You are on page 1of 48

‫ﮐﺰن ﺳﮯ ﮐﺰﻧﻮں ﺗﮏ‪  

                   ‬ﭘﻮﮔﻮ‬
‫ﺳﭩﻮرﯾﺰ‬
‫ﻗﺴﻂ = ‪30‬‬

‫ﻣﺠﮭﮯ اﭘﻨﮯ ﻟﻦ ﭘﺮ ﻏﺼﮧ آرﮨﺎ ﺗﮭﺎ ‪ ،‬آج ﻣﯿﮟ اﭘﻨﮯ‬


‫اس ﻟﻦ ﮐﯽ وﺟﮧ ﺳﮯ ﺑﯿﻮﻗﻮف ﺑﻦ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ ‪،‬‬
‫ﺟﺐ ﻟﻦ ﮐﮭﮍا ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺑﻨﺪہ دﻣﺎغ ﮐﯽ ﺑﺠﺎﺋﮯ‬
‫ﻟﻦ ﺳﮯ ﺳﻮﭼﻨﺎ ﺷﺮوع ﮐﺮ دﯾﺘﺎ ﮨﮯ ‪ ،‬اﺳﯽ ﻟﯿﮯ ‪،‬‬
‫ﻟﻦ ‪ ،‬ﭘﮭﺪی ‪ ،‬ﮐﮯ ﻋﻼوہ اور ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻮچ‬
‫ﺳﮑﺘﺎ ۔ ﮐﭽﮫ دﯾﺮ ﮨﻨﺴﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ وہ اﭘﻨﮯ ﮐﻤﺮے‬
‫ﻣﯿﮟ ﭼﻠﯽ ﮔﺌﯿﮟ ‪ ،‬ﮨﻢ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﭨﯽ وی ﺑﻨﺪ ﮐﯿﺎ‬
‫اور ﺳﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻟﯿﭧ ﮔﺌﮯ ‪ ،‬ﻟﯿﭩﺘﮯ ﮨﯽ دوﻧﻮں‬
‫ﮐﮯ ﻣﯿﺴﺞ آﻧﺎ ﺷﺮوع ﮨﻮﮔﺌﮯ ‪ ،‬ﻣﯿﮟ ﯾﮩﺎں دوﻧﻮں‬
‫ﺳﮯ ﮨﻮﻧﮯ واﻟﯽ ﺑﺎت ﭼﯿﺖ اﻟﮓ اﻟﮓ ﮨﯽ ﻟﮑﮭﻮں‬
‫ﮔﺎ ﺗﺎﮐﮧ آﺳﺎﻧﯽ رﮨﮯ ۔ ﭘﮩﻠﮯ ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ﺳﮯ ﮨﻮﻧﮯ‬
‫‪ ‬واﻟﯽ ﮔﻔﺘﮕﻮ ۔‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ آﺋﯽ ‪ ،‬اﯾﻢ ‪ ،‬ﺳﻮری ‪ ،‬ﻣﯿﺮے ﺷﮩﺰادے‬
‫‪ ‬۔‬
‫ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ ) ﺳﺮاﺋﯿﮑﯽ ﻣﯿﮟ ( وڈی ﺑﺪی ﯾﮩﻦ دی‬
‫ﮨﯿﮟ ﺗﻮں ‪ )،‬ﺑﮍی ﭘﮭﺪی ﻣﺮواﻧﯽ ﮐﯽ ﮨﻮ ﺗﻢ ( ﺗﻢ‬
‫اﯾﮏ ﺑﺎر ﻣﯿﺮے ﮨﺎﺗﮫ ﺗﻮ آؤ ﭘﮭﺮ ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮨﻮں ﺳﻮری‬
‫ﮐﯿﺴﮯ ﺑﻮﻟﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ اﯾﮟ ﺑﺪی ﯾﮩﻦ دی ﺑﺪی دے ﭘﭽﮭﻮں‬
‫ﻟﻮک ﺑﮭﻮﻟﻮں ﺑﻨﮍدے ﭘﺌﮯ ﮨﻦ ‪ ،‬ﮨﺎﮨﺎﮨﺎﮨﺎﮨﺎ(اس‬
‫ﭘﮭﺪی ﻣﺮواﻧﯽ ﮐﯽ ﭘﮭﺪی ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﻟﻮگ‬
‫) ﺑﯿﻮﻗﻮف ﺑﻦ رﮨﮯ ﮨﯿﮟ ۔‬
‫ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ زﯾﺎدہ ﮨﺎﮨﺎ ﻧﮧ ﮐﺮو ‪ ،‬ﻣﺠﮭﮯ ﮐﯿﺎ ﭘﺘﮧ ﺗﮭﺎ‬
‫ﮐﮧ ﺗﻢ اﺗﻨﯽ ﮐﻤﯿﻨﯽ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﮨﻮ ‪ ،‬ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺗﻤﮩﯿﮟ‬
‫اﯾﮏ ﺷﺮﯾﻒ اور ﻣﻌﺼﻮم ﺳﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ‬
‫ﺗﮭﺎ ۔‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ اب ﺗﻤﮭﺎرے ﺳﺎﺗﮫ ﺟﻮ رﮨﻨﺎ ﮨﮯ ‪،‬‬
‫ﮐﻤﯿﻨﮧ ﺗﻮ ﺑﻨﻨﺎ ﮨﯽ ﭘﮍے ﮔﺎ ۔‬
‫ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮭﯿﮟ ﮐﻤﯿﻨﮧ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﻮں ؟؟؟‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ اور ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﮐﯿﺎ ‪ ،‬ﮐﻤﯿﻨﮯ ﮨﻮ اﺳﯽ ﻟﯿﮯ‬
‫ﺗﻮ ﮨﻢ ﺳﺐ ﺑﮩﻨﻮں ﮐﯽ ﭘﮭﺪﯾﻮں ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﭘﮍے‬
‫ﮨﻮﺋﮯ ﮨﻮ ۔‬
‫ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ ﺳﺐ ﮐﮯ ﮐﮩﺎں ‪ ،‬ﺗﻢ دﯾﺘﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮ ‪،‬‬
‫ﺳﺎﺋﻤﮧ ﮐﺎ ﮐﮩﺘﯽ ﮨﻮ اﺑﮭﯽ ﺑﭽﯽ ﮨﮯ ‪ ،‬دو اﺑﮭﯽ‬
‫ﺑﮩﺖ ﭼﮭﻮﭨﯽ ﮨﯿﮟ ‪ ،‬ﻟﮯ دے ﮐﮯ ﺑﺲ ﻣﺎہ رخ ﮨﯽ‬
‫ﺑﭽﯽ ﮨﮯ اور اس ﮐﯽ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﻗﻊ ﻧﮩﯿﮟ‬
‫ﻣﻞ رﮨﺎ‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ ﻣﻞ ﻧﮩﯿﮟ رﮨﯽ ‪ ،‬ﯾﮧ اﯾﮏ اﻟﮓ ﺑﺎت ﮨﮯ‬
‫ﻟﯿﮑﻦ ﺗﻢ ﺗﻮ اﭘﻨﯽ ﭘﻮری ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮ رﮨﮯ‪  ‬ﮨﻮ‪  ‬ﻧﺎ‬
‫ﻟﯿﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ۔‬
‫ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﻮں ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮوں ﮔﺎ ؟ ﻣﯿﺮی‬
‫ﺑﯿﻮی ﮨﮯ ﻧﺎ ‪ ،‬اﭘﻨﯽ ﺑﮩﻨﻮں ﮐﯽ ﭘﮭﺪﯾﺎں ﻣﺠﮭﮯ‬
‫دﻟﻮاﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ۔‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﺲ ﻧﺎم ﮐﯽ ﺑﯿﻮی ﺑﻨﺎ ﮐﮯ‬
‫رﮐﮭﻨﺎ ‪ ،‬اور ﭘﮭﺪی ﻣﯿﺮی ﺑﮩﻨﻮں ﮐﯽ ﻣﺎرﺗﮯ رﮨﻨﺎ ۔‬
‫ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ اب ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﮐﺮوں ؟ ﺗﻤﮭﺎرا دل ﻧﮩﯿﮟ‬
‫ﮐﺮﺗﺎ ﻣﯿﺮا ﻟﻦ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﻮ ‪ ،‬ﺗﻮ ﺟﻦ ﮐﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ان ﮐﻮ‬
‫ﺗﻮ ﻟﯿﻨﮯ دو ﻧﺎ ۔‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﺐ ﻣﻨﻊ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ؟ ﺟﻦ ﮐﺎ دل‬
‫‪ ‬ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ وہ ﻟﮯ ﻟﯿﮟ ۔‬
‫ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ وﯾﺴﮯ دل ﺗﻮ ﺳﺎﺋﻤﮧ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﺑﮩﺖ ﮐﺮﺗﺎ‬
‫‪ ‬ﮨﮯ ۔‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ ﻣﺎہ رخ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ‬
‫ﮐﻮﺋﯽ اور ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﺎ دل ﻟﯿﻨﮯ ﮐﻮ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ‬
‫‪ ‬۔‬
‫‪ ‬ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ ﮐﻮﺋﯽ اور ﮐﻮن ؟؟؟؟؟‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ ﺗﻢ اﺑﮭﯽ ان دوﻧﻮں ﮐﻮ ﭼﮭﻮڑو ‪ ،‬اور‬
‫‪ ‬اس ﮐﯽ ﺳﻮﭼﻮ ﺟﻮ آج ﺗﻤﮭﺎرے ﭘﺎس ﮨﮯ ۔‬
‫‪ ‬ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ ﮔﻮﻟﯿﻮں ﮐﺎ ﮐﯿﺎ ِﮐﯿﺎ ﮨﮯ ؟؟؟؟‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ ﭼﺎﺋﮯ ﻣﯿﮟ ڈال ﮐﺮ ﭘﻼ دی ﮨﯿﮟ‬
‫‪ ‬دوﻧﻮں ﮐﻮ ۔‬
‫ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ ﺟﺐ ﮐﭽﮫ ﮐﺮﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﺗﻮ ﮐﯿﻮں ﭘﻼ‬
‫‪ ‬دی ﻣﯿﺮے اﻣﯽ ‪ ،‬اور اﺑﻮ ﮐﻮ ۔‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ ﺗﻮ ﮐﺮ ﻟﻮ ﻧﺎ ‪ ،‬ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﭘﮭﺪی ﻧﻨﮕﯽ‬
‫ﮐﯿﮯ ﺗﻤﮭﺎرا اﻧﺘﻈﺎر ﮐﺮ رﮨﯽ ﮨﻮں ‪ ،‬ﮨﺎﮨﺎﮨﺎﮨﺎ۔‬
‫‪ ‬ﻣﯿﮟ ‪ :‬۔ ﺑﮩﺖ ﮐﻤﯿﻨﯽ ﮨﻮ ۔‬
‫ﻧﻮﺷﺎﺑﮧ ‪ :‬۔ ﯾﺎر ﻣﯿﮟ ﯾﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﻮں ‪ ،‬اﮔﺮ ﻣﯿﺮی‬
‫ﻟﯿﻨﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ آﺟﺎو ﮐﻤﺮے ﻣﯿﮟ ‪ ،‬ورﻧﮧ ﻣﺎہ رخ ﮐﯽ‬
‫‪ ‬ﻟﮯ ﻟﻮ ‪ ،‬وہ ﺗﻮ ﺗﻤﮭﺎرے ﭘﺎس ﮨﯽ ﮨﮯ ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ اسکی تو میں آج ہر صورت لے کے ہی‬
‫‪ ‬چھوڑوں گا ۔‬
‫نوشابہ ‪ :‬۔ ضرور لے لینا ‪ ،‬مگر پھدی نہیں ۔‬
‫‪ ‬میں ‪ :‬۔ کیا مطلب ‪ ،‬پھدی نہیں ؟؟؟؟‬
‫نوشابہ ‪ :‬۔ کیونکہ وعدے کے مطابق اس کی‬
‫پھدی تم میرے سامنے ہی مارو گے ‪ ،‬آج اس‬
‫‪ ‬کی گانڈ مار لینا ۔‬
‫‪ ‬میں ‪ :‬۔ واہ جی واہ ‪ ،‬یہ کہا بات ہوئی ۔‬
‫نوشابہ ‪ :‬۔ یہی وعدہ ہوا تھا ہمارے بیچ ‪ ،‬اس‬
‫لیے صرف گانڈ مارنا ‪ ،‬اور پھدی کو کچھ مت‬
‫کہنا ‪ ،‬اوکے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ ٹھیک ہے جی ‪ ،‬میڈم صاحبہ ‪ ،‬اور‬
‫‪ ‬کوئی حکم ہو تو وہ بھی بتا دو ۔‬
‫نوشابہ ‪ :‬۔ اور یہ کہ میری بہن کی گانڈ آرام‬
‫سے مارنا ‪ ،‬اور تیل وغیرہ اچھے سے لگا لینا ‪،‬‬
‫اور اس سے پوچھ لینا ‪ ،‬جتنا لن وہ آرام سے‬
‫لے سکے اتنا ہی ڈالنا ‪ ،‬ایسا نہ ہو کہ تم اس‬
‫کی گانڈ پھاڑ دو اور وہ صبح کو چلنے کے‬
‫قابل بھی نہ رہے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ ٹھیک ہے جناب ‪ ،‬اور کچھ ؟؟؟‬
‫نوشابہ ‪ :‬۔ اور یہ کہ خوب انجوائے کرنا تم‬
‫دونوں اور بعد میں مجھے بھی سب کچھ‬
‫بتانا ‪ ،‬کاش تمھارے پاس کیمرے واال موبائل‬
‫ہوتا تو تم اس کی مووی بنا کر مجھے دکھا‬
‫دیتے ۔‬
‫مجھے بھی اس وقت کیمرے والے فون کی‬
‫کمی محسوس ہو رہی تھی ‪ ،‬میں نے سوچا‬
‫اب یہ بھی منگوانا ہی پڑے گا ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ جلد ہی کیمرے واال بھی لے لوں گا ‪،‬‬
‫پھر جب ماہ رخ کی پھدی ماروں گا اسکی‬
‫مووی بنا لیں گے ۔‬
‫اس کے بعد ہماری کچھ باتیں اور ہوئیں جو‬
‫اتنی ضروری نہیں ‪ ،‬نوشابہ نے اوکے بول دیا‬
‫اور کہا کہ وہ ابھی جاگ رہی ہے اگر اندر سے‬
‫کوئی باہر آنے لگا تو میں بتا دوں گی ۔ میں‬
‫نے بھی اوکے بائے بول دیا‪  ‬اب میں ماہ رخ‬
‫کے ساتھ ہونے والی باتیں شیئر کرتا ہوں ۔‬
‫‪ ! ‬ماہ رخ ‪ :‬۔ ہائے کزن جی‬
‫میں ‪ :‬۔ یہ تم دونوں بہنیں اتنا ہنس کیوں‬
‫رہی ہو ؟؟؟‬
‫‪ ‬ماہ رخ ‪ :‬۔ آپ کو نہیں پتہ ؟ ہاہاہاہاہا۔‪ ‬‬
‫‪ ‬میں ‪ :‬۔ زیادہ ہاہاہاہا مت کرو ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ اچھا جی ‪ ،‬نہیں کرتی ‪ ،‬ویسے‬
‫نوشابہ تو چلی گئی ہے اب تم کیا کرو گے‬
‫‪ ‬؟؟؟؟؟‬
‫‪ ‬میں ‪ :‬۔ کیا کروں ؟؟؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ میری آپی گئی ہے تو کیا ہوا ؟ آپی‬
‫کی بہن تو ہے نا ‪ ،‬اس کے شوہر کو خوش‬
‫‪ ‬کرنے کے لیے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ہاں ویسے ہی خوش کروگی جیسے‬
‫پچھلی بار کیا تھا ؟؟؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ واہ جی واہ ! یہ تو میرے لیے‬
‫طعنہ ہی بن گیا ‪ ،‬میں نے تو نہیں روکا تھا ‪،‬‬
‫ڈال دیتے پورا لن میری پھدی کے اندر ‪ ،‬خود‬
‫ہی رک جاتے ہو اور اب دونوں ہی مجھے‬
‫‪ ‬طعنے بھی مار رہے ہو ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ اگر اس وقت تم برداشت کر لیتیں تو‬
‫‪ ‬آج یہ طعنے نہ سننے پڑتے ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ چلو ٹھیک ہے ‪ ،‬آج کر لوں گی‬
‫برداشت ‪ ،‬مگر نوشابہ نے کہا ہے کہ پھدی‬
‫نہیں مروانی ‪ ،‬گانڈ مروا لینا ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ تمھارا دل کیا کرتا ہے ؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ میرا دل تو پھدی ہی مروانے کو کر‬
‫رہا ہے ‪ ،‬مگر نوشابہ کی بات ماننا بھی تو‬
‫ضروری ہے ‪ ،‬کیونکہ وہ میری پھدی پھٹتے‬
‫ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتی ہے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ تو کیا تمھاری گانڈ پھٹتے ہوئے نہیں‬
‫‪ ‬دیکھے گی وہ ؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ نہیں ‪ ،‬وہ پہلے ہی میری گانڈ‬
‫‪ ‬پھٹتے ہوئے دیکھ چکی ہے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ کککککییییییا ؟؟؟؟؟؟؟ یہ کیا بکواس‬
‫ہے یہ کیسے ہوا ؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ اوئے ‪ ,‬اب غلط نہ سمجھ لینا ‪،‬‬
‫تمھاری بیوی نے خود پھاڑی ہے میری گانڈ ۔ ۔‬
‫‪ ‬۔‬
‫میں ‪ :‬۔ اس نے کیسے پھاڑ دی تمھاری گانڈ‬
‫؟؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ ظاہر ہے کھیرے سے پھاڑی ہے ‪ ،‬اب‬
‫اس کے پاس تمھاری طرح لن تو ہے نہیں ۔۔۔۔‬
‫‪ ‬میں ‪ :‬۔ پوری بات بتاؤ کیا ہوا تھا ؟؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ تمھارے جانے کے بعد میں اور‬
‫نوشابہ روز رات کو مزے کرنے لگے ‪ ،‬میرا بہت‬
‫دل کرتا تھا کہ کوئی چیز اپنے اندر لوں ‪ ،‬اور‬
‫تم نے بھی تو گانڈ کے اندر لینے کی اجازت‬
‫دے ہی دی تھی تو میں نے نوشابہ سے بات‬
‫کی ‪ ،‬اس نے میرے لیے ایک نارمل سائز کا‬
‫کھیرا سلیکٹ کیا ‪ ،‬دو دن تو میں لگی رہی‬
‫اسے اپنی گانڈ میں ڈالنے کی کوشش میں‬
‫‪،‬مگر وہ جا ہی نہیں رہا تھا اور مجھے درد‬
‫بھی بہت ہوتا تھا ۔ ایک دن ہم دونوں گھر‬
‫میں اکیلی تھیں اور میرا دل بھی بہت کر رہا‬
‫تھا ‪ ،‬میں نے بڑی مشکل سے نوشابہ کو راضی‬
‫کیا ‪ ،‬ایک تو یہ نوشابہ بھی نا ڈرتی بہت ہے ۔‬
‫نوشابہ نے مجھے دونوں ہاتھ زمین پر ٹکا کر‬
‫جھکنے کو کہا ‪ ،‬جب میں اس پوزیشن میں‬
‫ہو گئی تو نوشابہ نے اپنی انگلی کو تیل میں‬
‫ڈبویا اور میری گانڈ میں ڈال دی تیل لگا ہونے‬
‫کی وجہ سے اس کی ایک انگلی بڑے آرام سے‬
‫میری گانڈ میں گھس گئی اور مجھے کوئی‬
‫خاص درد بھی نہیں ہوا ‪ ،‬کچھ دیر نوشابہ‬
‫اپنی انگلی کو میری گانڈ میں اندر باہر کرتی‬
‫رہی ‪ ،‬کچھ دیر بعد اس نے اپنی دوسری‬
‫انگلی بھی میری گانڈ میں گھسا دی جس سے‬
‫مجھے بہت درد تو ہوا مگر ناقابل برداشت‬
‫نہیں تھا ‪ ،‬نوشابہ اپنی دونوں انگلیاں اندر‬
‫باہر کرتی رہی ‪ ،‬اب مجھے بھی مزہ آرہا تھا ‪،‬‬
‫جب میرے گانڈ کا سوراخ کافی نرم ہوگیا تو‬
‫نوشابہ نے اپنی انگلیوں کو میری گانڈ سے‬
‫نکال لیا ۔ پھر اس نے کھیرا اٹھا لیا اور اس‬
‫پر بھی کافی سارا تیل لگا لیا اور مجھ سے‬
‫پوچھا ‪ ،‬ماہ رخ ‪ ،‬میری بہن ‪ ،‬کیا تم تیار ہو ؟؟‬
‫میں نے کہا ‪ ،‬ہاں میں تیار ہوں ۔ نوشابہ نے‬
‫کھیرا میری گانڈ کے سوراخ پر رکھا اور اندر‬
‫کی طرف دبا دیا ‪ ،‬کھیرا میری گانڈ میں‬
‫پچچچچ کی ہلکی سی آواز کے ساتھ تھوڑا‬
‫سا اندر داخل ہو گیا ‪ ،‬مجھے بہت درد ہوا اور‬
‫میں آگے کو ہو گئی ‪ ،‬اور کھیرا میری گانڈ‬
‫میں سے باہر نکل گیا ‪ ،‬میں نے نوشابہ سے کہا‬
‫کہ بہت درد ہوتا ہے تو اس نے کہا کہ گانڈ کو‬
‫ڈھیال چھوڑ دو پھر نہیں ہوگا ‪ ،‬میں نے ایسا‬
‫ہی کیا ‪ ،‬اور نوشابہ کو کہا ‪ ،‬پھر سے ڈالو ۔‬
‫اسی طرح آہستہ آہستہ کرتے ہوئے تقریبًا ‪2‬‬
‫انچ تک کھیرا میری گانڈ کے اندر چال گیا ‪،‬‬
‫اس سے آگے مجھے زیادہ درد ہو رہا تھا اس‬
‫کیے نوشابہ نے مزید آگے نہ کیا ‪ ،‬اور وہیں پر‬
‫آگے پیچھے کرتی رہی ‪ ،‬کچھ دیر بعد میں نے‬
‫کہا الو مجھے دو اب میں خود کوشش کرتی‬
‫ہوں ۔ میں نے کھیرا زمین پر سیدھا کھڑا کیا‬
‫اور جیسے واشروم میں بیٹھتے ہیں ویسے ہی‬
‫کھیرے پر بیٹھ گئی ‪ ،‬میں آرام آرام سے‬
‫کھیرے پر بیٹھ رہی تھی ‪ ،‬جہاں تک نوشابہ‬
‫نے اندر ڈاال تھا وہاں تک تو کھیرا آرام سے‬
‫چال گیا ‪ ،‬اس سے آگے درد ہونا شروع ہوگیا ‪،‬‬
‫میں نے نوشابہ سے کہا نہیں جارہا آگے کیا‬
‫کروں ؟ نوشابہ نے کہا میں کچھ کروں تو‬
‫میں نے ہاں کر دی ۔ نوشابہ نے مجھے پتہ ہی‬
‫نہ چلنے دیا اور میرے دونوں کندھوں پر اپنے‬
‫ہاتھ رکھ کر مجھے نیچے کی طرف دبا دیا ‪،‬‬
‫نوشابہ نے اتنی زور سے دباو ڈاال تھا کہ میں‬
‫کھیرے کے اوپر بیٹھتی چلی گئی ‪ ،‬اور سارا‬
‫کھیرا میری گانڈ چیرتا ہوا اندر تک گھس گیا‬
‫۔ میرے منہ سے ایک زور دار چینخ نکلی ‪،‬‬
‫آآآآئئئئئئئئییییی ہائیییییے ‪ ،‬میری چینخ اتنی‬
‫زوردار تھی کہ ساتھ والے گھر سے تایا شکیل‬
‫آوازیں دینے لگے ‪ ،‬کہ کیا ہوا ‪ ،‬نوشابہ نے یہ‬
‫کہہ کر سنبھال لیا کہ ماہ رخ نے چھپکلی‬
‫دیکھ لی ہے اور ڈر کی وجہ سے چینخی ہے ۔‬
‫درد اتنا شدید تھا کہ میری آنکھوں سے‬
‫مسلسل آنسوں بہہ رہے تھے درد تو بہت ہو رہا‬
‫تھا لیکن کھیرا اب بھی میری گانڈ کے اندر‬
‫ہی تھا کیونکہ نوشابہ اب بھی میرے کندھے‬
‫دبائے کھڑی تھی ۔ میں نے بڑی مشکل سے‬
‫نوشابہ کو ہٹایا اور کھیرے کو اپنی گانڈ سے‬
‫باہر نکاال ‪ ،‬کھیرے نے میری گانڈ کو واقعی‬
‫چیر دیا تھا کیونکہ اس کے اوپر میری کنواری‬
‫گانڈ کا خون لگا ہوا تھا ‪ ،‬میں نے نوشابہ کو‬
‫دکھایا تو اس نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا مبارک‬
‫ہو تمھاری گانڈ کی سیل تو میں نے پھاڑ دی‬
‫ہے اور تمھاری پھدی کی سیل میرا یار پھاڑ‬
‫دے گا ۔‬
‫‪ ‬کزن سے کزنوں تک‬
‫قسط = ‪31‬‬

‫میں ‪ :‬۔ اب تو کھیرا بڑی آسانی سے تمھاری‬


‫گانڈ میں چال جاتا ہو گا ؟؟؟؟‬
‫مجھے کیا پتہ ‪ ،‬اس دن کے بعد میں نے دوبارا‬
‫ڈاال ہی نہیں ‪ ،‬مجھے بہت ڈر لگتا ہے اور درد‬
‫بھی بہت ہوتا ہے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ وہ کھیرا میرے لن سے کتنا بڑا تھا‬
‫؟؟؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ نہیں بڑا تو نہیں تھا ‪ ،‬موٹا تو‬
‫تقریبًا تمھارے لن جتنا ہی ہوگا لیکن اتنا لمبا‬
‫نہیں تھا ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ اس دن کے بعد تم نے کھیرا بھی اندر‪ ‬‬
‫نہیں لیا ‪ ،‬تو پھر تم کھیرے سے بھی بڑا لن‬
‫‪ ‬آج کیسے لے سکو گی ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ لن اور کھیرے میں بڑا فرق ہوتا ہے‬
‫لن‪  ‬تو بڑے مزے کی چیز ہے ‪ ،‬میں لے لوں گی‬
‫بس تم آرام آرام سے اندر ڈالنا ۔۔۔۔‬
‫میں ‪ :‬۔ اچھا میں کوشش کروں گا کہ تمھیں‬
‫زیادہ درد نہ ہو ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ پھپھو کو تو گولی دے دی ہے مگر‬
‫مشال کا کیا ہوگا ؟؟؟‬
‫میں ‪ :‬۔ وہ ایک بار سو جائے تو پھر صبح سے‬
‫پہلے نہیں اٹھتی ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ اٹھ بھی سکتی ہے یار ‪ ،‬پھر کیا‬
‫کریں گے ؟؟؟‬
‫میں ‪ :‬۔ ہم نے کونسا یہاں کرنا ہے ‪ ،‬ہم تو‬
‫چھت پر جا کر کریں گے ‪ ،‬تھوڑی دیر میں‬
‫جب سب سو جائیں گے تو ہم دونوں چھت‬
‫پر چلیں گے ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ ہاں یہ ٹھیک رہے گا ۔ کوئی اور تو‬
‫نہیں جاگ جائے گا نا ؟؟؟‬
‫میں ‪ :‬۔ ابو کو بھی گولی دے دی ہے اور‬
‫دوسرے کمرے میں نوشابہ بھی جاگ رہی ہو‬
‫گی اگر ادھر سے کچھ ہوا تو وہ ہمیں بتا دے‬
‫گی ۔ اور مشال اگر جاگ بھی گئی تو اوپر آنے‬
‫کی کوشش نہیں کرے گی کیونکہ وہ ڈرتی‬
‫ہے ‪ ،‬وہ یہی سمجھے گی کہ تم دوسرے‬
‫کمرے میں چلی گئی ہو ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ ہاں جی ! آج تو پورا بندوبست کیا‬
‫ہوا ہے ‪ ،‬لگتا ہے آج میری گانڈ پھاڑ کر ہی‬
‫چھوڑو گے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ دل تو میرا تمھاری پھدی پھاڑنے کا‬
‫تھا ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ تو پھدی پھاڑ دو ‪ ،‬میرا بھی تو‬
‫یہی دل ہے ‪ ،‬نوشابہ کو بعد میں سوری بول‬
‫دیں گے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ تم نہیں جانتی اسے ‪ ،‬وہ ہم دونوں‬
‫سے ناراض ہو جائے گی ‪ ،‬اور ویسے بھی میں‬
‫اپنی جان کی کوئی بات ٹال نہیں سکتا ۔‬
‫جیسا وہ چاہے گی ویسا ہی ہوگا ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ اگر وہ کہے کہ آج ماہ رخ کی گانڈ‬
‫بھی نہیں مارنی تو ؟؟؟؟؟‬
‫‪ ‬میں ‪ :‬۔ وہ یہ بات نہیں کہے گی ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ فرض کر لو ‪ ،‬اگر کہہ دے تو ؟؟‬
‫میں ‪ :‬۔ جو کام نہ ہونا ہو میں اسے فرض‬
‫بھی نہیں کرتا ۔‬
‫اچھا جی ‪ ،‬اگر نوشابہ ‪ ،‬سائمہ کے لیے نہ مانی‬
‫تو کیا تم اسے کچھ نہیں کرو گے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ ہاں میں سائمہ کے ساتھ کچھ بھی‬
‫کرو۔ گا تو صرف نوشابہ کی مرضی سے ہی‬
‫کروں گا ورنہ کچھ نہیں کروں گا ‪ ،‬ویسے تم‬
‫بھی تو میرے لیے کسی کو تیار کر رہی ہو ‪،‬‬
‫اس کا کیا بنا ؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ وہی تو کر رہی ہوں ‪ ،‬بس تم تیار‬
‫رہنا ‪ ،‬اور اپنی بات سے مکر نہ جانا ۔‬
‫‪ ‬میں ‪ :‬۔ نہیں مکرتا ‪ ،‬تم بے فکر رہو ۔‬
‫ماہ رخ دیکھتے ہیں کہ تم کتنے پکے ہو اپنی‬
‫‪ ‬زبان کے ۔‬
‫ایک پل کے لیے تو میرے ذہن میں آیا کہ‬
‫اسکی زیادہ دوستی تو مشال کے ساتھ ہی ہے‬
‫کہیں یہ اسی کے بارے میں تو بات نہیں کر‬
‫رہی ‪ ،‬پھر میں نے اس خیال کو دماغ سے‬
‫جھٹک دیا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے ‪ ،‬اور‬
‫مجھے نوشابہ نے بھی بتایا تھا کہ ماہ رخ نے‬
‫اس سے بھی کسی اور کے بارے میں بات کی‬
‫ہے ۔نوشابہ اور ماہ رخ اچھی طرح سے جانتی‬
‫ہیں کہ مشال اور شفق‪  ‬بچپن سے ہی ہم‬
‫لوگوں کے ساتھ رہتی ہیں اور ہم سب انھیں‬
‫اپنی بہنیں مانتے ہیں اور وہ دونوں بھی‬
‫ہمیں اپنے بہن بھائی اور امی ابو کو اپنے امی‬
‫ابو سمجھتی ہیں ‪ ،‬نوشابہ اور ماہ رخ کوئی‬
‫پاگل تو ہیں نہیں جو ایک بہن کو بھائی سے‬
‫چدوائے گی ‪ ،‬اور ویسے بھی مشال ابھی بہت‬
‫چھوٹی ہے ‪ ،‬پھر میرے دماغ میں ایک دم آیا‬
‫کہ مشال تو سائمہ کی ہی ہم عمر ہے اگر‬
‫سائمہ جوان ہو رہی ہے تو مشال بھی جوان‬
‫ہو ہی رہی ہے لیکن کیونکہ میں مشال کو‬
‫اپنی بہن سمجتا تھا اس لیے اس کے بارے‬
‫میں اس انداز میں کبھی سوچا ہی نہیں ‪،‬‬
‫اسی لیے وہ اب تک مجھے بچی ہی لگتی‬
‫تھی ۔ مگر سائمہ پر سائمہ کے گانڈ کافی بڑی‬
‫ہو گئی تھی اور اس کے ممے بھی واضع ہونا‬
‫شروع ہوگئے تھے ۔ اور مشال کے ۔۔۔۔۔ مشال کا‬
‫سوچتے ہی میرے سامنے مشال کا سراپا‬
‫گھوم گیا ‪ ،‬میں نے غور کیا تو پتہ چال ‪ ،‬مشال‬
‫بھی واقعی جوان ہو رہی تھی ‪ ،‬اس کی گانڈ‬
‫سائمہ کی طرح بڑی تو نہیں تھی مگر تھی‬
‫بہت خوبصورت اور گول مٹول ۔۔۔ اس کے‬
‫ممے بھی واضع ہونا شروع ہو گئے تھے ۔‬
‫خوبصورت تو وہ پہلے بھی بہت تھی ‪ ،‬اب‬
‫جوانی اس کے حسن کو اور نکھار رہی تھی ‪،‬‬
‫میں مشال کے خیالوں میں ڈوبتا چال گیا اور‬
‫میرا لن فل کھڑا ہو گیا تھا ۔ آج زندگی میں‬
‫پہلی بار میرا لن اس لڑکی کے نام پر کھڑا ہوا‬
‫تھا جسے آج تک میں اپنی بہن سمجھتا تھا‬
‫اور اسی نظر سے دیکھتا تھا ‪ ،‬اور اس خیال‬
‫نے مجھے اتنا مزہ دیا کہ ماہ رخ کی پھدی پر‬
‫لن رگڑنے سے بھی اتنا مزہ نہیں آیا تھا ۔ میں‬
‫ان خیالوں سے ماہ رخ کے میسج کی وجہ‬
‫‪ ‬سے باہر نکل آیا ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ کہاں گم ہو گئے ہو ‪ ،‬میسج کا‬
‫جواب تو دو ۔‬
‫‪ ‬میں ‪ :‬۔ ہاں ہاں دیکھ لینا ۔‬
‫مجھے شرمندگی بھی بہت ہو رہی تھی ‪ ،‬یہ‬
‫میں کیا سوچ رہا ہوں ‪ ،‬وہ بھی اپنی بہن کے‬
‫بارے میں ‪ ،‬مجھے ایسا نہیں سوچنا چاہیے‬
‫۔۔۔۔۔ایک بات حقیقت تھی کہ اس کے خیال نے‬
‫ہی بہت مزہ دیا تھا‪  ‬مجھے ۔ میں نے سوچا‬
‫کہ وہ کونسا میری سگی بہن ہے ہے تو چچا‬
‫کی بیٹی ہی ‪ ،‬اور میں کونسا اس کے ساتھ‬
‫کچھ کر رہا ہوں ‪ ،‬اور اگر صرف سوچنے میں‬
‫اتنا مزہ ملتا ہے تو اس میں برا‪  ‬ہی کیا ہے ‪،‬‬
‫برا تو اس وقت ہوگا جب میں کچھ برا کروں‬
‫گا ‪ ،‬میں اپنی سوچوں میں کچھ بھی کروں‬
‫اس سے کسی کو کیا فرق پڑتا ہے ۔ میں مشال‬
‫کو بچپن سے ہی بہن مانتا تھا اور ایک بہن‬
‫کے بارے میں میری اس سوچ نے میری زندگی‬
‫کو بدل کر رکھ دیا ۔ میں مشال کے بارے میں‬
‫ایک بھائی کے طور پر ہی سوچ رہا تھا‬
‫کیونکہ یہ رشتہ اتنا پختہ ہو چکا تھا کہ اب‬
‫ہم چاہ کر بھی کزن واال رشتہ بحال نہیں کر‬
‫‪ ‬سکتے تھے ۔‬
‫میں اور ماہ رخ اس وقت تک باتیں کرتے رہے‬
‫جب تک سب گھر والے سو نہیں گئے ۔‪  ‬رات‬
‫کے گیارہ ہوگئے تھے جب مجھے یقین ہو گیا‬
‫کہ سب سو چکے ہیں تو میں نے نوشابہ کو‬
‫میسج کیا کہ ہم چھت پر جا رہے ہیں ‪ ،‬اپنی‬
‫آنکھیں اور کان کھلے رکھنا ۔ پھر میں نے ماہ‬
‫رخ کو میسج کیا کہ پہلے واش روم جاو اور‬
‫اگر کوئی مسئلہ نہ ہو تو وہا سے سیدھی‬
‫چھت پر چلی جانا ۔ مگر اس نے کہا کہ پہلے‬
‫تم جاو ‪ ،‬کیونکہ مجھے اکیلے چھت پر جانے‬
‫سے ڈر لگتا ہے ۔ میں نے اچھا کہا اور باہر چال‬
‫گیا اور ابو کے کمرے میں جھانک کر دیکھا تو‬
‫وہ سوئے ہوئے تھے آپی کے کمرے میں جانے‬
‫کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ نوشابہ وہاں‬
‫موجود تھی ۔ پھر میں نے ماہ رخ کو میسج‬
‫کیا کہ آتے ہوئے تکیہ ساتھ لیتی آنا ۔ چھت‪ ‬‬
‫پر چارپائی تو تھی مگر تکیہ نظر نہیں آرہا‬
‫تھا ‪ ،‬پھر میں ماہ رخ کے آنے کا انتظار کرنے‬
‫لگا ۔‬
‫کوئی پانچ منٹ کے بعد ماہ رخ کمرے سے‬
‫باہر نکلی اور واشروم کی طرف چلی گئی ‪،‬‬
‫میں چھت پر کھڑا سب دیکھ رہا تھا ۔‬
‫واشروم سے باہر آکر وہ کچھ دیر حاالت کا‬
‫جائزہ لیتی رہی اور پھر دب قدموں چھت‬
‫کی طرف چل پڑی ۔ اس وقت میں اس کی‬
‫حالت سمجھ سکتا تھا کیونکہ میری اپنی‬
‫دھڑکن بہت تیز ہو چکی تھی ‪ ،‬چھت پر‬
‫تھوڑی ٹھنڈ بھی تھی ‪ ،‬ماہ رخ چھت پر پہنچ‬
‫گئی اور آتے ہی مجھ سے لپٹ گئی‪  ‬اور بولی‬
‫۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ ارسالن مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے ‪،‬‬
‫اگر کسی نے دیکھ لیا تو ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ کوئی نہیں دیکھے گا ‪ ،‬تم پریشان‬
‫کیوں ہوتی ہو ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ پھر بھی یار ‪ ،‬کوئی بھی آسکتا ہے‬
‫۔۔۔۔‬
‫لڑکیوں کے اتنے نخروں پر مجھے غصہ آتا ہے‬
‫۔۔۔۔ میں نے بہت سی لڑکیاں دیکھی ہیں جو‬
‫نہ نہ کرتے ہوئے پھدی مروا لیتی ہیں اور سب‬
‫کچھ ہونے کے بعد بھی ان کے منہ پر بس نہ‬
‫ہی ہوتا ہے ۔ ایسا نہ کرو ‪ ،‬کوئی آ جائے گا ‪،‬‬
‫کوئی دیکھ لے گا ‪ ،‬ارے بھئی اگر کسی کے‬
‫دیکھ لینے کا اتنا ہی ڈر تھا تو یہاں چھت پر‬
‫اپنی ماں کی پھدی مروانے کے لیے آئی ہو ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ ٹھیک ہے پھر ‪ ،‬چلو نیچے چلتے ہیں ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ اوہ نہیں نہیں ‪ ،‬اب جو ہوگا دیکھ‬
‫جائے گا ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ تو پھر نخرے کیوں کر رہی ہو؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ میں کہاں کر رہی ہوں نخرے یار‬
‫بس ایسے ہی دل میں خیال آرہا تھا ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ اچھا پھر شروع کریں ؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ ہاں ‪ ،‬مگر پہلے میں تمہیں پیار‬
‫کروں گی ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ تو کر لو پیار ‪ ،‬روکا کس نے ہے ۔‬
‫ہمارے گھر کی چھت کے دو طرف پردہ ہے‬
‫اور ایک طرف میرے چھوٹے چاچو کا گھر ہے‬
‫ان کی اور ہماری چھتیں آپس میں جڑی ہوئی‬
‫ہیں سامنے بھی پردہ ہے مگر چھوٹا سا ہے اور‬
‫سامنے والی چھت سے ہماری چھت صاف‬
‫نظر آتی ہے ‪ ،‬میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ‬
‫کوئی اس وقت ہمیں چھت پر دیکھ بھی‬
‫سکتا ہے ۔ لیکن کوئی تھا جو ہمیں دیکھ رہا‬
‫تھا ۔‬
‫ماہ رخ پہلے ہی مجھ سے لپٹی ہوئی تھی اب‬
‫اس نے اور زور سے مجھے جھپی ڈال لی اور‬
‫میری گردن پر پیار کرنے لگی ۔ اس کی‬
‫کسسنگ کے ساتھ ہی میرے اندر مزے کی‬
‫لہریں اٹھنے لگیں ۔ لن صاحب تو پہلے ہی‬
‫کھڑے تھے ‪ ،‬اب وہ ماہ رخ کی ٹانگوں کے‬
‫درمیان گھسنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ لیکن‬
‫میری اور ماہ رخ کی قمیضوں کے درمیان‬
‫میں ہونے کی وجہ سے ایسا ہو نہیں پا رہا تھا‬
‫۔ میں لن کو اس کی ٹانگوں میں گھسانا چاہ‬
‫رہا تھا لیکن وہ نہیں جا رہا تھا ‪ ،‬ماہ رخ نے‬
‫بھی یہ بات نوٹ کر لی اور جھپی چھوڑ کر‬
‫میری اور اپنی قمیض اوپر اٹھائی اور لن کو‬
‫ٹانگوں میں گھسانے کا راستہ بنا دیا ‪ ،‬پھر‬
‫اس نے میرے لن کو اپنے ہاتھ سے پکڑا ‪ ،‬اپنی‬
‫ٹانگیں تھوڑی سی کھلی کیں اور لن کو شلوار‬
‫کے اوپر سے ہی اپنی پھدی پر رکھ دیا ‪ ،‬اور‬
‫پھر سے جھپی ڈال لی ۔ اور بڑے ہی سیکسی‬
‫انداز میں میری طرف دیکھتے ہوئے کہا ‪ ،‬اب‬
‫خوش ‪ ،‬یہی کرنا چاہ رہے تھے نا تم ‪ ،‬آج میں‬
‫تمہیں خوش کر دوں گی ‪ ،‬ایک دن تم نے‬
‫مجھ سے پوچھا تھا نا کہ مجھے کیسے‬
‫خوش کرو گی ‪ ،‬اور میں نے کہا تھا کہ تم‬
‫‪ ‬بتاتے جانا اور میں کرتی جاوں گی ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ ہاں کہا تو تھا ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ مگر آج تم نے کچھ نہیں بتانا ‪ ،‬میں‬
‫تمہیں خود ہی خوش کر دوں گی ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ ٹھیک ہے ۔‬
‫ماہ رخ پھر سے اپنے کام پر لگ گئی ‪ ،‬وہ‬
‫مجھے کسسنگ بھی کر رہی تھی اور میرے‬
‫جسم پر ہاتھ بھی پھیر رہی تھی ۔ میری کمر‬
‫پر ہاتھ پھیرتے ہوئے ماہ رخ کا ہاتھ میری‬
‫گانڈ تک پہنچ گیا تھا ‪ ،‬مجھے کچھ عجیب‬
‫سا تو لگا ‪ ،‬مگر میں نے کہا کچھ نہیں ۔ اب‬
‫وہ میرے کولہوں کو مٹھیوں میں بھینچ رہی‬
‫تھی ‪ ،‬مجھے مزہ آنے لگا ‪ ،‬ایسا کرتے کرتے اس‬
‫نے اپنا ہاتھ میری گانڈ کی لکیر میں سے گزارا‬
‫‪ ،‬مجھے مزے کا ایک زوردار جھٹکا لگا ‪ ،‬یہ‬
‫مزہ میرے لیے نیا تھا ‪ ،‬اج سے پہلے میں نے‬
‫ایسا مزہ محسوس نہیں کیا تھا ‪ ،‬میرے منہ‬
‫سے اااااااااہہہہہہہہہ‪  ‬نکل گئی ‪ ،‬اور میں نے‬
‫ماہ رخ سے کہا ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ یہ کیا کر رہی ہو ماہ رخ ؟؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ مزہ نہیں آرہا کیا ‪ ،‬میری آپی کے‬
‫شوہر کو ؟؟؟؟‬
‫میں ‪ :‬۔ مزہ تو آرہا ہے ‪ ،‬مگر عجیب بھی لگ‬
‫رہا ہے ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ تم چپ کرکے صرف مزے لو ‪ ،‬کیا‬
‫عجیب ہے کیا نہیں یہ بعد میں سوچیں گے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ مگر تمہیں یہ سب کس نے بتایا ہے‬
‫؟؟؟؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ اس دن جب تم نے جب میری گانڈ‬
‫میں ہاتھ پھیرا تھا تو مجھے بہت مزہ آیا تھا‬
‫۔۔۔۔یہی سوچ کر میں نے بھی کردیا کہ شاید‬
‫تمہیں بھی مزہ آئے۔‬
‫میں ‪ :‬۔ ہاں مزہ تو خوب آتا ہے ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ بس اب چپ کر کے کھڑے رہو اور‬
‫کوئی بات نہیں کرنی ‪ ،‬مجھے آج جی بھر کر‬
‫پیار کرنے دو ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ اچھا جی کر لو پیار ‪ ،‬جی بھر کے‪،‬‬
‫میں چپ رہوں گا ۔‬
‫اب ماہ رخ پھر سے شروع ہو گئی اور اس بار‬
‫اس نے سب سے پہلے میرے ہونٹوں پر حملہ‬
‫کیا ‪ ،‬اور نیچے سے میری گانڈ پر ہاتھ رکھ دیا‬
‫‪ ،‬وہ زیادہ تر میرے ہپس پر ہاتھ پھیر رہی‬
‫تھی اور کبھی کبھی ایک دو انگلیاں یا پھر‬
‫سارا ہاتھ ہی میری گانڈ کی لکیر میں پھیر‬
‫دیتی تھی ‪ ،‬جب بھی اس کی انگلیاں یا ہاتھ‬
‫میری گانڈ کی لکیر میں سے گزرتی مجھے‬
‫ایک انوکھا سا سرور محسوس ہوتا تھا ‪ ،‬ماہ‬
‫رخ کے ممے میرے سینے پر محسوس ہو رہے‬
‫تھے اور اس کا ہاتھ میری گانڈ پر تھا ‪ ،‬اور‬
‫میرا لن اس کی ٹانگوں کے اندر باہر ہو رہا تھا‬
‫اور اوپر سے ہمارے ہونٹ بھی آپس میں‬
‫جڑے ہوئے تھے ‪ ،‬مجھے کچھ ہوش نہیں رہا‬
‫کہ ہم کہاں ہیں ‪ ،‬میں اس کے پیار کے نشے‬
‫‪ ‬میں مد ہوش ہو چکا تھا‬

‫‪ ‬کزن سے کزنوں تک ‪               ‬‬


‫‪ ‬قسط = ‪32‬‬

‫میں اس مزے کی دنیا سے باہر اس وقت آیا‬


‫جب ماہ رخ نے کسسنگ روک دی اور آہستہ‬
‫سے میرے کان میں کہا ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ کزن جی ! اب اپنی شلوار تو اتار‬
‫دو ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ تم کس لیے ہو ‪ ،‬کیا تم خود نہیں اتار‬
‫‪ ‬سکتیں ؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ کیسے مرد ہو ‪ ،‬ایک لڑکی سے اپنی‬
‫‪ ‬شلوار اتروا رہے ہو ؟‬
‫میں ‪ :‬۔ اور وہ لڑکی میری پیاری کزن ہے ‪ ،‬اور‬
‫سالی بھی ہے ‪ ،‬سالی تو ہوتی ہی آدھی گھر‬
‫والی ہے ‪ ،‬وہ میری شلوار نہیں اتارے گی تو‬
‫‪ ‬اور کون اتارے گا ؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ اچھا جی ! میں ہی اتار دیتی ہوں ‪،‬‬
‫آخر لن بھی تو میں نے ہی لینا ہے ۔‬
‫یہ کہہ کر ماہ رخ نیچے بیٹھ گئی ‪ ،‬میری‬
‫قمیض اوپر اٹھائی اور کہا اب اسے تو پکڑ لو‬
‫‪ ،‬میں نے اپنی قمیض پکڑ لی ‪ ،‬ماہ رخ نے‬
‫شلوار کے اوپر سے ہی میرا لن پکڑ لیا اور‬
‫اسے اپنے چہرے پر ملنے لگی ‪ ،‬آج ماہ رخ کا‬
‫ہر انداز انوکھا اور ہر وار مختلف تھا ‪ ،‬جانے‬
‫اس نے یہ سب کچھ کہاں سے سیکھ لیا تھا ‪،‬‬
‫پر جو بھی تھا ‪ ،‬آج وہ مجھے مزے سے پاگل‬
‫کر رہی تھی ۔ پھر ماہ رخ نے میرا ازاربند‬
‫کھوال اور شلوار اتار کر سائیڈ پر رکھ دی ‪،‬‬
‫اور میرا لن پکڑ کر دیکھنے لگی ‪ ،‬میرا لن فل‬
‫سخت ہوچکا تھا اور مزے سے جھٹکے لے رہا‬
‫تھا ‪ ،‬مجھے نہیں پتہ وہ میرے لن میں کیا‬
‫دیکھ رہی تھی ‪ ،‬پھر اس نے میری طرف‬
‫دیکھا اور آہستہ آہستہ اپنا منہ میرے لن کی‬
‫طرف بڑھانے لگی ‪ ،‬میں سمجھ گیا کہ اب‬
‫آگے کیا ہونے واال ہے ‪ ،‬اور میں نے اپنی‬
‫آنکھیں بند کر لیں ‪ ،‬کیونکہ ابھی مجھے جو‬
‫مزے کا جھٹکا لگنے واال تھا میں اسے پوری‬
‫طرح سے محسوس کرنا چاہتا تھا ‪ ،‬ماہ رخ کا‬
‫منہ اب میرے لن کے بالکل پاس پہنچ چکا تھا‬
‫اور اس کی گرم سانسیں مجھے اپنے لن پر‬
‫محسوس ہو رہیں تھیں ‪ ،‬پھر اس کے ہونٹ‬
‫میرے لن کی ٹوپی کو ٹچ ہوئے ‪ ،‬اس نے ذرا‬
‫سا میرے ٹوپی کو چوما اور پھر کھڑی ہو‬
‫گئی ‪ ،‬میں نے حیرانگی سے آنکھیں کھولیں‬
‫اور ماہ رخ کو شکایتی نظروں سے دیکھا ‪،‬‬
‫ماہ رخ نے ہنستے ہوئے میری طرف دیکھا اور‬
‫کہا ‪ ،‬کیا ہوا میرے پیارے جیجاجی کو ؟‬
‫میں ‪ :‬۔ یہ کیا ہے ماہ رخ ؟ تم نے منہ میں‬
‫‪ ‬کیوں نہیں لیا ؟‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ میں بھال کیوں لینے لگی تمھارا لن‬
‫‪ ،‬اپنے منہ میں ‪ ،‬اپنی بیوی کو بولو ‪ ،‬اب وہی‬
‫چوسے گی تمھارے لن کو ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ تمہیں میری بیوی سے کیا ؟ تم تو‬
‫چوسو نا ‪ ،‬اور وہ تو اپنی گانڈ میں بھی نہیں‬
‫لے گی میرا لن ‪ ،‬جبکہ تم نے آج مجھے سے‬
‫گانڈ بھی مروانی ہے تو پھر لن بھی چوس لو‬
‫۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ ایک تو تم جلدی بہت کرتے ہو ‪،‬‬
‫پوری رات پڑی ہے ابھی ‪ ،‬اور میں نے تمہیں‬
‫کہا بھی تھا کہ درمیان میں مت بولنا ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ اچھا ٹھیک ہے ‪ ،‬اب نہیں بولوں گا‬
‫‪ ‬مگر تم نے میرا لن ضرور چوسنا ہے ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ اچھا نا ‪ ،‬چوس لوں گی میں اپنے‬
‫‪ ‬پیارے سے کزن کا پیارا سا لن ‪ ،‬اب خوش ؟‬
‫ماہ رخ نے پھر پہلے والی حرکتیں شروع کر‬
‫دی تھیں ‪ ،‬فرق صرف اتنا تھا کہ اب میرا لن‬
‫ننگا اس کی ٹانگوں میں تھا اور اس کے ہاتھ‬
‫میری ننگی گانڈ پر تھے ۔ مجھے اب پہلے سے‬
‫بھی زیادہ مزہ آرہا تھا ‪ ،‬ماہ رخ اب صرف‬
‫گانڈ کی لکیر میں ہاتھ پھیر رہی تھی مگر‬
‫اس نے انگلی اندر ڈالنے کی کوشش نہیں کی‬
‫تھی ‪ ،‬لیکن جب بھی اس کی انگلیاں میری‬
‫گانڈ کے سوراخ پر جاتیں تو جانے کیوں‬
‫میرے دل میں شدت سے یہ خواہش اٹھتی‬
‫کہ کا اس بار ما رخ اپنی انگلی میری گانڈ کے‬
‫اندر ڈال دے ‪ ،‬لیکن ایسا نہ ہوا ‪ ،‬اور میں بھی‬
‫ماہ رخ کو نہ کہہ سکا ‪ ،‬آخر مرد تھا نا ‪ ،‬تو‬
‫ایک لڑکی کو کیسے کہہ دیتا کہ میری گانڈ‬
‫میں اپنی انگلی ڈالو ۔ کچھ دیر بعد ماہ رخ‬
‫پھر پیچھے ہٹی اور‪  ‬میری قمیض کے بٹن‬
‫کھولنے لگی ‪ ،‬جب وہ قمیض اتارنے لگی تو‬
‫میں نے ہاتھ اٹھا کر اس کی مدد کی ‪ ،‬اس نے‬
‫قمیض کے ساتھ ہی میری بنیان بھی اتار دی‬
‫تھی ‪ ،‬اور میں اس کے سامنے بالکل ننگا کھڑا‬
‫ہوا اپنا لن لہرا رہا تھا ‪ ،‬جبکہ‪  ‬ماہ رخ ابھی‬
‫تک فل کپڑوں میں تھی ‪ ،‬اب کی بار اس کا‬
‫نشانہ میری گردن اور سینہ بنے ‪ ،‬میری گردن‬
‫اور سینے کو چومتے چومتے شاید اب وہ‬
‫کھڑے کھڑے تھک گئی تھی اس لیے بولی‬
‫چلو اب لیٹ کر کرتے ہیں ‪ ،‬میں ٹھیک ہے کہہ‬
‫کر چارپائی کی طرف جانے لگا تو وہ بولی‬
‫چارپائی پر مزہ نہیں آئے گا یہ چٹائی پڑی ہے‬
‫اسے ہی چھت پر بچھا لیتے ہیں پھر اسی پر‬
‫کرتے ہیں ‪ ،‬مجھے بھال کیا اعتراض ہو سکتا‬
‫تھا ‪ ،‬میں نے چٹائی بچھائی اور اس پر‬
‫سیدھا‪  ‬لیٹ گیا ‪ ،‬ماہ رخ میرے اوپر آنے لگی‬
‫تو میں نے کہا ‪ ،‬میرے تو سارے کپڑے اتار‬
‫‪ ، ‬دیے ہیں ‪ ،‬اب اپنے بھی اتارو نا‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ تمھارے کپڑے میں نے اتارے ہیں ‪،‬‬
‫تمھیں چاہیے تھا کہ میرے کپڑے تم‪  ‬خود اتار‬
‫دیتے ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ الو پھر میں اتار دیتا ہوں تمھارے‬
‫کپڑے ۔۔۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ بس لیٹے رہو ‪ ،‬اپنے کزن کے لیے‬
‫میں خود ہی اپنے کپڑے اتاروں گی ۔۔۔اور‬
‫خود ہی اپنے آپ کو اپنی بہن کے یار کے لیے‬
‫ننگا کر کے پیش کروں گی ۔‬
‫یہ کہہ کر ماہ رخ نے پہلے اپنی قمیض اتاری ‪،‬‬
‫پھر شلوار اور اس کے بعد انڈر گارمنٹس بھی‬
‫اتار دیے ‪ ،‬اب وہ بھی میری ہی طرح بالکل‬
‫ننگی میرے سامنے کھڑی تھی ‪ ،‬کچھ اندھیرا‬
‫بھی تھا جسکی وجہ سے وہ مجھے اچھی‬
‫طرح نظر تو نہیں آرہی تھی ‪ ،‬مگر مجھے مزہ‬
‫دینے کے لیے یہی کافی تھا کہ میری کزن اور‬
‫میری جان نوشابہ کی بہن میری لیے ننگی ہو‬
‫کر میرے پاس آرہی تھی ‪ ،‬اور کچھ ہی دیر‬
‫میں مجھے سے گانڈ بھی مروانے والی تھی ‪،‬‬
‫اپنے کپڑے اتارنے کے بعد ماہ رخ نے مجھ سے‬
‫‪ ‬کہا ‪ ،‬چلو الٹے ہو جاو ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ مجھے تمھاری گانڈ مارنی ہے ‪ ،‬تم سے‬
‫گانڈ مروانی تو نہیں ہے جو تم مجھے الٹا‬
‫ہونے کا کہہ رہی ہو ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ تم میری گانڈ مار سکتے ہو تو کیا‬
‫میں تمھاری گانڈ نہیں مار سکتی ؟؟‬
‫میں ‪ :‬۔ پیاری کزن ! گانڈ مارنے کے لیے ایک‬
‫عدد طاقتور لن کی ضرورت ہوتی ہے جو‬
‫تمھارے پاس نہیں ہے ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ میں تمھاری گانڈ ‪ ،‬لن کے بغیر ہی‬
‫ماروں گی ۔‬
‫میں ‪ :‬۔ ماہ رخ ایک کام کرو ‪ ،‬یا مروا لو یا‬
‫‪ ‬پھر مار لو ۔‬
‫ماہ رخ ‪ :‬۔ ہاہاہاہاہاہا ‪ ،‬میرے پاس کونسا لن ہے‬
‫جو میں تمھاری گانڈ ماروں گی ‪ ،‬تم ہی مار‬
‫لینا ‪ ،‬بس اب جیسے میں کہہ رہی ہوں ویسا‬
‫ہی کرو ۔‬
‫میں الٹا ہو کر لیٹ گیا ‪ ،‬لیکن میں ڈر رہا تھا‬
‫کہ کہیں یہ کھیرا یا گاجر مولی ہی نہ اٹھا‬
‫الئی ہو اور میری گانڈ میں گھسا دے‪،  ‬‬
‫لڑکیاں ہوتی تو پاگل ہی ہیں جانے کب کیا کر‬
‫جائیں ان کا کیا بھروسہ ۔ الٹا لیٹنے میں بہت‬
‫مسئلہ ہو رہا تھا کیونکہ میرا لن فل کھڑا تھا‬
‫جس کی وجہ سے الٹا لیٹا نہیں جا رہا تھا ‪،‬‬
‫میں نے ماہ رخ کو بتایا تو وہ بولی ‪ ،‬چلو‬
‫پہلے میں تمھارے لن کا عالج کر دیتی ہوں‬
‫پھر تمھیں الٹا کروں گی ‪ ،‬اور مجھے سیدھا‬
‫ہونے کو کہا تو میں پھر سے سیدھا لیٹ گیا ۔‬
‫ماہ رخ اب میرے اوپر لیٹ گئی ‪ ،‬جیسے ہی‬
‫وہ میرے اوپر لیٹی ایک سکون کی لہر میرے‬
‫جسم میں پھیل گئی ۔ بہت ہی نرم و مالئم‬
‫جسم تھا ‪ ،‬دل کر رہا تھا کہ کچھ بھی نہ‬
‫کروں اور بس ایسے ہی لیٹا رہوں ‪ ،‬اور ماہ رخ‬
‫ایسے ہی میرے اوپر لیٹی رہے ۔ ماہ رخ نے‬
‫پھر سے کسسنگ شروع کردی اور میرے‬
‫ہونٹوں ‪ ،‬گردن ‪ ،‬سینے سے ہوتی ہوئی میرے‬
‫پیٹ تک آگئی ‪ ،‬پیٹ تک آکر وہ رک گئی اور‬
‫وہیں پر چومنے اور چاٹنے لگی ‪ ،‬میرا بہت دل‬
‫چاہ رہا تھا کہ وہ جلدی سے نیچے جائے اور‬
‫میرا لن اپنے منہ میں لے کر چوسے ‪ ،‬لیکن وہ‬
‫تو نیچے جا ہی نہیں رہی تھی ‪ ،‬مجھے اندازہ‬
‫ہو چکا تھا کہ ماہ رخ جان بوجھ کر مجھے‬
‫تڑپا رہی ہے ۔ میں نے بھی دل میں پکا ارادہ‬
‫کر لیا کہ کچھ بھی ہو جائے میں نے اب منہ‬
‫سے بول کر نہیں کہنا ‪ ،‬ماہ رخ کافی دیر پیٹ‬
‫اور لن کے اوپر بالوں والی جگہ کو چومتی‬
‫اور چاٹتی رہی مگر لن کو منہ نہیں لگایا ‪،‬‬
‫اس کے بعد وہ نیچے کی طرف آئی اور لن کے‬
‫ساتھ منہ لے گئی ‪ ،‬اس کی گرم سانسیں ایک‬
‫بار پھر مجھے اپنے لن پر محسوس ہوئیں ‪،‬‬
‫اور میں نے پھر ایک بار اپنی آنکھیں بند کر‬
‫لیں ‪ ،‬اور اس بار بھی میرے ساتھ ویسا ہی‬
‫ہوا ماہ رخ کا منہ میرے لن کے اوپر سے ہوتا‬
‫ہوا میری تھائی پر چال گیا ‪ ،‬وہاں بھی مزہ تو‬
‫بہت آیا ‪ ،‬مگر میں نے جس مزے کے لیے‬
‫آنکھں بند کی تھیں وہ تو نہ مل سکا ‪ ،‬مجھے‬
‫غصہ تو بہت آیا مگر میں کچھ نہ بوال اور دل‬
‫ہی دل میں فیصلہ کر لیا کہ ایک بار میرے‬
‫نیچے آ جائے پھر اسکی ساری مستیاں گانڈ‬
‫کے راستے باہر نکالوں گا ‪ ،‬ماہ رخ نے میری‬
‫دونوں تھائیوں کو باری باری اوپر سے نیچے‬
‫تک چوما اور پھر اوپر کو آتے ہوئے میری‬
‫ٹانگوں کے بیچ بیٹھ گئی اور میری ٹانگوں کو‬
‫دونوں سائیڈوں میں کھول دیا ‪ ،‬اب وہ سب‬
‫کچھ تو کر ہی چکی تھی بس لن چوسنا ہی‬
‫رہ گیا تھا اور اب اس نے وہی کرنا تھا ‪ ،‬ماہ‬
‫رخ نے میرا لن اپنے ہاتھ میں پکڑا اور ہالنے‬
‫لگی ‪ ،‬پھر وہ نیچے جھکی اور کچھ زیادہ ہی‬
‫جھک گئی ‪ ،‬اور اس کے ممے میرے لن کو ٹچ‬
‫ہونے لگے‪ ،  ‬اور اس نے میرے لن کو اپنے‬
‫مموں پر مارنا شروع کر دیا ‪ ،‬یہ بھی میرے‬
‫ﻟﯿﮯ اﯾﮏ ﻧﯿﺎ ﻣﺰہ ﺗﮭﺎ ‪ ،‬ﻟﻦ ﺟﯿﺴﮯ ﮨﯽ اس ﮐﯽ‬
‫ﻣﻤﻮں ﺳﮯ ﭨﮑﺮاﺗﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮍا ﻣﺰہ ﻣﻠﺘﺎ ‪ ،‬اور ان‬
‫ﮐﮯ ﭨﮑﺮاﻧﮯ ﺳﮯ آواز ﭘﯿﺪا ﮨﻮ رﮨﯽ ﺗﮭﯽ ‪ ،‬ﻣﺎہ رخ‬
‫ﻧﮯ ﻟﻦ اﭘﻨﮯ ﺳﯿﻨﮯ ﭘﺮ ﻣﺎر ﻣﺎر ﮐﺮ ﻣﯿﺮا ﻟﻦ اور‬
‫اﭘﻨﮯ ﻣﻤﮯ دوﻧﻮں ﮨﯽ ﻻل ﺳﺮخ ﮐﺮ ﻟﯿﮯ ﺗﮭﮯ ‪ ،‬وہ‬
‫ﭘﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﺗﮭﯽ آج ‪ ،‬ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺰہ‬
‫ﺗﻮ ﺑﮩﺖ آرﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ اس ﮐﮯ ﻟﻦ ﻧﮧ ﭼﻮﺳﻨﮯ ﮐﯽ‬
‫‪ ‬ﺗﮍپ اﭘﻨﯽ ﺟﮕﮧ ﻣﻮﺟﻮد ﺗﮭﯽ‬

‫ﺟﺎری ﮨﮯ ۔‪           ‬‬


‫‪              ‬‬

You might also like