You are on page 1of 1

‫ن‬ ‫غن‬

‫ت‬ ‫ا‬ ‫ج‬ ‫ا‬‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ا‬‫ک‬ ‫ان‬ ‫اور‬ ‫وی‬ ‫سل طان محمود ز‬
‫ن‬ ‫ق‬ ‫ف ن‬ ‫ت خ غ‬ ‫ف‬
‫ےہ ی‬ ‫ے ح ی ق سے کام ہی ں ل ی ا وی تس‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ے کہ اور ب ھی ب ہت ساری اہ م اری ی لط ی اں ہ ین ں اور م نص‬ ‫س‬ ‫ج واہ ر ر دی غاور سی ر االق طاب می ں ج‬
‫غ‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫ے۔اس ب ات کی ائ ی د‬ ‫نان محمود ز شوی لکھ دی ا ہ غ‬ ‫ے کہ س ی د ج مال الدی ن سلی مان کو ب ھاف ج ا سل ط‬ ‫کی گ ی ہ‬ ‫طی انخ کی تطرف سےممی ہ ن‬ ‫ای ک اور اہت م ل ت‬
‫م‬
‫ح‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫ے۔ ج ب کہ دوسری ج ا ب سی ر العار ی ن ے ل طان ہاب الدی ن وری کو ل طان مود‬ ‫سے کن تہی ں ہ‬ ‫ب لاور ار ی اع ب ار حق ق‬ ‫دوسری ک ن‬ ‫غن‬
‫ک ع‬
‫ے۔‬ ‫ے ج ب کہ ی ت اور اری خ اس کے ب ل ل بر کس ہ‬ ‫ز وی کا ب ھا ج ا کھ دی ا ہ‬
‫غ‬ ‫خت‬ ‫ت‬ ‫ن ت‬ ‫غن‬
‫سل طان محمود ز فوی کی ب ہن کا ام ھا ست رے معالء ھا ج و د ر سبکتگین‪  ‬ہ ی ں اور زوج ہ س ی د سالر ساہ و ازی ہ ی ں۔ ست رے معالء اور سالر ساہ و‬
‫غ‬ ‫ن‬ ‫غ‬
‫ازی کے ہ ی رز د سالر مسعود ازی ہ ی ں۔سید ساالر مسعود غازی‪ ‬کی پیدایش ‪ 22‬جنوری ‪1015‬؁ء میں‪ ‬اجمیرمیں‪ ‬ہوئی۔ سید‬
‫علی‪ ‬کی نسل‬ ‫ساالر مسعود غازی سلطان‪ ‬محمود غزنوی‪ ‬کے بھانجے تھے۔ ۔ سیدساالر ساہو غازی‪ ‬محمد بن حنفیہ حضرت ؓ‬
‫سے تھے۔ ساالر مسعود اسالم کی تبلیغ کے لیے جنوبی ایشیا کے لیے ‪11‬ھویں صدی کی ابتدا میں اپنے چچا ساالرسیف‬
‫الدین اور استاد سید ابراہیم مشہدی بارہ ہزاری (سلطان محمود غزنوی کے سالار اعظم) کے ساتھ آئے۔انہوں نے اپنے‬
‫ماموں سلطان‪ ‬محمود غزنوی‪ ‬کے ساتھ ہندوستان آئے‪ ،‬تب ساالر مسعود (‪ 1026‬عیسوی میں) کی عمر ‪11‬سال کی تھی۔‬
‫اپنے ماموں کی سومناتھ پر فتح کے بعد غزنی کو واپس ہوئے۔ لیکن ساالر مسعود ان کے عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے‬
‫ت دین تھا۔‬ ‫ہندوستان ہی میں آباد ہوئے۔ جن کا اہم مقصد تبلیغ اور اشاع ِ‬
‫ت ئ ت‬ ‫غن‬
‫م غ‬
‫ئع ی د الدی ن ساالر س غعود ازی ہ ی ں۔۔‬ ‫س‬ ‫زادے س ی د‬ ‫ت‬ ‫ب‬‫اح‬‫ص‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫سےا‬ ‫ان‬ ‫ھی‬ ‫ی‬ ‫و‬ ‫س ی د ساھو غ ازی کی ش ادی سل طان محمود ز وی کی ہ مش ی رہ کے سا ھ ہ‬
‫ن‬ ‫ش‬ ‫غ‬ ‫ض‬ ‫ث‬
‫ے ہ ی ں۔ م نن درج دق ازی کاخ ا دان‪:‬‬ ‫ن‬
‫کے عمراہ ہ تدوست ان ج ریف ال ق‬
‫ہ‬ ‫االرمسعود ق ازی‬ ‫آپ سادات علوی سے ہ ی ں ش۔ اک رسادات ح رت س ی د س‬
‫ش‬ ‫غ‬ ‫ت‬ ‫ت‬
‫اب سب ریش عربی می ں‬ ‫غ‬ ‫ے۔ دی م کت‬ ‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ازی طب اہ ی ن لوی فکا ذکرہ مو ود‬ ‫ت‬ ‫ے مار ک ب می ں س ی د ساالرمسعود‬ ‫ب‬ ‫ب کے عالوہ دی گر‬ ‫ہنب اال ک ت‬
‫ش‬
‫اس کی تمزی د قصدیق نم ب ع اال ساب ارسیقسے عون طب اہ ازی ب ن علی عئب دالم ن ان‬ ‫ے اور ن‬ ‫ے اور عون ‪ ،‬غاعوان شکی واحدہ‬ ‫عون حری رہ‬ ‫بی ت‬
‫ع‬ ‫ہ‬ ‫ش‬ ‫ع‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫م‬
‫ے آپ کامزارم ب ارک ب ہرا چ می ں‬ ‫نعود ازی ہ ی دض‪ 424‬ج ری کا بس ی ت لق طب ا ی لوی اعوان ب ی لہ سے ہ‬ ‫ے کہ س ی دت غساالر س‬‫سے ہ و ی ہف‬
‫ے سل طان ی روزش اہ لق ے آپ کا رو ہ م ب ارک عمی ر کروای ا ھا۔‬ ‫ہ‬
‫ش‬
‫ئ‬ ‫گن ش‬ ‫ف‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫غن‬ ‫ن‬ ‫ص‬
‫ج‬ ‫س‬ ‫ج‬
‫اس ب ات می ں کو ی ک‬
‫ب‬ ‫ت‬
‫م‬
‫ئد الل یدی ن سعود ئکر ر بحمۃ ش‬ ‫ن ی ا ل ب ھا ج ا محمود ز وی س ی د سالر مسعود ہ ی ںغ انکہ س ی د ج مالش الدی ن لی متان والد نمح رم س ی د ری‬
‫ک‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ل‬
‫ن ہی ں کہ س ی د ج مال الدی ن لی مان کے والد مود ز وی کے کر کے سا ھ ی ہ دوست ان آے کن آپ کا کو ی ھی ر ہ الطی ن سے ھی‬ ‫م‬
‫ح‬ ‫س‬
‫ہی ں رہ ا ۔‬

‫‪Dargah Shareef Road, Baikuntha, Bahraich, Uttar Pradesh 271801, India‬‬

You might also like