Professional Documents
Culture Documents
جناح کے چودہ نکات - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
جناح کے چودہ نکات - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
چودہ نکات
محمد علی جناح کے چودہ نکات درج ذیل ہیں:
.1ہندوستان کا آئندہ دستور وفاقی نوعیت کا ہو
گا۔
.2تمام صوبوں خاص طورپر بلوچستان کو مساوی
سطح پر مساوی خود مختاری ہوگی۔
.3ملک کی تمام مجالس قانون ساز کو اس طرح
تشکیل دیا جائے گا کہ ہر صوبہ میں اقلیت کو
مؤثر نمائندگی حاصل ہو اور کسی صوبہ میں
اکثریت کو اقلیت یا مساوی حیثیت میں
تسلیم نہ کیا جائے۔
.4مرکزی اسمبلی میں مسلمانوں کو ایک تہائی
نمائندگی حاصل ہو۔
.5ہر فرقہ کو جداگانہ انتخاب کا حق حاصل ہو۔
.6صوبوں میں آئندہ کوئی ایسی سکیم عمل میں
نہ الئی جائے جس کے ذریعے صوبہ سرحد،
بلوچستان اور صوبہ بنگال میں مسلم اکثریت
متاثر ہو۔
.7ہر قوم و ملت کو اپنے مذہب ،رسم و رواج،
عبادات ،تنظیم و اجتماع اور ضمیر کی آزادی
حاصل ہو۔
.8مجالس قانون ساز کو کسی ایسی تحریک یا
تجویز منظور کرنے کا اختیار نہ ہو جسے کسی
قوم کے تین چوتھائی ارکان اپنے قومی مفادات
کے حق میں قرار دیں۔
.9سندھ کو بمبئی سے عالحدہ کر کے غیر مشروط
طور پر الگ صوبہ بنا دیا جائے۔
.10صوبہ سرحد اور صوبہ بلوچستان میں دوسرے
صوبوں کی طرح اصالحات کی جائیں۔
.11سرکاری مالزمتوں اور خود مختار اداروں میں
مسلمانوں کو مناسب حصہ دیا جائے۔
.12آئین میں مسلمانوں کی ثقافت ،تعلیم ،زبان،
مذہب ،قوانین اور ان کے فالحی اداروں کے
تحفظ کی ضمانت دی جائے۔
.13کسی صوبے میں ایسی وزارت تشکیل نہ دی
جائے جس میں ایک تہائی وزیروں کی تعداد
مسلمان نہ ہو۔
.14ہندوستانی وفاق میں شامل ریاستوں اور
صوبوں کی مرضی کے بغیر مرکزی حکومت
آئین میں کوئی تبدیلی نہ کرے۔
تبصرہ
محمد علی جناح کے نقاط کو گرچہ کانگریس نے
تسلیم نہیں کیا لیکن مبصرین کی رائے میں انہوں نے
مسلماناِن ہند کی ترجمانی کرتے ہوئے ان کے مفادات و
حقوق کو مدلل انداز میں پیش کر کے برطانوی
حکومت کو یہ بات باور کروانے کی کوشش کی کہ
کانگریس محض ہندوؤں اور ان کی اکثریت ہی کی
فالح و بہبود کے بارے میں سوچتی ہے جبکہ
ہندوستان کی اقلیتوں خصوصًا مسلمانوں کو ان کے
حقوق و مفادات کے حوالے سے کسی خاطر میں نہیں
التی۔ یہ چودہ بنیادی نکات تھے جو صحیح معنوں
میں ہندوستان کے اندر مسلمانوں کے حقوق و مفادات
کے تحفظ کا موجب بن سکتے تھے۔ اور ان نقاط کا
تمام طبقہ ہائے فکر نے مناسب طریقے سے خیر مقدم
کیا۔ جب یہ چودہ نکات منظرعام پر آئے تو جناح کو
گول میز کانفرنس میں مدعو کیا گیا۔