Professional Documents
Culture Documents
جائذہ
جائذہ
پیش کنندہ
1002 بتول اسحاق
1026 کائنات طارق
1011 اسراء امتیاز
1022 عزا منیب
ایم۔ اے(ای۔سی۔ای)
ساخت کرنا! سوآل کی عبارت متعین کرنے کے عمل سوآل کو ساخت کہےت ہیں آور سوآالت .2
کی ترتیب مقرر کرنے آور جوآبات کے لےی ہدآیات مرتب کرکے معجموعی عمل کو آزمائش
ساخت کہےت ہیں۔
آنصرآم :زیر پیمائش فرد یا آفرآد کے لےی آزمائش کے حاالت فرآہم کرنے کو آزمائش کا آنصرآم .3
کہےت ہیں آس میں بیٹھےن کا آہتمام ،نگرآنی آور دوسرے آنتظامی آمور ،آزمائش ،پیش کرنا
آورجوآبات وآپس لینا شامل ہیں۔
ساختہ سوآل :ساختہ سوآل آیسے سوآل کو کہےت ہیں جس میں جوآبی موآد بھی ساخت کر .4
دیا جاتا ےہ چاےہ آس میں کچھ لکھےن کی کنجائش نہ ہو یا آیک دو آلفاظ کے جوآب ہوں۔
ساختہ آزمائش :آسی طرح گو کہ ہر آزمائش ساختہ ہوتی ےہ کہ آسے ساخت کیا جاتا ےہ .5
تاہم آصطالح میں ہم ساختہ آزمائش صرف آس آزمائش کو کہیں گے جو ساختہ سوآالت پر
مبنی ہو۔
شان آندآزی :جب ہم جوآبات کی تقویم کرتے ہیں یعنی یہ آندآزہ کرتے ہیں کہ ہر آیک .6
جوآب کی قدر و قیمت کا حاصل ےہ یا عام زبان میں ک تےن نمبروں مستحق ےہ آور حاصل
تعلیمی جائزہ کے مقاصد
تعلیم و تدریس کا بنیادی مقصد طالب علم کو تعلیم یں سہولت
ُ
فرآہم کرآن ےہ آس مقصد سے آستاد کی ذمہ دآری یہ ہوتی ہ کہ وہ
مطلوب تعلیم کو فروغ دیےن وآلی سرگرمیوں کی حوصلہ آفزآئی کرے
آور مطلوب میں رکاوٹ ڈآلےن وآلی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی
کرے۔ آسی طرح مدد سے کی ذمہ دآری ےہ کہ وہ تعلیمی لحاظ سے
مفید سرگرمیوں کے لےی مناسب ماحول فرآہم کرے۔
جائزے کے مقاصد کی تفصیل چار عنوآنات کے تحت بیان کریں گے:
.1تدریسی مقصد
رہنمائی کا مقصد .2
آنتظامی مقصد .3
تحقیق مقصد .4
تدریسی مقصد
مقصد کے حصول کے لےی جو ذرآئع آختیار ک ےئ جائیں وہ تدریس کہالتے ہیں آور وہ
ذرآئع جن سے یہ معلوم کیا جاتا ےہ کہ تدریس کی حد تک موثر رہی جائزہ کہالتے
ہیں۔
تدریس مقصد ک ئی ذہلی مقاصد میں بیان کیا جا سک تا ےہ
آلف۔ طریق تدریس :جب بھی کوئی کام شدروع کیا جاتا ےہ۔ آس کا آیک نقطہ آغاز
متعین کیا جاتا ےہ۔
ب۔ مقصد کا شعور :تعلیمی مقاصد طالب علموں کے سامےن وآضح ہونے چاہیں۔ آگر
آستاد آزمائش آنصرآمرہی نہ کرے تو طلباء کا ذہن آلجھ کر رہ جاتا ےہ۔
ج۔ تحریک و تشویق :طلباء کا ذوق و شوق تعلیم میں آن کی دلچسپ ی میں آضافہ
کرتا ےہ جائزے سے طالب علم یہ معلوم کر لیتا ےہ کہ مقاصد کے حصول میں وہ
کسی حد تک کامیاب رہا ےہ آور آب آسے کسی آندآز کی جدوجہد کرنا چاہےی
رہنمائی کا مقصد
طالب علم آستاد کی رہنمائی کے محتاج ہوتے ہیں آور یہ رہنمائی آنہیں مک تلف مرحلوں پر درکار
ہوتی ےہ آستاد جائزے کی روشنی میں ہی آپےن طلباء کی رہنمائی کر سک تا ےہ۔ آستاد کے آس
عمل کو ذیلی مقاصد کی صورت میں بیان کیا جا سک تا ےہ:
الف۔ تشخیص :بعض طالب علم عام ذہانت کے مالک ہونے کے باوجود تعلیم میں نیچے رہ جاتے
ہیں آس قسم کی صورت حال میں طالب علم میں کوئی آیسی کمزوری ہوتی ےہ جو آس کی تعلیم
میں رکاوٹ بن جاتی ےہ طالب علموں کی آس قسم کی کمزوریوں کو معلوم کرنا تشخیص کہال
تاےہ۔
ب۔ مضامین کا انتخاب :تعلیم کے مختلف مرآحل میں طالب علموں کو آپےن مضامین کا آنتخاب
کرنا پڑتا ےہ آگر چہ آن کی حوصلہ آفزآئی کرنی چاہےی کہ وہ خود فیصلہ کریں ،تاہم فیصلہ کرنے
میں آن کو رہنمائی درکار ہوتی ےہ یہ رہنمائی جائزہ کے نتائج کی روشنی میں ہی فرآہم کی
جاسک تی ےہ آس لےی طالب علم کی دلچسپوں کا جاننا ضروری ہوتا ےہ
ج۔ پیشہ کا آنتخاب :ہمارے ہاں عام طور پر یہ سمجھا جاتا ےہ کہ پیشہ کا آنتخاب تعلیم کے
آختتام کے بعد کا مرحکہ ےہ حاالنکہ یہ بات درست نہیں ےہ آس بات کا آنحصار کہ فرد آئندہ کیا
انتظامی مقصد
تعلیمی آنتظامیہ کو آنتخاب ،جماعت بندی کے سلسےل میں بے شمار فیصےل کرنے
ہوتے ہیں یہ فیصےل کرتے میں جائزہ کو ہی بنیاد بنایا جا سک تا ےہ۔ آس مقصد کی
تشریح ذیلی مقاصد کے حوآلے سے کی جا سک تی ےہ:
آلف۔ جماعتی ترقی :تعلیم کے دورآن مختلف وقفوں سے معلوم کرنے کی
ضرورت ہوتی ےہ کہ طلباء نے تحصیل کا آیک خاص معیار حاصل کر لیا
ےہ یا نہیں۔
ب۔ جماعت بندی :بعض تعلیمی آدآروں میں جہاں کیس جماعت کے آیک
سے زیدہ فریق ہوں طلباء کو مختلف فریقوں میں تقسیم کرنے کے لےی جائزہ
کو بنیاد بنایا جاتا ےہ۔
ج۔ آساتذہ کا آحتساب :تعلیم کا معیار بلند کرنے کے لےی آچھے آساتذہ کی
حوصلہ آفزآئی آور برے آساتذہ کا آحتساب تعلیمی آنتظامیہ کی بنیادی
تحقیقی مقصد
مختلف مقاصد کے حصول کے لےی جائزہ کے جو طریقے آختیار ک ےئ جاتے ہیں
آن طریقوں کی تاثیر کا جائزہ لیےن کی بھی ضرورت ہوتی ےہ آور یہ ضرورت
تحقیق کے ذریعے پوری ہوتی ےہ آس کے عالوہ متعینہ مقاصد کی موزونیت
آور حسب ضرورت آن میں تبدیلیوں کا جائزہ بھی تحقیق کے زریعے لیا جاتا
ےہ۔
ازمائش کے انداز
(آندآز) آنفرآدی گروہی
(مسافت) موضوعی ۔معروضی
(آندآز) غیر رسمی۔معیاری
(مقصد) رفتار۔قوت
(آندآز) کارکردگی۔ قلم و قرطاس
(مقصد) سروے۔ تشخیص
انفرادی ازمائش
سواالت رو در رو کیسے
زبانی سوال کےی جائیں
جائیں
انفرادی ازمائش
گروہی
ازمائش
ممتحن کے ساتھ رابطہ نہیں
وقت معین ہوتا ےہ یا کم ہوتا ےہ
گروہی ازمائش
گھلی ازمائش
ساختہ ازمائش
معروضی
ساختہ سوال
موضوعی :آنفرآدی آزمائش آور کھےل سوآل پر مشتمل گروہی آزمائش موضوعی آزمائش
کہالتی ہیں۔ کیونکہ آن کی تقویم مین پیمائش کرنے وآلے کی کیفیات سب سے زیادہ
آثر آندآز ہوتی ےہ۔
معروضی :موضوعی آن کا تعلق پیمائش سے ےہ۔ جس کے جوآبات کی تقویم
ہی درحقیقت وہ طریقہ عمل ےہ جس کے ذریعے آشکار خصوصیت کی
مقدآر میں بیان کیا جاتا ےہ آگرچہ آشکار خصوصیت آور بیان کردہ مقدآر
(یعنی آعدآد) میں کی مطابقت ہو تو تقویم معروضی ہوتی ےہ آور جتنا وہ
آعدآد کلی مطابقت سے ہوئے ہوں آتنا ہی تقویم موضوعی ہوتی ےہ۔
معروضی :معروضی ہونا درآصل تقویم کی خصوصیت ےہ
لیکن سوآالت کی نوعیت ہی جوآبات کی نوعیت متعین کرتا ےہ آس لےی
آیسے سوآالت کو جن کے جوآبات کے تقویم معروضی ہوتی ےہ معروضی
سوآالت کہےت ہیں آور معروضی سوآالت پر مشتمل آزمائش کو معروضی
آزمائش ساختہ سوآالت معروضی ہوتے ہیں جو کہ صحیح غلط ،آک ثیر
آالنتخابی آور تقابل قسم کے سوآالت شامل ہیں یا تکمیلی آور مختصر
تقابل
گروہی آنفرآدی
مطلب خود آخز کرنا ہوتا ےہ 1۔سمجھنا آسان
توجہ پوری آزمائش پر مرکوز 2۔توجہ آیک سوآل پر مرکوز
3۔فرد کی عارضی حالت سے وقفیت
بیک وقت بہت سے آفرآد کی پیمائش 4۔وسائل کےبوجھ
تقابل
موضوعی آنفرآدی
1۔قابل آعتماد
2۔محدود حصے کی پیمائش کرتی ےہ
3۔کردآر کی خصوصیت کی پیمائش
غیر رسمی اور معیار
غیر رسمی وہ آزمائش جس میں تمام زیر آزمائش آفرآد کے لےی حاالت آزمائش یکساں نہ
ہوں گیر رسمی ہوگی۔
مثال
غیر یکساں آنفرآدی آزمائش غیر رسمی ہوتی ےہ۔ یکساں آنفرآدی آزمائش میں گو کہ
فرد کے سامےن یکساں سوآالت ہوتے ہیں مگر حاالت آزمائش غیر یکساں ۔
معیاری:
وہ آزمائش جس میں تمام زیر آزمائش آفرآد کے لےی حاالت آزمائش ۔۔۔ یکساں ہوں
معیاری آزمائش کہالتی ےہ۔
مثال
ُ
گروہی آزمائش ہی جس حد تک حاالت آزمائش یکساں ہوں آسی حد تک وہ معیاری
ہوتی ےہ
رفتار۔قوت
کارکردگی۔قلم و ترطاس
سروحے۔تشخیص
تعلیمی تحصیل کی ازمائش
کردآر کی پیمائش کے لےی یہ متعین کرنا ضروری کہ کردر کن آجزآء پر مشتمل ےہ تاکہ
تعلیم کے ذریعے کردآر میں الئی جانے وآلی تبدیلیوں کی پمائش کی جا سکے آس لےی
کردآر کے آجززآء کو تعلیمی مقاصد کے حوآلے سے بیان کیا جاتا ےہ آس یے آن کو
کردآری مقاصد کہا جاتا ےہ کردآری مقاصد بیان کرنے کا آیک آہم آندآز بلوم کی
تعلیمی مقاصد کی درجہ بندی ےہ آس کے تین آجزآء ہیں:
Cognitive domain آدرآ کی حدود
Affective domain تحسیسی حدود
Psychomotor domain نفسی حرکی حدود
جائزہ کی اقسام
Placement test تعمنائی جائزہ
Combination test مجموعی جائزہ
Diagnostive test تشحیصی جائزہ
formative test آبتدآئی جائزہ
Summative test عجموعی جائزہ
Regressive Test ترقیاتی جائزہ
proficiency test قابلتیسی جائزہ
External Test بیرونی جائزہ
Objective test معروضی جائزہ
Subjective test آنشائیہ جائزہ
communication test موآمالت جائزہ
ادرا کی حدود COGNITIVE DOMAIN
حدود کی مندرجہ ذیل چھ سطحیں متعین کی گ ئی ہیں
.1معلومات
.2فہم
.3آطالق
.4تحلیل
.5ترکیب
.6تقویم
معروضی
آیسی آزمائش جس کے آیک سے زیادہ جوآب ممکن ہوں آور پیمائش
کرنے وآال آپنی مرضی سے کسی جوآب کو صحیح یا غلط قرآر دے
سکے۔
معروضی آزمائشوں کی درج ذیل خاص آقسام ہیں
true/false صحیح غلط طرز کے رموزیاشقین
M.C.Q.s ک ثیر آالنتخاب رموزیاشقین
Making items تقابلی رموزیاشقین
completion item تکمیلی رموزیاشقین
short answer مختصر جوآب وآلے رموزیاشقین
cloze test کلوز ٹیسٹ
error correction غلطی کی درستکی وآلے رموزیاشقین
صحیح غلط طرز کے رمویاشقین
آس قسم کی معروضی طرز میں کوئی بھی بیان تحریر ہوتا ےہ طلبہ کو آپنی
سمجھ کے مطابق آس کے آگے غلط یہ دوست کی نشان دہی کرتے ہیں۔
مثال
جھوٹ بولنا آچھی عادت۔ غلط
نماز دین کا ستون ےہ۔ درست
تجاویز
سوآلوں میں معمولی تبدیلیاں کر کے طلبہ کو مکر کرنے کی کوشش نہ
کریں۔
ک ثیر االنتخاب رموزیاشقین
آس قسم کی معروضی طرز میں کسی بھی بیان کے ساتھ ممکن چار جوآب تحریر کےی
گ ےئ ہوتے ہیں آور طلبہ آپنی سمجھ بوجھ کے مطابق درست جوآب کی نشان دہی
کرتے ہیں۔
مثال
ٹوٹ بٹوٹ نے ۔۔۔۔۔۔
حلوہ پکایا
دآل پکائی
سبزی پکائی
تجاویز
کوشش کریں کہ تمام جمےل گرآئمر کے لحاظ سے درست ہو آور گرآئمر کے لحاظ سے
تقابلی رموزیاشقین
آنگلش میں تقابلی زموز کے لےی Match the columکا فقرآ آستعمال ہوتا ےہ جس
میں مختلف جمےل آلفاظ لکھے گ ےئ ہوتے ہیں آور آنکو درست جوآب سے مالنا ہوتا
ےہ۔
مثال
م ب
ر ج
د م
تجاویز
آیسے آلفاظ کا آستعمال کریں جو آسکے جوآب سے مشابہ ہو۔
تکمیلی رموزیاشقین
تکمیلی رموز کو آنگلش میں Fill in the blankکہےت ہیں آس میں جملوں
میں ک ئی آلفاظ چھوڑ دیے جاتے ہیں آور طلبہ آن خالی جگہ کو ُپر کرتے
ہیں۔
مثال
سچ بولنا ۔۔۔۔۔ عادت ےہ
تجاویز
مختصر جواب والے رموزیاشقین
دیے گ ےئ سوآالت کے مختصر جوآب دینا بھی معروضی طرز کا حصہ ےہ۔
مثال
س۔ اخری اسمانی ک تاب کا نام تحریر کریں۔
ج۔ قرآن مجید۔
کلوز ٹیسٹ
کسی عبارت میں سے حزف کےی ہوئے آلفاظ کو پر کرنے کی مشق ذہنی
آزمائش کے طور پر کلوز ٹیسٹ۔ آمتحان جس میں طلبہ کو خالی جگہ
درست آلفاظ سے ُپر کرنا ہوتی ےہ۔
مچھلی جل کی ۔۔۔۔۔۔۔ےہ
جیون آسکا ۔۔۔۔۔۔ ےہُ
۔۔۔۔۔۔ لگاؤ گے تو ڈر جائے گی
باہر نکالو گے تو ۔۔۔۔ جائے گی
انشائیہ طرز کے سواالت کے اقسام
تفصیلی سوآل
مضمون
پوٹفولیو پریزنٹیشن
تحقیقی مکالہ
Critical analysis
کھال سوآل
ک ثیر االنتخابی
فوائد
کم وقت میں زیادہ نمبر حاصل کرنے کے لےی بہترین طریقہ کار ےہ۔
زیادہ موآد کو آیک ہی آمتحان میں کورآ کر لیتا ےہ۔
نقصانات
طلبہ تکے لگاتے ہیں آور آس طرح کے آمتحان کو الئٹ لیےت ہیں آیک جیسے
معنی رکھےن وآلے آلفاظ بچوں کو کنفیوز کر دیےت ہیں معیاری سوآالت بنانے
میں کافی وقت لگ جاتا ےہ۔
ُ
طلبہ کی تھوڑی سی بے دیہانی آسکے لےی بہت نقصادہ ثابت ہوتی ےہ۔
TRUE/FALSE
فوائد
زیادہ نمبر حاصل کرنے کے لےی کم وقت درکار ہوتا ےہ
طلبہ باآسانی نمبر حاصل کر لیےت ہیں۔
نقصانات
آس کو پیمائش کی سب سے ناقابل آعتماد قسم کہا جاتا ےہ۔
آیک لفظ بھی بدل جانے سے صحیح جوآب غلط ہو جاتا ےہ۔
طلبہ میں تکے لگانے کو بڑھاوآ ملتا ےہ آور آندآزہ صحیح لگ جانے پر
سقبت لے جاتے ہیں۔
SHORT ANSWER QUESTION
فوائد
لکھےن میں کم وقت سرف ہوتا
نمبر با آسانی حاصل کےی جا سک ےت ہیں
نقصانات
طلبہ کو رٹے کی عاد ہ جاتی ےہ وہ کسی بھی کام سمجھےن کی بجائے رٹا
لگا کر کرنے کو آسان سمجھےت ہیں
نالج آور آنڈر سٹینڈنگ کی تو آزمائش کی جا سک تی ےہ۔ مگر باقی کا
گنیٹو ڈمین آگنور ہوتی ےہ۔
خالی جگہ ُپر کریں
فوائد
لکھےن میں آسان آعلی و شو سنییتا (قابل آعتماد) ےہ
تکے لگانے کی گنجائش نہیں ہوتی
نقصانات
آن میں نمبر حاصل کرنا مشکل ےہ
آیک سے زیادہ صحیح جوآبات ممکن ہو سک ےت ہیں
زیادہ وقت صرف ہوتا ےہ
MCQS
کم از کم ین ایشنز ہوں
صرف ایک درست جواب ہو
باترتیب حروف تہجی الفاظ کو ارینج کہا جائے۔
سپیسیفک نالج کو ٹیسٹ کیا جارہا ہو
لمےب distractorsکو نظر انداز کیا جائے
کبھی نہیں اور ہمیشہ جسے الفاظ کا استعمال نہ کریں
اسان ترین زبان استعمال کی جائے
مثبت سواالت سے گریز کریں
TRUE/FALSE
اسان زبان استعمال کی جائے
مثبت الفاظ کا استعمال نہ کریں
ایسے الفاظ کا استعمال نہ کریں جن سے طلبہ واقف نہ ہوں
زیادہ لمبی سٹیٹمنٹس نہ دیں
SHORT Q/A
ایسے سواالت دیےن سے گریز کریں جن کے جواب مختصر نہ دیے جا
سکیں۔
لمبی تمہید باندنے سے گریز کریں
آیسے سوآالت دیں جو طلبہ آپےن آلفاظ میں دے سکیں
سیدھے سوآل دیں Direct question
Specific propl
FILL IN THE BLANKS
بے معنی جملوں سے نکال کر طلبہ کے لےی بے وجہ پیچدیدگی پیدا نہ
کریں۔
ایسی جگہ خالی چھوڑیں جن میں طلبہ دماغ استعمال کر سکیں۔
طلبہ کی عمر کےمطابق ہوں
ایک سے زیادہ جوابات ممکن نہ ہوں
زیادہ طویل نہ ہوں۔
MATCH THE COLUMN
منطقی طور پر درست ہو
واضح سمت دی جارہی ہو Clear Direction
طویل خلیہ long stemsاور اختیارات نہ ہوں
جوابات زیادہ دور دور نہ ہوں
درست جواب موجود ہو
تحلیل
تحلیل کی جانچ کے یے سوآالت میں آن چیزوں کو شامل کرنا چاہےی
Comparison, Reasoning, find similarities and differences, to
associate.
آس میں کوئی خاص حاالت کا ذکر ہوتا ےہ آور طلبہ سے responseپوچھتا
جاتا ےہ حاالت آیسے ہوتے ہیں کہ جس سے طالب علم مانوس ہوں۔
ترکیب
ترکیب کے سوآالت بنانے کے لےی طالب علم کو آپےن علم سے آگے بڑھ کر جوآب
کو تخلیفی آندآز میں جوآب دنیا ہوتا ےہ آس میں آپےن حاالت بچے کو دیے
جاتے ہیں جس سے وہ پہےل سے وآقف نہ ہو۔ آس طرح سے سوآالت 2-1
گھنےٹ میں نہیں کیا جا سک تا آس لےی آس کے لےی لمبا وقت یہ گھر کے لےی دیا
جاتا ےہ
تقویم
تقویم کے سوآالت کے یے دو حصے ہونا ضروری ہیں سوآل کا وہ حصہ جس
میں تجزیہ دوسرآ یہ کہ تجزیہ کے آجزآء شامل ہوں۔
اطالق
آس میں آس طرح کے سوآل کےی جائیں جس میں Concrete situation
پیش کیا جائے۔
جس سے وہ relateکر سکے۔
آس مین کوئی actionیہ choiceکرنا ہو طالب علم کو
وہ actionآسکے نالج پر آنحصار کرتا ہو۔
جتنا سوآالت میں آپ تفصیل کے پوچھیں گے آتنا ہی بہتر ہوگا۔
سوآل میں بتانا کے آنتا لمبا یہ چھوٹا ہونا چاہےی آس میں صفائی ،جحے،
موآد کو آور گنائز کرنا وغیرہ شامل ےہ۔