوتوں کو پیش نظر رکھتے هوئے اپنے آپ سے یه کہنا چاھۓ :
یورہی انقلاب برپا هونے تک جو هماری تمام مشکلات حل کر دےکا
ھمارے پاس صرف ایک موقعه ہے --عالمی سامراجی دیوپیکروں کی باھمی
بل
بائیںبازوکا “' ڑلکہن اپویرٹی بورژواپن
( اقتباس)
یک
ثییت سے جو سیاسی کردار ادا ایک بنیاسی قدر یا ایسے گر
حوپ
کرنے کادعوی کرتا ے ۶بائیں بکازمویکوےنسٹوں ؛؛ کگےروپ نے
' موجودہ صورت حال پر مقالے)ء پیش کۓے ہیں ۔ یهایک اچھا مارکسی
رواج ے
کےہ لوگ اپنے خیالات اور اپنے طریقه“کار کے بتیادی اصولوں کی
مربوط اور سوکمضلاحت کریں ۔ اور یہی اچھامارکسی رواج امسیں
مدد دیتا ے کہ ھمارے ب
”ائیں بازووالوں ؛؛ نے جو غلطی ی ے اس
کا:انکشاف کیا جائے کیونکە صرف بحث کرنے اور جوشیلی عبارت استعمال
نہکرنے سے ھی ان کیدلیلوں کینامعقولیت کیپول کھل جاتی ے ۔
پہلی بات جس کیطرف توجە م رکوز ہوتی ہےوہ اس پرانے سوال کے
بارے میں اشاروں کنایوں اور حیلے حوالوں کیافراط ہے کہ آیا بریست
کامعاهدہ کرنا صحیح تھا یا نہیں ۔ ”ب'ائیں بازووالوں ؛ء کو یسهوال
براہراست پیش کجرنرےاکٴیتِ نہیں ہوئی ۔ وہ مضحکەانگیز انداز
میںٹھوکریں کھاتے پھرتے ہیں ء دلیلوں کے ڈہیر لگاتے چلےجاتے ہیں ء
وجوہ تلاش کرتے ہیں ء بحث کرتے ھیں کہ ۶ایک طرف ؛ ایسا ھو
سکتا ہے لیکن '' دوسری طرف ؛؛ سمکن ہے کہ نہ ہو۔ اخنیکے
الات
طرح طرح کے موضوعات کیطرف بھٹکتے ہیں ؛ وہ همه وقتِ اس سے چشم
کرتے رھتے ہیں کہ خود اپنےهاتھوں شکست کھا شش پو
کشیوکی
دینے پر بڑی ھیں ۔ ؛ٴ٭ پائیں بازووالے ٢ ان اعدادوشمار کحاواله ہے
توجہ دیتے ہیں کہ پارٹی کانگریس میں امن .کے خلا ٣ اور .موافق
۸ووٹ تھے۔ لیکن وجہان بوجھکر اس کا ذکر نہیں کرتے کەہ
سوویتوں ککانگریس کے بولشویک گروپ کے جلسے میں سیکڑوں ووٹوں
ٹر فیصدی سے بھی کم ووٹ ملے۔ انھوں نے ایک میں سے آن :کو
” نظریه ؛ء ایجاد کیا ے کە '۶تھکن ہے بےدم اور اپناطبقه سے کھوئے
ایت کی جبکہ امسخکی
الفت عناصر؛ء نے ام
حنمکی ھ)وئ
1ے٥٥
(]0858
ج”نوبی علاقوں کے مزدوروں اور کسانوں نےکیجہاں کیمعاشی زندگی
تیِ تھی ؛ء ...اس پر نکااھمی ہیں زیادہ توانائی تھی اور روٹ
ضی ک
عیفر
ہنسنے کے سوا کوئی اور کیا جاسکتا ہے ؟ اس میں سوویتوں کی کل
یوکرین کانگریس کی اس رائے شماری کےبارے میں ایک لفظ تک نہیں
11-09 ۲١ع
ے جو اس نے اسنکے حق میں کی اور نە روس میں مثای پیٹی بورڑوا اور
اپنا طبقہ کھو بیٹھنےوالے سیاسر اژدھام کے سماجی اور طبقاتی کردار
کے بارے میں جو امن کے خلاف تھا ب(ائیںبازو کے اشتراک انقلابیون
سائنسی ء؛ وضاحتوں کے ک باریٰ) :بالکل طفلانه طریقے سے )٢ انوکھی
کر وکی
شش ذریعه وہ اپنا دیوالیەپن چھپانے ؛ واقعات پر پردہ ڈا
کلۓ
رۓے ہیں جن پر سرسری نظر ڈالنے سے بھی یه دیکھا جا سکتا ے کهہ
یه اپنا طبق کھو پیٹھنےوالے پارٹی کے دانش ور عطرعطیر اور چیدہ لوگ
لںے هوئے نعروں سے ڈظیھمیھی تھے جنھوں نےانقلابی پیٹیبورژوا لفا
خکایلفت کی اور یمهزدوروں اور استحصال کے شکار کسانوں کی
اممن
کثیر' تعداد عی تھی جس نے اىن ی تکمیل ی۔
بہرحال اہن اور جنگ کے سوال پر '' بائیں بازووالوں ٤٤ کے مندرجہٴ
بالا اعلانوں اور حیلے حوالوں کے باوجود سادہ و صاف حقیقت روشن هو
گئی ٴمقالون کے.مصنفوں کو ,یھ تسلیم کرنا پڑاکہ امن نےفی
املوہ
می اسلواقمتراجیوں کی انْکوششوں کو کمزور کر دیا ھ
عے ک
(ئ
”یں بازووالوں ؛ہ نےاس کو پیمانے پرکوئی معامله طےکرسکیں ؛بءا
صحیح طور پر پیش نہیں کیا ے لیکن یہغیرصحیح باتوں سےنمٹنے کی
مناسب جگہ نہیں ے) ۔ ۶اسمنانمےراجی طاقتوں کے درمیان تصادم
"کو راواؤا زیافو ٹیڈ کر/دیاَفاد:
یە حقیقت ے۔ یہاں وہ چیز ہے جو فیصله کن اھمیت رکھتی ے ۔
طور پر سامراجیوں کے خنلاافدتاھےنستہ نے اسی لے جو اس
کنرطے
یووں
جے ج
اگئ
رھنس
مں پ
ال می کے ہاتھ میں کھلونا بنگئے اور اس
سجا
نکےےانلْۓے بچھایا تھا ۔ کیونکە جب تک عالمی اشترای انقلاب نہیں
هوتاء جب تک وہ متعدد ملکوں میں نہیں پھیلتا اور بایلناقوامی سامراج
بیوط نہیں هوتا اس وقت تک ان اشترا کیوں ضاف
نے کےلسۓ ک ریر
ککو ز
کاجنھوں نے ایک ملک میں فتح حاصل کیہے ( خصوصاً ایک پسماندہ
ملک میں) یه براہ راست فرض سے کم سامراجی دیوپیکروں سے جنگ
قبول :لہ کریں ۔ ان کافرض ہے کہ وہ جنگ سے پرہیز کریں ء اس
کا'دوبیان تصادم ان کو اور كبراجیوزن
ااوقت تک انتظارھ كرَتَزا س
زیاذہ کمزور بنا دے اور دوسرے ملکوں میں انقلاب اوز زیادہ قریبٴ
آجائے ۔ ھمارے ” بائیں بازووالوں ؛؛ نے یه سادہ حقیقت جنوری ء فروری
ےے1
اور مارچ میں نہیں سمجھی ۔ اب بھی وہ اس کا کھلم کھلا اعتراف کرنے
سڈےرتے ہیں ۔ لیکن یهحقیقت ان ک الجھی ھتوئویجیہات سے عیاں
ھوتی ےہ جیسے ' ایک طرف اس کا اعتراف کرنا ضروری ہے اور دؤوسری
“٤ طرف اس کو تسلیم کرنا چاھۓ ۔
کہ کس سال ء بہار ء موسم گرماء خزانء موسم سرما میں ”.انھدام
شروع ھونا چا هئے ء :۔
گیا شاھکار ہے ! تین سال کی انتہائی اذیت آمیز اور رجعت پرستٹت
طریقهٴ کار کی حےیح
صس ک
جنگ کے بعدوام کو سوویت اقتدار اور ا
بدولت جو لفاظی میں کبھی سبتلا نہیں ھوتا ء ایک بہت ھی مختصر ء
اور ناکافی ” سہلت ٤ کاموقع ملاہے ۔ مگر مرحءفوظ غلکل
ی مرختص با
بازووالے ۶دانش ور صاحبزادگانِ ء اپنی خودپرستانه شان کے ساتھ ایی
و ا ھا اپر بڑے تہحر ہے “' عوام (؟ ؟؟)
ا ڈھنیت کا استحکام سے چھاجانے (!)۱١.؛؛ کا اعلاِن کرتے ہیں
میں نے پارٹی کانگریس میں ٹھیک نہیں کہا تھا کہ ۶بائیں بازووالوں ؛
کمیونمٹ ؛ء نہیں :بلکه '' ریئس ؛ ھونا چاہئے ۔ ک٤ رسالے کا نام
اور استحصال کۓ جانےوالے کیا کوئی کمیونسٹ ؛ جو محن تکش
لوػؤ ک نفمنیات اور حالاتزندیق کو ذرا بھی سمجھتا ہے ؛ اس مثالی ء
اپناطبقہ کھو بیٹھنےوالے پیٹی بورژوا دانش ور کے نقطهٴنظر تک گر
هعلان
ے جو امیروں یانوابوں جیسی ڈھنیت رکھتا ےء جو یا سکتا
؛ء سے اور یقین! کرتا تھے بےعمل ذ ۸ءء تا تی کہ ۶انی
یں
باراے.ئ۶
چلانا س'رگرمی ؛ء ہکےی؟ونکہ ھم ایر
وکلکڑی
کتہ ل
ویار چلاتے یں جب وہ اس حقیقت کو تڑیل ک
بازووالے ؛ء محض لک
نظرانداز کر دیتے ھیں جس کو سارا عالم جانتا ے؛ جس کے لۓ یوکرین
ؤ کغیارت گری سے :الِ
,ن سلتی
تکەق!"
میی' جنگ ئۓ:مزید ثبوت دیا! ے
1-9
انتہائی تھکے هوئے لوگ بلادم لئے لڑائی جاری نہیں رکھ سکتے اور
اگر جنگ قوبی پیمانے پرمنظم نہیں کیجاسکتی تو وہ پرولیتاریه کے
انتشار کی ذھنیت پیدا کرتی ے زیادہتر فولادی ڈسپان کے بجائے
صاوص کردار مے ۔ ؟”ک'میوئسٹ ؛؛ کا خکسداد
جو چھوٹے صاحبان جائ
کےە ھمارے ” بائیں بازووالوں ؛ء کو اس کاکوئی هر صفحه دکھاتا ۓ
تصور ھی نہیں ے کم پرولیتاری فولادی ڈسپان کیا ہے اور اکسو
اپنے طبقے سے علحدہ پیٹی بورژوا ںین
مء ا
کیسے پیدا کیا جاتا ہے
دانشوروں کیذھنیت پوری طرح سرایت کر گئی ہ۔
00
90000۴۴۳۰۳٦٤
ْ۰
اعلان کرنے کی جرأت نہیں رکھتے کہ فایلوقت پسپا هونا غیرضروری
("۸۶۸0۱
تتمیات وہ الفاظ سے کھیلتے ھوئےء ببچچتتےے اور کتراتے ھیںء فی الوقت جنگ
٤ بچے کے سوال کو لاتے سے بچنے کےسوال کیجگە جنگ ہے ۶متواتر
اینسی
قلاو”'ب
امث
اےلهیں
ہیں ۔ وہصابن کے ایسےبلبلے ھوا میں چھوڑ رے
انقلابی پروپیگنڈا عمل میں ء !٦1 (ئق کا ھکیا مطر7 :
ض
حیە
متو
طالب دو باتوں میں سے ایک هو سکتا ے :یا
امس ک
نوزدریفازم (ہ ).سے یا اس کا مطلب بینالاقوامی سامراج کا تختہ
الٹ دکینےےلۓے حمله کرنا ہے ۔ ایسی بکواس کھل ممکھلا نہیں کی جا
اس بات پر مجبور ھیں سکتی اور اسی لۓ '' بائیں بازو؛) کے کمیونسٹ
کە وہ هر سیاسی شعور رکھنےوالے پرولیتاری کی تضحیک سے بچے کے لۓے
بد باتک اون کھو تھل لفاظی بنا لکیو او کر رک
بیٰی الانوامی انقلابی پروپیکنڈا عمن یک یر ےج
میں ؛؛ کے اصل معتی
کان ہی عضداتسک ارات صا ردراس
یقیناً اس پرولیتاری کمیونسٹ دانشوروں کی خصوصیت ہے ۔منظم
کی سزا کم از کم تضحیک سے اور تمام ذےدار عہدوں
حصطظكئق
ےخاستگی ہے دینگے ۔ لوگوں سے یەتلخ حققییققتٹ ساد اور صفائی سے
سبر
نوا ہل فلکن شف اکر سارہ ارس براەراستت کہنا چاھۓے :
("۸۶۳
ایک عارضی طور پر کٹے هوئے دستے اور دوسرے دستوں کے درمیان رابطے
کو درحقیقت مضبوط کر سکتا حے ۔ لیکن ؛ عزیز ب*ائیںبازو کے
کمیونسٹو ؛؛ سچ پوچھۓ تو آپ کیتمام دلیلیں صرف بلندبانگ لفاظی کے
درمیان 'ز'ندہ تعلقات کو مضبوط کرنے ؛ کى طرف لے جاتی ہیں ۔ یه
'' زندہ تعلقات ءء برے ہیں !
میں آپ پر واضح کرونگا ء میرے عزیزو ء که آپ کو اس مصیبت
نے کیوں آن گھیزا ہےے ۔ اس کی وجە یهہے کە آپ انقلابی نعروں کو
رٹنے اور یاد رکھنے کیزیادہ کوشش کرتے ہیں بمقابلہ اس کے کہ ان
سے آپ ''اشترای وطن کا دفاع ء٤ واوین کے اسی وج پر غور کریں ۔
درمیان لکھتے ھیں جن کا مطلب غالباً آپکاطنزیه رویه دکھانا ے لیکن
جو حقیقت میں ثابت کرتے ھیں کە آپ کوڑھ مغز ھیںے آاپذٍف۸
اعیتكاءء
کو گندی اور قابلنفرت چیز سمجھنے کے عادی ھیں ء آپ نے اس کو
پڑھ کر رٹ لیا ہے ۔ آپ نے اس کو اتنی محنت سے حفظ کیا ہے کهہ
رہاجی دور مکآپ میں سے بعض نے یه بکواس شروع کر دسیاہے
(قیقت یہ صرف سامراجی ء رجعتمیں وطن کا دفاع ناقابل اجازت ہدےرح
پرستانه جنگ میں ناقابل اجازت ے جے بورژوازی لڑ رھا هو ) ۔ لیکن
آپ نے یه سوچا :ھی نہیں کە,:,کیوں :اورا ۔کب ٭ٴ دفاعیت ٤ءقابل ئفرزت
ھوتی ے۔:۔
و تسلیم کرنے کامطلب ہے جنگ کو جائز اور
رفص؟ منصفالهہ تسلیم کرنا۔ جائز امونرصفانہ کس نقطہٴ نظر ہے
اشترای پرولیتاریه اور اپنی نجات کے لئے اس کی جدوجہد کے نقطهٴ نظر
سے ھم کسی اور نقطهٴ نظرکو تسلیم نہیں کرتے ۔ اگر استحصال
کرنےوالا طبقہ اس مقصد سے جنگ کرتا ھے کہ وہ ایک طبقے کی
۸۳
سک ۔ یه بینالاقوامی اشتراکیت کے ساتھ ۶رابطہ مضبوط کرنے ؛؛ کے
عے کہ اشتراک وطن کادفاع ھمارا فریضہ هوگیاہے ۔ ھی سفاد میں
اںں
جتےہهی
جو لوگ اس ملک کے دفاع کےسلسلے میں غیرسنجیدگ برت
وە بین الاقوامی اشتراکیت ہے و
ت؛پرولیتاریہ نے فتح حاصل کرى ہے
رابطه توڑ لیتے ہیں ۔ جب ہم ایک مظلوم طبقے کے نمائندے تھے تو
ھم نساےمراجی جنگ میں وطن کے دفاع کطیرف غیرسنجیدہ رویه اختیار
نہیں کیاء ھمنے اصولی طور پر اس دفاع کیمخالفت ی۔ اجببکه ھم
حکمران طبقےکے نمائندے هو گۓےهیں جسنے اشتراکیت کیتنظیم شروع
ایک سے مطالبه کرتے ہیں کہ وہ ملک کے کر دی ہے تو ہھمر
دفاع کیطرف سنجیدہ رویە اختیار کرے ۔ اور ملک کے دفاع جکانب
سنجیدہ رویه اختیار کرنے کا مطلب سے اکسےلۓ پوری طرح تیاری کرنا
صحیح حساب لگانا۔ اگر ھماری یاح
حکصزن
اور قوتوں کے درمیان توا
قوتیں واقعی قلیل ہیں تو دفاع کابہترین ذریعد یە ے کە پسپا ھوکر
ملک کے اندرونی حصے میں پہنچا جائے ( جو کوئی بھی اس کو ایسا
مصنوعی فارمولا سمجھتا ے جو وقتی ضرورت کےلۓ بنالیاگیاعے تو اس
کو اس سلسلے میں تاریخ کے اسباق جانے کےلۓ بزرگ کلاؤزےویتس
کو پڑھنا چاہھے جو فوجی معاملات کے ایک سب سے بڑے ماھر ہیں ) -
یوکےنسٹ :٤اس باتکاذرابھی اشارہ نہیں کرتے
مبازو بحہرال '' بائ
کیں
کقہووتہوں کے توازن کےسوال کی اھعیت کو سمجھتے ہیں ۔
گوں کا جب ہم دفاعیت کے اصولی طور پر خلاف تھے تو ھلموان
مضحکه اڑحانقےمیبںجانب تھے جو اپنےوطن کو گویا اشتراکیت کے
پسند ھم نے پرولیتاری دفاعیت جب مفاد میں '' بچاناءء چاھتے تھے ۔
ھونے کا حق حاصل کر لیا تو پورا سوال بنیادی طور پر بدل گیا ۔
ھمارا یہ فرض ہے کہ ھم انتہائی صحت کے ساتھ متعلق قوتوں کا حساب
لگا ات انتہائی احتیاط کے ساتھ اپنے اتحادی (بین الاقوامی پرولیتاریه)
یھ و ا ھماری مدد کے امکانات کو تولں تک َ:و :کٹیا بروقت
پرولیتاریه وین
امی اوق(ب
لکامن
سرمایے کے سفاد میں ےے کہ وہ اپتے دش
کو ) ٹکڑے ٹکڑے کرکے تباہ کر دےء قبل اس کے کم تمام ملکوں
ن یقعنلیاب کے مزدور متحد هو سکیں ( حقیقی طور پر متحد ھو سک
ایں
شروع کرےے)۔ يہ ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم جو بھی ممکن ے
۳۰م۸
کریں؛ معمولی سےمعمولی موقع سےفائدہ اٹھائیں کهەفیصل ہکن جنگ کو
اس وقت تک ملتوی رکھیں ( یا اس وقت ” کے بعد تک ؛)٠ جب تک کہ
انقلابی مزدوروں کے دستے ایک واحد عظیم بین الاقوای فوج میں متحد نه
هجوائیں ۔
لیٹن کا مجموعه“ تصانیف ء ۳م سئی ہرورء کو اخبار و پر
ایڈیشن ء پانچواں روسی ؛ ۰و شماروں ہ
۹؛” پراوداء کے ہہ
- جلد ہم ء صفحات وہ میں شائع ھوا۔
۹٣۔
ہیماری نه
لوکای“'
فاز
طیںب
کمیونزم میں ”' بائ
(اقتان)
بولشویزم نے خود اپنی پارٹی کے اندر ”' بائیں ؛ہ انحرافات کے خلاف
جو جدوجہد چلائی اس نے دو موقعوں پر خاص طور سے وسیع پیمانه
اختیار کر لیا ۰۹ :ء میں اس سوال پر که آیاانتہائی رجعتپرست
پ”ارلیمنٹ :٤ اور مزدوروں کی ان قانونی انجمنوں میں شرکت کیجائے
یا نہیں جن پر انتہائی رجعتپرست قوانین کے ذریعه پابندیاں عائد ى جا
ہ) اسسوال پر که هستدکااری
ع(ب میں
رھی تھیں اور پھر ہ ,۹ ۱ءم
کونسی مصالحت ٤٤ قابل اجازت ے۔
۸۰ء میں 'ب'ائیں بازو ؛ کے بولشویکوں کو ھداری پارٹی ہے
نکال دیا گیا کیونکە انھوں نے انتہائی رجعتپرست ” پارلیمنٹ ؛میں
سمجھۓ سے انکار کیا تھا (ے)٥۔ شریک هونے ی ضرورت کو بضد
ب”ائیں بازو ؛؛ والوں نے جن میں بہت سے شاندار انقلابی بھی شامل تھے
اکبےل تعریف ممبر ھوئے ( اور اببھی قٹی
جو بعد کو کمیونسٹ پار
ی
نسےپور کے بائیکاٹ کےکامیاب تجربے کو خا
اص ط ء
۰--۰
ہیں)
بنیاد بنایا تھا۔ جب اگست ۰۹٠۰ء ہیں زار نے ایک مشاورتی
پ”ارلیمنٹ ؛؛ (ہہ) کے انعقاد کا اعلان کیا تو بولشویکوں نے تمام
کات بات رد نان کروی ساد دنت ری جات یں اک
کے اکتوبر انقلاب نوےاقعی اس بائیکاٹ کایپیل کی اور ۹:ء
(۸۲
!پ'ارلیمنٹ :٤کا صفایا کر دیا۔ اس وقت بائیکاٹ صحیح ثابت هھواء
اس وجە سے نہیں کم رجعتپرست پارلیمنٹوں میں عدمشرکت عام طور
پر صحیح ہے بلک اس وجہ سے کہ ہم نے خارجی حالت کا صحیح اندازہ
لگایا جو تیزی کے ساتھ عوامی ھڑتال کو پہلے سیاسی ھڑتال اور پھر
سولح بغاوت میں تبدیل کر رھی انقلابی ھڑتال میں اور آخرکار اسس ک
تھی ۔ علاوہ برین اس وقت جدوجہد اس سوال پر مرکوز تھی کە آیا
دیا جائے یاپرانی حکومت سے وڑ پہلی نمائندہ اسمبلی کا انعقاد زا
چرھپر
اس کے انعقاد کو چھین لینے کیکوشش کیجائے ۔ جب اس بات کایقین
قطعی نہیں رها اور نہ هو سکتا تھا که خارجی حالت مماثل ہے اور حالت
کاےرتقا کے یکسان رجحان اور یکسان رفتار پر یقین نە رھا تو پھر
بائیکاٹ ٹھیک نہیں تھا۔
۰و میں ٭پ”ارلیمنٹ ؛؛ کے بولشویک بائیکاٹ نے انقلابی
پرولیتاریه کو بیش بہا سیاسی تجربے ہے مالامال کیا اور دکھایا کەه
نک
وینی اور غیرقانونی ء پارلیمانی اور غیرپارلیمانی شکلیں اہد جب جد
قوج
اکٹھا کر دی جاتی ھیں تو کبھی' کبھی پارلیمانی شکلوں کو ىسترد
کرنا کارآمد حتیکە ضروری هوتا ہے ۔ بہرحال اس تجربے کو اندھون
اور بلا سمجھے بوجھے دوسرے حالات اور دوسرے کی طرح .ت7ا کن
وما؛
دسں
' ع
'مغلطی ے ے۔ پو مواقع پر'! استعماأن::کرنا بہٹ:بڑی
کابولشویک بائیکاٹ غلطی تھی ؛ اگرچە ایک چھوٹی اور آسانی سےٹھیک
اور بعد کے برسوں میں کجیانےوا یلغلطی ٭۔ ے ۹+رع ہر
ور
” دوسا ٢٤ کابائیکاٹ ایک انتہائی سنگین غلطی تھی جس کو ثارنت :کرت
سشکل تھا کیوٹکە اس وقت ایک طرف اثقلابی لہز کے تیزی ہے اٹھنے اور
اس کے بغاوت میں تبدیل ھونے کیتوقع نہیں کیجا سکتی تھی اور دوسری
ے۵۸
طرف بورژوا شاھی کیتجدید سے تعلق رکھنےوا ی ساری تاریخی صورتحال
کاتقاضه یهتھاکە قانونی اور غیرقانونی سرگرمیوں کومتحد کیا جائے۔
آج ؛ جب ھم اس تکمیلشلہ تاریخی دور پر نظر ڈالتے ھیں ء جس کا
تعلق بعدکے ادوار ہےبالکل واضح هو گیا ء تویاهنباتتہائی صاف هو
پارٹی قیهلکایبی
نتار
جاتی ہے کم م ۰۹ --ء میں بولشویک پراولی
کقالب نہیں برقرار رکھ سکتے تھے ( اس کو مضبوط کرنے اور فروغ
ت تو جانے دیجۓ) اگر انھوں نے انتہائی شدید جدوجہد میں
دیبنےاکی
وینی اور غیرقانونی
قوجاہدن ک
یه نقطهٴ“نظر نہ اختیار کیا ھوتا کہ جد
شکلوں کو ایک دوسرے سے ملانا لازہی ہے اور انتہائی رجعت پرست
تکوں کیانجمنوں
لں ک
وارو
ہبیم
سں(
پارلیمنٹ اور متعدد دوسرے اداروں می
وغیرہ) جنھیں رجعتپرست قوانین نمےحدود کر رکھا تھا شرکت کرنا
لان یاے!۔
۰۸.و ء میں حالات پھوٹ اور افتراق تک نہیں پہنچے تھے۔ اس
وقت ” بائیں بازو ؛ک؛مکیےونسٹوں نے هماری پارٹی کے اندر صرف ایک
علحدہ گروپ یا'' جتھە ؛؛ بنالیاتھااور وہ بھیبہت عرصے کےلۓےنہیں ۔
اسی سال ۱ء میں 'ب'ائیں بازو کمےیونزم ؛؛ کے انتہائی نمایاں
نمائندوں مثلا رفیق رادیک اور بوخارین نے کھل مکھلا اپنی غلطی کا
تھے لاکہ' برزضست کا معَا السا اغیوں :ان اغتتا "کان وہ سمجھتے
مصالحت ہے جو اصولی طور پر ناقابل معافی اور انقلابی پرولیتاریه کی
تھا ۔ لیکن لےحت اس صیوں
مراج
پارٹی کے لنۓقصاندہ ہے ۔ وہ واقعی سام
ایسی مصالحت تھا جس کو ان حالات میں کرنا ھی تھا۔
پر ادتخط+اکرنیا نکچ باررے میں میں بریست کے معاھدے آج جب
انھوں یھ
ویں
نکه داری سے پیچھا چھڑاتے ہیں جس کے ومهرتکب ھو
کئے
ء دغابازی سوقع
تی ناےیسی مصالحت کی ہے جو واقعی بدترین قس
پمرک م
اور غداری کے مترادف عے۔
کے اےلیا
حت مصالحتوں کی مختلف قسمیں ھوتی ہیں ۔ هر
مسمج
صھوت
اور ٹھوس حالات کا تجزیە کرنے کی ال ت قسم
ح کی ویں مخ
رتلف سلسل
صے م
سارسللحاہحیتڈاجکووؤنںلجکاےہے> ای کو اس بخص میں جس ےیارےۓپیتےہادد
حوالے کر دئے تاکە وہ:ان کے ضرر کو کم کر
لت پیدا کر سکے اور اس ویںہم کتاری اور پھا
سنسی سکے اور اگنرف
شخص کے درمیان امتیاز کرنا چاھئے جو اپنا پیسەہ اور اسلحہ ڈاکوؤں
کو اس لۓ دیتا ے کہ ان کیلوٹنار میں حطےدار بن سکے ۔ سیاست
میں یه کسی طرح ھمیشه ایسی سیدھی سادی بات نہیں ھوتی جیسی کە
بہرحال جو شخص بھی مزدوروں طفلانہ طور پر اس سادہ مثال میں ے ۔
ورء ہیں لکھا گاتے > .لیٹن کا مجموعة تضائیف ؛ آریل ہے تی
پانچواں روسی .ایڈیشن ء گںراد میں علحدہ ءمی
رو ی۱ت۰۹پنجو
جلد ہم ء صفحات سے کتابچہ کی شکل میں شائع ھوا۔
تشریحی نوٹ
لم
گیا کہ یوکرین جرمتی کو اناج ء کوئله اوز خام ..مال سوویت
مارچ اقتدار کے خلاف قوجی اہداد کے عوض فراہم کرےکگا۔
میں جرمنی اور آسٹریا کے حملەآوروں کیٹھپتلی ک ہورم
پھر کیٹف میں مسند پر بٹھا دی گئی ۔ جرمنوں دےا
اسحیرثیت
نآخےرکار محسوس کیا کم رادا یوکرین میں انقلابی تحریک
کی کلت اود غذا اور خام مال فراہم کرنے ک نااھل مہ
صفحه ار چنانچه اسے ختم کر دیا گیا
(ولشویک) ک
حواله ہے روسی سوشل ڈیموکریٹک لیبر پارٹی ب
رم (مم) جنوری اور ے١ مرکزی کمیٹی کے اجلاس تعقدہ
7 میں امن کے سوال :پر رائےشماری :کا۔ انقلابی فروری وع
ئیید میں دو رائیں تھیں پہلے اجلاس میں لیکن دوسرے
اکجتنگ
اجلاس میں ایک بھی نە تھی ( جو جنگ کے حامی تھے انھوں نے
رائے نه دی) ۔ صفحھ مم
نج
ع) چھڑنے۔ کے بعد مرورع تا ہجو
عالمی سامراجیٰ ج(نگ ص۔
” نووی لوچ (۰:نمی شعاع) اور ”' نووایا ژیزن ءء ( نی زندق) -
مینشویکوں کے اخبار '” -دیلو نرودا ٤ء ( عوامکا معامله) --اشتراق
٣۳ صفحه انقلابیوں کا ترجمان -
. فیٹح۔ہ
صجوئ
زارشاھی کے روس میں خاص فوجی اسکولوں کے گری --
("0,۹
کالیدین ء کورنیلوف ء الیکسیئف -۔زار کیفوج کے جنرل جنھوں نے ہ۔
5
39٣۲ء۶
چاکدج
: ٤
جرمن فوجوں کا کمانڈر تھا۔ سوویت روس اور آسٹریا جرمنی
اتحاد کے درمیان ہبریست کی گفتوشنید میں اس نے نمایان حصهہ
لیا ۔ صفحه .٠.٠
پیتروگراد میں پوتی لوف نامی کارخانے میں کام کرنےوالے مزدور - و اپ
صفحه ٢٠٠
۰٠ ء میں] جرمن ےے قصر جہاں کانوسا --شمالی اٹلی میں ایک ۹٦جم
ا آ7
ق
بریست لیتوفسک :میں (.١۰م) دسمبرے ۱۹ر کو جشنرائط بج٣۔
نی ء جاقت
رونمکی پز 'سوویت :حکوست اور چہار گانہ اتح
(اد
:کیط
آسٹریا ھنگری بلغاریه اور ترکی) جنگبندی هوئی اکسے مطابق
پھر جشنگ
روع .کر سکتا ھر فریق سات دن کا نوٹ
ےسکدر
فورزی کرتے ھوئے جرمن فوجی کمان نے تھا۔ اس دف
خعلهاکی
ری کو۔تممامحاذ پر حمله وہر فب
رعد صرف جنگ بندی کے دو دن
١ کر دیا۔ صفحه
اشارہ۔ھے انقلابدشمن یوکریٹی رادا سے امن طے کرنے کیجانب یں
جو روس میں اصلاح پسند شاهیٰ پرست بورژوازی: :کی خاص سیاسی
اس کی میں قائم ھو
تئی
ھی۔ ٤تتظیم-تھتی !اوز :ااکعوبیو ۰۰ء
نیت سرمایەداروں ء زسینداروں' جو مقامی 2کوشتل میں کام کر
تھے ء بورژوا دانشوروں پر مشتمل تھی ۔ کاڈیٹ بعد میں سامراجی
بورژوازی ک پارٹی بن گے ۔ پہلی عالمی جنگ میں انھوں نے زار
ی۔ فروری ے ۱و ا میں اییت
می ک
حلیس
پا اینه
اتق ک
ق حزکوم
کی
بورژوا جمہوری انقلاب کے وقت انھوں نے بادشاعت .کو .بچانے کی
شش کی۔ بورژوا عارضی حکوست میں ان کابڑا حصه تھا اسلۓ
پالیسی چلائی جو عوام کیے۔:مفاڈ کی خلاف تھی ۔ انقلاب دشمن
انتخاب کےلۓ قواعد مرتب ریاستی دوما قائم ک گئی اور اکسے
ری
ٗ
اس دوسا کا نام وزیر داخله بولیگین کے نام پر تھا 0
جس نے زار کی ھدایت پر قانون کامسودہ تیار کیا تھا ۔ قانون کے
مسودے کے تحت دوما کو قانون سازی کے اختیارات نہیں تھے بلکە
چند مسائل پر تبادلەۂٴخیال کرنے رکی
ح زار کے مشاورتی ادا
طرے
کا حق تھا ۔ بولشویکوں نے مزدوروں اور کسانوں سے اس کہ
بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ۔ انتخابات نہیں ھوئے اور حکوست دوىا
منعقد نہیں کر ساکینجقسےلابی سیلاب اور اکتوبر ١۰۰۹ء میں
کل روس سیاسی ھڑتال نے خسوخاشاک ک طرح بہا دیا ۔ صفحہ ہ۸۱
اشتعان دلانےوالے کی اطلاع پر چوتھی دوتاے کے پانچ دلال ایک وہ۔