You are on page 1of 63

‫القصائد المنتخبہ‬

‫نوٹس سواال جوابا‬


‫السالم علیکم ورحمۃ ہللا وبرکاتہ !!!‬
‫اس فابل میں آپ کو انو العالء المعری کے قصیدے بک کے اشعار مل جائیں گے۔ہم‬
‫نے اپنی نوری کوشش کی کہ کسی طرح کی کوئی علطی تہ رہ جانے لیکن اگر پھر پھی‬
‫آپ کو کوئی علطی نظر آنے نو برانے مہربائی اس نمبر تہ رانطہ فرما کر شکرتہ کا موقع‬
‫عیاپت فرمائیں۔‬

‫‪03238599095‬‬
‫محمد صائم عطاری‬
‫(( مرکزی جامعۃ المدپنہ گجرات ))‬
‫سوال ‪:::‬‬
‫ادب کی کتنی نعرنفیں پیان کی گنی ہیں؟؟؟ ان نمام نعرنفات کو پیان کریں۔۔۔‬
‫جواب ‪:::‬‬
‫ادب کی ئین نعرنفات پیان کی گنی ہیں ‪:::‬‬
‫ذر نعے نمام قسم کی علط یوں‬ ‫(‪ )1‬ادب اس چبز کی معرفت کا بام ہے جس کے‬
‫سے بچا جانے۔۔۔۔‬
‫(‪ )2‬ادب وہ علم ہے جس کے ذر نعے کالم عرب میں لفطی با بجربری علطی سے بچا جابا‬
‫ہے۔۔۔۔‬
‫(‪ )3‬ادب ان اصولوں کا بام ہے جن کے ذر نعے عرئی کالم کے طرنقوں کو پہچابا جابا‬
‫ہے۔۔۔۔۔‬
‫سوال ‪:::‬‬
‫ادب کی عرض و عاپت کیا ہے ؟؟؟‬
‫جواب ‪:::‬‬
‫عرنوں کے طرنقوں بر نظم اور نبر میں مہارت جاصل کربا ۔۔۔‬
‫سوال ‪:::‬‬
‫حضرت جسان ین باپت کون پ ھے؟؟؟ ان کا نعارف پیان کریں۔۔۔۔‬
‫جواب ‪:::‬‬
‫حضرت جسان ین باپت انصاری خزرجی رضی ہللا عنہ پنی کرئم صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم‬
‫کے شاعر پ ھے۔۔۔ان کی کت یت انو عیدالرحمن ہے اس کے عالوہ ان کی کت یت "انو‬
‫جسام" (بلوار واال) پھی ہے ک یوبکہ تہ کافروں کے اعبراصات کو اپنی زبان کے ذر نعے‬
‫کا پتے پ ھے۔۔۔۔‬

‫(( دنوان جسان ین باپت ))‬

‫أعر علنہ للت یوۃ جائم‬


‫من ہللا مسھود بلوح وٹسھد‬
‫وضم االلہ اسم التنی الی اسمہ‬
‫اذا فال المؤذن فی الحمس أسھد‬
‫وسق لہ من اسمہ لیچلہ‬
‫فذوالعرش محمود وھذا محمد‬
‫پنی أبابا نعد بأس وفبرۃ‬
‫من الرشل واألوبان فی األرض نعید‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫وہ (( نعنی پنی کرئم صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم )) سب سے زبادہ شفید چہرے والے‬
‫ہیں۔۔۔ان بر پ یوت کی مہر ہے جو ظاہر ہوئی ہے اور ہللا اس کی گواہی د پیا ہے ((‬
‫نعنی وہ مہر پ یوت ہللا کی طرف سے ابک گواہی کے طور بر ہے کہ پنی کرئم صلی ہللا علنہ‬
‫وآلہ وشلم آخری پنی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہللا نے پنی کا بام ا پتے بام کے شاپھ مال لیا۔۔۔چب مؤذن بابچوں اذانوں میں أسھد أن ال‬
‫الہ االہللا اور أسھد أن محمدا رسول ہللا کہیا ہے۔۔۔۔۔‬
‫ہللا نے ا پتے بام سے ا پتے پنی کا بام مشیق کیا باکہ اس کو عزت دے۔۔۔ٹس عرش‬
‫واال محمود ہے اور تہ محمد ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫فبرۃ اور مانوسی کے زمانے کے نعد ائتیاء میں سے (( تہ )) پنی ہمارے باس ٹشرنف‬
‫النے اس جال میں کہ زمین میں پ یوں کی نوجا کی جائی پھی۔۔۔۔۔‬

‫فأمسی سراجا مشینبرا و ھادبا‬


‫بلوح کما الح الصفیل المھید‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫وہ (پنی کرئم صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم) روشن خراغ اور ھداپت د پتے والے ین‬
‫گتے۔۔۔وہ ا ٹسے حمکتے ہیں جیسے ہیدی بلوار حمکنی ہے۔۔۔۔۔‬

‫وأبذربا بارا و ٹشر چنۃ‬


‫وعلمیا االشالم فاہلل بحمد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫اپہوں نے ہمیں ڈرابا اور ج یت کی جوشخبری دی اور ہمیں اشالم شکھابا۔۔۔ٹس ہم ہللا‬
‫ہی کی نعرنف کرنے ہیں۔۔۔۔۔‬

‫وأپت الہ الچلق رئی وجالقی‬


‫بذلک ما عمرت فی الیاس أسھد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫اے مچلوق کے مع یود نو مبرا رب اور جالق ہے اور چب بک میں لوگوں کے درمیان زبدہ‬
‫ہوں میں اسی چبز کی گواہی دوں گا۔۔۔۔۔۔‬

‫نعالیت رب الیاس عن قول من دعا‬


‫سواک الھا أپت اعلی و أمچد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫اے لوگوں کے رب!!! نو بلید ہے اس کے قول سے جس نے نبرے سوا کسی اور‬
‫مع یود کو نکارا۔۔۔نو بلید اور بزرگی واال ہے۔۔۔۔۔۔‬

‫لک الچلق وال نعماء واالمر کلہ‬


‫فاباک ٹستھدی واباک نعید‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫م‬‫ع‬ ‫ن‬
‫نمام مچلوق اور نمام یں نبرے ہی لتے یں اور نمام معا الت نبرے ہی ہاپھ یں‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ت‬
‫ہیں۔۔۔ٹس ہم بحھ ہی سے ہداپت ظلب کرنے ہیں اور نبری ہی عیادت کرنے‬
‫ہیں۔۔۔۔‬

‫(( چب پنی کرئم صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم نے ہجرت فرمائی نو ابک جن نے کحھ اشعار‬
‫کہے پ ھے چب حضرت جسان ین باپت رضی ہللا عنہ نے تہ اشعار ستے نو جواب د پتے‬
‫ہونے نوں فرمابا ))‬

‫ع ئت‬
‫لفد جاب قوم عاب تھم تھم‬
‫ل‬
‫وفدس من ٹشری ا تھم ونعیدی‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫جسارہ اپھابا اس قوم نے جس کو اس کے پنی حھوڑ کر جلے گتے اور مفدس ہے وہ قوم‬
‫جن کی طرف وہ صیح کے وفت ٹشرنف النے۔۔۔‬

‫برجل عن قوم قصلت عقولھم‬


‫وجل علی قوم پ یور مچدد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫ان پنی علنہ السالم نے قوم فرٹش سے کوچ کیا ٹس قوم فرٹش کی عفلیں گمراہ ہوگتیں‬
‫اور (دوسری) قوم کے باس پتے نور کے شاپھ ٹشرنف النے۔۔۔۔۔۔‬

‫ھداھم تہ نعد الصالل رپھم‬


‫وأرشدھم ‪ ،‬من ئت نع الچق برشد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫اپہیں(نعنی دوسری قوم کو) ان کے رب نے گمراہی کے نعد ہداپت دی اور ان کی‬
‫رہتمائی کی۔۔۔جس نے جق کی نبروی کی وہ ہداپت باگیا۔۔۔ ۔‬

‫و ھل ٹشیوی صالل قوم ٹسفھوا‬


‫عمی ‪ ،‬وھداۃ پھیدون نمھید‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫کیا ابدھی نے وقوف قوم کے گمراہ اور وہ جنہوں نے ھادی سے ہداپت بائی کیا وہ برابر‬
‫ہوشکتے ہیں؟؟؟۔۔۔۔۔‬

‫لفد بزلت منہ علی اھل نبرب‬


‫ع‬
‫رکاب ھدی جلت لنہم بأشعد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫ً‬
‫نفتیا پنی کرئم صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم کی وجہ سے اھل نبرب تہ ہداپت کی سوارباں‬
‫شعادت کے شاپھ بازل ہوئیں۔۔۔۔۔‬

‫پنی بری ماال بری الیاس جولہ‬


‫و پیلو کیاب ہللا فی کل مسچد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫پنی وہ (( چبز )) دبکھتے ہیں جو ان کے اردگرد رہتے والے لوگ پہیں دبکھ شکتے اور وہ((‬
‫پنی )) ہر مچلس میں کیاب ہللا کی بالوت کرنے ہیں (( پہاں شعر میں لفظ مسچد‬
‫"مچلس" کے معنی میں ہے ))۔۔۔۔۔۔‬

‫وان فال فی نوم مفالۃ عاپب‬


‫ف نصدنفھا فی نوم أو فی ضحی العد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫اور اگر وہ(پنی) کسی دن کوئی ع یب کی بات کہ دیں نو اس بات کی نصدنق اسی دن با‬
‫اگلے دن صیح کے وفت ہوجائی ہے۔۔۔۔۔‬

‫لتھن أبابکر شعادۃ جدہ‬


‫نصحینہ‪ ،‬من ٹسعد ہللا ٹسعد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫پنی کرئم صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم کی ضحیت کی وجہ سے انو بکر صدنق رضی ہللا عنہ کو‬
‫شعادت کا مرپنہ میارک ہو۔۔۔ جسے ہللا باک شعادت مید کرنے کا ارادہ کرے وہ‬
‫شعادت مید ہوجابا ہے۔۔۔۔۔۔‬

‫(( اشد العاتہ کے مصنف نے اپنی کیاب میں لکھا ہے کہ حضرت عاٹشہ نے پنی کرئم‬
‫صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم کی نعرنف کی اور فرمابا ہللا کی قسم حضور صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم‬
‫ا ٹسے ہی پ ھے جیسے حضرت جسان ین باپت رضی ہللا عنہ نے فرمابا پھا ))۔۔۔۔۔‬
‫حضرت جسان ین باپت کے اشعار مالحطہ کریں ‪:::‬‬

‫ل‬
‫منی پیدوا فی الداج ا تھتم جتینہ‬
‫بلح میل مصیاح الدجی الم یوفد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫چب ابدھبری رات میں پنی کرئم صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم کی ئیسائی (میارک) ظاہر ہوئی‬
‫ہے نو ابدھبرے کے خراغ کی طرح حمکنی ہے۔۔۔۔۔‬

‫فمن کان أو بکون کأحمد‬


‫نطام لچق او نکال لملچد‬
‫برحمہ‪:::‬‬
‫احمد صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم جیسا کون پھا با کون ہوگا ؟؟؟ وہ جق کو بافذ کرنے والے‬
‫اور باظل کو میانے والے ہیں۔۔۔۔۔‬

‫(( اس کیاب کے صفحہ نمبر ‪ 20‬بر ابک طوبل نظم میں سے ئین اشعار ذکر کتے گتے‬
‫ہیں۔۔۔ان میں سے ابک حضرت جسان ین باپت رضی ہللا عنہ کا ہے دوسرا شعر ان‬
‫کے ئتتے کا ہے اور ئیشرا شعر ان کے نونے کا ہے ))۔۔۔۔۔‬

‫حضرت جسان ین باپت فرمانے ہیں‪:::‬‬


‫ن‬
‫وان امرأ نمسی و صیح شالما‬
‫من الیاس اال ما جنی لسعید‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫وہ شخص جو صیح و شام اس جال میں کربا ہے کہ وہ لوگوں کی مذمت سے مخقوظ رہیا ہے‬
‫چب بک وہ کوئی خرم تہ کرے نو ضرور وہ شعادت مید ہے۔۔۔۔۔‬

‫حضرت جسان ین باپت کے ئتتے عیدالرحمن ین جسان فرمانے ہیں ‪:::‬‬


‫وان امرأ بال العنی ئم لم پیل‬
‫صدنفا وال ذا جاجۃ لزھید‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫وہ شخص جو مالدار ہوگیا پھر اس نے کوئی دوست تہ پیابا اور تہ کوئی جاچت مید بابا نو‬
‫ضرور وہ مجروم ہے۔۔۔‬

‫حضرت جسان ین باپت کے نونے حضرت شعید ین عیدالرحمن ین جسان فرمانے ہیں‬
‫‪:::‬‬
‫وان امرأ الجی الرجال علی العنی‬
‫ولم ٹسیل ہللا العنی لحسود‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫وہ شخص جو لوگوں کو عیا تہ اپھاربا ہے لیکن (ا پ تے لتے ) ہللا سے عیا کا سوال پہیں کربا‬
‫نو ضرور وہ جاشد ہے۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫(( حضرت جسان ین باپت رضی ہللا عنہ نے عمرو ین العاص کے جواب میں کحھ اشعار‬
‫کہے ))‬
‫آپ رضی ہللا عنہ فرمانے ہیں ‪:::‬‬

‫ل‬
‫زعم این بانعۃ ا لتتم بأپیا‬
‫ال بخعل األجساب دون محمد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫بانعہ کے کمتتے ئتتے نے تہ گمان کیا کہ ہم محمد صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم تہ اپنی عزئیں‬
‫فربان پہیں کریں گے‬

‫اموالیا ونقوسیا من دوتہ‬


‫من نصط نع چبرا پ یب وبحمد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫جاالبکہ ہمارے اموال اور ہماری جائیں ان کے لتے ہیں۔۔جو احھا کام کربا ہے اس کو‬
‫اخر دبا جابا ہے اور اس کی نعرنف کی جائی ہے۔۔۔۔۔‬

‫فتیان صدق کاللیوث مساعر‬


‫ف‬ ‫بل‬
‫ن‬
‫من ھم نوم الھیاج عرد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہم شچے نوجوان ہیں اور شبروں کی طرح جیگ کو پھڑکانے والے ہیں۔۔۔۔جو ان ( شچے‬
‫نوجوانوں) کا جیگ کے دن شامیا کربا ہے پھاگ جابا ہے۔۔۔۔۔‬

‫قوم این بانعۃ اللیام أذلۃ‬


‫ال نفیلون علی صفبر المرعد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫این بانعہ کی قوم اپنی ذلیل اور کمتنی ہے کہ وہ ڈرے ہونے کی آواز کی جاپب م یوجہ‬
‫پہیں ہونے۔۔۔(نعنی این بانعہ کی قوم اپنی ڈرنوک ہے کہ وہ لوگ کسی ڈرے ہونے‬
‫اٹسان کی آواز شن کر ڈر جانے ہیں)‬

‫وپنی لھم ئتیا انوک مفضرا‬


‫کفرا ولؤما ئیس پ یت المحید‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫نمہارے باپ نے ان (قوم والوں) کے لتے اٹسا گ ھر پیابا ہے جو حھوبا ‪ ،،‬کفر واال ‪ ،،‬اور‬
‫ذلت واال ہے۔۔۔وہ گھر اپنی اصل کے اعتیار سے کتیا ہی برا ہے ۔۔۔۔‬

‫(( واقعہ نبر معوتہ میں حضرت باقع ین بدبل رضی ہللا عنہ شہید ہونے پ ھے نو حضرت‬
‫جسان ین باپت رضی ہللا عنہ نے ان کا مرپنہ اس طرح کہا ))‬

‫رحم ہللا باقع ین بدبل‬


‫ت‬ ‫س‬‫م‬ ‫ل‬
‫رحمۃ ا ھی نواب الحھاد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہللا باک باقع ین بدبل رضی ہللا عنہ تہ رحمت فرمانے ۔۔۔اٹسی رحمت جو چہاد کے نواب‬
‫کا سوق رکھتے والے تہ ہوئی ہے۔۔۔۔۔۔‬

‫صابرا صادق الچدپث اذا ما‬


‫اکبر القوم فال قول السداد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫وہ صابر پھے شچے بات کہتے والے پ ھے۔۔۔چب ان کی قوم کے اکبر لوگ النی بات‬
‫کرنے نو وہ سیدھی بات کہتے پ ھے۔۔۔۔۔۔‬

‫(( وفال رضی ہللا عنہ ))‬

‫فلما أباجوا بحتنی ضرار‬


‫وشدوا الشروج بلی الجزم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫چب وہ (نعنی مبرے فتیلے کے لوگ) ضرار بامی پہاڑ کے دامن میں بڑاؤ ڈا لتے ہیں اور‬
‫زپ یوں کو خزم(خزم ہر اس چبز کو کہتے ہیں جس کے شاپھ کوئی چبز بابدھی جانے) کے‬
‫مڑے ہونے بکڑے سے بابدھتے ہیں۔۔۔(پہاں مفھوم اس طرح پتے گا چب مبرے‬
‫فتیلے کے لوگ ضرار بامی پہاڑ کے باس بڑاؤ ڈال کر آرام کرنے کے لتے اپنی زپتیں‬
‫کھو لتے ہیں)۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫م‬
‫فما راعھم عبر عج الحیو‬
‫ف‬ ‫جل‬
‫ل‪ ،‬والزحف من ھم فد دھم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫نو ان کو ضرف نبز گھوڑوں اور جالت عفلت میں پیحھے سے آنے والے لسکر کا ڈر رہیا‬
‫ہے۔۔۔۔۔۔۔‬

‫قطاروا شالال وفد افزعوا‬


‫ل‬
‫وطربا ا تھم کأشد األحم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ٹس چب دسمن پھیل کر حملہ کرنے ہیں نو ان کو ڈرا دبا جابا ہے اور ہم ان بر نغبر‬
‫ستیگوں والے شبر کی طرح حملہ آور ہونے ہیں۔۔۔۔۔‬

‫علی کل شلھنۃ فی الصیا‬


‫ن‪ ،‬ال ٹسیکین لطول السأم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہم ا پتے بچاؤ کے لتے ہر طوبل گھوڑے تہ سوار ہونے ہیں ۔۔۔وہ گھوڑے طوبل‬
‫پھکاوٹ کے باوجود شکون جاصل پہیں کرنے ( پہاں مراد تہ ہے کہ وہ طوبل پھکاوٹ‬
‫کے باوجود آرام کی لذت جاصل پہیں کر بانے)۔۔۔۔‬

‫وکل کمیت ‪ ،‬مطار الفؤاد‬


‫أمین الفضوص ‪ ،‬کمیل الزلم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اور (ہم) ہر جیکبرے گھوڑے تہ سوار ہونے (وہ گھوڑے) قوی دل والے اور نبر کی‬
‫طرح جوڑوں کے نبڑھے ین سے مخقوظ ہونے ہیں۔۔۔‬

‫علتھا قوارس فد عاودوا‬


‫ل‬
‫فراع الکماۃ ‪ ،‬وضرب ا تھم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ان گھوڑوں بر وہ (( لوگ )) سوار ہونے ہیں جو پہادر اور ماہر نوجوانوں کو مارنے کے‬
‫عادی ہونے ہیں۔۔۔‬

‫ل یوث اذا عصیوا فی الجرو‬


‫ب ‪ ،‬ال پ نکلون ولکن فدم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫چب وہ جیگوں میں عصتیاک ہونے ہیں نو پہادری میں شبروں کی طرح ہونے ہیں پھر‬
‫وہ پیحھے پہیں ہتتے بلکہ آگے بڑھتے ہیں۔۔۔‬

‫فأپیا ٹساداپھم والیسا‬


‫ن‬
‫ء قشرا ‪ ،‬وأموالھم فیسم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہم علنہ بانے کے نعد ان کے سرداروں ‪ ،،‬عورنوں اور مالوں کے شاپھ واٹس آنے ہیں‬
‫ن‬
‫جنہیں (آٹس میں) قستم کرلیا جابا ہے۔۔۔‬

‫ک‬
‫ورپیا مسا تھم نعدھم‬
‫وکیا ملوکا پھا لم برم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہم ان کے نعد ان کے گھروں کے وارث ین جانے ہیں۔۔۔اور ہم ان گھروں کے‬
‫مالک ین جانے ہیں اور ہمیشہ مالک رہتے ہیں۔۔۔۔‬

‫(( فلما أبابا رسول الملیک ))‬


‫فلما أبابا رسول الملی‬
‫ک بال یور والچق نعد الطلم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫چب ظلم کے نعد ہمارے باس ہللا کے رسول نور اور جق لے کر آنے۔۔۔‬

‫رکیا النہ ولم نعصہ‬


‫عداۃ أبابا من أرض الجرم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫نو ہم ان کی طرف مابل ہو گتے اور ان کی بافرمائی پہیں کی۔۔۔وہ ہمارے باس أرض خرم‬
‫سے صیح کے وفت ٹشرنف النے ۔۔۔‬

‫وفلیا صدفت رسول الملیک‬


‫ھلم التیا وفتیا أفم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اور ہم نے کہا "اے ہللا کے رسول آپ نے شچ فرمابا آپ ہمارے باس آ ئیں اور‬
‫ہمارے درمیان فیام کریں۔۔۔‬

‫فیسھد أبک عید الملی‬


‫ک أرشلت حفا بدین فتم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ٹس ہم گواہی د پتے ہیں کہ ئیسک آپ ہللا کی طرف سے شچے اور مصیوط دین کے شاپھ‬
‫جق کے طور بر پھیچے گتے۔۔۔‬

‫فیاد نما کیت أحفینہ‬


‫ب‬
‫بداء حھارا ‪ ،‬وال کتتم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫آپ اس چبز کی اعالپنہ دعوت دیں جسے آپ حھیانے پ ھے اور تہ حھیائیں ۔۔۔۔۔‬

‫فابا وأوالدبا چنۃ‬


‫نفیک وفی مالیا فاجیکم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہم اور ہماری اوالد ڈھال ہیں ہم آپ کی حفاظت کرنے ہیں اور آپ ہمارے اموال‬
‫میں جیسے جاہیں ف نصلہ کریں۔۔۔۔۔‬

‫فیحن وال بک اذ کذنوک‬


‫فیاد بداء وال بحیسم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫چب کفار فرٹش نے آپ کو حھیالبا نو ہم آپ کے مددگار ہیں ٹس آپ اعالپنہ دعوت‬
‫دیں اور تہ سرمائیں ۔۔۔۔۔‬

‫قطار العواۃ بأسیاعھم‬


‫النہ نط یون أن بخبرم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫چب سرکش ا پتے گروہوں کے شاپھ ان کی طرف جانے ہیں تہ گمان کرنے ہونے کہ‬
‫ان کو شہید کردیں‬

‫قفمیا بأسیافیا دوتہ‬


‫بچالد عنہ نعاۃ األمم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫نو ہم ان (( نعنی حضور صلی ہللا علنہ وآلہ وشلم )) کے لتے بلواریں لے کر کھڑے‬
‫ہوجانے ہیں اور ان سے باع یوں کی حماعت کو دقع کرنے ہیں۔۔۔‬

‫(( دنوان االمام الساقعی ))‬


‫ل‬
‫(( جواب ا لتتم ))‬
‫فل نما سیت فی مسنۃ عرضی‬
‫ل‬
‫قسکوئی عن ا لتتم جواب‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ٰ‬
‫(امام شاقعی رحمہ ہللا نعالی ا پتے جاشد سے فرمارہے ہیں) ئم مبری عزت خراب کرنے‬
‫کے لتے جو مرضی کہو کمتتے شخص کی بانوں تہ جاموسی اجتیار کربا ہی جواب ہے۔۔۔۔۔‬

‫ما أبا عادم الچواب ولکن‬


‫ما من األشد ان بح یب الکالب‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫میں جواب د پتے سے عاخز پہیں ہوں لیکن شبروں کی شاب ِان شان پہیں کہ وہ ک یوں کو‬
‫جواب دیں۔۔۔۔۔‬

‫(( الفرج الفرپب ))‬

‫صبرا حمیال ما أفرب الفرجا‬


‫من رافب ہللا فی االمور بچا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ئم وہ صبر حمیل کرو جو کسادگی کے فرپب ہے۔۔۔جو ا پتے کاموں میں ہللا تہ پھروسہ‬
‫کرے گا بچات باجانے گا۔۔۔۔‬

‫من صدق ہللا لم پیلہ أذی‬


‫ومن رجاہ بکون جیث رجا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫گی۔۔۔۔اور جو‬ ‫جو ہللا کے لتے اجالص کو اجتیار کرے گا اسے کتھی نکل نف پہیں پہیچے‬
‫ہللا سے امید ر کھے گا ہللا باک اس کی امید کے مطانق ہوگا۔۔۔۔‬

‫(( الصمت سرف ))‬

‫فالو شکت وفد جوضمت فلت لھم‬


‫ان الچواب لیاب الشر مفیاح‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫محھے مبرے دوسیوں نے کہا ئم چپ ہو جاالبکہ ئم سے حھگڑا کیا جابا ہے۔۔۔میں نے‬
‫کہا جواب د پیا برائی کے دروازے کی جائی ہے۔۔۔۔۔۔‬

‫والصمت عن جاھل أو أحمق سرف‬


‫ً‬
‫وفنہ انصا لضون العرض اصالح‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫احمق اور جاھل کی بانوں تہ جاموسی اجتیار کربا سرف ہے۔۔۔اور جاموسی میں عزت کی‬
‫حفاظت کی درسیگی پھی ہے۔۔۔۔۔‬

‫أما بری األشد بحسی وھی صامنۃ‬


‫والکلب بحسا لعمری وھو پیاح‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫کیا ئم نے شبر کو پہیں دبکھا اس سے ڈرا جابا ہے جاالبکہ وہ جاموش رہیا ہے۔۔۔مبری‬
‫عمر کی قسم کتے کو دھ نکار دبا جابا ہے جاالبکہ وہ پھوبکیا ہے۔۔۔۔۔‬

‫(( العلم نور ))‬

‫شکوت الی وک نع سوء حفطی‬


‫فأرشدئی الی برک المعاضی‬
‫وأچبرئی بأن العلم نور‬
‫ونور ہللا ال پھدی لعاضی‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫میں نے وک نع سے کمزور جا قظے کی شکاپت کی نو وک نع نے محھے گیاہ حھوڑنے کی وصیت‬
‫کی۔۔۔اور محھے تہ پیابا کہ علم(ہللا کا) نور ہے اور ہللا کا نور گیاہگار کو پہیں دبا‬
‫جابا۔۔۔۔۔۔‬

‫(( قصل العلم ))‬

‫العلم من قصلہ لمن جدمہ‬


‫ل‬‫ک‬
‫أن بخعل الیاس م جدمہ‬
‫ھ‬
‫قواچب صوتہ علنہ کما‬
‫نضون فی الیاس عرضہ ودمہ‬
‫فمن جوی العلم ئم أودعہ‬
‫بحھلہ عبر اھلہ ظلمہ‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫علم کی قصیلت میں سے تہ ہے کہ جو علم کی جدمت کربا ہے نو علم نمام لوگوں کو اس‬
‫کی جدمت میں لگا د پیا ہے۔۔۔۔‬
‫اس(( علم کے جادم )) بر علم کی حفاظت کربا اس طرح واچب ہے جس طرح وہ‬
‫لوگوں میں ا پتے جان و مال کی حفاظت کربا ہے۔۔۔۔‬
‫جس نے علم سیکھا اور پھر اپنی چہالت کی وجہ سے با اہل کو شکھابا نو اس نے علم بر‬
‫ظلم کیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫(الصالچون)‬
‫ان ہلل عیادا قطیا‬
‫برکوا الدپیا وجاقوا الفتیا‬
‫نظروا فتھا فلما علموا‬
‫اپھا لیست لحی وطیا‬
‫حعلوھا لحۃ وابچذوا‬
‫صالح االعمال فتھا شفیا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫نے شک ہللا کے ا ٹسے ذہین پیدے ہیں جنہوں نے دپیا کو حھوڑ دبا اور اس کے فتتے‬
‫سے ڈر گتے۔۔۔۔۔‬
‫اپہوں نے چب دپیا میں عورو فکر کیا نو جابا کہ دپیا زبدہ لوگوں کا وطن پہیں‬
‫ہے۔۔۔۔۔۔‬
‫اپہوں نے دپیا کو گہرا سمیدر پیادبا اور اس میں پیک اعمال کو کسنی کے طور بر اجتیار‬
‫کرلیا ۔۔۔۔۔۔‬
‫(اللسان)‬
‫احفظ لسابک اپھا االٹسان‬
‫ال بلدعیک اتہ نعیان‬
‫کم فی المفابر من فتیل لساتہ‬
‫کاپت پہاب لفاءہ االفران‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اے اٹسان !!!‬
‫اپنی زبان کی حفاظت کرو کہیں وہ بحھے ڈس تہ لے ئیسک وہ ابک شاپپ ہے۔۔۔۔۔‬
‫کتتے ہی فبروں میں ا ٹسے ہیں جو اپنی زبان کے مف یول ہیں۔۔۔بڑے بڑے پہادر ان کی‬
‫مالفات سے ڈرنے پ ھے۔۔۔‬
‫(اس آخری شعر کا مفھوم اس طرح ہے کہ بڑے بڑے پہادر لوگ جیگوں میں ان‬
‫لوگوں کا شامیا کرنے سے ڈرنے پ ھے لیکن تہ لوگ اپنی ہی زبان سے فیل‬
‫ہو گتے)۔۔۔۔۔۔۔‬

‫(العز الفائی)‬
‫با من نعزز بالدپیا وزئتتھا‬
‫الدھر بائی علی المتنی والیائی‬
‫ومن بکن عزہ الدپیا وزئتتھا‬
‫قعزہ عن فلیل زابل فان‬
‫واعلم بان ک یوز االرض من ذھب‬
‫فاحعل ک یوزک من بر و انمان‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اے وہ جو دپیا اور اس کی زپ یت کی وجہ سے عزت دار ہوا(وہ شن لے کہ) زماتہ مکان‬
‫اور مکین تہ گزر رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫جس کی عزت دپیا اور اس کی زپ یت ہے نو اس پیدے کی عزت پہت پھوڑی ‪ ،،‬جتم‬
‫ہونے والی اور فائی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نو جان لے کہ دپیا کا خزاتہ سوبا ہے۔۔۔ٹس ئم پیکی اور انمان کو اپیا خزاتہ‬
‫پیاؤ۔۔۔۔۔۔۔‬

‫(الفصاء والفدر)‬
‫ان الطت یب نطنہ ودواتہ‬
‫ال ٹشنط نع دفاع مکروہ أئی‬
‫ما للطت یب نموت بالداء الذی‬
‫فد کان نبرئ خرجہ فتما مضی‬
‫ذھب المداوی والمداوی والذی‬
‫جلب الدواء وباعہ ومن اشبری‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫نے شک طت یب اپنی ظب اور دوائی کے ذر نعے پتماری کو رو کتے کی ظافت پہیں‬
‫رکھیا۔۔۔۔۔‬
‫وگرتہ طت یب کو اس پتماری سے موت تہ آئی جس کے زحم وہ پہلے پھر حکا ہے۔۔۔۔۔‬
‫طت یب ‪ ،،‬مرنض ‪ ،،‬دوائی پیانے واال ‪ ،،‬دوائی پیحتے واال اور خربدنے واال سب جلے‬
‫گتے۔۔۔۔۔۔۔‬

‫(( قصابد شعراء الچاھیلۃ ))‬


‫(( معلقۃ امرئی الفیس ))‬

‫قفا پیک من ذکری جت یب و مبزل‬


‫ٹسفط اللوی ئین الدجول فچومل‬
‫کأئی عداۃ التین نوم بحملوا‬
‫لدی سمرات الحی باقف ج نطل‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اے مبرے دوسیو !!! پھہرو باکہ ہم ا پتے محیوب اور اس کے گھر کی باد میں رو لیں وہ‬
‫گھر جو رپت کے پیلے کے باس مفام دجول اور جومل کے درمیان ہے۔۔۔۔۔‬
‫جدائی کے دن چب محیوب کے فتیلے والے رواتہ ہورہے پ ھے نو میں قوم کے پ یول کے‬
‫درچت کے باس اس طرح آٹسو پہا رہا پھا جس طرح ج نطل کو کا پتے واال آٹسو پہابا‬
‫ہے۔۔۔۔۔‬

‫( ج نطل ابک پھل کا بام ہے اسے اردو میں ابدراین کہتے ہیں اس پھل کو نوڑنے کی‬
‫وجہ سے آبکھوں سے آٹسو پہتے ہیں جیسے پیاز کا پتے ہونے آٹسو پہتے ہیں)‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ضح ع مط‬


‫وقوفا پہا نی لی م‬
‫نقولون ال پھلک أسی وبحمل‬
‫أال رب نوم لک متھن صالح‬
‫چ‬ ‫ل‬‫ج‬
‫وال ستما نوم بدارۃ ل‬
‫أفاطم ! مھال نعض ھذا الیدلل‬
‫وان کیت فد أزمغت ضرمی فأحملی‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اس جگہ مبرے دوسیوں نے مبرے باس اپنی سوارباں روک کر کہا ئم عم کی وجہ سے‬
‫ہالک تہ ہو جابا ذرا صبر کرو۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫(پھر امرئ الفیس جود کو ٹسلی د پتے ہونے کہیا ہے) سیو نمہارے کتتے ہی دن ہیں جو‬
‫ج‬
‫ان جشین عورنوں کی طرف سے ا ح ھے گزرے ہیں جاص طور بر دار لچل واال‬
‫ج‬
‫دن۔۔۔۔(دار لچل ابک جگہ کا بام ہے)۔۔۔۔۔‬
‫(ابک دن امرئ الفیس کی محیوتہ فاطمہ نے اسے حھوڑنے کی قسم کھائی نو اس نے اپنی‬
‫محیوتہ سے کہا)‬
‫اے فاطمہ !!! ا پتے باز و بجرے حھوڑ دے اور اگر محھے حھوڑنے کا ارادہ کرلیا ہے نو‬
‫جوسی سے علیچدہ ہوجا۔۔۔۔۔‬

‫أعرک منی أن جیک فا بلی‬


‫وأبک مھما بأمری الفلب نفعل‬
‫وما ذرفت عتیاک اال ل نضرئی‬
‫ٹسھمیک فی أعسار فلب مفیل‬
‫ولیل کموج الیجر أرجی شدولہ‬
‫علی بأنواع الھموم لتتیلی‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫مبری جاپب سے بحھے تہ دھوکہ ہے کہ نبری محیت محھے ماردے گی اور نو مبرے دل کو‬
‫جو کہے گی وہ کرلے گا۔۔۔۔۔‬
‫اور نبری آبکھوں سے آٹسو اس لتے پہتے ہیں باکہ ئم مبرے زحمی دل کے بکڑوں تہ‬
‫دونوں نگاہوں کے ذر نعے نبر مارو۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اور دربا کی موجوں جیسی باربک رات نے طرح طرح کے عموں کے بردے مبرے اوبر‬
‫ڈال دنے باکہ وہ محھے آزمانے۔۔۔۔‬

‫أال اپھا اللیل الطوبل أال ابچلی‬


‫ن‬
‫صیح وما الصیاح میک بأمیل‬
‫وفد أعیدی والطبر فی وکیاپھا‬
‫نمیجرد فید االوابد ھ نکل‬
‫مکر مفر مفیل مدبر معا‬
‫کچلمود ضجر حطہ السیل من عل‬
‫برحمہ !!!‬
‫اے طوبل رات صیح ین کر روشن ہوجا۔۔۔لیکن صیح بحھ سے پہبر پہیں ہوشکنی (نعنی‬
‫جس طرح رات مصتت یوں والی ہے اسی طرح دن پھی مصتت یوں واال ہوگا)۔۔۔۔۔‬
‫میں ا پتے سوبرے اپھ کر کہ بربدے اپھی ا پتے گھوٹسلے میں ہونے ہیں ا ٹسے گھوڑے‬
‫تہ شفر کربا ہوں جس کے بال کم ہونے ہیں اور وہ اپیا نبز اور ظاف یور ہوبا ہے کہ ج نگلی‬
‫جانور پھی اس کے آگے پہیں پھاگ شکیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ گھوڑا بلٹ کر حملہ کرنے واال نبز دوڑنے واال پیک وفت آگے اور پیحھے ہونے واال ہے‬
‫اس پھاری پتھر کی طرح جسے سیالب بلیدی سے گرادے۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫(( معلقۃ طرفۃ ین العید الیکری ))‬

‫لچولۃ أظالل نبرفۃ پھمد‬


‫بلوح کیافی الوسم فی ظاھر الید‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ضح ع مط‬
‫وقوفا پھا نی لی م‬
‫نقولون ال پھلک أسی وبچلد‬
‫ووجہ کأن السمس ألفت رداءھا‬
‫علنہ نقی اللون لم پیچدد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫پھمد کی پتھربلی زمین میں جولہ کی ٹساپیاں ہیں وہ ٹساپیاں ا ٹسے ظاہر ہیں جیسے ہاپھ کے‬
‫ظاہری حصے تہ گوبدنے کا نفنہ ٹسان ظاہر ہوبا ہے۔۔۔۔((پہاں گوبدنے سے مراد وہ‬
‫ئت یو ہیں جنہیں جسم تہ پیابا جابا ہے۔۔۔جس طرح وہ ئت یو ظاہر ہونے ہیں اس طرح جولہ‬
‫کی ٹساپیاں ظاہر ہیں))‬
‫اس جگہ مبرے دوست مبرے باس اپنی سوارباں کھڑی کرکے کہتے ہیں ئم عم سے‬
‫ہالک تہ ہوجابا ذرا صبر کرو۔۔۔۔۔‬
‫مبرے محیوب کا چہرہ ا ٹسے ہے گوبا سورج نے اس تہ اپنی جادر (نعنی روسنی) ڈال دی‬
‫ہے وہ چہرہ صاف ربگ واال ہے اور نغبر حھرنوں کے ہے۔۔۔۔۔۔‬

‫اذا القوم فالوا من فنی جلت أپنی‬


‫عت یت فلم أکسل ولم أپیلد‬
‫فأن پ نعنی فی جلقۃ القوم بلفنی‬
‫ن‬
‫وان ف نصنی فی الچواپ یت نصطد‬
‫وما زال ٹشرائی الحمور ولذئی‬
‫وپ نعی وانفافی طرنقی ومیلدی‬
‫الی أن بچامتنی العشبرۃ کلھا‬
‫وأفردت افراد ال نغبر المعید‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫چب قوم کہنی ہے کون ہے پہادر نوجوان ؟؟ نو میں جیال کربا ہوں کہ محھے مراد لیا جارہا‬
‫ہے ٹس میں شسنی پہیں کربا اور تہ سوچ میں بڑبا ہوں۔۔۔۔۔‬
‫اگر ئم محھے قوم کے جلقے میں بالش کرو نو محھے بالو گے اور اگر سراب کی دکانوں میں‬
‫محھے ڈھوبڈو نو ئم محھے ڈھوبڈ لو گے۔۔۔۔۔(( نعنی میں نمہیں ہر جگہ ملوں گا ))۔۔۔۔۔‬
‫مبرا سراب ئتیا ‪ ،،‬لذت جاصل کربا ‪ ،،‬طرنف (وہ پیا مال جو اٹسان کمانے) اور میلد (وہ‬
‫برابا مال جو وراپت میں مال ہو) کو پیحیا اور خرچ کربا ہمیشہ جاری رہیا ہے۔۔۔۔‬
‫(مبری ان عیاسیوں کی وجہ سے) نورے فتیلے نے محھے حھوڑ دبا اور اس طرح پنہا حھوڑا‬
‫جیسے جارسی اوپٹ کو پنہا حھوڑ دبا جابا ہے۔۔۔۔۔‬

‫أال أپھذا الالنمی أسھد العوی‬


‫وأن أپھل اللذات ھل أپت مچلدی‬
‫أری العیش کبزا باقصا کل لیلۃ‬
‫وما پ نفص األبام والدھر پ نفد‬
‫وظلم ذوی الفرئی أشد مصاضۃ‬
‫علی المرء من وقع الحسام المھید‬
‫ستیدی لک األبام ما کیت جاھال‬
‫وبأپیک باألجیار من لم بزود‬

‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اے محھے مالمت کرنے والو !!!((اس بات بر)) کہ میں گھمسان کی جیگ میں کود بڑبا‬
‫ہوں ((کہیں فیل تہ کردبا جاؤں اور اس بات بر)) کہ میں لذنوں کی مخفل میں سرکت‬
‫کربا ہوں ((کہیں قفبر تہ ہوجاؤں)) کیا ئم محھے ہمیسگی دے شکتے ہو؟؟؟ ((مفھوما تہ‬
‫کہیا جاہ رہا ہے کہ میں جو مرضی کروں نمہیں کوئی مسیلہ‬
‫ہے؟؟))۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میں عیش و عشرت کو اٹسا خزاتہ سمحھیا ہوں جو ہر رات کم ہورہا ہے۔۔۔اور جسے زماتہ اور‬
‫أبام کم کریں وہ چبز جتم ہوجائی ہے۔۔۔۔‬
‫آدمی بر اس کے فرپنی رسنہ داروں کا ظلم ہیدی بلوار کے وار سے زبادہ شخت ہوبا‬
‫ہے۔۔۔۔۔‬
‫أبام نمہارے لتے وہ چبز ظاہر کردیں گے جسے ئم پہیں جا پتے اور نمہارے باس وہ پیدہ‬
‫چبر لے کر آنے گا جسے ئم نے چبر لتتے کے پھیچا ہی پہیں ہوگا۔۔۔۔‬
‫ش‬
‫((معلقہ زھبر ین ائی لمی))‬

‫أمن أم أوفی دمنۃ لم نکلم‬


‫ل‬
‫بچوماتۃ الدراج فا متیلم‬
‫وقفت پھا من نعد عشرین ححۃ‬
‫فألبا عرفت الدار نعد نوھم‬
‫فأقسمت بالت یت الذی ظاف‬
‫جولہ رجال پ یوہ من فرٹش و خرھم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫کیا دراج اور متیلم کی پتھربلی زمین میں أم أوفی کی ٹساپیاں ہیں جو محھ سے کالم پہیں‬
‫کرئیں۔۔۔‬
‫میں ئیس شال نعد اس جگہ تہ کھڑا ہوا ہوں ٹس میں نے کافی دبر کھڑے رہ کر عور‬
‫وفکر کرنے کے نعد اس جگہ کو پہچابا۔۔۔۔۔‬
‫میں اس گھر کی قسم کھابا ہوں جس کے گرد لوگ طواف کرنے ہیں اور اس گھر کو‬
‫فتیلہ فرٹش اور خرھم نے پیابا ہے۔۔۔۔‬

‫نمتیا!!! ل نعم السیدان وجدنما‬


‫علی کل جال من شحیل و مبرم‬
‫بدارکتما عیسا وذپیان نعدما‬
‫ئت‬
‫نفانوا ودقوا تھم عظر میسم‬
‫ع‬
‫وما الجرب اال ما لمتم وذفتم‬
‫وما ھو عتھا بالچدپث المرحم‬
‫رأپت المیابا ج نط عسواء من نصب‬
‫نمنہ ومن بخطنی نعمر فتھرم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫((اب شاعر دو سرداروں خرم ین سیان اور جارث ین عوف کی نعرنف کرنے لگا ہے‬
‫جن کا نعلق فرٹش با خرہم سے ہے اور تہ پھی ہوشکیا ہے ان کا نعلق دونوں فتیلوں‬
‫سے ہو ان دو سرداروں نے فتیلہ ذپیان اور عیس کے درمیان صلح کروائی پھی جس کی‬
‫وجہ سے شاعر پہت جوش ہوا پھا جیابحہ شاعر ان دونوں کو کہیا ہے))‬
‫میں قسم کھابا ہوں کہ ئم دونوں ا ح ھے سردار ہو اور ئم ہر جال میں صعف اور قوت میں‬
‫کامل بانے گتے ہو۔۔۔‬
‫ئم دونوں نے فتیلہ عیس اور ذپیان کا بدارک کیا ((نعنی ان کے درمیان صلح کروائی))‬
‫نعد اس کے کہ وہ آٹس میں لڑ لڑ کر فیا ہو گتے پ ھے اور اپہوں نے میسم کا عظر مل لیا‬
‫پھا۔۔۔((میسم ابک عظر پیحتے والی عورت پھی اس کے عظر کی بانبر پھی کہ چب جیگچو‬
‫اس کا عظر لگانے پ ھے نو جیگ میں شحنی دکھانے پ ھے پیحھے پہیں پ ھے ہتتے بلکہ آخر دم‬
‫بک لڑنے رہتے پ ھے اسی بات کو شاعر نے پیان کیا ہے کہ ان دو فتیلوں نے نو‬
‫آخری دم بک لڑنے کا ف نصلہ کرلیا پھا))۔۔۔۔‬
‫جیگ کے بارے میں ئم جان جکے ہو اور اس کا مزا جکھ جکے ہو ((نعنی جیگ ابک‬
‫نفصان دہ چبز ہے)) اور تہ کوئی گھڑی ہوئی بات پہیں ہے۔۔۔((نعنی جیگ ابک‬
‫نفصان دہ چبز ہے تہ بات جود سے پہیں پیائی گنی بلکہ اس کا بجرتہ پھی ہے کہ جیگ‬
‫واقع ابک نفصان دہ چبز ہے))۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میں نے اموات کو ابدھی اوئتنی کے نبڑھے جلتے کی طرح دبکھا ہے جس کو ((وہ‬
‫اموات)) بالتنی ہیں اسے جتم کر د پنی ہیں اور جس کو پہیں مارئی وہ جتیا ہے مگر نوڑھا‬
‫ہوجابا ہے۔۔۔۔۔‬

‫ومن بک ذا قصل فتیچل نفصلہ‬


‫علی قومہ ٹشنغن عنہ وبذمم‬
‫ومن ھاب اسیاب المیابا پیلنہ‬
‫وان برق اسیاب السماء ٹسلم‬
‫ومن بخعل المعروف فی عبر اھلہ‬
‫بکن حمدہ علنہ ذما و پیدم‬
‫وان شفاہ السیخ ال جلم نعدہ‬
‫وان الفنی نعد السفاھۃ بچلم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اور جس کے باس ضرورت سے زبادہ مال ہے لیکن وہ قوم تہ بچل کربا ہے ((نعنی قوم‬
‫کو مال پہیں د پیا)) نو قوم والے اس سے نے پیاز ہوجانے ہیں اور مچالس میں اس‬
‫شخص کی مذمت کی جائی ہے۔۔۔۔‬
‫اور جو شخص اموات کے اسیاب سے ڈربا ہے وہ ((نعنی اموات)) اس شخص کو ضرور بکڑ‬
‫لیں گی اگرجہ وہ شبڑھی کے ذر نعے آسمان کے کیاروں بک پہیچ جانے۔۔۔‬
‫((اس شاعر کا جو اصلی قصیدہ ہے اس قصیدے میں تہ واال شعر اور پیحھے واال شعر جس‬
‫میں موت کو ابدھی اوئتنی سے ٹشینہ دی گنی ہے تہ دونوں اکتھے آنے ہیں لیکن ہماری‬
‫کیاب والوں نے اس کا لچاظ پہیں کیا اور ان دو اشعار کے درمیان مالدار پیدے واال شعر‬
‫لے آنے ہیں اور تہ جو بات میں نے پیائی ہے اس بات کا نصاب سے کوئی نعلق‬
‫پہیں و ٹسے آپ کے علم میں اصافہ کرنے کے لتے تہ بات پیائی ہے))۔۔۔۔‬
‫اور جس نے اس پیدے کے شاپھ پیکی کی جو پیکی کا اہل پہیں نو جالف نوقع پیکی‬
‫کرنے والے کی نعرنف کی بچانے مذمت کی جانے گی اور وہ عبر اہل تہ پیکی کرنے کی‬
‫وجہ سے سرمیدہ ہوگا۔۔۔‬
‫اور اگر کوئی نوڑھا شخص پ یوقوف ہو نو اس کے نعد کوئی عفل پہیں((نعنی اب نوڑھے کو‬
‫موت ہی آنے گی عفل پہیں آنے گی)) اور اگر کوئی نوجوان پ یوقوف ہو نو ہوشکیا ہے وہ‬
‫اپنی پ یوقوفی کے نعد عفل مید ہوجانے۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫((معلقہ لتید ین رپ نعہ))‬


‫عفت الدبار مچلھا فمفامھا‬
‫نمنی بأبد عولھا فرجامھا‬
‫دمن بجرم نعد عھد ائیسھا‬
‫حجج جلون جاللھا و خرامھا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫منی میں پھوڑے دن پھہرنے والے اور زبادہ دن پھہرنے کے مکابات مٹ‬
‫گتے۔۔۔عول اور رجام کے مکابات وجست زدہ ہو گتے۔۔۔۔۔‬
‫ان مکانوں کے ا ٹسے ٹسان ہیں جن بر ان کے رہتے والوں کے زمانے نعد کنی شال‬
‫ا پتے جالل اور خرام مہت یوں کے شاپھ گزر گتے۔۔۔۔۔‬
‫قعال فروع األپھفان وأطفلت‬
‫بالحھلتین طیاءھا ونعامھا‬
‫وجال الشیول عن الطلول کأپھا‬
‫زبر بچد م یوپھا أفالمھا‬
‫قوقفت أشألھا وک نف شؤالیا‬
‫ضما جوالد ما پتین کالمھا‬
‫أولم بکن بدری نوار بأپنی‬
‫وصال عفد جیابل جذامھا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ٹس حھاڑنوں کی شاجیں بلید ہوگتیں اور وادی کے دونوں اطراف ہرنوں نے بچے اور شبر‬
‫مرغ نے ابڈے د پتے۔۔۔۔‬
‫اور سیالب نے کھیڈرات کو ظاہر کردبا گوبا کہ وہ اٹسی کیائیں ہیں جن کے م یون کو ان‬
‫کے فلموں نے پیا کردبا۔۔۔۔‬
‫میں کھڑا ہوا باکہ میں ان ((مکابات اور ٹسابات)) سے سوال کروں اور میں ان بافی‬
‫رہتے والے پتھروں سے کیسے سوال کربا جن کا کالم ظاہر پہیں ہوبا۔۔۔((نعنی ان‬
‫پتھروں سے کیسے سوال کربا جو تہ شالم کا جواب دے شکتے ہیں تہ کالم کرشکتے‬
‫ہیں))۔۔۔۔‬
‫کیا نوار(شاعر کی محیوتہ کا بام) پہیں جاپنی؟؟ کہ نے شک میں وعدوں کو پہت زبادہ‬
‫نورا کرنے واال ہوں اور پہت زبادہ نوڑنے واال ہوں۔۔۔۔(نعنی ئم محھے حھوڑو با مبرے‬
‫شاپھ رہو محھے کوئی برواہ پہیں)۔۔۔۔‬

‫من معشر سیت لھم آباؤھم‬


‫ولکل قوم سنۃ وامامھا‬
‫فاف نع نما قسم الملیک فانما‬
‫قسم الچالنق پتتیا عالمھا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہم اس قوم سے نعلق رکھتے ہیں جن کے لتے ان کے آباؤاجداد نے طر نقے پیادنے اور ہر‬
‫قوم کا اپیا طرنقہ اور اپیا امام ہوبا ہے۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫ٹس ئم ملیک نعنی ہللا باک کی قستم تہ راضی رہو۔۔ہمارے درمیان سمابل و حصابل کو‬
‫ن‬
‫اس نے قستم کیا جو ان کو سب سے زبادہ جا پتے واال ہے۔۔۔۔۔‬

‫((معلقہ عمرو ین کلیوم))‬

‫أال ھنی نصحیک فاصیحتیا‬


‫وال پ نقی حمور األبدرپیا‬
‫صت یت الکأس عیا أم عمرو‬
‫وکان الکأس مجراھا التمتیا‬
‫وما سر الیالتۃ أم عمرو‬
‫نصاجیک الذی ال نصیحتیا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫سیو !!! (اے ام عمرو ) ئتید سے جاگو اور ا پتے بڑے پیالے میں ہمیں سراب بالؤ اور‬
‫ابدرین کی سراب بافی تہ حھوڑبا۔۔۔(شاعر اپنی پ یوی ام عمرو کو کہیا جاہ رہا ہے کہ ابدرین‬
‫کی شاری سراب محھے بالدو کسی دوسرے کے لتے بافی تہ حھوڑبا)۔۔۔۔۔‬
‫اے ام عمرو !! ئم نے ہم سے پیالہ پھبر لیا جاالبکہ پیالے کے جانے کا راسنہ دائیں‬
‫طرف کا پھا۔۔۔( شاعر اپنی پ یوی کو کہ رہا ہے کہ سراب کا پیالہ دائیں طرف سے‬
‫سروع کربا پھا لیکن ئم نے بائیں جاپب سے سروع کرکے محھ سے پیالہ روک‬
‫دبا)۔۔۔۔۔‬
‫اے ام عمرو !!! نبرا وہ دوست جسے ئم نے سراب پہیں بالئی (ان) ئین لوگوں سے برا‬
‫پہیں ہے(جنہیں ئم نے سراب بالئی ہے)۔۔۔(شاعر اپنی پ یوی سے کہ رہا ہے کہ‬
‫جن ئین لوگوں کو ئم نے سراب بالئی ہے میں ان ئت یوں سے برا پہیں ہوں لیکن ئم‬
‫نے ک یوں محھے آخر میں رکھا؟؟)۔۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫أبا ھید فال عچل علتیا‬
‫وأنظربا بخبرک ال نفتیا‬
‫بأبا نورد الرابات پ نصا‬
‫ونصدرھن حمرا فد رو پیا‬
‫ورپیا المچد فد علمت معد‬
‫نطاعن دوتہ جنی پتتیا‬
‫أال ال بحھلن أجد علتیا‬
‫ھ‬ ‫ح‬ ‫ھ‬ ‫ح‬‫ی‬ ‫ف‬
‫ھ‬
‫ل قوق ل الچا لتیا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اے انو ھید !!! ئم ہمارے معا ملے میں جلدی تہ کرو اور ہمیں مہلت دو ہم نمہیں نفتنی‬
‫چبر دیں گے۔۔۔۔‬
‫نے شک ہم نبزوں کو اس جالت میں نکا لتے ہیں کہ وہ شفید ہونے ہیں اور اس جالت‬
‫میں واٹس لوبانے ہیں کہ (( دسم یوں کے جون سے )) سرخ اور شبراب ہو جکے ہونے‬
‫ہیں۔۔۔۔‬
‫ہم بزرگی کے وارث ہونے اور تہ بات فتیلہ معد جاپیا ہے ہم نبزوں سے اس(بزرگی) کا‬
‫ٰ‬
‫دفاع کرنے رہتے ہیں جنی کہ وہ (بزرگی) ظاہر ہوجانے۔۔۔۔۔‬
‫سیو !!! کوئی ہمیں چہالت تہ دکھانے ورتہ ہم اٹسی چہالت سے سزا دیں گے(با اٹسی‬
‫چہالت سے بدلہ دیں گے) جو جاہلوں کی چہالت سے بڑھ کر ہے۔۔۔۔‬

‫پھددبا وأوعدبا روبدا‬


‫منی کیا ألمک مف یو پیا‬
‫اذا بلغ الفطام لیا صنی‬
‫بجر لہ الچابر شاجدپیا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ئم ہمیں دھمکیاں د پتے ہو اور ڈرانے ہو۔۔۔تہ دھمکیاں د پیا اور ڈرابا حھوڑ دو۔۔۔ہم‬
‫نبری امی کے نوکر پہیں ہیں۔۔۔‬
‫چب ہمارا بحہ دودھ حھڑانے کی عمر کو پہیحیا ہے نو بڑے بڑے جابر اس کے شا متے‬
‫شچدے میں گر جانے ہیں۔۔۔۔۔۔((نعنی ہمارے بچوں کی ظافت کا تہ عالم ہے سوجو‬
‫ہمارے جوان کتتے ظاف یور ہوں گے))۔۔۔۔۔‬

‫((معلقہ عنبرۃ ین شداد))‬


‫ھل عادر السعراء من مبردم‬
‫أم ھل عرفت الدار نعد نوھم‬
‫ولفد بزلت فال نطنی عبرہ‬
‫منی نمبزلۃ المخب المکرم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫کیا شعراء نے اصالح کی جگہ میں سے کوئی چبز حھوڑی؟؟؟ ((نعنی محھ سے پہلے جو‬
‫شاعر گزر جکے ہیں وہ ہر چبز کی اصالح کرجکے ہیں)) لیکن ئم نے اپنی محیوتہ کے گھر‬
‫کو کحھ وہم کے نعد پہچان لیا۔۔۔۔(( ان دونوں اشعار میں میاسیت اس طرح ہے کہ‬
‫شعراء نے کوئی فابل اصالح جگہ نو پہیں حھوڑی پھی لیکن جوبکہ میں نے معسوفہ کے‬
‫گھر کو پہچان لیا ہے اب طت نغت شعر کہتے تہ آمادہ ہوگنی ہے ))۔۔۔۔۔‬
‫((شاعر اپنی محیوتہ سے کہیا ہے))نفتیا ئم نے مبرے دل میں محیت کرنے والے‬
‫عزبز دوست کی جگہ لے لی ہے((نعنی مبرے دل میں ئم نے محیت کرنے والے‬
‫عزبز دوست کے طور بر جگہ پیا لی ہے)) ٹس ئم کسی اور کو گمان تہ کرو ((نعنی مبرے‬
‫س‬
‫دل میں اب ٹس ئم ہی ہو ئم تہ تہ محھو کے مبرے دل میں نمہارے عالوہ پھی کوئی‬
‫ہے))۔۔۔۔۔‬

‫أپنی علی نما علمت فأپنی‬


‫سمح مچالفنی اذا لم أظلم‬
‫واذا ضچوت فما أقضر عن بدی‬
‫وکما علمت سمابلی وبکرمی‬
‫ھال شألت الحیل با اپنۃ مالک‬
‫نع‬
‫ان کیت جاھلۃ نما لم لمی‬
‫بخبرک من سھد الوف نعۃ أپنی‬
‫أعسی الوغی وأعف عید المعتم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اے مبری محیوتہ !!! ئم مبری عادات و حصابل کے بارے میں جو جاپنی ہو ان بر مبری‬
‫نعرنف کرو کہ نے شک میں ا ح ھے اجالق واال ہوں چب بک محھ بر ظلم تہ کیا‬
‫جانے۔۔۔۔‬
‫چب میں ٹسے سے ہوش میں آبا ہوں نو میں شچاوت میں کمی پہیں کربا اور جیسا کہ ئم‬
‫مبری عادات و حصابل اور عزت کے بارے میں جاپنی ہو۔۔۔۔‬
‫اے مالک کی ئتنی !!! اگر ئم پہیں جاپنی نو کیا ئم نے ((مبرے بارے میں)) گھڑ‬
‫سواروں سے نوحھا ہے؟؟؟‬
‫((ئم گھڑ سواروں سے مبرے بارے میں نوحھو اور )) جو پیدہ جیگ میں سربک ہوا ہے‬
‫ن‬
‫وہ نمہیں پیانے گا کہ میں جیگ میں حھا جانے واال ہوں اور مال عتتمت قستم کتے‬
‫جانے کے وفت میں بحیا ہوں ((نعنی میں لڑائی بڑے زور و سور سے کربا ہوں لیکن مال‬
‫عتتمت پہیں لتیا))۔۔۔‬

‫بدعون عنبر والرماح کأپھا‬


‫أشطان نبر فی لیان االدھم‬
‫م‬
‫ما زلت أر تھم پ نعرۃ بجرہ‬
‫ولیاتہ جنی ٹشربل بالدم‬
‫فازور من وقع الفیا بلیاتہ‬
‫بح‬
‫وشکا الی نغبرۃ و محم‬
‫لو کان بدری ماالمچاورۃ اسیکی‬
‫مک‬
‫ولکان لو علم الکالم لمی‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫((شاعر اپنی پہادری کے بارے میں کہ رہا ہے کہ)) پ یو عیس عنبرۃ((شاعر کا بام))‬
‫کو بالنے ہیں اس جال میں کہ نبزے ادھم(( بامی گھوڑے )) کے ستتے میں ک یوئیں‬
‫کی رسیوں کی طرح پ ھے۔۔۔((شاعر کہ رہا ہے کہ مبرے فتیلے نے محھے بالبا اور میں‬
‫نے اس جال میں ان کا جواب دلبری سے دبا کہ مبرے گھوڑے کے ستتے میں نبزے‬
‫ک یوئیں کی رسیوں کی طرح آ جا رہے پ ھے))۔۔۔‬
‫میں برابر (ا پتے) گھوڑے کے ستتے اور گردن کے درمیائی حصے کے شاپھ دسم یوں کی‬
‫طرف بڑھیا رہا جنی کہ اس نے جون کی فم نض پہن لی۔۔۔((شاعر کہ رہا ہے کہ میں‬
‫ا پتے گھوڑے کے شاپھ دسم یوں کی طرف بڑھیا رہا ان سے مفابلہ کربا رہا ان تہ برابر نبر‬
‫ٰ‬
‫ابدازی کربا رہا جنی کہ مبرا گھوڑا جون سے لت پت ہوگیا۔۔۔۔۔‬
‫ٹس وہ ((گھوڑا)) ا پتے ستتے تہ نبزے لگتے کی وجہ سے لوبا اور آٹسو پہا کر اور ہنہیا کر محھے‬
‫شکاپت کی۔۔۔۔‬
‫اگر وہ بات کربا جاپیا نو ضرور محھ سے شکاپت کربا اور اگر کالم کربا جاپیا نو ضرور محھ سے‬
‫کالم کربا۔۔۔۔‬

‫ولفد شقی نقسی وأذھب شفمھا‬


‫فیل القوارس وبک عنبر افدم‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫مبرے نقس کو شفا دی اور نقس کی پتماری کو جتم کردبا شہسواروں کی اس بات نے کہ‬
‫""اے عنبرۃ نبرے لتے ہالکت ہو آگے بڑھ""۔۔۔۔‬
‫((شاعر کہ رہا ہے کہ شہسواروں نے چب محھ سے کہا کہ اے عنبرۃ آگے بڑھ نو ان‬
‫کی اس بات نے مبرا دل پھیڈا کردبا محھے شکون پہیچابا۔۔۔ان سب کو مبرے اوبر اعتماد‬
‫پھا لہذا چب اپہوں نے محھے آگے بڑھتے کا کہ کر محھ سے مدد مابگی نو مبرے شارے دکھ‬
‫درد مٹ گتے۔۔۔۔))۔۔۔۔۔۔‬

‫(( معلقہ جارث ین جلزۃ الیسکری))‬


‫آذئتیا پتتتھا أسماء‬
‫رب بامل نمل منہ ال یواء‬
‫آذئتیا پتتتھا ئم ولت‬
‫لیت شعری منی بکون اللفاء‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫(( محیوتہ ))اسماء نے ہمیں اپنی جدائی کی چبر دی۔۔۔پہت سے مفتم ا ٹسے ہیں کہ ان‬
‫کی افامت سے ربج پہیحیا ہے۔۔۔(( شاعر کہ رہا ہے کہ مبری محیوتہ نے محھے جدائی کی‬
‫چبر دی ہے اور پہت سے لوگ ا ٹسے ہونے ہیں چب وہ باس رہتے ہیں نو ان کی‬
‫افامت سے ربج پہیحیا ہے لیکن اسماء ان میں سے پہیں ہے نو پھر وہ ک یوں محھے حھوڑ‬
‫کر جارہی ہے ))۔۔۔۔‬
‫اس (( اسماء )) نے ہمیں اپنی جدائی کی چبر دی اور ئتتھ پھبر لی کاش میں جاپیا کہ‬
‫کب (( ہماری )) مالفات ہوگی۔۔۔۔‬

‫وأبابا من الچوادث واألپیا‬


‫ء حطب نعنی تہ وٹساء‬
‫أن اجواپیا األرافم نعلو‬
‫فی‬
‫ن علتیا فی لھم احفاء‬
‫بچلطون البریء میا بذی‬
‫الذپب وال پ نفع الچلی الچالء‬
‫اپھا الیاطق المرقش عیا‬
‫عید عمرو وھل لذاک نفاء‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہمیں جادبات اور چبروں کی وجہ سے اٹسا عطتم معاملہ ئیش آبا جس نے ہمیں نکل نف‬
‫دی اور ہمیں عمگین کیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫نے شک ہمارے ارافم فتیلے والے پھائی اپنی بانوں میں میالعہ کرنے ہونے ہم بر‬
‫م‬‫ہ‬ ‫نع ہ پ‬
‫زبادئی کرنے ہیں۔۔۔(( نی وہ م بر یں لگانے یں ہیان براسی کرنے یں‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ت‬
‫))‪.....‬‬

‫وہ ہم میں سے گیاہوں سے باک پیدے کو گیاہگار کے شاپھ مال رہے ہیں اور ((‬
‫گیاہوں سے )) بری شخص کو (( گیاہوں سے )) بری رہیا کوئی فابدہ پہیں دے‬
‫رہا۔۔۔(( نعنی وہ ا ح ھے برے کی نمبز پہیں کررہے سب کو برا سمحھ رہے ہیں))۔۔۔۔۔‬
‫ح‬
‫اے (( عمرو ین کلیوم )) علچور اور ہماری بائیں عمرو ین ھید بادشاہ کو پیانے والے‬
‫ح‬
‫کیا اس (( علچوری )) کے لتے نفا ہوشکنی ہے؟؟؟ (( نعنی چب بادشاہ بخف یق کرے‬
‫گا نو ع نفرپب وہ جان لے گا کہ ئم حھوٹ نول رہے ہو نمہاری بانوں میں کوئی شچائی‬
‫پہیں ہے ))۔۔۔۔۔‬

‫ال نفتم العزبز بالیلد السھ‬


‫ل ‪ ،‬وال پ نفع الذلیل الیچاۃ‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫عزت دار آدمی کھلے میدان میں کھڑا پہیں ہوشکیا پھا اور تہ ذلیل کو پھاگیا نفع دے شکیا‬
‫پھا۔۔۔۔‬
‫(( ہماری اس کیاب میں تہ معلقہ نورا پہیں لکھا گیا بلکہ معلقہ میں سے جید اشعار اپھا‬
‫کر لکھ د پتے گتے ہیں۔۔۔اس شعر سے پیحھے والے شعر میں شاعر نے پیابا پھا کہ‬
‫ہمارے فتیلے والوں نے کسی فتیلے تہ حملہ کیا پھا اور ان کی لڑک یوں کو بابدی پیا لیا‬
‫پھا۔۔۔اور تہ اٹسا قساد پھا کہ سرنف اور ذلیل دونوں اس کی صد میں آ گتے پ ھے اس‬
‫م نظر کو ا پتے اس شعر میں شاعر نے پیان کیا ہے))۔۔۔۔‬

‫(( دنوان الحماسۃ ))‬


‫(( باب الحماسۃ ))‬
‫وفال السموال ین عادبا‬

‫اذا المرء لم بدٹس من اللؤم عرضہ‬


‫قکل رداء بربدتہ حمیل‬
‫وان ھو لم بحمل علی ال نقس صتمھا‬
‫فلیس الی جسن التیاء ستیل‬
‫نغبربا أبا فلیل عدبدبا‬
‫قفلت لھا ان الکرام فلیل‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫چب اٹسان کا دامن بچل سے میال تہ ہو نو ہر وہ جادر جسے وہ اوڑھیا ہے وہ جونضورت‬
‫ہوئی ہے(( برابر ہے کہ وہ جادر احھی ہو با خراب ))۔۔۔اس شعر میں شاعر نے جادر‬
‫کہ کر اس شخص کے عمل سے کیاتہ کیا ہے کہ شچاوت کرنے کے نعد نعنی بچل‬
‫سے بحتے کے نعد وہ پیدہ جو کام پھی کرے وہ احھا ہی لگیا ہے۔۔۔۔۔‬
‫اگر اٹسان ا پتے نقس تہ ظلم پہیں کرے گا (( بایں طور بر کہ وہ خرچ کرنے کو با ٹسید‬
‫پہیں جانے گا )) نو اس کی احھی نعرنف پہیں کی جانے گی۔۔۔شاعر تہ کہیا جاہ رہا‬
‫ہے کہ چب کوئی پیدہ ا پتے نقس تہ شحنی کرکے ا پتے ابدر عصہ ئتتے ‪ ،،‬جلم و بردباری‬
‫سے کام لتتے اور لوگوں کے حقوق ادا کرنے اور شچاوت کرنے جیسی صفات پیدا کرلتیا‬
‫ہے نو اس پیدے کا ذکر بلید ہوجابا ہے اور لوگ اس کی احھی نعرنف کرنے ہیں۔۔۔۔‬
‫(( شاعر اپنی پ یوی کے بارے میں پیا رہا ہے کہ )) وہ ہم سے کہنی ہے کہ ہماری نعداد‬
‫کم ہے نو میں نے اس سے کہا کہ نے شک عزت دار لوگ پھوڑے ہی ہونے‬
‫ہیں۔۔۔شاعر تہ کہیا جاہ رہا ہے کہ عزت کبرت کے شاپھ پہیں ہوئی بلکہ عزت احھی‬
‫عادنوں کے شاپھ ہوئی ہے اگرجہ نعداد فلیل ہی ک یوں تہ ہو۔۔۔۔‬

‫وما فل من کاپت نفاباہ میلیا‬


‫سیاب ٹسامی للعلی وکھول‬
‫وما ضربا أبا فلیل وجاربا‬
‫عزبز ‪ ،‬وجار األکبرین ذلیل‬
‫لیا جیل بحیلہ من بخبرہ‬
‫مت نع برد الظرف وھو کلیل‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ان لوگوں کی نعداد کم پہیں ہوئی جن کی اوالد ہم جیسی ہوئی ہے۔۔۔ہم ا ٹسے جوان اور‬
‫نوڑھے لوگ ہیں جو بلیدی کی طرف شفر کرنے ہیں (( نعنی برفی کرنے ہیں ))۔۔۔۔۔‬
‫ہمیں تہ بات نفصان پہیں د پنی کہ ہماری نعداد کم ہے اور ہمارے بڑوسی عزت والے‬
‫ہیں۔۔۔اور زبادہ نعداد والوں کے بڑوسی ذلیل ہونے ہیں۔۔۔۔‬
‫ہمارا ابک بلید پہاڑ ہے اس میں وہ داجل ہوبا ہے جسے ہم پیاہ د پتے ہیں اور وہ پہاڑ اپیا‬
‫بلید ہے کہ وہ دبکھتے والے کی نگاہ کو جشرت کے شاپھ لوبا د پیا ہے۔۔۔۔۔‬

‫ٰ‬
‫رشا اصلہ بخت البری وسما تہ‬
‫الی الیحم فرع ال پیال طوبل‬
‫ھو االبلق الفرد الذی شاع ذکرہ‬
‫نعز علی من رامہ ونطول‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ٰ‬
‫اس پہاڑ کی خڑیں بخت البری بک ہیں اور اس کی اوبر والی جوئی نے اس (( پہاڑ )) کو‬
‫اپیا بلید کردبا ہے کہ اس کی بلیدی بک پہیں پہیچا جاشکیا۔۔۔۔‬
‫وہ ابلق الفرد (( ابلق الفرد شاعر کے فلعے کا بام ہے )) جس کا ذکر عام ہے وہ شخت‬
‫ہوبا ہے اور عالب آجابا ہے اس بر جو اسے نفصان پہیچانے کی کوشش کربا ہے (( با‬
‫جو اس تہ نبر ابدازی کربا ہے ))۔۔۔۔۔‬

‫وابا لقوم ما بری الفیل سنۃ‬


‫اذا ما رأتہ عامر وشلول‬
‫نفرب چب الموت آجالیا لیا‬
‫وبکرھہ آجالھم ف نطول‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫س‬
‫اور ہم اٹسی قوم ہیں کہ (( جیگوں میں )) فیل ہونے کو عار پہیں محھتے جیکہ فتیلہ پنی‬
‫س‬
‫عامر اور فتیلہ پنی شلول فیل ہونے کو عار ھتے یں۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫مح‬
‫ہمارا موت سے محیت کربا ہماری اموات کو ہم سے فرپب کرد پیا ہے اور ان کی اموات‬
‫موت کی محیت کو ٹسید پہیں کرئیں ٹس وہ لمنی زبدگی جتتے ہیں۔۔۔(( شاعر کہیا ہے کہ‬
‫ہم موت سے محیت کرنے ہیں اس لتے جلدی مرجانے ہیں لیکن وہ نعنی پنی عامر اور‬
‫پنی شلول موت سے نفرت کرنے ہیں اس لتے وہ لمنی عمر جتتے ہیں))۔۔۔۔۔‬

‫وما مات میا سید ج نف انقہ‬


‫وال ظل میا جیث کان فتیل‬
‫ٹسیل علی جد الطیات نقوسیا‬
‫ولیست علی عبر الطیات ٹسیل‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اور ہمارا سردار ٹشبر تہ پہیں مربا (( بلکہ جیگ میں بلواروں کے شانے بلے اس کو موت‬
‫آئی ہے )) اور ہمارے کسی پھی مف یول کا جون راپ نگاں پہیں جابا۔۔۔۔‬
‫ہمارا جون بلواروں کی دھار تہ پہیا ہے تہ کہ اس کے عالوہ بر۔۔۔۔۔‬

‫(( باب االدب ))‬


‫(( فال شالم ین وانصۃ األشدی ))‬

‫أچب الفنی پ نقی القواجش سمعہ‬


‫کأن تہ عن کل فاجشۃ وفرا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫میں ا ٹسے جوان کو ٹسید کربا ہوں جو بری بانوں کا انکار کربا ہے اور گوبا کہ ہر بری بات‬
‫ستتے سے وہ پہرہ ہے۔۔۔‬

‫شلتم دواغی الصدر ال باشطا اذی‬


‫وال مانعا چبرا وال فابال ھجرا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫(( میں ا ٹسے جوان کو ٹسید کربا ہوں )) جس کے دل کے ارادے بخنہ ہوں اور وہ ((‬
‫جوان )) برائی پھیالنے واال ‪ ،،‬پیکی سے رو کتے واال اور قضول بات کہتے واال تہ ہو۔۔۔۔‬

‫اذا سیت أن بدغی کرنما مکرما‬


‫اد پیا طرنفا عافال ماجدا خرا‬
‫اذا ما أپت من صاچب لک زلۃ‬
‫فکن اپت محیاال لزلنہ عذرا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اگر ئم جا ہتے ہو کہ نمہیں شحی ‪ ،،‬عزت دار ‪ ،،‬اعلی اجالق کا جامل ‪ ،،‬جوبرو ‪ ،،‬عفل واال ‪،،‬‬
‫بزرگی واال اور آزاد سمحھا جانے نو نمہیں جا ہتے کہ چب نمہارے دوست سے کوئی علطی‬
‫سرزد ہوجانے نو ئم اس کی علطی معاف کرنے کے لتے کسی جیلے سے کام لو (( اور‬
‫اسے معافی ما بگتے کی ضرورت تہ بڑے۔۔۔اگر ئم تہ کام کرو گے نو ئم عزت والے‬
‫کہالؤ گے ))۔۔۔۔۔۔‬

‫عنی ال نقس ما بکفیک من شد جلۃ‬


‫فان زاد ستیا عاد ذاک العنی قفرا‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫نقس کا عنی (( نعنی نے پیاز ہوبا )) تہ ہے کہ جتیا مال بحھے محیاجی سے بچانے کے‬
‫لتے کافی ہو اسی تہ کفاپت کرو اور اگر ئم نے زبادہ کیا نو تہ (( نقس کا )) عنی قفر کی‬
‫طرف لوٹ جانے گا۔۔۔۔‬
‫اس شعر میں شاعر تہ کہیا جاہ رہا ہے کہ دپیا کے مال میں سے ضرف ا پتے مال تہ‬
‫کفاپت کرو جو نمہیں محیاجی سے بچاشکے اور پہی نقس کا عنی ہے لیکن اگر ئم نے‬
‫ضرورت سے زبادہ مال و دولت حمع کیا نو نمہارا نقس عنی سے قفر کی طرف لوٹ جانے‬
‫گا ک یوبکہ مال و دولت کی زبادئی سے خرص و طمع پیدا ہوئی ہے اور ہر اللحی شخص حف نفت‬
‫میں قفبر ہے اگرجہ نطاہر وہ امبر دکھیا ہو ک یوبکہ اصل عنی نقس کا عنی ہے۔۔۔۔‬

‫(( دنوان المتتنی ))‬

‫نعد المشرفنۃ والعوالی‬


‫ونفیلیا الم یون بال فیال‬
‫وبرپ نط السوانق مفربات‬
‫وما پیحین من ج یب اللیالی‬
‫ومن لم نعسق الدپیا فدنما‬
‫ولکن ال ستیل الی الوصال‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہم نبزے اور بلواریں پیار کرنے ہیں لیکن اموات ہمیں نغبر لڑے فیل کرد پنی‬
‫ہیں۔۔۔۔۔‬
‫اور ہم گھوڑوں کو (( ا پتے گھروں )) کے فرپب بابدھتے ہیں (( باکہ چب ہمیں کوئی‬
‫جادتہ ئیش آنے نو ہم پھاگ شکیں )) لیکن وہ ہمیں زمانے کی مصتت یوں سے پہیں بچا‬
‫بانے۔۔۔۔۔‬
‫اور کون ہے وہ جو فدئم زمانے سے دپیا کا عاسق پہیں ؟؟؟ لیکن دپیا کو بانے کا کوئی‬
‫راسنہ پہیں۔۔۔۔‬
‫(( شاعر کہیا ہے کہ ہر پیدہ فدئم زمانے سے دپیا سے محیت کربا ہے اور ہمیشہ اس‬
‫میں رہیا ٹسید کربا ہے لیکن کوئی پھی دپیا کو پہیں باشکیا ))۔۔۔۔۔۔‬

‫نصتیک فی جیا بک من جت یب‬


‫نصتیک فی میامک من جیال‬
‫رمائی الدھر باألرزاء جنی‬
‫فؤادی فی عساء من پیال‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ئم اپنی زبدگی میں ا پتے محیوب کے وصال کا اپیا حصہ باشکتے ہو جتیا ئم ا پتے جواب میں‬
‫ا پتے (( جت یب کے )) جیال کا حصہ بانے ہو۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫محھے زمانے نے اپنی صتتتیں پہیچائیں جنی کہ مبرا دل نبروں کا عالف ین گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫قضرت اذا أصائتنی سھام‬
‫بکشرت ال نصال علی ال نصال‬
‫وھان فما أبالی بالرزابا‬
‫ألئی مااپ نفغت بأن أبالی‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫چب محھے نبر پہیچے نو میں ا ٹسے ہوگیا جیسے پھل پھل تہ نوپیا ہے۔۔۔۔(( اس شعر کا‬
‫مفھوم کحھ نوں ہے کہ زمانے نے مبرے دل تہ ا پتے زبادہ نبر مارے ہیں کہ اب اگر‬
‫کوئی نبر مبرے دل کی طرف آبا ہے نو وہ مبرے دل بک پہیں پہیحیا ک یوبکہ اب مبرے‬
‫دل تہ نبر لگتے کی کوئی جگہ بافی پہیں رہی بلکہ ابک نبر کا پھل دوسرے نبر تہ لگ کر‬
‫نوپیا رہیا ہے ))۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫اور صتتتیں محھ تہ ہلکی ہوگتیں ٹس محھے ان کی کوئی برواہ پہیں ک یوبکہ مبرا برواہ کربا‬
‫پ‬ ‫م‬
‫محھے نفع پہیں د پیا۔۔۔۔(( نعنی محھے اپنی زبادہ صتتتیں ہیحی ہیں کہ اب میں ان کا‬
‫عادی ہوگیا ہوں اس لتے محھے اب کوئی پھی مصت یت بڑی پہیں لگنی اور میں ان کی‬
‫برواہ پھی پہیں کربا ک یوبکہ مبرے برواہ کرنے سے محھے کوئی فابدہ جاصل پہیں ہوبا‬
‫))۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وھذا أول الیاعین طرا‬
‫ألول مینۃ فی ذالچالل‬
‫ن‬ ‫پ‬ ‫خ‬ ‫ل ن‬
‫کأن الموت م ع قس‬
‫ف‬
‫ولم بخظر لمچلوق پیال‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اس بادشاہت میں پہلی میت کی چبر د پتے واال تہ پہال شخص ہے۔۔۔(( اس شعر میں‬
‫شاعر تہ کہیا جاہ رہا ہے کہ سنف الدولہ کی بادشاہت میں کتھی کوئی مصت یت پہیں‬
‫آئی پھی اور اس کی والدہ کی موت کی چبر د پتے واال مخبر پہال مخبر ہے جس نے کوئی‬
‫بری چبر سیائی اور بادشاہ کی والدہ کا قوت ہوجابا اس کی بادشاہت میں سب سے پہال‬
‫عمگین واقعہ ہے ))۔۔۔۔۔۔‬
‫گوبا کہ موت اب کسی کو نکل نف پہیں د پنی اور مچلوق کو کسی مصت یت کی اب کوئی‬
‫برواہ پہیں۔۔۔۔(( شاعر تہ کہیا جاہ رہا ہے کہ بادشاہ کی والدہ کا قوت ہوبا اپنی بڑی‬
‫مصت یت پھی کہ ہر پیدے کو اپنی اپنی مصت یت پھول گنی ))۔۔۔۔۔‬

‫صالۃ ہللا جالفیا ج یوط‬


‫علی الوجہ المکفن بالحمال‬
‫علی المدقون فیل البرب صوبا‬
‫وفیل اللچد فی کرم الچالل‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫ہمارے جالق ہللا کی اس چہرے بر جسے جونضورئی کا کفن دبا گیا ہے اپنی زبادہ رحمت ہو‬
‫کہ وہ رحمت ج یوط کے فائم مفام ہوجانے۔۔۔۔۔۔‬
‫اور (( تہ رحمت اس )) مدقوتہ بر ہو جو منی میں دفن ہونے سے پہلے عزت میں دفن‬
‫پھی اور فبر میں دفن ہونے سے پہلے وہ مدقوتہ ا ح ھے اجالق میں دفن پھی۔۔۔۔‬
‫(( الفصابد الم نفرفۃ ))‬
‫(( انو العالء المعری ))‬

‫عبر مچد فی ملنی واع نفادی‬


‫نوح باک وال برئم شاد‬
‫وسینہ صوت ال نعی اذا فیس‬
‫نضوت الیشبر فی کل باد‬
‫أبکت بلکم الحمامۃ أم ع یت‬
‫علی فرع عصتھا المیاد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫مبری ملت اور مبرے اع نفاد میں رونے والے کے نوحے اور جوش ہونے والے کے‬
‫گیت میں کوئی فرق پہیں۔۔۔‬
‫وفات کی چبر د پتے والے کی آواز کو چب فیاس کیا جانے نو وہ ہر جگہ جوسی کی چبر‬
‫د پتے والے کے مساتہ ہوجائی ہے۔۔۔۔۔۔‬
‫کیا ک یوبری اپنی کھلی شاخ کی پہنی تہ رو رہی ہے با گیگیا رہی ہے ؟؟؟‬
‫(( شاعر تہ کہیا جاہ رہا ہے کہ جس طرح ک یوبری کا کوئی پیا پہیں لگیا کہ وہ آواز نکال‬
‫کر رو رہی ہے با جوسی سے گیگیا رہی ہے اسی طرح جوسی اور عمی کی چبر د پتے والے‬
‫پھی برابر ہیں ))۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫صاح ھذی ف یوربا نمأل الرچب‬


‫فأین الف یور من عھد عاد‬
‫حفف الوطء ما أطن ادئم‬
‫االرض اال من ھذہ االجساد‬
‫وفتیح پیا وان فدم العھد‬
‫ھوان األباء واألجداد‬
‫برحمہ ‪:::‬‬
‫اے صاچب !!!‬
‫ہماری ف یور نے کسادہ زمین کو پھر دبا ہے نو زماتہ عاد کے لوگوں کی فبریں کہاں ہیں‬
‫؟؟؟‬
‫ش‬
‫روبدنے میں کمی کرو ۔۔۔ میں زمین کی طح کو تہ اجسام گمان کربا ہوں (( نعنی میں‬
‫ش‬
‫زمین کی طح کے بارے میں تہ گمان کربا ہوں کہ ہمارے بڑے جو وفات با گتے ہیں تہ‬
‫ان کے اجسام ہی ہیں لہذا ان کے اوبر جل کر ان کو زبادہ تہ روبدو بلکہ روبدنے میں‬
‫کمی کرو ))۔۔۔۔۔۔‬
‫اور ا پتے آباؤاجداد کو ذلیل کربا کتیا ہی برا ہے اگرجہ زماتہ لمیا ہوگیا ہے۔۔۔۔‬

You might also like