You are on page 1of 1

‫فتنوں کا ظہور‬

‫قیامت سے پہلے فتنے بارش کے قطروں کی طرح پے در پے ظاہر ہوں گے۔‬


‫حضرت اسامہ بن زید رضی ہللا عنہ کہتے ہیں رسول ﷺ مدینہ منورہ کے‬
‫محالت میں سے ایک محل پر چڑھے اور صحابہ کرام رضی ہللا عنہم سے‬
‫پوچھا جو میں دیکھتا ہوں کیا تم دیکھتے ہو ؟ " صحابہ کرام رضی ہللا عنہم‬
‫نے عرض کیا نہیں ! آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ” میں فتنوں کو تمہارے گھروں‬
‫میں بارش کے قطروں کی طرح گرتا دیکھ رہا ہوں ۔ اسے بخاری نے روایت‬
‫کیا ہے۔‬
‫‪1‬صحیح بخاری كتاب الفتن قول النبی ویل للعرب‬

‫قیامت کے قریب ہر طرف فتنے ہی فتنے اور مصیبتیں ہی مصیبتیں ہ و گی۔‬


‫ے س ان‬‫ف ت ئ‬ ‫ن‬ ‫ن کت‬ ‫ض‬ ‫ض‬
‫ہ‬ ‫ق‬
‫ﷺ کو رماے نو‬ ‫ن‬ ‫ف‬
‫اکرم‬ ‫رسول‬
‫ت‬ ‫ے‬ ‫ئ‬‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ے‬‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ع‬ ‫ہللا‬
‫ق‬ ‫ی‬ ‫ر‬ ‫ہ‬ ‫عاو‬
‫قم ی‬ ‫رت‬ ‫ح‬
‫ندن ی ا می ں سواے مصی ب وں اور ت وں کے چک ھ ب ا ی ہی ں رہ‬ ‫ئ کہ ی امت کے ری ب‬ ‫ے‬ ‫ہ‬
‫ے‬ ‫ا‬
‫یہ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫روا‬ ‫ے‬ ‫ہ‬ ‫ما‬
‫ب ج‬ ‫ن‬ ‫ا‬ ‫سے‬ ‫ا‬ ‫گا۔‬ ‫ے‬ ‫جا‬
‫ابن ماجہ كتاب الفتن ‪ ،‬باب شدة الزمان (‪)3260/2‬‬

You might also like