You are on page 1of 89

‫س انسیسٹ لورز کو میرا سا ‪ .

‬ویسے تو آپ س ج نتے ہیں کہ انسیسٹ کے ن پہ‬


‫لکھی ج نے والی اکثر اسٹوریزجھوٹی ی افس نہ ہوتی ہیں ‪ .‬رائٹر جتن بھی قسمیں کھ‬
‫‪ %‬افس نہ تو اس میں ضرور ہوت ہے ‪ .‬خیر میں کے کہے کہ یہ س سچ ہے ‪ ،‬مگر ‪50‬‬
‫اپنی اسٹوری کے ب رے میں کوئی قس نہیں کھ ؤں گ ‪ .‬یہ فیص ہ آپ کو کرن ہے کہ یہ‬
‫‪ .‬فیکٹ ہے ی افس نہ‬
‫میرا ن س م ن ہے ‪ 4 .‬بہنوں ک اک وت بھ ئی ہوں ‪ .‬جن میں سے ‪ 2‬مجھ سے بڑی ہیں‬
‫ی نی مہرین اور نورین ‪ 2 .‬بہنیں مجھ سے چھوٹی اور جڑواں ہیں امبرین اور ثمرین ‪.‬‬
‫میری ایک چچ زا د کزن صب ء ہے جو میری دودھ شریک بہن بھی ہے ‪ .‬میری پیدائش‬
‫پر میری امی کچھ بیم ر ہو گئی تھیں تو صب ء کی امی نے مجھے دودھ پای تھ ‪ .‬اس‬
‫طرح وہ بھی میری بہن بن گئی‬
‫ہم را ت ایک زمیندار گھرانے سے ہے جہ ں خ ندان سے ب ہر ش دی ں نہیں کرتے ‪.‬‬
‫خ ندان میں اگر من س لڑک ن م ے تو اکثر لڑکیوں کو مجبورا کسی ش دی شدہ مرد سے‬
‫ہی ش دی کرنی پڑ ج تی ہے ‪ .‬میری بہنوں كے لیے بھی خ ندان میں کوئی من س لڑک‬
‫‪ .‬نہیں مل سک اس لیے وہ بھی ا تک کنواری ہیں اور ش ید ہمیشہ کنواری ہی رہیں‬
‫میری ت ی پر شروع سے ہی اب نے بہت توجہ دی اور پرائمری پ س کرتے ہی مجھے‬
‫آگے پڑھنے كے لیے اپنے چچ کے پ س لندن بھیج دی گی جو ‪ 3‬س ل پہ ے ہی لندن‬
‫ش ٹ ہوئے تھے ‪ .‬ظ ہر ہے میری دودھ شریک بہن صب ء بھی وہیں تھی ‪ .‬سو میرا دل‬
‫وہ ں بھی لگ گی ‪ .‬صب ء شروع سے ہی میرے س تھ بہت بے تک ف تھی اور ا تو ہم را‬
‫ہر پل ک س تھ تھ ‪ .‬ہ دونوں ایک دوسرے سے بہت پی ر کرتے اور ہمیشہ اکٹھے ہی‬
‫رہتے ‪ .‬پڑھ ئی بھی اکٹھے ہی کرتے اور اکثر پڑھتے پڑھتے ایک ہی رو میں سو بھی‬
‫‪ .‬ج تے‬
‫جیسے جیسے ہ بڑے ہوتے گئے ہم ری آپس کی بے تک ی بڑھتی گئی اور ا ہ کھل‬
‫کر ایک دوسرے کے پرائیویٹ پ رٹس پر بھی کمنٹ کرنے لگ گئے تھے ‪ .‬اس کے بوبز‬
‫ابھی چھوٹے تھے مگر بہت سیکسی لگتے تھے ‪ .‬میں اکثر آتے ج تے اس كے بوبز‬
‫‪ .‬پریس کر دی کرت اور وہ بھی میرا لن کھینچ دی کرتی تھی‬
‫صب ء كے لیے چچ ج ن نے انٹرنیٹ بھی لگوای ہوا تھ جس پر وہ ہر وقت کچھ ن کچھ‬
‫کرتی ہی رہتی تھی ‪ .‬ایک ب ر اس نے مجھے ایک انٹرسٹنگ چیز بت ئی کہ اگر ہ اپنے‬
‫پی سی مس ز کی ٹھیک سے ورزش کریں ( ی نی جن مس ز سے ہ اپن پیش وغیرہ‬
‫روک سکتے ہیں ) اور ان مس ز کو اسٹرونگ کر لیں تو سیکس كے وقت ہ زی دہ سے‬
‫زی دہ ٹ ئ انجوئے کر سکتے ہیں ‪ .‬اسی دن سے ہی اس نے مجھے پی سی مس ز کی نیٹ‬
‫پر بت ئی ہوئی ورزش کرنے پہ لگ دی تھ اور واق ی ‪ 2‬مہینے كے اندر اندر میرے پی‬
‫سی مس ز بہت اسٹرونگ ہو چکے تھے ‪ .‬اور ا میں ان مس ز کو ‪ 2‬گھنٹے تک ٹ ئیٹ‬
‫رکھ سکت تھ ‪ .‬میں نے اسے اپنی اس ک می بی كے ب رے میں بت ی تو وہ بھی بہت خوش‬
‫‪ .‬ہوئی اور ایک رات تو اس نے کم ل ہی کر دی‬
‫پڑھ ئی سے ف ر ہوتے ہی اس نے کمرے ک دروازہ لوک کر کے مجھ سے کہ کہ ا‬
‫تمہ رے پی سی مس ز ک امتح ن ہو ج ئے اپن لن ب ہر نک لو ‪ .‬میں اس کے منہ سے یہ‬
‫سن کے حیران رہ گی ‪ .‬آج تک ہم رے درمی ن ہر طرح ک مذا ہوت رہ تھ مگر ہ نے‬
‫کبھی ایک دوسرے کے پرائیویٹ پ رٹس دیکھنے کی کوشش نہیں کی تھی ‪ .‬ہم رے ذہن‬
‫میں ہمیشہ یہ ب ت رہتی تھی کہ ہ بہن بھ ئی ہیں اور ہم رے درمی ن سیکس وغیرہ‬
‫جیسی کوئی چیز نہیں ہونی چ ہئے ‪ .‬مگر اس کی یہ ب ت مجھے حیران کرنے كے س تھ‬
‫‪ .‬س تھ پریش ن بھی کر رہی تھی کہ کہیں وہ مجھ سے سیکس تو نہیں کرن چ ہتی‬
‫خیر میں نے اس کے انسسٹ کرنے پر پینٹ کھول کر نیچے کر دی اور انڈرویئر بھی‬
‫نیچے کر دی ‪ .‬میرا لن ا اس کے س منے ننگ تھ جسے اس نے فوراً ہ تھ میں لے لی‬
‫اور اسے ہانے لگی ‪ .‬کچھ ہی دیر میں میرا لن کھڑا ہو گی تو وہ اٹھی اور اپنے بیڈ کی‬
‫س ئڈ ٹیبل سے موسچریزنگ لوشن اٹھ ائی اور تھوڑا س لوشن میرے لن کی ٹوپی پہ‬
‫‪ .‬گرا کر ہ تھ سے اسے پورے لن پہ مل دی اور پھر میری مٹھ لگ نے لگی‬
‫میں نے زندگی میں پہ ے کبھی مٹھ نہیں لگ ئی تھی ن ہی میرا کبھی کسی لڑکی سے‬
‫کوئی سیکشوئل انٹرکورس ہوا تھ ‪ .‬صب ء كے عاوہ تو میں کسی لڑکی کی طرف غور‬
‫سے دیکھت ہی نہیں تھ اور ا وہی میرا لن ننگ کر كے اس کی مٹھ لگ رہی تھی ‪.‬‬
‫میرے اندر عجی س نشہ اور سرورلہریں لینے لگ ‪ .‬زندگی میں پہ ی ب ر مجھے ایس‬
‫مزہ آ رہ تھ ‪ .‬دل چ ہت تھ وہ اسی طرح میرے لن کی مٹھ لگ تی رہے اور میں مزے کی‬
‫‪ .‬وادیوں میں کھوی رہوں‬
‫منٹ یوں ہی گزر گئے اور ا مجھے لگنے لگ کہ میرے لن سے کچھ نک نے واا ‪20‬‬
‫ہے ‪ .‬پہ ے بھی ‪ 4 ، 3‬ب ر سوتے میں میرا احتا ہو چک تھ اس لیے میں سمجھ گی کہ‬
‫میرا احتا ہی ہونے لگ ہے ‪ .‬میں نے اسے بت ی کہ میرا احتا ہونے واا ہے تو اس‬
‫نے کہ روک لو جیسے پیش روکتے ہیں ‪ .‬پی سی مسل ٹ ئیٹ کر لو ‪ .‬میں نے ایس ہی‬
‫کی اور اپنے پی سی مس ز فل ٹ ئیٹ کر لیے اور مجھے ص ف طور پہ محسوس ہوا کہ‬
‫‪ .‬میرے اندر سے جو بھی نک نے واا تھ وہ اندر ہی رک گی ہے‬
‫صب ء نے اسی طرح مٹھ لگ ن ج ری رکھ اور اسی طرح ‪ 1‬گھنٹہ گزر گی ‪ .‬ا مجھ سے‬
‫برداشت کرن مشکل ہو رہ تھ ‪ .‬میں نے اس ک ہ تھ ہٹ دی اور اسے بت ی کہ ا برداشت‬
‫نہیں ہو رہ ‪ .‬وہ چپ چ پ س ئڈ پہ ہو گئی اور یوں اپرواہی سے کوئی انگ ش گ ن‬
‫گنگن نے لگی جیسے ابھی کچھ دیر پہ ے کچھ ہوا ہی ن ہو ‪ .‬کچھ دیر گزری تو میں نے‬
‫خود کو کچھ ایزی محسوس کی اور ری کس ہو كے بیڈ پہ تقریب ً لیٹ س گی مگر اپنے پی‬
‫سی مس ز کو ری یز نہیں کی ‪ .‬مجھے پتہ تھ اگر میں نے ایس کی تو یہیں سیا آ ج ئے‬
‫‪ .‬گ‬
‫تھوڑی دیر انتظ ر کرنے کے ب د اس نے پھر سے میرا لن پکڑ لی اور پھر سے مٹھ‬
‫لگ نی شروع کر دی ‪ .‬اس ب ر میں نے بھی تہیہ کر لی تھ کہ اس ب ر زی دہ سے زی دہ‬
‫ٹ ئ نک لن ہے اور میری اسی کوشش کی وجہ سے مزید ‪ 45‬منٹ یوں گزر گئے کہ پتہ‬
‫بھی ن چا اور میں سرور میں ڈوب انجوئے کرت رہ اور ج ‪ 45‬منٹ گزرنے پر مجھے‬
‫محسوس ہوا کہ ا روکن مشکل ہے تو میں نے اسے روک دی ‪ .‬اس ب ر اس نے خود‬
‫ہی مجھے ب تھ رو کی طرف اش رہ کر دی اور میں اپنی پینٹ اور انڈرویئر سنبھ لے ب تھ‬
‫رو کی طرف بڑھ گی ‪ .‬وہ ں پہنچنے تک بڑی مشکل سے روک اور پھر کموڈ کے پ س‬
‫کھڑے ہو کر اپنے پی سی مس ز ری یز کر دیئے ‪ .‬میرے اندر سے اوا س پھوٹ پڑا اور‬
‫پورے ‪ 2‬منٹ تک جھٹکوں سے میری منی نک تی رہی اور کموڈ میں گرتی رہی ‪ .‬اور ج‬
‫منی نک ن بند ہو گئی تو میں نے گہری س نس لیتے ہوئے خود کو بہت پر سکون‬
‫محسوس کی اور انڈر وئیر اور پینٹ پہن کر دوب رہ کمرے میں آ گی ‪ .‬صب ء اپنے بیڈ پر‬
‫ٹ نگیں نیچے لٹک ئے آنکھیں بند کیے لیٹی تھی اور اس طرح اس كے بوبز بہت سیکسی‬
‫‪ .‬لگ رہے تھے‬
‫میں اس کے پ س ہی بیڈ پر لیٹ گی اور اس کے بوبز پریس کرنے لگ ‪ .‬اس نے آنکھیں‬
‫کھول كے مجھے دیکھ اور مسکرا دی ‪ .‬میری ہمت بڑھی اور میں نے آگے ہو کے اس‬
‫کے ہونٹ چومنے شروع کر دیے ‪ .‬وہ بھی میرا س تھ دینے لگی اور س تھ س تھ میری‬
‫کمر پہ ہ تھ پھیرنے لگی ‪ .‬اس كے بوبز میرے سینے سے لگے ہوئے تھے اور مجھے‬
‫مزید جوش چڑھ رہے تھے ‪ .‬میرا لن جو کچھ دیر پہ ے ڈھیا پڑ چک تھ ‪ ،‬ا پھر سے‬
‫کھڑا ہو کر ٹ ئیٹ ہونے لگ ‪ .‬میرے ھ تھوں نے اس کے ممے اپنی گرفت میں لیے ہوئے‬
‫‪ .‬تھے اور وہ ہ ک ہ ک کراہتے ہوئے کس کرنے میں میرا س تھ دے رہی تھی‬
‫صب ء ! سیکس کریں پ یز " مجھ سے رہ نہیں گی تو میں اس کی آنكھوں میں "‬
‫دیکھتے ہوئے کہہ گی ‪ .‬اس کی آنکھوں میں بھی سیکس کی پی س نظر آ رہی تھی مگر‬
‫چہرے سے ہ کی سی بے بسی بھی چھ ک رہی تھی ‪ .‬جیسے وہ سیکس کرن چ ہتی تو‬
‫‪ .‬ہو مگر کسی وجہ سے مجبور بھی ہو‬
‫ابھی نہیں ‪ .‬میری ش دی کے ب د کریں گے ‪ " .‬کچھ دیر سوچنے کے ب د اس نے کہ "‬
‫تو میں خوش ہو گی اور پھر سے اسے کس کرنے لگ ‪ .‬اس کی ش دی میں ا زی دہ‬
‫عرصہ نہیں رہ تھ ‪ .‬ان یکٹ چچ ج ن نے تو اس کے لیے ایک پ کست نی فیم ی ک لڑک‬
‫بھی پسند کر لی تھ جس کے س تھ کچھ دنوں میں اس کی انگیجمنٹ بھی ہونے والی تھی‬
‫س ل کی ہو چکی تھی اور یہ عمر انگ ینڈ جیسے م ک میں بڑی ‪ .‬ویسے بھی وہ ‪19‬‬
‫خطرن ک سمجھی ج سکتی تھی ‪ .‬یہ صب ء کی ہی ہمت تھی کہ اس نے ا تک خود کو‬
‫‪ .‬سنبھ لے رکھ تھ اور کنواری رہی تھی‬
‫آدھے گھنٹے تک ہ یوں ہی ایک دوسرے سے لپٹے ایک دوسرے سے کس کرتے رہے‬
‫اور پھر میں اسے آخری کس کر کے اٹھ اور اپنے کمرے میں آ گی ‪ .‬س ری رات اس ک‬
‫حسین جس اور خوبصورت رسی ے ہونٹ میری آنكھوں کے س منے چھ ئے رہے اور‬
‫میں ایک پل کے لیے بھی سو ن سک ‪ .‬اگ ے دن وہ بھی کچھ شرم ئی گھبرائی سی لگ‬
‫رہی تھی اور اس کی آنكھوں کے سرخ دوڑے بھی رت جگے ک اظہ ر کر رہے تھے ‪.‬‬
‫خیر اس دن کے ب د ہ روز رات کو یوں ہی کچھ دیر کسسنگ وغیرہ کرتے اور اپنے‬
‫کمرے میں آ کے مستقبل کے سہ نے سپنے سج نے لگتے ‪ .‬ایک دو ب ر تو میرے اصرار‬
‫پہ اس نے قمیض اور برا بھی ات ر دی تھی اور میں نے ک فی دیر تک اس کے بوبز‬
‫چومے اور چ ٹے تھے جسے اس نے بھی بہت انجوئے کی تھ ‪ .‬مگر پھر ہمیں یہ‬
‫خطرن ک لگ کہ اس سے سیکس کی پی س اور بڑھ ج تی تھی ‪ .‬اس لیے ہ نے دوب رہ‬
‫‪ .‬نہیں کی‬
‫خیر وقت گزرت رہ ‪ 3 .‬منتھس کے ب د اس کی انگیجمنٹ ہو گئی اور ‪ 1‬س ل ب د ش دی ‪.‬‬
‫ش دی کے ب د وہ تو اپنے شوہر کے گھر چ ی گئی اور میں اس کی ی د میں روز رات کو‬
‫گھنٹوں مٹھ لگ ت رہت مگر اس احتی ط کے س تھ کہ مزہ بھی اپنے عروج کو ن پہنچے‬
‫اور احتا بھی ن ہو ‪ .‬یہ ادھوری سی مٹھ بھی عجی س مزہ دیتی اور میں بن منی‬
‫نک لے خود کو گویہ تنہ ئی کی سزا دیت رہت ش دی کے ایک ہ تے ب د وہ اپنے شوہر کے‬
‫س تھ ہنی مون من نے سوئٹزرلینڈ چ ی گئی اور وہ ں سے پ کست ن چ ی گئی ‪ .‬پہ ے اپنے‬
‫شوہر کے رشتےداروں کے ہ ں رہی اور پھر کچھ دن ہم رے گ ؤں میں میری بہنوں کے‬
‫س تھ ہم ری حوی ی میں بھی رہی ‪ .‬اس طرح ‪ 3‬منتھس ب د وہ لندن واپس آئی تو شوہر‬
‫‪ .‬سے اج زت لے کے اپنے اب کے گھر رہنے آ گئی‬
‫رات کے انتظ ر میں ہ دونوں بے قرار تھے اور آخر ک ر رات ہو ہی گئی ‪ .‬رو لوک کر‬
‫کے ہ دونوں ‪ 1‬گھنٹے تک صرف بیڈ پہ لیٹے ایک دوسرے کو کس ہی کرتے رہے ‪.‬‬
‫پھر اس نے اپنے کپڑے ات رنے شروع کیے تو میں نے بھی اپنے کپڑے ات ر دیئے ‪.‬‬
‫اس کے بوبز کو ننگ دیکھ کر میں ان پہ ٹوٹ پڑا اور جی بھر کے انہیں چوم اور چ ٹ ‪.‬‬
‫ایک دو ب ر تو ہ ک ہ ک ب ئٹ بھی کی جسے صب ء بھی انجوئے کرتی رہی ‪ .‬پھر اس نے‬
‫اپنی ٹ نگیں کھول کے مجھے درمی ن میں آنے ک اش رہ کی اور میں نے اس کے حک کی‬
‫ت میل کی ‪ .‬میرا لن کھڑا ہو چک تھ اور اندر ج نے کے لیے بےت ہو رہ تھ ‪ .‬اس نے‬
‫‪ .‬س ئڈ ٹیبل سے لوشن اٹھ کے میرے لن پہ ما اور پھر مجھے او کے ک سگنل دے دی‬
‫میں زندگی میں پہ ی ب ر سیکس کرنے واا تھ ‪ .‬اس لیے ہچکچ تے ہوئے اس کی پھدی‬
‫کے سوراخ کی طرف اپن لن بڑھ ی اور پھر سوراخ سے لن ٹچ ہوتے ہی جہ ں مجھے‬
‫ایک عجی س کرنٹ لگ ‪ ،‬وہ ں وہ بھی اپنی جگہ اچھل پڑی ‪ .‬ہ دونوں کی نظریں م یں‬
‫اور پھر دونوں ہی ہنس پڑے ‪ .‬میں دوب رہ لن اس کی پھدی پہ لے گی اور پھر سوراخ پہ‬
‫ایڈجسٹ کرتے ہوئے ہ ک س پش کی تو لوشن کی وجہ سے پھسل کے ایک چوتھ ئی‬
‫‪ .‬اندر چا گی‬
‫مجھے بہت مزہ آی ‪ .‬ا تک مٹھ لگ نے سے بھی اتن مزہ نہیں آی تھ جتن یوں ایک‬
‫چوتھ ئی ہی پھدی میں ڈال کے آ رہ تھ ‪ .‬کتنی ہی دیر تک تو میں وہ ں سے ہا ہی نہیں‬
‫‪ .‬پھر صب ء نے آنكھوں ہی آنكھوں میں پوچھ کہ کی ہوا تو مجھے ہوش آی اور میں نے‬
‫مزید پش کی اور آدھ لن اندر چا گی ‪ .‬ا آگے پھدی ٹ ئیٹ محسوس ہو رہی تھی اور لن‬
‫پھنس پھنس کے اندر ج رہ تھ ‪ .‬مگر میں نے پش کرن ج ری رکھ اور آخر ک ر پورا لن‬
‫‪ .‬اندر پہنچ گی‬
‫صب ء ‪ :‬تمہ را لن میرے شوہر کے لن سے بڑا بھی ہے اور موٹ بھی ‪ .‬مجھے پہ ی ب ر‬
‫‪ .‬اتن مزہ آی ہے اندر لینے میں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬اور میں تو پہ ی ب ر کر رہ ہوں ‪ .‬میرے مزے کی تو انتہ ہی نہیں ہے‬
‫صب ء ‪ :‬پ یز ا ج دی ڈسچ رج ن ھون ‪ .‬روحیل ( اس ک شوہر ) تو ‪ 10‬منٹ میں ہی ف ر‬
‫‪ .‬ہو کے سو ج ت ہے ‪ .‬میں س گتی رہ ج تی ہوں‬
‫میں ‪ :‬میں بھی پوری رات ت سے پی ر کرن چ ہت ہوں میری ج ن ‪ .‬فکر مت کرو ‪ .‬میں‬
‫تمھیں پورا مزہ دوں گ ‪ .‬کتنے انتظ ر کے ب د تو یہ رات آئی ہے ‪ .‬اسے میں ہمیشہ کے‬
‫‪ .‬لیے ی دگ ر بن دوں گ‬
‫صب ء ‪ :‬اوہ سنی ‪ .‬آئی لو یو ج ن ‪ .‬ا مجھے مزہ دو پ یز ‪ .‬آگے پیچھے ہو کے زور‬
‫زور سے جھٹکے لگ ؤ ‪ .‬میں تمہ رے پی ر کے لیے ترس رہی ہوں ‪ .‬مجھے جی بھر کے‬
‫پی ر کرو ‪ .‬میں نے اس کے کہنے كے مط ب آگے پیچھے ھون اور جھٹکے لگ ن شروع‬
‫کر دی اور مجھے اور بھی مزہ آنے لگ ‪ .‬تقریب ً آدھ گھنٹہ ہ نے اس پوزیشن میں‬
‫سیکس کی اور پھر میں نے لن ب ہر نک ل لی ‪ .‬میں نہیں چ ہت تھ کہ ابھی میں‬
‫کائیمیکس تک پہنچوں ‪ .‬اس لیے کچھ دیر اس کے س تھ لیٹ کے کسسنگ کرت رہ ‪ .‬وہ‬
‫بھی ش ید سمجھ گئی تھی کہ میں اس رات کو بھرپور طریقے سے انجوئے کرن چ ہت‬
‫ہوں ‪ .‬ہ دونوں ‪ 5‬منٹ تک کس کرتے رہے پھر میں نے اس کے بوبز سک کرنے‬
‫شروع کر دیئے ‪ .‬ایک طرف ک بو سک کرت اور دوسری طرف کے بو کو ہ تھ سے‬
‫پریس کرت ‪ .‬اس طرح آدھ گھنٹہ اور گزر گی ‪ .‬پھر میں نے اسے دوسری طرف کروٹ‬
‫لینے کو کہ اور اس کی اوپر والی ٹ نگ کو ذرا س آگے کو سرک ی تو پھدی ک راسته بن‬
‫گی ‪ .‬میں نے لن پھر پھدی میں ڈاا اور اندر ب ہر کرنے لگ ‪ .‬تقریب ً آدھ گھنٹہ گزرنے‬
‫کے ب د ایک ب ر پھر میں نے لن ب ہر نک ل لی ‪ .‬اس طرح میں نے اس رات تقریب ً ‪7 ، 6‬‬
‫ب ر کی ‪ .‬ہر ب ر کائیمیکس پر پہنچنے سے پہ ے ہی لن ب ہر نک ل لیت اور ‪ 5‬منٹ‬
‫کسسنگ کرنے اور اس کے ب د اس کے بوبز سک کرنے کے ب د دوسری پوزیشن میں‬
‫اس کے س تھ سیکس کرنے لگت ‪ .‬اس طرح ہ نے مخت ف پوزیشنز میں بھرپور سیکس‬
‫کی اور فل انجوئے کی ‪ .‬پھر ہ دونوں ہی کیونکہ تھک چکے تھے اس لیے ہ نے‬
‫فیص ہ کر لی کہ اس ب ر رکن نہیں ہے ‪ .‬میں نے بیڈ پہ خود لیٹ کر اسے اپنے لن پہ‬
‫بیٹھنے کو کہ اور وہ دونوں ٹ نگیں میرے ارد گرد پھیا کر اپنی پھدی میں میرا لن‬
‫ڈالتے ہوئے میرے اوپر بیٹھ گئی اور اوپر نیچے ہوتے ہوئے میرا لن اندر ب ہر کرنے‬
‫‪ .‬لگی ‪ .‬میں بھی نیچے سے جھٹکے م ر رہ تھ اور بھرپور انجوئے کر رہ تھ‬
‫اس پوزیشن میں ک فی دیر سیکس کرنے كے ب د میں نے وال کاک پہ ٹ ئ دیکھ تو مزید‬
‫‪ 45‬منٹ گزر چکے تھے ‪ .‬ہ دونوں نے ہی اپنے پی سی مس ز ٹ ئیٹ کیے ہوئے تھے‬
‫اور اپنے کائیمیکس کو فل انجوئے کر رہے تھے ‪ .‬صب ء میرے لن پہ زور زور سے‬
‫اچھل رہی تھی اور س تھ ہی اس کے بوبز بھی اچھل رہے تھے اور بڑا سیکسی نظ رہ‬
‫پیش کر رہے تھے ‪ .‬میں بھی نیچے سے جوش سے بھرپور دھکے لگ رہ تھ ‪ .‬آخر ہ‬
‫دونوں کی برداشت کی حد ایک س تھ خت ہو گئی ‪ .‬ادھر صب ء ک جس اکڑنے لگ اور‬
‫ادھر میرے اندر جیسے اوا ابل پڑنے اور تب ہی مچ نے کو مچ نے لگ ‪ .‬ہ دونوں کی‬
‫آنکھیں م یں اور پھر دونوں ہی ایک س تھ ڈسچ رج ہو گئے ‪ .‬میرے لن پہ لکویڈ گر رہ‬
‫تھ اور میرا بھی ک زور دا ر جھٹکوں سے نکل رہ تھ ‪ .‬صب ء میرے اوپر لیٹ گئی تھی‬
‫‪ .‬ہ دونوں تقریب ً ‪ 30‬سیکنڈ تک ڈسچ رج ہوتے رہے ‪ .‬اور پھر میرا لن اس کی پھدی‬
‫سے نکا تو وہ نڈھ ل سی ہو کے میرے س تھ لیٹ گئی ‪ .‬میں نے ہ تھ بڑھ کے اسے‬
‫اپنے س تھ لپٹ لی اور ہ دونوں عجی سے نشے میں سرش ر ن ج نے کتنی دیر ایک‬
‫‪ .‬دوسرے سے لپٹے رہے اور پھر پتہ نہیں ک ہ دونوں کو ہی نیند آ گئی‬
‫صبح پ نچ بجے صب ء نے مجھے جھنجھوڑ كے جگ ی ‪ .‬وہ نہ چکی تھی اور اس کے‬
‫ب لوں سے پ نی کی بوندیں ٹپک رہی تھیں ‪ .‬میں نے اٹھ کے اسے گ ے سے لگ لی اور‬
‫‪ .‬ایک بھرپور کس کی‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬تھینکس صب ء ‪ .‬یہ رات مجھے ہمیشہ ی د رہے گی‬
‫صب ء ‪ :‬مجھے بھی ‪ .‬ت نے مجھے وہ مزہ دی ہے جو ش ید مجھے زندگی میں پھر کبھی‬
‫‪ .‬ن مل سکے‬
‫میں ‪ :‬کیوں ؟ کی پھر کبھی نہیں آؤ گی اپنے اب كے گھر ؟‬
‫صب ء ‪ :‬آؤں گی ‪ .‬مگر پھر ش ید ت یہ ں نہیں ہو گے ‪ .‬ت ی اب ( میرے اب ) میری خ ندان‬
‫سے ب ہر ش دی پہ بہت ن راض ہوئے ہیں ‪ .‬ا تمہ ری اسٹیڈز بھی کمپ یٹ ہو چکی ہیں ‪.‬‬
‫گریجوایشن کر چکے ہو ‪ .‬ش ید کچھ دن میں ہی تمہ را باوا آ ج ئے اور تمھیں واپس‬
‫‪ .‬پ کست ن ج ن پڑے ‪ .‬اس لیے ش ید یہ ہم را پہا اور آخری سیکس تھ‬
‫میں ‪ :‬ت آج ہی چ ی ج ؤ گی اپنے گھر ؟‬
‫صب ء ‪ :‬ہ ں مجھے آج ہی ج ن ہو گ ‪ .‬مگر تمھیں میری ایک ب ت م ننی ہو گی ‪ .‬پ یز‬
‫‪ .‬وعدہ کرو‬
‫میں ‪ :‬ہ ں کہو ‪ .‬زندگی کی اس س سے ی دگ ر رات کے بدلے میں اپنی زندگی ک ہر پل‬
‫‪ .‬تمہ رے ن کر سکت ہوں‬
‫صب ء ‪ :‬مجھے یقین ہے ج نو ‪ .‬اور یہ بھی یقین ہے کہ اگر یہ رات ہم رے درمی ن ن آئی‬
‫ہوتی ت بھی ت مجھ سے اتن پی ر کرتے ہو کہ میری ہر ب ت م ن لیتے ‪ .‬یہ رات تو‬
‫ہم ری عمر بھر کی محبت کی ی دگ ر تھی جسے ہ دونوں کبھی بھول نہیں پ ئیں گے ‪.‬‬
‫مگر پھر بھی مجھے ت سے وعدہ لین ہے ‪ .‬وعدہ لیے بغیر مجھے یقین نہیں آئے گ کہ‬
‫‪ .‬ت میری وہ ب ت م نو گے ی نہیں‬
‫میں ‪ :‬کہو ن میری ج ن ‪ .‬میں وعدہ کرت ہوں ‪ .‬جو م نگو گی بن سوچے سمجھے تمہ ری‬
‫‪ .‬نظر کر دوں گ‬
‫صب ء ‪ :‬سنی میری ج ن ‪ .‬تمہ ری بہنوں کو تمہ ری ضرورت ہے ‪ .‬وہ چ روں جوان ہو‬
‫چکی ہیں ‪ .‬ان کی بھی وہی ضرورتیں ہیں جو ہر نوجوان لڑک لڑکی کی ہوتی ہیں ‪ .‬اور‬
‫ان پہ ظ یہ ہے کہ ان میں سے کسی کی بھی ش دی ک کوئی امک ن نہیں ‪ .‬م یوسی کی‬
‫انتہ پہ پہنچ کے وہ کوئی بھی قد اٹھ سکتی ہیں ‪ .‬ب کہ مہرین کو تو میں نے مح ے‬
‫کے ایک لڑکے کی طرف حسرت بھری نظروں سے دیکھتے پ کے ٹوک بھی تھ ‪ .‬اسے‬
‫امید اور یقین بھی دای تھ کہ ان چ روں بہنوں کی ہر ضرورت ان ک بھ ئی ی نی ت پوری‬
‫کرو گے ‪ .‬یقین کرو سنی وہ میری ب ت سن كے پہ ے تو گھبرا گئی تھی پھر میرے یقین‬
‫دانے پہ اتنی خوش ہوئی کہ مجھ سے لپٹ کے رونے لگی ‪ .‬میں نے اس سے وعدہ لی‬
‫تھ کہ وہ تمہ رے سوا کسی ک خی ل بھی اپنے دل میں نہیں آنے دے گی اور ب قی ‪3‬‬
‫بہنوں کو بھی ادھر ادھر نہیں بھٹکنے دے گی ب کہ تمہ ری ام نت سمجھ كے س کو‬
‫سنبھ ل كے رکھے گی ‪ .‬ا میرے وعدے کی اج ت نے رکھنی ہے سنی ‪ .‬ورنہ عمر‬
‫‪ .‬بھر کی بدن می تمہ رے خ ندان کی قسمت بن ج ئے گی‬
‫صب ء کی ب ت پہ غور کرنے پہ واق ی میرے تو رونگٹے کھڑے ہو گئے ‪ 4 .‬جوان لڑکی ں‬
‫جنہیں اپنی ش دی سے م یوسی ہو چکی ہو اور بے راہ روی ک رستہ ان کے س منے‬
‫کھا ہوا ہو ‪ .‬ایک ذرا س موقع م نے پہ بھی وہ اپنی عزت کسی سے بھی لٹوانے کو تی ر‬
‫ہو ج ئیں گی ‪ .‬اور جس مرد سے وہ صحبت کریں گی اس سے ب ت دوسروں کو بھی پت‬
‫چ ے گی اور پھر پورے گ ؤں میں شہرت پھیل ج ئے گی ‪ .‬پورے گ ؤں میں ہم را خ ندان‬
‫‪ .‬رنڈیوں ک خ ندان مشھور ہو ج ئے گ ‪ .‬نہیں ‪ .‬یہ نہیں ھون چ ہئے‬
‫مجھے خود ہی ان کی پی س بجھ نی ہو گی ‪ .‬انہیں ادھر ادھر بھٹکنے سے بچ ن ہو گ ‪.‬‬
‫اس لیے نہیں کہ صب ء نے ان سے وعدہ کی ہے ‪ ،‬ب کہ اس لیے کہ وہ میری بہنیں ہیں‬
‫اور ان کی عزت میری بھی عزت ہے ‪ .‬دل میں ایک فیص ہ کرتے ہوئے میں نے صب ء کو‬
‫‪ .‬پھر گ ے لگ لی‬
‫میں ‪ :‬تھینکس صب ء ‪ .‬ت نے بہت اچھ کی جو آپی سے وعدہ لے لی اور انہیں میری‬
‫طرف سے یقین دا دی کہ میں ان کے س تھ ‪ . . . . .‬میں اپنی بہنوں کو کہیں بھٹکنے‬
‫نہیں دوں گ ‪ .‬س کی پی س بجھ ؤں گ ‪ .‬ان کے دل کی ہر حسرت نک ل دوں گ ‪ .‬اتن پی ر‬
‫‪ .‬دوں گ انہیں کہ کبھی کسی اور کی طرف دیکھنے ک سوچن بھی نہیں چ ہیں گی‬
‫صب ء ‪ :‬میں ج نتی تھی میری ج ن ‪ .‬ت یہ س ج ننے کے ب د انہیں نظر انداز کرنے ک‬
‫سوچو گے بھی نہیں ‪ .‬اسی لیے تو میں نے تمہ ری طرف سے انہیں یقین دای تھ ‪ .‬ا‬
‫میں تو آج ج رہی ہوں ‪ 4 ، 3 .‬دن میں تمہ ری بھی ٹکٹ آج ئے گی پ کست ن کی اور فون‬
‫تو ش ید آج ہی آ ج ئے ‪ .‬اس لیے مجھے تو آج ہی الوداع کہہ دو ‪ .‬ہو سکت ہے پھر‬
‫‪ .‬کبھی ہم ری ماق ت ہی ن ہو‬
‫ہ دونوں کتنی ہی دیر ایک دوسرے سے لپٹے رہے اور تھوڑی تھوڑی دیر ب د کس بھی‬
‫کرتے رہے ‪ .‬پھر ب ہر ہ کی ہ کی روشنی پھی نے لگی تو میں اسے الودائی نظروں سے‬
‫دیکھتے ہوئے اس سے الگ ہوا اور اس کے کمرے سے نکل آی ‪ .‬اپنے کمرے میں ج‬
‫کے میں نے ٹھنڈے پ نی سے ب تھ لی اور پھر ب ہر نکل آی ‪ .‬چچ اور چچی بھی اٹھ‬
‫چکے تھے ‪ .‬ہ س ک فی دیر ب تیں کرتے رہے ‪ .‬پھر صب ء بھی کمرے سے نکل آئی ‪.‬‬
‫س نے اکٹھے ن شتہ کی اور ن شتے کے ب د صب ء ک شوہر اسے لینے آ گی تو ہ نے‬
‫‪ .‬اسے الوداع کہہ دی ‪ .‬یہ ش ید ہم ری آخری ماق ت تھی‬
‫اسی ش مجھے پ کست ن سے اب ج ن ک فون آ گی اور انہوں نے مجھے فوراً واپس آنے‬
‫ک حک دی ‪ .‬میری ٹکٹ بھی وہ فیکس کر چکے تھے جو مجھے کچھ دیر میں م نے‬
‫والی تھی ‪ .‬میں نے چچ ج ن کو بت ی تو وہ بھی اداس ہو گئے ‪ 4 3‬دن ان کے س تھ گزا‬
‫ر کے میں نے بل آخر انہیں الوداع کہ اور پ کست ن کے لیے فائٹ لے لی جس کی ٹکٹ‬
‫مجھے اب ج ن نے بھیجی تھی ‪ .‬ا مجھے اپنی بہنوں ک مستقبل تب ہ ہونے سے بچ ن‬
‫‪ .‬تھ‬
‫اپنے گھر آ كے اپنی بہنوں کو اتنے س لوں ب د دیکھ تو دیکھت ہی رہ گی ‪ .‬چ روں ایک‬
‫سے بڑھ کے ایک حسین تھیں ‪ .‬بڑی دونوں تو بھرپور جوان ہو چکی تھیں ‪ .‬جبکہ‬
‫چھوٹی دونوں جو جڑواں تھیں ‪ ،‬وہ ابھی ک عمر اور م صو لگتی تھیں ‪ .‬اور واق ی وہ‬
‫دونوں بہت م صو تھیں ‪ .‬مجھے دیکھتے ہی مجھ سے لپٹ گئیں اور ت تک نہیں‬
‫چھوڑا ج تک امی نے ڈانٹ کے مجھے چھوڑنے کو نہیں کہ ‪ .‬ان کی اس محبت کو‬
‫میں چ ہ کے بھی کوئی غ ط م نی نہیں پہن سک کہ یہ تو ان کی مجھ سے محبت ک بے‬
‫س ختہ اظہ ر تھ اور ان کی اس حرکت میں بھی ان کی م صومیت جھ کتی تھی ‪ .‬اس کے‬
‫ب ر عکس بڑی دونوں بہنیں کچھ جھجکی سی اور مجھ سے دور ہی رہیں ‪ .‬دور سے ہی‬
‫سا دع اور ح ل احوال پوچھ اور پھر س بڑے ح ل کمرے میں بیٹھے ت بھی وہ‬
‫دونوں دور ہی بیٹھیں ‪ .‬جبکہ چھوٹی دونوں یہ ں بھی مجھ سے جڑی بیٹھی مجھ سے‬
‫لندن کے ح ات پوچھ سن رہی تھیں ‪ .‬مجھے چھوٹی دونوں بہنوں کی م صومیت کے‬
‫س تھ س تھ بڑی دونوں بہنوں کی جھجک اور گریز پہ بھی پی ر آنے لگ اور میں نے تہیہ‬
‫کر لی کہ ان چ روں پہ خود سیکس مس ط کرنے کی بج ئے صرف ان کی ضرورت پوری‬
‫کروں گ ‪ .‬ان کی خواہش ت جو حسرتیں بن چکی ہوں گی ‪ ،‬انہیں پوری کرنے کی کوشش‬
‫‪ .‬کروں گ ‪ .‬چ ھے مجھے اس كے لیے کسی بھی حد تک ج ن پڑے‬
‫صب ء نے مہرین آپی کے دل میں میرے مت جو ب ت ڈال دی تھی اس ک اثر میں ان کے‬
‫عاوہ نورین آپی پہ بھی دیکھ رہ تھ ‪ .‬وہ دونوں میری طرف دیکھتے ہوئے بھی گھبرا‬
‫رہی تھیں کہ کہیں میں انہیں بھ ئی کی نظروں سے ن دیکھتے ہوئے سیکس کی نظروں‬
‫سے تو نہیں دیکھ رہ ‪ .‬جبکہ ثمر ین اور امبرین ان ب توں سے انج ن اپنی م صوم نہ‬
‫بے س ختگی سے مجھ سے جڑی بیٹھی تھیں ‪ .‬انہیں یہ پرواہ ہی ن تھی کہ وہ دونوں‬
‫بھی ا جوان ہو گئی ہیں اور اپنے جوان بھ ئی سے لگی بیٹھی ہیں ‪ .‬میں ان کے لیے‬
‫ش ید ابھی تک بھ ئی ہی تھ ‪ ،‬ابھی انہیں ش ید کسی جوان لڑکے کی ضرورت محسوس‬
‫نہیں ہوئی تھی ‪ .‬اور یہ ان كے لیے بہت اچھی ب ت تھی کہ ابھی تک وہ اپنی فطری‬
‫‪ .‬خواہش ت کی تڑپ اور ن س کی ط سے بچی ہوئی تھیں‬
‫اپنی چھوٹی بہنوں کی م صومیت کے ذکر سے آپ یہ مت سمجھیے گ کہ بڑی دونوں‬
‫بہنوں کی نگ ہوں میں غاظت ی گندگی آ چکی تھی ی وہ سیکس کی آگ میں تڑپ رہی‬
‫تھیں ی مجھے سیکس کی بھوکی نظروں سے دیکھ رہی تھیں ‪ .‬نہیں ‪ .‬ایس ہرگز ہرگز‬
‫نہیں تھ ‪ .‬مشر کی وہ بیٹی ں ابھی تک مشرقی ہی تھیں اور اپنی شر و حی کو انہوں‬
‫نے ابھی تک رخصت نہیں ہونے دی تھ ‪ .‬انہوں نے مجھے ا تک کسی اور نظر سے‬
‫ہرگز نہیں دیکھ تھ ب کہ ان کے ہر انداز سے گھبراہٹ جھ ک رہی تھی کہ کہیں میں تو‬
‫انہیں اس نظر سے نہیں دیکھ رہ ‪ .‬اور مجھے ان ک یہ گریز ‪ ،‬یہ گھبراہٹ اچھی لگ‬
‫رہی تھی ‪ .‬اپنی بہنوں کی شرافت اور پ کیزگی نے مجھے مت ثر کی تھ ‪ .‬ن س نی خواہش ت‬
‫تو ان کی بھی ہوں گی مگر انہوں نے ابھی تک اپنے ن س کو بے لگ نہیں ہونے دی تھ‬
‫‪ .‬اور مجھے یہی کوشش کرنی تھی کہ ن س ان پہ اتن ح وی ن ہو ج ئے کہ وہ اپنی شر‬
‫و حی رخصت کر بیٹھیں ‪ .‬اگر فطری تق ضے انہیں کچھ زی دہ ہی بے ق بو کر دیتے تو‬
‫مجھے ان ک رخ اپنی طرف موڑن تھ ‪ .‬ورنہ ت تک انہیں صرف ایک بھ ئی ‪ ،‬ایک ہ‬
‫عمر دوست کی رف قت مہی کرنی تھی ‪ .‬ان کے پراب مز شیئر کرنے تھے ‪ ،‬ان پراب مز ک‬
‫س وشن نک ن تھ اور ان کی گھبراہٹ دور کرتے ہوئے انہیں مجھ پہ اعتب ر کرنے پہ‬
‫مجبور کرن تھ ‪ .‬اور اعتب ر کبھی ایک دن میں ق ئ نہیں ہوت ‪ .‬اس کے لیے طویل‬
‫‪ .‬کوشش اور عمل کرن پڑت ہے ‪ .‬اور مجھے اس ک آغ ز آج سے ہی کرن تھ‬
‫ہم ری ب توں کی مح ل اسی ح ل کمرے میں رات ہونے تک ج ری رہی ‪ .‬پھر امی اب نے‬
‫ہ س کو سونے ک حک دے کے اٹھ دی تو میں بھی اپنے کمرے کی طرف بڑھ گی ‪.‬‬
‫مگر ا مجھے اپن کمرہ ی د نہیں آ رہ تھ کہ کونس ہے ‪ .‬حوی ی میں ویسے ہی بہت‬
‫سے کمرے تھے اور اتنے برسوں ب د آنے کی وجہ سے میں الجھ س گی تھ کس کمرے‬
‫ک رخ کروں ‪ .‬اتنے میں قری سے مہرین آپی گزریں تو مجھے دیکھ کے رک گئیں اور‬
‫پوچھ کہ یہ ں کیوں کھڑے ہو ‪ .‬کمرے میں کیوں نہیں ج تے ؟ میں نے بت ی کہ میں کمرہ‬
‫بھول گی ہوں تو کچھ دیر تو مجھے شک بھری نظروں سے دیکھتی رہیں پھر مجھے‬
‫اپنے پیچھے آنے ک کہہ کے آگے بڑھ گئیں ‪ .‬ایک ہی رو میں آمنے س منے بنے ہوئے‬
‫‪ 8‬کمروں میں سے میرا کمرہ س سے آخر میں دائیں طرف تھ ‪ .‬مہرین آپی نے کمرے‬
‫کی طرف اش رہ کی تو میں ان ک گریز محسوس کرتے ہوئے تھینکس کہہ کے کمرے کے‬
‫دروازے کی طرف بڑھ گی ‪ .‬دروازہ کھولتے ہوئے پیچھے مڑ کے دیکھ تو وہ س منے‬
‫والے کمرے میں داخل ہو رہی تھیں ‪ .‬اگ ے ہی لمحے ان کے کمرے ک لوک لگنے کی‬
‫آواز آئی تو مجھے شرمندگی سی ہونے لگی ‪ .‬وہ مجھ سے اتن گھبرا گئی تھیں کہ اپنے‬
‫کمرے ک دروازہ بھی کھا نہیں چھوڑا تھ کہ کہیں میں دروازہ کھا دیکھ کے کوئی بری‬
‫حرکت ن کر گزروں ‪ .‬یہ بے اعتب ری کی انتہ تھی ‪ .‬اور میں نے ان ک اعتب ر بح ل کرن‬
‫‪ .‬تھ اس لیے چپ چ پ اپنے کمرے میں داخل ہو گی اور اپنے پ نگ پہ لیٹ گی‬
‫ک فی دیر تک نیند نہیں آئی اور میں صب ء کے س تھ گزرا وقت ی د کرت رہ ‪ .‬ہم را کئی‬
‫برسوں ک س تھ تھ جس ک ہر لمحہ ایک خوشگوار ی د بن کے ہمیشہ کے لیے میرے‬
‫تصور کی اسکرین پہ نقش ہو چک تھ ‪ .‬انہی خوشگوار ی دوں کو تصور میں لیے ن‬
‫‪ .‬ج نے ک میری آنکھ لگ گئی اور میں سو گی‬
‫اگ ی صبح امبرین اور ثمر ین کے جھنجھوڑنے پہ ہی میری آنکھ کھ ی ‪ 8 .‬بج چکے‬
‫تھے اور آدھے گھنٹے میں ن شتہ لگنے واا تھ ‪ .‬اور یہ ب ت تو مجھے شروع سے ہی‬
‫ی د تھی اور کل رات کو امی نے بھی بت ی تھ کہ صبح ک ن شتہ ‪ 30 : 8‬پہ س اکٹھے‬
‫کرتے ہیں ‪ .‬میں نے فٹ فٹ اٹھ کے ب تھ رو ک رخ کی اور نہ دھو کے کپڑے تبدیل کر‬
‫کے ب ہر نکل آی ‪ .‬امبرین اور ثمر ین وہیں بیٹھی میری منتظر تھیں ‪ .‬ان کے س تھ میں‬
‫کھ نے کے کمرے میں پہنچ تو امی اب کے عاوہ بڑی دونوں بہنیں بھی آ چکی تھیں ‪.‬‬
‫‪ .‬كھ ن لگ چک تھ اور ش ید ہم را ہی انتظ ر ہو رہ تھ‬
‫ن شتے کے ب د اب ج ن زمینوں پہ نکل گئے اور امی نے صحن میں ارد گرد کے گھروں‬
‫سے آنے والی خواتیں کی مح ل جم لی امبرین اور ثمر ین کے اصرار پہ میں ان کے‬
‫س تھ ان کے کمرے کی طرف چل پڑا تو دونوں بڑی بہنیں بھی پیچھے پیچھے چ ی آئیں‬
‫‪ .‬ش ید انہیں مجھ پہ شک تھ کہ میں کوئی ن کوئی غ ط حرکت ضرور کروں گ ‪ .‬ان کے‬
‫س تھ نہیں تو چھوٹی بہنوں کے س تھ ہی سہی ‪ .‬مگر میرے دل میں کیونکہ ایسی کوئی‬
‫ب ت نہیں تھی اس لیے میں نے ان کی پرواہ ہی نہیں کی اور امبرین اور ثمر ین کے‬
‫‪ .‬س تھ ان کے کمرے میں پہنچ گی‬
‫یہ ں دو پ نگ اور ایک بڑے صوفے کے عاوہ ک رپیٹ پہ ‪ 6‬ک وچ بھی پڑے ہوئے تھے ‪.‬‬
‫میں ان ہی میں سے ایک پہ بیٹھ گی اور وہ دونوں بھی میرے دائیں ب ئیں ک وچ پہ بیٹھ‬
‫گئیں ‪ .‬مہرین آپی اور نورین آپی نے صوفے پہ نشست جم لی اور میری نگرانی ک فرض‬
‫پورا کرنے لگیں ‪ .‬میں نے اپنی اور صب ء کی بچپن کی شرارتوں کے واق ت سن نے‬
‫شروع کر دیے اور امبرین اور ثمر ین دلچسپی سے سننے لگیں ‪ .‬ب ر ب ر ان کی ہنسی‬
‫کسی پھ جھڑی کی طرح چھوٹ ج تی تھی اور کمرے میں جیسے زندگی سی دوڑ ج تی‬
‫تھی ‪ .‬مہرین آپی اور نورین آپی بھی ک فی دیر سنجیدہ رہنے كے ب د آخر ک ر ان ب توں پہ‬
‫ہنسنے لگیں تو مجھے بھی اطمین ن س ہوا ‪ .‬ان کی خوامخواہ کی سنجیدگی اور گھبراہٹ‬
‫مجھے ب لکل اچھی نہیں لگ رہی تھی ‪ .‬اور ا جبکہ وہ دونوں بھی دلچسپی لے رہی‬
‫تھیں اور میری اور صب ء کی شرارتوں کو سن کے ہنس رہی تھیں تو مجھے بھی ا‬
‫‪ .‬سن نے میں مزہ آنے لگ تھ‬
‫ک فی دیر تک میں اپنے پرانے قصے سن ت رہ اور پھر بول بول کر میرا گا خشک ہونے‬
‫لگ تو امبرین میرے لیے پ نی لینے چ ی گئی اور ثمر ین ڈرائی فروٹس لینے امی کی‬
‫طرف ‪ .‬کمرے میں ا میرے عاوہ بس دونوں بڑی بہنیں ہی تھیں جو میرے س تھ اکی ی‬
‫رہ ج نے پہ ایک ب ر پھر گھبرانے لگی تھیں ‪ .‬آخر میں نے ب ت کرنے ک فیص ہ کر ہی‬
‫لی‬
‫میں ‪ :‬آپ دونوں تو مجھ سے یوں گھبرا رہی ہیں جیسے میں کھ ج ؤں گ آپ کو ‪ .‬یقین‬
‫‪ .‬کریں میں آد خور نہیں ہوں‬
‫مہرین آپی ‪ :‬ننن ‪ . . .‬نہیں تو ‪ .‬میں تو نہیں گھبرا رہی ت سے ‪ .‬کیوں نورین ‪ .‬تمھیں ڈر‬
‫لگ رہ ہے ؟‬
‫نورین آپی ‪ :‬نہیں تو ‪ . . .‬بھا ‪ . .‬م ‪ . . . .‬مجھے کیوں ڈر لگے گ ‪ .‬بھ ئی سے کیس‬
‫‪ .‬ڈر‬
‫میں ‪ :‬یہ ب ت آپ دونوں قس کھ کے کہہ سکتی ہیں کہ مجھ سے آپ دونوں کو کسی ب ت‬
‫ک ڈر نہیں ؟‬
‫میری اس ب ت پہ دونوں کے سر جھک گئے اور دونوں میں سے کوئی بھی میری ب ت ک‬
‫‪ .‬جوا نہیں دے سکی‬
‫میں ‪ :‬میں ج نت ہوں آپ دونوں کو مجھ سے کس ب ت ک ڈر ہے ‪ .‬آپ دونوں کو مجھ پہ‬
‫ذرا س بھی اعتب ر نہیں ہے ‪ .‬آپ دونوں میرے قری بیٹھنے سے بھی کتراتی ہیں ‪.‬‬
‫مجھے اپنی طرف دیکھت پ کے خود کو پہ ے سے بھی زی دہ اپنی چ در میں چھپ نے کی‬
‫کوشش کرتی ہیں ‪ .‬کمرے میں میرے س تھ تنہ رہ ج نے پہ آپ دونوں کی ج ن نکل رہی‬
‫ہے ‪ .‬اتنی واضح عامت دیکھ کے تو کوئی بیوقوف بھی سمجھ ج ئے گ كہ آپ دونوں‬
‫کو مجھ سے کی خوف ہے ‪ .‬میں ٹھیک کہہ رہ ہوں ن ؟‬
‫میرے اتنے سہی اندازے پہ دونوں پہ ے سے بھی زی دہ گھبرا گئیں اور بے اختی ر ہی‬
‫دونوں کے سر ہ ں میں ہل گئے ‪ .‬ب د میں دونوں کو ہی اپنی بیوقوفی ک احس س ہوا تو ن‬
‫میں سر ہانے لگیں ‪ .‬اور ان دونوں کی اس م صوم نہ حرکت پہ بہت ضبط کے ب وجود‬
‫‪ .‬بھی میری ہنسی چھوٹ گئی‬
‫اتنے میں امبرین اور ثمر ین ایک س تھ کمرے میں داخل ہوئیں تو مجھے ہنستے دیکھ‬
‫کے وہ بھی مسکرانے لگیں ‪ .‬پ نی ک جگ اور گاس امبرین نے مجھے پکڑا دی ‪ .‬ثمر‬
‫ین ڈرائی فروٹ دو پ یٹس میں ائی تھی جن میں سے ایک اس نے مہرین آپی کو پکڑا‬
‫دی اور دوسری ہ تینوں کے درمی ن رکھ دی ‪ .‬میں پ نی پی کے ف ر ہوا تو امبرین مجھ‬
‫‪ .‬سے میرے ہنسنے کی وجہ پوچھنے لگی‬
‫میں ‪ :‬کچھ نہیں گڑی ‪ .‬مہرین آپی نے ہ تھی اور چیونٹی واا لطی ہ اتنی سنجیدگی سے‬
‫سن ی کہ لطی ے کی مٹی پ ید ہوتی دیکھ کے میری ہنسی چھوٹ گئی ‪ .‬ویسے تمھیں بھی‬
‫انھوں نے کبھی کوئی لطی ہ سن ی ہے ؟‬
‫امبرین ‪ :‬نہیں بھ ئی ‪ .‬کبھی نہیں سن ی ‪ .‬آپس میں ایک دوسری کو سن ی ہو تو اور ب ت‬
‫‪ .‬ہے ‪ .‬ہمیں تو کبھی نہیں سن ی‬
‫میں ‪ :‬تو پھر آج رات مہرین آپی ہ چ روں کو لطی ے سن ئیں گی اور وہ بھی اپنے کمرے‬
‫میں ‪ .‬ہے ن آپی ؟‬
‫میرے فیص ہ کن انداز پہ مہرین آپی جو پہ ے ہی گھبرائی ہوئی تھیں ‪ ،‬فوراً ہ ں کر‬
‫بیٹھیں تو نورین آپی نے بھی خوامخواہ ان کی ہ ں میں ہ ں مان ضروری سمجھ جس پہ‬
‫ایک ب ر پھر مجھے ہنسی آنے لگی جسے میں نے بڑی مشک وں سے ضبط کی اور‬
‫‪ .‬امبرین اور ثمر ین سے ب تیں کرنے لگ‬
‫وہ س را دن ہ پ نچوں بہن بھ ئی نے اکٹھے ہی گزارا ‪ .‬بیچ میں دوپہر کے کھ نے اور‬
‫پھر رات کے کھ نے پہ بھی س اکٹھے ہی رہے ‪ .‬اور پھر رات کو س مہرین آپی کے‬
‫کمرے میں ان کے پ نگ پہ ج بیٹھے اور ان سے لطی وں کی فرم ئش ہونے لگی ‪ .‬میں‬
‫نے کچھ سوچتے ہوئے اپن موب ئل نک ل كے اپنے گھٹنے کے پ س اس طرح رکھ لی کہ‬
‫اگر ہم رے ج نے کے ب د مہرین آپی لیٹنے کی کوشش کرتی تو وہ ان کی پنڈلیوں کے‬
‫نیچے آ ج ت ‪ .‬یہ میں نے کسی گندی سوچ کے تحت نہیں کی تھ ب کہ مہرین آپی کو ایک‬
‫شوک دین ضروری سمجھتے ہوئے ایس کی تھ ‪ .‬مجھے یقین تھ کہ اگر میرا پان‬
‫‪ .‬ک می ہوا تو انہیں تھوڑا بہت جھٹک تو ضرور لگے گ‬
‫مہرین آپی نے ہ س کے مجبور کرنے پہ پت نہیں کس کس سے سنے ہوئے دس بڑے‬
‫لطی ے بڑی مشک وں سے سن ئے اور پھر نیند آنے ک بہ نہ کرنے لگیں تو ہ س ان‬
‫کے پ نگ سے اٹھ کھڑے ہوئے ‪ .‬میں تو اپنے منصوبے کے مط ب رک کے ادھر ادھر‬
‫کچھ ڈھونڈنے کی ایکٹنگ کرنے لگ جبکہ اتنی دیر میں نورین آپی اور چھوٹی دونوں‬
‫کمرے سے ج چکی تھیں ‪ .‬مہرین آپی نے ٹ نگیں سیدھی کر کے لیٹتے ہوئے مجھے‬
‫شک بھری نظروں سے دیکھ مگر میں نظر انداز کرت ہوا اپنی تاش میں لگ رہ ‪ .‬پ نگ‬
‫کے نیچے اور چ روں طرف ک رپیٹ پہ تاش کر کے میں بظ ہر اپنی تاش سے م یوس‬
‫س ہو گی تو مہرین آپی کی ٹ نگوں کی طرف دیکھنے لگ ‪ .‬میری اس حرکت پہ مہرین‬
‫آپی نے فوراً اپنی چ در ٹ نگوں پہ پھیا کے گوی خود کو میری بری نظر سے بچ نے کی‬
‫‪ .‬کوشش کی جو ظ ہر ہے ان کی خ خی لی ہی تھی‬
‫" ‪ .‬آپی ذرا ٹ نگیں تو اٹھ ئیں "‬
‫میں نے ان کی ٹ نگوں کی طرف اوپر نیچے نظریں دوڑاتے ہوئے بہت دھیمی آواز میں‬
‫اور ایسے انداز میں کہ جیسے کوئی بہت ہی پرائیویٹ قس کی ب ت کرنی ہو اور میری‬
‫‪ .‬اس حرکت پہ نورین آپی کی وہ ح لت ہوئی کے چہرہ ہی س ید پڑ گی‬
‫نن ‪ . . .‬ن ‪ . . .‬نہیں ‪ . . . . .‬سنی ‪ . . . .. . . . . . .‬خدا کے لیے ‪ . . .‬ننن ‪ . .‬نہیں ‪" . .‬‬
‫‪ . .‬میرے س تھ کچھ ‪ . . .‬خدا کے لیے نہیں سنی " ڈر اور گھبراہٹ میں ان کی ح لت غیر‬
‫‪ .‬ہوئی ج رہی تھی جس پہ مجھے ترس آنے لگ‬
‫میں ‪ :‬ارے آپ اتن گھبرا کیوں رہی ہیں ؟ میرا موب ئل نہیں مل رہ ‪ .‬میں نے ش ید یہیں‬
‫کہیں رکھ تھ ‪ .‬آپ ٹ نگیں اٹھ ئیں گی تو ش ید مل ج ئے کیونکہ میں اسی جگہ بیٹھ ہوا‬
‫تھ ‪ .‬ویسے آپ کو اپنی ٹ نگوں کے نیچے کچھ محسوس نہیں ہوا ؟‬
‫آپی ‪ :‬ہ ں ‪ . . .‬ہ ں ‪ . . .‬ش ید کچھ ہے ‪ . .‬لیکن پ یز مجھے چھون نہیں ‪ .‬میں دوسری‬
‫‪ .‬طرف ہو ج تی ہوں ‪ .‬ت اپن موب ئل ڈھونڈ کے چ ے ج ن‬
‫میں ‪ :‬ہ ں تو میں کونس آپ کو چھو رہ ہوں ‪ .‬آپ کو چھون ہوت تو آپ سے ٹ نگیں‬
‫اٹھ نے کو کیوں کہت ؟ مجھے پت ہے آپ مجھ پہ کس قس ک شک کرتی ہیں ‪ .‬اسی لیے‬
‫‪ .‬تو آپ کو ہ تھ تک نہیں لگ ی اور آپ سے ٹ نگیں اٹھ نے کو کہ تھ‬
‫میری ب ت سن کے وہ اتنی شرمندہ ہوئی کہ ان کی آنکھیں بھر آئیں ‪ .‬پھر بھی خود کو‬
‫سنبھ لتے ہوئے وہ پ نگ کی دوسری طرف ہوئی تو میرا موب ئل س منے ہی پڑا نظر آ گی‬
‫جسے اٹھ کے میں نے اپنی پ کٹ میں ڈال لی اور شکوہ بھری نظروں سے انہیں‬
‫دیکھتے ہوئے کمرے سے نکل کے س منے اپنے کمرے میں چا آی ‪ .‬فل ح ل ان كے‬
‫‪ .‬لیے اتن شوک ک فی تھ‬
‫‪-----------------------------------------------------------------‬‬
‫اگ ی صبح ن شتے پہ مہرین آپی میرے س منے والی کرسی پہ بیٹھی تھیں اور خ صی‬
‫شرمندہ اور پہ ے سے زی دہ گھبرائی ہوئی لگ رہی تھیں ‪ .‬ن شتہ کرتے ہوئے ان کے‬
‫ھ تھوں کی کپکپ ہٹ امی اور ابو نے بھی نوٹ کی تھی اور ان کے پوچھنے پہ انہوں نے‬
‫بت ی کہ رات کو بد ہضمی کی وجہ سے ایک دو ب ر قے کی تھی جس سے کمزوری ہو‬
‫گئی ہے ‪ .‬امی نے فوراً ایک مازمہ سے ہ ضمے ک چورن منگوا كے تھوڑا س آپی کی‬
‫ہتھی ی پہ ڈاا جسے انہیں مجبورا كھ ن پڑا ‪ .‬میں ج نت تھ کہ انہیں کوئی بدہضمی ک‬
‫مسئ ہ نہیں تھ ‪ .‬اصل بدہضمی تو مجھ سے شرمندگی تھی اور ا میں سمجھ رہ تھ کہ‬
‫‪ .‬ان کی اصل پریش نی بھی یہی ہے کہ مجھ سے م فی کیسے م نگیں گی‬
‫ن شتے كے ب د میں ج ن بوجھ کے اپن موب ئل لینے کے بہ نے اپنے کمرے میں چا آی‬
‫اور دروازہ کھا چھوڑ کے خوامخواہ اپنی الم ری کھول کے کپڑے ادھر ادھر کرنے لگ ‪.‬‬
‫کچھ ہی دیر ب د میرے اندازے کی تصدی دروازے پہ ہونے والی دستک نے کر دی ‪.‬‬
‫کھ ے دروازے کے عین درمی ن وہ سر جھک ئے کھڑی تھیں اور آنسو ان کی گ لوں پہ‬
‫‪ .‬پھسل رہے تھے‬
‫میں ‪ :‬آپی اس وقت کمرے میں اور کوئی نہیں ہے ‪ .‬آپ ب د میں آئیے گ ج آپ میرے‬
‫‪ .‬س تھ اکی ی ن ہوں‬
‫آپی ‪ :‬ا اور کتن شرمندہ کرو گے سنی ‪ .‬م ف کر دو ن ‪ .‬وہ ‪ . . .‬صب ء نے ب ت ہی کچھ‬
‫‪ . . .‬ایسی کی تھی كہ‬
‫میں ‪ :‬کی کہ تھ صب ء نے ؟ یہ کہ میں لوفر ل نگ ہو چک ہوں اور کسی لڑکی کی عزت‬
‫مجھ سے مح وظ نہیں ہے ‪ ،‬اس لیے آپ بھی مجھ سے بچ کے رہیں ؟ ی یہ کہ تھ کہ‬
‫میں ایک ع دی عورت ب ز ہوں اور یہ ں اپنی ع دت آپ سے پوری کروں گ اور موقع‬
‫م تے ہی آپ کی عزت لوٹ لوں گ ؟ ی یہ کہ تھ کہ میری نظر میں بہن بھ ئی ک رشتہ‬
‫کوئی م نی نہیں رکھت ‪ ،‬ج بھی آپ سے تنہ ئی میں ما آپ پہ ٹوٹ پڑوں گ ؟ ایس ہی‬
‫کچھ کہ تھ صب ء نے ؟‬
‫آپی ‪ :‬نن ‪ . . . . . . .‬ں ‪ .‬نہیں سنی ‪ .‬اس نے ایس کچھ نہیں کہ تھ ‪ .‬وہ ‪ . . .‬وہ تو ‪. . .‬‬
‫‪ . . . . .‬ا کیسے بت ؤں‬
‫میں ‪ :‬مجھے کوئی دلچسپی نہیں ہے مزید کچھ ج ننے میں ‪ .‬آپ چ ی ج ئیں ‪ .‬ورنہ اگر‬
‫نورین آپی نے دیکھ لی تو آپ کو تو ابھی تک شک ہے ‪ ،‬انہیں یقین ہو ج ئے گ کہ میں‬
‫‪ .‬ایسے ہی کسی موقع کی تاش میں تھ‬
‫آپی ‪ :‬سنی ‪ . . .‬خدا کے لیے ا م ف بھی کر دو ‪ .‬میں ڈر گئی تھی کہ کہیں صب ء نے‬
‫تمھیں کچھ الٹ سیدھ ‪ . . .‬خدا کی قس میں ایسی نہیں ہوں ‪ .‬میرا دامن بے دا ہے ‪.‬‬
‫میرا کسی کے س تھ ‪ . . .‬کوئی ‪ . . .‬کچھ نہیں ہے ‪ . .‬بس میں ڈر رہی تھی کہ کہیں صب ء‬
‫کی ب ت سن کے ت مجھے ایسی ویسی لڑکی ن سمجھ لو ‪ . . .‬مجھے لگ ت ی تو مجھ‬
‫سے ن رت ک اظہ ر کرو گے ی پھر مجھ سے ف ئدہ اٹھ نے کی ‪ . . .‬کوشش کرو گے ‪. .‬‬
‫بس اسی لیے میں ت سے کترا رہی تھی ‪ .‬نورین کو بت ی تو وہ مجھ سے بھی زی دہ ڈر‬
‫گئی ‪ .‬اسے تو لگت تھ کہ ت اتن عرصہ ایک آزاد م ک كے بے راہ رو لوگوں میں رہ‬
‫کے رشتوں ک تقدس بھی بھول چکے ہو گے ‪ .‬کہیں میرے س تھ س تھ اسے بھی ایسی‬
‫لڑکی سمجھ کے ‪ . . . .‬لیکن خدا کی قس ہ دونوں ایسی نہیں ہیں سنی ‪ .‬ہ نے تو کبھی‬
‫کسی کی حوص ہ افزائی بھی نہیں کی ‪ .‬بس ایک غیر محسوس سی غ طی میری آنكھوں‬
‫سے ہو گئی تھی جس ک احس س مجھے صب ء کے ٹوکنے پہ ہوا ‪ .‬یقین کرو اس کے ب د‬
‫‪ .‬تو میں اور نورین چھت پہ بھی نہیں گئیں‬
‫میں ‪ :‬میں نے آپ سے کوئی ص ئی نہیں م نگی آپی ‪ 2 .‬دن سے آپ کے س منے ہوں ‪.‬‬
‫کچھ کہ آپ سے میں نے ؟ ا بھی میں اس کے سوا کچھ نہیں کہہ رہ کہ آپ اس وقت‬
‫اکی ی ہیں ‪ .‬کسی کے س تھ آئیے گ ی ج میرے س تھ کوئی اور ہو ت آئیے گ ‪ .‬ا‬
‫ج ئیے ‪ .‬اگر نورین آپی نے دیکھ لی تو ان ک شک یقین میں بدل ج ئے گ ‪ .‬ب کہ وہ تو یہ‬
‫سمجھیں گی کہ میں نے آپ کو بھی اپنے رنگ میں رنگ لی ہے ‪ .‬میری تو خیر ہے مگر‬
‫‪ .‬آپ ان کی نظروں سے گر ج ئیں گی ‪ .‬اور میں یہ نہیں چ ہت‬
‫آپی ‪ :‬ا اور کتن ذلیل کرو گے سنی ؟ ا کی پ ؤں پڑوں تمہ رے ؟ کیسے اپنی شرمندگی‬
‫ک اظہ ر کروں کہ تمھیں یقین آ ج ئے ؟ میں خود نورین سے ب ت کروں گی ‪ .‬اسے‬
‫سمجھ ؤں گی کہ ت ایسے نہیں ہو جیس ہ نے سمجھ تھ ‪ .‬خدا كے لیے ایک ب ر میرا‬
‫‪ .‬یقین کر لو‬
‫میں ‪ :‬ٹھیک ہے ‪ .‬میں نے آپ کو م ف کی ‪ .‬میرا خدا بھی آپ کو م ف کرے ‪ .‬ا‬
‫ج ئیے یہ ں سے ‪ .‬نورین آپی آ گئیں تو آپ کی ہر ص ئی دھری رہ ج ئے گی ‪ .‬میرا‬
‫‪ .‬کریکٹر ویسے ہی بڑا مشکوک ہے‬
‫آپی ‪ :‬بس دھکے دینے کی کسر رہ گئی ہے ‪ .‬اپنی بہن کو کسی بھ ئی نے اپنے کمرے‬
‫‪ .‬سے یوں کبھی نہیں نک ا ہو گ‬
‫میں ‪ :‬مجبوری ہے ‪ .‬اگر آج پکڑا گی تو کل کون مجھ پہ یقین کرے گ ‪ .‬ابھی تو آپ کو‬
‫‪ .‬ج ن ہی ہو گ‬
‫آپی ‪ :‬ٹھیک ہے ج رہی ہوں ‪ .‬کبھی تو کمرے سے ب ہر نک و گے ‪ .‬ب ہر تو کوئی شک‬
‫نہیں کرے گ ‪ .‬مگر یہ ب ت میں نے ایک ب ر تو ضرور ص ف کرنی ہے ‪ .‬چ ھے ت کتن‬
‫‪ .‬ہی ذلیل کر لو ‪ .‬اپنی طرف سے تمہ را ذہن ضرور ص ف کرن ہے‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ضرور ‪ .‬ج آپ چ ہیں‬
‫آپی کسی حد تک مطمئن ہوتے ہوئے دروازے سے ب ہر نکل گئیں ‪ .‬ا تک جتنی بھی‬
‫ب تیں ہم رے درمی ن ہوئی تھیں وہ انہوں نے دروازے کے پ س ہی کھڑی ہو کے کی‬
‫تھیں ‪ .‬ن انہیں اندر آنے کی ہمت ہوئی تھی ن میں نے انہیں اندر آنے دی تھ ‪ .‬ان کے‬
‫ج نے کے ب د میں بھی اپنی الم ری بند کر کے ب ہر نک نے کے لیے دروازے کی طرف‬
‫بڑھ تو مہرین آپی ایک ب ر پھر اندر آ رہی تھیں ‪ .‬اور اس ب ر ان كے پیچھے نورین آپی‬
‫بھی تھیں ‪ .‬گوی نورین آپی نے ہم ری پوری ی ادھوری ب تیں سن لی تھیں اور اگر انہوں‬
‫نے ادھوری ب تیں سنی تھیں تو یہ زی دہ خطرن ک ب ت تھی کہ اس طرح ان ک شک اور‬
‫‪ .‬بھی مضبوط ہو ج ت ‪ .‬اور یہ ج ننے ک فوری طریقہ میرے ذہن میں موجود تھ‬
‫میں ‪ :‬ارے نورین آپی آپ ؟ تو مہرین آپی نے آپ کو بھی من ہی لی ‪ .‬میں نے منع بھی‬
‫‪ .‬کی تھ کہ نورین آپی کو ابھی پت نہیں چ ن چ ہئے مگر ‪ . . .‬خیر ‪ . .‬ا تو آپ کو بھی‬
‫‪...‬‬
‫نورین آپی ‪ :‬میرے س منے زی دہ ڈرامے کرنے کی ضرورت نہیں ہے ‪ .‬میں نے س کچھ‬
‫سن لی ہے ‪ .‬یہ ج تمہ رے کمرے میں پہنچی تھیں تو میں بھی ان کے پیچھے پیچھے آ‬
‫رہی تھی ‪ .‬پھر ت دونوں کی ب تیں سننے کے لیے ج ن بوجھ کے ب ہر کھڑی رہی تھی ‪.‬‬
‫اور خدا ک شکر ہے کہ سچ ج دی س منے آ گی ‪ .‬میری بھی غ ط فہمی دور ہو گئی ‪ .‬ا‬
‫مجھے بھی ت سے کوئی ڈر ‪ ،‬خوف ‪ ،‬کوئی شک یت نہیں ‪ .‬نورین آپی کی ب ت سن کے‬
‫میں نے بھی دل ہی دل میں شکر کی ‪ .‬دل سے جیسے ایک بوجھ س ہٹ گی تھ اور میں‬
‫‪ .‬تھوڑا اور بھی ری کس ہو گی تھ‬
‫میں ‪ :‬ارے آپ غ ط سمجھ رہی ہیں نورین آپی ‪ .‬مہرین آپی اور میں ج ن بوجھ کے ایسی‬
‫ب تیں کر رہے تھے کہ اگر کوئی سن لے تو ہمیں غ ط ن سمجھے ‪ .‬ورنہ یہ ں تو کچھ‬
‫‪ .‬اور ہی چل رہ تھ‬
‫نورین آپی ‪ :‬ہ ں ہ ں ج نتی ہوں ‪ .‬مہرین آپی دروازے کے پ س کھڑی تھیں اور ت اپنی‬
‫الم ری میں کچھ تاش کرنے ک ن ٹک کر رہے تھے ‪ .‬دیکھ چکی ہوں میں جو بھی چل‬
‫رہ تھ یہ ں ‪ .‬اتنی آس نی سے میری بھی غ ط فہمی دور نہیں ہوئی ‪ .‬میں نے جھ نک‬
‫‪ .‬کے دیکھ تھ اور میرے تم شک دور ہو گئے تھے‬
‫میں ‪ :‬آپ پت نہیں کی سمجھ رہی ہیں آپی ‪ .‬میں تو مہرین آپی ک شک دور کر کے آپ کو‬
‫پٹ نے کے پان بن رہ تھ ‪ .‬آپ ویسے بھی ان سے زی دہ سیکسی اور اٹریکٹو ہیں ‪ .‬میں‬
‫نے سوچ تھ پہ ے آپ کو اپنے ج ل میں پھنس لوں ‪ .‬پھر مہرین آپی خود ہی م ن ج ئیں‬
‫‪ .‬گی‬
‫میں نے یہ ب ت نورین آپی کے پ س ج کے ان کے ک ن میں اس طرح کہی تھی کہ قری‬
‫کھڑی مہرین آپی بھی پوری ب ت سن سکتی تھیں اور یقین انہوں نے سن بھی لی تھی ‪.‬‬
‫‪ .‬تبھی تو انہوں نے مجھے گھورن شروع کر دی تھ‬
‫نورین آپی ‪ :‬اچھ ؟ پہ ے بت ن تھ ن ‪ .‬میں آپی کے ج نے ک انتظ ر کر لیتی اور پھر‬
‫تمہ رے پ س آتی ‪ .‬پھر ہ جو چ ھے کر لیتے ‪ .‬مگر ا بھی کی بگڑا ہے ؟ آپی کو تو‬
‫ویسے بھی س پت چل ہی گی ہے ‪ .‬ت نے میرے س تھ جو بھی کرن ہے ان کے س منے‬
‫بھی کر لو گے تو کوئی فر نہیں پڑے گ ‪ .‬انہوں نے کونس کسی کو بت ن ہے ‪ .‬ب د میں‬
‫‪ .‬ان ک چ نس بھی تو بن رہ ہے ن‬
‫میں تو ویسے ہی دونوں کو تنگ کرنے کے لیے ان کی ٹ نگ کھینچ رہ تھ مگر ا‬
‫نورین آپی نے جوابی حم ہ کی تو مجھے سنبھل ج ن پڑا ‪ .‬لوفر پن کی اتنی ک می‬
‫اداک ری کر رہی تھیں کہ اگر مجھے پہ ے سے س کچھ پت ن ہوت تو میں یہ س سچ‬
‫سمجھ لیت ‪ .‬مہرین آپی بھی پ س کھڑی مسکراتے ہوئے نورین ک جوابی حم ہ انجوئے‬
‫‪ .‬کر رہی تھیں‬
‫میں ‪ :‬بس میں نے ہ ر م ن لی ‪ .‬آپ ٹ نگ کھینچنے میں میری بھی است د ہیں ‪ .‬آئندہ‬
‫‪ .‬میری توبہ جو آپ سے پنگ لوں‬
‫مہرین آپی ‪ :‬ا ج کوئی غ ط فہمی نہیں رہی تو ہ گ ے مل سکتے ہیں ن ؟ سچ کتن دل‬
‫چ ہت تھ اپنے بھ ئی سے گ ے م نے کو مگر ‪ . . . . .‬ہ سے تو اچھی وہ چھوٹی دونوں‬
‫ہی رہیں جنہیں کسی ک ڈر خوف بھی نہیں تھ ‪ .‬س کے س منے گ ے بھی لگ ج تی ہیں‬
‫‪ .‬اور اپنی فرم ئشیں بھی منوا لیتی ہیں‬
‫مہرین آپی کے دل کی حسرت نے مجھے بھی اندر سے تڑپ کے رکھ دی تھ مگر میں‬
‫اس خوشگوار م حول کو خت نہیں کرن چ ہت تھ اس لیے ج ن بوجھ کے اپنے چہرے پہ‬
‫‪ .‬گھبراہٹ ط ری کر لی‬
‫میں ‪ :‬ارے نہیں آپی ‪ .‬وہ دونوں تو م صو ہیں ‪ .‬بے س ختگی میں جو بھی کرتی اور‬
‫کہتی ہیں ‪ ،‬ان پہ بس پی ر ہی آت ہے ‪ .‬مگر آپ دونوں ‪ . . . .‬آپ دونوں پہ پی ر آی تو‬
‫‪ . . .‬گڑبڑ ہو ج ئے گی ‪ .‬ویسے بھی آپ دونوں کچھ زی دہ ہی ‪ . . .‬کہیں میں بہک گی تو‬
‫‪ .‬مہرین آپی ‪ :‬مجھے نہیں پت ‪ .‬مجھے ت سے گ ے م ن ہے تو بس م ن ہے‬
‫یہ کہتے ہوئے مہرین آپی نے آگے بڑھ کے میرے گ ے میں اپنی ب نہیں ڈال کے یوں‬
‫جکڑا جیسے س رے گزرے برسوں کی کسر نک لن چ ہتی ہوں ‪ .‬ان کے سیکسی بوبز‬
‫میرے سینے سے د کے میرے اندر طوف ن مچ رہے تھے جنہیں میں بڑی مشکل سے‬
‫‪ .‬اندر دب نے میں ک می ہوا تھ‬
‫کچھ دیر ب د وہ میرے گ ل پہ کس کرتے ہوئے مجھ سے الگ ہوئی تو نورین آپی مجھ‬
‫سے لپٹ گئیں ‪ .‬ا ایک اور امتح ن مجھے درپیش تھ ‪ .‬ان کے تو بوبز بھی ٹ ئیٹ تھے‬
‫اور میرے اندر تب ہی مچ نے پہ ت ے ہوئے تھے ‪ .‬بڑی مشکل سے میں نے اپنے آپ پہ‬
‫ق بو پ ی تھ ورنہ دل تو چ ہت تھ ابھی ان بوبز پہ ٹوٹ پڑوں ‪ .‬مگر مجھے اپنی بہنوں ک‬
‫اعتب ر بح ل رکھن تھ ‪ .‬کسی بھی ح لت میں مجھے اس اعتب ر کو ٹوٹنے نہیں دین تھ ‪.‬‬
‫ویسے بھی میں دل میں فیص ہ کر چک تھ کہ ان سے قربت بس ان کی مر ضی اور‬
‫خوشی کے مط ب ہی ہو گی اور جس حد تک وہ چ ہیں گی اس سے میں ایک انچ بھی‬
‫‪ .‬آگے نہیں بڑھوں گ‬
‫میں ‪ :‬ا بس کر دیں ‪ .‬کیوں میرے اندر کے شیط ن کو جگ نے پہ تل گئی ہیں ‪ .‬ویسے‬
‫بھی آپ اتنی سیکسی ہیں کہ بس ‪ .‬نورین آپی ہنستے ہوئے میرے کندھے پہ ایک مک‬
‫رسید کرتے ہوئے مجھ سے الگ ہو گئیں تو میری بھی ج ن میں ج ن آئی ‪ .‬مہرین آپی‬
‫بھی میرے ان کمنٹس پہ ہنس رہی تھیں ‪ .‬ظ ہر ہے نورین آپی کے بوبز کو انہوں نے‬
‫اکثر فیل کی ہو گ اور وہ ج نتی تھیں کہ ایسے ٹ ئیٹ قس کے بوبز کسی لڑکے کے‬
‫‪ .‬جذب ت میں کیسی ہ چل مچ سکتے ہیں‬
‫اتنے میں کمرے کے ب ہر امبرین کی آواز سن ئی دی جو مجھے پک ر رہی تھی ‪ .‬ثمر ین‬
‫بھی یقین اس کے س تھ ہی تھی کیونکہ وہ دونوں تو ایک دوسری ک س یہ تھیں ‪ .‬کبھی‬
‫الگ ہوتی ہی نہیں تھیں ‪ .‬میں نے آواز دے کے اسے بت ی کہ میں اپنے کمرے میں ہوں‬
‫‪ .‬ادھر ہی آ ج ؤ‬
‫ثمر ین ‪ :‬آپ تینوں یہ ں ہیں ‪ .‬ہمیں بھی با لی ہوت ‪ .‬کتنی دیر سے بور ہو رہی ہیں ‪ .‬اور‬
‫بھ ئی آپ تو موب ئل لینے آئے تھے ن کمرے میں ؟ اتنی دیر لگتی ہے موب ئل اٹھ کے‬
‫جی میں ڈالنے میں ؟ ثمر ین کی شک یت پہ میں نے مسکراتے ہوئے مہرین آپی اور‬
‫نورین آپی کی طرف دیکھ تو وہ دونوں ایک ب ر پھر ہنس پڑیں اس عجی سی صورت‬
‫‪ .‬ح ل کو ا وہ بھی انجوئے کرنے لگی تھیں‬
‫میں ‪ :‬بیٹھ ج ؤ گڑی ‪ .‬آج ہم ری مح ل یہیں جمے گی ‪ .‬ت میں سے کسی نے انگ ش‬
‫ف میں تو نہیں دیکھی ہوں گی ن ‪ .‬میں آج ت چ روں کو ایک انگ ش ف کی کہ نی سن ت‬
‫ہوں ‪ .‬وہ دونوں انتہ ئی دلچسپی ک اظہ ر کرتے ہوئے میرے پ نگ پہ مجھ سے جڑ کے‬
‫بیٹھ گئیں ‪ .‬مہرین آپی اور نورین آپی بھی اس ب ر ف ص ہ رکھنے کی بج ئے میرے پ نگ‬
‫پہ ہی میرے س منے بیٹھ گئیں اور پھر میں نے ایک ایڈونچر ف کی کہ نی سن نی شروع‬
‫کر دی ‪ .‬وہ چ روں اس کہ نی میں یوں گ ہوئے کہ وقت گزرنے ک احس س ہی ن رہ ‪.‬‬
‫اسٹوری خت کر کے ہ س نے ایک س تھ وال کاک کی طرف دیکھ جس پہ دن کے ‪11‬‬
‫‪ .‬بج رہے تھے‬
‫مہرین آپی ‪ :‬بس بھ ئی مجھے تو ا ج ن ہے ‪ .‬امی آج کل مجھے كھ ن پک نے میں م ہر‬
‫کرنے پہ ت ی ہوئی ہیں ‪ .‬کل کو ج ب ورچی خ نے ( کچن ) کی ذمہ داری مجھ پہ آ ج ئے‬
‫‪ .‬گی تو پھر میرے ہی ھ تھوں کے کھ نے ت س کو زہر م ر کرن پڑیں گے‬
‫امبرین ‪ :‬ارے نہیں آپی ‪ .‬اتن اچھ تو آپ پک لیتی ہیں ‪ .‬امی نے بت ی تھ کہ رات کو‬
‫ش می کب آپ نے ہی بن ئے تھے ‪ .‬اتنے اچھے بنے تھے قس سے ‪ .‬مجھے تو اتنے‬
‫‪ .‬اچھے لگے تھے کہ اکٹھے ‪ 3‬کھ گئی تھی‬
‫امبرین کی اس م صوم نہ حوص ہ افزائی پہ ہ س مسکرا دیئے ‪ .‬پھر مہرین آپی اٹھ‬
‫گئیں تو نورین آپی بھی س تھ ہی چ ی گئیں ‪ .‬امبرین اور ثمر ین بھی دلچسپی محسوس کر‬
‫كے ان کے س تھ ہی چ ی گئیں تو میں کمرے میں اکیا رہ گی ‪ .‬پھر میں نے سوچ کہ‬
‫کمرے میں بور ہونے کی بج ئے شہر ک ایک چکر لگ لین چ ہئے ‪ .‬کچھ ش پنگ ہی ہو‬
‫ج ئے ‪ .‬بہنوں کے لیے بھی کچھ لینے کو دل چ ہ رہ تھ ‪ .‬سو امی سے اج زت لے کے‬
‫جیپ نک لی اور شہر کی طرف چل پڑا ‪.‬شہر کی ایک مشہور بوتیک میں مجھے کچھ‬
‫ریشمی ڈریسز بہت اچھے لگے تو میں نے چ روں بہنوں کے لیے خریدنے ک فیص ہ کر‬
‫لی ‪ .‬ان ڈریسز کی یہ خ صیت تھی کہ قمیض کی بیک س ئڈ پہ ‪ 3‬ڈوری ں لگی ہوئی تھیں‬
‫جن سے س ئز ایڈجسٹ ہو ج ت تھ ی نی اگر فٹنگ زی دہ کرنی ہو تو سمپ ی پیچھے سے‬
‫ڈوری ں ٹ ئیٹ کر لو اور فٹنگ ہو گئی ‪ .‬سی ز گرل سے پوچھنے پہ پت چا کہ یہ ڈریسز ‪3‬‬
‫رنگو ں ( ریڈ ‪ ،‬گرین اور ب و ) میں میسر تھے اور ہر رنگ میں ‪ 4 ، 4‬اس وقت موجود‬
‫تھے ‪ .‬میں نے بن کچھ بھی مزید سوچے سمجھے ان س کو خرید کے پیک کروا لی ‪.‬‬
‫ریڈ ک ر کے ڈریسز میں نے الگ پیک کروائے اور ب قی دونوں ک رز کے ڈریسز کو اس‬
‫طرح پیک کروای کہ ایک گرین اور ایک ب و ڈریس کو ایک پیکنگ میں رکھتے ہوئے ‪4‬‬
‫‪ .‬ش پنگ بیگ الگ پیک کروا لیے‬
‫ریڈ ڈریسز کو میں نے کسی خ ص دن کے لیے الگ رکھ تھ ‪ .‬ب قی دونوں ک رز کے‬
‫ڈریسز میں انہیں آج ہی دے دیت ‪ .‬اسی لیے میں نے ریڈ ک ر کے ڈریسز کسی کو ن‬
‫دکھ نے ک فیص ہ کرتے ہوئے الگ پیک کروای تھ ‪ .‬گھر پہنچ کے میں سیدھ اپنے‬
‫کمرے میں گی اور ریڈ ڈریسز واا ش پنگ بیگ نیچے والے خ نے میں رکھ کے لوک کر‬
‫دی ‪ .‬ج کہ ب قی چ روں ش پنگ بیگس اوپر والے خ نے میں ہی رہنے دیئے ‪ .‬اپنے لیے‬
‫جو ڈریسز میں نے لیے تھے وہ میں نے ش پنگ بیگس سے نک ل کے اپنے ڈریسز میں‬
‫رکھ دیئے ‪ .‬اس ک سے ف ر ہو کے میں ابھی کمرے سے نک نے کے لیے پ ٹ ہی تھ‬
‫کہ امبرین اور ثمر ین کو کمرے میں آتے دیکھ کے رک گی ‪ .‬وہ مجھے دوپہر کے‬
‫کھ نے کے لیے بانے آئی تھیں ‪ .‬میں ان کے س تھ کھ نے کے کمرے میں چا گی اور‬
‫امی اور ہ پ نچوں بہن بھ ئی نے ایک س تھ كھ ن کھ ی ‪ .‬کھ نے كے ب د ج امی اٹھ‬
‫گئیں تو میں نے چ روں بہنوں کو اپنے کمرے میں آنے ک کہ اور ان کو لے کے اپنے‬
‫کمرے میں آ گی ‪ .‬پھر الم ری کھول کے میں نے چ روں کو ان کے ڈریسز والے ش پنگ‬
‫‪ .‬بیگس دے دیے‬
‫میں ‪ :‬میری طرف سے ت چ روں کے لیے تح ہ ‪ .‬اپنے لیے ش پنگ کرنے گی تھ تو‬
‫لیڈیز سیکشن میں یہ ڈریسز مجھے بے حد اچھے لگے ‪ .‬سو میں نے ت چ روں کے‬
‫‪ .‬لیے لے لیے‬
‫مہرین آپی ڈریسز نک تے ہوئے ) یہ تو دونوں ہی ریشمی ہیں ‪ .‬خ صے مہنگے ہوں گے‬
‫ن ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬تح ے کی قیمت نہیں دیکھی ج تی آپی‬
‫امبرین ‪ :‬بہت شکریہ بھ ئی ‪ .‬ہم رے پ س تو ریشمی کپڑے تھے ہی نہیں ‪ .‬امی لے کے‬
‫‪ .‬ہی نہیں دیتی ہیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬جی بھ ئی ‪ .‬بہت اچھے ہیں ‪ .‬میں تو آج ہی پہنوں گی ‪ .‬ہیں ن امبرین ؟‬
‫امبرین ‪ :‬ہ ں اور کی ‪ .‬مگر امی کو پت نہیں چ ن چ ہیے ‪ .‬کی پت انہیں ہم را ریشمی کپڑے‬
‫‪ .‬پہنن اچھ ن لگے‬

‫نورین آپی ‪ :‬امبرین ٹھیک کہہ رہی ہے ‪ .‬امی کو واق ی ہم را ریشمی کپڑے پہنن اچھ‬
‫‪ .‬نہیں لگے گ ‪ .‬اسی لیے آج تک لے کر نہیں دیئے‬
‫مہرین آپی ‪ :‬ت دونوں اپنی س لگرہ پہ پہن لین ‪ .‬اگ ے مہینے ہی تو آ رہی ہے ت دونوں‬
‫‪ .‬کی س لگرہ ‪ .‬اور پھر لڑکیوں نے ہی تو دیکھن ہے ‪ .‬امی منع نہیں کریں گی‬
‫مہرین آپی ک مشورہ دونوں کو پسند آی اور وہ اپنے ڈریسز اپنے کمرے میں رکھنے‬
‫‪ .‬چ ی گئیں ‪ .‬ا کمرے میں میرے عاوہ مہرین آپی اور نورین آپی رہ گئی تھیں‬
‫میں ‪ :‬آپی آخر وجہ کی ہے ؟ امی آپ س کو ریشمی کپڑے کیوں نہیں لے کر دیتی ہیں ؟‬
‫مہرین آپی ‪ :‬وہ ٹھیک ہی کرتی ہیں سنی ‪ .‬ہ چ روں ا جوان ہو چکی ہیں ‪ .‬اس عمر‬
‫میں اپنے جذب ت پہ ق بو رکھن ویسے ہی بڑا مشکل ہوت ہے ‪ .‬ہر وقت دل چ ہت ہے کوئی‬
‫ہمیں دیکھنے اور سراہنے واا ہو ‪ ،‬جو ہم رے حسن کی ت ریف کرے ‪ .‬اور اس طرح‬
‫کے کپڑے تو ویسے بھی ان جذب ت میں ہ چل مچ دیتے ہیں ‪ .‬اس لیے ش ید ہ دونوں تو‬
‫یہ کپڑے ن پہن سکیں ‪ .‬ان دونوں کی تو خیر ہے ‪ .‬ابھی م صو اور ن سمجھ ہیں ‪ .‬ابھی‬
‫‪ .‬اس عذا سے واقف نہیں ہیں جس سے ہمیں دو چ ر ہون پڑت ہے‬
‫میں ‪ :‬آپ ش ید یہ کہن چ ہتی ہیں کہ میں آپ کے کسی ک ک نہیں ہوں ‪ .‬آپ کی کسی بھی‬
‫خواہش کو پورا کرنے کی اہ یت مجھ میں نہیں ہے ‪ .‬آپ کی زندگی میں کسی بھی قس کی‬
‫کمی ہو ‪ ،‬میں اسے پوری نہیں کر سکت ‪ .‬ہے ن ؟‬
‫‪ .‬مہرین آپی ‪ ( :‬میری ب توں پہ جھنجھا کر ) ت ہم رے بھ ئی ہو سنی‬
‫میں ‪ :‬دوست بھی تو بن سکت ہوں ‪ .‬اور دوست سے تو اپنی ہر ضرورت کہہ دی کرتے‬
‫ہیں ‪ .‬بن کسی جھجک کے ‪ .‬اپن راز کھ نے ک خوف بھی نہیں ہوت ‪ .‬کی میں آپ دونوں ک‬
‫دوست نہیں بن سکت ؟ ایک ب ر آزم کے تو دیکھیں ‪ .‬آپ کی ہر خواہش پوری ن کر دوں‬
‫تو میرا وجود بھا کس ک ک ؟‬
‫نورین آپی ‪ ( :‬کسی قدر گھبراتے ہوئے ) ٹی ٹی ‪ . .‬ٹی ٹی ‪ . .‬ت ‪ . . .‬کہن کی چ ہتے ہو ؟‬
‫میں ‪ :‬اپن ہر دکھ مجھے سونپ دیں ‪ ،‬اپنی ہر خواہش مجھ سے کہہ ڈالیں ‪ .‬آپ کی ہر‬
‫‪ .‬خواہش پوری کرن میری ذمہ دا ری‬
‫‪ .‬مہرین آپی ‪ ( :‬غصے سے ) ی نی ہ تمہ رے ہ تھوں ک کھ ون بن ج ئیں‬
‫میں ‪ :‬آپی آپ نے صب ء کی ب توں ک بھی غ ط مط ہی لی تھ اور ا میری ب توں ک‬
‫بھی غ ط مط ہی لے رہی ہیں ‪ .‬میں نے اپنی خواہش ت ک نہیں آپ کی خواہش ت ک کہ‬
‫ہے ‪ .‬اور ظ ہر ہے آپ کی خواہش یہ تو نہیں ہو سکتی کہ آپ میرے ہ تھوں ک کھ ون بن‬
‫كے رہ ج ئیں ‪ .‬اور یہ تو میں بھی کبھی نہیں چ ہوں گ ‪ .‬میں بس اتن چ ہت ہوں کہ میری‬
‫‪ .‬بہنوں کے دل میں کوئی حسرت ن رہ ج ئے‬
‫نورین آپی ‪ :‬ت سچ کہہ رہے ہو ن ؟ ہم ری کسی کمزوری ک ف ئدہ تو نہیں اٹھ ؤ گے ؟‬
‫‪ .‬دیکھو ہ ایسی لڑکی ں نہیں ہیں‬
‫مہرین آپی ‪ :‬ہ ں ‪ . . .‬اگر ت واق ی سچ کہہ رہے ہو تو قس کھ کے کہو کہ کبھی ہم ری‬
‫کسی کمزوری ک ف ئدہ اٹھ نے کی کوشش نہیں کرو گے ‪ .‬ہمیں اپنے ن س کی تسکین ک‬
‫‪ .‬ذری ہ نہیں سمجھو گے‬
‫میں ‪ :‬آپ میری بہنیں ہیں آپی ‪ .‬کوئی طوائف نہیں ہیں کہ اپنے ن س کی تسکین کے لیے‬
‫آپ کو است م ل کروں گ ‪ .‬پھر بھی آپ کی یقین دہ نی کے لیے میں قس کھ ت ہوں اور‬
‫وعدہ کرت ہوں کہ میں اپنے ن س کی تسکین کے لیے آپ چ روں میں سے کسی کو بھی‬
‫است م ل نہیں کروں گ ‪ .‬ہم رے درمی ن جو بھی ہو گ وہ بس آپ کی خواہش کی تکمیل ہو‬
‫‪ .‬گی ‪ .‬چ ھے وہ میرے لیے کتنی بھی مشکل ہو‬
‫نورین آپی ‪ :‬مکر تو نہیں ج ؤ گے ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آزم كے دیکھ لیں‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬ہچکچ تے ہوئے ) اگر میں کہوں کہ ‪ . . .‬نورین کے س منے ‪ . . . .‬میرے‬
‫‪ . . . .‬ہونٹوں کو چوموں تو‬
‫مہرین آپی کی ب ت سن کے جہ ں میں اندر ہی اندر ایکس یٹڈ ہو رہ تھ وہ ں نورین آپی ک‬
‫رنگ اڑنے لگ تھ ‪ .‬ہ دونوں میں سے کسی کو بھی مہرین آپی سے اس ب ت کی امید‬
‫‪ .‬نہیں تھی‬
‫میں ‪ :‬پہ ے ان دو بیچ ریوں کو اندر با لیں جو ک سے ب ہر کھڑی ہم ری پرائیویٹ قس‬
‫کی ب تیں خت ہونے ک انتظ ر کر رہی ہیں ‪ .‬میری ب ت سن کے دونوں ایک س تھ چا‬
‫" ‪ . . . . . . . . . . .‬اٹھیں " کی‬
‫مہرین آپی ‪ :‬تمھیں کیسے پت ؟ ت نے دیکھ ہے انہیں ؟‬
‫نورین آپی ‪ :‬آپی اگر انہوں نے کچھ سن لی ہوا تو ‪ . . .‬ہم ری ان کی نظروں میں کی‬
‫عزت رہ گئی ہو گی ؟‬
‫میں ‪ :‬ظ ہر ہے تھوڑا بہت تو سن ہی ہو گ ‪ .‬وہ دونوں صرف کپڑے رکھنے اپنے کمرے‬
‫میں گئی تھیں ‪ .‬اس ک میں اتنی دیر نہیں لگتی کہ ا تک واپسی ن ہو سکتی ہو ‪ .‬یقین‬
‫وہ ب ہر ہی کھڑی ہیں ‪ .‬ش ید ہم ری ب تیں سن لینے کے ب د ہچکچ رہی ہیں کہ اندر ج ن‬
‫‪ .‬چ ہیے ی نہیں‬
‫میری ب ت سن کے دونوں نے ایک دوسری کی طرف دیکھ اور پھر صورت ح ل کی‬
‫سنگینی محسوس کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ كے رونے لگیں ‪ .‬جبکہ میں انہیں روت‬
‫چھوڑ كے کمرے کے دروازے کی طرف بڑھ گی جہ ں ثمر ین اور امبرین دروازے کے‬
‫ب ہر قری ہی کھڑی تھیں اور دونوں کے سر جھک ئے ہوئے تھے ‪ .‬ی نی میرا اندازہ‬
‫‪ .‬درست تھ کہ دونوں ک فی دیر سے وہ ں کھڑی ہے اور س کچھ سن رہی ہیں‬
‫میں نے انہیں اندر آنے کو کہ اور دوب رہ اندر آ گی ‪ .‬ا مہرین آپی اور نورین آپی‬
‫صوفے پہ ایک دوسری سے لپٹی بیٹھی تھیں اور دونوں ہی بری طرح سے ک نپ رہی‬
‫تھیں ‪ .‬دونوں چھوٹی بہنوں کی نظروں سے گر ج نے ک تصور ش ید ان دونوں کے لیے‬
‫‪ .‬ہی بہت تشویشن ک تھ‬
‫امبرین ‪ :‬ہمیں م ف کر دیں آپی ‪ .‬ہ نے ج ن بوجھ کے کچھ نہیں سن ‪ .‬میں نے تو ثمر‬
‫ین کو اسی لیے ب ہر روک لی تھ کہ کہیں آپ تینوں کوئی ذاتی قس کی ب تیں ن کر رہے‬
‫ہوں ‪ .‬ہم را ارادہ آپ کی ب تیں سننے ک نہیں تھ مگر آپ لوگ اتنی اونچی آواز میں ب ت‬
‫کر رہے تھے کہ ب ہر آس نی سے آواز آ رہی تھی ‪ .‬ا تو ہ یہ ں سے ج نے ک سوچ‬
‫رہی تھیں کہ بھ ئی کو ہم رے ب ہر ہونے ک پت چل گی ‪ .‬ہمیں م ف کر دیں آپی ‪ .‬یقین‬
‫کریں ہ نے کسی کو کچھ نہیں بت ی اور ن ہی کسی کو بت ئیں گی ‪ .‬بس ایک ب ر م ف کر‬
‫‪ .‬دیں‬
‫میں ‪ :‬ت دونوں کو ہ سے شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے گڑی ‪ .‬ہم ری زاتی قس‬
‫کی ب تیں ت دونوں کی ذات سے بھی ت رکھتی ہیں ‪ .‬میں نے ان سے بھی یہی کہ تھ‬
‫کہ مجھے بھ ئی سے زی دہ دوست سمجھیں اور اپنی ہر خواہش اپن ح سمجھتے ہوئے‬
‫مجھ سے کہیں ‪ .‬اسے پورا کرن میرے ذمے ہو گ ‪ .‬وہ تو مہرین آپی کی خواہش ہی کچھ‬
‫‪ . . . . .‬خیر چھوڑو ‪ .‬ا یہ ب ت پ نچوں کے درمی ن طے ہو گئی کہ ہ اپنی آپس کی‬
‫‪ . . .‬ب تیں کسی سے نہیں کہیں گے ‪ .‬ہیں ن‬
‫میری ب ت سن کے دونوں نے زور سے ہ ں میں سر ہای تو مہرین آپی اور نورین آپی‬
‫‪ .‬کی بھی ج ن میں جیسے ج ن آئی اور میں بھی مطمئن ہو گی‬
‫‪ . . . .‬ثمر ین ‪ :‬بھ ئی آپ واق ی مہرین آپی کی خواہش پہ‬
‫میں ‪ :‬مجبوری ہے گڑی ‪ .‬یہ خواہش ان کی حسرت بن گئی ہے کہ کوئی لڑک ان کے‬
‫ہونٹ چومے ‪ .‬اگر ان کی ش دی ہوتی تو یہ س ان ک شوہر کرت ‪ .‬مگر ش دی تو ش ید آپ‬
‫چ روں میں سے کسی کی بھی ن ہو ‪ .‬اس لیے ا مجھے ہی ان کی خواہش پوری کرنی‬
‫ہو گی ‪ .‬ورنہ اگر کہیں م یوس ہو کے انہوں نے ب ہر کسی لڑکے سے ‪ . . .‬یہ ن میرے‬
‫لیے ق بل قبول ہوت ن ہم رے خ ندان کے لیے ‪ .‬ہم ری تو ہر طرف بدن می ہو ج نی تھی ن‬
‫‪ .‬اسی لیے میں نے فیص ہ کی ہے کہ آپ چ روں کی ہر خواہش میں پوری کروں گ ‪.‬‬
‫‪ .‬چ ھے وہ میرے لیے کتنی ہی مشکل کیوں ن ہو‬
‫میری ب تیں سن کے مہرین آپی نے ایک ب ر پھر شرمندگی سے سر جھک لی ‪ .‬ش ید اپنی‬
‫خواہش ظ ہر کر کے ا وہ پچھت نے بھی لگی تھیں ‪ .‬اور ش ید ا اپنی خواہش سے‬
‫دستبردار بھی ہونے ک فیص ہ کر چکی تھیں ‪ .‬اور فل ح ل ان کے لیے یہی ٹھیک تھ کہ‬
‫ابھی وہ اپنی خواہش کو بھول ہی ج ئیں ‪ .‬مگر ب د میں موقع م نے پہ مجھے ان کی یہ‬
‫خواہش پوری ضرور کرنی تھی‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬اپنی جگہ سے اٹھ کے دروازے کی طرف بڑھتے ہوئے ) میں ا چ تی‬
‫‪ .‬ہوں سنی‬
‫ان کی ب ت سن کے میں بھی دروازے کی طرف بڑھ اور جیسے ہی وہ دروازے پہ‬
‫‪ .‬پوھنچیں میں بھی ان کے قری پہنچ گی‬
‫میں ‪ ( :‬ان کے ک ن میں سرگوشی کرتے ہوئے ) رات کو ‪ 11‬بجے ‪ .‬وہ گرین واا ڈریس‬
‫‪ .‬پہن لین‬
‫میری ب ت سن کے وہ یوں گھبرا کے ب قی تینوں کی طرف دیکھنے لگیں کہ کہیں کسی‬
‫نے کچھ سن ن لی ہو ‪ .‬مگر ان کے یوں چونک کے دیکھنے پہ ب قی تینوں حیران تھیں‬
‫کہ انہیں اچ نک کی ہوا جو اتن گھبرا گئیں ‪ .‬میں نے ان کے کندھے پہ ہ تھ رکھ کے‬
‫‪ .‬ج نے ک اش رہ کی تو وہ فوراً کمرے سے نکل گئیں‬
‫مہرین ‪ :‬بھ ئی ‪ .‬آپی ن راض ہو گئی ہیں ن ؟‬
‫میں ‪ :‬ارے نہیں گڑی ‪ .‬وہ کیوں ن راض ہوں گی ‪ .‬بس ذرا شرمندگی محسوس کر رہی ہیں‬
‫‪ .‬اس لیے س ک س من نہیں کر پ رہیں ‪ .‬اگر س ن رمل رہیں گے تو وہ بھی ٹھیک ہو‬
‫‪ .‬ج ئیں گی‬
‫نورین آپی ‪ :‬میں ب ت کروں ان سے ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬جی ضرور کیوں نہیں‬
‫نورین آپی بھی ش ید تھوڑی بہت شرمندگی محسوس کر رہی تھیں اور بھ گنے کے بہ نے‬
‫ڈھونڈ رہی تھیں ‪ .‬میری ب ت سن کے وہ بھی کمرے سے نکل گئیں ‪ .‬ا کمرے میں‬
‫‪ .‬میرے س تھ امبرین اور ثمر ین رہ گئی تھیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬بھ ئی کی یہ بھی شرمندگی محسوس کر رہی تھیں ؟ انہوں نے تو اپنی خواہش‬
‫‪ .‬بھی ظ ہر نہیں کی تھی‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ی ر ا اتنی راز کی ب تیں تو ن پوچھو ‪ .‬وہ دونوں پہ ے ہی گھبرائی ہوئی ہیں‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ ( :‬ہنستے ہوئے ) ٹھیک ہے نہیں پوچھتی ‪ .‬آئیں بیٹھیے ن یہ ں‬
‫میں ان دونوں کے س تھ اپنے پ نگ پہ بیٹھ گی اور امبرین کے اصرار پہ ایک اور انگ ش‬
‫مووی کی اسٹوری سن نے لگ ‪ .‬وہ دونوں م صومیت بھرے انداز میں میرے دائیں ب ئیں‬
‫‪ .‬کندھے سے لگ کے کہ نی سنتی رہیں‬
‫پھر ہ رات کے کھ نے کے وقت تک کمرے سے نہیں نک ے ‪ .‬کھ نے کے ب د ہ س نے‬
‫اکٹھے کچھ دیر چہل قدمی کی اور پھر سونے کے لیے اپنے اپنے کمروں کی طرف بڑھ‬
‫‪ .‬گئے ‪ .‬مجھے تو ابھی سون نہیں تھ ‪ .‬رات ‪ 11‬بجے ک انتظ ر جو تھ‬
‫رات ‪ 11‬بجنے سے ‪ 10‬منٹ پہ ے ہی میں اپنے کمرے سے نکل آی ‪ .‬پہ ے پوری حوی ی‬
‫ک ایک رائونڈ لگ ی اور س کے سونے ک یقین ہونے کے ب د ٹھیک ‪ 11‬بجے میں‬
‫مہرین آپی کے کمرے کے دروازے پہ کھڑا تھ ‪ .‬دروازہ آج اندر سے لوک نہیں تھ ‪.‬‬
‫ہینڈل گھم تے ہی دروازہ کھل گی ‪ .‬س منے ہی مہرین آپی گرین ک ر کے ریشمی ڈریس‬
‫میں اپنے پ نگ پہ گھبرائی ہوئی سی بیٹھی تھیں ‪ .‬ان کی نظریں دروازے پہ جمی ہوئی‬
‫‪ .‬تھیں ‪ .‬یقین میرا ہی انتظ ر تھ انہیں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬تھینکس آپی ‪ .‬میری اتنی سی خواہش م ن کے آپ نے میرا دل خوش کر دی‬
‫آپی ‪ :‬سنی ‪ .‬کسی کو پت تو نہیں چ ے گ ن ؟ مط اگر کسی کو پت چا کہ ت رات کو‬
‫میرے کمرے میں آئے تھے تو غ ط تو نہیں سمجھے گ ن ؟‬
‫میں ‪ :‬بے فکر رہیں آپی ‪ .‬س سو رہے ہیں ‪ .‬میں کمرے ک دروازہ بھی لوک کر دیت‬
‫‪ .‬ہوں ‪ .‬کوئی آئے گ تو پت چل ج ئے گ‬
‫‪ .‬میں نے مڑ کے دروازہ لوک کی اور پھر ان کی طرف بڑھ گی‬
‫آپی ‪ :‬سنی ت کچھ ‪ . . .‬کچھ غ ط تو نہیں کرو گے ن ؟‬
‫میں ‪ ( :‬آپی کو تس ی دیتے ہوئے ) میں کچھ نہیں کروں گ آپی ‪ .‬جو بھی کرن ہو گ آپ‬
‫‪ .‬ہی کریں گی ‪ .‬ش ید اسی طرح آپ کو مجھ پہ یقین آ ج ئے‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬برا ن م نن سنی ‪ .‬دراصل پہ ی ب ر ہے ن ‪ .‬ڈر لگ رہ ہے‬
‫میں نے آپی کی ب ت ک کوئی جوا نہیں دی اور آگے بڑھ کے ان کے پ س ان کے پ نگ‬
‫پہ بیٹھ گی ‪ .‬آپی ک فی دیر تک گھبرائی ہوئی سی بیٹھی رہیں ‪ .‬پھر کچھ ہمت کر کے‬
‫‪ .‬ک نپتے ہوئے ہ تھوں سے میرا ہ تھ پکڑ لی‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬سنی ‪ . .‬مجھے اپنی ب نہوں میں لے لو ‪ .‬م ‪ . . . .‬مجھ سے نہیں ہو گ‬
‫میں ‪ ( :‬کچھ سوچتے ہوئے ) آپی ‪ . . . .‬لیٹ کے کریں ؟‬
‫میری ب ت پہ آپی نے ہچکچ تے ہوئے ہ ں میں سر ہای تو میں اسی طرح ٹ نگیں‬
‫نیچےلٹک ئے پ نگ پہ لیٹ گی اور انہیں اپنے اوپر کھینچ لی ‪ .‬پہ ے تو وہ کچھ گھبرا سی‬
‫گئیں اور خود کو چھڑانے کی کوشش کرتی رہیں مگر پھر انہوں نے خود کو میری‬
‫ب نہوں میں ڈھیا چھوڑ دی ‪ .‬میں نے کچھ دیر انہیں یونہی ب نہوں میں جکڑے رکھ اور‬
‫وہ میرے کندھے پہ سر رکھے خ موش اور پر سکون سی میرے اوپر لیٹی رہیں ‪ .‬پھر‬
‫میں نے دونوں ہ تھوں میں ان ک چہرہ پکڑ کے ان کے ہونٹ اپنے ہونٹوں سے لگ ئے‬
‫اور ان کو ہونٹوں کو چومن اور چوسن شروع کر دی ‪ .‬کچھ دیر تو وہ مدھوش اور س‬
‫کت ( اسٹل ) رہیں لیکن پھر انہوں نے بھی میرا س تھ دین شروع کر دی اور بڑے مزے‬
‫سے میرے ہونٹ چومنے لگیں ‪ .‬ہ ک فی دیر ایک دوسرے کے ہونٹ چومتے رہے ‪ .‬ان‬
‫کے ہونٹوں میں عجی س نشہ تھ ‪ .‬ایس نشہ کہ ایک ب ر انہیں چومنے کے ب د کبھی‬
‫چھوڑنے کو دل نہیں کرت تھ ‪ .‬یوں لگت تھ کوئی رس ٹپک رہ ہو ان ہونٹوں سے جو‬
‫مجھے مزے اور سرور کی دنی کی سیر کرا رہ تھ ‪ .‬میں بھی مدھوش س ہو گی تھ ‪.‬‬
‫‪ .‬ہوش ت آی ج آپی اچ نک ہی مجھ سے الگ ہو کے س ئڈ پہ ہو گئیں‬
‫اور یہ دیکھ کے میرے تو ہوش ہی اڑ گئے کہ وہ اپنی قمیض نیچے کر رہی تھیں جو ن‬
‫ج نے ک اور کیسے ش ید مجھ سے ہی اوپر ہو گئی تھی اور ان ک برا بھی اپنی جگہ پہ‬
‫نہیں تھ جسے انہوں نے خود ہی ٹھیک کی تھ ‪ .‬پت نہیں ان کے ہونٹوں کی لذت میں‬
‫سرش ر میں نے ک ان کی قمیض اوپر کر کے ان کے بوبز پہ سے برا ہٹ دی تھ ‪ .‬اور‬
‫ا ان ک سرخ چہرہ ‪ ،‬چڑھتی ہوئی س نسیں ‪ ،‬جھکی ہوئی نظریں اور ک نپتے ہوئے ہ تھ‬
‫‪ .‬مجھے ندامت اور شرمندگی کے سمندر میں غر کر رہے تھے‬
‫میں ‪ :‬سوری آپی ‪ .‬مجھے پت نہیں یہ کیسے ہو گی ‪ .‬مگر قس سے میں نے یہ ج ن‬
‫بوجھ کے نہیں کی ‪ .‬پت نہیں کیسے ہو گی یہ س مجھ سے ‪ .‬میں تو آپ کے ہونٹ‬
‫‪ .‬چومتے ہوئے نشے کی سی کی یت میں تھ ‪ .‬پت نہیں ک یہ س ہو گی‬
‫آپی ‪ ( :‬ک نپتی ہوئی آواز میں ) ٹھیک ہے ‪ .‬ت ج ؤ ‪ .‬اور کسی کو پت نہیں چ ن چ ہیے کہ‬
‫‪ .‬ت یہ ں تھے‬
‫میری م ذرت انہوں نے قبول کر تو لی تھی مگر پھر بھی میں اپنے اندر ندامت محسوس‬
‫کر رہ تھ ‪ .‬مجھے ایس نہیں کرن چ ہیے تھ ‪ .‬ابھی آپی اس کے لیے ذہنی طور پہ تی ر‬
‫نہیں تھیں اور میری یہ حرکت ان کی نظروں سے مجھے ہمیشہ کے لیے گرا سکتی تھی‬
‫‪ ،‬میرا اعتب ر ہمیشہ کے لیے خت کر سکتی تھی ‪ .‬پت نہیں میں یہ س کیوں اور کیسے‬
‫‪ .‬کر بیٹھ تھ‬
‫اپنے کمرے میں پہنچ کے بھی میں ک فی دیر تک شرمندگی محسوس کرتے ہوئے بے‬
‫چینی سے ادھر ادھر ٹہ ت رہ ‪ .‬پھر تھک کے اپنے پ نگ پہ گر س گی اور پھر ن ج نے‬
‫ک مجھے نیند آ گئی ‪.‬اگ ی صبح آنکھ کھ نے سے پہ ے ہی مجھے یوں محسوس ہوا‬
‫جیسے میرا سر کسی کی نر گود میں ہے اور کوئی اپنی نر انگ یوں سے میرے ب ل‬
‫سہا رہ ہے ‪ .‬یقین یہ میری بہنوں میں سے ہی کوئی ایک تھی ‪ .‬آنکھ کھولی تو مہرین‬
‫آپی ک مسکرات ہوا چہرہ میرے س منے تھ ‪ .‬انہوں نے ا تک وہی رات والے گرین ک ر‬
‫کے ریشمی کپڑے پہن رکھے تھے اور ان کی آنكھوں کے سرخ دوڑے ظ ہر کر رہے‬
‫تھے کہ س ری رات وہ ب لکل نہیں سوئیں‬
‫میں ‪ :‬آپی آپ ؟ آپ مجھ سے ن راض نہیں ہیں ن ؟ قس سے میں نے ج ن بوجھ کے کچھ‬
‫نہیں کی تھ ‪ .‬پت نہیں کیسے ہو گی‬
‫آپی ‪ :‬میں ج نتی ہوں یہ س کیسے ہو گی ‪ .‬اس میں تمہ را اتن قصور نہیں تھ جتن میرا‬
‫‪ .‬تھ‬
‫؟‬ ‫میں ‪ :‬کی مط‬
‫آپی ‪ :‬ت ج میرے ہونٹ چو رہے تھے تو میں نے تمہ رے ھ تھوں کو اپنی چھ تی (‬
‫بوبز ) کے پ س محسوس کی تھ ‪ .‬پہ ے تو میں کچھ سمجھی نہیں ‪ .‬پھر سوچ ش ید‬
‫تمھیں کچھ چبھ رہ ہے تو میں ذرا اوپر اٹھ گئی ‪ .‬اور میرے اوپر ہوتے ہی ت نے میری‬
‫چھ تی ( بوبز ) کو سہان اور دب ن شروع کر دی ‪ .‬پہ ے تو مجھے عجی س لگ ‪ .‬پھر‬
‫مزہ آنے لگ ‪ .‬میں نے سوچ اگر ایسے اتن مزہ آ رہ ہے تو قمیض کے بغیر کتن مزہ‬
‫‪ .‬آئے گ ‪ .‬اسی لیے میں نے قمیض اوپر کر دی تھی‬
‫میں ‪ :‬آپ نے خود ‪ . .‬؟‬
‫آپی ‪ :‬ہ ں ‪ . . .‬لیکن صرف قمیض ‪ .‬برا ت نے خود ‪ . . . .‬اور اسی لیے تو میں گھبرا‬
‫‪ . . .‬کے ت سے الگ ہو گئی تھی کہ کہیں کچھ‬
‫آپی کی ب ت سن کے میں بے اختی ر سر پکڑ کے رہ گی ‪ .‬انج نے میں مجھ سے یہ کیسی‬
‫حرکت سرزد ہو گئی تھی ‪ .‬اگر آپی سچ مچ ن راض ہو ج تیں تو انہیں من ن میرے لیے کتن‬
‫مشکل ہو ج ت ‪ .‬کی پھر وہ کبھی میرا یقین کر پ تیں ؟‬
‫میں ‪ :‬سوری آپی ‪ .‬یہ س انج نے میں ہوا ہو گ ‪ .‬میں نے ج ن بوجھ کے نہیں کی ‪ .‬میں‬
‫تو نشے کی سی کی یت میں تھ ‪ .‬آپ کے ہونٹ اتنے رسی ے اور دلکش ہیں کہ ‪ . . .‬پھر‬
‫‪ .‬کچھ ہوش ہی نہیں رہت‬
‫میں نے آپی ک ہ تھ پکڑ کے ایک ب ر پھر م فی م نگتے ہوئے اپنی بےخودی کی وجہ‬
‫بت ئی تو شر سے آپی ک چہرہ سرخ پڑ گی ‪ .‬ہونٹوں پہ بھی بڑی پی ری سی مسکراہٹ‬
‫سج گئی ‪ .‬آپی یوں شرم رہی تھیں جیسے شوہر کے ت ریف کرنے پہ بیوی شرم تی ہے‬
‫‪ . .‬اور انج نے میں ش ید میں ان کی اس فطری خواہش کی بھی تسکین کر گی تھ‬
‫ابھی کل ہی تو ان سے سن تھ کہ ان ک دل چ ہت تھ کوئی انہیں دیکھنے اور سراہنے‬
‫واا ہو ‪ ،‬کوئی ان کے حسن کی ت ریف کرے ‪ .‬اور ابھی ان سے م ذرت کرتے ہوئے میں‬
‫‪ .‬ان کے ہونٹوں کی ایسی ت ریف کر گی تھ کہ اچھی بھ ی بولڈ لڑکی بھی شرم ج تی‬
‫آپی ‪ :‬تمھیں واق ی میرے ہونٹ اتنے اچھے لگتے ہیں سنی ؟ دل رکھنے کے لیے تو‬
‫نہیں کہہ رہے ن ؟‬
‫میں ‪ :‬نہیں آپی قس سے ‪ .‬میرا تو رات کو دل ہی نہیں کر رہ تھ کہ اپنے ہونٹ آپ کے‬
‫ہونٹوں سے الگ ہونے دوں ‪ .‬اتن مزہ آ رہ تھ کہ میں بھا ہی بیٹھ تھ کہ میں کہ ں‬
‫‪ .‬ہوں اور کی کر رہ ہوں ‪ .‬اسی لیے تو مجھ سے وہ حرکت ہو گئی‬
‫آپی ‪ :‬کوئی ب ت نہیں ‪ .‬میں ن راض نہیں ہوں ‪ .‬اور پھر میری بھی تو غ طی تھی ‪ .‬ت‬
‫‪ .‬شرمندہ مت ہو‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬تو اس خوشی میں منہ تو میٹھ کر دیں‬
‫میری ب ت سن کے آپی پہ ے تو کچھ نہیں سمجھیں اور الجھن بھری نظروں سے مجھے‬
‫دیکھتی رہیں پھر ان کی آنكھوں میں جیسے اچ نک ہی چمک سی آ گئی ‪ .‬وہ میری ب ت‬
‫ک م ہو سمجھ گئی تھیں اور ان کے ہونٹوں کی مسکراہٹ اس ب ت ک واضح اش رہ دے‬
‫رہی تھی ‪ .‬اگ ے ہی لمحے انہوں نے اپن سر جھک ی اور اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں سے‬
‫چپک دیے اور میں ایک ب ر پھر نشے کی سی کی یت میں خود کو فض ؤں میں اڑت ہوا‬
‫محسوس کرنے لگ ‪ .‬مگر اس ب ر میں نے اپنے ھ تھوں کو اپنی کمر کے نیچے دب لی‬
‫تھ کہ کہیں پھر کوئی ایسی حرکت ن ہو ج ئے جو ب د میں مجھے ان سے شرمندہ کر‬
‫دے ‪ .‬ن ج نے کتنی دیر ہ دونوں یوں ہی ایک دوسرے کے ہونٹوں سے ہونٹ چپک ئے‬
‫مستی میں ڈوبے رہے ‪ .‬ہوش ت آی ج دروازے پہ دستک کے س تھ نورین آپی کی‬
‫‪ .‬آواز سن ئی دی اور ان کی آواز سن کے آپی فوراً ہی مجھ سے الگ ہو کے بیٹھ گئیں‬
‫نورین آپی ‪ :‬آپی یہ آپ کی کر رہی تھیں ؟ اگر میری جگہ کسی اور نے دیکھ لی ہوت تو ‪.‬‬
‫‪ . .‬ج نتی ہیں کتن بڑا طوف ن کھڑا ہو سکت تھ ؟‬
‫مہرین آپی ‪ :‬مجھے خوامخواہ ڈرانے کی کوشش ن کرو لڑکی ‪ .‬تمھیں اچھی طرح پت ہے‬
‫کہ امی اب اتنی صبح صبح اس طرف‬
‫ک رخ نہیں کرتے ‪ .‬اور ت تینوں تو اپنے رازدار ہو ‪ .‬ہم رے س دکھ سکھ س نجھے ہیں‬
‫‪ .‬اگر تمہ رے عاوہ ثمر ین اور امبرین بھی دیکھ لیتیں تو بھی کوئی پریش نی کی ب ت‬
‫نہیں تھی ‪ .‬مہرین آپی کے پر اعتم د انداز پہ مجھے حیرت ہو رہی تھی ‪ .‬ورنہ میری تو‬
‫ا تک بری ح لت تھی ‪ .‬زندگی میں پہ ی ب ر رنگے ھ تھوں پکڑا گی تھ اور وہ بھی اپنی‬
‫ہی بہن کے س تھ ‪ ( .‬کسی غیر لڑکی سے میں کبھی قری بھی نہیں ہوا تھ ‪ ) .‬اگر نورین‬
‫آپی کی جگہ کسی مازمہ نے جھ نک لی ہوت تو ا تک ش ید پوری حوی ی میں تب ہی مچ‬
‫‪ .‬گئی ہوتی‬
‫نورین آپی ‪ :‬خدا کی بندی ‪ .‬دروازہ ہی بند کر لیتیں ‪ .‬اگر ہ تینوں کی بج ئے کسی مازمہ‬
‫نے جھ نک لی ہوت تو ؟‬
‫نورین آپی کو بھی وہی خدشہ تھ جو مجھے تھ ‪ .‬اور ان کی یہ ب ت سن کے تو مہرین‬
‫آپی کو بھی صورت ح ل کی سنگینی ک‬
‫‪ .‬احس س ہوا تھ ‪ .‬ا ان کے چہرے ک رنگ بھی اڑا ہوا تھ‬
‫مہرین آپی ‪ :‬ت ٹھیک کہہ رہی ہو نورین ‪ .‬مجھ سے واق ی بڑی غ طی ہو گئی ‪ .‬بس خی ل‬
‫ہی نہیں رہ ‪ .‬سنی کو جگ نے آئی تھی تو اس وقت تو موڈ نہیں تھ ‪ .‬اس لیے دروازہ‬
‫‪ . . .‬بھی کھا چھوڑ دی ‪ .‬ب د میں اچ نک ہی‬
‫نورین آپی ‪ :‬خدا کے لیے احتی ط کی کریں آپی ‪ .‬ایسے ک موں کے لیے یہ وقت ب لکل‬
‫من س نہیں ہے اور پھر ایسی‬
‫اپرواہی ‪ . . . .‬آئندہ اگر کچھ ن بھی کرن ہو تو اکی ے میں دروازہ بند کر لی کریں ‪ .‬ب کہ‬
‫میں تو کہتی ہوں کہ سنی کے س تھ ج بھی ہ چ روں میں سے کوئی ایک ی چ ھے س‬
‫ایک س تھ بھی ہوں تو دروازہ بند ہی ھون چ ہیے‬
‫‪ .‬مہرین آپی ‪ :‬پک وعدہ ‪ .‬آئندہ ایسی کوئی شک یت نہیں ہو گی‬
‫نورین آپی ‪ :‬ٹھیک ہے ‪ .‬آپ ج کے ثمر ین اور امبرین کو جگہ دیں ‪ .‬میں ابھی آتی ہوں‬
‫‪.‬‬
‫مہرین آپی ‪ :‬ا میرے س منے بھی شرم ؤ گی ؟‬
‫‪ .‬نورین آپی ‪ :‬نہیں آپ ج ئیے ‪ .‬میں اتنی بے شر نہیں ہوں‬
‫نورین آپی کی ب ت سن کے مجھے پہ ی ب ر اندازہ ہوا کہ وہ بھی اس وقت کسی خ ص‬
‫موڈ میں آئیں تھیں ‪ .‬اور مہرین آپی بھی یہی ب ت محسوس کر کے م نی خیز انداز میں‬
‫مسکراتے ہوئے کمرے سے ب ہر چ ی گئیں تو نورین آپی نے آگے بڑھ کے کمرے ک‬
‫‪ .‬دروازہ بند کر کے لوک کر دی‬
‫میں ‪ ( :‬کچھ گھبراتے ہوئے ) آپی آپ کی کرنے لگی ہیں ؟‬
‫آپی ‪ :‬تمہ ری ج ن کیوں نک ی ج رہی ہے ؟ فکر مت کرو ‪ .‬تمہ ری عزت نہیں لوٹنے لگی‬
‫‪ .‬بس ت سے ایک ب ت کرنی ہے‬
‫میں ‪ :‬تو ب ت کرنے کے لیے دروازہ لوک کرنے کی کی ضرورت تھی ؟‬
‫آپی ‪ :‬میں آپی کی طرح اپرواہی ک مظ ہرہ نہیں کر سکتی ‪ .‬یہ ضروری تھ ‪ .‬ا ادھر‬
‫بیٹھو اور ب ت سنو میری وہ میرے س تھ میرے پ نگ پہ بیٹھ گئیں ‪ .‬اور ک فی دیر تک‬
‫‪ .‬اپنی انگ ی ں مروڑتے ہوئے ش ید کچھ کہنے کے لیے ہمت جمع کرتی رہیں‬
‫اگر ت مجھے ایک مرد کی نظروں سے‬ ‫آپی ‪ :‬سنی ! تمھیں میں کیسی لگتی ہوں ؟ مط‬
‫‪ . . . .‬دیکھو تو‬
‫میں ‪ :‬آپ کسی بھی مرد ک آئیڈیل ہو سکتی ہیں آپی ‪ .‬بری لگنے ک تو سوال ہی پیدا نہیں‬
‫‪ .‬ہوت‬
‫آپی ‪ :‬ہ چ روں کی قسمت میں کسی مرد ک آئیڈیل بنن نہیں لکھ سنی ‪ .‬تمہ ری نظروں‬
‫میں اپنے لیے پسندیدگی دیکھی تو اپنے دل کی ب ت کہنے کی ہمت کر رہی ہوں ‪ .‬دیکھو‬
‫ن راض مت ھون ‪ .‬اگر برا لگے ت بھی پی ر سے منع کر دین ‪ .‬تمہ ری ن راضگی میں‬
‫‪ .‬برداشت نہیں کر پ ؤں گی‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آپ کھل کے کہیں آپی ‪ .‬میں وعدہ کرت ہوں ن راض نہیں ہوں گ‬
‫آپی ‪ ( :‬ہچکچ تے ہوئے ) میں ت سے ‪ . . .‬سح ‪ . . . . . . .‬ش دی ‪ . . .‬کرن ‪ . .‬ش دی‬
‫‪ .‬کرن چ ہتی ہوں‬
‫میں ‪ ( :‬حیران ہو کر ) کی ؟ مگر آپ سے میری ش دی کیسے ہو سکتی ہے ؟ بہن بھ ئی‬
‫‪ .‬ک نک ح نہیں ہو سکت‬
‫آپی ‪ :‬نک ح س کے س منے ہوت ہے ‪ ،‬جو نہیں ہو سکت ‪ .‬مگر سہ گ رات تو ‪ . . .‬س‬
‫‪ . . .‬سے چھپ کے ہوتی ہے ن ‪ . .‬وہ تو‬
‫میں ان کی اس ب ت پہ بوكھا کے رہ گی تھ ‪ .‬مجھے امید نہیں تھی کہ وہ اتنی ج دی‬
‫مجھ سے یہ خواہش کر بیٹھیں گی ‪ .‬مجھے‬
‫یہ اندازہ تو تھ کہ اپنی ش دی سے م یوسی نے میری بڑی دونوں بہنوں کو اپنے ارم ن‬
‫کچ نے پہ مجبور کر دی ہے ‪ .‬اور ا ج کہ میں نے انہیں ہر خواہش پوری کرنے کی‬
‫یقین دہ نی کرائی تھی تو یقین انہیں اپنی مردہ زندگی میں امید کی‬
‫کرن نظر آنے لگی تھی ‪ .‬مگر مجھے ہرگز یہ اندازہ نہیں تھ کہ نورین آپی اپنی شکستہ‬
‫تمن ؤں کی آگ میں اتنی جل رہی ہیں کہ کچھ دن بھی صبر نہیں کر پ ئیں گی اور خود‬
‫‪ .‬مجھ سے کہہ بیٹھیں گی‬
‫میں ‪ :‬ایک ب ر پھر اچھی طرح سوچ لیں آپی ‪ .‬یہ آپ ک آخری فیص ہ ہے ؟ ب د میں‬
‫پچھت ئیں گی تو نہیں ؟‬
‫آپی ‪ :‬دیکھو ت انک ر ک ح رکھتے ہو ‪ .‬ظ ہر ہے اگر تمہ را دل نہیں م نت تو میں تمھیں‬
‫مجبور نہیں کر سکتی ‪ .‬میں نے بس اس لیے کہہ دی تھ كہ ش ید ت میری ان شکستہ‬
‫آرزو ں کی تکمیل کر سکو ‪ .‬ورنہ عمر بھر اس آگ میں ج ن تو ویسے ہی ن صرف میرا‬
‫‪ ، .‬ب کہ ہ چ روں بہنوں ک مقدر ہے‬
‫میں ‪ :‬میں سمجھت ہوں آپی ‪ .‬ابھی امبرین اور ثمر ین تو م صو ہیں ‪ .‬مگر آپ دونوں‬
‫کے جذب ت ‪ ،‬آپ کی خواہش ت جو حسرت بن کے آپ کو تڑپ رہی ہیں ‪ ،‬میں س ج نت‬
‫ہوں ‪ .‬اور میں دل میں تہیہ کر چک تھ کہ اپنی چ روں بہنوں کے دل کی ہر تمن خود‬
‫پوری کروں گ ‪ .‬مگر مجھے یہ امید نہیں تھی کہ آپ اتنی ج دی ‪ . . . . .‬مجھے تو لگت‬
‫تھ مہرین آپی ہی زی دہ ترسی ہوئی ہیں اور آپ ان کی نسبت خود پہ زی دہ ق بو رکھتی‬
‫‪ .‬ہیں ‪ .‬مگر یہ ں تو م م ہ ہی الٹ نکا‬
‫آپی ‪ :‬میں نے آپی سے بھی کبھی اپنے دل کی ب ت نہیں کی سنی ‪ .‬مگر انہوں نے مجھ‬
‫سے اپنے دل کی کوئی بھی ب ت کبھی نہیں چھپ ئی ‪ .‬انہیں بس اتنی حسرت تھی کہ کوئی‬
‫انہیں دیکھ کے سراہے ‪ ،‬ان کی ت ریف کرے ‪ .‬وہ مرد کے پی ر کو ترسی ہوئی ہیں ‪ .‬ایس‬
‫پی ر جو ہوس سے پ ک ہو ‪ .‬جیس کہ نیوں میں ہوت ہے ‪ .‬اور جس دن انہیں یقین ہو گی‬
‫کہ کوئی انہیں ویس ہی پی ر کرت ہے تو یقین کرو وہ اسے ہی اپن س کچھ سونپ دیں‬
‫گی ‪ .‬سوچنے میں ایک لمحہ بھی نہیں لگ ئیں گی میں ‪ :‬آپ کو ایسے پی ر کی خواہش‬
‫نہیں تھی ؟‬
‫آپی ‪ :‬تمہ ری نظروں میں وہ پی ر چھ کت میں نے پہ ے دن سے ہی محسوس کر لی تھ ‪.‬‬
‫جو شخص مجھے میری مر ضی سے چ ھے ‪ .‬اس کے پی ر میں کیس شک ؟‬
‫میں ‪ :‬ت ریف کے لیے شکریہ ‪ .‬اور آپ کی خواہش پہ آج رات ہی عمل ہو گ ‪ .‬لیکن ‪12‬‬
‫‪ .‬بجے کے ب د ‪ 11 .‬بجے مہرین آپی سے پی ر کرنے ک وقت طے ہے‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬کوئی ب ت نہیں ‪ .‬میں انتظ ر کروں گی‬
‫آپی یہ کہہ کے ج نے کے لیے اٹھ کھڑی ہوئی تو میں نے ہ تھ پکڑ کے انہیں روک لی ‪.‬‬
‫وہ بن کچھ پوچھے دوب رہ بیٹھ گئیں تو‬
‫میں اٹھ کے الم ری کی طرف بڑھ گی اور الم ری کھول کے وہ اسپیشل ش پنگ بیگ نک ا‬
‫جس میں اسی مقصد کے لیے لیے ہوئے سرخ ریشمی کپڑے تھے ‪ .‬میں نے ان میں‬
‫سے ایک ڈریس نک ل کے ب قی اسی طرح واپس رکھ کے الم ری بند کر دی اور وہ ڈریس‬
‫‪ .‬پ نگ کے پ س آ کے نورین آپی کو پکڑا دی‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آپ ک عروسی لب س ‪ .‬امید ہے پسند آئے گ‬
‫آپی ‪ ( :‬حیران ہو کر ) ت نے پہ ے سے لی ہوا تھ ؟‬
‫میں ‪ :‬انہی کپڑوں کے س تھ ہی لی تھ ‪ ،‬س کے لیے ایک ایک ‪ .‬مگر اسی خ ص موقع‬
‫پر دینے کے لیے الگ رکھ لی تھ‬
‫آپی ‪ :‬ی نی ت ج نتے تھے کہ ہ چ روں ب ری ب ری اپنے ن س کے ھ تھوں مجبور ہو کے‬
‫ت سے ضرور کہیں گی ؟‬
‫میں ‪ :‬یہ تو انس ن کی فطری ضرورت ہے ‪ .‬ج اس ضرورت کو پورا کرنے ک ذری ہ‬
‫س منے موجود ہو تو کون بیوقوف انک ر کر کے خود پہ ظ کرن پسند کرے گ ؟ میری‬
‫ب ت سن کے آپی مسکراتے ہوئے پ نگ سے اٹھ کھڑی ہوئی اور پھر مجھے شکریہ کہہ‬
‫کے دروازے کی طرف بڑھ گئیں ‪ .‬آج رات میری اپنی بہنوں میں سے ایک سے سہ گ‬
‫رات ہونی تھی اور مجھے صبح سے ہی یہ دن گزارن مشکل لگ رہ تھ ‪.‬آج ک دن بھی‬
‫تقریب ً پچھ ے دن کی طرح ہی گزرا ‪ .‬ی نی چ روں بہنوں کے س تھ اپنے کمرے میں ہی‬
‫وقت گزارا ‪ .‬انہیں ‪ 3 ، 2‬ف موں کی کہ نی ں سن ئیں ‪ .‬درمی ن میں بس کھ نے ک وق ہ ہوا ‪،‬‬
‫ورنہ ہ پ نچوں بہن بھ ئی س را دن ہی اکٹھے رہے ‪ .‬بہنوں نے اور خ ص طور پہ چھوٹی‬
‫دونوں نے تو خو انجوئے کی ہو گ ‪ .‬ج کہ مہرین آپی ‪ ،‬نورین آپی اور میں بس‬
‫م رے بندھے ہی وقت ک ٹ رہے تھے ‪ .‬ہ تینوں کو ہی رات ہونے ک انتظ ر بڑی شدت‬
‫سے تھ ‪ .‬اور مجھے تو کچھ زی دہ ہی شدت سے انتظ ر تھ کہ مجھے ایک ہی رات میں‬
‫دو مزے م نے والے تھے ‪ .‬مہرین آپی کے سیکسی جس سے لپٹ کے ان سے کس کرن‬
‫تھ اور نورین آپی کے س تھ تو آج میری سہ گ رات تھی ‪ .‬مجھے سہ گ رات ک اتن‬
‫انتظ ر نہیں تھ جتن ان کے بوبز ک مزہ لینے ک دل کر رہ تھ ‪ .‬آج تک کسی بھی لڑکی‬
‫کے اتنے ٹ ئیٹ بوبز میں نے ن دیکھے تھے ‪ ،‬ن سنے تھے ‪ .‬اور محسوس تو میں نے‬
‫صرف اپنی بہنوں کے بوبز ہی کیے تھے سو یہ ب ت تو میں کہہ ہی سکت تھ کہ میری‬
‫چ روں بہنوں میں صرف نورین آپی کے بوبز ہی اتنے ٹ ئیٹ اور سیکسی تھے ‪ .‬دن میں‬
‫ایک آدھ ب ر موقع م نے پر مہرین آپی نے مجھے آج پھر رات ‪ 11‬بجے ان کے کمرے‬
‫میں آنے کی ی د دہ نی کروا دی تھی اور نورین آپی کی آنكھوں سے چھ کتی مستی تو‬
‫کچھ کہنے کی ضرورت ہی نہیں چھوڑ رہی تھی ‪ .‬خیر خدا خدا کر کے وہ دن گزرا ‪ ،‬ش‬
‫ہوئی اور پھر رات کو س اپنے اپنے کمروں میں سونے چ ے گئے ‪ .‬آج کی رات ہ ‪3‬‬
‫افراد کو نیند نہیں آنے والی تھی ‪ ،‬ی نی میں ‪ ،‬مہرین آپی اور نورین آپی ‪ .‬ٹھیک ‪11‬‬
‫بجے میں س تس ی کرنے کے ب د مہرین آپی کے کمرے میں داخل ہوا تو وہ آج ب و‬
‫ریشمی ڈریس میں تھیں اور ڈریس کی ڈوری ں آج پہ ی ب ر انہوں نے ٹ ئیٹ کر کے‬
‫ب ندھی تھیں جس سے ان کے سیکسی بوبز واضح ہو رہے تھے ‪ ( .‬پہ ے ج انہوں نے‬
‫گرین ڈریس پہن تھ تو فٹنگ والی ڈوری ں انہوں نے ٹ ئیٹ نہیں کی تھیں ‪ ،‬اس لیے بوبز‬
‫ب ہر سے زی دہ محسوس نہیں ہو رہے تھے ) میں جیسے ہی دروازہ لوک کر کے ان کے‬
‫پ نگ کے نزدیک پہنچ ‪ ،‬انہوں نے میرا ہ تھ پکڑ کے کھینچ اور خود پ نگ پہ لیٹ کے‬
‫مجھے اپنے اوپر گرا لی ‪ .‬آج ان کے انداز میں وہ کل والی جھجک نہیں تھی اور ن ہی‬
‫انہیں ڈر تھ کہ کہیں میں حد سے گزر کے کچھ گڑبڑ ن کر دوں‬
‫میں بھی ب توں میں وقت ض ئع ن کرتے ہوئے سیدھ ان کے ہونٹوں پہ ٹوٹ پڑا ‪ .‬میں‬
‫نے اتنی چ ہت اور شدت سے ان کے ہونٹ چومنے اور چوسنے لگ کہ پھر دنی کی ہر‬
‫شہ میرے ذہن سے خ رج ہو گئی ‪ .‬ا یہی ہونٹ میرے لیے کل ک ئن ت تھے ‪ .‬آپی نے‬
‫اپنے ب زؤں سے مجھے جکڑا ہوا تھ اور ان کے ہ تھ مجھے اپنی ج ن یوں کھینچ رہے‬
‫تھے جیسے وہ مجھے اپنے وجود میں سم لین چ ہتی ہوں ‪ .‬وہ میرے نیچے دبی ہوئی‬
‫ہونے کے ب وجود ہ کی سی بھی تک یف ک اظہ ر نہیں کر رہی تھیں اور ن ہی س نس‬
‫رکنے کی سی کی یت میں لگ رہی تھیں ‪ .‬ب کہ اتنی پر سکون تھیں جیسے یہ س ان کی‬
‫دیرینہ‬
‫خواہش کی تکمیل ہو ‪ .‬میں تو ان کے ہونٹ چومتے ہوئے یوں مدھوش تھ کہ ش ید‬
‫س ری رات بھی لگ رہت تو وقت گزرنے ک احس س ہی ن رہت ‪ .‬مگر پھر انہوں نے خود‬
‫ہی میرا چہرہ اپنے ہ تھوں میں تھ کے الگ کی تو مجھے ہوش آی ‪ .‬میں نے سرش ر‬
‫سی نظروں سے انہیں دیکھ تو ان کی آنكھوں میں بھی س کچھ پ لینے کی خوشی کی‬
‫‪ .‬چمک نظر آ رہی تھی‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬بس کرو سنی ‪ .‬ورنہ میں خود پہ اختی ر کھو دوں گی ‪ .‬ا ج ؤ‬
‫ان ک حک تھ جو مجھے م نن ہی تھ ‪ .‬سو میں ان کے اوپر سے اٹھ اور پھر پ نگ‬
‫سے اتر کے کھڑا ہو گی ‪ .‬وہ بھی میرے س تھ‬

‫ہی کھڑی ہو گئیں اور پھر میرے س تھ دروازے تک میرے س تھ ہی آئیں ‪ .‬میں دروازے‬
‫سے ب ہر نکا تو انہوں نے مجھے گ ے لگ نے کے ب د رخصت کی ‪ .‬میرے قد نشے کی‬
‫سی کی یت میں لڑکھڑا رہے تھے اور ا مجھے نورین آپی کے کمرے میں بھی ج ن تھ‬
‫‪.‬نورین آپی کے کمرے ک دروازہ لوک نہیں تھ ‪ .‬ہینڈل گھم تے ہی دروازہ کھل گی اور‬
‫میری نظروں نے اپنے س منے قی مت ک نظ رہ دیکھ ‪ .‬چ روں بہنوں کے لیے سرخ‬
‫ریشمی کپڑے لیتے ہوئے میرے وہ و گم ن میں بھی نہیں تھ کہ یہ لب س کسی کو ایس‬
‫قی مت خیز حسن دے سکت ہے ‪ .‬میرے س منے اس وقت واق ی قی مت ہی موجود تھی ‪.‬‬
‫نورین آپی سرخ ریشمی لب س میں س منے پ نگ پہ بیٹھی میری ہی منتظر تھیں اور‬
‫واق ی اس وقت قی مت لگ رہی تھیں ‪ .‬قمیض کی فٹنگ والی ڈوری ں انہوں نے کچھ زی دہ‬
‫ہی ٹ ئیٹ کی ہوئی تھیں جس سے ان ک قی مت خیز حسن کچھ اور بھی قی مت لگ رہ تھ‬
‫اور اس پہ س سے بڑی قی مت ‪ . . . . . . . .‬ہ ئے ‪ . . . . . .‬کی بت ؤں ‪. . . . . . . .‬‬
‫انہوں نے نیچے سے برا نہیں پہن ہوا تھ ‪ .‬اور برا کے بغیر ان کے ٹ ئیٹ بوبز سرخ‬
‫ریشمی قمیض کے اندر قی مت ک منظر پیش کر رہے تھے ‪ .‬اور ان کے نپ ز بھی واضح‬
‫محسوس ہو رہے تھے ‪ .‬بوبز تو اتنے ٹ ئیٹ تھے اور قمیض ان سے یوں چپکی ہوئی‬
‫تھی جیسے ان کے اندر رکھ کے ٹ ئیٹ سیل پیک کر دی گی ہو ‪ .‬ہ ئے میں مر ج ؤں‬
‫ایسی قی مت ک منظر تھ کہ ہوش گ ہوئے ج رہے تھے ‪.‬بڑی مشکل سے میں نے‬
‫ک نپتے ہوئے ھ تھوں سے کمرے ک دروازہ لوک کی اور پھر اپنی لڑکھڑاتی ہوئی ٹ نگوں‬
‫کو تقریب ً گھسیٹتے ہوئے ان کے پ نگ تک پہنچ اور پ نگ پہ جیسے گر س گی ‪ .‬میری‬
‫ٹ نگوں سے ج ن ہی نک ی ج رہی تھی ‪ .‬ایس کوئی منظر دیکھنے کے لیے میں ش ید‬
‫ذہنی طور پہ تی ر نہیں تھ ‪ .‬مجھے پت ہی ن تھ کہ میری بہن ایسے قی مت خیز حسن کی‬
‫م لک ہے جو کسی کے بھی ہوش اڑان تو م مولی ب ت ہے ‪ ،‬کسی کو ہ رٹ اٹیک بھی‬
‫‪ .‬کروا سکت تھ‬
‫ن ا سک تو ؟‬ ‫میں ‪ :‬کیوں ج ن لینے پہ ت ی ہوئی ہیں آپی ‪ .‬میں ایسے ج ووں کی ت‬
‫آپی ‪ :‬یہ رات میری بہت بڑی حسرت ہے سنی ‪ .‬آج یہ رات مجھے م ی ہے تو میں کوئی‬
‫‪ .‬کمی کیسے چھوڑ سکتی تھی‬
‫میں ‪ :‬ک می ‪ . . . . .‬ارے م ر ڈالنے میں کی کسر چھوڑی ہے آپ نے ؟ ا تک ہوش‬
‫اڑے ہوئے ہیں ‪ .‬یقین ہی نہیں آ رہ کہ یہ قی مت میرے ہی س منے موجود ہے ‪ .‬کہ ں‬
‫چھپ رکھ تھ اتن قی مت خیز حسن آپ نے ؟‬
‫آپی ‪ :‬ت ریف ک شکریہ ‪ .‬مگر ا اپنے دل کو سنبھ لو‪ .‬ابھی ہمیں بہت سے مرح وں سے‬
‫گزرن ہے اور رات گزرتی چ ی‬
‫‪ .‬ج رہی ہے‬
‫میں ‪ :‬میں یہ ں لیٹ ج ؤں ؟‬
‫میرے اج زت ط کرنے پہ آپی نے مسکراتے ہوئے سر ہا کہ گوی اج زت دے دی تو‬
‫میں جوتے ات ر کے ان کے قری سیدھ لیٹ گی اور پھر وہ بھی میرے قری ہی لیٹ‬
‫گئیں ‪ .‬ان کے جس کی خوشبو مجھے پ گل کیے دے رہی تھی اور ایک قی مت کو اپنے‬
‫پہ و میں لٹ ئے میں گوی ج ن کنی کی سی کی یت میں تھ ‪ .‬ک فی دیر لگی مجھے اپنے آپ‬
‫کو سنبھ لنے میں اور پھر میں نے ہ تھ بڑھ کے انہیں اپنی طرف کھینچ تو وہ خود ہی‬
‫میرے اوپر آ لیٹیں ‪ .‬ان کے ٹ ئیٹ بوبز میرے سینے میں ایسے کھ گئے تھے جیسے‬
‫پس ی ں توڑ کے اندر گھس رہے ہوں ‪ .‬میرے دل کی دھڑکنیں پھر سے بے ترتی ہونے‬
‫لگیں ‪ .‬میں نشے کے سمندر میں ڈوبت ج رہ تھ اور سہ را لینے کے لیے میں نے آپی‬
‫کی کمر کو جکڑ لی تھ جس سے ان کے بوبز مزید میرے سینے میں گھس گئے تھے ‪.‬‬
‫مجھے یوں لگ رہ تھ جیسے ان کے بوبز میرے دل کی دیواروں کے آر پ ر ہو گئے‬
‫ہوں ‪ .‬مجھے کچھ پت نہیں میں ک تک یوں ہی بے سدھ س انہیں اپنے اوپر لٹ ئے بے‬
‫حرکت لیت رہ کہ آپی نے خود ہی میرے ہونٹ چومتے ہوئے مجھے ہوش کی دنی میں‬
‫واپس آنے پہ مجبور کر دی ‪ .‬پھر مجھے پت نہیں کی ہوا کہ میں انہیں اپنے اوپر سے ہٹ‬
‫کے خود ان کے اوپر آی اور ان کے بوبز پہ ( قمیض کے اوپر سے ہی ) ٹوٹ پڑا ‪ .‬میں‬
‫نے قمیض کے اوپر سے ہی ان کے بوبز کو اتن سک کی کہ آپی کی لذت آمیز کراہیں‬
‫مجھے ص ف سن ئی دینے لگیں‬
‫آپی ‪ :‬سنی ‪ . . .‬قمیض ات ر دوں ؟‬
‫میں ‪ :‬نہیں ‪ . . .‬ایسے ہی رہنے دیں ‪ .‬کی پت وہ ج وہ میں برداشت ن کر پ ؤں‬
‫میری ب ت سن کے وہ ہنس پڑیں اور میں پھر سے ان کے بوبز کو قمیض کے اوپر سے‬
‫سک کرنے لگ ‪ .‬یہ ں تک کہ ان کی قمیض وہ ں سے پوری گی ی ہو گئی تو میں رک گی‬
‫‪ .‬میرے خی ل میں ا وہ مر ح ہ آ گی تھ کہ اصل ک کی شروع ت کی ج سکے ‪ .‬میں‬
‫نے ان کے بوبز سے بمشکل نظر ہٹ کے کسی آئل ی لوشن کی تاش میں آس پ س‬
‫نظریں دوڑائیں تو س ئڈ ٹیبل پہ ہی مجھے لوشن کی بوتل نظر آ گئی ‪ .‬ش ید آپی نے پہ ے‬
‫سے ہی یہ س سوچ رکھ تھ اور انتظ پورا رکھ تھ ‪ .‬میں نے لوشن اٹھ کے آپی کو‬
‫دیکھ تو ان کی آنكھوں میں بے ت بی سی نظر آئی ‪ .‬گوی کہہ رہی ہوں اتنی دیر کیوں کر‬
‫‪ .‬رہے ہو ‪ .‬ج دی کرو‬
‫میں ‪ :‬آپی ‪ . . .‬پہ ی ب ر کرنے سے بہت درد بھی ہو گ اور خون بھی نک ے گ ‪ .‬آپ کے‬
‫اندر ایک پردہ ہو گ جو پھٹ ج ئے گ ‪ .‬آپ تی ر ہیں ن ؟‬
‫میرے سوال پہ آپی نے فوراً ہ ں میں سر ہا دی جیسے انہیں س پت ہو اور وہ اس کے‬
‫لیے ذہنی طور پہ تی ر ہوں ‪ ( .‬آگے بت نے سے پہ ے میں یہ ب ت بت ن ضروری سمجھت‬
‫ہوں کہ اپنے دیس میں آنے سے پہ ے لندن میں ‪ ،‬میں ہمیشہ پینٹ شرٹ ‪ ،‬ی ٹراؤزر‬
‫شرٹ پہنت تھ ‪ .‬جبکہ یہ ں آنے کے ب د میں نے ش وار قمیض پہنن شروع کر دی تھ اور‬
‫ا بھی میں ش وار قمیض میں ہی تھ ‪ ) .‬میں انہیں وہیں لیٹ چھوڑ کے خود اٹھ کے ان‬
‫کی ٹ نگوں کے قری آی اور پھر اپنی ش وار کھول کے پوری ات ر دی اور اس کے ب د‬
‫آپی کی ش وار بھی ات ر دی ‪ .‬ان کی چوت پہ ایک بھی ب ل نہیں تھ ‪ .‬ش ید آج ہی ص ف‬
‫کیے تھے اور اس رات کے لیے وہ پورے اہتم سے تی ر ہوئی تھیں ‪ .‬ان کی چوت کے‬
‫دیکھتے ہی میرا لن تن کے کھڑا ہو گی جس پہ میں نے ڈھیر س را لوشن لگ کے اچھی‬
‫طرح ما اور کچھ لوشن اپنی انگ ی پہ لگ کے ان کی چوت کے اندر کی طرف لگ ی تو‬
‫‪ .‬انہیں جیسے جھٹک س لگ‬
‫میں ‪ :‬کی ہوا آپی ؟‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬کچھ نہیں میری ج ن ‪ .‬پہ ی ب ر کسی مرد نے چھوا ہے ‪ .‬کرنٹ تو لگن ہی تھ‬
‫میں ان کی ب ت سن کے مسکرای اور پھر انہیں تی ر رہنے ک کہتے ہوئے ان کی ٹ نگیں‬
‫‪ .‬کھول کے ٹ نگوں کے درمی ن آ گی‬
‫دونوں ھ تھوں سے ان کی ٹ نگیں اٹھ کے میں ان کی چوت کے قری ہوا تو انہوں نے‬
‫اپنی ٹ نگیں میری کمر کے گرد لپیٹ کے میری مشکل آس ن کر دی ‪ .‬ا میں آس نی سے‬
‫اپنے ہ تھ پ نگ پہ ان کے دائیں ب ئیں رکھتے ہوئے آگے کو جھک تو میرا لن ان کی‬
‫چوت سے ٹکرانے لگ ‪ .‬ذرا س اوپر نیچے ہونے پہ ہی لن ان کی چوت کے سوراخ پہ آ‬
‫گی جسے میں نے جھٹک لگ کے اندر کی تو صرف ٹوپی ہی اندر ج سکی ‪ .‬س تھ ہی آپی‬
‫کی ہ کی سی آہ ‪ . .‬کی آواز بھی نک ی جس پہ میں نے کوئی خ ص توجہ ن دیتے ہوئے‬
‫مزید زور لگ ی تو ایک تہ ئی لن ان کی چوت کے اندر پہنچ گی ‪ .‬آپی کو درد تو اس ب ر‬
‫بھی ہوا تھ مگر انہوں نے کوئی آواز نہیں نک لی تھی ‪ .‬درد برداشت کرنے کی کوشش‬
‫میں انہوں نے بستر کی چ در کو مضبوطی سے بھینچ لی تھ اورنچا ہونٹ بھی دانتوں‬
‫‪ .‬سے دب رکھ تھ‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آپی ‪ . .‬ابھی بہت درد برداشت کرن ہے ‪ .‬اگر آپ سے برداشت نہیں ہو رہ تو میں‬
‫‪..‬‬
‫آپی ‪ :‬نہیں ‪ . . .‬میری فکر مت کرو ‪ . . . .‬اور رکے بن آگے کرتے رہو ‪ .‬میں برداشت کر‬
‫‪ .‬لوں گی‬
‫ان کے یقین دانے پہ میں نے اپن لن تھوڑا س پیچھے کھینچ کے ایک بھرپور جھٹک‬
‫لگ ی تو میرا لن آگے موجود ان کی سیل کو چیرت ہوا تین چوتھ ئی اندر چا گی ‪ .‬آپی کے‬
‫منہ سے اس ب ر آہ ‪ . . . . . .‬سی ‪ .‬سی ‪ .‬آہ ‪ . . . .‬کی آوازیں نک یں ‪ .‬مگر بس ایک دو‬
‫ب ر ‪ .‬اس کے ب د انہوں نے اپنی آواز پھر دب لی ‪ .‬مگر آنكھوں سے ا بھی تک یف ک‬
‫‪ .‬اظہ ر ہو رہ تھ‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬بس آپی ‪ .‬جو تک یف ہونی تھی ہو گئی ‪ .‬کچھ دیر میں یہ تک یف خت ہو ج ئے گی‬
‫آپی ‪ :‬ہ ں ‪ . . . . .‬پت ہے ‪ . . . .‬ت رکو مت ‪ . . . . .‬میری تک یف کی پرواہ مت کرو ‪. . .‬‬
‫‪ . .‬زور لگ کے اور آگے کرو‬
‫میرا دل تو نہیں چ ہ رہ تھ کہ انہیں ایک پل کی بھی تک یف مزید دوں مگر ان کے‬
‫اصرار پہ مجھے مزید زور لگ ن پڑا ‪ .‬اس ب ر پورا لن اندر چا گی ‪ .‬اور حیرت کی ب ت یہ‬
‫تھی کہ ان کی چوت کی بھی یہی آخری حد تھی ‪ .‬ی نی میرا لن ان کی چوت سے ب لکل‬
‫پرفیکٹ فٹ تھ ‪ . . . . .‬وائو پرفیکٹ فٹ ‪ .‬کچھ دیر رک کے میں نے ان کی ح لت اعتدال‬
‫پہ آنے ک انتظ ر کی اور پھر دھیرے دھیرے آگے پیچھے ھون شروع کر دی ‪ .‬ان کی‬
‫چوت نے جیسے میرے لن کو جکڑا ہوا تھ جس سے میرا لن بہت پھنس پھنس کے اندر‬
‫ب ہر ہو رہ تھ ‪ .‬مگر مزہ بہت آ رہ تھ ‪ .‬میں نے کسی ن خوشگوار صورت ح ل سے‬
‫بچنے کے لیے فوراً اپنے پی سی مس ز کو ٹ ئیٹ کر لی ت کہ کہیں انج نے میں بھی میری‬
‫منی اندر ن گرے ‪ .‬آپی کو بھی ش ید اسی وقت ہی خی ل آی تھ کہ ہ نے کوئی پروٹیکشن‬
‫تو لی ہی نہیں ‪ .‬میری آنكھوں میں دیکھتے ہوئے ان کی آنكھوں میں جو سوال تھ وہ‬
‫‪ .‬ال ظ ک محت ج نہیں تھ‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬بے فکر رہیں آپی ‪ .‬کچھ نہیں ہو گ‬
‫آپی ‪ :‬کیسے بے فکر رہوں سنی ‪ . . .‬ہ نے کوئی انتظ بھی نہیں کی ہوا ‪ .‬کہیں کچھ ہو‬
‫‪ . . . .‬گی ‪ . . . .‬مجھے ‪ . . . . . . . .‬حمل ‪ . . .‬میرا مط ‪ . . . .‬بچہ‬
‫میں ‪ :‬میں نے کہ ن آپی ‪ .‬کچھ نہیں ہو گ ‪ .‬اگر میں ‪ 2‬گھنٹے بھی اندر ب ہر کرت رہوں گ‬
‫‪ .‬ت بھی کچھ نہیں ہو گ‬
‫آپی ‪ :‬یہ کیسے ہو سکت ہے ؟ میں نے کئی ش دی شدہ لڑکیوں سے سن ہے کہ مرد بس‬
‫‪ 15‬منٹ ہی نک ل سکت ہے ‪ .‬پھر ‪ . . .‬میں ‪ :‬آپ اس الجھن میں مت پڑیں آپی ‪ .‬یہ میرا‬
‫‪ .‬مسئ ہ ہے ‪ .‬آپ ک ج تک دل نہیں بھرے گ ‪ ،‬میں آپ ک س تھ دوں گ‬
‫آپی ‪ :‬م ننے والی ب ت تو نہیں ہے ‪ .‬مگر ت ٹھیک ہی کہہ رہے ہو گے ‪ .‬خیر ت رک‬
‫کیوں گئے ‪ .‬کرو ن ‪ . .‬مجھے مزہ آ‬
‫رہ تھ ‪ .‬میں ان کی ب ت پہ مسکرات ہوا اور زور سے لن آگے پیچھے کرنے لگ ‪ .‬اور‬
‫آپی بھی مزہ لیتے ہوئے ہ کی ہ کی آوازیں نک لنے لگیں ‪ . .‬آہ ‪ . . . .‬آں ‪ . . . . .‬م ‪. .‬‬
‫‪ . . . . . . . . .‬آہ ‪ . . . . . . . . .‬آہ‬
‫یوں ہی دھیرے دھیرے آگے پیچھے کرتے ہوئے میں ک فی دیر تک لگ رہ اور اس‬
‫دوران دو ب ر مجھے آپی کے ڈسچ رج‬
‫ہونے ک پت چا ‪ .‬ان کے اندر ک لکویڈ فوارے کی طرح میرے لن پہ گرت اور میرے لن‬
‫میں بھی گدگدی سی ہونے لگتی دونوں ب ر میں نے بڑی مشکل سے خود کو ڈسچ رج‬
‫ہونے سے روک اور تھوڑا تھوڑا وق ہ دے کے لگ رہ ‪ .‬تیسری ب ر ج وہ ڈسچ رج‬
‫ہوئیں تو انہوں نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور گہرے گہرے س نس لینے لگیں ‪ .‬میں نے‬
‫کچھ سوچتے ہوئے مزید کرن من س ن سمجھ اور وہیں رک رہ ‪ .‬ک فی دیر انتظ ر کرت‬
‫رہ کہ ش ید ا آپی آنکھیں کھول کے مجھے مزید کرنے ی پھر بس کرنے کو کہیں گی‬
‫‪ .‬مگر انہوں نے ن آنکھیں کھولیں ن کچھ کہ تو مجھے خود ہی انہیں مخ ط کرن پڑا‬
‫میں ‪ :‬آپی ‪ . . .‬آپی ‪ . . .‬ب ہر نک ل لوں ؟‬
‫آپی ‪ ( :‬آنکھیں کھول کے مجھے دیکھتے ہوئے ) ہوں ‪ . . . .‬ہ ں ‪ . . .‬ا بس ‪ . . .‬ا‬
‫‪ .‬مزید ہمت نہیں ہے‬
‫میں نے لن ب ہر نک ا اور اٹھ کے جوت پہن کے ب تھ رو چا گی ‪ .‬وہ ں ف ش کے پ س‬
‫کھڑے ہو کے میں نے پی سی مس ز ری یز کر دیئے اور میں ڈسچ رج ہونے لگ ‪ .‬ک فی‬
‫دیر جھٹکے لیتے ہوئے میں ڈسچ رج ہوت رہ اور پھر ٹشو سے اپن‬
‫لن ص ف کر کے میں دوب رہ اندر آی تو آپی ش وار پہن چکی تھیں اور ا بستر کی خون‬
‫آلود چ در ات ر رہی تھیں ‪ .‬مجھے دیکھ کے وہ بڑے پی ر بھرے انداز میں مسکرا دیں‬
‫اور پ نگ پہ بیٹھ گئیں ‪ .‬میں نے آگے بڑھ کے اپنی ش وار اٹھ کے پہنی اور ان کے‬
‫‪ .‬قری بیٹھ گی‬
‫میں ‪ :‬آپی آپ خوش ہیں ن ؟‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬ہ ں میری ج ن ‪ .‬بہت خوش ‪ .‬اتنی خوش کے ت اندازہ بھی نہیں کر سکتے‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آپی ‪ . . .‬وہ ‪ . . .‬اگر ‪ . .‬آپ کو اعتراض ن ہو تو ‪ . . . .‬میں کبھی کبھی آپ کے‬
‫‪...‬‬
‫میری نظروں کو اپنے بوبز پہ دیکھ کے وہ ہنس پڑیں ش ید وہ سمجھ گئی تھیں کہ میں‬
‫‪ .‬کی کہن چ ہت ہوں‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬تمھیں ح ہے میری ج ن ‪ .‬یہ ح میں اپنی خوشی سے تمھیں دے رہی ہوں‬
‫میں ‪ ( :‬خوش ہو کر ان ک ہ تھ پکڑتے ہوئے ) بہت بہت شکریہ آپی ‪ .‬آپ بہت اچھی ہیں‬
‫‪.‬‬
‫آپی ‪ :‬اچھے تو ت ہو سنی ‪ .‬جو میری خوشی ‪ ،‬مجھے میری ہی رض مندی سے دینے‬
‫کے لیے بھی اج زت م نگ رہے ہو ‪ .‬میں تو اپن پورا وجود تمہ رے ن کر چکی ہوں ‪.‬‬
‫‪ .‬ج چ ہو اپن ح سمجھ کے آ ج ن‬
‫میں ‪ :‬ج نے ک دل چ ھے گ تو آنے ک سوچوں گ ن آپی ؟ آپ کے پ س سے تو ج نے کو‬
‫‪ .‬ہی دل نہیں کر رہ‬
‫آپی ‪ :‬دل تو میرا بھی نہیں چ ہت کہ ت یہ ں سے ج ؤ ‪ .‬مگر مجبوری ہے ‪ .‬تمھیں ج ن تو‬
‫‪ .‬ہو گ‬
‫میں ‪ :‬پھر ‪ . . .‬کل آ ج ؤں ؟‬
‫آپی ‪ :‬کہ ن میری ج ن ‪ .‬ج تمہ را دل چ ھے ‪ .‬لیکن بس تمہ ری خوشی پوری کرنے کے‬
‫لیے ‪ .‬ک سے ک ایک ہ تہ تو میں اس رات کو ی دگ ر رکھن چ ہتی ہوں ‪ .‬ویسے بھی یہ‬
‫ک روز نہیں ھون چ ہئیے ‪ .‬ان ک اش رہ یقین سیکس کی طرف تھ ‪ .‬ی نی وہ نہیں چ ہتی‬
‫تھیں کہ ایک ہ تے سے پہ ے ہ دوب رہ سیکس کریں ‪ .‬جبکہ اپنے بوبز سے مزہ لینے‬
‫کی انہوں نے کھ ی اج زت دے دی تھی ‪ .‬مجھے اور کی چ ہئیے تھ ‪ .‬ویسے بھی‬
‫سیکس کرنے میں مجھے وہ مزہ نہیں آت تھ جو مہرین آپی کے ہونٹوں اور نورین آپی‬
‫کے بوبز میں تھ ‪ .‬اگر میرے بس میں ہوت تو میں ہر وقت ان دونوں بہنوں کے ہونٹ‬
‫اور بوبز چوست رہت ‪ .‬کبھی چھوڑت ہی نہیں ‪ .‬مگر اس کے لیے رات ک انتظ ر کرنے پہ‬
‫مجبور تھ ‪ .‬اور اگ ی رات ا ایک پورا دن گزرنے کے ب د ہی آنی تھی ‪ .‬اور یہ دن‬
‫گزارن ا مجھے کتن مشکل لگت تھ ‪ ،‬یہ میرا دل ہی ج نت تھ ‪ .‬آپی کو ایک الوداعی‬
‫کس کر کے میں اٹھ اور ان کے کمرے سے نکل کر اپنے کمرے میں آ گی ‪ .‬ا نیند تو‬
‫آنی نہیں تھی ‪ .‬سو میں اپنے پ نگ پہ لیٹ کر اس ی دگ ر رات ک ایک ایک لمحہ اپنے‬
‫تصور کی اسکرین پہ دیکھ کے خوش ہوت رہ ‪.‬اگ ی صبح میری حیرت کی انتہ ن رہی‬
‫ج کوئی مجھے ن شتے کے لیے بانے نہیں آی ‪ .‬مہرین آپی اور نورین آپی ک تو میں‬
‫سمجھ سکت تھ کہ ش ید نیند پوری ن ہونے کی وجہ سے ا تک سو رہی ہوں ‪ .‬مگر‬
‫امبرین اور ثمر ین کو کی ہوا ‪ .‬ایک ب ر بھی میرے کمرے میں کسی نے جھ نک تک نہیں‬
‫؟ آخر ہوا کی ہے ؟‬
‫پت نہیں کی ب ت تھی ‪ .‬بہر ح ل س ک س من تو کرن ہی تھ ‪ .‬میں نے اٹھ کے ب تھ لی اور‬
‫کپڑے تبدیل کر کے ن شتے کے‬
‫لیے کھ نے کے کمرے میں پہنچ گی جہ ں امی ابو کے عاوہ امبرین اور ثمر ین بھی‬
‫موجود تھیں ‪ .‬میرے سا ک جوا صرف امی ابو نے ہی دی ‪ .‬امبرین اور ثمر ین نے تو‬
‫مجھے نگ ہ اٹھ کے دیکھ تک نہیں ‪ .‬ش ید کسی ب ت پہ وہ مجھ سے ن راض ہو گئی‬
‫تھیں ‪ .‬مگر کس ب ت پہ ؟ انہیں میری کونسی ب ت اتنی بری لگی کہ وہ میری طرف‬
‫دیکھن بھی نہیں چ ہتیں ؟ کہیں انہیں کچھ پت تو نہیں چل گی ؟ اندر ہی اندر پریش ن ہوت‬
‫میں ان کی ن راضگی کے مخت ف اسب سوچت رہ اور چپ چ پ ن شتہ خت کر کے اٹھ‬
‫گی ‪ .‬ا میرا رخ اپنے کمرے کی طرف نہیں ب کہ امبرین اور ثمر ین کے کمرے کی‬
‫طرف تھ ‪ .‬ہر وقت ایک دوسری ک س یہ بنی رہنے والی وہ جڑواں بہنیں سوتی بھی ایک‬
‫‪ .‬ہی کمرے میں تھیں‬
‫ک فی دیر تک میں پ نگ پہ بیٹھ ان دونوں ک انتظ ر کرت رہ ‪ .‬آخر وہ دونوں اپنے کمرے‬
‫ک دروازہ کھول کے اندر داخل ہوئیں تو مجھے پہ ے سے موجود دیکھ کے وہیں رک‬
‫‪ .‬گئیں‬
‫امبرین ‪ :‬آپ ش ید بھول رہے ہیں بھ ئی ‪ .‬یہ مہرین آپی ی نورین آپی ک کمرہ نہیں ہے ‪.‬‬
‫‪ .‬یہ ں ہ دونوں ہی ہوتی ہیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬ش ید آپ ہمیں رازداری ک وعدہ ی د دانے آئے ہیں ‪ .‬بے فکر رہیں ہ کسی سے‬
‫‪ .‬کچھ نہیں کہیں گی‬
‫میں ‪ :‬ب ت کی ہے ؟ کچھ پت بھی تو چ ے کہ میری کس ب ت پہ ت دونوں مجھ سے اتنی‬
‫ن راض ہو ؟‬
‫میری ب ت سن کے پہ ے تو وہ دونوں مجھے غصے سے گھورتی رہیں اور پھر ثمر ین‬
‫نے اپنے پ نگ کی س ئڈ ٹیبل کی دراز سے‬
‫ایک منی ٹپ ریک رڈر نک ل کے پ ے ک بٹن دب تے ہوئے ٹپ ریک رڈر میرے ہ تھ میں‬
‫تھم دی اور پھر کچھ ن م نوس سی آوازوں کے ب د مہرین آپی کی آواز سن کے تو میرے‬
‫‪ .‬ھ تھوں کے طوطے اڑ گئے‬
‫بس کرو سنی ‪ .‬ورنہ میں خود پہ اختی ر کھو بیٹھوں گی ‪ .‬ا ج ؤ ‪ " .‬یہ ب ت تو انہوں "‬
‫نے کل رات ہی مجھ سے کہی تھی ج میں ان کے کمرے میں تھ ‪ .‬اور کی کر رہ تھ ‪،‬‬
‫یہ مجھے ی د کرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی ‪ .‬یقین یہ ن م نوس سی آوازیں بھی اسی‬
‫دوران ریک رڈ ہو گئی تھیں ‪ .‬مگر یہ ریک رڈنگ ہوئی کیسے ؟ کی ان دونوں کو پہ ے‬
‫‪ .‬سے مجھ پہ شک تھ کہ میں ایس کروں گ‬
‫میں ابھی یہ سوچ ہی رہ تھ کہ امبرین نے ایک دوسرا منی ٹپ ریک رڈر میرے ہ تھ میں‬
‫تھم دی اور پہا میرے ہ تھ سے لے کر ثمر ین کو دے دی ‪ .‬اور یہ تو آپ سمجھ ہی گئے‬
‫ہوں گے کہ اس کیسٹ میں کل رات کی میری اور نورین آپی کی ب تیں اور آوازیں ریک رڈ‬
‫تھیں ‪ .‬شرمندگی اور گھبراہٹ سے میرے جس سے پسینے کی دھ ریں پھوٹ پڑیں اور‬
‫ہ تھ پ ؤں ک نپنے لگے ‪ .‬میں نے تو اپنی طرف سے ہر قس کی احتی ط کی تھی کہ کسی‬
‫کو پت ن چ ے کہ میں مہرین آپی اور پھر نورین آپی کے کمرے میں گی تھ ‪ .‬مگر ش ید‬
‫ان دونوں کو پہ ے سے کچھ شک ہو گی تھ جو انہوں نے پہ ے سے ہی انتظ م ت کر‬
‫رکھے تھے ‪ .‬دونوں کمروں میں یقین پہ ے سے ٹپ ریک رڈر چھپ دیئے گئے تھے اور‬
‫‪ .‬ا ہم ری پچھ ی رات کی ک روائی ک ثبوت میرے ھ تھوں میں تھ‬
‫ثمر ین ‪ :‬ا تو آپ کو پت چل ہی گی ہو گ کہ ب ت کی ہے ؟‬
‫امبرین ‪ :‬یہ ٹپ ریک رڈر ہمیں صب ء آپی نے تح ے کے طور پہ دیے تھے ‪ .‬ہمیں کی پت‬
‫‪ .‬تھ یہ ایسے ک آئیں گے‬
‫یہ کہتے ہوئے امبرین نے میرے ک نپتے ھ تھوں سے ٹپ ریک رڈر لے کے بند کر دی ‪.‬‬
‫اور ا میں ڈرتے ہوئے دونوں کی طرف دیکھ رہ تھ کہ پت نہیں ا میرے س تھ کی‬
‫س وک ہو گ ‪ .‬یہ ن راضگی کی لمبی چ ے گی ؟ ی پھر یہ م م ہ امی اب کے س منے ای‬
‫‪ .‬ج ئے گ ؟ نہیں ‪ . .‬یہ نہیں ھون چ ہئیے‬
‫ثمر ین ‪ :‬میں ج نتی ہوں آپ کو ہ پہ ذرا س بھی اعتب ر نہیں ہے ‪ .‬ورنہ اتنی رازداری‬
‫‪ .‬سے یہ م مات ن طے کیے ج تے‬
‫بہر ح ل ‪ .‬آپ چ ہیں تو اپنے ان ك رن موں کے ثبوت اپنے ھ تھوں ض یع کر سکتے ہیں ‪.‬‬
‫ہ نے امی ابو کو سن نے کے لیے یہ کیسٹ ریک رڈ نہیں کیے تھے ‪ .‬لیکن اگر آپ یہ‬
‫کیسٹ ہ پہ اعتب ر کرتے ہوئے ہمیں واپس کر دیں تو یہ آپ ک ہ پہ احس ن ہو گ ‪.‬‬
‫‪ .‬ہم رے پ س ان کے عاوہ اور کوئی کیسٹ نہیں ہیں‬
‫میں ‪ ( :‬ڈرتے ڈرتے ان دونوں کی طرف دیکھتے ہوئے ) م فی کی کوئی صورت نہیں ؟‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬ایک شرط پہ م فی م ے گی‬
‫میں ‪ :‬کی ؟ ج دی بت ؤ ‪ .‬میں ت دونوں کی ن راضگی دور کرنے کے لیے کچھ بھی کرنے‬
‫‪ .‬کو تی ر ہوں‬
‫امبرین ‪ :‬آپ آج س را دن اور آج کی س ری رات ہ دونوں کے س تھ گذاریں گے ‪ .‬مہرین‬
‫‪ .‬آپی اور نورین آپی کی آج چھٹی‬
‫میں ‪ ( :‬بوكھا کے پ نگ سے اٹھ کے کھڑا ہوتے ہوئے ) ٹوٹ ‪ .‬ٹی ‪ .‬ٹی ‪ . . . . . . .‬ت‬
‫دونوں کے س تھ ‪ . . . .‬مط ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬مط وہ نہیں ہے جو آپ سمجھ رہے ہیں ‪ .‬م ن کہ ہ بھی جوان ہو چکی ہیں‬
‫مگر اس جوانی نے ہمیں اتن تنگ نہیں کی ہوا کہ خود کو پ یٹ میں سج کے آپ کو پیش‬
‫‪ .‬کر دیں ‪ .‬ہم ری بھی آخر کچھ عزت ن س ہے‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬خدا کے لیے کھل کے بت ؤ ‪ .‬میں پریش ن ہو رہ ہوں‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬اس پہ ایک ش ر عرض کرتی ہوں‬
‫بٹھ کے رات بھر پہ و میں ی ر کو غ ل‬
‫جو لوگ کچھ نہیں کرتے وہ کم ل کرتے ہیں‬
‫تو آپ کو آج وہی کم ل کرن ہے ‪..‬امبرین کے منہ سے غ ل ک ش ر سن کے میرا منہ‬
‫کھا ک کھا رہ گی تھ ‪ .‬صب ء نے پ کست ن سے آ کے اتن تو بت ی تھ کہ میری چ روں‬
‫بہنیں گ ؤں کے گرلز ہ ئی اسکول میں میٹرک تک پڑھی ہوئی ہیں مگر اتن نہیں پت چل‬
‫پ ی تھ کہ اتنی م مولی ت ی ح صل کرنے پہ بھی ان ک ش عری ک ذو اتن اچھ ہو گ ‪.‬‬
‫ا تک کسی نے بھی اپنے انداز گ تگو سے یہ ظ ہر نہیں ہونے دی تھ کہ انہوں نے‬
‫تھوڑی بہت بھی ت ی ح صل کر رکھی ہے ‪ ،‬ن کبھی کسی نے انگ ش ک کوئی ل ظ بوا‬
‫تھ اور ن ہی ع گ تگو میں کوئی مشکل ل ظ است م ل کی تھ ‪ ،‬جس سے میں سمجھ پ‬
‫ت کہ میری بہنیں بھی تھوڑا بہت پڑھی لکھی ہیں ‪ .‬انگ ش کے ع ال ظ ی نی سوری ‪،‬‬
‫تھینک یو وغیرہ تو آج کل ان پڑھ لوگ بھی بول لیتے ہیں ‪ ،‬مگر میں نے یہ ال ظ بھی‬
‫ان چ روں کے منہ سے ا تک نہیں سنے تھے ‪ .‬یہ پہا موقع تھ کہ ان میں سے کسی‬
‫‪ .‬نے مجھے اپنے تھوڑا بہت ت ی ی فتہ ہونے ک احس س دای تھ‬
‫ثمر ین ‪ :‬اتن حیران کیوں ہو رہے ہیں ؟ آپ کو پت نہیں کہ ہ چ روں نے میٹرک تک پڑھ‬
‫ہے ؟ ابو ج ن نے چ ھے فون ی خط میں ن بت ی ہو ‪ ،‬صب ء آپی نے تو یہ ں سے ج کے‬
‫‪ .‬بت ی ہی ہو گ‬
‫میں ‪ :‬ہ ں ش ید سرسری س ذکر ہوا تھ ‪ .‬مگر ت لوگوں کے منہ سے کبھی کوئی ایسی‬
‫ب ت ہی نہیں سنی کہ میں سمجھ پ ت کہ کسی پڑھے لکھے شخص سے ب ت کر رہ ہوں‬
‫‪.‬‬
‫امبرین ‪ :‬ی نی اپنی تہذی کے دائرے میں رہن ہی ہم رے ان پڑھ ہونے کی دلیل بن گی ‪.‬‬
‫آپ کو ش ید پت نہیں کہ ابو ج ن کی سختی سے ت کید ہے کہ گھر میں انگ ش ک کوئی ل ظ‬
‫ن بوا ج ئے ‪ .‬ج اپنی زب ن میں ب ت کی ج سکتی ہے تو‬
‫‪ .‬خوامخواہ منہ ٹیڑھ کرنے کی ضرورت ہی کی ہے‬
‫ثمر ین ‪ :‬ان ب توں میں الجھ کے آپ اصل ب ت سے ہٹ نہیں سکتے ‪ .‬آپ کو وعدہ کرن ہو‬
‫‪ .‬گ کہ آج ک پورا دن اور پھر پوری رات آپ ہ دونوں کے س تھ گذاریں گے‬
‫ثمر ین کی دوب رہ ی د دہ نی پہ میں مسکرا دی ‪ .‬موضوع سے ہٹن ش ید اسے اچھ نہیں‬
‫‪ .‬لگ رہ تھ اور وہ مجھ سے وعدہ لی د چ ہتی تھی‬
‫‪ .‬جیسے آپ ک حک ‪ .‬مگر ان دونوں کو بت نے کی اج زت تو ہے‬ ‫میں ‪ :‬ٹھیک ہے جن‬
‫ن کہ آج ان کے پ س نہیں آؤں گ ؟‬
‫امبرین ‪ ( :‬ش ہ نہ انداز میں گردن اکڑا کے ) اج زت ہے ‪ .‬مگر کوئی الٹی سیدھی ب ت‬
‫کہنے کی اج زت نہیں ہے ‪ .‬میں نہیں چ ہتی وہ دونوں ہمیں بھی جوان سمجھن شروع کر‬
‫‪ .‬دیں ‪ .‬بچے بنے رہنے میں بہت ف ئدہ ہے‬
‫میں اس کی ب ت سن کے ایک ب ر پھر بوكھا کے رہ گی ‪ .‬ی نی وہ ج ن بوجھ کےبچی‬
‫اور م صو بنی رہتی تھیں ؟ اگر ایس تھ‬
‫ایکٹریس تھیں‬ ‫‪ .‬تو واق ی یہ دونوں بہت ک می‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬اس کی تشریح بھی کر دو ا‬
‫ثمر ین ‪ :‬کوئی خ ص م رفت کی ب ت تو نہیں ہے جو سمجھ میں ن آئے ‪ .‬اپنی ہ عمر‬
‫ش دی شدہ سہی یوں سے ان کی ش دی شدہ زندگی کے احوال سن کے ہ جیسی لڑکی ں‬
‫انج ن اور م صو تو رہ نہیں سکتی تھیں ‪ .‬مگر خدا ک شکر ہے کہ ن س ہم رے ق بو‬
‫میں ہے اور ہمیں تنگ نہیں کرت ‪ .‬ہ نے خود کو ذہنی طور پہ اتن مضبوط کر رکھ ہے‬
‫کہ اگر س ری عمر بھی کنواری رہن چ ہیں تو رہ سکتی ہیں ‪ .‬کوئی پریش نی نہیں ہو گی‬
‫ہمیں ‪ .‬بس ہ یہ نہیں چ ہتیں کہ گھر والوں کو ہم ری ب وغت ک ع ہو ج ئے اور لوگ ہ‬
‫پہ بھی ترس کھ نے لگیں کہ ھ ئے کتنی خوبصورت جوان لڑکی ں اور یہ ظ ‪ ،‬بیچ ری‬
‫‪ .‬ش دی کے بغیر بیٹھی ہیں‬
‫میں ‪ :‬چ و یہ م صو بنے رہنے کی ایکٹنگ تو سمجھ آ گئی مگر یہ رات بھر پہ و میں‬
‫‪ .‬بٹھ نے ک کی مقصد ہے ؟ یہ بھی تو سمجھ دو ی ر‬
‫امبرین ‪ :‬بس تھوڑی سی دل پشوری ‪ .‬خدا خدا کر کے تو ایک ہینڈس لڑک ما ہے ‪.‬‬
‫‪ .‬تھوڑا دل ہی بہا لیں گے‬
‫ثمر ین ‪ :‬ہ ں ویسے بھی ہمیں آپ کے ائے ہوئے ریشمی کپڑے پہننے کے لیے کسی‬
‫موقع ک انتظ ر ہے ‪ .‬آپ کو پہن کے‬
‫دکھ ئیں گی تو تھوڑی بہت ت ریف ہی سننے کو مل ج ئے گی ‪ .‬اگر زب ن سے ت ریف نہیں‬
‫کریں گے تو آنکھیں ہی کچھ ن کچھ کہہ دیں گی ‪ .‬ہم رے لیے اتن ہی ک فی ہے ‪ .‬بس‬
‫اسے جوانی ک تق ضہ سمجھنے سے پرہیز کیجیے گ ‪ .‬بچیوں کو بھی اچھے کپڑے پہن‬
‫‪ .‬کے دکھ نے ک شو ہوت ہے‬
‫میں ‪ :‬اور اگر ‪ . . .‬فرض کرو ‪ . . .‬اگر مجھ سے ان بچیوں کو جوان سمجھنے کی بھول‬
‫ہو گئی تو ‪ . . .‬ویسے بھی ریشمی کپڑوں میں لڑکی ک فگر کچھ زی دہ ہی سیکسی ہو‬
‫‪ .‬ج ت ہے‬
‫ثمر ین ‪ :‬اسی موقع پر تو ہ دونوں کی ات کی برکت ک آئے گی ‪ .‬ورنہ جہ ں وہ‬
‫‪ .‬دونوں آپ کے دا ال ت ک شک ر ہو گئیں ‪ ،‬تو ہ م صو بچی ں کی حیثیت رکھتی ہیں‬
‫میں ‪ :‬ی ر دو دن سے بچی ں سمجھ کے ہی تو دل پہ جبر کر رہ ہوں ‪ .‬ا اگر ت لوگ‬
‫بھی دل پشوری کرن چ ہتی تو تھوڑی‬
‫بہت آنکھیں سینکنے ک ح تو مجھے بھی ھون چ ہئیے ‪ .‬ویسے بھی ا تک میں نے‬
‫بچی پٹ نے ک تجربہ نہیں کی ‪ .‬جو مجھ سے میری بڑی بہنوں نے کرنے کو کہ ‪ ،‬میں‬
‫نے کر دی ‪ .‬ا ایک س تھ دو بچی ں پٹ نے ک موقع مل رہ ہے تو چ نس م ر لینے دو ‪.‬‬
‫ت دونوں ک کی ج ئے گ بچے ک دل ہی خوش ہو ج ئے گ ‪ .‬میں ج ن بوجھ کے ان‬
‫دونوں سے لوفروں والے انداز میں ب ت کر رہ تھ ت کہ میری اس حرکت پہ گھبرا کے وہ‬
‫دونوں مجھے رات میں بانے ک ارادہ ترک کر دیں ‪ .‬مگر وہ دونوں بھی اتنی بھولی‬
‫‪ .‬نہیں تھیں کہ میری چ اکی ن سمجھ پ تیں‬
‫امبرین ‪ :‬اگر آپ اپنی حد میں رہیں گے تو جتن جی چ ھے چ نس م ر لیں ‪ .‬ہمیں‬
‫‪ .‬اعتراض نہیں ہو گ‬
‫ثمر ین ‪ :‬اور حد سے آگے بڑھنے کی ت تک کوشش بھی مت کیجیے گ ج تک ہ خود‬
‫‪ .‬ایس ن چ ہیں‬
‫میں ‪ :‬ا یہ حد بھی بت دو کہ کہ ں تک ہو گی ‪ .‬کہیں بے خبری میں بچی ں ہ تھ سے نکل‬
‫‪ .‬ہی ن ج ئیں‬
‫امبرین ‪ :‬اتنے ننھے ک کے ( بچے ) نہیں ہیں آپ کہ آپ کو یہ بھی پت ن ہو ‪ .‬آپ نے‬
‫ہم رے نسوانی اعض ء ( لڑکیوں کے پرائیویٹ ب ڈی پ رٹس ) کو نہیں چھیڑن ‪ .‬ہ اگر‬
‫م صومیت بھرے انداز میں آپ سے لپٹ بھی ج ئیں تو آپ کو اپنے ھ تھوں اور ‪ . . .‬خود‬
‫‪ .‬پہ ق بو رکھن ہو گ ‪ .‬ورنہ یقینی طور پہ یہ بچی ں ہ تھ سے نکل ج ئیں گی‬
‫میں ‪ :‬پھر سوچ لو ی ر ‪ .‬مجھے نہیں لگت کہ مجھے رات کے وقت ت دونوں کے کمرے‬
‫میں آن چ ہئیے ‪ .‬رات کے وقت ویسے بھی لڑکی لڑک اگر کمرے میں تنہ ہوں تو ان کے‬
‫س تھ شیط ن بھی ہوت ہے ‪ .‬اگر میرے س تھ س تھ ت دونوں بھی ایک س تھ ہی خود پہ‬
‫‪ .‬اختی ر کھو بیٹھیں تو بڑی گڑبڑ ہو ج ئے گی ی ر‬
‫میں نے ایک ب ر پھر سنجیدگی اختی ر کرتے ہوئے کہ ت کہ انہیں اپنے فیص ے پہ نظر‬
‫ث نی ( سیکنڈ تھوٹ ) ک موقع م ے مگر ان کے چہروں کی مسکراہٹ سے لگت نہیں تھ‬
‫‪ .‬کہ میری کسی ب ت ک ان پہ کوئی اثر ہو رہ ہے‬
‫ثمر ین ‪ :‬فرض کریں اگر ایس ہو بھی گی تو کی ہم ری ہونے والی ش دی ں ٹوٹ ج ئیں گی‬
‫؟ لڑکے والے ہم را رشتہ ٹھکرا‬

‫دیں گے ؟ ہم رے ہونے والے شوہر ہمیں ش دی سے پہ ے ہی طا دے ڈالیں گے ؟ ج‬


‫ہم ری ش دی ں ہی نہیں ہونی تو ہ ایسی انہونی ب توں سے کس لیے ڈریں ؟ اگر اتن ہی‬
‫آپ پہ شیط ن سوار ہے کہ اپنی چھوٹی بہنوں کی م صومیت کو‬
‫روند کے ہی ج ن چھوڑے گ تو یہ بھی کر کے دیکھ لیں ‪ .‬ک از ک میں تو آپ کو نہیں‬
‫روکوں گی ‪ .‬امید ہے ا تو آپ کو‬
‫‪ .‬رات کو ہم رے کمرے میں آنے پہ کوئی اعتراض نہیں ہو گ‬
‫میں ‪ :‬اچھ ب ب ‪ .‬ت دونوں جیتیں میں ہ را ‪ .‬پک وعدہ کرت ہوں کہ آج پورا دن اور پوری‬
‫رات میں ت دونوں کے س تھ ہی گزاروں گ اور اپنی حد سے آگے بھی نہیں بڑھوں گ ‪.‬‬
‫‪ .‬ا خوش ؟ میری ب ت سن کے دونوں خوش ہو کے مجھ سے لپٹ گئیں‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬بہت شکریہ بھ ئی‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬آپ بہت اچھے ہیں بھ ئی ‪ .‬ہم ری ن راضگی خت‬
‫میں ‪ :‬اچھ ا مجھے امتح ن میں مت ڈالو ‪ .‬یہ ج ننے کے ب د کہ ت دونوں جوان ہو گئی‬
‫ہو ‪ ،‬میرے جذب ت میں ت دونوں کی قربت سے ہ چل مچ نے لگتی ہے ‪ .‬یہ کہتے ہوئے‬
‫‪ .‬میں ان دونوں کو س تھ لے كے دوب رہ پ نگ پہ بیٹھ گی‬
‫امبرین ‪ :‬کوئی ب ت نہیں بھ ئی ‪ .‬آپ شو سے ہمیں جوان سمجھتے رہیں ‪ .‬بس اپن وعدہ‬
‫‪ .‬ن بھولیں تو کوئی مسئ ہ نہیں ہو گ‬
‫میں ‪ :‬اچھ کمر پہ تو ہ تھ لگ سکت ہوں ن ؟‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) ی ر اگر لڑک کمر پہ ہ تھ پھیرے تو کی ہوت ہے ‪ ،‬سونی نے بت ی‬
‫تھ ن ؟‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬ہ ں ہ ں ‪ .‬بہت خطرن ک ب ت ہے ‪ .‬بھ ئی آپ کہیں بھی ہ تھ نہیں لگ ئیں گے‬
‫میں ‪ :‬ی ر یہ نئی پ بندی لگ دی ت دونوں نے ‪ .‬اس سے پہ ے تو صرف نسوانی اعض ء‬
‫‪ .‬کی ب ت ہوئی تھی‬
‫ثمر ین ‪ :‬سمجھ کریں ن بھ ئی ‪ .‬اتن نر و ن زک جوان جس اگر کسی لڑکے کی قربت‬
‫‪ .‬میں ہو تو لڑک خود بخود ہی بہکنے لگے گ ‪ .‬ہ یہ خطرہ مول نہیں لے سکتیں‬
‫میں ‪ :‬یہ ظ مت کرو ی ر ‪ .‬میں وعدہ کر چک ہوں ن کہ حد سے آگے نہیں بڑھوں گ ‪.‬‬
‫‪ .‬ا اتنی سی اج زت تو دے دو‬
‫امبرین ‪ :‬بھ ئی کہیں آپ سچ مچ تو ہمیں جوان نہیں سمجھنے لگے ؟‬
‫میں ‪ :‬ہ ں ی ر ‪ .‬لگت تو کچھ کچھ ایس ہی ہے ‪ .‬ج سے ت نے بت ی ہے کہ ت دونوں‬
‫بھی جوان ہو گئی ہو ‪ ،‬میرے دل میں ت‬
‫‪ .‬دونوں کی قربت سے ہ چل سی مچنے لگی ہے‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) ی ر ا تو مجھے بھی ڈر لگنے لگ ہے کہ کہیں میرے دل میں‬
‫بھی ہ چل ن مچنے لگے ‪ .‬چ و ب ہر چ تے ہیں ‪ .‬رات کی رات کو دیکھی ج ئے گی ‪ .‬اس‬
‫‪ .‬وقت میں یہ خطرہ مول نہیں لے سکتی‬
‫‪ . . .‬میں ‪ :‬سوچ لو ‪ .‬اگر ب ہر کسی نے مجھے ت دونوں کو ت ڑتے ہوئے دیکھ لی تو‬
‫امبرین ‪ :‬ن ب ب ن ‪ . .‬مجھے ب ہر نہیں ج ن ‪ .‬میں تو یہیں بیٹھی ہوں ‪ .‬چ ھے جو بھی ہو‬
‫‪ .‬ج ئے‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) اور تمھیں یوں خطرے میں چھوڑ کے میں بھی ب ہر نہیں ج ؤں‬
‫گی ‪ .‬ا جو ہو گ دیکھ ج ئے گ ‪ .‬ا تک میرے مذا میں انہیں تنگ کرنے پہ وہ‬
‫دونوں بھی اسی ٹون میں جوا دیتی ج رہی تھیں ‪ .‬اور ش ید میری طرح انجوئے بھی‬
‫‪ .‬کر رہی تھیں ‪ .‬آخر مجھے ہی ہ ر م نن پڑی‬
‫میں ‪ :‬اچھ بس ا مذا خت ‪ .‬چ و دوستی کر لیتے ہیں ‪ .‬میری طرف سے پک وعدہ کہ‬
‫ب توں میں چ ھے میں کتنی ہی بے شرمی ک مظ ہرہ کروں ‪ ،‬ت دونوں کی رض مندی کے‬
‫‪ .‬بغیر ت دونوں میں سے کسی کو ہ تھ بھی نہیں لگ ؤں گ‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬ٹھیک ہے ‪ .‬پھر آپ کو ہر طرح کی بے شر گ تگو کی اج زت ہے‬
‫امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) اور اس بے شرمی کی گ تگو سے تمہ رے دل میں ہ چل نہیں‬
‫مچے گی ؟‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) صبر کرو ی ر ‪ .‬پہ ے ب ت طے تو ہو لینے دو ‪ .‬یہ مذا ب د میں‬
‫‪ .‬بھی ہوت رہے گ‬
‫میں ‪ :‬اس کی ب ت پہ تھوڑی بہت توجہ تو دو ی ر ‪ .‬ہو سکت ہے اس کی ب ت میں تھوڑا‬
‫‪ .‬بہت وزن ہو‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬مسکراتے ہوئے ) آپ مجھے اس سے زی دہ نہیں ج ن سکتے بھ ئی ‪ .‬ہ‬
‫دونوں ایک دوسری ک عکس ہیں ‪ .‬اسے بھی پت ہے کہ اس کی ب ت میں کوئی وزن نہیں‬
‫‪ .‬اور مجھے بھی پت ہے کہ اس نے مذا میں ہی یہ ب ت کی ہے ‪ .‬اس لیے فضول بحث‬
‫‪ .‬میں پڑے بغیر ہم رے درمی ن جو ب ت طے ہو رہی تھی اسے مکمل کر لیتے ہیں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ا اس میں کونسی ب ت طے ہونی رہ گئی ہے ی ر ‪ .‬س کچھ طے ہو تو چک ہے‬
‫امبرین ‪ :‬نہیں ‪ .‬ابھی آپ کو یہ وعدہ بھی کرن ہے کہ آپ مہرین آپی اور نورین آپی کو‬
‫کچھ نہیں بت ئیں گے ‪ .‬ن یہ کہ ہم رے درمی ن کی طے ہوا ہے اور ن یہ کہ خیر سے‬
‫‪ .‬بچی ں جوان ہو گئی ہیں‬
‫میں ‪ :‬ٹھیک ہے وعدہ ‪ .‬لیکن ان کے س تھ وقت گزا رنے کی اج زت تو ہے ن ؟ میرا‬
‫‪ . . .‬مط‬
‫کل سے پورا کر لی کرن ‪ .‬آج‬ ‫ہے آپ ک ‪ .‬آپ اپن مط‬ ‫ثمر ین ‪ :‬ہ ں ہ ں پت ہے کی مط‬
‫‪ .‬کی رات ہم رے ن ہے‬
‫اور آئندہ بھی ہ تے میں ‪ 3‬راتیں آپ ہم رے س تھ ہی گذاریں گے ‪ .‬اور وہ بھی ان دونوں‬
‫‪ .‬کو بت ئے بن‬
‫میں ‪ :‬ی نی انہیں بت ئے بغیر میں ت دونوں کے کمرے میں راتیں گزاروں گ ؟ اور اس‬
‫دوران اگر ان میں سے کسی نے میرے کمرے ک چکر لگ لی تو ؟‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) ی ر میں تو سمجھی تھی کہ خوبصورت لڑکیوں کے س منے‬
‫‪ .‬لڑکوں کی عقل ہمیشہ گھ س چرنے چ ی ج تی ہے ‪ .‬مگر یہ لڑک تو خ ص عقل مند ہے‬
‫امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) لڑک اس وقت اپنی ت ریف سن کے خوش بھی ہو رہ ہے ‪.‬‬
‫ایویں خوامخواہ ت ری یں ن کیے ج ؤ‬
‫ثمر ین ‪ :‬اچھ ٹھیک ہے ‪ .‬آخری شرط میں نے صرف آپ کو آزم نے کے لیے رکھی تھی‬
‫‪ .‬ورنہ ہم ری طرف سے ایسی کوئی پ بندی نہیں ‪ .‬آپ ان دونوں کو بس اتن بت سکتے‬
‫‪ .‬ہیں کہ آپ رات کو ہ دونوں کے کمرے میں سوئیں گے‬
‫میں ‪ :‬یہ ب ت م نی ج سکتی ہے ‪ .‬ٹھیک ہے ا تو س کچھ طے ہو گی ‪ .‬ا میں مہرین‬
‫آپی اور نورین آپی سے ج کے پوچھ‬
‫سکت ہوں کہ وہ دونوں ابھی تک اٹھی کیوں نہیں اور ن شتہ کیوں نہیں کی ؟‬
‫امبرین ‪ :‬وہ دونوں صبح س کے اٹھنے سے پہ ے ن شتہ کر کے سوئی تھیں اور ہمیں‬
‫منع کر کے سوئی تھیں کہ دوپہر کے کھ نے سے پہ ے ن اٹھ ی ج ئے ‪ .‬اس لیے آپ‬
‫‪ .‬بھ گ نک نے ک کوئی اور بہ نہ تاش کریں‬
‫میں ‪ :‬کون پ گل دو دو حسین ؤں کو چھوڑ کے بھ گن چ ہت ہے ‪ .‬بس یہ سوچ کے پریش ن‬
‫‪ .‬تھ کہ کہیں دونوں میں سے کوئی ج گنے کے ب د مجھے ن ڈھونڈ رہی ہوں‬
‫ثمر ین ‪ :‬ہ یہ ں آنے سے پہ ے دونوں کے کمروں میں جھ نک چکی ہیں ‪ .‬یہ الگ ب ت‬
‫ہے کہ آپ کو ہی دیکھنے گئی تھیں ویسے وہ دونوں اپنے اپنے کمروں میں ہی ہیں اور‬
‫‪ .‬سو رہی ہیں‬
‫میں ‪ :‬ی نی ا میں اطمین ن سے دو دو بچی ں پھنس نے کی کوشش کر سکت ہوں ‪ .‬کوئی‬
‫‪ .‬مداخ ت نہیں کرے گ‬
‫ثمر ین ‪ :‬زب نی کامی تو میں آپ سے پھنسنے کو تی ر ہوں ‪ .‬میری بج ئے آپ امبرین کو‬
‫‪ .‬پھنس نے کی کوشش کریں‬
‫امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) ج ت ہی پھنس رہی ہو تو میں کیوں نخرے دکھ ؤں ؟ میں‬
‫‪ .‬بھی تی ر ہوں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ی ر تھوڑی بہت تو کوشش کرنے دو ‪ .‬ت دونوں تو پھنسنے پہ ت ی بیٹھی ہو‬
‫ثمر ین ‪ :‬یہ زب نی کامی پھنسن بھی کوئی پھنسن ہے ؟ آپ ہمیں سچ مچ پھنس نے کی‬
‫‪ .‬کوشش کریں ‪ .‬کی پت کبھی ن کبھی ہ بھی آپ سے سچ مچ ہی پھنس ج ئیں‬
‫میں ‪ :‬ی نی اس ب ت ک امک ن بھی ہے ؟‬
‫امبرین ‪ :‬ابھی نہیں ہے تو کی ہوا ؟ م یوس ہونے کی کی ضرورت ہے ؟ کبھی تو امک ن‬
‫ہو گ ‪ .‬کبھی تو ہم را موڈ بدلے گ ؟‬
‫میں ‪ :‬بس تو آج سے میری ہر لمحہ یہی کوشش ہو گی کہ کسی طرح ت دونوں ک بھی‬
‫‪ .‬موڈ بن دوں‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ ( :‬ہنستے ہوئے ) کوشش ج ری رکھیں ‪ .‬کی پت ک ک می بی مل ج ئے‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ھ ئے ک وہ دن آئے گ ‪ .‬ج دونوں ک سن حسین ئیں میری ب نہوں میں ہوں گی‬
‫امبرین ‪ :‬یہ ذی دتی ہے بھ ئی ‪ .‬ہ نے کئی ب ر آپ کو گ ے لگ ی ہے ‪ .‬آپ ہی مزے لینے‬
‫کے موڈ میں نہیں تھے تو اس میں ہم را کی قصور ہے ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬پہ ے مجھے پت بھی تو نہیں تھ ن کہ ت دونوں ا جوان ہو گئی ہو‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) کی خی ل ہے ؟ بچے کو ایک ب ر اور مزہ لینے ک موقع دین‬
‫چ ہئیے ؟‬
‫امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) نہیں ی ر ‪ .‬رات کو ‪ .‬ابھی ایس کچھ نہیں کرن ‪ .‬کسی بھی وقت‬
‫‪ .‬چھ پہ پڑ سکت ہے‬
‫ثمر ین ‪ :‬اوہ یہ تو میں بھول ہی گئی تھی ‪ .‬چ یں آپ رات تک صبر کر لیں ‪ .‬مگر کوئی‬
‫‪ .‬شیط نی نہیں ہو گی‬
‫میں ‪ :‬ی ر مزے لین تو انس نی حرکت ہے ‪ .‬شیط نی کیسے ہو گی ؟‬
‫‪ .‬امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) یہ بچہ تو کچھ زی دہ ہی گ ے پڑ رہ ہے‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) ابھی کہ ں گ ے پڑ رہ ہے ی ر ‪ .‬ابھی تو بس بچے ک دل کر رہ‬
‫‪ .‬ہے گ ے پڑھنے کو‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬یہ بچہ اس وقت بھی گ ے پڑ سکت ہے ‪ .‬اگر آپ دونوں کی اج زت ہو تو‬
‫امبرین ‪ :‬آپ سے کہ ن رات کو ‪ .‬ابھی کسی بھی وقت چھ پہ پڑ سکت ہے ‪ .‬اور ویسے‬
‫بھی کسی کو پت نہیں چ ن چ ہئیے کہ‬
‫بچی ں جوان ہو گئی ہیں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ی نی ت دونوں ک بھی دل کر رہ ہے بچے ک دل خوش کرنے کو‬
‫ثمر ین ‪ :‬آپ کی خوشی ہم ری خوشی بھ ئی ‪ .‬یہ بے ضرر سی خوشی تو ہ آپ کو دے‬
‫‪ .‬ہی سکتی ہیں‬
‫امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) ی ر ت کہیں بچے کو بگ ڑ ہی ن دین ‪ .‬ابھی گ ے لگ ن تمھیں‬
‫بے ضرر لگ رہ ہے ‪ ،‬کل کو ہونٹ‬
‫‪ .‬چومن اور جس پہ ہ تھ پھیرن بھی بے ضرر لگنے لگے گ‬
‫میں ‪ :‬ھ ئے سچ ؟ ایس ہو سکت ہے ؟‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬منہ دھو رکھیے‬
‫میں ‪ :‬ی نی منہ دھونے کے ب د ‪ . . . .‬؟‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬بھ ئی ‪ . . .‬آپ نے وعدہ کی ہے‬
‫میں ‪ :‬اف ‪ . . .‬یہ وعدہ تو گ ے میں پھنسی ھڈی بن گی ہے ‪ .‬یوں لگت ہے جیسے من و‬
‫س وی س منے ہے اور میں نے روزہ‬
‫‪ .‬رکھ ہوا ہے‬
‫امبرین ‪ :‬ہ نے رات ک وعدہ کی ہے ن بھ ئی ‪ .‬رات کو ہ دونوں آپ کے ائے ہوئے‬
‫ریشمی کپڑے پہن کے آپ سے لپٹ کر سوئیں گی اور س ری رات آپ کے س تھ ہی رہیں‬
‫‪ .‬گی‬
‫میں ‪ :‬یہ تو وہ ب ت ہوئی کہ بچے کے ہ تھ میں لولیپوپ دے کے کہ ج ئے خبردار اسے‬
‫‪ .‬چوسن نہیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬آپ کو لولیپوپ ہی چوسنے ہیں تو ان دونوں سے رابطہ کریں ‪ .‬ہم را ابھی موڈ‬
‫‪ .‬نہیں بن‬
‫میں ‪ :‬ک بنے گ ت دونوں ک موڈ ؟‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬کوشش ج ری رکھیں ‪ .‬وقت ک بدل ج ئے ‪ ،‬ک موڈ بن ج ئے ‪ .‬کی پت‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬اچھ چھوڑو ‪ .‬ا کوئی اور ب ت کرتے ہیں‬
‫امبرین ‪ :‬اور ب ت کرنے سے پہ ے آپ یہ بت ئیں ‪ . . .‬آپ نے نورین آپی کو سرخ رنگ ک‬
‫‪ .‬سوٹ بھی ا کے دی ہے ؟ وہ صبح وہی پہنے ہوئے تھیں‬
‫میں ‪ :‬ی ر ا سہ گ رات کو دلہن سرخ جوڑا نہیں پہنے گی تو کی س ید جوڑا پہنے گی ؟‬
‫میں نے تو چ روں کے لیے ایک س تھ ہی لیے تھے ‪ .‬ا نورین آپی کو ج دی تھی تو‬
‫انہیں پہ ے دے دی ‪ .‬میں بس یہ چ ہت تھ کہ ج بھی ت چ روں میں سے کوئی پہ ی ب ر‬
‫میرے س تھ سہ گ رات من ئے ‪ ،‬تو سرخ جوڑے میں واق ی خود کو پہ ی رات کی دلہن‬
‫محسوس کرے ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) سنبھ و ی ر ‪ .‬بچہ ہمیں بھی الچ دے رہ ہے ‪.‬‬
‫‪ .‬کہیں ہ الچ میں ہی بچے کے س تھ پھنس ن ج ئیں‬
‫امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) میں الچ میں نہیں آ رہی ‪ .‬مجھے مت ثر کرنے کے لیے صرف‬
‫‪ .‬سرخ جوڑا ک فی نہیں ہے‬

‫‪ .‬میں ‪ :‬اور کی کی لے کے م نو گی ی ر ؟ مجھے بت دو ‪ .‬میں آج ہی لے آت ہوں‬


‫امبرین ‪ :‬آہستہ آہستہ سمجھ ج ئیں گے آپ بھی کہ مجھے کی چ ہئیے ‪ .‬ابھی وقت ہی‬
‫کتن گزرا ہے ‪ .‬کوشش ج ری رکھیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬چ یں آپ ک موڈ بدلتے ہیں ‪ .‬میں آپ کو اپنی ایک سہی ی کی ش دی کے ب د کے‬
‫س لہ جوان بڈھے سے تجرب ت سن تی ہوں ‪ .‬جس کی ابھی کچھ ہی دن پہ ے ایک ‪50‬‬
‫ش دی ہوئی ہے ‪ .‬ثمر ین کے دلچسپ انداز میں ب ت شروع کرنے پہ میں نے بھی سنن‬
‫شروع کر دی اور پھر ان دونوں کے س تھ ایسی ہی دلچسپ ب توں میں وقت گزرنے ک پت‬
‫ہی ن چا اور دوپہر کے کھ نے ک وقت ہو گی ‪.‬کھ نے پہ مہرین آپی اور نورین آپی بھی‬
‫امی کے س تھ موجود تھیں ‪ .‬مہرین آپی تو ن رمل ہی نظر آ رہی تھیں مگر نورین آپی‬
‫مجھے دیکھتے ہی کسی ولیمے کی دلہن کی طرح شرم نے لگی تھیں ‪ .‬امی نے پت نہیں‬
‫نوٹ ہی نہیں کی تھ ی پھر ج ن بوجھ کے نظر انداز کر رہی تھیں ‪ ،‬میں اندازہ نہیں کر پ‬
‫رہ تھ ‪ .‬وہ بظ ہر نورین کی ح لت سے انج ن ہ سے ب تیں کرتے ہوئے کھ نے میں‬
‫‪ .‬مصروف رہیں اور کھ نے کے ب د حس م مول صحن میں اپن درب ر لگ لی‬
‫مجھے امی ک یہ رویہ کچھ عجی س لگ رہ تھ ‪ .‬شک س ہو رہ تھ کہ انہیں نورین‬
‫آپی کی کی یت سے کچھ ن کچھ تو پت چل ہی گی ہے ‪ .‬لیکن اگر انہیں پت چل گی تھ تو وہ‬
‫مجھ سے ی نورین آپی سے غصہ تو ظ ہر کرتیں ‪ .‬وہ تو انہیں شرم تے ہوئے دیکھ کے‬
‫بھی انج ن بنی رہی تھیں ‪ .‬کھ نے کی ٹیبل سے اٹھ کے ہ پ نچوں میرے کمرے میں آ‬
‫گئے ‪ .‬ثمر ین اور امبرین تو با تک ف میرے پ نگ پہ میرے س تھ جڑ کے بیٹھ گئی تھیں‬
‫‪ .‬ج کہ مہرین آپی اور نورین آپی نے صوفے پہ نشست جم لی تھی‬
‫میں ‪ ( :‬مہرین آپی سے ) آپی آپ نے امی ک انداز نوٹ کی ؟ مجھے لگت ہے وہ ج ن‬
‫‪ .‬بوجھ کے نورین آپی کی کی یت نظر انداز کر رہی تھیں‬
‫مہرین آپی ‪ :‬انہیں پت چل گی ہے سنی ‪ . . .‬صبح ج ہ دونوں ن شتہ کرنے اٹھی تھیں تو‬
‫ہ دونوں نے ہی رات والے کپڑے تبدیل نہیں کیے ہوئے تھے ‪ .‬امی وہ ں پہ ے سے ہی‬
‫موجود تھیں اور اطمین ن سے بیٹھی چ ئے پی رہی تھیں ‪ .‬ہ دونوں تو انہیں دیکھ کے‬
‫گھبرا گئی تھیں مگر انہوں ہمیں ن ڈانٹ ن برا بھا کہ ‪ .‬بس اتن پوچھ کہ یہ کپڑے کس‬
‫نے ا کے دیئے تھے ‪ .‬میں نے تمہ را ن بت دی ‪ .‬میں سوچ رہی تھی کہ ا ش ید وہ‬
‫ڈانٹیں گی مگر وہ نورین کی طرف دیکھ کے مسکرا دیں اور پھر ہ دونوں سے کہ کہ‬
‫اپنے بھ ئی ک خی ل رکھ کرو ‪ .‬ا ت چ روں کی خوشی ں اسی سے وابستہ ہیں ‪ .‬بس پھر‬
‫‪ .‬وہ اٹھیں اور نورین کے سر پہ ہ تھ پھیر کے اپنے کمرے میں چ ی گئیں‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬م صومیت بھرے انداز میں ) مگر ریشمی کپڑے پہننے پہ امی کے ن ڈانٹنے‬
‫سے نورین آپی کے شرم نے ک کی ت ہے ؟ یہ تو یوں شرم رہی ہیں جیسے ولیمے‬
‫‪ .‬کی دلہن ہوں‬
‫‪ .‬نورین آپی ‪ ( :‬بوكھا کر) نننن ‪ . . . .‬ن ‪ .‬نہیں تو ‪ . . .‬میں ک شرم رہی ہوں گڑی‬
‫امبرین ‪ ( :‬نورین آپی کی وض حت کو نظر انداز کرتے ہوئے ) اور یہ امی نے آپ دونوں‬
‫کو ہی بھ ئی ک خی ل رکھنے کو کیوں کہ ؟ ہ دونوں بھ ئی ک خی ل نہیں رکھ سکتیں ؟‬
‫کیوں بھ ئی ‪ .‬ہ آپ ک خی ل رکھتی ہیں ن ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ ( :‬گھبرا کر ) ہ ں ہ ں ‪ .‬ب لکل رکھتی ہو‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬دھیمی آواز میں بڑبڑاتے ہوئے ) ا میں کیسے بت ؤں کہ بھ ئی ک خی ل‬
‫‪ .‬رکھنے ک کی مط ہے‬
‫مہرین آپی بڑبڑاتے ہوئے بھی اپنی آواز اتنی دھیمی نہیں کر سکی تھیں کہ ثمر ین اور‬
‫امبرین کے ک نوں میں ن پڑے میں نے بھی ص ف سن لی تھ ‪ .‬مگر ہ تینوں نے ہی اس‬
‫‪ .‬طرح نظر انداز کر دی جیسے سن ہی ن ہو‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬مہرین آپی سے ) آپی ‪ .‬ا تو امی نے بھی ریشمی کپڑے پہننے کی اج زت‬
‫دے دی ہے ‪ .‬آپ دونوں نے بھی پہن لیے ‪ .‬ہ بھی پہن لیں ؟‬
‫اس کے سوال پہ مہرین آپی کے س تھ س تھ نورین آپی بھی پریش ن سی ہو گئی تھیں ‪.‬‬
‫ج کہ میں دل ہی دل میں اس کی چ اکی پہ مسکرا دی تھ ‪ .‬اس نے بڑی چ اکی سے‬
‫ک موضوع چھیڑ دی تھ‬ ‫‪ .‬اپنے مط‬
‫امبرین ‪ ( :‬نورین آپی سے ) اور نورین آپی ! آپ نے صبح سرخ رنگ کے ریشمی کپڑے‬
‫پہنے ہوئے تھے ‪ .‬بھ ئی تو ہ س کے لیے صرف سبز اور نی ے رنگ کے کپڑے ہی‬
‫ائے تھے ن ؟ پھر وہ سرخ جوڑا آپ کے لیے کون ای ؟‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) ارے اور کون ای ہو گ ‪ .‬بھ ئی نے ہی ا کے دی ہو گ ‪ .‬ان کے‬
‫‪ .‬عاوہ تو ان دنوں کوئی شہر گی بھی نہیں‬
‫امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) مگر نورین آپی سے ہی یہ خصوصی محبت کیوں ؟ ہ تینوں‬
‫‪ .‬بھی تو ان کی کچھ لگتی ہیں‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬م صومیت بھرے انداز میں مجھ سے شک یت کرتے ہوئے ) بھ ئی آپ نورین‬
‫آپی کے لیے ہی سرخ جوڑا کیوں ائے ‪ .‬ہمیں نہیں دین تھ ‪ ،‬ن سہی ‪ ،‬مہرین آپی کو ہی‬
‫‪ .‬ا دیتے‬
‫میں ‪ ( :‬مہرین آپی سے ) آپ کو چ ہئے آپی ؟ ا دوں ؟‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬گھبرا کر ) ابھی ج ؤ گے ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬اس ک مط آپی کو چ ہئے ‪ .‬آپ ا دیں بھ ئی ‪ .‬آخر یہ بھی تو آپ کی بہن ہیں ‪.‬‬
‫نورین آپی کوئی زی دہ سگی تو نہیں ہیں جو ان سے اتنی محبت جت ئی ہے آپ نے ؟‬
‫ثمر ین کی اس ب ت پہ مہرین آپی تو گھبرائی ہی تھیں ‪ ،‬نورین آپی بھی گھبرا گئیں اور‬
‫ٹٹولتی ہوئی نظروں سے ان دونوں کی طرف دیکھنے لگیں کہ کہیں ان دونوں کو کچھ پت‬
‫‪ .‬تو نہیں چل گی اور یہ دونوں انہیں چھیڑ تو نہیں رہیں‬
‫امبرین ‪ :‬ہ ں بھ ئی ‪ .‬ا تو امی نے بھی اج زت دے دی ہے ‪ .‬اور پھر مہرین آپی ک بھی‬
‫‪ .‬دل کر رہ ہو گ ن ‪ .‬آپ ابھی ج کے ان کے لیے بھی سرخ ریشمی جوڑا ا دیں‬
‫مہرین آپی ‪ :‬نن ‪ . . . . . . .‬نہیں سنی ‪ . . . .‬ابھی یہ تک یف مت اٹھ ؤ ‪ .‬ج دوب رہ چکر‬
‫‪ .‬لگے گ تو لے آن‬
‫ثمر ین ‪ :‬کیسی تک یف آپی ‪ .‬گھر میں جیپ موجود ہے ‪ .‬ڈرائیونگ انہیں آتی ہے ‪ .‬آرا‬
‫‪ .‬سے شہر ج کے لے آئیں گے‬
‫میں ‪ :‬آپ ایسے ہی تک ف کر رہی ہیں آپی ‪ .‬میں آپ کے لیے بھی ای تھ ‪ .‬دی اس لیے‬
‫نہیں کہ ج آپ ک دل چ ھے گ ت دوں گ ‪ .‬آپ بیٹھیں میں ابھی الم ری سے نک ل دیت‬
‫‪ .‬ہوں‬
‫میں اٹھ کے الم ری کی طرف بڑھ تو وہ دونوں شیط ن کی خ ائیں بھی س تھ ہی اٹھ کے‬
‫میرے پیچھے آ گئیں اور ج میں نے اس اسپیشل پیکٹ سے مہرین آپی کے لیے سوٹ‬
‫‪ .‬نک ل لی تو شوپر مجھ سے ثمر ین نے جھپٹ لی‬
‫ثمر ین ‪ :‬یہ کی ‪ .‬آپ ان دونوں کے لیے دو دو سرخ جوڑے ائے ہیں ؟ ہم رے لیے بھی‬
‫کوئی نیا پیا جوڑا اور لے آتے‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ت دونوں یہی رکھ لو ‪ .‬ب د میں دوسرے رنگ بھی ا دوں گ‬
‫امبرین ‪ :‬ن ب ب ن ‪ .‬انہیں پہن کے تو خوامخواہ اپن آپ دلہن س لگنے لگے گ ‪ .‬ہمیں‬
‫‪ .‬نہیں پہننے یہ کپڑے‬
‫‪ .‬میں ‪ ( :‬انسسٹ کرتے ہوئے ) رکھ لو گڑی ‪ .‬ج دل کرے پہن لین‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین سے ) پہنن ن پہنن ب د ک مسئ ہ ہے امبرین ‪ .‬بھ ئی اتن اصرار کر‬
‫رہے ہیں تو لے لیتے ہیں ‪ .‬کہیں انہیں برا ن لگے ‪ .‬امی نے کہ ہے ن ان ک خی ل رکھن‬
‫‪ .‬ہے ‪ ،‬انہیں خوش رکھن ہے ‪ .‬انک ر مت کرو‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬گھبراتے ہوئے ) سنی ‪ . . .‬یہ ابھی بچی ں ہیں ‪ .‬یہ کی کر رہے ہو ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬کوئی ب ت نہیں آپی ‪ .‬یہ کون س ابھی پہننے لگی ہیں‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬مہرین آپی سے ) آپی ہ نے تو بھ ئی کے اصرار کرنے پہ لیے ہیں ‪ .‬آپ کو‬
‫‪ .‬چ ہیے تو آپ رکھ لیں ‪ .‬ہ نے کونس پہننے ہیں‬
‫‪ .‬مہرین آپی ‪ ( :‬بوكھا کر ) نن ‪ . . .‬نہیں ‪ . . .‬مجھے اور نہیں چ ہئے ‪ .‬رکھ لو‬
‫ثمر ین ‪ :‬شکریہ آپی ‪ ،‬شکریہ بھ ئی‬
‫وہ پیکٹ ھ تھوں میں لیے واپس پ نگ پہ ج بیٹھیں ‪ .‬امبرین بھی اس کے س تھ تھی ‪.‬‬
‫‪ .‬میں نے الم ری بند کی اور دوب رہ ان دونوں کے درمی ن پ نگ پہ بیٹھ گی‬
‫امبرین ‪ ( :‬نورین آپی سے ) نورین آپی ! آپ ن راض ہو گئی ہیں ن ہ سے ؟ ش ید سرخ‬
‫جوڑے والی ب ت آپ کو بری لگی ہے ‪ .‬بس ایک ب ر م ف کر دیں ‪ .‬آئندہ ایسی ب ت کروں‬
‫‪ .‬تو جو چ ھے سزا دے لیجیے گ‬
‫‪ .‬نورین آپی ‪ :‬نن ‪ .‬ن ‪ . .‬نہیں گڑی ‪ .‬میں ن راض نہیں ہوں‬
‫امبرین ‪ ( :‬خوشی سے چا کر ) سچ آپی ؟ ھ ئے آپ کتنی اچھی ہیں ‪ ( .‬شرمندگی ک‬
‫اظہ ر کرتے ہوئے ) میں پت نہیں کیوں آپ سے بدگم ن ہو گئی اس کمبخت سرخ جوڑے‬
‫‪ .‬والی ب ت پہ ‪ .‬مجھے کی پت تھ بھ ئی س کے لیے ائے ہیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬مجھے بھی م ف کر دیں آپی ‪ .‬کہ تو میں نے کچھ نہیں مگر سوچ وہی تھ‬
‫‪ .‬جو اس نے کہ‬
‫نورین آپی ‪ ( :‬مسکراتے ہوئے ) میں واق ی ن راض نہیں ہوں گڑی ‪ .‬ت دونوں نے جو‬
‫‪ .‬بھی کہ ‪ ،‬آپی کی محبت میں کہ ‪ .‬پھر میں بھا کیوں ن راض ہوتی‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬شرم ئے ہوئے انداز میں سر جھک کر ) سنی ‪ . . .‬ا تو امی نے بھی‬
‫‪ . . . .‬اج زت دے دی ہے ‪ .‬اگر ت چ ہو تو‬
‫مہرین آپی کی ادھوری ب ت ک م ہو سمجھن میرے لیے تو مشکل نہیں تھ ‪ .‬ظ ہر ہے‬
‫نورین آپی بھی سمجھ گئی تھیں ‪ .‬مگر ان دونوں کو ش ید یہ پت نہیں تھ کہ ثمر ین اور‬
‫‪ .‬امبرین بھی اچھی طرح س سمجھ رہی ہیں‬
‫‪ . .‬میں ‪ ( :‬آپی کی آفر پہ خوش ہوتے ہوئے ) جی ‪ . .‬جی آپی ‪ . .‬جیسے آپ کی خوشی‬
‫میری پر شو نظریں مہرین آپی پہ جمی دیکھ کے ثمر ین نے مجھے کہنی م ر کے‬
‫‪ .‬متوجہ کی تو شرمندہ س ہو کے میں نے ان سے اپنی نظریں ہٹ لیں‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬ثمر ین اور امبرین کے متوجہ ہونے سے انج ن دھیمی آواز میں ) تو پھر‬
‫‪ . . . .‬آج رات کو‬
‫میں ‪ ( :‬ثمر ین اور امبرین کی گھورتی نگ ہوں سے گھبرا کر ) نن ‪ . . .‬نہیں آپی ‪ . . .‬آج‬
‫نہیں ‪ .‬آج تو میں نے ثمرین اور امبرین سے وعدہ کر رکھ ہے کہ س ری رات انہیں‬
‫‪ .‬ف موں کی کہ نی ں سن ؤں گ اور انہی کے کمرے میں سوؤں گ‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬ثمر ین اور امبرین کے لیے پریش ن ہو کر ) نہیں سنی ‪ . . .‬یہ دونوں ابھی‬
‫‪ . . .‬بچی ں ہیں ‪ .‬ان کے س تھ نہیں‬
‫امبرین ‪ ( :‬مہرین آپی سے ) بچی ں ہیں تو کی ہوا ؟ کہ نی ں سننے ک شو بچوں کو ہی‬
‫ہوت ہے ن ؟‬
‫مہرین آپی ‪ :‬ت دونوں سمجھ نہیں رہی ہو ‪ . . .‬یہ ٹھیک نہیں ہے ‪ . . .‬ایس نہیں ھون‬
‫چ ہئے ‪ . . .‬ت دونوں بچی ں ہو ابھی‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬جھنجھا کر ) آخر آپ کو ہم رے بچی ں ہونے سے کی پریش نی ہے آپی ؟ اگر‬
‫کہ نی ں ڈراؤنی ہوں گی تو بھ ئی ہمیں نہیں سن ئیں گے ‪ .‬ہ نے ان سے ڈراؤنی کہ نیوں‬
‫‪ .‬کی فرم ئش نہیں کی ہے‬
‫امبرین ‪ :‬آپی آپ ک اگر کوئی اور پروگرا ہے تو ہ کل کہ نی ں سن لیں گی ‪ .‬آپ بھ ئی‬
‫‪ .‬سے ن راض ن ہوں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬نہیں گڑی ‪ .‬وعدہ تو وعدہ ہے ‪ .‬آج رات میں ت دونوں کے س تھ ہی گزاروں گ‬
‫نورین آپی ‪ ( :‬مجھ سے منت کرتے ہوئے ) خدا کے لیے نہیں سنی ‪ . .‬یہ دونوں بچی ں‬
‫ہیں ‪ . . . .‬ان کے س تھ نہیں ‪ .‬ثمر ین ‪ :‬آخر مسئ ہ کی ہے ؟ آپ دونوں کو اگر لگت ہے‬
‫کہ ہم را اکی ے میں بھ ئی سے کہ نی ں سنن من س نہیں ہے تو آپ دونوں بھی رات کو‬
‫ہم رے کمرے میں ہی آ ج ئیے گ ‪ .‬وہ ں سونے کے لیے جگہ کی بھی کمی نہیں ہے ‪ .‬ہ‬
‫‪ .‬پ نچوں فرش پہ ہی بستر لگ لیں گے‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬بے یقینی سے مجھے دیکھتے ہوئے ) کی واق ی صرف کہ نی ں سن نے ک‬
‫ہی پروگرا ہے ؟‬
‫میں ‪ :‬بہت افسوس کی ب ت ہے آپی ‪ .‬آپ دونوں سے کی میں نے کوئی زبردستی کی تھی‬
‫جو ان کے س تھ کروں گ ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬ا یہ زبردستی والی ب ت کہ ں سے آ گئی درمی ن میں ؟ آخر آپ لوگ پہی یوں‬
‫میں کیوں ب ت کر رہے ہیں ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ ( :‬خرا موڈ میں ) ان دونوں سے ہی پوچھ لو ‪ .‬مجھے نہیں پت‬
‫امبرین ‪ :‬آپی آپ بھ ئی پہ کس ب ت ک شک کر رہی ہیں ؟ کی کی ہے انہوں نے آپ دونوں‬
‫کے س تھ جو آپ نہیں چ ہتیں کہ یہ ہم رے س تھ کریں ؟‬
‫امبرین نے م صوم نہ انداز میں یہ سوال کرتے ہوئے یقین ان دونوں کی دکھتی رگ پہ‬
‫ہ تھ رکھ دی تھ ‪ .‬دونوں ہی بوكھا کے ایک دوسری کو دیکھ کے نظر جھک گئی تھیں ‪.‬‬
‫‪ .‬جوا دونوں ہی ن دے پ ئی تھیں‬
‫میں ‪ :‬ان دونوں کی ب توں سے بد دل ہونے کی ضرورت نہیں گڑی ‪ .‬میں نے وعدہ کی‬
‫‪ .‬ہے تو نبھ ؤں گ‬
‫‪ . . .‬مہرین آپی ‪ :‬سنی ‪ . . .‬ہمیں اور شرمندہ ن کرو ‪ .‬غ ط فہمی ہو ہی ج تی ہے‬
‫میں ‪ :‬آپی یہ غ ط فہمی نہیں تھی ‪ . . . .‬آپ مجھ پہ سیدھ سیدھ الزا لگ رہی تھیں کہ‬
‫میں ان دونوں کی م صومیت سے ف ئدہ اٹھ ؤں گ ‪ .‬ان کو بہا پھسا کر ی پھر زبردستی‬
‫‪ . . . . .‬آخر آپ نے یہ س سوچ بھی کیسے ؟‬
‫‪ . . .‬مہرین آپی ‪ :‬بس ہو گئی ن غ طی ‪ . .‬ا م ف کر دو‬
‫ثمر ین ‪ :‬آخر یہ ہو کی رہ ہے ؟ بھ ئی آپ بت ئیں ن ان دونوں کو آپ پہ کس ب ت ک شک‬
‫ہے ؟ آخر آپ نے ان کے س تھ ایس کی کی ہے جو یہ اتن ڈر گئی ہیں اور ہم رے س تھ وہ‬
‫‪ .‬نہیں ہونے دین چ ہتیں‬
‫نورین آپی ‪ :‬ہ نے واق ی تمہ رے س تھ ذی دتی کی ہے سنی ‪ .‬جو ک کل ھون ہے ‪ ،‬وہ‬
‫آج ہی ہو ج ئے تو کی فر پڑت ہے ‪ .‬ہمیں ایسی ب ت نہیں کرنی چ ہئے تھی ‪ .‬م ف کر‬
‫‪ .‬دو‬
‫امبرین ‪ ( :‬ثمر ین سے ) چ و ی ر ‪ . . .‬اپنے کمرے میں چ یں ‪ .‬ان تینوں کی ش ید طبی ت‬
‫ٹھیک نہیں ہے ‪ .‬یہ الجھی ہوئی ب تیں یہ تینوں ش ید ہمیں یہ ں سے بھگ نے کے لیے ہی‬
‫‪ .‬کر رہے ہیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬نہیں امبرین ‪ .‬کوئی ب ت ہے ضرور جو ہ سے چھپ ئی ج رہی ہے ‪ .‬وہ بھی‬
‫ش ید اس لیے کہ ہ ابھی بچی ں ہیں ثمر ین کی اس ب ت پہ جہ ں مہرین آپی اور نورین‬
‫آپی کے سر شرمندگی سے جھک گئے تھے ‪ ،‬وہ ں مجھے اپنی ہنسی روکن مشکل ہو‬
‫رہ تھ ‪ .‬کمبخت دونوں اتنی ڈرامے ب ز تھیں کہ پت ہی نہیں چ نے دے رہی تھیں کہ انہیں‬
‫‪ .‬س پت ہے‬
‫میں ‪ :‬فضول ب توں میں پڑنے کی کوئی ضرورت نہیں ‪ .‬ان دونوں کو جو بھی وہ ہوا تھ‬
‫‪ .‬وہ دور ہو گی ہے ‪ .‬ا کوئی مسئ ہ نہیں‬
‫آپ آج رات ہم رے کمرے میں گزا ر‬ ‫امبرین ‪ ( :‬خوشی ک اظہ ر کرتے ہوئے ) مط‬
‫سکتے ہیں ؟‬
‫میں ‪ :‬ہ ں ب لکل ‪ .‬میں نے پہ ے بھی کہ تھ کہ میں اپن وعدہ ضرور پورا کروں گ ‪ .‬بے‬
‫‪ .‬فکر رہو‬
‫ثمر ین ‪ :‬بھ ئی آپ ک اگر مہرین آپی اور نورین آپی سے رات ک کوئی پروگرا تھ تو آپ‬
‫‪ .‬وہ س ابھی کیوں نہیں کر لیتے ؟ رات کو آپ ہمیں ٹ ئ دے دین‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬بوکھاتے ہوئے ) ابھی ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ نہیں ‪ . . . . . .‬سنی ‪ . .‬میں اس‬
‫وقت کیسے ؟ ؟‬
‫نورین آپی ‪ ( :‬مہرین آپی کی بوکھاہٹ پہ مسکراتے ہوئے ) کچھ نہیں ہوت آپی ‪ .‬امی نے‬
‫‪ .‬کہ تھ ن ‪ ،‬بھ ئی ک خی ل رکھن ہے ‪ .‬ویسے بھی ا دن رات سے کوئی فر نہیں پڑت‬
‫مہرین آپی ‪ :‬ول ‪ . . . . . .‬لیکن ‪ . .‬نورین ‪ . . .‬دن میں ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟ ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬ا مجھے آپی کی یہ دن رات کی الجھن سمجھ میں نہیں آ رہی ‪ .‬آخر ایس‬
‫‪ .‬کونس ک ہے جو صرف رات کو ہی ہو سکت ہے ‪ ،‬دن میں نہیں ہو سکت‬
‫امبرین ‪ ( :‬م صومیت سے ) ویسے سہ گ رات کے ب رے میں سن ہے کہ رات کو ہی‬
‫‪ .‬ہوتی ہے ‪ . . .‬مگر بھا آپی ک سہ گ رات سے کی لین دین‬
‫اس کی یہ ب ت سن کے جہ ں مہرین آپی م ر ے شرمندگی کے رونے والی ہو گئی تھیں‬
‫وہ ں مجھے اپنی ہنسی روکن دشوار ہو گی تھ اور میں کھ نستے ہوئے اپنی ہنسی‬
‫چھپ نے کی کوشش کر رہ تھ ‪ .‬کمبخت دونوں اتنی م صومیت سے اگ ے کی ایسی تیسی‬
‫‪ .‬کر کے رکھ دیتی تھیں اور پھر بھی م صو ہی رہتی تھیں‬
‫مہرین آپی ‪ ( :‬رونے والے انداز میں ) سنی ‪ . . .‬ت نے ان دونوں کو کی بت ی ہے ؟‬
‫میں ‪ ( :‬انج ن بنتے ہوئے ) کچھ نہیں آپی ‪ .‬کچھ بت ن تھ ؟‬
‫مہرین ‪ :‬تو پھر یہ اس نے ‪ . . .‬سہ گ رات ‪ . . .‬ک ذکر ‪ . . .‬کیسے کی ؟‬
‫میں ‪ :‬آپی بچی ں ہیں ابھی ‪ .‬آپ دونوں کی الجھی ہوئی ب تیں سمجھ نہیں پ رہی تھیں تو‬
‫‪ .‬جو سمجھ میں آی بول دی‬
‫ثمر ین ‪ :‬کی ہوا آپی ؟ ہ سے کوئی غ طی ہو گئی ؟ یہ امبرین بھی ن ‪ . .‬بن سوچے‬
‫‪ .‬سمجھے کچھ بھی بول دیتی ہے ‪ .‬آپ اس کی ب ت کو دل پہ مت لیں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آپی آپ اپنے کمرے میں چ یں ‪ . . .‬میں کچھ دیر میں آت ہوں‬
‫نورین آپی ‪ :‬میں بھی اپنے کمرے میں ہی ج تی ہوں ‪ .‬ان شیط نوں کی زب ن کے آگے تو‬
‫خند ہے ‪ .‬جو دل میں آئے بول دیتی ہیں ‪ .‬اگا حم ہ مجھ پہ بھی ہو سکت ہے ‪ .‬چ یں‬
‫‪ .‬آپی‬
‫نورین آپی ‪ ،‬مہرین آپی ک ہ تھ تھ کے کمرے سے نکل گئیں تو ان کے ج نے کے کچھ‬
‫دیر ب د میں نے گہری س نس لیتے ہوئے ثمر ین اور امبرین کی طرف دیکھ اور پھر ہ‬
‫‪ .‬تینوں کی ایک س تھ ہنسی چھوٹ گئی‬
‫میں ‪ :‬پکی شیط ن کی خ لہ ہو ت دونوں ‪ .‬ارے سیدھ سیدھ سہ گ رات ک ذکر کرنے کی‬
‫کی ضرورت تھی ؟ اگر ایک اور ب ت ت دونوں کے منہ سے ایسی اور نکل ج تی تو‬
‫‪ .‬مہرین آپی تو یہیں رون شروع کر دیتیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬ا ہ م صو بچیوں کو کی پت کہ ک کی کہن ہے ‪ .‬م صومیت میں جو سمجھ‬
‫‪ .‬آی بول دی ‪ .‬ب ت سنبھ لنے کے لیے آپ س تھ ہیں ن‬
‫امبرین ‪ :‬بھ ئی یہ آپی کو آخر اتنی ایمرجنسی میں سہ گ رات ک شو کیوں ہو گی ؟ کہیں‬
‫‪ . . .‬نورین آپی کو دیکھ کر تو‬
‫میں ‪ :‬اری آفت کی پڑی یہ ب ت کہیں ان کے س منے ن کہہ دین ‪ .‬وہ پہ ے ہی بہت گھبرائی‬
‫‪ .‬ہوئی ہیں کہ کہیں ت دونوں کو کچھ پت ن چل گی ہو‬
‫ثمر ین ‪ :‬آپ بے فکر رہیں بھ ئی ‪ . . . . .‬ہ اپنی م صومیت کو مشکوک نہیں ہونے دیں‬
‫‪ .‬گی‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬ب لکل ‪ . . . .‬آپ ج کے آپی کی م صومیت کو مشکوک کیجیے‬
‫میں ‪ ( :‬ہنستے ہوئے ) ی ر ت ہر ب ت میں کوئی ن کوئی مذا ک پہ و کیسے نک ل لیتی ہو‬
‫؟‬
‫‪ .‬ورنہ بندی کس ق بل ہے‬ ‫‪ .‬امبرین ‪ :‬آپ ک حسن نظر ہے جن‬
‫میں ‪ :‬تو پھر ا میں ج ؤں ؟‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬امبرین روک لو ی ر ‪ .‬کہیں بچہ ہ تھ سے نکل ن ج ئے‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬اس ب ت پہ ایک ش ر عرض ہے‬
‫وہ کہیں بھی گی ‪ ،‬لوٹ تو میرے پ س آی‬
‫بس یہی ب ت ہے اچھی میرے ہرج ئی کی‬
‫‪ .‬میں ‪ ( :‬اس کے سر پہ چپت رسید کرتے ہوئے ) شیط ن کی خ لہ ‪ ،‬ب ز آ ج ؤ‬
‫عرض ہے " کہتی ہوئی تھوڑا س جھک گئی تو اس کی اس ب ت پہ‬ ‫امبرین فوراً " آ دا‬
‫‪ .‬پھر سے میری ہنسی چھوٹ گئی‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ ( :‬شرارت سے ) آپ ج ئیے بھ ئی ‪ .‬دلہن آپ ک انتظ ر کر رہی ہے‬
‫ثمر ین کی ب ت پہ میں نے " ت دونوں نہیں سدھرو گی " کہتے ہوئے سر ہای اور‬
‫کمرے سے نکل آی ‪ .‬س منے ہی مہرین آپی ک کمرہ تھ اور یقین وہ میرا انتظ ر کر رہی‬
‫‪ . . .‬تھیں‬
‫‪ .‬لوگ سہ گ رات من تے ہیں ‪ . . .‬میں آج پہ ی ب ر سہ گ دن من نے واا تھ‬
‫آپی کے کمرے میں داخل ہو کر میں نے کمرے میں ہر طرف تاش کرتی نظروں سے‬
‫دیکھ ‪ .‬مگر آپی کہیں نظر ن آئیں پھر میرا دھی ن ب تھ رو کی طرف گی اور میں سمجھ‬
‫گی کہ وہ کپڑے تبدیل کر رہی ہوں گی ‪ .‬اور واق ی کچھ دیر ب د آپی سرخ ریشمی کپڑوں‬
‫میں ب تھ رو سے نک یں تو میں انہیں دیکھت ہی رہ گی ‪ .‬ان کے لمبے سی ہ س کی ب ل‬
‫کھ ے ہوئے تھے اور ان کی کمر پوری طرح ان میں چھپ گئی تھی ‪ .‬قمیض کی فٹنگ‬
‫والی ڈوری ں آج انہوں نے اس طرح سے ٹ ئیٹ کی ہوئی تھیں کہ ان کے بھرے بھرے‬
‫سیکسی بوبز واضح محسوس ہو رہے تھے اور دل کی دھڑکنوں میں طوف ن اٹھ رہے‬
‫تھے ‪ .‬اور قری پہنچنے پہ تو ایک نہ یت خوشگوار خوشبو نے مجھے اور بھی مست‬
‫کر دی ‪ .‬ش ید انہوں نے کوئی پرفیو لگ ی تھ جس کی خوشبو نے ان کے بدن کی‬
‫‪ .‬خوشبو سے مل کے ایک نئی مہک تخ ی ( کرئیٹ ) کر دی تھی‬
‫میرے ب لکل پ س پہنچ کے انہوں نے مسکراتے ہوئے میری طرف دیکھ اور میری‬
‫آنكھوں میں اپنے حسن کی ت ریف دیکھ کے اور بھی کھل اٹھیں ‪ .‬ان ک چہرہ شر سے‬
‫سرخ ہو رہ تھ اور پ کیں ب ر ب ر جھک ج تی تھیں ‪ .‬ہونٹ ب ر ب ر کچھ کہنے کے لیے‬
‫کھ تے اور پھر شر سے بن کچھ کہے بند ہو ج تے ‪ .‬میں بھی بس پ س کھڑا انہیں پی ر‬
‫بھری نظروں سے دیکھت ہی ج رہ تھ ‪ .‬دیکھنے سے ہی دل نہیں بھر رہ تھ ‪ ،‬اور‬
‫‪ .‬کچھ کرنے ک سوچت کیسے ؟ آخر آپی نے ب ت کرنے کی ہمت کی‬
‫آپی ‪ :‬بس دیکھتے ہی رہو گے ؟ کچھ کرو گے نہیں ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬دیکھنے سے دل بھرے کو تو کچھ اور کروں گ ن‬
‫آپی ‪ :‬دیکھنے ک موقع پھر مل ج ئے گ سنی ‪ .‬س کے س منے بھی دیکھ سکتے ہو ‪.‬‬
‫‪ .‬تنہ ئی میں وہ کرو جو دوسروں كے س منے نہیں کر سکتے‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آپ کو ج دی کی ہے آخر ؟ مجھے جی بھر کے اپنی دلہن دیکھنے تو دیں‬
‫آپی نے مجھے مزید وقت ض یع کرنے کے موڈ میں دیکھ کے جھنجھا کر پ نگ پہ دھک‬
‫دے دی ‪ .‬سہ را لینے کے لیے مجھے اور تو کچھ ما نہیں ‪ ،‬میرے ہ تھ میں آپی ک ہ تھ‬
‫ہی آ گی جسے میں نے مضبوطی سے پکڑ لی ‪ .‬نتیجہ ظ ہر ہے ‪ .‬میرے گرتے ہی وہ بھی‬
‫میرے اوپر آ گریں اور س تھ ہی ان کی چیخ بھی نکل گئی ‪ ( .‬جیس کہ ع طور پہ‬
‫‪ ) .‬لڑکیوں کی ع دت ہوتی ہے‬
‫میں ‪ ( :‬ان کے چیخنے سے گھبرا کر ) کی کر رہی ہیں ‪ .‬کسی نے سن لی تو ؟‬
‫‪ . . .‬آپی ‪ :‬وہ ‪ . . .‬میں ذہنی طور پہ تی ر نہیں تھی ‪ . . .‬غ طی ہو گئی‬
‫میں ‪ :‬ا تو ایسی کوئی غ طی نہیں کریں گی ؟‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬دل تو بہت چ ہت ہے ‪ . . .‬مگر چ و م ف کی‬
‫میں ‪ :‬ویسے ایک ب ت تو بت ئیں ‪ .‬آپ کے ہونٹ اتنے نشی ے کیسے ہیں ؟‬
‫آپی ‪ :‬صرف ہونٹ ہی نشی ے ہیں ؟ اور کچھ نہیں ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آزم ؤں گ تو پت چ ے گ ن‬
‫آپی ‪ :‬تو آزم لو ن ‪ .‬ک تک ترس تے رہو گے ؟‬
‫میں ‪ :‬مگر آپ تو صرف ہونٹ چومنے تک ہی محدود رہن چ ہتی تھیں ‪ .‬ا کی ہو گی ؟‬
‫آپی ‪ :‬میں ڈرتی تھی سنی ‪ . . . .‬کہیں دوسروں کو پت چل گی تو ‪ . . .‬کہیں کچھ کرتے‬
‫ہوئے کوئی بے احتی طی ہو گئی تو ‪ . . .‬میں دراصل ‪ . . .‬ت سمجھ رہے ہو ن ؟‬
‫میں ‪ :‬جی میں سمجھ رہ ہوں ‪ .‬مگر یہ نہیں سمجھ رہ کہ ا آپ ک ڈر کیوں اتر گی ؟‬
‫آپی ‪ :‬نورین نے بت ی تھ کہ تمھیں خود پہ بہت کنٹرول ہے ‪ .‬ت کچھ غ ط نہیں ہونے دو‬
‫‪ .‬گے‬
‫میں ‪ :‬اور اگر میرا دل کرے کچھ غ ط کرنے کو تو ؟ ؟‬
‫آپی ‪ :‬ڈراؤ مت سنی ‪ . . .‬ج بھی سوچتی ہوں کہ ایس ہو گی تو ‪ . .‬ڈر کے مر ے ج ن‬
‫‪ .‬نک نے لگتی ہے‬
‫میں ‪ :‬ٹھیک ہے وعدہ ‪ .‬ا نہیں ڈراؤں گ ‪ .‬ا منہ میٹھ کر دیں تو اپنے سہ گ دن کی‬
‫‪ .‬شروع ت کچھ میٹھی ہو ج ئے‬
‫میری ب ت پہ پہ ے تو آپی کچھ شرم ئیں ‪ .‬پھر ہمت کر کے تھوڑا س اوپر ہوتے ہوئے‬
‫میرے ہونٹوں سے ہونٹ لگ دیئے ‪ .‬پھر وہی ہوا جو ا سے پہ ے ہوت رہ تھ ‪ ،‬ی نی‬
‫میں ان کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے نشے کی سی کی یت میں مست ہوت گی ‪ .‬اور پھر‬
‫میرے ہ تھ بھی خود ہی ان کی کمر پہ پھس نے لگے ‪ . . .‬پہ ے تو کچھ دیر میں مدھوش‬
‫س لیٹ ان کی کمر پہ ہ تھ پھیرت رہ ‪ ،‬پھر ان کی برا ک ہک میری انگ یوں سے ٹکرای تو‬
‫میں نے دیوانگی کی سی کی یت میں دونوں ھ تھوں کو اسی ک پہ لگ دی اور کچھ ہی‬
‫دیر ب د ان کے برا ک ہوک کھل چک تھ جو میرے ھ تھوں سے نکل کے زوردار آواز نک‬
‫‪ .‬لت ہوا آپی کی کمر کی س ئڈپہ لگ ‪ .‬اسی لمحے آپی کی ایک ب ر پھر چیخ نکل گئی‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ا کی ہو گی ؟ تھوڑا برداشت بھی کر لی کریں‬
‫آپی ‪ ( :‬ہ ک س کراہتے ہوئے ) ہک کھول کے چھوڑ کیوں دی ؟ اتنی زور سے لگ ہے ‪.‬‬
‫‪ .‬ا تک درد ہو رہی ہے‬
‫میں ‪ :‬مجھے کی پت تھ کیسے ات رتے ہیں ‪ .‬نورین آپی نے تو رات کو پہن ہی نہیں تھ‬
‫‪.‬‬
‫آپی ‪ :‬ت چ ھے س رے کپڑے ات ر لو ‪ .‬مگر ایسے ن کرو ‪ .‬انس ن ہوں آخر ‪ .‬مجھے بھی‬
‫‪ .‬درد ہو سکت ہے‬
‫میں ‪ :‬اتنے سے درد سے آپ کی چیخیں نکل رہی ہیں ‪ .‬ج وہ درد ہو گ تو آپ ک کی‬
‫ح ل ہو گ ؟‬
‫آپی ‪ :‬بت کے کرن ن ‪ .‬میں خود کو ذہنی طور پہ تی ر کر لوں گی ‪ .‬ا تو دونوں ب ر‬
‫‪ .‬مجھے کچھ پت ہی نہیں تھ کہ ت کرنے کی لگے ہو‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ی نی آپ سے گندی گندی ب تیں کرنی پڑیں گی ؟ میں اتن بے شر نہیں ہوں آپی‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬اچھ مجھے تی ر ہونے کو تو کہہ سکتے ہو ن‬
‫میں ‪ :‬ہ ں ‪ . . .‬وہ تو کہہ سکت ہوں ‪ ( .‬پھر کچھ ی د آنے پر ) ویسے ی د آی ‪ .‬آپ نے کہ‬
‫‪ .‬تھ چ ھے س رے کپڑے ات ر لو‬
‫آپی ‪ ( :‬شرم کر ) تو کی سچ مچ ات رو گے ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬نہیں اگر آپ نہیں چ ہیں گی تو نہیں ات روں گ‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬اگر س رے کپڑے ات رنے ہیں تو ب تھ رو میں چ تے ہیں‬
‫میں ‪ :‬ی نی وہ ں آپ س رے کپڑے ات ر دیں گی ؟‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬ت ات رو گے ‪ .‬میں اتنی بے شر نہیں ہوں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬تو پھر یہیں ات ر لینے دیں ن آپی ‪ . . .‬ابھی آپ کو چھوڑنے کو دل نہیں کر رہ‬
‫‪ . . . . .‬آپی ‪ :‬تو چھوڑنے کو کہ کس نے ہے ‪ .‬میں نے تو بس‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬آپ گھبرائیں نہیں آپی ‪ . . . .‬میں صرف ش وار ات روں گ‬
‫آپی ‪ :‬ابھی ؟ ؟ ؟ اتنی ج دی ؟ ؟ ؟ ؟‬
‫میں ‪ :‬دیر کرنے پہ بھی تو آپ کو اعتراض ہے ‪ ،‬ج دی کرنے پہ بھی اعتراض ہے ‪.‬‬
‫کروں تو کی کروں ؟‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬اچھ چ و ات ر لو ‪ .‬س ئڈ ٹیبل پہ تیل کی شیشی رکھی ہے‬
‫آپی کے بت نے پہ میں مسکرا دی ‪ .‬نورین آپی کی طرح انھوں نے بھی پہ ے سے انتظ‬
‫‪ .‬کر رکھ تھ‬
‫میں ‪ :‬ا ش وار ات رنے پہ چیخیں گی تو نہیں ؟‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬نہیں ‪ . . .‬ت ‪ . . . .‬جو کرن ہے کرو‬
‫میں نے ہنستے ہوئے پہ ے اپنی اور پھر آپی کی ش وار ات ری اور پھر خود پ نگ سے‬
‫نیچے اتر کے آپی کی ٹ نگیں اپنے دائیں ب ئیں سے گزرتے ہوئے اپنے ب زو ان کی‬
‫ٹ نگوں کے نیچے سے گزار کے ہ تھ پ نگ پہ رکھ لیے ‪ .‬اس طرح ان کی ٹ نگیں میرے‬
‫ب زوؤں کے اوپر ہونے کی وجہ سے اوپر اٹھ گئیں اور چوت کے لیے رستہ بن گی ‪.‬‬
‫چوت پہ ایک بھی ب ل نہیں تھ ‪ .‬ش ید آپی نے صبح اٹھ کے س سے پہ ے یہ ب ل ہی‬
‫ص ف کیے تھے اور ا یہ انچھوئی ک ی ‪ ،‬پھول بننے کی تڑپ لیے میرے بھنورے کو‬
‫اپنی طرف با رہی تھی ‪ .‬پھر مجھے خی ل آی کہ تیل تو لگ ی ہی نہیں ‪ .‬میں نے ان کی‬
‫ٹ نگیں دوب رہ نیچے لٹک کے س ئڈ ٹیبل سے تیل کی شیشی اٹھ ئی اور تھوڑا س تیل نک ل‬
‫کے اپنے لن پہ ما اور ڈھکن بند کر کے شیشی دوب رہ س ئڈ ٹیبل پہ رکھ دی ‪ .‬ا اپنی‬
‫طرف سے میں تی ر تھ ‪ .‬ایک ب ر پھر میں نے وہی پوزیشن لی ‪ .‬ی نی اپنے ب زو ان کی‬
‫ٹ نگوں کے نیچے سے گزارتے ہوئے ہ تھ پ نگ پہ رکھ لیے اور پھر انہیں تی ر ہونے ک‬
‫‪ .‬اش رہ کی تو انہوں نے سر ہا دی گوی وہ تی ر تھیں‬
‫میں نے پوزیشن لیتے ہوئے لن ان کی چوت پہ ایڈجسٹ کی اور پھر ہ ک س دھک لگ ی‬
‫تو صرف ٹوپی ہی اندر ج سکی ‪ .‬آپی نے پھر ہ کی سی چیخ م ر ی تو میں نے انہیں‬
‫گھور کے دیکھ ‪ .‬میرے گھورنے پہ ان کے چہرے پہ ایک ب ر پھر م ذرت کے ت ثرات‬
‫نظر آنے لگے ‪ .‬میں نے پھر دھک لگ ی مگر لن تقریب ً ایک انچ ہی مزید اندر ج سک ‪.‬‬
‫ان کی چوت نورین آپی کی چوت سے زی دہ تنگ تھی ‪ .‬میں بڑی مشکل سے لن اندر‬
‫روکے ہوئے تھ ورنہ ب ہر نکل آت ‪ .‬اچ نک مجھے کچھ خی ل آی‬
‫میں ‪ :‬آپ نے ٹ ئیٹ تو نہیں کر لی ؟‬
‫‪ . . .‬آپی ‪ :‬ہ ں ‪ . .‬وہ درد بہت ہو رہی تھی تو‬
‫میں ‪ :‬اس طرح زی دہ درد ہو گی ‪ .‬ڈھیا چھوڑ دیں ‪ .‬کچھ دیر درد سہن پڑے گ ‪ .‬پھر‬
‫‪ .‬کبھی درد نہیں ہو گ‬
‫آپی ‪ :‬سچ کہہ رہے ہو ‪ .‬ایک ب ر ہی درد ہو گ ن ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬جی ‪ . . .‬ا ڈھیا چھوڑیں ‪ .‬ورنہ میں نک لنے لگ ہوں‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬نن ‪ . . .‬نہیں ‪ .‬میں ڈھیا کر رہی ہوں ‪ .‬نک لن نہیں‬
‫انہوں نے چوت کو ڈھیا کی تو لن جو میرے زور دینے پہ مشکل سے اندر رک ہوا تھ ‪،‬‬
‫تھوڑا س مزید اندر چا گی ‪ .‬اس سے آگے مجھے وہ جھ ی محسوس ہوئی جو یقین ان‬
‫کے کنوارپن ک پردہ ( سیل ) تھ ‪ .‬میں نے تھوڑا س لن ب ہر کھینچ کے دوب رہ زور سے‬
‫دھک لگ ی تو لن سیل توڑت ہوا مزید اندر چا گی ‪ .‬اس ب ر آپی نے اپنی چیخ روکنے کے‬
‫لیے اپن ہ تھ اپنے منہ پہ رکھ لی تھ اس لیے آواز نہیں نک ی ‪ .‬بہر ح ل تک یف ان کی‬
‫آنكھوں اور ک نپتے ہوئے جس سے ظ ہر ہو رہی تھی ‪ .‬ا میرا ہ لف سے کچھ زی دہ لن‬
‫اندر تھ ‪ .‬میں نے کچھ دیر كے لیے رکے رہن من س سمجھ اور ان کی ٹ نگیں چھوڑ‬
‫کے ان کے اوپر لیٹ گی ‪ .‬میرے ہ تھ ا ان کے بوبز پہ تھے اور ہونٹ ان کے ہونٹوں‬
‫پہ تھے ‪ .‬میں نے پہ ے انہیں ہ ک س کس کی اور پھر پی ر سے ان کے ہونٹ چوسنے‬
‫لگ ‪ .‬س تھ س تھ نیچے سے اپنے دونوں ھ تھوں سے ان کے بوبز بھی دب رہ تھ جس‬
‫سے ان ک دھی ن بھی تک یف سے ہٹ کے مزے کی طرف ہو گی ‪ .‬ک فی دیر تک میں یوں‬
‫ہی ان کے ہونٹ چوست اور بوبز دب ت رہ ‪ .‬پھر نیچے سے لن کو مزید آگے بڑھ ن‬
‫شروع کر دی ‪ .‬ا آگے کوئی رک وٹ تو نہیں تھی مگر چوت اتنی ٹ ئیٹ تھی کہ مزید آگے‬
‫کرنے کے لیے زی دہ زور لگ ن پڑ رہ تھ ‪ .‬ویسے آپی کو ا زی دہ درد نہیں ہو رہ تھ ‪.‬‬
‫بس چوت ٹ ئیٹ ہونے کی وجہ سے لن اندر ج نے سے تھوڑی تک یف ہوتی تھی جسے‬
‫وہ ش ید ہونٹ چوسنے اور بوبز دب نے کے مزے کی وجہ سے برداشت کر رہی تھیں ‪.‬‬
‫میں نے اپن ک ج ری رکھ ‪ ،‬ہونٹ چوستے اور بوبز دب تے ہوئے لن برابر آگے بڑھ ئے‬
‫ج رہ تھ ‪ .‬آخر ک فی دیر ب د لن ان کی چوت کی آخری حد تک پہنچ ہی گی ‪ .‬اور ات‬
‫کی ب ت یہ کہ میرا لن پورا ان کی چوت میں تھ ‪ .‬ی نی ان کی چوت میں بھی میرا لن‬
‫‪ .‬ب لکل فٹ آی تھ ‪ . . .‬پرفیکٹ فٹ‬
‫میں دل ہی دل میں ہنس دی ‪ .‬کی میری بہنوں کی پھدی ں میرے لن کے لیے ہی بن ئی گئیں‬
‫ہیں ‪ .‬ا تک دو بہنوں سے سیکس کی تھ اور دونوں کی چوت میں میرا لن ب لکل فٹ آی‬
‫‪ .‬تھ‬
‫میں ‪ ( :‬اپنے ہونٹ آپی کے ہونٹوں سے الگ کرتے ہوئے ) ا تو درد نہیں ہو رہ آپی ؟‬
‫آپی ‪ :‬نہیں ‪ . . .‬ا زی دہ درد نہیں ہو رہ ‪ .‬مگر ج تک یہ اندر ہے ‪ . . .‬مجھے تنگ تو‬
‫‪ .‬کرت رہے گ ‪ .‬بڑی مشکل سے جھیل رہی ہوں اسے‬
‫میں ‪ ( :‬ہنستے ہوئے ) ابھی پہ ی ب ر ہے آپی ‪ .‬اور ویسے بھی آپ کی ‪ . . . .‬اندر سے‬
‫‪ .‬بہت ٹ ئیٹ ہے ‪ .‬آہستہ آہستہ ٹھیک ہو ج ئے گی ‪ .‬پھر مسئ ہ نہیں ہو گ‬
‫آپی ‪ :‬ویسے درد کے س تھ س تھ کچھ کچھ اچھ بھی لگ رہ ہے ‪ .‬اور یہ سوچ کے تو‬
‫‪ .‬اور بھی اچھ لگ رہ ہے کہ پورا اندر چا گی ہے‬
‫میں ‪ :‬ا آگے پیچھے کروں ؟ آپ تی ر ہیں ؟‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬ٹھیک ہے ‪ .‬لیکن تیز تیز نہیں کرن‬
‫ان کی طرف سے سگنل م نے پہ میں نے تھوڑا س پیچھے کر کے پھر زور لگ کے‬
‫آگے کرن شروع کر دی ‪ .‬ہر ب ر ج میں لن ب ہر کی طرف کھینچت تو س تھ ہی آپی بھی‬
‫تھوڑا س اوپر کی طرف اٹھ ج تیں جیسے لن کے س تھ ہی کھنچی ج رہی ہوں اور ج‬
‫لن اندر کرت تو وہ بھی نیچے ہو ج تیں اور مجھے بھی زور سے دبوچ لیتیں ‪ .‬ان کی‬
‫ٹ نگیں ا میری کمر کے گرد تھیں اور انہوں نے ٹ نگوں سے میری کمر کو زور سے‬
‫جکڑا ہوا تھ ‪ .‬آہستہ آہستہ میں نے اپنی سپیڈ بڑھ ن شروع کر دی ‪ .‬ا بھی لن پھنس‬
‫پھنس کے اندر ب ہر ہو رہ تھ مگر ا اتنی گنج ئش پیدا ہو گئی تھی ان کی چوت میں ‪،‬‬
‫کہ ا انہیں زی دہ تک یف نہیں ہو رہی تھی ‪ .‬بس ہ کی ہ کی کراہیں ان کے ہونٹوں سے‬
‫ج ری تھیں جن میں درد سے زی دہ مزہ محسوس ہو رہ تھ ‪ .‬جیسے جیسے میری سپیڈ‬
‫بڑھتی ج رہی تھی ‪ ،‬ان کے کراہنے کی آوازیں بھی ب ند ہونے لگی تھیں ‪ ،‬پھر اچ نک‬
‫انہوں نے بہت زور زور سے کراھن شروع کر دی جیسے چیخ رہی ہوں ‪ .‬یقین یہ ان کے‬
‫آرگز کی نش نی تھی ‪ .‬نورین آپی نے تو خود پہ خ ص ق بو رکھ تھ مگر مہرین آپی کو‬
‫ش ید خود پہ ب لکل بھی اختی ر نہیں رہ تھ ‪ .‬اور پھر اسی طرح کراہتے ہوئے اچ نک ان‬
‫کے جس کو جھٹکے لگنے لگے ‪ .‬پہا جھٹک تو اتن شدید تھ کہ اگر میں ان کے اوپر ن‬
‫ہوت تو وہ اچھل کے پ نگ سے نیچے ج گرتیں ‪ .‬میں گھبرا کے رک گی اور ان کے‬
‫ڈسچ رج ہونے ک انتظ ر کرنے لگ ‪ .‬ڈسچ رج ہوتے ہوئے وہ مجھے بہت بری طرح‬
‫نوچنے لگی تھیں ‪ .‬میں نے گھبرا کے ان کے دونوں ہ تھ اپنے ھ تھوں کے نیچے دب‬
‫لیے تو انہوں نے سر کو ادھر ادھر پٹخن شروع کر دی ‪ .‬ان کی ک مجھے اپنے لن پہ‬
‫ک فی دیر تک گرتی محسوس ہوتی رہی اور پھر وہ آہستہ آہستہ ری کس ہوتی گئیں ‪ .‬اور‬
‫ان کے ری کس ہونے کے س تھ س تھ ان کی آواز بھی دھیمی ہونے لگی ‪ .‬آخر ج وہ‬
‫ب لکل پرسکون ہو گئیں تو میں نے بھی سکون ک س نس لی ‪ .‬ا مجھے ایک اور فکر‬
‫نے پریش ن کی ‪ .‬ان کے ب ند آواز میں کراہنے ی دوسرے م نوں میں چیخنے کی آوازیں‬
‫یقین کمرے سے ب ہر بھی پہنچی ہوں گی ‪ .‬پت نہیں کس کس نے سنی ہوں گی ان کی‬
‫چیخیں ‪ .‬ا اپنی پوزیشن میں کیسے واضح کر پ ؤں گ ‪ .‬س کہیں گے میں نے آپی پہ‬
‫‪ .‬ظ کی ‪ .‬میری ب ت ک کون یقین کرے گ‬
‫میں ‪ :‬مر وا دی آپ نے آپی ‪ .‬آخر اتنی ب ند آواز میں چیخنے کی کی ضرورت تھی ؟ س‬
‫ہم رے رازدار سہی مگر پھر بھی اگر کسی نے آپ کی چیخیں سن لی ہوں گی تو میری‬
‫‪ .‬ش مت یقینی ہے ‪ .‬آپ کو س مظ و اور مجھے ظ ل اور ج بر سمجھیں گے‬
‫آپی ‪ :‬م ف کر دو سنی ‪ . . . .‬میں اپنے بس میں نہیں رہی تھی ‪ .‬زندگی میں پہ ی ب ر اتن‬
‫مزہ آ رہ تھ کہ خود بخود ہی ح سے چیخیں نکل رہی تھیں ‪ .‬پت ہی نہیں چا کہ میری‬
‫‪ .‬آوازیں کتنی ب ند ہو رہی ہیں‬
‫میں ‪ :‬ا ب ہر نک ل لوں ؟ ی ابھی اور کرنے ک موڈ ہے ؟‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬نہیں ‪ . . .‬ا نک ل لو ‪ .‬ویسے بھی بہت دیر ہو گئی ہے‬
‫میں نے دھیرے دھیرے لن ب ہر نک ا تو آپی نے ج دی سے س ئڈ ٹیبل کی دراز سے ٹشو‬
‫نک ل کے مجھے پکڑا دی ‪ .‬میں نے ج دی سے لن ص ف کی اور پھر ب تھ رو میں ج‬
‫کے ری یز ہو گی ‪ .‬وہ ں سے ف ر ہو کے لن کو دھو کے واپس آی تو آپی اپنے پ نگ کی‬
‫خون آلود چ در تو ات ر چکی تھیں مگر ش وار ابھی تک نہیں پہنی تھی ‪ .‬میں نے خود ہی‬
‫ان کی ش وار اٹھ کے ان کی طرف بڑھ ئی تو انہوں نے شرم کے پکڑ لی اور پہننے‬
‫‪ .‬لگیں‬
‫میں ‪ :‬ایک ب ر منہ میٹھ کر دیں آپی ‪ .‬سہ گ دن ک اختت ( اینڈ ) بھی خوشگوار ہو‬
‫‪ .‬ج ئے گ‬
‫آپی نے خود ہی آگے بڑھ کے میرے ہونٹوں کو چو لی اور ک فی دیر تک اپنے ہونٹ‬
‫میرے ہونٹوں سے چپک ئے رکھے پھر وہ خود ہی الگ ہوئی تو ان کی آنكھوں میں س‬
‫کچھ پ لینے کی چمک اور چہرے پہ شر کے آث ر تھے ‪ .‬میں نے آخری پی ر بھری‬
‫نظریں ان پہ ڈالیں اور پھر ان کے کمرے سے ب ہر نکل آی ‪ .‬مگر ب ہر نک تے ہی میرے‬
‫قد وہیں ج کے رہ گئے ‪ .‬امبرین اور ثمر ین س منے ہی میرے کمرے کے دروازے میں‬
‫کھڑی تشویش بھری نظروں سے ادھر ہی دیکھ رہی تھیں ‪ .‬یقین مہرین آپی کی چیخیں‬
‫انہوں نے سن لی تھیں ‪ .‬اور میرے خدش ت كے عین مط ب ش ید یہی سمجھ رہی تھیں‬
‫کہ میں نے آپی سے زبردستی کی ہے ‪ ،‬ان پہ ظ کی ہے ‪.‬میں ان دونوں کی نظروں میں‬
‫مہرین آپی کے لیے فکر مندی دیکھ کے سخت گھبرای ہوا تھ اور ہر ح ل میں اپنی‬
‫پوزیشن واضح کرن چ ہت تھ ‪ .‬کسی بھی ح لت میں مجھے ان کے م تھے کی ہ کی سی‬
‫شکن بھی گوارہ نہیں تھی ‪ .‬صب ء کے ب د میں نے اگر کسی کو دل سے دوست سمجھ‬
‫تھ تو وہ یہ دونوں ہی تھیں ‪ .‬میری چ ہت ان دونوں کے لیے بے غرض تھی اور اس‬
‫میں ہوس اور لذت ن س کی ماوٹ نہیں تھی ‪ .‬میرے دل میں ان کے لیے اتنی چ ہت تھی‬
‫‪ .‬کہ میں انہیں ن راض دیکھنے ک تصور بھی نہیں کرن چ ہت تھ‬
‫میں ‪ ( :‬ان کی نظروں سے گھبرا کر ) دیکھو گڑی ‪ . . .‬وہ ب ت نہیں ہے جو ت دونوں‬
‫سمجھ رہی ہو ‪ .‬میں نے آپی سے زبردستی نہیں کی ‪ .‬آپی کے چیخنے کی وجہ یہ نہیں‬
‫‪ .‬تھی‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬آپ اندر آئیں ‪ .‬بیٹھ کے سکون سے ب ت کرتے ہیں‬
‫ثمر ین نے مجھے کمرے كے دروازے کی طرف اش رہ کرتے ہوئے کہ اور خود رستہ‬
‫دینے کے لیے س ئڈ پہ ہو گئی تو میں چپ چ پ کمرے میں داخل ہو گی ‪ .‬پیچھے پیچھے‬
‫‪ .‬وہ دونوں بھی اندر آ گئیں‬
‫امبرین ‪ :‬پہ ے تو اپنی گھبراہٹ دور کر لیں بھ ئی ‪ .‬ہمیں آپ پہ کوئی شک ن تھ ‪ ،‬ن ہے‬
‫اور ن کبھی ہو گ ‪ .‬آپ پہ ہمیں خود سے زی دہ اعتب ر ہے ‪ .‬آپی کے چیخنے کی آوازیں‬
‫سن کے ہم را گھبرا ج ن فطری ہے ‪ .‬مگر اس کی وجہ ہ آپ کو نہیں سمجھ رہیں ‪ .‬ب کہ‬
‫ہمیں تو اس کی وجہ سمجھ ہی نہیں آ رہی تھی ‪ .‬اسی لیے تو گھبرائی ہوئی سی دروازے‬
‫‪ .‬میں کھڑی تھیں کہ ک دروازہ کھ ے اور آپی کی خیریت پت چ ے‬
‫میں ‪ ( :‬اطمین ن کی س نس لیتے ہوئے ) وہ ٹھیک ہیں ‪ .‬ان کے س تھ کوئی مسئ ہ نہیں ‪.‬‬
‫‪ . . .‬مگر میں بت نہیں سکت کہ ان کے چیخنے کی وجہ نہیں بت سکت ‪ .‬اتن بے شر‬
‫‪ .‬نہیں ہوں میں‬
‫ثمر ین ‪ :‬امبرین ! آپی کے چیخنے کی آوازیں پہ ے بہت ہ کی تھیں ‪ ،‬پھر آہستہ آہستہ‬
‫‪ .‬ب ند ہوتی گئیں ‪ .‬غور کرو تو یہ چیخیں نہیں ‪ ،‬ش ید کراہنے کی آوازیں تھیں ‪ .‬ش ید وہ‬
‫‪....‬‬
‫اس کے ب ت ادھوری چھوڑنے کے ب وجود م ہو پوری طرح واضح ہو رہ تھ ‪ .‬امبرین‬
‫کی جھکتی ہوئی گھبرائی سی نظروں سے بھی یہی پت چل رہ تھ کہ وہ ثمر ین کی ب ت‬
‫ک م ہو بخوبی سمجھ گئی ہے ‪ .‬اور کیوں ن سمجھتی ‪ . . .‬آخر دونوں ایک دوسری ک‬
‫‪ .‬س یہ تھیں‬
‫‪ . . . .‬میں ‪ :‬ت دونوں کے عاوہ کسی اور نے تو‬
‫ثمر ین ‪ :‬نہیں بھ ئی ‪ .‬اور کوئی آس پ س موجود نہیں تھ ‪ .‬نورین آپی بھی اپنے کمرے‬
‫میں نہیں ہیں ‪ .‬امی ج ن کے س تھ صحن میں بیٹھی ہیں ‪ .‬ش ید اکی ے میں دل گھبرا رہ‬
‫‪ . . . .‬ہو گ ی پھر‬
‫میں جگہ ن دو ‪ .‬اگر ایسی ب ت ہے بھی تو‬ ‫میں ‪ :‬اچھ ا الٹی سیدھی سوچوں کو دم‬
‫‪ .‬ہمیں اس پہ غور نہیں کرن چ ہیے‬
‫امبرین ‪ :‬بھ ئی ٹھیک کہہ رہے ہیں ثمر ین ‪ .‬اگر ایس ہے بھی تو یہ فطری کمزوری ں ہیں‬
‫‪ .‬جنہیں نظر انداز کر دین چ ہیے خوامخواہ دل میں ب ت رکھن من س نہیں ہے‬
‫میں ‪ :‬مجھ سے تو ن راض نہیں ہو ن ت دونوں ؟ ؟ ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬کیسی ب ت کرتے ہیں بھ ئی ؟ آپ سے کیسی ن راضگی ؟ آپ تو اتنے اچھے ہیں‬
‫‪ .‬کہ م ر بھی ڈالیں گے تو دل میں کوئی شکوہ نہیں آئے گ‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬اچھ ا مکھن مت لگ ؤ ‪ .‬اتن بھی اچھ نہیں ہوں‬
‫امبرین ‪ :‬نہیں بھ ئی ‪ .‬آپ واق ی بہت اچھے ہیں ‪ .‬اتنے اچھے کہ بس ہر ب ت پہ پی ر آ‬
‫‪ .‬ج ئے‬
‫میں ‪ ( :‬جذب تی ہو کر ) ت دونوں بھی مجھے ج ن سے زی دہ عزیز ہو ‪ .‬ت دونوں کی‬
‫ن راضگی کے تصور سے ہی ج ن نک نے لگتی ہے ‪ .‬خدا کے لیے کبھی مجھ سے‬
‫‪ .‬ن راض مت ہون ‪ .‬یہ میری برداشت سے ب ہر ہے‬
‫ثمر ین ‪ :‬اتن جذب تی ہونے کی کی ضرورت ہے بھ ئی ؟ ہمیں پت ہے آپ ہمیں کتن چ ہتے‬
‫ہیں ‪ .‬اور ہمیں یہ بھی پت ہے کہ اس چ ہت میں لذت ن س کی ماوٹ نہیں ہے ‪ .‬آپ کی‬
‫‪ .‬چ ہت بے غرض ہے ‪ .‬اور ہمیں اس ک یقین ہے‬
‫میں ‪ :‬بن کسی آزم ئش کے تمہیں ایس یقین کیسے ہے گڑی ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬آزم ئش کی ویسے ضرورت تو نہیں ہے ‪ .‬مگر آپ خود کو آزم ن ہی چ ہتے ہیں‬
‫تو آج رات ہ دونوں سرخ ریشمی لب س میں آپ سے لپٹ کے سوئیں گی ‪ .‬ہم رے سونے‬
‫کے ب د آپ اگر خود پہ ق بو رکھ پ ئے تو ہم را یقین سچ ہے ‪ .‬اور اگر آپ بہک گئے ‪. .‬‬
‫‪ .‬تو ہمیں اپنے حسن کی قی مت خیزی پہ یقین آ ج ئے گ ‪ .‬اس بہ نے ہم ری بھی سہ گ‬
‫‪ .‬رات ہو ج ئے گی‬
‫میں ‪ ( :‬ہنستے ہوئے ) ی نی دونوں صورتوں میں ت نے اپن ہی ف ئدہ سوچ رکھ ہے ؟‬
‫امبرین ‪ :‬ا یہ تو آپ کی برداشت پہ ہے ن ‪ .‬آج ہی رات سہ گ رات من ن چ ہتے ہیں ی‬
‫‪ .‬ہمیشہ کے لیے ہمیں اپن بن لین چ ہتے ہیں‬
‫؟‬ ‫میں ‪ ( :‬الجھن محسوس کرتے ہوئے ) کی مط‬
‫ثمر ین ‪ :‬مط یہ کہ اگر آپ اس آزم ئش سے سرخ رو ہو گئے تو ہ دونوں ہمیشہ کے‬
‫لیے دل سے آپ کی ہو ج ئیں گی میں ‪ :‬مجھے ایسے الچ دینے کی ضرورت نہیں گڑی ‪.‬‬
‫میں ج نت ہوں کہ اگر ابھی بھی میں ایک اش رہ کر دوں تو ت دونوں مجھے اتن چ ہتی ہو‬
‫کہ صرف میری خوشی کے لیے ابھی اپنے کپڑے ات ر دو گی ‪ .‬مگر یہ میری چ ہت کی‬
‫توہین ہو گی ‪ .‬میں خود کو تمہ ری چ ہت کے اہل ث بت کرنے کے لیے اس امتح ن سے‬
‫‪ .‬گزرنے کے لیے تی ر ہوں‬
‫ثمر ین ‪ :‬یہ ہوئی ن مردوں والی ب ت ‪ .‬ویسے ہم ری چ ہت پہ اتن یقین رکھنے ک شکریہ‬
‫‪ . .‬ہ واق ی آپ کو اتن ہی چ ہتی ہیں کہ آپ کی خوشی کے لیے کچھ بھی کر گزریں گی‬
‫امبرین ‪ :‬اچھ ا یہ بور ب تیں بند کریں ‪ .‬چ یں ب ہر صحن میں چل کے بیٹھتے ہیں ‪ .‬امی‬
‫‪ .‬ج ن کے پ س اس وقت بڑی مزیدار قس کی خواتین بیٹھی ہوتی ہیں‬
‫میں ‪ ( :‬ہنستے ہوئے ) مزیدار خواتین ؟ ی ر مزیدار تو لڑکی ں ہوتی ہیں ‪ .‬خواتین کیسے‬
‫‪ .‬مزیدار ہو سکتی ہیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬ا آپ ہر ب ت کو اپنے مط کے مط ب تو ن لی کریں ‪ .‬اس کے کہنے ک‬
‫مط ہے کہ ان کی ب تیں بڑی مزیدار ہوتی ہیں ‪ .‬آپ بھی یقین دلچسپی محسوس کریں‬
‫‪ .‬گے‬
‫‪ .‬میں ‪ ( :‬اٹھتے ہوئے ) ٹھیک ہے چ و‬
‫میں ان دونوں کے س تھ کمرے سے نکا اور صحن میں آ گی جہ ں امی ج ن کے س تھ ‪3‬‬
‫‪ 4 ،‬پکی عمر کی دیہ تی خواتین موجود تھیں اور اپنے دکھڑے سن نے میں مصروف‬
‫تھیں ‪ .‬نورین آپی بھی پہ ے سے وہ ں موجود تھیں ‪ .‬میں نے بھی امبرین اور ثمر ین‬
‫کے س تھ وہیں نشست جم لی اور ان خواتین کی ب تیں سننے لگ ‪ .‬اور واق ی مجھے‬
‫تھوڑی ہی دیر میں ان ب توں میں دلچسپی محسوس ہونے لگی کیونکہ یہ خواتین اپنے‬
‫گھروں کے دکھڑے تو سن رہی تھیں مگر ان ک انداز بہت تیکھ اور مزاحیہ تھ ‪ .‬گوی‬
‫‪ .‬اپنے دکھوں کو ہنسی میں اڑا رہی ہوں ‪ .‬واق ی بہت بہ در اور " مزیدار " خواتین تھیں‬
‫رات کے کھ نے کے ب د میں ثمر ین اور امبرین کے س تھ ان کے کمرے میں چا آی ‪.‬‬
‫دروازے کو اندر سے لوک کر کے وہ دونوں مجھے پ نگ پہ بیٹھنے ک کہہ کے کپڑے‬
‫تبدیل کرنے کے لیے ب تھ رو چ ی گئیں ‪ .‬آج ان دونوں نے سرخ ریشمی لب س میں‬
‫میرے س تھ چپک کے سون تھ ‪ .‬اپنی طرف سے تو ان دونوں نے یہ پروگرا میری‬
‫آزم ئش کے لیے بن ی تھ مگر میرے لیے اس میں کوئی پریش نی کی ب ت نہیں تھی ‪ .‬پت‬
‫نہیں کیوں میں ان دونوں کو سیکس کی نظر سے دیکھ ہی نہیں پت تھ ‪ .‬ج بھی ان‬
‫دونوں کے ب رے میں سوچت ‪ ،‬دل میں ڈھیروں پی ر امڈ آت ‪ .‬ایس پی ر ‪ ،‬جس میں سیکس‬
‫‪ ،‬لذت ن س ی جسم نی قربت ک کوئی تصور ہی نہیں تھ ‪ .‬ب لکل بے غرض اور سچ پی ر‬
‫‪ .‬ویس ہی پی ر جیس کہ ان دونوں کو یقین تھ کہ میں ان سے کرت ہوں ‪ .‬یہ الگ ب ت ہے‬
‫کہ اگر وہ دونوں زندگی میں کبھی مجھ سے اپنی ن س نی خواہش ت کی تسکین چ ہتیں تو‬
‫میں انک ر بھی ن کر پ ت ‪ .‬مگر یہ میری خواہش ہرگز ن ہوتی ‪ .‬صرف ان کی ضرورت‬
‫پوری کرنے کی مجبوری ہوتی ‪ .‬ج کہ مہرین آپی اور نورین آپی کے ب رے میں میرے‬
‫خی ات ایسے نہیں تھے ‪ .‬بہنیں ہونے کے ن تے میرے دل میں ان دونوں کے لیے بھی‬
‫بہت محبت تھی اور میں ان دونوں کی ن س نی خواہش ت پوری کرن بھی اپن فرض‬
‫سمجھت تھ ‪ .‬مگر س تھ ہی مجھے ان دونوں کے جس میں اپنے لیے لذت بھی محسوس‬
‫ہوتی تھی اور میں ب ر ب ر ان دونوں سے سیکس کرن چ ہت تھ ‪ .‬ی نی ان دونوں سے‬
‫میری محبت اور ت میں غرض چھپی ہوئی تھی ‪ .‬اس میں لذت ن س کی ماوٹ تھی ‪.‬‬
‫ج کہ ثمر ین اور امبرین سے میں سچ پی ر کرنے لگ تھ ‪ .‬میرے دل میں دونوں ک‬
‫خ ص مق بن گی تھ ‪ ( .‬میری محبت ان دونوں سے بھ ئی بہنوں والی نہیں تھی ‪ ) .‬ش ید‬
‫میں ان دونوں کو دوستی ک اع ی ترین درجہ دے چک تھ ‪ ،‬ی پھر ش ید مجھے ان دونوں‬
‫‪ .‬سے عش ہو گی تھ‬
‫ہ ں ش ید یہ عش ہی تھ ‪ .‬ان کے س تھ میں جتنی دیر بھی رہت ‪ ،‬انہی کے رنگ میں‬
‫رنگ کے رہ ج ت تھ ‪ .‬ویس ہی سوچنے لگت تھ جیس یہ دونوں سوچتی تھیں ‪ ،‬وہی‬
‫س کرنے کو میرا دل بھی چ ہنے لگت تھ جو یہ کرن چ ہتی تھیں ‪ .‬اور ا بھی میں ان‬
‫دونوں کے پروگرا کے مط ب خود اپنی ہی آزم ئش کے لیے تی ر ہوا تھ تو بھی صرف‬
‫اس لیے کہ ان دونوں ک اعتب ر مجھ پہ ہمیشہ کے لیے مضبوط ہو ج ئے ‪ .‬یہ دونوں‬
‫مجھے ایسے چ ہنے لگیں کہ ایک لمحے کے لیے بھی انہیں مجھ سے جھجک محسوس‬
‫ن ہو ‪ ،‬دونوں کبھی مجھے اپنے وجود سے الگ ن سمجھیں ب کہ اپنے وجود ک حصہ‬
‫سمجھیں ‪ .‬ی ک از ک اتن درجہ تو دیں کہ جیسے یہ دونوں خود کو ایک دوسری ک س یہ‬
‫‪ .‬محسوس کرتی تھیں ‪ ،‬مجھے بھی اپن س یہ محسوس کرنے لگیں‬
‫میری یہ خواہش ت سے تھی ج سے میں نے پہ ی ب ر ایک دوسری کے لیے محبت‬
‫اور انڈر اسٹیڈنگ محسوس کی تھی ‪ .‬اسی وقت سے میرا بھی دل چ ہنے لگ تھ کہ یہ‬
‫دونوں میرے لیے بھی ایس ہی سوچنے لگیں ‪ .‬مجھے اپنے وجود ک حصہ ہی محسوس‬
‫کرنے لگیں ‪ .‬میرے دل میں بھی وہی کچھ ہو ‪ ،‬جو ان دونوں کے دل میں ہو ‪ .‬ش ید میری‬
‫یہی خواہش آہستہ آہستہ محبت کے درجے طے کرتی ہوئی عش کی حدود کو پہنچنے‬
‫لگی تھی ‪ .‬میں انہی خی لوں میں گ تھ کہ ب تھ رو ک دروازہ کھول کے دونوں ایک‬
‫س تھ اندر آئیں ‪ .‬دونوں سرخ ریشمی لب س میں واق ی آفت لگ رہی تھیں مگر پھر بھی ن‬
‫ج نے کیوں میرے دل میں کوئی ہ چل نہیں مچ رہی تھی ‪ .‬ایس لگت تھ جیسے ان دونوں‬
‫‪ .‬کو اگر بے لب س بھی دیکھوں گ تو میرے لیے ن رمل سی ب ت ہو گی‬
‫امبرین ‪ ( :‬شریر انداز میں مسکراتے ہوئے ) آپ خوامخواہ یہ ں بیٹھے بور ہوتے رہے ‪.‬‬
‫‪ .‬ہ نے کونس اندر سے کنڈی لگ ئی تھی ‪ .‬آپ بھی اندر آ ج تے‬
‫میں ‪ ( :‬ہنستے ہوئے ) اس سے بھی کوئی فر ن پڑت ‪ .‬پت نہیں کی ب ت ہے ی ر ‪ .‬ت‬
‫دونوں کے پ س ج بھی آت ہوں تو خود کو ت دونوں جیس ہی محسوس کرنے لگت ہوں‬
‫‪ . .‬میرے لیے ت دونوں ک بے لب س ہون بھی ش ید ن رمل ب ت ہوتی‬
‫امبرین ‪ ( :‬دل پہ ہ تھ رکھتے ہوئے ) ہ ئے یہ سننے سے پہ ے میرے ک ن بند کیوں ن ہو‬
‫گئے ‪ .‬ہم را بھ ئی خود کو لڑکی سمجھنے لگ ہے ‪ .‬بھ ئی آپ ن رمل تو ہیں ن ؟ میرا‬
‫مط آپ نے سچ مچ نورین آپی اور مہرین آپی کے س تھ ‪ . . .‬کہیں کوئی گڑبڑ تو نہیں‬
‫ہے ن ؟‬
‫میں ‪ :‬ی ر وہ ں تو س کچھ ن رمل ہی تھ ‪ .‬پت نہیں ت دونوں کے پ س آ کے کی گڑبڑ ہو‬
‫‪ .‬ج تی ہے‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬شرارت سے مسکراتے ہوئے ) بھ ئی م ن کہ ہ دونوں ابھی " بچی ں " ہیں ‪.‬‬
‫مگر کبھی تو ہم را بھی دل چ ھے گ جوان ہونے کو ‪ .‬آپ ہم رے ارم نوں پہ برف تو ن‬
‫‪ .‬گرائیں ‪ .‬آپ ہی تو ہم ری آخری امید ہیں‬
‫میں ‪ :‬ش ید ت دونوں میں ہی کوئی ٹیکنیکل ف لٹ ہے ‪ .‬ت دونوں مجھے لڑکی ں لگتی ہی‬
‫‪ .‬نہیں ہو ‪ .‬بے شر لڑکے لگتی ہو‬
‫امبرین ‪ :‬یہ دلہنوں واا رنگ پہن تو لی ہے ‪ .‬فٹنگ بھی کتنی ٹ ئیٹ کی ہے کہ کچھ تو‬
‫لڑکی ں لگیں ‪ .‬ا بھی نہیں لگ رہیں تو اور کی کریں کہ آپ کی نظر کر ہو ج ئے ؟‬
‫میں ‪ :‬کوشش ج ری رکھو ‪ .‬کی پت ت دونوں کے سونے کے ب د مجھے محسوس ہونے‬
‫لگے کہ واق ی ت دونوں لڑکی ں ہی ہو‬
‫ثمر ین ‪ :‬ہ ں وہ تو کرنی ہی ہو گی ‪ .‬خیر یہ ں ہم رے پ س دو پ نگ ہیں جو س تھ س تھ‬
‫لگے ہوئے ہیں اور ان میں سے ایک پہ آپ اس وقت بیٹھے ہیں ‪ .‬اگر اسی پ نگ پہ آپ‬
‫‪ .‬درمی ن میں ہو ج ئیں تو ہ آپ کو دونوں طرف سے ق بو کرنے کے لیے تی ر ہیں‬
‫ثمر ین نے یہ کہتے ہی پیچھے دھکیا ج کہ امبرین نے میرے پ ؤں سے جوت نک ل‬
‫کے میری ٹ نگیں جھٹکے سے پ نگ کے اوپر پٹخ دیں ‪ .‬میں اس ک روائی پہ ہنست ہوا‬
‫چپ چ پ درمی ن میں ہو کے لیٹ گی تو ثمر ین میرے دائیں طرف ( جس طرف دوسرا بیڈ‬
‫تھ ) اور امبرین میرے ب ئیں طرف آ کے لیٹ گئیں ‪ .‬دونوں نے میرے کندھوں پہ سر‬
‫رکھ کے مجھے دونوں طرف سے جکڑ لی اور میں دونوں کے درمی ن سینڈوچ بن کے‬
‫رہ گی ‪ .‬دونوں نے اپن وجود میرے س تھ اس طرح چپک رکھ تھ کہ درمی ن میں ہوا کے‬
‫‪ .‬لیے بھی گنج ئش نہیں چھوڑی تھی‬
‫امبرین ‪ :‬ا کچھ موڈ بن ؟‬
‫میں ‪ :‬ی ر ت بھول رہی ہو ‪ .‬میں یہ ں ت دونوں کے س تھ مزے لینے ک موڈ بن نے نہیں‬
‫لیٹ ہوں ‪ .‬ایک امتح ن درپیش ہے مجھے اور ا لگ رہ ہے ش ید یہ امتح ن کچھ سخت‬
‫‪ .‬ہے‬
‫ثمر ین ‪ :‬ہ ئے نہیں بھ ئی ‪ .‬ہ دونوں تو اتنی نر و ن زک ہیں ‪ .‬آپ کو ش ید اپن موب ئل‬
‫‪ .‬سخت لگ رہ ہے جسے آپ نے اسی س ئڈ والی جی میں ڈاا ہوا ہے‬
‫میں ‪ :‬اوہو ‪ . . .‬میں تو بھول ہی گی تھ ‪ .‬چ و تمہ رے نر و ن زک بدن ک یہ ف ئدہ تو ہوا‬
‫‪ .‬کہ موب ئل ٹوٹنے سے بچ گی‬
‫‪ . . .‬ثمر ین ‪ :‬ا نک ل بھی لیں بھ ئی‬
‫امبرین ‪ :‬شش ‪ . . . .‬گندی گندی ب تیں ن کرو ‪ .‬کوئی سن لے گ تو کی کہے گ ؟‬
‫‪ . .‬ثمر ین ‪ ( :‬اپنے منہ پہ ہ تھ رکھ کے ) ہ ں ‪ . . .‬یہ میں کی کہہ گئی‬
‫میں ‪ ( :‬اس کی ب ت پہ ہنستے ہوئے ) اگر تمہیں اتن ہی تنگ کر رہ ہے تو نک ل لیت ہوں‬
‫‪.‬‬
‫یہ کہہ کے میں نے ثمر ین کو اٹھنے ک اش رہ کی اور جی میں ہ تھ ڈال کے موب ئل نک ل‬
‫لی ‪ .‬مگر ج رکھنے کے لیے س ئڈ ٹیبل کی طرف جھک تو امبرین میرے نیچے د كے‬
‫رہ گئی ‪ .‬میں ج دی سے سیدھ ہوا تو ثمر ین میری گھبراہٹ دیکھ کے ہنس رہی تھی ‪.‬‬
‫‪ .‬ج کہ امبرین بھی م نی خیز انداز میں مسکرا رہی تھی‬
‫امبرین ‪ :‬مزہ آ گی بھ ئی ‪ .‬ایک ب ر اور کریں ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬نہیں ‪ .‬ابھی موڈ نہیں بن رہ‬
‫امبرین ‪ :‬میں خود آپ کے اوپر آ ج ؤں ؟‬
‫میں ‪ :‬دیکھو میں دونوں کے س تھ انص ف کرن چ ہت ہوں ‪ .‬ت ایس کرو گی تو ثمر ین‬
‫‪ .‬کے س تھ ذی دتی ہو ج ئے گی‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬ایک ذی دتی تو کر دی آپ نے ‪ .‬اس کے اوپر لیٹ گئے ‪ .‬مجھے بھول گئے‬
‫‪ . . .‬میں ‪ :‬غ طی ہو گئی ی ر ‪ .‬ت چ ہو تو‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬چ یں م ف کی ‪ .‬ابھی رہنے دیں‬
‫امبرین ‪ :‬نہیں بھ ئی ‪ .‬یہ واق ی ذی دتی ہے میری بہن کے س تھ ‪ .‬آپ کو اس ک بھی کچو‬
‫‪ .‬مر نک لن ہو گ‬
‫تمہ را کچو مر نکل گی تھ ؟‬ ‫میں ‪ :‬مط‬
‫امبرین ‪ :‬نہیں ‪ . . . .‬بچت ہو گئی ‪ .‬دراصل میں نر و ن زک ہونے کے س تھ س تھ تھوڑی‬
‫‪ .‬لچکدار بھی ہوں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬ت جو بھی ہو بڑی چیز ہو‬
‫عرض ہے‬ ‫‪ .‬امبرین ‪ :‬آدا‬
‫میں ‪ ( :‬دوب رہ ثمر ین کی طرف ب زو پھیا کر ) ا ارادہ بدل گی کی ؟ ت دونوں نے تو‬
‫‪ .‬مجھ سے چپک کے سون تھ‬
‫ثمر ین ‪ :‬شکر ہے آپ کو ی د ہے ‪ .‬میں سمجھی ش ید س رے مزے امبرین سے ہی لینے‬
‫‪ .‬ہیں‬
‫میں ‪ :‬ی ر ا غصہ ج نے بھی دو ‪ .‬اگر تمہ را دل کر رہ ہے تو میں تمہ را بھی کچو مر‬
‫‪ .‬بن دیت ہوں‬
‫ثمر ین ہنستے ہوئے دوب رہ میرے کندھے پہ سر رکھ کے مجھ سے چپک کے لیٹ گئی‬
‫‪.‬‬
‫امبرین ‪ :‬بھ ئی سچ بت ئیں ‪ .‬آپ کو ذرا بھی مزہ نہیں آی ؟‬
‫میں ‪ :‬ی ر غ طی ہو گئی مجھ سے جو ت سے جھجک محسوس نہیں کر سک ‪ .‬آئندہ نہیں‬
‫‪ .‬کروں گ ‪ .‬اس ب ر م ف کر دو‬
‫امبرین ‪ :‬بھ ئی کہیں آپ سچ مچ تو خود کو ہ جیس محسوس نہیں کرنے لگے ہیں ؟‬
‫میں ‪ :‬یہ مذا نہیں ہے گڑی ‪ .‬واق ی مجھے ت دونوں اپنے جیسی ‪ ،‬ب کہ اپنے وجود ک‬
‫حصہ ہی لگتی ہو ‪ .‬جیسے ت دونوں مجھ سے ہر طرح کی ب ت بن جھجکے کر لیتی ہو ‪،‬‬
‫‪ .‬ویسے ہی مجھے بھی ت دونوں سے کوئی جھجک محسوس نہیں ہوتی‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬ا یہ جذب تی ب تیں خت ہوں گی ی نہیں ؟ بور ہو گئی ہوں میں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬بس ٹھیک ہے ا ب تیں خت ‪ .‬چپ چ پ سو ج ؤ‬
‫امبرین ‪ :‬آپ کو بہت ج دی ہے ہمیں سانے کی ؟ کی ارادے ہیں ؟‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬پہ ے سو تو ج ؤ ‪ .‬پھر دیکھی ج ئے گی‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬ایسی خودک ر نیند نہیں ہے ہم ری کہ آپ نے کہ اور ہمیں نیند آ گئی‬
‫میں ‪ :‬تو میں کی لوری سن ؤں ؟‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬نہیں ‪ .‬بس پی ر سے ب نہوں میں لیے ب تیں کرتے رہیں ‪ .‬کبھی تو نیند آئے گی‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬اتن لمب پروگرا مت بن ؤ ی ر ‪ .‬ہمت کر کے ا سو ہی ج ؤ‬
‫ثمر ین ‪ :‬سو ج ؤ ی ر ‪ .‬بھ ئی ک کچھ کرنے کو دل کر رہ ہو گ ‪ .‬دل خوش کر دو بچے ک‬
‫‪.‬‬
‫میں ‪ :‬بچہ ت دونوں کو ب نہوں میں لے کے بھی خوش ہے ‪ .‬مزید خوشی کی ضرورت‬
‫‪ .‬محسوس نہیں ہوتی ‪ .‬ا چپ چ پ سو ج ؤ‬
‫امبرین ‪ :‬جو کرن ہے کر لیں ن ‪ .‬ہم رے سونے ک انتظ ر کیوں کر رہے ہیں ؟ ہ نے‬
‫‪ .‬کونس آپ کو روکن ہے‬
‫میں ‪ :‬ت دونوں سونے کے موڈ میں نہیں لگ رہی ہو ‪ .‬مگر مجھے تو نیند آ رہی ہے ‪.‬‬
‫‪ .‬میں سونے لگ ہوں‬
‫یہ کہتے ہوئے میں نے گہری س نس سینے سے خ رج کرتے ہوئے آنکھیں موند لیں ‪.‬‬
‫سچی ب ت ہے ‪ ،‬ان دونوں کو ب نہوں میں لے كے اتن سکون مل رہ تھ کہ نیند خود بخود‬
‫ہی آئے ج رہی تھی ‪ .‬بس یوں لگ رہ تھ جیسے سمندر میں ڈوبنے سے بچنے کے‬
‫لیے میں نے اپنے کسی جگری دوست ک سہ را لیتے ہوئے خود کو مکمل طور پہ اس‬
‫کے حوالے کر دی ہو ‪ .‬اور اس کی یت میں جو سکون محسوس ہوت ہے کہ ہم را دوست‬
‫ہمیں بچ لے گ تو اس پہ اس اندھے اعتم د سے جو سکون م ت ہے ‪ ،‬اس سکون کی‬
‫کی یت میں خود ہی آنکھیں بند ہونے لگتی ہیں ‪ .‬اس وقت میری بھی یہی کی یت ہو رہی‬
‫تھی ‪ .‬پت نہیں ک میں نیند کی آغوش میں پہنچ کے اپنے دائیں ب ئیں موجود آفتوں سے‬
‫‪ .‬بے خبر سو گی‬
‫اگ ی صبح میری آنکھ کھ ی تو امبرین تو میرے پہ و میں موجود سوئی ہوئی تھی مگر‬
‫ثمر ین نہیں تھی ‪ .‬اور مجھے اپنے پ ؤں‬
‫پہ کسی کے ہ تھوں کی گرفت کے س تھ س تھ کچھ نمی بھی محسوس ہو رہی تھی ‪ .‬میں‬
‫گھبرا کے اٹھ بیٹھ اور دیکھ تو وہ ثمرین تھی جو میرے پ ؤں اپنے ہ تھوں سے پکڑے‬
‫‪ .‬پت نہیں ک سے رو رہی تھی‬
‫میں ‪ ( :‬اس کے ہ تھ تھ کے اپنے پ س بٹھ تے ہوئے ) کی ہوا گڑی ؟ رو کیوں رہی ہو‬
‫؟ کی مجھ سے کوئی غ طی ہو گئی ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬نہیں بھ ئی ‪ .‬اور شرمندہ مت کریں ‪ .‬آپ نے کچھ نہیں کی ‪ .‬مگر میں س ری‬
‫رات آپ کے کچھ کرنے کی منتظر رہی ‪ .‬مجھے لگت تھ ش ید آپ س ری رات خود پہ‬
‫ضبط نہیں کر پ ئیں گے ‪ .‬جوان خوبصورت لڑکی ک جس خود سے اتنے نزدیک محسوس‬
‫کر کے کوئی مرد خود پہ ضبط نہیں کر پ ت ‪ .‬میں آپ کو شرمندہ نہیں کرن چ ہتی تھی ‪.‬‬
‫اس لیے س ری رات اتنی چوکس رہی کہ اگر آپ کی انگ ی بھی ہ تی تو میں اٹھ ج تی اور‬
‫پھر خود آپ کو اپن آپ پیش کر دیتی ‪ .‬مگر آپ تو یوں بے خبر سوئے رہے جیسے آپ‬
‫کے پہ و میں دو حسین لڑکی ں نہیں ‪ ،‬محض تکیے رکھے ہوں جن کی موجودگی سے آپ‬
‫کو کوئی فر ہی ن پڑت ہو ‪ .‬میں نے آپ کو غ ط سمجھ بھ ئی ‪ .‬مجھے آپ پہ اعتب ر‬
‫کرن چ ہیے تھ ‪ .‬آپ کے وعدے پہ یقین کرن چ ہیے تھ کہ آپ ہم ری رض مندی کے بغیر‬
‫ہمیں ہ تھ بھی نہیں لگ ئیں گے ‪ .‬پھر میں نے کیوں ایس سوچ ؟ میں بہت بری ہوں‬
‫‪ .‬بھ ئی ‪ .‬مجھے م ف کر دیں‬
‫میں ‪ ( :‬حیران ہو کر ) ت س ری رات نہیں سوئی گڑی ؟ میرے لیے ؟‬
‫میرے سوال پہ ثمر ین زب ن سے کچھ ن کہہ سکی ‪ .‬بس اپن جھک ہوا سر اثب ت میں ہا‬
‫دی تو میں نے جذب تی س ہو کے اسے‬
‫‪ .‬اپنی طرف کھینچ اور گ ے لگ لی ‪ .‬اس کی محبت پہ میری آنکھیں بھر آئیں تھیں‬
‫میں ‪ :‬تمہ ری اس محبت نے تو مجھے بھی را دی گڑی ‪ .‬میں اتن چ ھے ج نے کے ق بل‬
‫کہ ں ہوں ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬بھ ئی آپ نے م ف کر دی ن ؟‬
‫میں ‪ :‬م فی تو مجھے ت سے م نگنی چ ہیے گڑی ‪ .‬میری محبت میں ‪ ،‬میرے لیے ت‬
‫‪ . . .‬س ری رات ج گتی رہیں اور میں‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬نہیں بھ ئی ‪ .‬ایس مت کہیں ‪ .‬آپ کے لیے تو میں س ری عمر ج گ سکتی ہوں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬مجھے اتن مت چ ہو گڑی ‪ .‬میں اتن چ ھے ج نے کے ق بل نہیں ہوں‬
‫ثمر ین ‪ :‬آپ کتن چ ھے ج نے کے ق بل ہیں ‪ ،‬یہ میرا دل ج نت ہے بھ ئی ‪ .‬آج سے ثمر‬
‫ین آپ کی ہوئی بھ ئی ‪ .‬یہ کہتے ہوئے ثمر ین نے اپنے ہونٹ میرے م تھے پہ رکھ دیئے‬
‫اور اسی لمحے امبرین بھی پیچھے سے مجھ سے لپٹ گئی ‪ .‬پت نہیں وہ ک اٹھ گئی‬
‫‪ .‬تھی اور ش ید اس نے ہم ری ب تیں بھی سن لی تھیں‬
‫امبرین ‪ ( :‬جذب تی انداز اور آنسوؤں سے بھیگی آواز میں ) اپنے ب رے میں کوئی فیص ہ‬
‫کرتے ہوئے مجھے کیوں نظر انداز کر ج تی ہو ثمر ین ؟ کی امبرین ‪ ،‬ثمر ین سے کبھی‬
‫الگ ہو سکتی ہے ؟‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬ی ر ت کچھ دیر اور نہیں سو سکتی تھیں ؟ تھوڑی دیر تو مزہ لینے دی ہوت‬
‫امبرین ‪ :‬ابھی بھی سوئی رہتی ؟ س رے مزے ت اکی ے ہی لوٹنے ک پروگرا بن ئے‬
‫بیٹھی تھیں ؟‬
‫‪ .‬ثمر ین ‪ :‬اچھ لو ی ر ‪ .‬میں چھوڑ دیتی ہوں ‪ .‬ت لے لو جتنے مزے لینے ہیں‬
‫امبرین ‪ ( :‬مصنوعی شر سے سر جھک تے ہوئے ) نہیں ی ر ‪ .‬تمہ رے س منے شر آتی‬
‫‪ .‬ہے‬
‫میں ‪ :‬ی ر ت دونوں کو مجھ سے شر کیوں نہیں آتی ؟‬
‫ثمر ین ‪ :‬ارے بھا اپنے آپ سے کیسی شر ؟ آپ ا ہ سے الگ تھوڑی ہیں ؟‬
‫امبرین ‪ :‬ہ ں ب لکل ‪ .‬اور اس پہ ایک ش ر عرض ہے‬
‫رانجھ رانجھ کردی نی میں آپے رانجھ ہوئی‬
‫سدو مینو سدو رانجھ ‪ ،‬ہیر ن آکھے کوئی‬
‫رانجھ رانجھ کرتی میں خود ہی رانجھ ہو گئی ‪ .‬ا ہر کوئی مجھے رانجھ ہی (‬
‫) پک رے ‪ .‬کوئی ہیر ن کہے‬
‫میں ‪ :‬ی ر یہ تمہ را ش عری ک ذو کسی دن میرے دم کی لسی کر دے گ ‪ .‬اتنے مشکل‬
‫ش ر تمھیں ی د بھی کیسے ہوتے ہیں ؟‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬ت ی نے ایک ہی تو شو دی ہے ‪ .‬ا اسے تو برا ن کہیں‬
‫ثمر ین ‪ :‬اچھ ا ش عری کی اف دیت پہ لیکچر دین ن شروع کر دین ‪ .‬ن شتے ک وقت ہو‬
‫رہ ہے اور ابھی کپڑے بھی‬
‫بدلنے ہیں ‪ .‬ورنہ وہ دونوں جوان حسین ئیں ہ بچیوں کو بھی ب وغت ک سرٹی یکیٹ دے‬
‫دیں گی ‪ .‬چ و اٹھو ‪ .‬وہ دونوں اٹھ کے کپڑے تبدیل کرنے ب تھ رو چ ی گئیں تو میں اٹھ‬
‫کے کمرے سے ب ہر نکل آی ‪ .‬اپنے کمرے میں آ کے میں نے ش ور لی اور کپڑے تبدیل‬
‫کر کے ب ہر نکا تو مہرین آپی بھی اپنے کمرے سے نکل رہی تھیں ‪ .‬مجھے دیکھ کے‬
‫وہ وہیں رک گئیں ‪ .‬کل دوپہر سے جو وہ اپنے کمرے میں بند ہوئی تھیں تو ا ان کی‬
‫صورت نظر آئیں تھی ‪ .‬رات ک كھ ن بھی انہوں نے اپنے کمرے میں ہی کھ ی تھ ‪ .‬اور‬
‫ا بھی ش ید س ک س من کرنے ک موڈ نہیں تھ ب کہ ش ید مجھ سے ت زہ ترین ح ات و‬
‫‪ .‬خی ات ( ان کے مت ) کی رپورٹ لین چ ہ رہی تھیں‬
‫آپی ‪ :‬سنی ‪ . . .‬ان دونوں نے کچھ کہ تو نہیں ؟ میرا مط ‪ . . .‬میرے چیخنے کی‬
‫آوازیں سن کے ان ک رد عمل کی تھ ؟‬
‫آپی کی فکرمندی ک سب میں سمجھ رہ تھ ‪ .‬امبرین اور ثمر ین نے ان کے چیخنے کی‬
‫آوازیں سن لی تھیں اور اس ب ت ک آپی کو بھی پت چل گی تھ ‪ .‬اسی لیے وہ فکرمند‬
‫‪ .‬تھیں کہ پت نہیں ان ک رد عمل کی ہو‬
‫میں ‪ :‬آپ خوامخواہ فکرمند ہو رہی ہیں ‪ .‬انہیں کچھ پت نہیں چا تھ ‪ .‬بس وہ آپ کے‬
‫‪ .‬چیخنے سے پریش ن تھیں‬
‫آپی ‪ :‬ت سے پوچھ تو ہو گ ن انہوں نے ؟ ت نے کی بت ی ؟‬
‫اس سوال ک جوا ظ ہر ہے میں فوراً نہیں دے سکت تھ ج تک ان دونوں سے ب ت ن‬
‫کر لیت ‪ .‬مگر ات ایس ہوا کہ اسی‬
‫وقت وہ دونوں بھی اپنے کمرے سے نک تی دکھ ئی دیں ‪ .‬آپی ک رخ میری طرف تھ اس‬
‫لیے وہ تو ن دیکھ پ ئیں مگر میں‬
‫انہیں دیکھ چک تھ اور وہ بھی مجھے آپی کے س تھ دیکھ کے رک گئی تھیں ورنہ ش ید‬
‫بے تک ی سے میرا ہ تھ پکڑ کے کھ نے‬
‫کے کمرے میں لے ج تیں ‪ .‬ا میں آپی کو جو بھی جوا دیت ‪ ،‬ان دونوں کے بھی ع‬
‫سے آپی سے ڈیل کر سکتی تھیں‬ ‫‪ .‬میں ہوت اور وہ اسی حس‬
‫میں ‪ :‬میں نے انہیں بت ی تھ کہ آپ کی کمر میں بل پڑ گی ہے ‪ .‬میں آپ کی کمر پہ م لش‬
‫‪ .‬کر رہ تھ اور اسی وجہ سے آپ کی چیخیں نکل رہی تھیں‬
‫آپی ‪ :‬اور انہوں نے یقین کر لی ؟ کچھ پوچھ نہیں ؟‬
‫میں ‪ :‬کیسے یقین نہیں کرتی آپی ؟ بہت چ ہتی ہیں مجھے ‪ .‬میری ہر ب ت پہ آنکھیں بند‬
‫‪ .‬کر کے یقین کر لیتی ہیں‬
‫میں نے آپی کو یقین دہ نی کراتے ہوئے تیکھی نظروں سے ان دونوں کی طرف دیکھ ‪،‬‬
‫وہ دونوں منہ پہ ہ تھ رکھے اپنی ہنسی ضبط کرنے کی کوشش کر رہی تھیں ‪ .‬ش ید‬
‫‪ .‬میرے جھوٹ ہض نہیں ہو رہے تھے‬
‫‪ .‬آپی ‪ :‬شکر ہے ‪ .‬ورنہ میں تو پریش ن ہی ہو گئی تھی‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬چ یں ا آپ کی فکر دور ہو گئی ‪ .‬آئیں ن شتہ کرتے ہیں‬
‫آپی ‪ :‬نہیں سنی ‪ . . .‬ابھی نہیں ‪ .‬میں نے رات بھی طبی ت کی خرابی ک بہ نہ بن ی تھ ‪.‬‬
‫امی میری طبی ت پوچھنے آئیں تو‬
‫‪ .‬انہیں بت دی تھ ‪ .‬انہوں نے کچھ نہیں کہ ‪ .‬بس تس ی دے کے چ ی گئیں‬
‫‪ .‬میں ‪ :‬اچھ ٹھیک ہے ‪ .‬آپ آرا کریں ‪ .‬میں آپ ک ن شتہ کمرے میں بھجوا دوں گ‬
‫یہ کہتے ہوئے میں نے ایک ب ر پھر ان دونوں کی طرف دیکھ تو وہ ا وہ ں نہیں تھیں‬
‫‪ .‬کھ نے کے کمرے کے دروازے پہ پہنچ چکی تھیں ‪ .‬میں ان کی سمجھ داری پہ مسکرا‬
‫دی اور آپی کو ان کے کمرے میں ج نے ک کہہ کے خود بھی ن شتہ کرنے کے لیے‬
‫کھ نے کے کمرے میں پہنچ گی ‪ .‬ن شتے کے ب د امی کے کہنےپہ میں ابو کے س تھ اپنی‬
‫زمینوں پہ چا گی ‪ .‬ہم ری زمینیں بہت وسیع رقبے پہ پھی ی ہوئی تھیں اور ان میں‬
‫مخت ف موسمی فص یں اپنی بہ ر دکھ رہی تھیں ‪ .‬مخت ف ب غ ت بھی تھے جن میں‬
‫موسمی پھل لگے ہوئے تھے ‪ .‬میں ک فی دیر تک وہ ں مصروف رہ اور زمینوں اور‬
‫ب غ ت کے م مات سمجھت رہ ‪ .‬پھر کچھ تھکن ہو گئی تو وہیں ابو کے بن ئے‬
‫ہوئےڈیرے پہ ایک کمرے میں کچھ دیر آرا کر کے اکیا ہی واپس چل پڑا ‪ .‬واپسی میں‬
‫موس بہت خوشگوار ہو گی تھ ‪ .‬ب دلوں نے آسم ن کو ڈھک لی تھ اور ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا‬
‫بھی بدن کو گدگدا رہی تھی ‪ .‬اور ابھی میں اپنی حوی ی سے کچھ دور ہی تھ کہ‬
‫موسادھ ر ب رش شروع ہو گئی اور میں پوری طرح بھیگ گی ‪ .‬میں بھیگت بھ گت حوی ی‬
‫کے اندر پہنچ تو ایک اور دلکش منظر نے میری توجہ کھینچ لی اور پھر میں نظر وہ ں‬
‫‪ .‬سے ہٹ ن سک‬
‫امبرین اور ثمر ین سبز ریشمی کپڑے پہنے صحن میں ب رش میں نہ رہی تھیں ‪ .‬دونوں‬
‫نے آنکھیں بند کر رکھی تھیں‬
‫اور ب نہیں پھیائے گول گول گھو رہی تھیں ‪ .‬قمیض کے نیچے سے دونوں نے ہی کچھ‬
‫نہیں پہن ہوا تھ ( برا بھی نہیں ) ‪ .‬اور دونوں کے بدن کی قی مت خیزی پہ ی ب ر مجھ پہ‬
‫عی ں ہو رہی تھی ‪ .‬میں جنہیں ا تک بچی ں سمجھ کے نظر انداز کرت رہ تھ ‪ ،‬ان کے‬
‫جوان جس اتنے دلکش تھے کہ مجھے ان سے نظر ہٹ ن مشکل ہو رہ تھ اور قد بے‬
‫اختی ر ان دونوں کی طرف بڑھتے ج رہے تھے ‪ .‬ہوش تو ت آی ج بے اختی ری میں‬
‫ثمر ین سے ٹکرا گی ‪ .‬اور وہ بھی اس طرح کہ اس کے ب رش کے پ نی میں بھیگے‬
‫‪ .‬بوبز میرے سینے سے چپک کے میرے اندر ہ چل مچ گئے‬
‫امبرین اس ٹکراؤ پہ کھ کھا کے ہنس رہی تھی ج کہ ثمر ین فوراً مجھ سے الگ ہو‬
‫کر اپنی ب نہوں سے اپن سینہ چھپ نے‬
‫کی کوشش میں سمٹی ج رہی تھی ‪ .‬شر سے اس کی نظریں زمین میں گڑی ج رہی‬
‫‪ .‬تھیں اور اس کی یہ ادا میرے دل کی دھڑکنوں کو اٹھ پتھل کیے دے رہی تھی‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬نظریں جھک ئے اپنی بے حج بی کی وض حت دیتے ہوئے ) بھ ئی م ف کر‬
‫دیں ‪ .‬ہمیں پت نہیں تھ آپ ج دی آ ج ئیں گے ‪ .‬میں نے کہ بھی تھ امبرین سے مگر اس‬
‫‪ .‬نے کہ ابھی کونس کوئی گھر آنے واا ہے ‪ . .‬کوئی فر نہیں پڑت‬
‫امبرین ‪ (( :‬میری نظریں اپنے اور ثمر ین کے بوبز پہ جمی نظروں کو محسوس کر کے‬
‫) ی ر ت خوامخواہ ڈر رہی ہو ‪ .‬مجھے تو لگت ہے بچے ک کچھ موڈ بن رہ ہے ‪ .‬ثمر ین‬
‫نے بھی اس کی ب ت سن کے نظر اٹھ ئی تو میری نظریں اپنے بوبز پہ گڑی دیکھ کے‬
‫پھر سے شرم کے نظریں جھک گئی ‪ .‬مجھے بھی شرمندگی سی ہوئی کہ جن چھوٹی‬
‫بہنوں کو میں کل تک بچی سمجھت رہ تھ ‪ ،‬دوستی اور بےغرض محبت کے دعوے کرت‬
‫تھ ‪ ،‬اور محبت بھی ہوس سے پ ک آج انہی بہنوں کے جس سے نظریں نہیں ہٹ پ رہ‬
‫تھ ‪ .‬خود پہ ل نت کرتے ہوئے میں نے بڑی مشکل سے اپنی نظریں ہٹ ئیں اور سر‬
‫‪ .‬جھک ئے شرمندہ س کھڑا رہ گی‬
‫میں ‪ :‬میں اپنی اس حرکت پہ شرمندہ ہوں گڑی ‪ .‬کل تک تو بےغرض محبت کے دعوے‬
‫کرت تھ ‪ ،‬اور آج ‪ . . .‬مجھے م ف کر دو ‪ .‬پت نہیں ت دونوں کے بھیگے بدن دیکھ کے‬
‫‪ .‬مجھے کی ہو گی تھ‬
‫امبرین ‪ :‬بھ ئی آپ شرمندہ کیوں ہو رہے ہیں ؟ ج ہ دونوں نے خود کو دل سے آپ‬
‫کے ن کر دی تو آپ جیسے چ ہیں دیکھیں ‪ ،‬جو چ ہیں ہم رے س تھ کریں ‪ ،‬اپنی چیز کو‬
‫ح سے دیکھ ج ت ہے ‪ .‬دیکھ کے نظریں نہیں جھک ئی ج تیں‬
‫میں ‪ :‬نہیں گڑی ‪ .‬میں پہ ی ب ر اتن بے اختی ر ہوا ہوں کہ مجھے اپنی اس حرکت ک خود‬
‫پت نہیں چا ‪ .‬یقین کرو میں دروازے سے یہ ں تک ک پہنچ ‪ ،‬مجھے کچھ پت نہیں ‪.‬‬
‫یہ ں ثمر ین سے ٹکرای تو دل میں خواہش ابھری کہ ک ش یہ کبھی مجھ سے الگ ہی ن‬
‫ہو ‪ .‬پھر اس نے شرم کے خود کو چھپ نے کی کوشش کی تو میں کسی ایسے بھوکے‬
‫بچے کی طرح اندر سے تڑپ کے رہ گی جس کی من پسند کھ نے کی چیز اس کے‬
‫س منے سے ہٹ لی گئی ہو ‪ .‬ایک طرف مجھے ایک دلکش نظ رہ دل کھول کے دیکھنے‬
‫کو مل رہ تھ ‪ ،‬مگر دوسری طرف اسی ک عکس مجھ سے چھپ ی ج رہ تھ ‪ ،‬اور میرا‬
‫دل چ ہت تھ کہ میں زبردستی اس کے ب زو ہٹ دوں اور پھر جی بھر کے دونوں کو‬
‫دیکھوں ‪ .‬میری شرمندگی سے ڈوبی آواز میں یہ وض حت سن کے ثمر ین نے اپنے ب زو‬
‫سینے سے ہٹ کے نیچے کر لیے اور پھر سے میرے نزدیک آ گئی تو میں نظروں میں‬
‫الجھن لیے اس کی طرف دیکھنے لگ ‪ .‬دل چ ہت تھ ابھی دونوں کے بوبز پہ ٹوٹ پڑوں‬
‫‪ ،‬ب ری ب ری دونوں کے ہونٹوں کو اتن چوموں کہ اپنے ہونٹ ان ہونٹوں کے بغیر‬
‫ادھورے محسوس ہونے لگیں ‪ .‬بڑی مشکل سے میں اپنی نظروں کو پھر سے ثمر ین‬
‫‪ .‬کے بوبز پہ ج ج نے سے روک کے اس کے چہرے پہ نظر ٹک سک‬
‫ثمر ین ‪ :‬مجھ سے ایک ب ر کہ تو ہوت بھ ئی ‪ .‬میں تو سمجھ رہی تھی آپ میری اس بے‬
‫حج بی پہ ن راض ہوں گے ‪ .‬آپ ہ پہ کتن ح رکھتے ہیں ‪ ،‬کی آپ ک دل نہیں ج نت ؟ آپ‬
‫نے صرف میرے ہ تھ ہٹ نے ک سوچ کیوں ؟ خود بڑھ کے ہٹ کیوں نہیں دیئے ؟‬
‫امبرین ‪ :‬ی ر ا تو مجھے ت پہ رشک آنے لگ ہے ‪ .‬بھ ئی مجھ پہ تو کبھی کبھی ہی‬
‫نظر جم تے ہیں ‪ ،‬زی دہ تو تمہیں ہی دیکھ رہے ہیں ‪ ( .‬پھر مجھ سے مخ ط ہو کر )‬
‫‪ .‬بھ ئی میں بھی یہیں پہ ہوں ‪ .‬اور میں نے خود کو چھپ نے کی کوشش بھی نہیں کی‬
‫میں ‪ :‬مگر گڑی ‪ .‬مجھے واق ی شرمندگی ہو رہی ہے کہ میں اپنی چ ہت کو بےغرض ن‬
‫‪ .‬رکھ سک ‪ .‬اس میں لذت ن س ش مل ہو گئی ہے‬
‫امبرین ‪ :‬تو کی ہو گی بھ ئی ؟ آپ خود کو مرد نہیں سمجھتے ی ہمیں جوان اور‬
‫خوبصورت نہیں سمجھتے ؟ ایسی چیز دیکھ کے کسی بھی مرد ک دل ل چ سکت ہے ‪ .‬آپ‬
‫خوامخواہ شرمندہ ہو رہے ہیں ‪ .‬چ یں اندر چ تے ہیں ‪ .‬وہ ں آپ جی بھر کے ہمیں‬
‫‪ .‬دیکھیے گ ب کہ چ ہیں تو ہنی مون بھی من سکتے ہیں‬
‫ثمر ین ‪ ( :‬امبرین کو کہنی مر تے ہوئے ) شر کرو ‪ .‬کی کہہ رہی ہو ‪ .‬بھ ئی ک جو دل‬
‫چ ھے کریں مگر ہمیں اپنی شر اپنی حی رخصت نہیں کرنی چ ہئیے ‪ .‬یہی عورت ک‬
‫حسن ہوتی ہے ‪ .‬امبرین نے اس کی ب ت پہ مصنوعی شرمندگی ظ ہر کرتے ہوئے ہونٹوں‬
‫پہ شریر سی مسکراہٹ سج ئے مجھے سوری کہ تو میں اس کی اس حرکت پہ مسکرا‬
‫‪ .‬دی‬
‫ثمر ین ‪ :‬بھ ئی اندر چ یں ؟‬
‫ثمر ین کے کہنے پہ میں چپ چ پ دونوں کے س تھ اندر چا آی اور پھر ان کے کمرے‬
‫میں آ کے میں نے خود ہی دروازہ لوک کر دی ‪ .‬ا میں پورے ح سے کبھی ثمر ین‬
‫اور کبھی امبرین کے بوبز کو دیکھ رہ تھ اور سوچ رہ تھ شروع ت کیسے کروں ‪.‬‬
‫‪ .‬اتنے میں امبرین کو ہی کچھ سوجھ‬
‫‪ .‬امبرین ‪ :‬چ یں بھ ئی ب تھ رو میں چ تے ہیں‬
‫امبرین کی اس ب ت پہ میں گڑبڑا س گی ‪ .‬دونوں کے س تھ ب تھ رو میں بند ہونے ک‬
‫مط میں اچھی طرح سمجھ رہ تھ ‪ .‬ی نی وہ میرے س منے بے لب س ہونے کی ب ت کر‬
‫رہی تھی ‪ .‬اور مجھے بھی بے لب س کرن چ ہتی تھی ‪ .‬ثمر ین کی خ موشی اور جوا‬
‫ط نظریں بھی یہی کہہ رہی تھیں ‪ .‬گوی دونوں کو میرے س منے بے لب س ہونے اور‬
‫مجھے بے لب س دیکھنے میں کوئی مسئ ہ نہیں تھ ‪ .‬ایس کھا ڈا سیکس اور وہ بھی‬
‫دو بہنوں سے ایک س تھ ‪ ،‬میں نے کبھی ایس سوچ بھی نہیں تھ ‪ ،‬کرن تو دور کی ب ت‬
‫‪ .‬مگر ا مجھے اس کی آفر ہو رہی تھی اور میں چ ہ کے بھی انک ر نہیں کر پ رہ تھ ‪.‬‬
‫انک ر کرن چ ہت بھی تھ مگر کوئی اندر سے میری زب ن پکڑ لیت تھ اور چپ چ پ ان‬
‫دونوں کی ب ت م ن لینے پہ ا کس رہ تھ ‪ .‬مجھے پت ہی نہیں چا ک میرے قد ب تھ‬
‫رو کی طرف اٹھ گئے ‪ .‬ب تھ رو میں پہنچ کے س سے پہ ے امبرین نے اپنے کپڑے‬
‫‪ .‬ات رے تو میری نظریں اس کے ننگے بدن پہ ج کے رہ گئیں‬
‫پھر اس نے خود ہی مجھے س کت دیکھ کے میرے کپڑے ات ر دیئے ‪ .‬اتنی دیر میں ثمر‬
‫ین بھی بے لب س ہو چکی تھی اور ا میری نظریں کبھی امبرین اور کبھی ثمر ین کے‬
‫ننگے وجود پہ جمی ج رہی تھیں ‪ .‬آخر امبرین نے ہی پہل کی اور آگے بڑھ کے میری‬
‫گردن میں ب نہیں ڈال دیں ‪ .‬اور اس کی اس پی ر بھری حرکت پہ جیسے میرے بے ج ن‬
‫وجود میں ج ن آ گئی ‪ .‬میں نے اسے اپنی ب نہوں میں یوں جکڑ لی جیسے اپنے وجود‬
‫میں سم لین چ ہت ہوں اور پھر اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں سے لگ دیئے ‪ .‬مگر یہ کی ؟‬
‫اس کے ہونٹوں پہ ہونٹ رکھتے ہی مجھے ایک عجی س کرنٹ لگ تھ ‪ .‬کرنٹ بھی ایس‬
‫جو بدن کو دور نہیں جھٹکت ب کہ خود سے چمٹ لیت ہے ‪ .‬میرے س تھ بھی ایس ہی ہوا‬
‫تھ ‪ .‬میرے ہونٹ اس كے ہونٹوں سے اس طرح چپک گئے تھے کہ میں چ ہ کے بھی‬
‫انہیں اس کے ہونٹوں سے جدا نہیں کر پ رہ تھ ‪ .‬پھر میں نے خود کو ح ات کے‬
‫دھ رے پہ چھوڑ دی اور پوری چ ہت سے اس كے ہونٹوں کو چومنے اور چوسنے لگ ‪.‬‬
‫مجھے اس ک میں اتنی لذت کبھی محسوس نہیں ہوئی تھی جتنی آج محسوس ہو رہی‬
‫تھی ‪ .‬گرد و پیش ک مجھے کچھ ہوش نہیں رہ تھ ‪ .‬خود اپن وجود بھی جیسے کہیں‬
‫کھو س گی تھ ‪ .‬بس ہونٹ ہی ب قی تھے جو امبرین کے ہونٹوں سے چپکے ہوئے تھے‬
‫‪ .‬ن ج نے کتنی ہی دیر میں اس کے ہونٹ چومت رہ ‪ ،‬مجھے کچھ پت نہیں ‪ .‬میرے ہ تھ‬
‫اس کی کمر پہ بڑی بیت بی سے گردش کر رہے تھے ‪ ،‬جن کی حرکت ک اندازہ مجھے ت‬
‫ہوا ج میرے ہ تھ حرکت کرتے ہوئے اچ نک اس کے بوبز پہ پوھنچے اور پھر‬
‫اچ نک ہی میرے ہونٹ اس کے ہونٹوں سے الگ ہونے کے لیے جیسے آزاد ہو گئے اور‬
‫‪ .‬میں اس کے بوبز پہ ٹوٹ پڑا‬
‫میں نے اس کے بوبز کو ب ری ب ری اتن چوم ‪ ،‬چ ٹ اور چوس کہ اس کو دونوں بوبز‬
‫سرخ پڑ گئے ‪ .‬ا میرے صبر کی حد خت ہو گئی تھی ‪ .‬نیچے سے میرا لن کھڑا ہو گی‬
‫تھ اور اپنے لیے پھدی م نگ رہ تھ جو اسے اپنے اندر دبوچ لے ‪ .‬میں نے ج دی سے‬
‫امبرین کو چھوڑ کے ارد گرد نگ ہ دوڑائی تو ثمر ین پ س ہی تیل کی بوتل لیے کھڑی‬
‫نظر آئی ‪ .‬میں نے‬
‫ج دی سے بوتل اس كے ہ تھ سے لی اور تھوڑا س تیل لے کر اپنے لن پہ ما اور پھر‬
‫کچھ تیل امبرین کی پھدی میں بھی انگ ی سے لگ ی ‪ .‬ا گوی میں امبرین کی پھدی لینے‬
‫کے لیے ب لکل تی ر تھ مگر سوال یہ تھ کہ یہ ں کیسے کروں ؟‬
‫آخر امبرین نے ہی اس ک حل سوچ اور واش بیسن کی س ئڈکو دونوں ھ تھوں سے تھ‬
‫کے جھک گئی ‪ .‬اور اس کے اس طرح جھکنے سےاس کی پھدی قدرے ب ہر کو نکل آئی‬
‫‪ .‬میں ج دی سے آگے بڑھ اور اس کی پھدی پہ اپن لن ایڈجسٹ کرنے لگ ‪ .‬تھوڑی سی‬
‫کوشش کرنی پڑی ‪ ،‬کچھ جھکنے کے لیے ٹ نگوں کو تھوڑا س پھیان بھی پڑا مگر لن‬
‫پھدی کے سوراخ تک پہنچ گی ‪ .‬اور اس وقت میں ن ج نے کیوں اتن بے رح ہو گی کہ‬
‫میں نے بن کچھ سوچے سمجھے پہا ہی جھٹک اتن زوردار لگ ی کہ لن اس کی پھدی کی‬
‫سیل توڑت ہوا تین چوتھ ئی اس کی پھدی کے اندر چا گی ‪ .‬امبرین کے منہ سے بے‬
‫اختی ر گھٹی گھٹی سی چیخ نک ی ‪ .‬ش ید وہ اپنی آواز دب نے کی انتہ ئی کوشش کر رہی‬
‫تھی ‪ .‬مگر مجھے اس وقت کچھ سمجھ نہیں آ رہ تھ ‪ .‬عجی وحشت سی سر پہ سوار‬
‫تھی ‪ .‬میں نے پھر زور لگ ی اور پورا لن اندر پہنچ دی ‪ .‬اور ا میں اسے کی کہوں ‪،‬‬
‫ات ی قدرت ‪ ،‬یہی اس کی پھدی کی آخری حد تھی ‪ .‬میرا لن اس کی پھدی کی جڑ تک‬
‫پہنچ گی تھ اور ا ذرا س بھی ب ہر نہیں رہ تھ ‪ .‬امبرین کی ایک دو ہ کی سی چیخیں‬
‫پھر نک یں جنہیں سن کے مجھے کچھ ہوش بھی آی اور میں شرمندہ س بھی ہوا ‪ .‬پھر‬
‫میں نے اس پہ مزید ظ کرن من س نہیں سمجھ اور بہت دھیرے دھیرے لن کو اندر‬
‫ب ہر کرنے لگ ‪ .‬اس دوران ثمر ین نزدیک آ كے میرے جس سے لگ کے کھڑی ہو گئی‬
‫تھی اور اس ک جس جیسے مجھے چیخ چیخ کے با رہ تھ کہ آؤ مجھے اپنی ب نہوں‬
‫میں لے لو ‪ .‬میں نے اس کے جس کی پک ر فوراً سن لی اور اسے اپنی ب نہوں میں جکڑ‬
‫کے کس کرنے لگ ‪ .‬نیچے سے امبرین کی پھدی میں میرا لن برابر اندر ب ہر ہو رہ تھ‬
‫اور اوپر میں ثمر ین کو کس بھی کیے ج رہ تھ ‪ .‬ی نی ایک ٹکٹ میں دو مزے ‪ .‬پہ ی‬
‫ب ر مجھے پت چا تھ کہ دو لڑکیوں سے ایک س تھ سیکس کرنے ک کی مزہ ہوت ہے ‪.‬‬
‫ہر لڑکی ک جس دوسری سے جدا اور الگ ہی مزہ لیے ہوئے ہوت ہے ‪ .‬یہی مزہ مجھے‬
‫اس وقت ثمر ین کے جس سے مل رہ تھ ‪ .‬اس کے ہونٹ مجھے اتنے رسی ے محسوس‬
‫ہو رہے تھے جیسے ان سے شہد ٹپک رہ ہو جو قطرہ قطرہ میرے وجود میں منتقل ہو‬
‫رہ ہو ‪ .‬میں نے ان ہونٹوں کو اتن چوس کہ خود اپنے جبڑے دکھنے لگے ‪ .‬تھک کے‬
‫میں نے اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں سے الگ کیے تو وہ بھی جیسے نشے کی سی‬
‫کی یت میں مبتا نظر آئی ‪ .‬مخمور سی نگ ہوں سے مجھے دیکھ اور پھر لڑکھڑا کر اور‬
‫بھی میری ب نہوں میں سمٹ آئی ‪ .‬بے اختی ر میرا دل چ ہ کہ ا میں امبرین کو چھوڑ‬
‫کے ثمر ین کو چود ن شروع کر دوں ‪ .‬اور عین اسی وقت مجھے اپنے لن پہ کچھ گر‬
‫گر س گرت ہوا محسوس ہوا جو یقین امبرین ک ک تھ ‪ .‬وہ ری یز ہو گئی تھی اور یہ‬
‫آئیڈیل موقع تھ اس کی پھدی سے اپن لن نک ل لینے ک ‪ .‬میں نے اپن لن اس کی پھدی‬
‫سے کھینچ کے ب ہر نک ا اور پھر ثمر ین کو اش رہ کی تو وہ امبرین کو ہٹ کے اسی کے‬
‫انداز میں واش بیسن کو پکڑ کے جھک کر کھڑی ہو گئی ‪ .‬میں نے اس کی پھدی کے‬
‫اندر بھی انگ ی سے تھوڑا س تیل لگ ی اور اپنے لن کو بھی تیل سے تھوڑا اور چکن کی‬
‫اور پھر ذرا س جھک کے اپن لن اس کی پھدی کے سوراخ پہ ایڈجسٹ کر کے ایک‬
‫ہ کے سے جھٹکے سے اندر پش کر دی ‪ .‬اس ب ر میں نے جنونی پن ک مظ ہرہ نہیں کی‬
‫تھ اس لیے ثمر ین کسی خ ص تک یف سے مح وظ رہی ‪ .‬بس ہ کی سی کرا ہ اس کے‬
‫منہ سے نک ی اور پھر خ موشی ‪ .‬میں نے لن کو ذرا زور سے آگے دھکیا تو ایک‬
‫چوتھ ئی لن اس کی پھدی میں چا گی ‪ .‬ثمر ین کے منہ سے ایک ب ر پھر ہ کی سی آہ ‪.‬‬
‫‪ . .‬کی آواز نک ی ‪ .‬مگر کسی خ ص تک یف میں نہیں لگی وہ مجھے ‪ .‬میں نے حوص ہ‬
‫کر كے تھوڑا س لن پیچھے کی اور ایک زوردار جھٹک م ر ا تو میرا لن اس کی پھدی‬
‫کی سیل توڑ کے پورا ک پورا اندر چا گی اور اس کی پھدی کی آخری حد سے ج ٹکرای‬
‫‪ .‬ثمر ین کے منہ سے قدرے ب ند آواز میں ‪ 4 ، 3‬ب ر کراہنے کی آواز نک ی ‪ .‬آہ آہ ‪. . . .‬‬
‫آہ ‪ .‬آہ اور پھر اس نے اپنی آواز دب لی ‪ .‬میں وہیں رک کے اس عجی ات پہ‬
‫مسکرانے لگ ‪ .‬ثمر ین کی پھدی میں بھی میرا لن ب لکل فٹ آی تھ ‪ .‬ی نی میری چ روں‬
‫بہنوں کی پھدی ں ش ید بنی ہی میرے لیے تھیں ‪ .‬ایک د میرے لن کی لمب ئی کے آئیں‬
‫مط ب ‪ .‬پرفیکٹ فٹ‬
‫اس دوران امبرین پھر میرے قری آ کھڑی ہوئی تو میں نے اسے اپنی ب نہوں میں جکڑ‬
‫لی اور نیچے سے ثمر ین کو ہ کے‬
‫ہ کے سے جھٹکے لگ تے ہوئے لن اس کی پھدی کے اندر ب ہر کرنے لگ ‪ .‬اس کے منہ‬
‫سے ہ کی ہ کی کراہنے کی آوازیں تو‬
‫نکل رہی تھیں مگر ان آوازوں سے تک یف سے زی دہ لذت ک احس س ہو رہ تھ ‪ .‬ک فی‬
‫دیر تک میں ثمر ین کی پھدی میں اپن لن دھیرے دھیرے ‪ ،‬ہ کے ہ کے جھٹکوں سے‬
‫اندر ب ہر کرت رہ ‪ .‬پھر میں نے اپنی رفت ر بڑھ دی اور س تھ ہی مجھے اپنے پی سی‬
‫مس ز بھی ٹ ئیٹ کرنے پڑے ‪ .‬ا مزے کی انتہ ہو چکی تھی اور کسی بھی لمحے میں‬
‫اپنی پیک پہ پہنچ کے ری یز ہو سکت تھ ‪ .‬اس لیے کوئی رسک ن لیتے ہوئے میں نے‬
‫پہ ے ہی کنٹرول کر لی ‪ .‬جھٹکوں کی رفت ر میں نے بڑھ دی تھی تو ثمر ین کے کراہنے‬
‫میں بھی مزید تیزی آ گئی تھی ‪ .‬اس کی آوازیں پہ ے تو ہ کی ہ کی تھیں پھر تھوڑی‬
‫سی ب ند ہوئی اور پھر اچ نک دھیمی پڑ کے سسکی ں سی بن کے رہ گئیں ‪ .‬کچھ ہی دیر‬
‫ب د اس کے وجود کو ایک دو جھٹکے لگے اور وہ ری یز ہو گئی ‪ .‬میرے لن پہ اس کی‬
‫ک گری اور مجھے اندر سے سرش ر کر گئی کہ میں نے آج اپنی س بہنوں کی تشنہ‬
‫آرزوئیں تکمیل کو پہنچ دی تھیں ‪ .‬س تھ ہی مجھے بھی جو لذت م ی تھی اس ک بی ن‬
‫ال ظ کی حدود سے ب ہر ہے ‪ .‬میں نے لن ثمرین کی پھدی سے ب ہر نک ا تو ثمر ین‬
‫‪ .‬سیدھی ہو کے مجھ سے لپٹ کے رونے لگی‬
‫ثمر ین ‪ :‬بہت بہت شکریہ بھ ئی ‪ .‬آپ نے ہمیں اپن کر ہم ری بھی اوق ت بڑھ دی ‪ .‬ورنہ‬
‫ہ تو آج تک خود کو بے مصرف ہی سمجھ رہی تھیں ‪ .‬ہم رے بے مقصد وجود پہ ے‬
‫کسی ک کے نہیں تھے ‪ .‬مگر آپ نے اتنے پی ر سے ‪ ،‬اتنی شدت سے ہمیں یہ جسم نی‬
‫‪ .‬لذت دی کہ ہمیں بھی اپنے اہ ہونے ک احس س ہونے لگ‬
‫امبرین ‪ ( :‬منہ بن تے ہوئے ) تمہیں پی ر سے کی ہو گ ‪ .‬مجھ پہ تو وحشی ج نور کی‬
‫طرح ٹوٹ پڑے تھے ‪ .‬ہ ئے ا تک درد ہو رہ ہے ‪ .‬امبرین نے ہ تھ سے اپنی پھدی کو‬
‫‪ .‬چھوا تو میں ایک ب ر پھر شرمندہ ہونے لگ‬
‫میں ‪ :‬سوری ی ر ‪ .‬پت نہیں کی ہو گی تھ مجھے ‪ .‬ش ید ج نور ہی بن گی تھ ‪ .‬کچھ ہوش‬
‫ہی نہیں رہ تھ یہ س کرتے ہوئے ‪ .‬تمہ ری چیخیں سن کے کچھ ہوش آی مگر جو ھون‬
‫‪ .‬تھ وہ ہو چک تھ‬
‫امبرین ‪ ( :‬جوش میں آ کے مجھ سے لپٹتے ہوئے ) ہ ئے سچ ؟ پھر تو مجھے آپ ک‬
‫شکریہ ادا کرن چ ہئیے کہ آپ کو میں اتنی اچھی لگی کہ میرے حسن کے ج ووں نے آپ‬
‫کو سدھ بدھ بھا دی ‪ .‬ہ ئے کتنی خوش قسمت ہوں میں ‪ .‬اس کی اس ب ت پہ میں اور‬
‫ثمر ین بھی مسکرا دیے ‪ .‬اتنی دیر کھڑے کھڑے سیکس کرتے ہوئے ہ تھک چکے‬
‫تھے ‪ .‬ثمر ین کے‬
‫کہنے پہ ہ کمرے میں آ گئے اور ننگے ہی پ نگ پہ لیٹ گئے ‪ .‬پھر میں نے ایک ب ر‬
‫پھر امبرین اور اس کے ب د ثمر ین کے‬
‫س تھ سیکس کی اور نیند آنے پہ ہ تینوں ننگے ہی ایک دوسرے سے لپٹ کے سو گئے‬
‫‪ .‬صبح چ ر بجے ثمر ین نے ہ دونوں کو جگ ی اور ہ تینوں ایک س تھ ہی ب تھ رو‬
‫میں نہ نے لگے ‪ .‬وہ ں مجھ سے صبر نہیں ہوا اور ش ور کے نیچے ایک ب ر پھر میں‬
‫نے دونوں کو ب ری ب ری چودا اور نہ کر ہ ب ہر نکل آئے ‪ .‬صبر تو مجھ سے ابھی بھی‬
‫نہیں ہو رہ تھ مگر ا ن صرف میں ب کہ وہ دونوں بھی ‪ 3 ، 3‬ب ر ایک ہی رات میں‬
‫ری یز ہو چکی تھیں ‪ .‬ا اس سے زی دہ سیکس کرن ہ تینوں کے لیے کمزوری ک ب عث‬
‫ہو سکت تھ ‪ .‬خیر یہ ہم ری لذت بھری محبت کی شروع ت تھی ‪ .‬اس کے ب د میں نے‬
‫چ روں بہنوں کے لیے دن مخصوص کر دیئے ‪ .‬مہرین آپی کے لیے منڈے ‪ ،‬نورین آپی‬
‫کے لیے ویڈنیسڈے اور امبرین اور ثمر ین کے لیے ‪ 2‬دن ی نی فرائیڈے اور سیچر ڈے ‪.‬‬
‫سنڈے ‪ ،‬ٹیوزڈے اور تھرسڈے میں نے ج ن بوجھ کے فری رکھے تھے کیونکہ ہ تے‬
‫کے س توں دن سیکس کرن صحت کے لیے نقص ن دہ ث بت ہو سکت تھ ‪ .‬خیر ہم ری یہ‬
‫‪ .‬محبت ‪ ،‬لذت کے س تھ آج بھی ج ری ہے اور ہمیں آج بھی اتن ہی مزہ آت ہے‬

You might also like