Professional Documents
Culture Documents
Two Nation Theory
Two Nation Theory
“Now I am convinced that both these communities will not join whole
heartedly in any thing. Hostility between the two communities will increase
”immensely in the future. He who lives will see.
یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ سرسید احمد خان ہندی اردو جھگڑے سے پہلے ہندو مسلم اتحاد کے بڑے
علمبردار تھے اور متحدہ قومیت کے حامی تھے ،لیکن اس جھگڑے کے باعث انہیں اپنے سیاسی نظریات یکسر
تبدیل کرنا پڑے۔ ہندو مسلم اتحاد کی بجائے اب وہ انگریز مسلم اتحاد کے داعی بن گئے ،اور متحدہ قومیت کی
بجائے ہندوستان میں مسلمانوں کے جداگانہ تشخص کے عظیم پیامبر بن کر ابھرے۔
دو قومی نظریہ میں علمائے کرام کے کرداد کو یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے ،یا پھر اسے غلط رنگ میں پیش کیا
جاتا ہے ،حاالنکہ دو قومی نظریہ بنیادی طور پر تھا ہی مذہبی کارڈ اور جو ہر دور میں ہر مذہب ہر لمحہ استعمال
کرتا ہے۔ مذہب کارڈ کے بغیر تو کسی بھی انسان کی شناخت نہیں ہو پاتی۔ سر سید احمد خان جو پہلے آج کے
ملحدین کی طرح عقلی استدالل کی جماعت بنانا چاہتے تھے لیکن جلد ہی انہیں اسالم ہی کو شناخت بنانا پڑا۔ سرسید
احمد خان کے بعض سوانح نگاروں کے مطابق اس جھگڑے سے پہلے سرسید Idealistتھے اور Idealismپر
یقین رکھتے تھے ،لیکن اس جھگڑے نے ان کو Realistبنا دیا اور اب وہ Realismکے پیکر بن کر سامنے
آئے۔_______ یہ وہ جھگڑا تھا جس نے ہندوستان میں متحدہ قومیت کے سامنے ایک بڑا سوالیہ نشان ال کھڑا کیا۔
یہ ایسا جھگڑا تھا جس نے ہندو مسلم اتحاد کی حقیقت کو طشت ازبام کر دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہندی اردو جھگڑے
کی صورت میں ہم ان دو مختلف ثقافتوں کا ٹکراؤ دیکھتے ہیں ،جو صدیوں تک ایک ہی خطے میں پروان چڑھنے
کے باوجود ریل کی دو پٹریوں کی طرح یا بجلی کے ایک ہی کیبل کے اندر دو تاروں کی طرح اور یا پھر ندی
کے دو کناروں کی طرح نہ کبھی ماضی میں آپس میں گھل مل سکے اور نہ کبھی مستقبل میں ان کے گھل مل
جانے کا کوئی امکان تھا۔