یہ وہ جنت ہے جس میں چور نہیں پاکستان ایک اسالمی جمہوریہ ہے ،جو اسالمی تعلیم کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے لیکن اس معمول کے مخالف بھی حقیقت ہے کہ پاکستان میں اسالمی تعلیم کا فقدان موجود ہے ۔پاکستان کی تعلیمی نظام میں عام طور پر علمی مضامین کی تعلیم کو پسند کیا جاتا ہے ،جس کی وجہ سے اسالمی اور تربیتہی تعلیم کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے ڈاکٹرز اور انجینیئرز تو بن رہے ہیں ،لیکن ان مقدس پیشوں میں رشوت اور کرپشن کی جڑ پائی جا رہی ہے ۔جس کی وجہ سے انسانیت اور بھائی چارہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی بنا پر طلبہ کو اپنی اصولی اور اخالقی اقتدار کی تربیت نہیں دی جا رہی ،جس سے معاشرت میں اختالفات اور اختالفات بڑھتے جا رہے ہیں۔ اسالمی تعلیم کے فقدان کی بہت سی وجوہات ہیں ،جن میں ایک وجہ یہ ہے کہ تعلیمی ادارے اکثر غیر معمولی مسائل پیش آ رہے ہیں۔اس کے عالوہ اسالمی تعلیم کی کتب و مواد کی تجدید کاری کا جا رہا ہے جس کی وجہ سے عمل میں بہتری نہیں امکان بھی کم ہوتا ت ع کے اسکول ے ت ہ ج تی ہہ و ڑی تبسے سب کی ت کامی کی م ی ل الئی جا رہی۔ اسالمی ع خ ے۔ لی م اور کا لج می ں اسالمی ادب اور ا الق کی راف کام وج و ن دی ج ا ی تہ ے اور ادب کو پ یش ہی ں کر ا۔اسالمی سرف اک ی ڈمک چ یزن سے معاوض ہ تعلیم کے لیے صحیح معاواد اور کتابیں بھی کام ہیں۔ مندرجہ زیل اسالمی تعلیم کے فقدان کو دور کرنے کے لیے حل ہیں:۔ پاکستان کی حکومت کو تعلیمی منصوبوں میں اسالمی تعلیم کو شامل کرنا چاہیے۔ تعلیمی اداروں میں اخالقی تعلیم کو مشروط بنانا چاہئے تاکہ طلباء اخالقی اصولوں کو اپنی زندگی میں عمل میں ال سکیں۔ اسالمی تعلیم کی تشہیر کے لئے مذہبی ادارے اور مساجد کو تعلیم کی جگہ کے طور پر استفادہ دینا چاہئے تاکہ لوگ اسالمی اصولوں کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔ تعلیمی نظام تعلیمی سرمایہ کاری کی ترقی دینے کی طرف سوچنا چاہیے اس طرح سے پاکستان ایک توازن اور اصولوں اصولی تعلیمی نظام کو فروغ دے سکے جو اسالمی اصولوں اور اخالقی اصولوں کو لیکن کو تعلیم دینے کی راہ میں ترقی کر سکیں اور معاشرت میں اصولوں کی تروز بیج کر سکے اسالمی تعلیمات کے حل ہیں۔