Professional Documents
Culture Documents
124 - ایک بھائی چار ہمشیرائیں
124 - ایک بھائی چار ہمشیرائیں
نورین آپی :امبرین ٹھیک کہہ رہی ہے .امی کو واق ی ہم را ریشمی کپڑے پہنن اچھ
.نہیں لگے گ .اسی لیے آج تک لے کر نہیں دیئے
مہرین آپی :ت دونوں اپنی س لگرہ پہ پہن لین .اگ ے مہینے ہی تو آ رہی ہے ت دونوں
.کی س لگرہ .اور پھر لڑکیوں نے ہی تو دیکھن ہے .امی منع نہیں کریں گی
مہرین آپی ک مشورہ دونوں کو پسند آی اور وہ اپنے ڈریسز اپنے کمرے میں رکھنے
.چ ی گئیں .ا کمرے میں میرے عاوہ مہرین آپی اور نورین آپی رہ گئی تھیں
میں :آپی آخر وجہ کی ہے ؟ امی آپ س کو ریشمی کپڑے کیوں نہیں لے کر دیتی ہیں ؟
مہرین آپی :وہ ٹھیک ہی کرتی ہیں سنی .ہ چ روں ا جوان ہو چکی ہیں .اس عمر
میں اپنے جذب ت پہ ق بو رکھن ویسے ہی بڑا مشکل ہوت ہے .ہر وقت دل چ ہت ہے کوئی
ہمیں دیکھنے اور سراہنے واا ہو ،جو ہم رے حسن کی ت ریف کرے .اور اس طرح
کے کپڑے تو ویسے بھی ان جذب ت میں ہ چل مچ دیتے ہیں .اس لیے ش ید ہ دونوں تو
یہ کپڑے ن پہن سکیں .ان دونوں کی تو خیر ہے .ابھی م صو اور ن سمجھ ہیں .ابھی
.اس عذا سے واقف نہیں ہیں جس سے ہمیں دو چ ر ہون پڑت ہے
میں :آپ ش ید یہ کہن چ ہتی ہیں کہ میں آپ کے کسی ک ک نہیں ہوں .آپ کی کسی بھی
خواہش کو پورا کرنے کی اہ یت مجھ میں نہیں ہے .آپ کی زندگی میں کسی بھی قس کی
کمی ہو ،میں اسے پوری نہیں کر سکت .ہے ن ؟
.مہرین آپی ( :میری ب توں پہ جھنجھا کر ) ت ہم رے بھ ئی ہو سنی
میں :دوست بھی تو بن سکت ہوں .اور دوست سے تو اپنی ہر ضرورت کہہ دی کرتے
ہیں .بن کسی جھجک کے .اپن راز کھ نے ک خوف بھی نہیں ہوت .کی میں آپ دونوں ک
دوست نہیں بن سکت ؟ ایک ب ر آزم کے تو دیکھیں .آپ کی ہر خواہش پوری ن کر دوں
تو میرا وجود بھا کس ک ک ؟
نورین آپی ( :کسی قدر گھبراتے ہوئے ) ٹی ٹی . .ٹی ٹی . .ت . . .کہن کی چ ہتے ہو ؟
میں :اپن ہر دکھ مجھے سونپ دیں ،اپنی ہر خواہش مجھ سے کہہ ڈالیں .آپ کی ہر
.خواہش پوری کرن میری ذمہ دا ری
.مہرین آپی ( :غصے سے ) ی نی ہ تمہ رے ہ تھوں ک کھ ون بن ج ئیں
میں :آپی آپ نے صب ء کی ب توں ک بھی غ ط مط ہی لی تھ اور ا میری ب توں ک
بھی غ ط مط ہی لے رہی ہیں .میں نے اپنی خواہش ت ک نہیں آپ کی خواہش ت ک کہ
ہے .اور ظ ہر ہے آپ کی خواہش یہ تو نہیں ہو سکتی کہ آپ میرے ہ تھوں ک کھ ون بن
كے رہ ج ئیں .اور یہ تو میں بھی کبھی نہیں چ ہوں گ .میں بس اتن چ ہت ہوں کہ میری
.بہنوں کے دل میں کوئی حسرت ن رہ ج ئے
نورین آپی :ت سچ کہہ رہے ہو ن ؟ ہم ری کسی کمزوری ک ف ئدہ تو نہیں اٹھ ؤ گے ؟
.دیکھو ہ ایسی لڑکی ں نہیں ہیں
مہرین آپی :ہ ں . . .اگر ت واق ی سچ کہہ رہے ہو تو قس کھ کے کہو کہ کبھی ہم ری
کسی کمزوری ک ف ئدہ اٹھ نے کی کوشش نہیں کرو گے .ہمیں اپنے ن س کی تسکین ک
.ذری ہ نہیں سمجھو گے
میں :آپ میری بہنیں ہیں آپی .کوئی طوائف نہیں ہیں کہ اپنے ن س کی تسکین کے لیے
آپ کو است م ل کروں گ .پھر بھی آپ کی یقین دہ نی کے لیے میں قس کھ ت ہوں اور
وعدہ کرت ہوں کہ میں اپنے ن س کی تسکین کے لیے آپ چ روں میں سے کسی کو بھی
است م ل نہیں کروں گ .ہم رے درمی ن جو بھی ہو گ وہ بس آپ کی خواہش کی تکمیل ہو
.گی .چ ھے وہ میرے لیے کتنی بھی مشکل ہو
نورین آپی :مکر تو نہیں ج ؤ گے ؟
.میں :آزم كے دیکھ لیں
مہرین آپی ( :ہچکچ تے ہوئے ) اگر میں کہوں کہ . . .نورین کے س منے . . . .میرے
. . . .ہونٹوں کو چوموں تو
مہرین آپی کی ب ت سن کے جہ ں میں اندر ہی اندر ایکس یٹڈ ہو رہ تھ وہ ں نورین آپی ک
رنگ اڑنے لگ تھ .ہ دونوں میں سے کسی کو بھی مہرین آپی سے اس ب ت کی امید
.نہیں تھی
میں :پہ ے ان دو بیچ ریوں کو اندر با لیں جو ک سے ب ہر کھڑی ہم ری پرائیویٹ قس
کی ب تیں خت ہونے ک انتظ ر کر رہی ہیں .میری ب ت سن کے دونوں ایک س تھ چا
" . . . . . . . . . . .اٹھیں " کی
مہرین آپی :تمھیں کیسے پت ؟ ت نے دیکھ ہے انہیں ؟
نورین آپی :آپی اگر انہوں نے کچھ سن لی ہوا تو . . .ہم ری ان کی نظروں میں کی
عزت رہ گئی ہو گی ؟
میں :ظ ہر ہے تھوڑا بہت تو سن ہی ہو گ .وہ دونوں صرف کپڑے رکھنے اپنے کمرے
میں گئی تھیں .اس ک میں اتنی دیر نہیں لگتی کہ ا تک واپسی ن ہو سکتی ہو .یقین
وہ ب ہر ہی کھڑی ہیں .ش ید ہم ری ب تیں سن لینے کے ب د ہچکچ رہی ہیں کہ اندر ج ن
.چ ہیے ی نہیں
میری ب ت سن کے دونوں نے ایک دوسری کی طرف دیکھ اور پھر صورت ح ل کی
سنگینی محسوس کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ كے رونے لگیں .جبکہ میں انہیں روت
چھوڑ كے کمرے کے دروازے کی طرف بڑھ گی جہ ں ثمر ین اور امبرین دروازے کے
ب ہر قری ہی کھڑی تھیں اور دونوں کے سر جھک ئے ہوئے تھے .ی نی میرا اندازہ
.درست تھ کہ دونوں ک فی دیر سے وہ ں کھڑی ہے اور س کچھ سن رہی ہیں
میں نے انہیں اندر آنے کو کہ اور دوب رہ اندر آ گی .ا مہرین آپی اور نورین آپی
صوفے پہ ایک دوسری سے لپٹی بیٹھی تھیں اور دونوں ہی بری طرح سے ک نپ رہی
تھیں .دونوں چھوٹی بہنوں کی نظروں سے گر ج نے ک تصور ش ید ان دونوں کے لیے
.ہی بہت تشویشن ک تھ
امبرین :ہمیں م ف کر دیں آپی .ہ نے ج ن بوجھ کے کچھ نہیں سن .میں نے تو ثمر
ین کو اسی لیے ب ہر روک لی تھ کہ کہیں آپ تینوں کوئی ذاتی قس کی ب تیں ن کر رہے
ہوں .ہم را ارادہ آپ کی ب تیں سننے ک نہیں تھ مگر آپ لوگ اتنی اونچی آواز میں ب ت
کر رہے تھے کہ ب ہر آس نی سے آواز آ رہی تھی .ا تو ہ یہ ں سے ج نے ک سوچ
رہی تھیں کہ بھ ئی کو ہم رے ب ہر ہونے ک پت چل گی .ہمیں م ف کر دیں آپی .یقین
کریں ہ نے کسی کو کچھ نہیں بت ی اور ن ہی کسی کو بت ئیں گی .بس ایک ب ر م ف کر
.دیں
میں :ت دونوں کو ہ سے شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے گڑی .ہم ری زاتی قس
کی ب تیں ت دونوں کی ذات سے بھی ت رکھتی ہیں .میں نے ان سے بھی یہی کہ تھ
کہ مجھے بھ ئی سے زی دہ دوست سمجھیں اور اپنی ہر خواہش اپن ح سمجھتے ہوئے
مجھ سے کہیں .اسے پورا کرن میرے ذمے ہو گ .وہ تو مہرین آپی کی خواہش ہی کچھ
. . . . .خیر چھوڑو .ا یہ ب ت پ نچوں کے درمی ن طے ہو گئی کہ ہ اپنی آپس کی
. . .ب تیں کسی سے نہیں کہیں گے .ہیں ن
میری ب ت سن کے دونوں نے زور سے ہ ں میں سر ہای تو مہرین آپی اور نورین آپی
.کی بھی ج ن میں جیسے ج ن آئی اور میں بھی مطمئن ہو گی
. . . .ثمر ین :بھ ئی آپ واق ی مہرین آپی کی خواہش پہ
میں :مجبوری ہے گڑی .یہ خواہش ان کی حسرت بن گئی ہے کہ کوئی لڑک ان کے
ہونٹ چومے .اگر ان کی ش دی ہوتی تو یہ س ان ک شوہر کرت .مگر ش دی تو ش ید آپ
چ روں میں سے کسی کی بھی ن ہو .اس لیے ا مجھے ہی ان کی خواہش پوری کرنی
ہو گی .ورنہ اگر کہیں م یوس ہو کے انہوں نے ب ہر کسی لڑکے سے . . .یہ ن میرے
لیے ق بل قبول ہوت ن ہم رے خ ندان کے لیے .ہم ری تو ہر طرف بدن می ہو ج نی تھی ن
.اسی لیے میں نے فیص ہ کی ہے کہ آپ چ روں کی ہر خواہش میں پوری کروں گ .
.چ ھے وہ میرے لیے کتنی ہی مشکل کیوں ن ہو
میری ب تیں سن کے مہرین آپی نے ایک ب ر پھر شرمندگی سے سر جھک لی .ش ید اپنی
خواہش ظ ہر کر کے ا وہ پچھت نے بھی لگی تھیں .اور ش ید ا اپنی خواہش سے
دستبردار بھی ہونے ک فیص ہ کر چکی تھیں .اور فل ح ل ان کے لیے یہی ٹھیک تھ کہ
ابھی وہ اپنی خواہش کو بھول ہی ج ئیں .مگر ب د میں موقع م نے پہ مجھے ان کی یہ
خواہش پوری ضرور کرنی تھی
مہرین آپی ( :اپنی جگہ سے اٹھ کے دروازے کی طرف بڑھتے ہوئے ) میں ا چ تی
.ہوں سنی
ان کی ب ت سن کے میں بھی دروازے کی طرف بڑھ اور جیسے ہی وہ دروازے پہ
.پوھنچیں میں بھی ان کے قری پہنچ گی
میں ( :ان کے ک ن میں سرگوشی کرتے ہوئے ) رات کو 11بجے .وہ گرین واا ڈریس
.پہن لین
میری ب ت سن کے وہ یوں گھبرا کے ب قی تینوں کی طرف دیکھنے لگیں کہ کہیں کسی
نے کچھ سن ن لی ہو .مگر ان کے یوں چونک کے دیکھنے پہ ب قی تینوں حیران تھیں
کہ انہیں اچ نک کی ہوا جو اتن گھبرا گئیں .میں نے ان کے کندھے پہ ہ تھ رکھ کے
.ج نے ک اش رہ کی تو وہ فوراً کمرے سے نکل گئیں
مہرین :بھ ئی .آپی ن راض ہو گئی ہیں ن ؟
میں :ارے نہیں گڑی .وہ کیوں ن راض ہوں گی .بس ذرا شرمندگی محسوس کر رہی ہیں
.اس لیے س ک س من نہیں کر پ رہیں .اگر س ن رمل رہیں گے تو وہ بھی ٹھیک ہو
.ج ئیں گی
نورین آپی :میں ب ت کروں ان سے ؟
.میں :جی ضرور کیوں نہیں
نورین آپی بھی ش ید تھوڑی بہت شرمندگی محسوس کر رہی تھیں اور بھ گنے کے بہ نے
ڈھونڈ رہی تھیں .میری ب ت سن کے وہ بھی کمرے سے نکل گئیں .ا کمرے میں
.میرے س تھ امبرین اور ثمر ین رہ گئی تھیں
ثمر ین :بھ ئی کی یہ بھی شرمندگی محسوس کر رہی تھیں ؟ انہوں نے تو اپنی خواہش
.بھی ظ ہر نہیں کی تھی
.میں :ی ر ا اتنی راز کی ب تیں تو ن پوچھو .وہ دونوں پہ ے ہی گھبرائی ہوئی ہیں
.ثمر ین ( :ہنستے ہوئے ) ٹھیک ہے نہیں پوچھتی .آئیں بیٹھیے ن یہ ں
میں ان دونوں کے س تھ اپنے پ نگ پہ بیٹھ گی اور امبرین کے اصرار پہ ایک اور انگ ش
مووی کی اسٹوری سن نے لگ .وہ دونوں م صومیت بھرے انداز میں میرے دائیں ب ئیں
.کندھے سے لگ کے کہ نی سنتی رہیں
پھر ہ رات کے کھ نے کے وقت تک کمرے سے نہیں نک ے .کھ نے کے ب د ہ س نے
اکٹھے کچھ دیر چہل قدمی کی اور پھر سونے کے لیے اپنے اپنے کمروں کی طرف بڑھ
.گئے .مجھے تو ابھی سون نہیں تھ .رات 11بجے ک انتظ ر جو تھ
رات 11بجنے سے 10منٹ پہ ے ہی میں اپنے کمرے سے نکل آی .پہ ے پوری حوی ی
ک ایک رائونڈ لگ ی اور س کے سونے ک یقین ہونے کے ب د ٹھیک 11بجے میں
مہرین آپی کے کمرے کے دروازے پہ کھڑا تھ .دروازہ آج اندر سے لوک نہیں تھ .
ہینڈل گھم تے ہی دروازہ کھل گی .س منے ہی مہرین آپی گرین ک ر کے ریشمی ڈریس
میں اپنے پ نگ پہ گھبرائی ہوئی سی بیٹھی تھیں .ان کی نظریں دروازے پہ جمی ہوئی
.تھیں .یقین میرا ہی انتظ ر تھ انہیں
.میں :تھینکس آپی .میری اتنی سی خواہش م ن کے آپ نے میرا دل خوش کر دی
آپی :سنی .کسی کو پت تو نہیں چ ے گ ن ؟ مط اگر کسی کو پت چا کہ ت رات کو
میرے کمرے میں آئے تھے تو غ ط تو نہیں سمجھے گ ن ؟
میں :بے فکر رہیں آپی .س سو رہے ہیں .میں کمرے ک دروازہ بھی لوک کر دیت
.ہوں .کوئی آئے گ تو پت چل ج ئے گ
.میں نے مڑ کے دروازہ لوک کی اور پھر ان کی طرف بڑھ گی
آپی :سنی ت کچھ . . .کچھ غ ط تو نہیں کرو گے ن ؟
میں ( :آپی کو تس ی دیتے ہوئے ) میں کچھ نہیں کروں گ آپی .جو بھی کرن ہو گ آپ
.ہی کریں گی .ش ید اسی طرح آپ کو مجھ پہ یقین آ ج ئے
.آپی :برا ن م نن سنی .دراصل پہ ی ب ر ہے ن .ڈر لگ رہ ہے
میں نے آپی کی ب ت ک کوئی جوا نہیں دی اور آگے بڑھ کے ان کے پ س ان کے پ نگ
پہ بیٹھ گی .آپی ک فی دیر تک گھبرائی ہوئی سی بیٹھی رہیں .پھر کچھ ہمت کر کے
.ک نپتے ہوئے ہ تھوں سے میرا ہ تھ پکڑ لی
.آپی :سنی . .مجھے اپنی ب نہوں میں لے لو .م . . . .مجھ سے نہیں ہو گ
میں ( :کچھ سوچتے ہوئے ) آپی . . . .لیٹ کے کریں ؟
میری ب ت پہ آپی نے ہچکچ تے ہوئے ہ ں میں سر ہای تو میں اسی طرح ٹ نگیں
نیچےلٹک ئے پ نگ پہ لیٹ گی اور انہیں اپنے اوپر کھینچ لی .پہ ے تو وہ کچھ گھبرا سی
گئیں اور خود کو چھڑانے کی کوشش کرتی رہیں مگر پھر انہوں نے خود کو میری
ب نہوں میں ڈھیا چھوڑ دی .میں نے کچھ دیر انہیں یونہی ب نہوں میں جکڑے رکھ اور
وہ میرے کندھے پہ سر رکھے خ موش اور پر سکون سی میرے اوپر لیٹی رہیں .پھر
میں نے دونوں ہ تھوں میں ان ک چہرہ پکڑ کے ان کے ہونٹ اپنے ہونٹوں سے لگ ئے
اور ان کو ہونٹوں کو چومن اور چوسن شروع کر دی .کچھ دیر تو وہ مدھوش اور س
کت ( اسٹل ) رہیں لیکن پھر انہوں نے بھی میرا س تھ دین شروع کر دی اور بڑے مزے
سے میرے ہونٹ چومنے لگیں .ہ ک فی دیر ایک دوسرے کے ہونٹ چومتے رہے .ان
کے ہونٹوں میں عجی س نشہ تھ .ایس نشہ کہ ایک ب ر انہیں چومنے کے ب د کبھی
چھوڑنے کو دل نہیں کرت تھ .یوں لگت تھ کوئی رس ٹپک رہ ہو ان ہونٹوں سے جو
مجھے مزے اور سرور کی دنی کی سیر کرا رہ تھ .میں بھی مدھوش س ہو گی تھ .
.ہوش ت آی ج آپی اچ نک ہی مجھ سے الگ ہو کے س ئڈ پہ ہو گئیں
اور یہ دیکھ کے میرے تو ہوش ہی اڑ گئے کہ وہ اپنی قمیض نیچے کر رہی تھیں جو ن
ج نے ک اور کیسے ش ید مجھ سے ہی اوپر ہو گئی تھی اور ان ک برا بھی اپنی جگہ پہ
نہیں تھ جسے انہوں نے خود ہی ٹھیک کی تھ .پت نہیں ان کے ہونٹوں کی لذت میں
سرش ر میں نے ک ان کی قمیض اوپر کر کے ان کے بوبز پہ سے برا ہٹ دی تھ .اور
ا ان ک سرخ چہرہ ،چڑھتی ہوئی س نسیں ،جھکی ہوئی نظریں اور ک نپتے ہوئے ہ تھ
.مجھے ندامت اور شرمندگی کے سمندر میں غر کر رہے تھے
میں :سوری آپی .مجھے پت نہیں یہ کیسے ہو گی .مگر قس سے میں نے یہ ج ن
بوجھ کے نہیں کی .پت نہیں کیسے ہو گی یہ س مجھ سے .میں تو آپ کے ہونٹ
.چومتے ہوئے نشے کی سی کی یت میں تھ .پت نہیں ک یہ س ہو گی
آپی ( :ک نپتی ہوئی آواز میں ) ٹھیک ہے .ت ج ؤ .اور کسی کو پت نہیں چ ن چ ہیے کہ
.ت یہ ں تھے
میری م ذرت انہوں نے قبول کر تو لی تھی مگر پھر بھی میں اپنے اندر ندامت محسوس
کر رہ تھ .مجھے ایس نہیں کرن چ ہیے تھ .ابھی آپی اس کے لیے ذہنی طور پہ تی ر
نہیں تھیں اور میری یہ حرکت ان کی نظروں سے مجھے ہمیشہ کے لیے گرا سکتی تھی
،میرا اعتب ر ہمیشہ کے لیے خت کر سکتی تھی .پت نہیں میں یہ س کیوں اور کیسے
.کر بیٹھ تھ
اپنے کمرے میں پہنچ کے بھی میں ک فی دیر تک شرمندگی محسوس کرتے ہوئے بے
چینی سے ادھر ادھر ٹہ ت رہ .پھر تھک کے اپنے پ نگ پہ گر س گی اور پھر ن ج نے
ک مجھے نیند آ گئی .اگ ی صبح آنکھ کھ نے سے پہ ے ہی مجھے یوں محسوس ہوا
جیسے میرا سر کسی کی نر گود میں ہے اور کوئی اپنی نر انگ یوں سے میرے ب ل
سہا رہ ہے .یقین یہ میری بہنوں میں سے ہی کوئی ایک تھی .آنکھ کھولی تو مہرین
آپی ک مسکرات ہوا چہرہ میرے س منے تھ .انہوں نے ا تک وہی رات والے گرین ک ر
کے ریشمی کپڑے پہن رکھے تھے اور ان کی آنكھوں کے سرخ دوڑے ظ ہر کر رہے
تھے کہ س ری رات وہ ب لکل نہیں سوئیں
میں :آپی آپ ؟ آپ مجھ سے ن راض نہیں ہیں ن ؟ قس سے میں نے ج ن بوجھ کے کچھ
نہیں کی تھ .پت نہیں کیسے ہو گی
آپی :میں ج نتی ہوں یہ س کیسے ہو گی .اس میں تمہ را اتن قصور نہیں تھ جتن میرا
.تھ
؟ میں :کی مط
آپی :ت ج میرے ہونٹ چو رہے تھے تو میں نے تمہ رے ھ تھوں کو اپنی چھ تی (
بوبز ) کے پ س محسوس کی تھ .پہ ے تو میں کچھ سمجھی نہیں .پھر سوچ ش ید
تمھیں کچھ چبھ رہ ہے تو میں ذرا اوپر اٹھ گئی .اور میرے اوپر ہوتے ہی ت نے میری
چھ تی ( بوبز ) کو سہان اور دب ن شروع کر دی .پہ ے تو مجھے عجی س لگ .پھر
مزہ آنے لگ .میں نے سوچ اگر ایسے اتن مزہ آ رہ ہے تو قمیض کے بغیر کتن مزہ
.آئے گ .اسی لیے میں نے قمیض اوپر کر دی تھی
میں :آپ نے خود . .؟
آپی :ہ ں . . .لیکن صرف قمیض .برا ت نے خود . . . .اور اسی لیے تو میں گھبرا
. . .کے ت سے الگ ہو گئی تھی کہ کہیں کچھ
آپی کی ب ت سن کے میں بے اختی ر سر پکڑ کے رہ گی .انج نے میں مجھ سے یہ کیسی
حرکت سرزد ہو گئی تھی .اگر آپی سچ مچ ن راض ہو ج تیں تو انہیں من ن میرے لیے کتن
مشکل ہو ج ت .کی پھر وہ کبھی میرا یقین کر پ تیں ؟
میں :سوری آپی .یہ س انج نے میں ہوا ہو گ .میں نے ج ن بوجھ کے نہیں کی .میں
تو نشے کی سی کی یت میں تھ .آپ کے ہونٹ اتنے رسی ے اور دلکش ہیں کہ . . .پھر
.کچھ ہوش ہی نہیں رہت
میں نے آپی ک ہ تھ پکڑ کے ایک ب ر پھر م فی م نگتے ہوئے اپنی بےخودی کی وجہ
بت ئی تو شر سے آپی ک چہرہ سرخ پڑ گی .ہونٹوں پہ بھی بڑی پی ری سی مسکراہٹ
سج گئی .آپی یوں شرم رہی تھیں جیسے شوہر کے ت ریف کرنے پہ بیوی شرم تی ہے
. .اور انج نے میں ش ید میں ان کی اس فطری خواہش کی بھی تسکین کر گی تھ
ابھی کل ہی تو ان سے سن تھ کہ ان ک دل چ ہت تھ کوئی انہیں دیکھنے اور سراہنے
واا ہو ،کوئی ان کے حسن کی ت ریف کرے .اور ابھی ان سے م ذرت کرتے ہوئے میں
.ان کے ہونٹوں کی ایسی ت ریف کر گی تھ کہ اچھی بھ ی بولڈ لڑکی بھی شرم ج تی
آپی :تمھیں واق ی میرے ہونٹ اتنے اچھے لگتے ہیں سنی ؟ دل رکھنے کے لیے تو
نہیں کہہ رہے ن ؟
میں :نہیں آپی قس سے .میرا تو رات کو دل ہی نہیں کر رہ تھ کہ اپنے ہونٹ آپ کے
ہونٹوں سے الگ ہونے دوں .اتن مزہ آ رہ تھ کہ میں بھا ہی بیٹھ تھ کہ میں کہ ں
.ہوں اور کی کر رہ ہوں .اسی لیے تو مجھ سے وہ حرکت ہو گئی
آپی :کوئی ب ت نہیں .میں ن راض نہیں ہوں .اور پھر میری بھی تو غ طی تھی .ت
.شرمندہ مت ہو
.میں :تو اس خوشی میں منہ تو میٹھ کر دیں
میری ب ت سن کے آپی پہ ے تو کچھ نہیں سمجھیں اور الجھن بھری نظروں سے مجھے
دیکھتی رہیں پھر ان کی آنكھوں میں جیسے اچ نک ہی چمک سی آ گئی .وہ میری ب ت
ک م ہو سمجھ گئی تھیں اور ان کے ہونٹوں کی مسکراہٹ اس ب ت ک واضح اش رہ دے
رہی تھی .اگ ے ہی لمحے انہوں نے اپن سر جھک ی اور اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں سے
چپک دیے اور میں ایک ب ر پھر نشے کی سی کی یت میں خود کو فض ؤں میں اڑت ہوا
محسوس کرنے لگ .مگر اس ب ر میں نے اپنے ھ تھوں کو اپنی کمر کے نیچے دب لی
تھ کہ کہیں پھر کوئی ایسی حرکت ن ہو ج ئے جو ب د میں مجھے ان سے شرمندہ کر
دے .ن ج نے کتنی دیر ہ دونوں یوں ہی ایک دوسرے کے ہونٹوں سے ہونٹ چپک ئے
مستی میں ڈوبے رہے .ہوش ت آی ج دروازے پہ دستک کے س تھ نورین آپی کی
.آواز سن ئی دی اور ان کی آواز سن کے آپی فوراً ہی مجھ سے الگ ہو کے بیٹھ گئیں
نورین آپی :آپی یہ آپ کی کر رہی تھیں ؟ اگر میری جگہ کسی اور نے دیکھ لی ہوت تو .
. .ج نتی ہیں کتن بڑا طوف ن کھڑا ہو سکت تھ ؟
مہرین آپی :مجھے خوامخواہ ڈرانے کی کوشش ن کرو لڑکی .تمھیں اچھی طرح پت ہے
کہ امی اب اتنی صبح صبح اس طرف
ک رخ نہیں کرتے .اور ت تینوں تو اپنے رازدار ہو .ہم رے س دکھ سکھ س نجھے ہیں
.اگر تمہ رے عاوہ ثمر ین اور امبرین بھی دیکھ لیتیں تو بھی کوئی پریش نی کی ب ت
نہیں تھی .مہرین آپی کے پر اعتم د انداز پہ مجھے حیرت ہو رہی تھی .ورنہ میری تو
ا تک بری ح لت تھی .زندگی میں پہ ی ب ر رنگے ھ تھوں پکڑا گی تھ اور وہ بھی اپنی
ہی بہن کے س تھ ( .کسی غیر لڑکی سے میں کبھی قری بھی نہیں ہوا تھ ) .اگر نورین
آپی کی جگہ کسی مازمہ نے جھ نک لی ہوت تو ا تک ش ید پوری حوی ی میں تب ہی مچ
.گئی ہوتی
نورین آپی :خدا کی بندی .دروازہ ہی بند کر لیتیں .اگر ہ تینوں کی بج ئے کسی مازمہ
نے جھ نک لی ہوت تو ؟
نورین آپی کو بھی وہی خدشہ تھ جو مجھے تھ .اور ان کی یہ ب ت سن کے تو مہرین
آپی کو بھی صورت ح ل کی سنگینی ک
.احس س ہوا تھ .ا ان کے چہرے ک رنگ بھی اڑا ہوا تھ
مہرین آپی :ت ٹھیک کہہ رہی ہو نورین .مجھ سے واق ی بڑی غ طی ہو گئی .بس خی ل
ہی نہیں رہ .سنی کو جگ نے آئی تھی تو اس وقت تو موڈ نہیں تھ .اس لیے دروازہ
. . .بھی کھا چھوڑ دی .ب د میں اچ نک ہی
نورین آپی :خدا کے لیے احتی ط کی کریں آپی .ایسے ک موں کے لیے یہ وقت ب لکل
من س نہیں ہے اور پھر ایسی
اپرواہی . . . .آئندہ اگر کچھ ن بھی کرن ہو تو اکی ے میں دروازہ بند کر لی کریں .ب کہ
میں تو کہتی ہوں کہ سنی کے س تھ ج بھی ہ چ روں میں سے کوئی ایک ی چ ھے س
ایک س تھ بھی ہوں تو دروازہ بند ہی ھون چ ہیے
.مہرین آپی :پک وعدہ .آئندہ ایسی کوئی شک یت نہیں ہو گی
نورین آپی :ٹھیک ہے .آپ ج کے ثمر ین اور امبرین کو جگہ دیں .میں ابھی آتی ہوں
.
مہرین آپی :ا میرے س منے بھی شرم ؤ گی ؟
.نورین آپی :نہیں آپ ج ئیے .میں اتنی بے شر نہیں ہوں
نورین آپی کی ب ت سن کے مجھے پہ ی ب ر اندازہ ہوا کہ وہ بھی اس وقت کسی خ ص
موڈ میں آئیں تھیں .اور مہرین آپی بھی یہی ب ت محسوس کر کے م نی خیز انداز میں
مسکراتے ہوئے کمرے سے ب ہر چ ی گئیں تو نورین آپی نے آگے بڑھ کے کمرے ک
.دروازہ بند کر کے لوک کر دی
میں ( :کچھ گھبراتے ہوئے ) آپی آپ کی کرنے لگی ہیں ؟
آپی :تمہ ری ج ن کیوں نک ی ج رہی ہے ؟ فکر مت کرو .تمہ ری عزت نہیں لوٹنے لگی
.بس ت سے ایک ب ت کرنی ہے
میں :تو ب ت کرنے کے لیے دروازہ لوک کرنے کی کی ضرورت تھی ؟
آپی :میں آپی کی طرح اپرواہی ک مظ ہرہ نہیں کر سکتی .یہ ضروری تھ .ا ادھر
بیٹھو اور ب ت سنو میری وہ میرے س تھ میرے پ نگ پہ بیٹھ گئیں .اور ک فی دیر تک
.اپنی انگ ی ں مروڑتے ہوئے ش ید کچھ کہنے کے لیے ہمت جمع کرتی رہیں
اگر ت مجھے ایک مرد کی نظروں سے آپی :سنی ! تمھیں میں کیسی لگتی ہوں ؟ مط
. . . .دیکھو تو
میں :آپ کسی بھی مرد ک آئیڈیل ہو سکتی ہیں آپی .بری لگنے ک تو سوال ہی پیدا نہیں
.ہوت
آپی :ہ چ روں کی قسمت میں کسی مرد ک آئیڈیل بنن نہیں لکھ سنی .تمہ ری نظروں
میں اپنے لیے پسندیدگی دیکھی تو اپنے دل کی ب ت کہنے کی ہمت کر رہی ہوں .دیکھو
ن راض مت ھون .اگر برا لگے ت بھی پی ر سے منع کر دین .تمہ ری ن راضگی میں
.برداشت نہیں کر پ ؤں گی
.میں :آپ کھل کے کہیں آپی .میں وعدہ کرت ہوں ن راض نہیں ہوں گ
آپی ( :ہچکچ تے ہوئے ) میں ت سے . . .سح . . . . . . .ش دی . . .کرن . .ش دی
.کرن چ ہتی ہوں
میں ( :حیران ہو کر ) کی ؟ مگر آپ سے میری ش دی کیسے ہو سکتی ہے ؟ بہن بھ ئی
.ک نک ح نہیں ہو سکت
آپی :نک ح س کے س منے ہوت ہے ،جو نہیں ہو سکت .مگر سہ گ رات تو . . .س
. . .سے چھپ کے ہوتی ہے ن . .وہ تو
میں ان کی اس ب ت پہ بوكھا کے رہ گی تھ .مجھے امید نہیں تھی کہ وہ اتنی ج دی
مجھ سے یہ خواہش کر بیٹھیں گی .مجھے
یہ اندازہ تو تھ کہ اپنی ش دی سے م یوسی نے میری بڑی دونوں بہنوں کو اپنے ارم ن
کچ نے پہ مجبور کر دی ہے .اور ا ج کہ میں نے انہیں ہر خواہش پوری کرنے کی
یقین دہ نی کرائی تھی تو یقین انہیں اپنی مردہ زندگی میں امید کی
کرن نظر آنے لگی تھی .مگر مجھے ہرگز یہ اندازہ نہیں تھ کہ نورین آپی اپنی شکستہ
تمن ؤں کی آگ میں اتنی جل رہی ہیں کہ کچھ دن بھی صبر نہیں کر پ ئیں گی اور خود
.مجھ سے کہہ بیٹھیں گی
میں :ایک ب ر پھر اچھی طرح سوچ لیں آپی .یہ آپ ک آخری فیص ہ ہے ؟ ب د میں
پچھت ئیں گی تو نہیں ؟
آپی :دیکھو ت انک ر ک ح رکھتے ہو .ظ ہر ہے اگر تمہ را دل نہیں م نت تو میں تمھیں
مجبور نہیں کر سکتی .میں نے بس اس لیے کہہ دی تھ كہ ش ید ت میری ان شکستہ
آرزو ں کی تکمیل کر سکو .ورنہ عمر بھر اس آگ میں ج ن تو ویسے ہی ن صرف میرا
، .ب کہ ہ چ روں بہنوں ک مقدر ہے
میں :میں سمجھت ہوں آپی .ابھی امبرین اور ثمر ین تو م صو ہیں .مگر آپ دونوں
کے جذب ت ،آپ کی خواہش ت جو حسرت بن کے آپ کو تڑپ رہی ہیں ،میں س ج نت
ہوں .اور میں دل میں تہیہ کر چک تھ کہ اپنی چ روں بہنوں کے دل کی ہر تمن خود
پوری کروں گ .مگر مجھے یہ امید نہیں تھی کہ آپ اتنی ج دی . . . . .مجھے تو لگت
تھ مہرین آپی ہی زی دہ ترسی ہوئی ہیں اور آپ ان کی نسبت خود پہ زی دہ ق بو رکھتی
.ہیں .مگر یہ ں تو م م ہ ہی الٹ نکا
آپی :میں نے آپی سے بھی کبھی اپنے دل کی ب ت نہیں کی سنی .مگر انہوں نے مجھ
سے اپنے دل کی کوئی بھی ب ت کبھی نہیں چھپ ئی .انہیں بس اتنی حسرت تھی کہ کوئی
انہیں دیکھ کے سراہے ،ان کی ت ریف کرے .وہ مرد کے پی ر کو ترسی ہوئی ہیں .ایس
پی ر جو ہوس سے پ ک ہو .جیس کہ نیوں میں ہوت ہے .اور جس دن انہیں یقین ہو گی
کہ کوئی انہیں ویس ہی پی ر کرت ہے تو یقین کرو وہ اسے ہی اپن س کچھ سونپ دیں
گی .سوچنے میں ایک لمحہ بھی نہیں لگ ئیں گی میں :آپ کو ایسے پی ر کی خواہش
نہیں تھی ؟
آپی :تمہ ری نظروں میں وہ پی ر چھ کت میں نے پہ ے دن سے ہی محسوس کر لی تھ .
جو شخص مجھے میری مر ضی سے چ ھے .اس کے پی ر میں کیس شک ؟
میں :ت ریف کے لیے شکریہ .اور آپ کی خواہش پہ آج رات ہی عمل ہو گ .لیکن 12
.بجے کے ب د 11 .بجے مہرین آپی سے پی ر کرنے ک وقت طے ہے
.آپی :کوئی ب ت نہیں .میں انتظ ر کروں گی
آپی یہ کہہ کے ج نے کے لیے اٹھ کھڑی ہوئی تو میں نے ہ تھ پکڑ کے انہیں روک لی .
وہ بن کچھ پوچھے دوب رہ بیٹھ گئیں تو
میں اٹھ کے الم ری کی طرف بڑھ گی اور الم ری کھول کے وہ اسپیشل ش پنگ بیگ نک ا
جس میں اسی مقصد کے لیے لیے ہوئے سرخ ریشمی کپڑے تھے .میں نے ان میں
سے ایک ڈریس نک ل کے ب قی اسی طرح واپس رکھ کے الم ری بند کر دی اور وہ ڈریس
.پ نگ کے پ س آ کے نورین آپی کو پکڑا دی
.میں :آپ ک عروسی لب س .امید ہے پسند آئے گ
آپی ( :حیران ہو کر ) ت نے پہ ے سے لی ہوا تھ ؟
میں :انہی کپڑوں کے س تھ ہی لی تھ ،س کے لیے ایک ایک .مگر اسی خ ص موقع
پر دینے کے لیے الگ رکھ لی تھ
آپی :ی نی ت ج نتے تھے کہ ہ چ روں ب ری ب ری اپنے ن س کے ھ تھوں مجبور ہو کے
ت سے ضرور کہیں گی ؟
میں :یہ تو انس ن کی فطری ضرورت ہے .ج اس ضرورت کو پورا کرنے ک ذری ہ
س منے موجود ہو تو کون بیوقوف انک ر کر کے خود پہ ظ کرن پسند کرے گ ؟ میری
ب ت سن کے آپی مسکراتے ہوئے پ نگ سے اٹھ کھڑی ہوئی اور پھر مجھے شکریہ کہہ
کے دروازے کی طرف بڑھ گئیں .آج رات میری اپنی بہنوں میں سے ایک سے سہ گ
رات ہونی تھی اور مجھے صبح سے ہی یہ دن گزارن مشکل لگ رہ تھ .آج ک دن بھی
تقریب ً پچھ ے دن کی طرح ہی گزرا .ی نی چ روں بہنوں کے س تھ اپنے کمرے میں ہی
وقت گزارا .انہیں 3 ، 2ف موں کی کہ نی ں سن ئیں .درمی ن میں بس کھ نے ک وق ہ ہوا ،
ورنہ ہ پ نچوں بہن بھ ئی س را دن ہی اکٹھے رہے .بہنوں نے اور خ ص طور پہ چھوٹی
دونوں نے تو خو انجوئے کی ہو گ .ج کہ مہرین آپی ،نورین آپی اور میں بس
م رے بندھے ہی وقت ک ٹ رہے تھے .ہ تینوں کو ہی رات ہونے ک انتظ ر بڑی شدت
سے تھ .اور مجھے تو کچھ زی دہ ہی شدت سے انتظ ر تھ کہ مجھے ایک ہی رات میں
دو مزے م نے والے تھے .مہرین آپی کے سیکسی جس سے لپٹ کے ان سے کس کرن
تھ اور نورین آپی کے س تھ تو آج میری سہ گ رات تھی .مجھے سہ گ رات ک اتن
انتظ ر نہیں تھ جتن ان کے بوبز ک مزہ لینے ک دل کر رہ تھ .آج تک کسی بھی لڑکی
کے اتنے ٹ ئیٹ بوبز میں نے ن دیکھے تھے ،ن سنے تھے .اور محسوس تو میں نے
صرف اپنی بہنوں کے بوبز ہی کیے تھے سو یہ ب ت تو میں کہہ ہی سکت تھ کہ میری
چ روں بہنوں میں صرف نورین آپی کے بوبز ہی اتنے ٹ ئیٹ اور سیکسی تھے .دن میں
ایک آدھ ب ر موقع م نے پر مہرین آپی نے مجھے آج پھر رات 11بجے ان کے کمرے
میں آنے کی ی د دہ نی کروا دی تھی اور نورین آپی کی آنكھوں سے چھ کتی مستی تو
کچھ کہنے کی ضرورت ہی نہیں چھوڑ رہی تھی .خیر خدا خدا کر کے وہ دن گزرا ،ش
ہوئی اور پھر رات کو س اپنے اپنے کمروں میں سونے چ ے گئے .آج کی رات ہ 3
افراد کو نیند نہیں آنے والی تھی ،ی نی میں ،مہرین آپی اور نورین آپی .ٹھیک 11
بجے میں س تس ی کرنے کے ب د مہرین آپی کے کمرے میں داخل ہوا تو وہ آج ب و
ریشمی ڈریس میں تھیں اور ڈریس کی ڈوری ں آج پہ ی ب ر انہوں نے ٹ ئیٹ کر کے
ب ندھی تھیں جس سے ان کے سیکسی بوبز واضح ہو رہے تھے ( .پہ ے ج انہوں نے
گرین ڈریس پہن تھ تو فٹنگ والی ڈوری ں انہوں نے ٹ ئیٹ نہیں کی تھیں ،اس لیے بوبز
ب ہر سے زی دہ محسوس نہیں ہو رہے تھے ) میں جیسے ہی دروازہ لوک کر کے ان کے
پ نگ کے نزدیک پہنچ ،انہوں نے میرا ہ تھ پکڑ کے کھینچ اور خود پ نگ پہ لیٹ کے
مجھے اپنے اوپر گرا لی .آج ان کے انداز میں وہ کل والی جھجک نہیں تھی اور ن ہی
انہیں ڈر تھ کہ کہیں میں حد سے گزر کے کچھ گڑبڑ ن کر دوں
میں بھی ب توں میں وقت ض ئع ن کرتے ہوئے سیدھ ان کے ہونٹوں پہ ٹوٹ پڑا .میں
نے اتنی چ ہت اور شدت سے ان کے ہونٹ چومنے اور چوسنے لگ کہ پھر دنی کی ہر
شہ میرے ذہن سے خ رج ہو گئی .ا یہی ہونٹ میرے لیے کل ک ئن ت تھے .آپی نے
اپنے ب زؤں سے مجھے جکڑا ہوا تھ اور ان کے ہ تھ مجھے اپنی ج ن یوں کھینچ رہے
تھے جیسے وہ مجھے اپنے وجود میں سم لین چ ہتی ہوں .وہ میرے نیچے دبی ہوئی
ہونے کے ب وجود ہ کی سی بھی تک یف ک اظہ ر نہیں کر رہی تھیں اور ن ہی س نس
رکنے کی سی کی یت میں لگ رہی تھیں .ب کہ اتنی پر سکون تھیں جیسے یہ س ان کی
دیرینہ
خواہش کی تکمیل ہو .میں تو ان کے ہونٹ چومتے ہوئے یوں مدھوش تھ کہ ش ید
س ری رات بھی لگ رہت تو وقت گزرنے ک احس س ہی ن رہت .مگر پھر انہوں نے خود
ہی میرا چہرہ اپنے ہ تھوں میں تھ کے الگ کی تو مجھے ہوش آی .میں نے سرش ر
سی نظروں سے انہیں دیکھ تو ان کی آنكھوں میں بھی س کچھ پ لینے کی خوشی کی
.چمک نظر آ رہی تھی
.آپی :بس کرو سنی .ورنہ میں خود پہ اختی ر کھو دوں گی .ا ج ؤ
ان ک حک تھ جو مجھے م نن ہی تھ .سو میں ان کے اوپر سے اٹھ اور پھر پ نگ
سے اتر کے کھڑا ہو گی .وہ بھی میرے س تھ
ہی کھڑی ہو گئیں اور پھر میرے س تھ دروازے تک میرے س تھ ہی آئیں .میں دروازے
سے ب ہر نکا تو انہوں نے مجھے گ ے لگ نے کے ب د رخصت کی .میرے قد نشے کی
سی کی یت میں لڑکھڑا رہے تھے اور ا مجھے نورین آپی کے کمرے میں بھی ج ن تھ
.نورین آپی کے کمرے ک دروازہ لوک نہیں تھ .ہینڈل گھم تے ہی دروازہ کھل گی اور
میری نظروں نے اپنے س منے قی مت ک نظ رہ دیکھ .چ روں بہنوں کے لیے سرخ
ریشمی کپڑے لیتے ہوئے میرے وہ و گم ن میں بھی نہیں تھ کہ یہ لب س کسی کو ایس
قی مت خیز حسن دے سکت ہے .میرے س منے اس وقت واق ی قی مت ہی موجود تھی .
نورین آپی سرخ ریشمی لب س میں س منے پ نگ پہ بیٹھی میری ہی منتظر تھیں اور
واق ی اس وقت قی مت لگ رہی تھیں .قمیض کی فٹنگ والی ڈوری ں انہوں نے کچھ زی دہ
ہی ٹ ئیٹ کی ہوئی تھیں جس سے ان ک قی مت خیز حسن کچھ اور بھی قی مت لگ رہ تھ
اور اس پہ س سے بڑی قی مت . . . . . . . .ہ ئے . . . . . .کی بت ؤں . . . . . . . .
انہوں نے نیچے سے برا نہیں پہن ہوا تھ .اور برا کے بغیر ان کے ٹ ئیٹ بوبز سرخ
ریشمی قمیض کے اندر قی مت ک منظر پیش کر رہے تھے .اور ان کے نپ ز بھی واضح
محسوس ہو رہے تھے .بوبز تو اتنے ٹ ئیٹ تھے اور قمیض ان سے یوں چپکی ہوئی
تھی جیسے ان کے اندر رکھ کے ٹ ئیٹ سیل پیک کر دی گی ہو .ہ ئے میں مر ج ؤں
ایسی قی مت ک منظر تھ کہ ہوش گ ہوئے ج رہے تھے .بڑی مشکل سے میں نے
ک نپتے ہوئے ھ تھوں سے کمرے ک دروازہ لوک کی اور پھر اپنی لڑکھڑاتی ہوئی ٹ نگوں
کو تقریب ً گھسیٹتے ہوئے ان کے پ نگ تک پہنچ اور پ نگ پہ جیسے گر س گی .میری
ٹ نگوں سے ج ن ہی نک ی ج رہی تھی .ایس کوئی منظر دیکھنے کے لیے میں ش ید
ذہنی طور پہ تی ر نہیں تھ .مجھے پت ہی ن تھ کہ میری بہن ایسے قی مت خیز حسن کی
م لک ہے جو کسی کے بھی ہوش اڑان تو م مولی ب ت ہے ،کسی کو ہ رٹ اٹیک بھی
.کروا سکت تھ
ن ا سک تو ؟ میں :کیوں ج ن لینے پہ ت ی ہوئی ہیں آپی .میں ایسے ج ووں کی ت
آپی :یہ رات میری بہت بڑی حسرت ہے سنی .آج یہ رات مجھے م ی ہے تو میں کوئی
.کمی کیسے چھوڑ سکتی تھی
میں :ک می . . . . .ارے م ر ڈالنے میں کی کسر چھوڑی ہے آپ نے ؟ ا تک ہوش
اڑے ہوئے ہیں .یقین ہی نہیں آ رہ کہ یہ قی مت میرے ہی س منے موجود ہے .کہ ں
چھپ رکھ تھ اتن قی مت خیز حسن آپ نے ؟
آپی :ت ریف ک شکریہ .مگر ا اپنے دل کو سنبھ لو .ابھی ہمیں بہت سے مرح وں سے
گزرن ہے اور رات گزرتی چ ی
.ج رہی ہے
میں :میں یہ ں لیٹ ج ؤں ؟
میرے اج زت ط کرنے پہ آپی نے مسکراتے ہوئے سر ہا کہ گوی اج زت دے دی تو
میں جوتے ات ر کے ان کے قری سیدھ لیٹ گی اور پھر وہ بھی میرے قری ہی لیٹ
گئیں .ان کے جس کی خوشبو مجھے پ گل کیے دے رہی تھی اور ایک قی مت کو اپنے
پہ و میں لٹ ئے میں گوی ج ن کنی کی سی کی یت میں تھ .ک فی دیر لگی مجھے اپنے آپ
کو سنبھ لنے میں اور پھر میں نے ہ تھ بڑھ کے انہیں اپنی طرف کھینچ تو وہ خود ہی
میرے اوپر آ لیٹیں .ان کے ٹ ئیٹ بوبز میرے سینے میں ایسے کھ گئے تھے جیسے
پس ی ں توڑ کے اندر گھس رہے ہوں .میرے دل کی دھڑکنیں پھر سے بے ترتی ہونے
لگیں .میں نشے کے سمندر میں ڈوبت ج رہ تھ اور سہ را لینے کے لیے میں نے آپی
کی کمر کو جکڑ لی تھ جس سے ان کے بوبز مزید میرے سینے میں گھس گئے تھے .
مجھے یوں لگ رہ تھ جیسے ان کے بوبز میرے دل کی دیواروں کے آر پ ر ہو گئے
ہوں .مجھے کچھ پت نہیں میں ک تک یوں ہی بے سدھ س انہیں اپنے اوپر لٹ ئے بے
حرکت لیت رہ کہ آپی نے خود ہی میرے ہونٹ چومتے ہوئے مجھے ہوش کی دنی میں
واپس آنے پہ مجبور کر دی .پھر مجھے پت نہیں کی ہوا کہ میں انہیں اپنے اوپر سے ہٹ
کے خود ان کے اوپر آی اور ان کے بوبز پہ ( قمیض کے اوپر سے ہی ) ٹوٹ پڑا .میں
نے قمیض کے اوپر سے ہی ان کے بوبز کو اتن سک کی کہ آپی کی لذت آمیز کراہیں
مجھے ص ف سن ئی دینے لگیں
آپی :سنی . . .قمیض ات ر دوں ؟
میں :نہیں . . .ایسے ہی رہنے دیں .کی پت وہ ج وہ میں برداشت ن کر پ ؤں
میری ب ت سن کے وہ ہنس پڑیں اور میں پھر سے ان کے بوبز کو قمیض کے اوپر سے
سک کرنے لگ .یہ ں تک کہ ان کی قمیض وہ ں سے پوری گی ی ہو گئی تو میں رک گی
.میرے خی ل میں ا وہ مر ح ہ آ گی تھ کہ اصل ک کی شروع ت کی ج سکے .میں
نے ان کے بوبز سے بمشکل نظر ہٹ کے کسی آئل ی لوشن کی تاش میں آس پ س
نظریں دوڑائیں تو س ئڈ ٹیبل پہ ہی مجھے لوشن کی بوتل نظر آ گئی .ش ید آپی نے پہ ے
سے ہی یہ س سوچ رکھ تھ اور انتظ پورا رکھ تھ .میں نے لوشن اٹھ کے آپی کو
دیکھ تو ان کی آنكھوں میں بے ت بی سی نظر آئی .گوی کہہ رہی ہوں اتنی دیر کیوں کر
.رہے ہو .ج دی کرو
میں :آپی . . .پہ ی ب ر کرنے سے بہت درد بھی ہو گ اور خون بھی نک ے گ .آپ کے
اندر ایک پردہ ہو گ جو پھٹ ج ئے گ .آپ تی ر ہیں ن ؟
میرے سوال پہ آپی نے فوراً ہ ں میں سر ہا دی جیسے انہیں س پت ہو اور وہ اس کے
لیے ذہنی طور پہ تی ر ہوں ( .آگے بت نے سے پہ ے میں یہ ب ت بت ن ضروری سمجھت
ہوں کہ اپنے دیس میں آنے سے پہ ے لندن میں ،میں ہمیشہ پینٹ شرٹ ،ی ٹراؤزر
شرٹ پہنت تھ .جبکہ یہ ں آنے کے ب د میں نے ش وار قمیض پہنن شروع کر دی تھ اور
ا بھی میں ش وار قمیض میں ہی تھ ) .میں انہیں وہیں لیٹ چھوڑ کے خود اٹھ کے ان
کی ٹ نگوں کے قری آی اور پھر اپنی ش وار کھول کے پوری ات ر دی اور اس کے ب د
آپی کی ش وار بھی ات ر دی .ان کی چوت پہ ایک بھی ب ل نہیں تھ .ش ید آج ہی ص ف
کیے تھے اور اس رات کے لیے وہ پورے اہتم سے تی ر ہوئی تھیں .ان کی چوت کے
دیکھتے ہی میرا لن تن کے کھڑا ہو گی جس پہ میں نے ڈھیر س را لوشن لگ کے اچھی
طرح ما اور کچھ لوشن اپنی انگ ی پہ لگ کے ان کی چوت کے اندر کی طرف لگ ی تو
.انہیں جیسے جھٹک س لگ
میں :کی ہوا آپی ؟
.آپی :کچھ نہیں میری ج ن .پہ ی ب ر کسی مرد نے چھوا ہے .کرنٹ تو لگن ہی تھ
میں ان کی ب ت سن کے مسکرای اور پھر انہیں تی ر رہنے ک کہتے ہوئے ان کی ٹ نگیں
.کھول کے ٹ نگوں کے درمی ن آ گی
دونوں ھ تھوں سے ان کی ٹ نگیں اٹھ کے میں ان کی چوت کے قری ہوا تو انہوں نے
اپنی ٹ نگیں میری کمر کے گرد لپیٹ کے میری مشکل آس ن کر دی .ا میں آس نی سے
اپنے ہ تھ پ نگ پہ ان کے دائیں ب ئیں رکھتے ہوئے آگے کو جھک تو میرا لن ان کی
چوت سے ٹکرانے لگ .ذرا س اوپر نیچے ہونے پہ ہی لن ان کی چوت کے سوراخ پہ آ
گی جسے میں نے جھٹک لگ کے اندر کی تو صرف ٹوپی ہی اندر ج سکی .س تھ ہی آپی
کی ہ کی سی آہ . .کی آواز بھی نک ی جس پہ میں نے کوئی خ ص توجہ ن دیتے ہوئے
مزید زور لگ ی تو ایک تہ ئی لن ان کی چوت کے اندر پہنچ گی .آپی کو درد تو اس ب ر
بھی ہوا تھ مگر انہوں نے کوئی آواز نہیں نک لی تھی .درد برداشت کرنے کی کوشش
میں انہوں نے بستر کی چ در کو مضبوطی سے بھینچ لی تھ اورنچا ہونٹ بھی دانتوں
.سے دب رکھ تھ
.میں :آپی . .ابھی بہت درد برداشت کرن ہے .اگر آپ سے برداشت نہیں ہو رہ تو میں
..
آپی :نہیں . . .میری فکر مت کرو . . . .اور رکے بن آگے کرتے رہو .میں برداشت کر
.لوں گی
ان کے یقین دانے پہ میں نے اپن لن تھوڑا س پیچھے کھینچ کے ایک بھرپور جھٹک
لگ ی تو میرا لن آگے موجود ان کی سیل کو چیرت ہوا تین چوتھ ئی اندر چا گی .آپی کے
منہ سے اس ب ر آہ . . . . . .سی .سی .آہ . . . .کی آوازیں نک یں .مگر بس ایک دو
ب ر .اس کے ب د انہوں نے اپنی آواز پھر دب لی .مگر آنكھوں سے ا بھی تک یف ک
.اظہ ر ہو رہ تھ
.میں :بس آپی .جو تک یف ہونی تھی ہو گئی .کچھ دیر میں یہ تک یف خت ہو ج ئے گی
آپی :ہ ں . . . . .پت ہے . . . .ت رکو مت . . . . .میری تک یف کی پرواہ مت کرو . . .
. .زور لگ کے اور آگے کرو
میرا دل تو نہیں چ ہ رہ تھ کہ انہیں ایک پل کی بھی تک یف مزید دوں مگر ان کے
اصرار پہ مجھے مزید زور لگ ن پڑا .اس ب ر پورا لن اندر چا گی .اور حیرت کی ب ت یہ
تھی کہ ان کی چوت کی بھی یہی آخری حد تھی .ی نی میرا لن ان کی چوت سے ب لکل
پرفیکٹ فٹ تھ . . . . .وائو پرفیکٹ فٹ .کچھ دیر رک کے میں نے ان کی ح لت اعتدال
پہ آنے ک انتظ ر کی اور پھر دھیرے دھیرے آگے پیچھے ھون شروع کر دی .ان کی
چوت نے جیسے میرے لن کو جکڑا ہوا تھ جس سے میرا لن بہت پھنس پھنس کے اندر
ب ہر ہو رہ تھ .مگر مزہ بہت آ رہ تھ .میں نے کسی ن خوشگوار صورت ح ل سے
بچنے کے لیے فوراً اپنے پی سی مس ز کو ٹ ئیٹ کر لی ت کہ کہیں انج نے میں بھی میری
منی اندر ن گرے .آپی کو بھی ش ید اسی وقت ہی خی ل آی تھ کہ ہ نے کوئی پروٹیکشن
تو لی ہی نہیں .میری آنكھوں میں دیکھتے ہوئے ان کی آنكھوں میں جو سوال تھ وہ
.ال ظ ک محت ج نہیں تھ
.میں :بے فکر رہیں آپی .کچھ نہیں ہو گ
آپی :کیسے بے فکر رہوں سنی . . .ہ نے کوئی انتظ بھی نہیں کی ہوا .کہیں کچھ ہو
. . . .گی . . . .مجھے . . . . . . . .حمل . . .میرا مط . . . .بچہ
میں :میں نے کہ ن آپی .کچھ نہیں ہو گ .اگر میں 2گھنٹے بھی اندر ب ہر کرت رہوں گ
.ت بھی کچھ نہیں ہو گ
آپی :یہ کیسے ہو سکت ہے ؟ میں نے کئی ش دی شدہ لڑکیوں سے سن ہے کہ مرد بس
15منٹ ہی نک ل سکت ہے .پھر . . .میں :آپ اس الجھن میں مت پڑیں آپی .یہ میرا
.مسئ ہ ہے .آپ ک ج تک دل نہیں بھرے گ ،میں آپ ک س تھ دوں گ
آپی :م ننے والی ب ت تو نہیں ہے .مگر ت ٹھیک ہی کہہ رہے ہو گے .خیر ت رک
کیوں گئے .کرو ن . .مجھے مزہ آ
رہ تھ .میں ان کی ب ت پہ مسکرات ہوا اور زور سے لن آگے پیچھے کرنے لگ .اور
آپی بھی مزہ لیتے ہوئے ہ کی ہ کی آوازیں نک لنے لگیں . .آہ . . . .آں . . . . .م . .
. . . . . . . . .آہ . . . . . . . . .آہ
یوں ہی دھیرے دھیرے آگے پیچھے کرتے ہوئے میں ک فی دیر تک لگ رہ اور اس
دوران دو ب ر مجھے آپی کے ڈسچ رج
ہونے ک پت چا .ان کے اندر ک لکویڈ فوارے کی طرح میرے لن پہ گرت اور میرے لن
میں بھی گدگدی سی ہونے لگتی دونوں ب ر میں نے بڑی مشکل سے خود کو ڈسچ رج
ہونے سے روک اور تھوڑا تھوڑا وق ہ دے کے لگ رہ .تیسری ب ر ج وہ ڈسچ رج
ہوئیں تو انہوں نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور گہرے گہرے س نس لینے لگیں .میں نے
کچھ سوچتے ہوئے مزید کرن من س ن سمجھ اور وہیں رک رہ .ک فی دیر انتظ ر کرت
رہ کہ ش ید ا آپی آنکھیں کھول کے مجھے مزید کرنے ی پھر بس کرنے کو کہیں گی
.مگر انہوں نے ن آنکھیں کھولیں ن کچھ کہ تو مجھے خود ہی انہیں مخ ط کرن پڑا
میں :آپی . . .آپی . . .ب ہر نک ل لوں ؟
آپی ( :آنکھیں کھول کے مجھے دیکھتے ہوئے ) ہوں . . . .ہ ں . . .ا بس . . .ا
.مزید ہمت نہیں ہے
میں نے لن ب ہر نک ا اور اٹھ کے جوت پہن کے ب تھ رو چا گی .وہ ں ف ش کے پ س
کھڑے ہو کے میں نے پی سی مس ز ری یز کر دیئے اور میں ڈسچ رج ہونے لگ .ک فی
دیر جھٹکے لیتے ہوئے میں ڈسچ رج ہوت رہ اور پھر ٹشو سے اپن
لن ص ف کر کے میں دوب رہ اندر آی تو آپی ش وار پہن چکی تھیں اور ا بستر کی خون
آلود چ در ات ر رہی تھیں .مجھے دیکھ کے وہ بڑے پی ر بھرے انداز میں مسکرا دیں
اور پ نگ پہ بیٹھ گئیں .میں نے آگے بڑھ کے اپنی ش وار اٹھ کے پہنی اور ان کے
.قری بیٹھ گی
میں :آپی آپ خوش ہیں ن ؟
.آپی :ہ ں میری ج ن .بہت خوش .اتنی خوش کے ت اندازہ بھی نہیں کر سکتے
.میں :آپی . . .وہ . . .اگر . .آپ کو اعتراض ن ہو تو . . . .میں کبھی کبھی آپ کے
...
میری نظروں کو اپنے بوبز پہ دیکھ کے وہ ہنس پڑیں ش ید وہ سمجھ گئی تھیں کہ میں
.کی کہن چ ہت ہوں
.آپی :تمھیں ح ہے میری ج ن .یہ ح میں اپنی خوشی سے تمھیں دے رہی ہوں
میں ( :خوش ہو کر ان ک ہ تھ پکڑتے ہوئے ) بہت بہت شکریہ آپی .آپ بہت اچھی ہیں
.
آپی :اچھے تو ت ہو سنی .جو میری خوشی ،مجھے میری ہی رض مندی سے دینے
کے لیے بھی اج زت م نگ رہے ہو .میں تو اپن پورا وجود تمہ رے ن کر چکی ہوں .
.ج چ ہو اپن ح سمجھ کے آ ج ن
میں :ج نے ک دل چ ھے گ تو آنے ک سوچوں گ ن آپی ؟ آپ کے پ س سے تو ج نے کو
.ہی دل نہیں کر رہ
آپی :دل تو میرا بھی نہیں چ ہت کہ ت یہ ں سے ج ؤ .مگر مجبوری ہے .تمھیں ج ن تو
.ہو گ
میں :پھر . . .کل آ ج ؤں ؟
آپی :کہ ن میری ج ن .ج تمہ را دل چ ھے .لیکن بس تمہ ری خوشی پوری کرنے کے
لیے .ک سے ک ایک ہ تہ تو میں اس رات کو ی دگ ر رکھن چ ہتی ہوں .ویسے بھی یہ
ک روز نہیں ھون چ ہئیے .ان ک اش رہ یقین سیکس کی طرف تھ .ی نی وہ نہیں چ ہتی
تھیں کہ ایک ہ تے سے پہ ے ہ دوب رہ سیکس کریں .جبکہ اپنے بوبز سے مزہ لینے
کی انہوں نے کھ ی اج زت دے دی تھی .مجھے اور کی چ ہئیے تھ .ویسے بھی
سیکس کرنے میں مجھے وہ مزہ نہیں آت تھ جو مہرین آپی کے ہونٹوں اور نورین آپی
کے بوبز میں تھ .اگر میرے بس میں ہوت تو میں ہر وقت ان دونوں بہنوں کے ہونٹ
اور بوبز چوست رہت .کبھی چھوڑت ہی نہیں .مگر اس کے لیے رات ک انتظ ر کرنے پہ
مجبور تھ .اور اگ ی رات ا ایک پورا دن گزرنے کے ب د ہی آنی تھی .اور یہ دن
گزارن ا مجھے کتن مشکل لگت تھ ،یہ میرا دل ہی ج نت تھ .آپی کو ایک الوداعی
کس کر کے میں اٹھ اور ان کے کمرے سے نکل کر اپنے کمرے میں آ گی .ا نیند تو
آنی نہیں تھی .سو میں اپنے پ نگ پہ لیٹ کر اس ی دگ ر رات ک ایک ایک لمحہ اپنے
تصور کی اسکرین پہ دیکھ کے خوش ہوت رہ .اگ ی صبح میری حیرت کی انتہ ن رہی
ج کوئی مجھے ن شتے کے لیے بانے نہیں آی .مہرین آپی اور نورین آپی ک تو میں
سمجھ سکت تھ کہ ش ید نیند پوری ن ہونے کی وجہ سے ا تک سو رہی ہوں .مگر
امبرین اور ثمر ین کو کی ہوا .ایک ب ر بھی میرے کمرے میں کسی نے جھ نک تک نہیں
؟ آخر ہوا کی ہے ؟
پت نہیں کی ب ت تھی .بہر ح ل س ک س من تو کرن ہی تھ .میں نے اٹھ کے ب تھ لی اور
کپڑے تبدیل کر کے ن شتے کے
لیے کھ نے کے کمرے میں پہنچ گی جہ ں امی ابو کے عاوہ امبرین اور ثمر ین بھی
موجود تھیں .میرے سا ک جوا صرف امی ابو نے ہی دی .امبرین اور ثمر ین نے تو
مجھے نگ ہ اٹھ کے دیکھ تک نہیں .ش ید کسی ب ت پہ وہ مجھ سے ن راض ہو گئی
تھیں .مگر کس ب ت پہ ؟ انہیں میری کونسی ب ت اتنی بری لگی کہ وہ میری طرف
دیکھن بھی نہیں چ ہتیں ؟ کہیں انہیں کچھ پت تو نہیں چل گی ؟ اندر ہی اندر پریش ن ہوت
میں ان کی ن راضگی کے مخت ف اسب سوچت رہ اور چپ چ پ ن شتہ خت کر کے اٹھ
گی .ا میرا رخ اپنے کمرے کی طرف نہیں ب کہ امبرین اور ثمر ین کے کمرے کی
طرف تھ .ہر وقت ایک دوسری ک س یہ بنی رہنے والی وہ جڑواں بہنیں سوتی بھی ایک
.ہی کمرے میں تھیں
ک فی دیر تک میں پ نگ پہ بیٹھ ان دونوں ک انتظ ر کرت رہ .آخر وہ دونوں اپنے کمرے
ک دروازہ کھول کے اندر داخل ہوئیں تو مجھے پہ ے سے موجود دیکھ کے وہیں رک
.گئیں
امبرین :آپ ش ید بھول رہے ہیں بھ ئی .یہ مہرین آپی ی نورین آپی ک کمرہ نہیں ہے .
.یہ ں ہ دونوں ہی ہوتی ہیں
ثمر ین :ش ید آپ ہمیں رازداری ک وعدہ ی د دانے آئے ہیں .بے فکر رہیں ہ کسی سے
.کچھ نہیں کہیں گی
میں :ب ت کی ہے ؟ کچھ پت بھی تو چ ے کہ میری کس ب ت پہ ت دونوں مجھ سے اتنی
ن راض ہو ؟
میری ب ت سن کے پہ ے تو وہ دونوں مجھے غصے سے گھورتی رہیں اور پھر ثمر ین
نے اپنے پ نگ کی س ئڈ ٹیبل کی دراز سے
ایک منی ٹپ ریک رڈر نک ل کے پ ے ک بٹن دب تے ہوئے ٹپ ریک رڈر میرے ہ تھ میں
تھم دی اور پھر کچھ ن م نوس سی آوازوں کے ب د مہرین آپی کی آواز سن کے تو میرے
.ھ تھوں کے طوطے اڑ گئے
بس کرو سنی .ورنہ میں خود پہ اختی ر کھو بیٹھوں گی .ا ج ؤ " .یہ ب ت تو انہوں "
نے کل رات ہی مجھ سے کہی تھی ج میں ان کے کمرے میں تھ .اور کی کر رہ تھ ،
یہ مجھے ی د کرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی .یقین یہ ن م نوس سی آوازیں بھی اسی
دوران ریک رڈ ہو گئی تھیں .مگر یہ ریک رڈنگ ہوئی کیسے ؟ کی ان دونوں کو پہ ے
.سے مجھ پہ شک تھ کہ میں ایس کروں گ
میں ابھی یہ سوچ ہی رہ تھ کہ امبرین نے ایک دوسرا منی ٹپ ریک رڈر میرے ہ تھ میں
تھم دی اور پہا میرے ہ تھ سے لے کر ثمر ین کو دے دی .اور یہ تو آپ سمجھ ہی گئے
ہوں گے کہ اس کیسٹ میں کل رات کی میری اور نورین آپی کی ب تیں اور آوازیں ریک رڈ
تھیں .شرمندگی اور گھبراہٹ سے میرے جس سے پسینے کی دھ ریں پھوٹ پڑیں اور
ہ تھ پ ؤں ک نپنے لگے .میں نے تو اپنی طرف سے ہر قس کی احتی ط کی تھی کہ کسی
کو پت ن چ ے کہ میں مہرین آپی اور پھر نورین آپی کے کمرے میں گی تھ .مگر ش ید
ان دونوں کو پہ ے سے کچھ شک ہو گی تھ جو انہوں نے پہ ے سے ہی انتظ م ت کر
رکھے تھے .دونوں کمروں میں یقین پہ ے سے ٹپ ریک رڈر چھپ دیئے گئے تھے اور
.ا ہم ری پچھ ی رات کی ک روائی ک ثبوت میرے ھ تھوں میں تھ
ثمر ین :ا تو آپ کو پت چل ہی گی ہو گ کہ ب ت کی ہے ؟
امبرین :یہ ٹپ ریک رڈر ہمیں صب ء آپی نے تح ے کے طور پہ دیے تھے .ہمیں کی پت
.تھ یہ ایسے ک آئیں گے
یہ کہتے ہوئے امبرین نے میرے ک نپتے ھ تھوں سے ٹپ ریک رڈر لے کے بند کر دی .
اور ا میں ڈرتے ہوئے دونوں کی طرف دیکھ رہ تھ کہ پت نہیں ا میرے س تھ کی
س وک ہو گ .یہ ن راضگی کی لمبی چ ے گی ؟ ی پھر یہ م م ہ امی اب کے س منے ای
.ج ئے گ ؟ نہیں . .یہ نہیں ھون چ ہئیے
ثمر ین :میں ج نتی ہوں آپ کو ہ پہ ذرا س بھی اعتب ر نہیں ہے .ورنہ اتنی رازداری
.سے یہ م مات ن طے کیے ج تے
بہر ح ل .آپ چ ہیں تو اپنے ان ك رن موں کے ثبوت اپنے ھ تھوں ض یع کر سکتے ہیں .
ہ نے امی ابو کو سن نے کے لیے یہ کیسٹ ریک رڈ نہیں کیے تھے .لیکن اگر آپ یہ
کیسٹ ہ پہ اعتب ر کرتے ہوئے ہمیں واپس کر دیں تو یہ آپ ک ہ پہ احس ن ہو گ .
.ہم رے پ س ان کے عاوہ اور کوئی کیسٹ نہیں ہیں
میں ( :ڈرتے ڈرتے ان دونوں کی طرف دیکھتے ہوئے ) م فی کی کوئی صورت نہیں ؟
.امبرین :ایک شرط پہ م فی م ے گی
میں :کی ؟ ج دی بت ؤ .میں ت دونوں کی ن راضگی دور کرنے کے لیے کچھ بھی کرنے
.کو تی ر ہوں
امبرین :آپ آج س را دن اور آج کی س ری رات ہ دونوں کے س تھ گذاریں گے .مہرین
.آپی اور نورین آپی کی آج چھٹی
میں ( :بوكھا کے پ نگ سے اٹھ کے کھڑا ہوتے ہوئے ) ٹوٹ .ٹی .ٹی . . . . . . .ت
دونوں کے س تھ . . . .مط ؟
ثمر ین :مط وہ نہیں ہے جو آپ سمجھ رہے ہیں .م ن کہ ہ بھی جوان ہو چکی ہیں
مگر اس جوانی نے ہمیں اتن تنگ نہیں کی ہوا کہ خود کو پ یٹ میں سج کے آپ کو پیش
.کر دیں .ہم ری بھی آخر کچھ عزت ن س ہے
.میں :خدا کے لیے کھل کے بت ؤ .میں پریش ن ہو رہ ہوں
.امبرین :اس پہ ایک ش ر عرض کرتی ہوں
بٹھ کے رات بھر پہ و میں ی ر کو غ ل
جو لوگ کچھ نہیں کرتے وہ کم ل کرتے ہیں
تو آپ کو آج وہی کم ل کرن ہے ..امبرین کے منہ سے غ ل ک ش ر سن کے میرا منہ
کھا ک کھا رہ گی تھ .صب ء نے پ کست ن سے آ کے اتن تو بت ی تھ کہ میری چ روں
بہنیں گ ؤں کے گرلز ہ ئی اسکول میں میٹرک تک پڑھی ہوئی ہیں مگر اتن نہیں پت چل
پ ی تھ کہ اتنی م مولی ت ی ح صل کرنے پہ بھی ان ک ش عری ک ذو اتن اچھ ہو گ .
ا تک کسی نے بھی اپنے انداز گ تگو سے یہ ظ ہر نہیں ہونے دی تھ کہ انہوں نے
تھوڑی بہت بھی ت ی ح صل کر رکھی ہے ،ن کبھی کسی نے انگ ش ک کوئی ل ظ بوا
تھ اور ن ہی ع گ تگو میں کوئی مشکل ل ظ است م ل کی تھ ،جس سے میں سمجھ پ
ت کہ میری بہنیں بھی تھوڑا بہت پڑھی لکھی ہیں .انگ ش کے ع ال ظ ی نی سوری ،
تھینک یو وغیرہ تو آج کل ان پڑھ لوگ بھی بول لیتے ہیں ،مگر میں نے یہ ال ظ بھی
ان چ روں کے منہ سے ا تک نہیں سنے تھے .یہ پہا موقع تھ کہ ان میں سے کسی
.نے مجھے اپنے تھوڑا بہت ت ی ی فتہ ہونے ک احس س دای تھ
ثمر ین :اتن حیران کیوں ہو رہے ہیں ؟ آپ کو پت نہیں کہ ہ چ روں نے میٹرک تک پڑھ
ہے ؟ ابو ج ن نے چ ھے فون ی خط میں ن بت ی ہو ،صب ء آپی نے تو یہ ں سے ج کے
.بت ی ہی ہو گ
میں :ہ ں ش ید سرسری س ذکر ہوا تھ .مگر ت لوگوں کے منہ سے کبھی کوئی ایسی
ب ت ہی نہیں سنی کہ میں سمجھ پ ت کہ کسی پڑھے لکھے شخص سے ب ت کر رہ ہوں
.
امبرین :ی نی اپنی تہذی کے دائرے میں رہن ہی ہم رے ان پڑھ ہونے کی دلیل بن گی .
آپ کو ش ید پت نہیں کہ ابو ج ن کی سختی سے ت کید ہے کہ گھر میں انگ ش ک کوئی ل ظ
ن بوا ج ئے .ج اپنی زب ن میں ب ت کی ج سکتی ہے تو
.خوامخواہ منہ ٹیڑھ کرنے کی ضرورت ہی کی ہے
ثمر ین :ان ب توں میں الجھ کے آپ اصل ب ت سے ہٹ نہیں سکتے .آپ کو وعدہ کرن ہو
.گ کہ آج ک پورا دن اور پھر پوری رات آپ ہ دونوں کے س تھ گذاریں گے
ثمر ین کی دوب رہ ی د دہ نی پہ میں مسکرا دی .موضوع سے ہٹن ش ید اسے اچھ نہیں
.لگ رہ تھ اور وہ مجھ سے وعدہ لی د چ ہتی تھی
.جیسے آپ ک حک .مگر ان دونوں کو بت نے کی اج زت تو ہے میں :ٹھیک ہے جن
ن کہ آج ان کے پ س نہیں آؤں گ ؟
امبرین ( :ش ہ نہ انداز میں گردن اکڑا کے ) اج زت ہے .مگر کوئی الٹی سیدھی ب ت
کہنے کی اج زت نہیں ہے .میں نہیں چ ہتی وہ دونوں ہمیں بھی جوان سمجھن شروع کر
.دیں .بچے بنے رہنے میں بہت ف ئدہ ہے
میں اس کی ب ت سن کے ایک ب ر پھر بوكھا کے رہ گی .ی نی وہ ج ن بوجھ کےبچی
اور م صو بنی رہتی تھیں ؟ اگر ایس تھ
ایکٹریس تھیں .تو واق ی یہ دونوں بہت ک می
.میں :اس کی تشریح بھی کر دو ا
ثمر ین :کوئی خ ص م رفت کی ب ت تو نہیں ہے جو سمجھ میں ن آئے .اپنی ہ عمر
ش دی شدہ سہی یوں سے ان کی ش دی شدہ زندگی کے احوال سن کے ہ جیسی لڑکی ں
انج ن اور م صو تو رہ نہیں سکتی تھیں .مگر خدا ک شکر ہے کہ ن س ہم رے ق بو
میں ہے اور ہمیں تنگ نہیں کرت .ہ نے خود کو ذہنی طور پہ اتن مضبوط کر رکھ ہے
کہ اگر س ری عمر بھی کنواری رہن چ ہیں تو رہ سکتی ہیں .کوئی پریش نی نہیں ہو گی
ہمیں .بس ہ یہ نہیں چ ہتیں کہ گھر والوں کو ہم ری ب وغت ک ع ہو ج ئے اور لوگ ہ
پہ بھی ترس کھ نے لگیں کہ ھ ئے کتنی خوبصورت جوان لڑکی ں اور یہ ظ ،بیچ ری
.ش دی کے بغیر بیٹھی ہیں
میں :چ و یہ م صو بنے رہنے کی ایکٹنگ تو سمجھ آ گئی مگر یہ رات بھر پہ و میں
.بٹھ نے ک کی مقصد ہے ؟ یہ بھی تو سمجھ دو ی ر
امبرین :بس تھوڑی سی دل پشوری .خدا خدا کر کے تو ایک ہینڈس لڑک ما ہے .
.تھوڑا دل ہی بہا لیں گے
ثمر ین :ہ ں ویسے بھی ہمیں آپ کے ائے ہوئے ریشمی کپڑے پہننے کے لیے کسی
موقع ک انتظ ر ہے .آپ کو پہن کے
دکھ ئیں گی تو تھوڑی بہت ت ریف ہی سننے کو مل ج ئے گی .اگر زب ن سے ت ریف نہیں
کریں گے تو آنکھیں ہی کچھ ن کچھ کہہ دیں گی .ہم رے لیے اتن ہی ک فی ہے .بس
اسے جوانی ک تق ضہ سمجھنے سے پرہیز کیجیے گ .بچیوں کو بھی اچھے کپڑے پہن
.کے دکھ نے ک شو ہوت ہے
میں :اور اگر . . .فرض کرو . . .اگر مجھ سے ان بچیوں کو جوان سمجھنے کی بھول
ہو گئی تو . . .ویسے بھی ریشمی کپڑوں میں لڑکی ک فگر کچھ زی دہ ہی سیکسی ہو
.ج ت ہے
ثمر ین :اسی موقع پر تو ہ دونوں کی ات کی برکت ک آئے گی .ورنہ جہ ں وہ
.دونوں آپ کے دا ال ت ک شک ر ہو گئیں ،تو ہ م صو بچی ں کی حیثیت رکھتی ہیں
میں :ی ر دو دن سے بچی ں سمجھ کے ہی تو دل پہ جبر کر رہ ہوں .ا اگر ت لوگ
بھی دل پشوری کرن چ ہتی تو تھوڑی
بہت آنکھیں سینکنے ک ح تو مجھے بھی ھون چ ہئیے .ویسے بھی ا تک میں نے
بچی پٹ نے ک تجربہ نہیں کی .جو مجھ سے میری بڑی بہنوں نے کرنے کو کہ ،میں
نے کر دی .ا ایک س تھ دو بچی ں پٹ نے ک موقع مل رہ ہے تو چ نس م ر لینے دو .
ت دونوں ک کی ج ئے گ بچے ک دل ہی خوش ہو ج ئے گ .میں ج ن بوجھ کے ان
دونوں سے لوفروں والے انداز میں ب ت کر رہ تھ ت کہ میری اس حرکت پہ گھبرا کے وہ
دونوں مجھے رات میں بانے ک ارادہ ترک کر دیں .مگر وہ دونوں بھی اتنی بھولی
.نہیں تھیں کہ میری چ اکی ن سمجھ پ تیں
امبرین :اگر آپ اپنی حد میں رہیں گے تو جتن جی چ ھے چ نس م ر لیں .ہمیں
.اعتراض نہیں ہو گ
ثمر ین :اور حد سے آگے بڑھنے کی ت تک کوشش بھی مت کیجیے گ ج تک ہ خود
.ایس ن چ ہیں
میں :ا یہ حد بھی بت دو کہ کہ ں تک ہو گی .کہیں بے خبری میں بچی ں ہ تھ سے نکل
.ہی ن ج ئیں
امبرین :اتنے ننھے ک کے ( بچے ) نہیں ہیں آپ کہ آپ کو یہ بھی پت ن ہو .آپ نے
ہم رے نسوانی اعض ء ( لڑکیوں کے پرائیویٹ ب ڈی پ رٹس ) کو نہیں چھیڑن .ہ اگر
م صومیت بھرے انداز میں آپ سے لپٹ بھی ج ئیں تو آپ کو اپنے ھ تھوں اور . . .خود
.پہ ق بو رکھن ہو گ .ورنہ یقینی طور پہ یہ بچی ں ہ تھ سے نکل ج ئیں گی
میں :پھر سوچ لو ی ر .مجھے نہیں لگت کہ مجھے رات کے وقت ت دونوں کے کمرے
میں آن چ ہئیے .رات کے وقت ویسے بھی لڑکی لڑک اگر کمرے میں تنہ ہوں تو ان کے
س تھ شیط ن بھی ہوت ہے .اگر میرے س تھ س تھ ت دونوں بھی ایک س تھ ہی خود پہ
.اختی ر کھو بیٹھیں تو بڑی گڑبڑ ہو ج ئے گی ی ر
میں نے ایک ب ر پھر سنجیدگی اختی ر کرتے ہوئے کہ ت کہ انہیں اپنے فیص ے پہ نظر
ث نی ( سیکنڈ تھوٹ ) ک موقع م ے مگر ان کے چہروں کی مسکراہٹ سے لگت نہیں تھ
.کہ میری کسی ب ت ک ان پہ کوئی اثر ہو رہ ہے
ثمر ین :فرض کریں اگر ایس ہو بھی گی تو کی ہم ری ہونے والی ش دی ں ٹوٹ ج ئیں گی
؟ لڑکے والے ہم را رشتہ ٹھکرا