You are on page 1of 1

‫الہ آباد خطاب کی اہمیت‬

‫مسلمانوں کی یہ خواہش تھی کہ ان کی علیحدہ شناخت تسلیم کی جائے۔ عالمہ اقبال کا الہ آباد خطاب اس حقیقت کو واضح کرتا‬
‫ہے۔ مسلمان یہ برداشت نہیں کر سکتے تھے کہ ان کے مذہبی‪ ،‬سیاسی اور سماجی حقوق سے انکار کیا جائے‬

‫ہندوؤں اور انگریزوں کا ردعمل‬

‫اقبال کے خطاب پر ہندوؤں اور انگریزوں نے بہت تنقید کی۔ ہندوؤں نے اسے کسی دیوانے یا شاعر کا خواب قرار دیا‪ ،‬ان کا کہنا‬
‫تھا کہ یہ ایک غیر قانونی حل ہے اور برصغیر میں اس پر عمل نہیں کیا جا سکتا‬

‫عالمہ اقبال کے الہ آباد کے خطبے کا مسلمانوں کی آزادی پر کیا اثر ہوا؟‬

‫عالمہ اقبال کے الہ آباد کے خطبے نے مسلمانوں کی آزادی پر بڑا اثر ڈاال۔ اس خطبے میں اقبال نے مسلمانوں کو انکشاف دیا کہ‬
‫وہ ایک مستقل اور مستقل قوم ہیں اور انہیں اپنی خودی اور قوم کی آزادی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کو‬
‫تربیت دی کہ وہ اپنی معاشرتی‪ ،‬معاشی‪ ،‬اور سیاسی مسائل کو خود حل کریں اور اپنی قدرتی توانائیوں کو پہچانیں۔‬

‫اس خطبے کا اثر بہت بڑا رہا‪ ،‬مخصوص طور پر ہندوستان کے مسلمانوں پر۔ اس نے انہیں ایک نیا جذبہ دیا‪ ،‬اور ان کی روحانیت‬
‫کو بڑھا دیا۔ مسلمانوں نے اقبال کے خطبے کو اپنے ایمانی اور سیاسی رہنماؤں کی ہدایت سمجھا‪ ،‬اور ان کی آواز پر عمل کیا۔‬
‫اقبال کے الہ آباد کے خطبے نے مسلمانوں کو پاکستان کے تصور کو سمجھنے اور اس کے لیے کام کرنے کی راہ دکھائی۔‬

‫یہ خطبہ مسلمانوں کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی سوچ کو بھی تبدیل کرنے کا باعث بنا۔ انہوں نے اپنی قومیت کو قدرتی‬
‫طور پر قبول کیا اور اپنی آزادی کے لیے جدوجہد شروع کی۔ اقبال کے خطبے نے مسلمانوں کی آزادی کے خواب کو حقیقت‬
‫بنانے کی راہ میں اہم کردار ادا کیا۔‬

You might also like