You are on page 1of 11

‫سربراِہ ادارہ کی ذمہ داریاں اور اختیارات‬

‫ذمہ داریاں‬
‫‪ (QUANTITY)،‬ہیڈ ٹیچر ادارے کے داخلہ ‪/‬خارجہ‬
‫)‪(EFFICIENCY‬اور کارکردگی )‪(QUALITY‬معیار تعلیم‬
‫کے تمام اہداف کا ذمہ دار ہے۔جن کا حصول یقینی بنانے کے لئے ُاسے تمام تر ضروری اختیارات بھی حاصل ہیں۔‬
‫پنجاب ایجوکیشن کوڈ کے ٓارٹیکل نمبر ‪ 10‬کے مطابق سربراِہ ادارہ کو خود بھی پڑھانا ہے اور سکول کے درست‬
‫انتظام و انصرام‪ ،‬سٹاف اور طلبہ کے ڈسپلن‪ ،‬تدریس کی تنظیم اور نگرانی‪ ،‬کھیلوں اور دوسری الزمی ہم نصابی‬
‫سرگرمیوں کے انعقاد‪ ،‬تمام رجسٹرز ‪،‬ریکارڈز کی بروقت اور درست تکمیل‪ ،‬رولز کے مطابق فنڈز کےاستعمال کی‬
‫ذمہ داری بھی ُاسی پر عائد ہوتی ہے۔ اس کے عالوہ مذکورہ ضابطہ کے مطابق طلبہ کی جسمانی‪ ،‬ذہنی‪ ،‬مذہبی‪،‬‬
‫سماجی واخالقی نشوونما اور بہبود بھی اس کا فرض ہے۔ ضابطے کا متن حسِب ذیل ہے۔‬
‫‪[ The Head of an institution shall be responsible for its proper administration and‬‬
‫‪management. He/she shall maintain discipline among staff and students, organize and‬‬
‫‪supervise the instruction. Regulary participate in the teaching work arrange for the games and‬‬
‫‪other co-curricular activities, ensure that all registers are regularly and accurately maintained,‬‬
‫‪keep a proper account of all monies entrusted to him/her and see that the same are utilized in‬‬
‫‪accordance with the prescribed rules, and generously promote the Physical, intellectual,‬‬
‫] ‪religious, social and moral welfare of the students under his charge.‬‬
‫اختیارات‬
‫سربراہِ ادارہ خواہ وہ کسی بھی بھی گریڈ میں ہوں‪ ،‬اس بات کا مکمل اختیار رکھتے ہیں کہ اوقاتِ مدرسہ کے‬
‫دوران یا اوقاتِ مدرسہ کے بید ادارے کے اساتذہ یا دیگر سٹاف کو دستور العمل‪ ،‬چیکنگ پروفارمہ اور تعلیمی‬
‫کیلنڈر میں دی گئی کوئی تدریسی یا انتظامی سرگرمی یا کوئی بھی ایسا کام جو سکول کی بہتری اور معیارِ تعلیم‬
‫میں شمار کی جائے گی۔ )‪ (Serious Mis-Conduct‬کےلئے مناسب سمجھیں ‪،‬تفویض کر دیں۔ اس کی عدم تعمیل‬
‫انچارج ہیڈ ٹیچرز کے بھی یہی اختیارات ہیں۔‬
‫سربراہِ ادارہ کسی بھی ٹیچر کو اضافی کالس‪ ،‬پیریڈ‪ ،‬کسی بھی ہم نصابی سرگرمی‪ ،‬الئبریری‪ ،‬ٹیم انچارج‪ ،‬فنڈز کا‬
‫انچارج‪ ،‬شجر کاری‪ ،‬امتحانی ذمہ داری‪ ،‬ریکارڈ کی تیاری‪ ،‬اپنی معاونت یا متفرق سرگرمیاں تفویض کرنے کے‬
‫مکمل اختیارات رکھتے ہیں۔‬
‫سربراہِ ادارہ کسی بھی ٹیچر کو ٹرانسفر کرنے کی سفارش کرسکتے ہیں۔ سربراہِ ادارہ کی رائے کا احترام پوری‬
‫طرح ملحوظِ خاطر رکھا جائے گا۔‬
‫رخصتِ اتفاقیہ مکمل طور پر سربراِہ ادارہ کی صوابدید پر منحصر ہے۔‬
‫کوئی بھی سربراہِ ادارہ سائنس کے مضامین‪ ،‬ریاضی اور انگریزی کے اساتذہ کی پوسٹ خالی ہونے کی صورت‬
‫میں ہر تعلیمی سال میں ‪ 6‬ماہ کے لئے فروغِ تعلیم فنڈ سے سکول کونسل کی منظوری سے عارضی ٹیچر کا تقرر‬
‫کر سکتا ہے۔ سویئپر نہ ہونے کی صورت میں سینٹری ورکر کو حسبِ ضرورت مذکورہ فنڈ سے ادائیگی کی جا‬
‫سکتی ہے۔ واضح رہے کہ ُج ز وقتی سٹاف کو گرمی کی تعطیالت کی تنخواہ نہیں ملے گی۔‬
‫)‪PERFORMANCE EVALUATION REPORT (PER‬‬
‫کا نام بدل ‪ A.C.R‬۔ لکھنا ہے۔ اب‪ P.E.R‬سربراِہ ادارہ کی ایک بنیادی ذمہ داری اور اہم ترین اختیار تمام اسٹاف کی‬
‫کر دیا گیا ہے۔جس کا مطلب یہ ہے کہ سربراِہ ادارہ تمام معلمین بشمول کنٹریکٹ اساتذہ و مالزمین کی سال‪P.E.R‬کر‬
‫بھر کی کارکرگی‪ُ ،‬ان کو دئیے گئے اہداف کی روشنی میں پوری معروضیت کے ساتھ لکھیں گے۔‬
‫اور )‪ (QUALITY‬معیارِ تعلیم ‪ (QUANTITY) ،‬لکھتے وقت داخلہ ‪ /‬خارجہ‪ P.E.R‬نوٹ‪ :‬ہیڈ ٹیچر کی‬
‫کے تمام اہداف‪ ،‬دستور العمل‪ ،‬چیکنگ پروفارمہ اور تعلیمی کیلنڈر سامنے رکھے )‪ (EFFICIENCY‬کارکردگی‬
‫لکھتے وقت ان تمام دستاویزات‪ ،‬اہداف اور اساتذہ کی ‪ P.E.R‬جائیں گے۔ اس لئےسربراِہ ادارہ بھی اساتذہ کی‬
‫کارکردگی کےنتائج کو پوری طرح مدنظر رکھیں۔‬
‫ہر صورت ‪15‬جنوری سےپہلے مکمل ‪ P.E.Rs‬حکومتی ہدایات کے مطابق تمام اسٹاف بشمول کنٹریکٹ اساتذہ کی‬
‫رکھا جائے۔ )‪(CONFICENTIAL‬کرنا الزمی ہیں۔ انہیں ہر صورت خفیہ‬
‫گورنمنٹ پرائمری‪،‬ایلیمنٹری‪،‬سکینڈری‪،‬ہائیرسیکنڈری سکول کے اہداف‬
‫تمام سکولز کے اہداف کو درج ذیل کیٹیگریز میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔‬
‫‪Quantity Targets: Admission, Drop-Out, Retention Rate‬داخلہ‪ /‬خارجہ‬
‫پرائمری سطح پر ‪100‬فیصد داخلہ یقینی بنانا۔ جماعِت پنجم اور جماعت ہشتم پاس کرنے والے تمام طلبہ کا اگلی ‪1:‬‬
‫جماعت میں داخلہ یقینی بنانا۔‬
‫مکمل طور پر ختم کرنا۔ )‪ (Dropout‬سکول کی ٓاخری جماعت پاس کرنے سے پہلے خارجہ ‪2:‬‬
‫پنجم‪ ،‬ہشتم اور میٹرک کا رزلٹ مصنوعی طور پر بہتر بنانے کے لئے نہ تو کسی بچے کو خارج کیا جائے گا ‪3:‬‬
‫اور نہ ہی اس کا داخلہ بھیجنے سے انکار کیا جائے گا۔‬
‫ستمر سے پہلے داخل شدہ نرسری (کچی) کے طلبہ کو الزمی طور پر اگلی کالس میں ترقی دی جائے۔ ‪30‬‬
‫قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق پرائمری سطح پر داخلہ‪ 100‬فیصد ہونا چاہیے۔ جس میں سے کم از کم ‪ 90‬فیصد طلبا‬
‫و طالبات پرائمری تعلیم مکمل کریں۔ اور اول ادنیٰ کے داخلے کا ‪85‬فیصد طلبا اور طالبات جماعت ہشتم تک برقرار‬
‫رہیں اور ‪80‬فیصد میٹرک تک پہنچیں۔‬
‫‪ QAALITY TARGETS: RESULTS:‬معیارِ تعلیم‬
‫پرائمری سٹینڈرڈ‪ ،‬مڈل سٹینڈرڈ اور میٹرک کے امتحانات میں مجموعی اور مضمون وار نتائج ضلع اور بورڈ کی‬
‫اوسط سے کم نہ ہوں۔‬
‫رٹہ سسٹم‪ ،‬امدادی کتب اور پرائیویٹ ٹیوشن کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔‬
‫سکول میں تمام سرگرمیاں دستور العمل‪ ،‬تعلیمی کیلنڈر اور چیکنگ پروفارمہ کے عین مطابق ہوں۔‬
‫‪:ADMINISTRATIVE EFFICIENCY‬انتظامی ُامور‬
‫کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ ‪Absenteeism‬‬
‫سکول کا انتظام و انصرام‪ ،‬ڈسپلن‪ ،‬طلبہ و اساتذہ کی حاضری‪ ،‬یونیفارم‪ ،‬سکول کی عمارت و احاطہ کی حالت و‬
‫صفائی‪ ،‬سائنس لیب‪ ،‬الئبریری‪ ،‬پی۔ٹی‪ ،‬سپورٹس ‪ ،‬والدین سے موثر اور مسلسل رابطہ اور ایک معیاری درس گاہ کا‬
‫عملی نمونہ ہوں۔‬
‫‪RATIONALIZATION/PER STUDENT COST/RE-ALLOCATION‬‬
‫ٓاجکل ریشنالئزیشن پالیسی اساتذہ کے لئے سر درد بنی ہوئی ہے۔ جہاں اس پالیسی سے اساتذہ کی اکثریت پریشان‬
‫ہے‪ ،‬وہاں تعلیمی حکام بھی اس سے پریشان ہیں۔ ہیڈ ٹیچر کو چاہیے کہ وہ اساتذہ کی مدد سے اپنے سکول کی تعداد‬
‫میں اضافہ کرے۔ تاکہ ُاس کے سکول کے اساتذہ اس پالیسی کی ُر و سے کسی اور سکول شفٹ نہ ہوں۔‬
‫حکومتی پالیسی کے مطابق فی طالب علم تعلیمی اخراجات کی ایک مناسب حد ہے۔ لٰہ ذا ایلیمنٹری اور سیکنڈری سطح‬
‫پر فی طالب علم ماہانہ اخراجات ‪ 200‬سے ‪ 300‬اور ساالنہ اخراجات ‪ 2400‬اور ‪ 3600‬سے زیادہ نہ ہوں۔ ساالنہ‬
‫سکول بجٹ کا جواز سکول کی کارکردگی(تعداد اور نتائج) سے ثابت ہونا چاہیے۔‬
‫{ اہم اقتباسات از پنجاب ایجو کیشن کوڈ }‬
‫سٹا ک رجسٹر سے اشیاء کا اخراج ( آرٹیکل نمبر‪)8‬‬
‫ثانوی اداروں کے سر براہوں کو مروجہ مالی اختیارات کے قواعد کے مطابق اشیاء کو " ناقابل استعمال " اور‬
‫"ناکارہ" کرنے کا اختیار ہے۔ ان اشیاء کو نیالم عام کے ذریعہ فروخت کیا جائے گا اور حاصل ہونے والی رقم‬
‫صورت خرید از گورنمنٹ فنڈز ‪ 1251-1250‬ایجوکیشن فنڈ میں جمع کرنا ہو تی ہے۔ بصورت خریداز سکول فنڈز‪،‬‬
‫متعلقہ فنڈز میں رقوم جمع کرانا ہو تی ہیں۔‬
‫سربراہ ادارہ کے اختیارات( آرٹیکل نمبر‪:)10‬۔‬
‫۔ سربراہ ادارہ اپنے ادارہ اور منسلکہ بورڈنگ ہاؤس کے مناسب انتظامات کا ذمہ دار ہے۔‪1‬‬
‫۔ اسا تذہ و طلباء کے مابین نظم و ضبط بر قرار رکھنا۔‪2‬‬
‫۔ تدریسی امور کی تنظیم و نگرانی کرنا‪3‬‬
‫۔ تمام رجسٹرز کی تکمیل اور باقاعدہ پڑتال کرنا۔‪4‬‬
‫۔ کھیلوں و ہم نصابی سرگرمیوں کا انتظام کرنا۔‪5‬‬
‫۔ زیر تصرف تمام رقومات کو قواعد و ضوبط کے مطابق خرچ کرنا‪ ،‬ریکارڈ تیار کرنا اور جوابد ہی کیلئے تیار ‪6‬‬
‫رہنا۔‬
‫۔ ادارہ کے طلباء کی جسمانی ‪ ،‬ذہنی ‪ ،‬مذہبی اور معاشرتی و اخالقی بہبود کو ترقی دینا۔‪7‬‬
‫۔ ہفتہ میں کم از کم ‪ 18‬پیریڈ پڑھانا۔‪8‬‬
‫اگلی جماعت میں ترقی دینا( آرٹیکل نمبر‪:)11‬۔‬
‫۔ تعلمی سال کے اختتام پر ساال نہ امتحان کے ذریعہ طلباء کو اگلی جماعت میں ترقی دینے کا اختیار حاصل ہے۔‪1‬‬
‫۔ دوران تعلیمی سال پہلی جماعت سے دوسری جماعت میں ترقی دی جاسکتی ہے۔ جس پر افسر معائنہ نظر ثانی کر‪2‬‬
‫سکتا ہے۔‬
‫۔ جماعت دوم سے جماعت ہشتم تک دوران سال ترقی کا اختیار صرف ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آفسیر کو ہے۔‪3‬‬
‫اساتذہ کی حاضری ( آرٹیکل نمبر‪)15‬‬
‫اساتذہ کی حاضری باقاعدہ اوقات کے اندراج کے ساتھ مقررہ رجسٹر پر لگائی جائے گی اور کئی استاد اوقات کار‬
‫کے دوران سر براہ کی اجازت اور " موومنٹ رجسٹر"میں اندراج کے بغیر ادارہ کو نہیں چھوڑ سکتا۔‬
‫پرائیویٹ ٹیوشن وغیرہ ( ٓا رٹیکل نمبر ‪)17‬‬
‫سکول کے اوقات اور احاطے میں کسی قسم کی پرائیویٹ ٹیوشن کی قطعی ممانعت ہے۔ کسی بھی ٹیچر کو اپنی‬
‫کالس یا اپنے سکول کے کسع بھی طالب علم کو پرائیویٹ ٹیوشن پڑھانے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر کوئی ٹیچر اپنے‬
‫شمار کر کے ُاس کے خالف ‪ Professional Dishonesty‬سکول کے طلبہ کو ٹیوشن پڑھاتے پایا گیا تو ُاسے‬
‫محکمانہ کاروائی کی جائے گی‬
‫سکول کے اوقات کار(آرٹیکل نمبر ‪: )19‬۔‬
‫سکول کھلنے اور بند ہونے کے اوقات کار متعلقہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اپنے موسمی حاالت اور محل و قوع کے‬
‫مطابق کرے گا لیکن محکمہ کی طرف سے مقرر کر دہ اوقات کار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ لیکن موسم گرما‬
‫میں اسمبلی اور تفریح کا وقت نکال کر پانچ(‪ )5‬گھنٹے اور موسِم سرما میں ساڑھے پانچ گھنٹے سے کم نہ ہو۔‬
‫پرائمری سیکشن والے ہیڈ ٹیچر اگر ضروری سمجھیں تو جماعت نرسری‪،‬اول کو ایک گھنٹہ قبل چھٹی دے سکتے‬
‫ہیں مگر ٹیچر سکول میں موجود رہے گا۔ ہیڈ ٹیچر ٹریفک‪،‬بوائز اور گرلز سکولز کی مقامی صورت حال کہ سامنے‬
‫رکھ کر اوقات مدرسہ میں ‪ 15‬منٹ کی تبدیلی کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ تمام اوقات کارکہ سکول کے باہر نمایاں‬
‫جگہ لکھنا ضروری ہے۔‬
‫نظام االوقات ( آرٹیکل نمبر ‪)20‬‬
‫ہر کمرہ ہائے جماعت میں اس جماعت کاٹائم ٹیبل اور سلیبس آویزاں ہو گا۔ جس میں تمام مضامین کی تفصیل درج ہو‬
‫گی۔ نیز دفتر سربراہ ادارہ و سٹاف روم میں تمام اساتذہ و کالسوں کا جنرل ٹائم ٹیبل آویزاں کرنا ہو گا۔‬
‫حاضری طلبا( آرٹیکل نمبر ‪: )21‬۔‬
‫طلباء کے پلےر وقت کی حاضری سکول لگنے کے بندرہ منٹ کے اندر اور دوسرے وقت کی حاضری سکول بند‬
‫ہونے کے وقت لگائی جائے گی۔ کوئی خانہ خالی نہ چھوڑا جائے گا اور دوران سکول طالب علم کے چلے جانے کی‬
‫صورت میں رجسٹر حاضری میں اندراج کیا جائے گا۔‬
‫منظوری رخصت ( آرٹیکل نمبر‪:)23‬۔‬
‫طالب علم کی تحریری درخواست برائے رخصت جس پر والد ‪/‬سرپرست کے تصدیقی دستخط موجود ہونے کی‪8‬‬
‫بنیاد پر سربراہ ادارہ رخصت منظور کرنے کا مجاز ہے۔‬
‫مانیٹر کا تقرر ( آرٹیکل نمبر ‪:)24‬۔‬
‫ہیڈ ماسٹر ہر جماعت کے ایک طالب علم کو بطور مانیٹر مقرر کرنے اور اسے فرائض تضویض کرنے کا مجاز ہے۔‬
‫عمر کی حد( آرٹیکل نمبر ‪: )29‬۔‬
‫مہم میں نئے داخلہ کیلے ‪ 4‬سال حد ‪ UPE‬پہلی جماعت میں داخلہ کیلے عمر کم از کم پانچ سال ہونی چاہیے۔ لیکن‬
‫یعنی کچی کالس میں داخلہ لے گا۔ ‪ Nursery‬مقرر کی گئی ہے وضح رہے کہ ‪ 4‬سال کا بچہ‬
‫نیا داخلہ ( آرٹیکل نمبر‪:)31‬۔‬
‫نیا داخلہ مجوزہ فارم پر بچے کے والد سرپرست کے دستخط پر جماعت نرسری میں داخلہ اپریل تا نومبر کے دوران‬
‫حاصل کیا جاسکتا ہے۔ تم کوئی مجاز عدلت فیصلہ دے تو کسی بھی وقت داخلہ ہو سکتا ہے اور نئے داخلہ کی‬
‫صورت کسی حکومت مہم کے نتیجے میں کسی بھی وقت نیا داخلہ کیا جا سکتا ہے۔‬
‫عمر کا اندراج (آرٹیکل نمبر ‪)34‬‬
‫سرربراہ ادارہ بوقت داخلہ طالب علم کی تاریخ پیدائش نہا یت احتیاط اور صحت کے ساتھ درج کرے اور والد ‪ /‬سر‬
‫پرست پر واضح کرے کہ ایک دفعہ ریکارڈ کی گئی تاریخ پیدائش میں ہر گز تبدیلی نہیں ہوگی۔ میٹرک کا امتحان‬
‫پاس کرنے کی صورت میں مجوزہ فیس ادا کر کے بورڈ تبدیلی کا اختیار رکھتا ہے۔ جس کیلئے پرائمر سر ٹیفکیٹ ‪/‬‬
‫ب فارم ‪ /‬میو نسپل کمیٹی کا تاریخ پیدائش کا سر ٹیفکیٹ دینا پڑے گا۔‬
‫نوٹ‪:‬۔ بہتر ہے کہ سربراہ ادارہ داخلہ کے وقت والدین کو برتھ سرٹیفیکٹ یا فارم ب بنوانے کا پابند کرے تا کہ بعد‬
‫میں عذر نہ رہے اور تمام بچوں کا تمام محکمانہ امتحانات میں داخلہ کے وقت بھی آسانی ہو۔‬
‫عمر کا غلط اندراج ( آرٹیکل نمبر‪:)35‬۔‬
‫اگر کئی امیدوار کسی پبلک امتحان میں اپنی عمر کا غلط اندراج کرتا ہے تو اسے سکول سے نکال جا سکتا ہے اور‬
‫آئندہ امتحان کیلئے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔‬
‫داخلہ( آرٹیکل نمبر ‪)38‬‬
‫سکول اور کالج میں داخلہ بال امتیاز مذہت ‪ ،‬ذات اور نسل قواعد و ضوابچ کے مطابق میرٹ کی بنیاد پر ہو گا۔‬
‫تدریسی پریڈ کا دورانیہ ( آرٹیکل نمبر ‪)40‬‬
‫ایک تعلیمی ادارے میں تدریسی پریڈ کا دورانیہ ‪ 45‬منٹ ہو گا۔‬
‫ضروری رجسٹرات( آرٹیکل نمبر ‪)42‬‬
‫ہر تعلیمی ادارے میں مندرجہ ذیل رجسٹرز ضرور ہونے چاہیں۔‬
‫۔ کیش بک ‪2‬۔ قبض اوصول ‪3‬۔ کنٹجنٹی ‪4‬۔ سٹاک رجسٹر‪1‬‬
‫۔ جی پی فنڈرجسٹر ‪6‬۔ رجسٹر آمدو خرچ(گورنمنٹ و فنڈز) ‪7‬۔ رجسٹر اشیاء مال سر کار‪5‬‬
‫۔ رجسٹر داخل خارج ‪9‬۔ رجسٹر وزیٹرز ‪10‬۔ وصولی ڈاک رجسٹر‪8‬‬
‫۔ چلت ڈاک ( روانگی ڈاک) رجسٹر ‪ 12‬رجسٹر امتحانات ‪13‬۔ رجسٹر حاضری مدرسین‪11‬‬
‫۔ چلت الئبریری کتب رجسٹر ‪16‬۔ سزا و جزا رجسٹر‪ Accessing Register 15‬۔‪14‬‬
‫۔ رخصت ہائے اتفاقیہ رجسٹر ‪18‬۔ الگ بک ‪19‬۔ پنجاب ایجو کیشن کوڈ‪17‬‬
‫۔ انڈکس رجسٹر ‪21‬۔ موؤمنٹ رجسٹر ‪22‬۔ چلت اشیا ء درج‪20‬‬
‫۔ رجسٹر ٹیوشن فیس ‪24‬۔ رجسٹر سامان سپورٹس ‪25‬۔ الئبریری کتب رجسٹر‪23‬‬
‫۔ ٹیلیفون رجسٹر ‪27‬۔ آمد اخبار رجسٹر ‪28‬۔ جنرل روز نامچہ حاضری رجسٹر‪26‬‬
‫۔ ہسٹری مشین رجسٹر ‪30‬۔ بجٹ کنٹرول رجسٹر ‪31‬۔ گرم سرد رجسٹر‪29‬‬
‫۔ ٹکٹ رجسٹر ‪33‬۔ ٹیویشن فیس رجسٹر ‪34‬۔ کنڈکٹ رجسٹر‪32‬‬
‫۔ رجسٹر چلت وضیفہ ‪36‬۔ خالی پوسٹوں کا رجسٹر ‪37‬۔ بجٹ کنٹرول رجسٹر‪35‬‬
‫۔ میٹر ریڈر رجسٹر ( بجلی ‪ ،‬گیس ‪ ،‬پانی ) ‪39‬۔ ٹی اے رجسٹر ‪40‬۔ مرمت رجسٹر‪38‬‬
‫۔ ٹوکن رجسٹر ‪42‬۔ منظور شدہ پوسٹوں کا رجسٹر‪41‬‬
‫کنڈکٹ رجسٹر (آرٹیکل نمبر ‪)43‬‬
‫سبراہ ادارہ اپنے پاس یہ رجسٹر رکھے گا جس میں کسی طالب علم کی خصوصی کار کردگی یا ناپسندیدگی ‪ /‬رویہ‬
‫سے متعلق اندر اجات کئے جائیں گے۔ جو طالبعلم کی پر اگرس رپورٹ میں بھی درج کئے جائیں گے۔‬
‫یونیفارم (آرٹیکل نمبر‪)44‬‬
‫تمام طلباء مقرر کر دہ یونیفارم میں سکول میں آئیں گے اور یہ صاف ستھری ہوگی۔ بصورت دیگر انچارج کالس اس‬
‫دن کیلئے اسے کالس سے باہر نکال سکتا ہے۔ یونیفارم یہ ہے‪:‬۔‬
‫پرنسپل ‪/‬سربراہ‬
‫موسم گرما برائے طلباء ‪:‬۔ خاکی قمیض یا گرے پتلون سفید قمیض‬
‫موسم سرمابرائے طلباء ‪:‬۔ خاکی شلوار و خاکی شرٹ ‪ /‬قمیض‬
‫سوئیٹر‪ /‬جرسی میرون‪ /‬نیوی بلیو‪ /‬گرے=بمطابق انتخاب‬
‫امتناع تمباکو نوشی ( آرٹیکل نمبر ‪)45‬‬
‫تعلیمی اداروں میں طلباء اساتذہ اور مالقاتیوں کیلے تمباکو نوشی سخت منع ہے۔‬
‫جسمانی تعلیم اور کھیل ( آرٹیکل نمبر ‪)46‬‬
‫تعلیمی اداروں میں سربراِہ ادارہ کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ سکول میں طلبا کی ہمہ گیر جسمانی نشوونما کے‬
‫لیےجسمانی تربیت اور سپورٹس کا ایک قابل عمل نظام ترتیب دیں۔‬
‫اکتوبر سے ‪ 20‬نومبر تک ہم ان تمام پروگرامز پر خصوصی توجہ دی جائے اور صوبہ بھر میں ‪ 20‬نومبر ‪20‬‬
‫سپورٹس ڈے کے طور پر منایا جائے۔‬
‫سکولوں میں ماہانہ فیس‪:‬۔‬
‫حسب ذیل شرح سےسکولوں میں ماہا نہ فروغ تعلیم فنڈ وصول کی جائے گی۔ پرائمری تا مڈل ‪ 20‬روپے ماہانہ۔‬
‫۔‪):‬آرٹیکل نمبر ‪ II32‬باب نمبر ( ہدایات برائے سکول لیونگ سر ٹیفکیٹ‬
‫۔کوئی بھی طالب علم ایک ادارہ سے دوسرے ادارہ میں سکول لیونگ سر ٹیفکیٹ پیش کئے بغیر داخلہ نہیں لے ‪1‬‬
‫سکتا ۔‬
‫ب) ایک ادارہ سے دوسرے ادارہ میں داخل ہوتے وقت طالب علم جس کالس میں زیر تعلیم تھا۔ اس سے اگلی جماعت‬
‫میں داخل نہ کیا جائیگا۔ تاوقتیکہ ڈسٹرکٹ ایجو کیشن اسکی خصوصی اجازت دے دے ۔‬
‫نوٹ‪:‬۔ ہر سکول میں ایک سکول سے دوسرے سکول میں داخلہ کے وقت ایک فائل بنانا ہو گی۔ جس میں نمبر شمار‬
‫اور طالب علم کا داخلہ نمبر لکھنا ہو گا۔‬
‫۔ جو طلباء سکول تبدیل کرنا چاہتے ہوں سال ‪ /‬کور س کے خاتمہ پر انہیں اچھے چال چلن کا سرٹیفکیٹ دیا جائیگا ۔‪2‬‬
‫اس کیلئے والدین تحریری درخواست دیں گے۔‬
‫۔ طلباء کے والدین کی تحریری درخواست پر سکول لیونگ سر ٹیفکیٹ دیا جائیگا۔ ۔ انکارکی صورت میں سربراہ ‪3‬‬
‫ادارہ اس کی تحریری وجہ دے گا۔ اچھا چال چلن نہ ہونے کی صورت میں اور فیس‪ /‬فنڈ کی عدم ادائیگی پر‬
‫سرٹیفکیٹ نہ دیا جائیگا۔‬
‫نہایت اہم ‪:‬۔‬
‫اپریل کے مہنے کے عالوہ ایک سکول سے دوسرے سکول میں داخلہ ایک ہی شہر کی صورت میں ممنوع ہے" "‬
‫سرراہ ادارہ واضح نوٹ دے گا۔ کہ ( ا) اسے مقامی سکول میں داخلہ کی اجازت ہے۔‬
‫ب) فالں وجہ سے مقامی داخلہ کی اجازت نہ ہے ( وجہ بیان کی جائے)‬
‫مقصد دوران تعلیمی سال ایک سکول سے دوسرے سکول میں داخلہ میں رکاوٹ ہے۔‬
‫۔ داخلہ نہ دینے کی غیر تسلی بخش وجوہ کی بنیاد پر ڈسٹر کٹ ایجوکیشن آفیسر کی حاصل شدہ اجازت کی صورت‪4‬‬
‫میں دوسرے سکول میں داخلہ لیا جاسکے گا۔ ایسی صورت میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کے آفیسر سابقہ سکول کے‬
‫سربراہ کو بال کر سر ٹیفکیٹ جاری کرنے کی وجہ پوچھے گا۔‬
‫۔ سربراہ ادارہ‪:‬۔ الف) اچھے چال چلن اور ب) ‪7 5‬فیصد حاضری حاصل کرنے کی صورت میں طالب علم کو مڈل ‪5‬‬
‫اسٹینڈرڈ کے محکمانہ امتحانات اور میٹر ک کے امتحان میں داخلہ بھیجے گا۔‬
‫ہدایات برائے نماز ٓارٹیکل نمبر‪56 :‬‬
‫ایجوکیشن کوڈ ضابطہ نمبر‪ 56‬میں یہ الزمی قرار دیا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں نماز کا باقاعدہ اہتمام کیا جائے۔‬
‫لہذا الزمی ہے کہ موسم سرما میں نماز اور تفریح کا وقفہ اکٹھا کرکے طلبا و اساتذہ کے لیے باجماعت نماز ظہر کا‬
‫اہتمام کیا جائے۔‬
‫ہدایات برائے قرٓان مجید ٓارٹیکل نمبر‪57 :‬‬
‫ایجوکیشن کوڈ ٓارٹیکل نمبر ‪ 57‬میں تمام سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں سکول کا ٓاغاز قرٓان حکیم(ناظرہ)‬
‫کی تدریس سے کیا جائے۔‬
‫نوٹ‪ :‬حکومتی ہدایات کے مطابق تدریس قرٓان مجید اسالمیات کے اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ‬
‫قاری کی خصوصی ٓاسامی مہیا کی جائے۔ یا سکول کونسل یا فروغ تعلیم سے قاری صاحب کا بندوبست کیا جائے۔‬
‫بچوں کےعالمی حقوق کا عالمی کنونشن ٓارٹیکل نمبر‪37‬‬
‫حکومت پاکستان بچوں کے حقوق کےعالمی کنونشن پر دستخط کر چکی ہے۔ جس کے ٓارٹیکل نمبر‪ 37‬کی ُرو سے‬
‫ہم تمام پابند ہیں کہ بچوں کو شفقت اور محبت کی فضا فراہم کریں گے۔ کسی قسم کی ذہنی اذیت‪ ،‬نفسیاتی دباءویا‬
‫جسمانی سزا سے اجتناب کریں گے۔ اسی بنا پر حکومت پنجاب نے سکولز میں ہر قسم کی ذہنی اور جسمانی سزا پر‬
‫مکمل پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ اس لئے جسمانی سزا سے مکمل اجتناب کرایا جائے۔‬
‫‪:‬اسمبلی‬
‫قومی تعلیمی پالیسی کے باب نمبر ‪ 3‬میں وضاحت کی گئی ہے کہ‬
‫سکولوں اور کالجوں میں صبح کے اجتماعات اور دینی و اخالقی تعلیم کے مخصوص اوقات میں کردار سازی‪ ،‬اعلٰی‬
‫اخالقی کردارپر زور دیں گے اور قرٓان و سنتﷺ پر مبنی معاشی ترقی‪ ،‬حب الوطنی اور تنظیم کا ماحول پیدا‬
‫کریں گے۔‬
‫۔ اسمبلی سکول کےٓائینہ ہوتی ہے۔ اسمبلی میں سربراِہ ادارہ اور تمام اساتذہ بشمول سبجیکٹ اسپیشلیسٹس کا حاضر ‪1‬‬
‫ہونا الزم ہے۔‬
‫۔ اسمبلی کی ابتدا تالوت کالم پاک سے ہو۔ بہتر ہے کہ تالوت معہ ترجمہ و مفہوم کی جائے۔‪2‬‬
‫۔ تالوت کے بعد نعتِ رسول مقبول ﷺ پڑھی جائے۔‪3‬‬
‫۔ بعد از نعت عالمہ اقبال کی ُدعا لب پہ ٓاتی ہے دعا بن کے تمنا میری کرائی جائے۔‪4‬‬
‫۔ بعد از ُدعا قومی ترانہ سب کورس میں یا سنگل صورت میں ترنم کے ساتھ پڑھا جائے۔‪5‬‬
‫کا جس میں راڈ کے )‪ (3x4‬۔ قومی ترانے کے ساتھ روزانہ اسمبلی کے وقت سٹینڈرڈ سائز خوبصورت قومی پرچم‪6‬‬
‫بغیر سفید رنگ ایک فٹ اور سبز رنگ تین فٹ ہو۔ سکول کی عمارت کے سب سے نمایاں حصے پر لہرایا جائے۔‬
‫۔ بعد از قومی ترانہ ہیڈ ٹیچر ‪ ،‬ٹیچرز یا کوئی طالب علم کسی ایک موضوع( ٓاجکل امن وسالمتی‪،‬رواداری‪ ،‬اخوت‪7 ،‬‬
‫ڈینگی‪ ،‬صحت و صفائی وغیرہ) پر تقاریر کی جاتی ہیں۔‬
‫۔ بعد از اسمبلی تمام طلبا مارچ پاسٹ کرتے ہوئے فلیگ ہولڈرز کی قیادت میں اپنی کالس میں جائیں گے۔‪8‬‬
‫۔ ہفتہ وار تعطیل کے بعد عمومََا سٹوڈنٹس کی جسمانی صفائی‪،‬بالوں اور ناخن کی مناسب تراش بھی چیک کی جا ‪9‬‬
‫سکتی ہے۔‬
‫۔ ہر کالس انچارج اسمبلی میں اپنی کالس کے ڈسپلن کا ذمہ دار ہو گا۔‪10‬‬
‫‪NSB Account‬‬
‫سکول کونسل پالیسی ‪2007‬ء‬
‫)ترمیم شدہ ایڈیشن ‪20013‬ء‬
‫) برائے گورنمنٹ پرائمر ی ‪ ،‬ماڈل پرائمر اور مڈل سکول(‬
‫حکومت پنجاب نے تعلیمی سہولیات کی فراہمی اور معیار تعلیم کی بہتری کیلئے ایک جامع پرو گرام‪ ،‬پنجاب ایجو‬
‫کیشن سیکٹر یفارم پروگرام " شرع کیا ہے ۔ اس پروگرام کے تحت اساتذہ‪ ،‬والدین اور معزین عالقہ پر مشمتل سکول‬
‫کو نسلز کو موثر انداز سے چالنے کیلے ایک جامع پالسی مرت کی گئی ہے تا کہ سکول کونسلز اپنی ذمہ داریاں بھر‬
‫پورا نداز میں سرانجام دے سکیں۔‬
‫‪:‬مجریہ پالسی چار حصوں پر مشمتل ہے )‪2‬‬
‫سکول کونسل کی تشکیل ‪1.‬‬
‫سکول کونسل کے فرائض‪ /‬ذمہ داریاں ‪2.‬‬
‫سکول کو نسل کو گورنمنٹ فنڈز کی ترسیل کا طریقہ کار ‪3.‬‬
‫سکول کونسل کی مانیٹرنگ ‪4.‬‬
‫‪:‬سکول کونسل کی تشکیل )‪3‬‬
‫‪:‬سکول کونسل کی رکنیت ‪3.1‬‬
‫سکول کونسل جو کہ پہلے کم از کم ‪ 7‬اور زیادہ سے زیادہ ‪ 15‬ممبران پر مشمت تھی۔ اب کم از کم ‪ 9‬اور ‪3.1.1‬‬
‫زیادہ سے زیادہ ‪ 17‬ممبران پر مشمت ہو گی کیونکہ اب والدین ممبر اور جنرل ممبر کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہئے۔‬
‫یاد رہے کہ کل تعداد ہمیشہ طاق عدد میں ہو گی‬
‫سکول کونسل میں مندرجہ ذیل تین کییگری کے ممبران ہو گے۔ ‪3.1.2‬‬
‫جنرل ممبر )‪ (iii‬ٹیچر ممبر)‪ (ii‬والدین ممبر )‪(i‬‬
‫جنرل ممبر‬
‫والدین ممبر کل رکنیت کے ‪ 50٪‬سے زائد ہوں گے ۔ ٹیچر ممبر کی صر فایک نشست سکول کونسل میں ‪.1.3‬‬
‫مخصوص ہو گی۔ باقی ماندہ نشتیں جنرل ممبر کییگری سے ُپر کی جائیں گی۔‬
‫والدین ممبر سے مراد وہ ممبر ہیں جن کے بچے متعلقہ سکول میں زیر تعلیم ہوں۔ مزید یہ کہ لڑکیوں کے ‪3.1.4‬‬
‫سکول میں والد یا والدہ میں مے کوئی بھی سکول کو نسل ممبر بن سکتا ہے۔ اس سلسلے میں خواندہ‪ /‬تعلیم یافتہ‬
‫والدین کو ترجیح دی جائے گی۔‬
‫سکول کونسل کی ماہانہ میٹنگ میں ممبران کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے والدین ممبران کی کییگری میں )‪(b‬‬
‫مندرجہ ذیل شقوں کا اضاجہ کیا گیا ہے۔‬
‫سکول کے طلبہ کے نانا ‪ /‬نانی‪ ،‬اور دادا ‪ /‬دادی بھی ممبرت بن سکتے ہیں۔ )‪(i‬‬
‫سکول کے بچوں کے بہن بھائی جن کی عمر ‪ 18‬سال سے زائد ہو۔ یتیم بچوں کے چچا‪ /‬چچی‪ ،‬پھوپھا‪/‬پھوپھی‪(ii) ،‬‬
‫خالہ ‪ /‬خالو یا سر پرست والدین ممبر کے زمرے میں آئیں گے۔‬
‫لڑکوں کے سکولوں میں والدہ کے کونسل ممبر بننے کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔ )‪(iv‬‬
‫ٹیچر ممبر سے مراد سکول کا ہیڈ ٹیچر یا اول مدرس ہے جو بحثییت تعیناتی سکول کونسل کا ٹیچر ممبر ‪(v) 3.1.5‬‬
‫اور سکول کونسل اکاؤنٹ کا ) ‪ Chair Person‬ہو گا۔ اس کے عالوہ یہی ٹیچر ممبر سکول کونسل کا چیئر پر س‬
‫بھی ہو گا۔)‪ (Signatory‬دستخط کننہ‬
‫جنرل ممبر سے مراد وہ معززین عالقہ یا سکول کے سابق طلباء کے والدین ہوں گے جو سکول کی بہتری ‪3.1.6‬‬
‫کیلئے اپنی خدمات فراہم کرنے کے خواہش مندہوں۔ لڑکوں کے سکول میں مرد یا خواتین میں سے کوئی بھی جنر‬
‫ممبر منتخب ہو سکتا ہے جب کہ لڑکیوں کے کے سکول میں خواتین کو جنرل ممبر بننے میں ترجیح دی جائے گی۔‬
‫بہر حال اگر ضروری سمھا جائے تو زیادہ سے زیادہ ‪ 3‬مد جنر ممبر بن سکتے ہیں جو کہ پلے ‪ 2‬تک محدود تھے۔‬
‫عالقے کے ایسے لوگ جو کئی پیشہ وار نہ صالحیت رکھتے ہوں ان کو بھی سکول کونسل میں جنرل ممبر کے‬
‫زمرے میں شامل کیا جاسکتا ہے تا کہ سکول کونسل کی کارکردگی‪ ،‬تاثیر اور افادیت کو بہتر بنایا جاسکے ۔ ایسے‬
‫ممبر ان کو مندرجہ ذیل دیئے گئے شعبوں میں سے منتخب کیا جاسکتا ہے جو کہ اپنے عالقے کے لوگوں کی فالح و‬
‫بہوبود میں مؤثر ہوں۔‬
‫مالزمت پیشہ افراد‪ ،‬یا کسی مقامی اخبار کا نمائندہ ‪4‬۔‪ Technician) ،‬۔ ریٹائرڈ ٹیچر ‪2‬۔ دکاندار ‪3‬۔ ریٹائرڈ‪ /‬ٹیکنیش‪'1‬‬
‫گاؤں کا نمبردار‬
‫‪:‬سکول کونسل کی تشکیل نو ‪3.2‬‬
‫کی ایک جنر باڈی میٹنگ متعلقہ سکول میں منعقد کی ‪ Stakeholders‬سکول کونسل کی تشکیل نو کیلئے ‪3.2.1‬‬
‫سکول ہیڈ ٹیچ رکے ذریعے ‪ ،‬میٹنگ سے کم از کم ‪ AEO 3‬جائے گی جس کی اطالع متعلقہ اسٹنٹ ایجوکیشن آفسیر‬
‫کی نشاند ہی درج ذیل ہے۔ ‪ Stakeholder‬کو دین گے۔ اس میٹنگ کی غرض سے ‪ Stakeholders‬روز قبل ‪ ،‬تمام‬
‫‪ AEO‬اسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر )‪(i‬‬
‫سکول کا ہیڈ ٹیچر یا اول مدرس )‪(ii‬‬
‫سکول میں زیر تعلیم طلباء کے والدین )‪(iii‬‬
‫معززین عالقہ )‪(iv‬‬
‫صاحب‪ /‬صاحبہ کریں گے اور شرکاء کو اجالس بالنے کے ‪ AEO‬جنرل باڈی میٹنگ کی صدارت متعلقہ‪3.2.2‬‬
‫مقاصد اور افادیت سے آگاہ کریں گے۔ بعد ازاں سکول کونسل ممبر بنے کے خواہشمند افراد کا تعین ہو گا ۔‬
‫اگر متعلقہ کییگری میں ممبر بننے کے خواہشمند افراد کی تعداد مقرر کردہ تعداد سے تجاوز کر جائے تو ‪3.2.3‬‬
‫رکنیت کا فیصلہ بذریعہ الیکشن ہو ۔‬
‫اگر سکول کونسل ممبر بننے کے خواہشمند افراد کی تعداد متعلقہ کییگری کی مقرر کردہ تعداد کے برابر ہو یا ‪3.2.4‬‬
‫کم ہو تو انہیں ممبر بنانے سے قبل شرکائے اجالس کو موقع فراہم کیا جائے گا کہ خواہشمند فرد‪ /‬افراد کی رکنیت کی‬
‫بابت کسی کو اعتراض تو نہ ہے۔ اگر کسی خواہشمند فرد کی رکنیت سے متعلق شرکائے اجالس یں سے کئی‬
‫اعتراض ُاٹھائے تو اس فرد کی رکنیت کا فیصلہ بذریعہ الیکشن ہو گا۔‬
‫متذکرہ باال الیکشن میں صرف سکول میں زیر تعلیم طلباء کے والدین میں سے کوئ ایک ( یعنی ماں یا ‪3.2.5‬‬
‫‪ AEO‬باپ ) ‪ ،‬جو اجالس میں شریک ہو ں گے۔ کووٹ ڈالنے کا اختیار ہو گا۔ تاہم معززین عالقہ ‪ ،‬ہیڈ ٹیچر اور‬
‫صاحب‪ /‬صاحبہ کو ووٹ ڈالنے کا اختیار نہ ہے۔ اگر لیکشن میں کسی دو فرقین کے ووٹوں کی گنتی برابر ہو جائے‬
‫کو ووٹ دینے اختیار حاصل ہو گا اور رکنیت کا فیصلہ اس کے ووٹ کے مطابق ہو گا۔ ‪ AEO‬تو‬
‫متذکرہ باال الیکشن میں صرف سکول میں زیر تعلیم طلباء کے والدین میں سےکوئی ایک ( یعنی ماں یا ‪3.2.5‬‬
‫‪ AEO‬باپ ) ‪ ،‬جو اجالس میں شریک ہوں گے‪ ،‬کووٹ ڈالنے کا اختیار ہو گا۔ تاہم معززین عالقہ ‪ ،‬ہیڈ ٹیچر اور‬
‫‪ AEO‬صاحبہ ‪/‬صاحب ڈالنے کا اختیار نہ ہے۔ اگر الیکشن میں کسی دو فریقین کے ووٹوں کی گنی برابر ہو جائے تو‬
‫کو ووٹ دینے کا اختیار حاصل ہو گا اور رکنیت کا فیصلہ اس کے ووٹ کے مطابق ہو گا ۔‬
‫صاحبان درج ذیل میں سئی بھی طریقہ کار اپنا سکتے ہیں۔ ‪ AEO‬الیکشن کیلئے ‪3.2.6‬‬
‫حاضروالدین ہاتھ اٹھاکر ووٹ ڈالیں یا)‪(i‬‬
‫حاضر والدین اپنا ووٹ بذریعہ بیلٹ استعمال کریں۔ )‪(ii‬‬
‫موقع پر ممبران ‪ AEO‬مندرجہ باال طریقہ کار کے مطابق سکول کونسل ممبران کو منتخب کرنے کے بعد ‪3.2.7‬‬
‫کے ناموں کا االن کرے گا۔‬
‫نو منتخب سکول کونسل ممبران اکثر یت رائے سے شریک چیئر پرسن کا انتخاب کریں گے اور شریک چیئر ‪3.2.8‬‬
‫پرسن والدن ممبر کییگری میں سے ہو گا۔‬
‫‪ :‬سکول کونسل نو ٹیفکیشنب کا طریقہ کار ۔ ‪3.3‬‬
‫صاحبان جنرل باڈی مٹنگ کی رو داد قلمبند کریں گے اور منظور شدہ پر فارمے فارم نمبر ‪ 1‬کے ‪3.3.1 AEO‬‬
‫مبابق سکول کونسل کا باقاعدہ نو ٹیفیکیشن بھی جاری کریں گے ۔ یہ نو ٹیفکیشن جنر باڈی مٹنگ کے روز ہی موقع‬
‫پر جاری کیا جائے گاے۔‬
‫سکول کونسل کی معیارد مند رجہ باال نو ٹیفیکیشن کی تاریخ اجراء سے دو سال پر محیط ہو گی۔ ‪3.3.2‬‬
‫سکول کونسل میٹنگ کی کاروائی اور جاری کردہ نو ٹیفیکیشن کی ایک کاپی متعلقہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ‪3.3.3‬‬
‫کو برائے اطالع اور ریکارڈ بھیجی جائے گی۔ مذکورہ نو ٹیفیکیشن کی ایک کاپی ایگز )‪ (Dy.DEO‬آفیسر‬
‫اور متعلقہ بینک مینجر کو بھی برائے اطالع ارسال کی جائے گی۔ ‪ EDO €‬یکٹوڈسٹکٹ آفیسر (ایجوکیشن)‬
‫‪:‬سکول کونسل کی رکنیت میں تبدیلی ‪3.4‬‬
‫‪:‬سکول کونسل کی رکنیت میں تبدیلی ‪3.4.1‬‬
‫سکول کونسل کی رکنیت میں تبدیلی منرجہ ذیل و جوہات کی بناء پر الئی جاسکتی ہے۔ ‪3.4.1‬‬
‫ممبر کی وفات )‪(i‬‬
‫ممبر کی کسی دوری جگہ منتقلی جس کی وجہ سے وہ سکول کونسل سے متعلق پنی ذمہ داریاں نہ نبھا سکے )‪(ii‬‬
‫کسی بھی ممبر کی اپنی رضا مندی سے سکول کونسل سے علیحدہ گی اختیار کرنا۔ )‪(iii‬‬
‫والدین ممبر کی اہلیت ختم ہو جانے کی بناء پر یعنی اس ممبر کا بچہ متعلقہ سکول میں زیر تعلیم نہ رہے)‪(iv‬‬
‫ہیڈ ٹیچر یا اول مدرس کی تبدیلی یا ریٹائر منٹ)‪(v‬‬
‫‪ Co-‬مندرجہ باال کسی بھی وجہ سے رکنیت میں تبدیلی کی درخواست سکول کونسل چیئر پرسن یا ‪3.4.2‬‬
‫کو دے گا اور مذکورہ درخواست سے ‪ 20‬یوم کے ‪ AEO‬تحریری بور پر اسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر ‪Chairperson‬‬
‫اندر رکنیت میں تبدیلی کی وجہ سے خالی ہونے والی نشست حصہ ‪ 3.2‬میں دیئے گئے طریقہ کار کے مطابق ُپر کی‬
‫جائے گی۔ اس طرح سکول کونسل کا نوٹیفکیشن بمطابق فارم نمبر ‪ 1‬بھی دوبارہ جاری کیا جائےگا۔ بہر حال سکول‬
‫کونسل کی معیاد پہلے سے جاری کردہ نو ٹیفکیشن کی تاریخ کے مطابق دو سال ہی رہے گی۔‬
‫‪:‬سکول کونسل کے ممبر کی رکنیت منسوخ کرنے کا طریقہ کار ‪3.5‬‬
‫سکول کونسل ‪ ،‬ماسوائے ٹیچر ممبر کے کسی بھی ممبر کی رکنیت مندرجہ ذیل و جوہات پر دو تہائی اکثریت ‪3.5.1‬‬
‫رائے سے منسوخ کر سکتی ہے۔‬
‫غیر تسلی بخش کار کردگی )‪(i‬‬
‫سکول کونسل کے کاموں میہں عدم دلچسپی کا اظہار ( جیسا کہ مسلسل تین ماہانہ اجالس میں غیر حاضری ) )‪(ii‬‬
‫سکول کونسل کے کاموں یں رکاوٹیں پیدا کرنا۔ )‪(iii‬‬
‫کسی اور بناء پر جو سکول کونسل کے ممبران )‪ (v‬سکول کونسل فنڈز میں بے ضا بچگی ‪ /‬گھپال کرنا ۔ یا )‪(iv‬‬
‫موزوں تصور کریں۔‬
‫سکول کونسل ممبر کی رکنیت منسوخ کرنے کی بابت اجالس کی تحریری اطالع سکول کونسل چیئر پرسن ‪3.5.2‬‬
‫کی شرکت الزم ہو گی ۔ اجالس میں ‪ AEO‬کو دے گا جس میں ‪ (AEO‬اسٹنٹ ایجو کیشن آفیسر ‪Co- chairperson‬‬
‫مذکورہ ممبر کی رکنیت منسوخ کرنے کی وجوہات بیان کی جائیں گی۔ نیز متذکرہ ممبر کو اپنی صفائی میں بیان‬
‫‪ AEO‬دینے کا حق حاصل ہو گا۔ رکنیت کی منسوخی کی بابت فیصلہ بذریعہ الیکشن ہو گا جس میں مذکورہ ممبر اور‬
‫کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل نہ ہو گا۔‬
‫سکول کونسل کے متعلقہ اجالس کی کارروائی تحریر میں الئے گا اور رکنیت منسوخ ہونے کی ‪3.5.3 AEO‬‬
‫صورت میں منظور شدہ فارم فارم نمبر ‪ 2‬کے مطابق نو ٹیفیکیشن مقع پر جاری کرے گا۔ اس کارروائی اور نو‬
‫کو برائے اطالع ارسال کی جائے گی۔ ‪ Dy.DEO‬ٹیفیکشن کی ایک کاپر‬
‫جس ممبر کی رکنیت منسوخ کی جائے گی اس کو اس امر کی تحریر اطالع بھی دی جائے گی۔ ‪3.5.4‬‬
‫اگر سکول کونسل ہیڈ ٹیچر کی کار کردگی سے گغیر مطمئن ہو اور اسے تبدیل کرنا چاہے تو اس ضمن میں ‪3.5.5‬‬
‫کو مذکورہ باال اجالس کی طے ‪ AEO‬سکول کونسل کا ایک خصؤصی اجاس منعق ہو گا ۔ شریک چیئر پرسن متعقلہ‬
‫کی شمولیت الزمی ہو گی ۔ شریک چیئر پرسن کی تنسیخ ‪ AEO‬شدہ تاریخ سے متعقل مطلع کرے گا۔ اس اجالس میں‬
‫رکنیت کی وجوہات بھی بیان کرے گا۔ ہیڈ ٹیچر کو اپنے دفاع کا پورا حق حاسل ہو گا۔ چیئر پرسن کی رکنیت کی‬
‫تنسخ کی ابتدا انتخاب کی بنا د پر ہو گی جس میں چیئر پرسن ‪ /‬ہیڈ ٹیچر اور اسٹنٹ ایجو کیشن آفیسر ووٹ ڈالنے کے‬
‫مجاز نہ ہو گے۔ اگر سکول کونسل دو تہائی اکثر یت سے ہیڈ ٹیچر ‪ /‬چیرئ پرسن کی رکنیت منسوخ کرنے کی قرار‬
‫داد منظور کر لیتی ہے تو اسٹنٹ ایجو کیشن آفیسر اجالس کی کارروائی قلمبند کر کے ایک کاپی ایگز یکٹوڈ سٹر کٹ‬
‫آفیسر( ایجو کیشن ) کو فیصلے کیلئے بھیجے گا۔ اس کے عالوہ ایک کاپی ریکارڈ اور اطالع کی غرض سے متعلقہ‬
‫ایجو کیشن کسی بھی آفیسر کو جو کہ ڈپٹی ڈسٹر کٹ ‪ EDO‬ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آفیسر کو بھجوائی جائے گی۔‬
‫ایجوکیشن آفیسر سے جو نیئر عہدے پر فائز نہ ہو ‪ ،‬انکوائری کیلئے احکامات صادر کر سکتا ہے انوائری آفیسر‬
‫ایجوکیشن اس ‪ EDO‬سکول کونسل کی قرار داد سصول ہنے کے ‪ 15‬یوم کے اندر اندر انکوائری مکمل کرے گا۔‬
‫‪ EDO‬انکوائری کی بنیاد پر ہیڈ ٹیچر کے خالف قانونی کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا مجاز ہو گا ۔ اس ضمن میں‬
‫ایجو کیشن کا فیصلہ حتمی ہو گا اور سکول کونسل اس فیصلے کی پابند ہو گی۔‬
‫سکول کونسل ممبر جس کی رکنیت مندرجہ باال طریقے سے منسوخ کی جائے گی وہ مزید ایک ایک سال ‪3.5.6‬‬
‫کیلئے سکول کونسل ممبر بننے کا اہل نہ ہو گا۔‬
‫رکنیت کی منسوخی کی وجہ سے خالی ہونے ولی نشست بھی حصہ ‪ 3.2‬میں دیئے گئے طریقہ کار کے ‪3.5.7‬‬
‫مطابق پر ہو گی۔ اس طرح سکول کونسل کانوٹیفکیشن بمطابق فارم نمبر ‪ 1‬بھی دو بارہ جاری کیا جائے گا۔ بہر حال‬
‫سکول کونسل کی معیاد پہلے سے جاری کردہ نو ٹیفکیشن کی تاریخ کے مطابق دو سال ہی رہے گی۔‬
‫)‪ EDO (E‬سکول کونسل کی عمومی کار کردگی کے خالف اگر کسی کو شکایات ہوں تو تحریر ی طور پر ‪3.5.8‬‬
‫کے مناسب سمجھے تو سکول کونسل کے خالف انکوائری کا حکم )‪ EDO(E‬کے نوٹس میں الئی جاسکتیں ہیں۔ اگر‬
‫کے لیول پر ہو گی اور اس کی رپورٹ کی بناء پر‪ 15‬یوم کے ‪ Dy. DEO‬جاری کر سکتا ہے جو کہ کم از کم‬
‫خود )‪ EDO(E‬کے پاس جمع کرنا الزم ہو گا۔ رپورٹ کی بناء پر ایکشن لینے یا نہ لینے کا فیصلہ )‪EDO(E‬اندر‬
‫)‪ (dissolve‬کی انکوائری کی بناء پر سکول کونسل تحلیل ‪ Dy.DEO‬کو اختیار ہو گا کہ وہ‪(E)EDO‬کرے گا۔ نیز‬
‫کا فیصلہ حتمی ہو گا جو کسی بھی فورم یا عدالت یں قابل اپیل نہ ہو گا۔ )‪ EDO(E‬کردے ۔‬
‫جاری کرے گتا۔ نیز نئی سکول کونسل )‪ EDO (E‬سکول کونسل تحلیل ہونے کی صورت میں نو ٹیفکیشن ‪3.5.9‬‬
‫حصہ ‪ 3.2‬میں دیئے گئے طریقہ کار کے مطابق ‪ ،‬سابق کونسل تھلیل ہونے کے ‪ 30‬یوم کے اندر‪ ،‬تشکیل دی جائے‬
‫گی۔‬
‫‪:‬سکول کونسل کے فرائض‪ /‬ذمہ داریاں )‪(4‬‬
‫سکول کونسل محکمہ تعلیم ‪ ،‬حکومت پنجاب کی طرف سے وقتََا فو قتَََا جاری کردہ احکامات ے عالوہ درج ذیل ‪4.1‬‬
‫فرائض سرانجام دے گی۔‬
‫محکمہ تعلیم اپنے ضلع کی حدود میں کام کرنے والی سکول کونسلز کو ان کے متعلقہ سکول میں اس طرح ‪EDO‬‬
‫کی ہدایات پہنچا نے کا ذمہ دار ہو گا۔‬
‫استاذہ اور دیگر سٹاف کی حاضری کو مانیٹر کرنا اور مسلسل ‪ /‬لمبے عرصے تک غیر حاضری کی صور ت )‪(i‬‬
‫صاحبان کو رپورٹ کرنا۔ ‪ AEA‬یا ‪ AEO‬میں‬
‫سکول میں بچوں کے داخلے کو بڑھانا اور سکول چھوڑجانے کے رجحان کو کم کرنا ۔ )‪(ii‬‬
‫والدین میں تعلیم کی اہمیت اجگر کرنا تاکہ وہ اپنے بچوں کو سکول میں داخل کروائیں‪،‬۔ )‪(iii‬‬
‫سکول کی انتظامیہ کو غیر نصابی سر گرمیوں کے اجراء کیلئے ترغیب دینا اور معونت کرنا جیسا کہ والدین و )‪(iv‬‬
‫استذہ کی میٹنگ و‪ ،‬صفائی کا دن‪ ،‬خواندگی کا دن‪ ،‬آگاہی تعلیم کی مہم وغیرہ۔‬
‫ایسے اقدامات اور انتظامات کرنا جن سے طلباء اور اساتذہ کے حقوق کا تحفظ ہو اور جسمانی سزا دینے کی )‪(v‬‬
‫روش ختم ہو ۔‬
‫نصابی کتب کی فراہمی اور بچیوں میں سہ ماہی وظیفے کی تقسیم کے عمل میں مناسب مدد اور نگرانی فراہم )‪(vi‬‬
‫کرنا۔‬
‫سکول کی زمین اور عمارت کے غلط استعمال یا ناجائز قبضہ ختم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنا۔ )‪(vii‬‬
‫ہر ماہ سکول کونسل کی کم از کم ایک بار میٹنگ منعقد کرنا تا کہ سال میں سکول کونسل کی کم از کم ‪(viii) 10‬‬
‫میٹنگز ( عالوہ گرمیوں کی چھٹیوں کے ) ہو سکیں۔‬
‫سکول کے ترقیاتی منصوبوں کی تیاری ‪ ،‬تکمیل اور نگرانی کرنا۔ )‪(ix‬‬
‫فنڈز( سکول کونسل فنڈ اور فروغ تعلیم فنڈ) کا استعمال کرنا جو کہ گورنمنٹ ذرائع یا کسی دیگر ذرائع ( مثََال )‪(x‬‬
‫عطیات وغیرہ) سے حاصل کیے گئے ہوں۔‬
‫سکول کونسل کے مالیاتی انتظام و انصرام ( جیسا کہ رسیدیں‪ ،‬کیش بک ‪ ،‬سٹاک رجسٹر‪ ،‬بینک اکاؤنٹ سٹیٹمنٹ )‪(xi‬‬
‫وغیرہ) اور انتظامی سر گرمیوں ( جیسا کہ سکول کونسل کا نو ٹیفکیشن ‪ ،‬میٹنگ کاروائی رجسٹر‪ ،‬سکول کے‬
‫ترقیاتی پالن ‪ /‬منصوبوں کی کاپی وغیرہ ) کا ریکارڈرکھنا۔‬
‫‪:‬سکول کونسل کی میٹنگ کا طریقہ کار )‪(4.2‬‬
‫ہیڈ ٹیچر‪ /‬چیئر پرسن میٹنگ کا نوٹس تمام ممبران سکول کونسل کو بھجوائے گا۔ ‪4.2.1‬‬
‫ہر میٹنگ میں ہیڈ ٹیچر‪ /‬چیئر پرسن کی موجودگی الزم ہو گی۔ ‪4.2.2‬‬
‫میٹنگ نوٹس میں مندرجہ ذیل معلومات کا ہونا الزمی ہے۔ ‪4.2.3‬‬
‫میٹنگ کیلئے مقرر کردہ دن اور تاریخ )‪(i‬‬
‫میٹنگ کا وقت )‪(ii‬‬
‫میٹنگ کا مقام ( یعنی کہ متعلقہ سکول ) ۔ )‪(iii‬‬
‫میٹنگ کا ایجنڈا)‪(iv‬‬
‫دو تہائی ممبران سکول کونسل پر مشتمل ہو گا۔ اگر کسی وجہ سے کورم )‪ (Quorum‬سکول کونسل کا کورم ‪4.2.4‬‬
‫مکمل نہیں ہو پاتا تو میٹنگ مؤخر کر دی جائے گی اور ہیڈ ٹیچر موجود ممبران کے مشورے اور رضا مندی سے‬
‫میٹنگ کی نئی تاریخ مقرر کرے گا اور غیر حاضر ممبر یا ممبران کو اس نئی تاریخ کے بارے میں مطلع کیا جائے‬
‫گا۔‬
‫ہیڈ ٹیچر یا شریک چیئر پرسن میٹنگ کی کا رروائی یا روداد کو تحریر کرنے کا پابند ہو گا اور اس پر میٹنگ ‪4.2.5‬‬
‫میں حاضر تمام ممبران کے دستخط لیے جائیں گے۔‬
‫ہر ممکن کوشش کی جائے کہ میٹنگ ایجنڈے کے مطابق ہو ۔ بہر حال اگر کوئی خاص ام ضروری سمھا ‪4.2.6‬‬
‫جائے یا ہنگامی نوعیت کا ہو تو سکول کونسل اسے بھی میٹنگ میں زیر بحث ال سکتی ہے۔‬
‫کسی بھی معاملے میں اختالف کی بنا ء پر ممبران کی سادہ اکثر یت رائے سے کیا گیا فیصدمنظور کیا جائے ‪4.2.7‬‬
‫گا۔‬
‫اگر سکول کونسل کا غیر معمولی اجالس بالنا مقصود ہو تو کم از کم ایک تہائی ممبران کے دستخط سے ‪4.2.8‬‬
‫درخواست چیئر پرسن ‪ /‬شریک چیئر پرسن کو داخل کرائی جاسکتی ہے ۔ ان حاالت میں سکول کونسل کا اجالس ‪3‬‬
‫یوم میں کرانا الزمی ہو گا۔‬
‫سکول کونسل کے منتخب ہونے کے بعد وہ میٹنگ جو سال میں ایک دفعہ ہوا کرتی تھی‪ ،‬اب دو دفعتہ ہوا ‪4.2.9‬‬
‫ایجو کیشن یا ان کا کوئی نمائدنہ متعلقہ سکول کونسل کے ذمہ دار عملہ کے ساتھ ان دونوں موقع پر ‪ EDO‬کرے گی۔‬
‫اپنی موجودگی یقینی بنائیں گے۔‬
‫‪:‬سکول کونسل کا ریکارڈ‪ /‬دستاویزات ) ‪4.3‬‬
‫سکول کونسل کیلئے مندرجہ ذیل امور ‪ /‬سرگرمیوں کا ریکارڈ رکھنا ضروری ہے۔ ‪4.3.1‬‬
‫سکول کونسل کے ممبران کا ریکارڈ رکھنا۔ فارم نمبر ‪ 3‬منسلک ہے۔ ‪i.‬‬
‫سکول معائنہ رجسٹر برائے سکول کونسل ممبران جس میں سکول کونسل کے ممبران سکول معائنے کے دوران ‪ii.‬‬
‫اپنے مشاہدات اور تجاویز درج کریں گے۔ فارم نمبر ‪ 4‬منسلک ہے۔‬
‫سکول کونسل کے اجالس کی کارروائی کا رجسٹر۔ فارم نمبر ‪ 5‬منسلک ہے۔ ‪iii.‬‬
‫سکول کونسل کی خط و کتابت ‪ ،‬نو ٹیفکیشن اور میٹنگ نوٹس کا ریکارڈ۔ ( یاد رہے کہ صرف ہیڈ ٹیچر یا شریک ‪iv.‬‬
‫چیئر پرسن کو سکول کونسل کی جانب سے خط کتابت کرنے کا اختیار ہے۔)‬
‫سکول کے ترقیاتی منصوبوں کا ریکارڈ ۔ فارم نمبر ‪ 6‬منسلک ہے۔ ‪v.‬‬
‫سکول کونسل کی منظور شدہ قرار داد یں۔ فارم نمبر ‪ 7‬منسلک ہے۔ ‪vi.‬‬
‫سکول کونسل کے مالیاتی معامالت کا ریکارڈ معنی کہ کیش بک فارم نمبر ‪ 8‬رسیدیں‪ ،‬بینک اکاؤنٹ سٹیمٹنٹ ‪vii.‬‬
‫وغیرہ‬
‫سکول میں موجود تمام منقولہ اور غیر منقولہ اشیاء کا ریکارڈ بمطابق سٹاک رجسٹر۔ ‪viii.‬‬
‫سکول میں منعقد کی گئی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کا ریکارڈ ۔ ‪ix.‬‬
‫ایجوکیشن کا دفتر تمام سکول کونسل ممبران کے ٹیلیفون نمبر کا مکمل ریکارڈ رکھے گا اور کسی بھی ‪x. EDO‬‬
‫کو ایک سہ ماہی کے مکمل ہونے کے بعد ‪ PMIU‬تبعدیلی کی صورت میں اپنے ریکاٖر ڈ کو اپ ڈیٹ کرے گا اور‬
‫میں ایک میٹنگ ہر سہ ماہی کے بعد ہوا کرے ‪ PMIU‬ایک رپورٹ کی صور ت میں آگاہ کرے گا۔ اس سسلسلے میں‬
‫گی ۔‬
‫سکول کا ترقیاتی منصوبہ‪:‬۔ ‪4.4‬‬
‫سکول کونسل سکول کی بنیادی ضروریات کی نشاندہی اور ترجیحات کا تعین وسائل کی دستیابی کے مطابق ‪4.4.1‬‬
‫کرے گی ۔ اس سلسلے میں سکول کونسل متعلقہ آبادی سے مشاورت بھی کر سکتی ہے ۔ سکول کونسل " سکول کا‬
‫ترقیاتی منصوبہ " منسلکہ فارم نمبر ‪ 6‬کے مطابق تیار کرے گی اور اس پر تمام ممبران سکول کونسل دستخط کریں‬
‫گے۔‬
‫کو اس ‪ AEO‬کو برائے اطالع بھجوائی جائے گی اور اگر ‪ AEO‬تیار شدہ ترقیاتی منصوبے کی ایک کاپی ‪4.4.2‬‬
‫سلسلے میں کئ اعتراض ہو گا تو وہ اس بارے میں سات روز کے اندر ہیڈ ٹیچر یا شریک چیئر پرسن کو تحریر ی‬
‫کو بھی برائے اطالع بھجوائے گا۔ ‪ Dy.DEO‬اعتراض کی ایک کاپی متعلقہ ‪ AEO‬طور پر مطلع کرے گا۔‬
‫اعتراض کی صورت میں سکول کونسل کی ایک سپیشل میٹن ہیڈ ٹیچر کی طرف سے بالئی جائے گی جس ‪4.4.3‬‬
‫‪ AEO‬میں کم از کم دو تہائی ممبران سکول کونسل کی شرکت الزمی ہو گی۔ اگر سکول کونسل ممبران کی اکثریت‬
‫کی تجاویز سے متفق ہو گی تو سکول کونسل ایک قرار داد کے ذریعے سکول کے ترقیاتی منصوبے میں تبدیلی‬
‫اور ‪ AEO‬منظور کرے گی اور تبدیل شدہ ترقیاتی منصوبہ بمطابق فارم نمبر ‪ 6‬تیار کر کے اس کی ایک کاپی‬
‫کو ارسال کرے گی۔ ‪Dy.DEO‬‬
‫کو ‪ AEO‬کی تجاویز سے اختالف کی صورت میں سکول کونسل کی و جوہات پر مبنی تحریر جواب ‪4.4.4 AEO‬‬
‫کو بھی بھیجی جائے گی۔ ‪ Dy.DEO‬ارسال کرے گی۔ اس کی ایک کاپی‬
‫اختالف کے حل کیلئے ‪ 15‬یوم کے اندر متعلقہ سکول کا دورہ کرے گا اور سکول کونسل کے ‪4.4.5 Dy.DEO‬‬
‫کا فیصلہ حتمی اور الزم ہو گا۔ ‪ DY.DEO‬ممبران سے مالقات کرے گا۔ اختالف سے متعقل‬
‫سکول کونسل کے تمام ممبران سکول کے ترقیاتی کاموں کی نگرانی کریں گے اور اس کے معیار اور کام کی ‪4.4.6‬‬
‫رفتار کا جائزہ لیں گے تاکہ معیاری کام کم وقت اور کم الگت میں مکمل کیا جاسکے۔‬
‫سکول کونسل کے ترقیاتی منصوبے پر عمل درآمد گورنمنٹ کے منظور کردہ ڈیزائن اور تصریحات ‪4.4.7‬‬
‫کے مطابق کیا جائے گا اور اگر منصوبے میں کوئی ایسا تعمیراتی کام شام ل ہو جس کیلئے ) ‪(Specifications‬‬
‫کو تحریری " درخواست برائے فراہمی تکنیکی ‪ Dy.Deo‬یا ‪ AEO‬تکنیکی رہنمائی درکار ہو تاو سکول کونسل‬
‫رہنمائی " پیش کرے گی اور متعلقہ افسر پر الزم ہو گا کہ درخواست پر عملدار آمد کروائے۔‬
‫سکول کونسل ترقیاتی کاموں پر اخراجات مارکیٹ ریٹ یا اس سے کم ریٹ پر کرے گی اس سلسلے میں ‪4.4.8‬‬
‫سکول کے مفادات کو مد نظر رکھا جائے گا۔ نیز ترقیاتی منصوبے کی تکمیل پر ایک تحریری رپورٹ متعلقہ‬
‫کو ارسال کی جائے گی۔ ‪Dy.DEO‬‬
‫سکول کونسل کا بینک اکاؤنٹ ) ‪4.5‬‬
‫سکول کونسل کا اکاؤنٹ کسی بھی کمرشل بینک کی مقامی برانچ یا ( بینک برانچ کی عدم موجودگی کی ‪4.5.1‬‬
‫صورت میں ) مقامی ڈاکخانہ میں کھوال جاسکتا ہے۔ اگر سکول کونسل کا بینک اکاؤنٹ کسی بھی کمرشل بینک یا‬
‫ہے تو نیا اکاؤنٹ نہیں کھلوایا جائے گا۔ )‪ (Operational‬ڈاخانہ میں پہلے سے موجود ہے اور چالو‬
‫سکول کونسل کا صرف ایک بین اکاؤنٹ ہو گا اور سکول کونسل کے تمام اکٹھے کیے گئے فنڈز یعنی سکول ‪4.5.2‬‬
‫کونسل کے فنڈ ز فروغ تعلیم فنڈز اور عطیات کی رقوم وغیرہ اس بینک اکاؤنٹ میں جمع کروائی جائیں گی۔‬
‫سکول کونسل کی بینک اکاؤنٹ سٹیٹمنٹ سہ ماہی بنیاد پر بینک ‪ /‬ڈاکخانہ سے حاصل کی جائے گی۔ ‪4.5.3‬‬
‫سکول کونسل کی تمام جمع کردہ اور نکلوائی گئی رقوم کی تفصیل کا حساب کیش بک فارم فارم نمبر ‪ 8‬کے ‪4.5.4‬‬
‫مطابق رکھا جائے گا۔‬
‫اگر سکول کونسل کا بینک اکاؤ نٹ کسی بھی بینک ‪ /‬ڈاکخانہ منیں نہیں کھلوایا گیا یا کسی بھی وجہ سے بند ہو ‪4.5.5‬‬
‫گیا ہے تو سکول کونسل درج ذیل طریقے کے مطابق نیا بینک اکاؤنٹ کھلوائے گی۔‬
‫‪:‬سکول کونسل کا اکاؤنٹ کھلوانے کا طریقہ کار )‪4.6‬‬
‫سکول کونسل کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ممبرتان سکول کونسل ایک اجالس منعقد کریں گے جس میں ‪4.6.1‬‬
‫سکول کونسل کا بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے بارے یہں قرار داد منظور کی جائے گی۔ اس قرارداد میں سکول کونسل‬
‫نزد یکی بینک یا ڈاکخانہ ( جس میہں سکول کونسل کا اکاؤ نت کھلوانا مقصود ہو) کا نام اور پتہ بھی لکھے گی اس‬
‫کے عالوہ اس میں ہیڈ ٹیچر اور شریک چیئر پرسن کے نام اور شنا ختی کارڈ نمبر بھی تحریر کیے جائیں گے۔ اس‬
‫کو برائے تصدیق ارسال کی جائے گی۔ ‪ Dy.DEO‬قرارداد کی ایک کاپی بمعہ سکول کونسل نوٹیفیکیشن‬
‫سکول کونسل کی جانب سے قرار داد موصول ہونے کے بعد متعلقہ سکول کونسل کو سکول ‪4.6.2 Dy.DEO‬‬
‫کونسل کا اکاؤنٹ کھلوانے کی بابت تحریر ََا منظوری ‪ 5‬یوم کے اندر دے گا۔ جس کے بعد ہیڈ ٹیچر اور شریک چیئر‬
‫پرسن کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ متعلقہ بینک‪/‬ڈاکخانہ سے رابچطہ کریں اور اکاؤنٹ کھلواے کی بابت بینک کی‬
‫مطلوبہ کاروائی کو مکمل کریں۔‬
‫‪:‬دستخط کنندہ اور شریک دستخط کنندہ تبدیل کرنے کا طریقہ کار )‪4.7‬‬
‫سکول کونسل کے ہیڈ ٹیچر یاشریک چیئر پرسن کی رکنیت میں تبدیلی کی اطالع سکول کونسل تحریری طور ‪4.7.1‬‬
‫کو دیں گے۔ ‪ E.DEO‬پر متعلقہ بینک ‪ /‬ڈاکخانہ اور‬
‫شریک چیئر پرسن ( شریک دستخط کنندہ ) کی رکنیت منسوخ ہونے کی صورت میں منسوخی رکنیت کی ‪4.7.2‬‬
‫اس تبدیلی ‪ Dy.DEO‬کو ارسال کی جائے گی۔ ‪ Dy.DEO‬بابت جاری کردہ نو ٹیفیکیشن فارم نمبر ‪ 2‬کی ایک کا پی‬
‫کی تصدیق کرے گا اور متعلقہ بینک مینجر کو تحریر ََا اس تبدیلی کے بارے میں مطلع کرے گا۔‬
‫نئے ہیڈ ٹیچر ( دستخط کنندہ ) یا شریک چیئر پرسن ( شریک دستخط کنندہ ) کی تقرری کی صورت میں ‪4.7.3‬‬
‫اور متعقلقہ بینک منیجر کو برائے اطالع ارسال کی جائے ‪ Dy.DEO‬جاری کردہ نو ٹیفیکیشن فارم ؛نمبر کی کا پی‬
‫گی۔ اس کے بعد نئے دستخط کنندہ اور شریک استخط کنندہ کی یہ ذمہ داری ہو گی کہ وہ متعلقہ بینک سے رابطہ کر‬
‫کے مطلوبہ کار روائی مکمل کریں۔‬
‫‪:‬سکول کونسل فنڈز کا استعمال ‪4.‬‬
‫سکول کونسل کے بینک اکاؤنٹ میں سے مندرجہ ذیل مدات میں اخراجات کیے جاسکتے ہیں۔ ‪4.8.1‬‬
‫فرنیچر اور دیگر سامان کی خریداری اور مرمت )‪(i‬‬
‫کھیلوں کے سامان کی خریداری )‪(ii‬‬
‫سٹیشنری کی خریداری )‪(iii‬‬
‫تعلیمی اور تدریسی معاون اشیاء کی خریداری )‪(iv‬‬
‫سکول کی عمارت کی مرمت اور دیکھ بھال )‪(v‬‬
‫سکول کے اندر نئی تعمیر مثال( کمرہ ‪ ،‬لیٹر ین ‪ ،‬چاردیواری وغیرہ) )‪(vi‬‬
‫پانی ور بجلی کی فراہمی )‪(vii‬‬
‫یوٹیلیٹی بلوںکی ادائیگی( مثال پانی ‪ ،‬بجلی ‪ ،‬گیس اور ٹیلی فون) )‪(viii‬‬
‫?عارضی طور پر تعینات کیے جانے والے اساتذہ جن کی م )‪(ix‬‬

‫‪All reactions:‬‬
‫‪1515‬‬
‫‪2 comments‬‬
‫‪16 shares‬‬
‫‪Like‬‬
‫‪Comment‬‬
‫‪Share‬‬
‫‪Top comments‬‬

‫…‪Submit your first comment‬‬

‫‪‬‬
‫‪‬‬
‫‪‬‬
‫‪‬‬
‫‪‬‬

You might also like