You are on page 1of 24

‫ی‬

‫ابلاغ د ن‬
‫ط‬
‫یدہ فا مہ‬‫م‬‫ح‬

‘Quran for All, in every Heart in every Hand.’

1
‫مض‬
‫مون کا خاکہ‬
‫ص‬
‫فحہ نمبر‬ ‫عنوابات‬ ‫نمبر شمار‬

‫مض‬
‫‪4‬‬ ‫مون کا تعارف‬ ‫‪1‬‬
‫ہ‬ ‫فض‬
‫‪5‬‬ ‫ابلاغ د ین کی یلت و ا میت‬ ‫‪2‬‬

‫‪6-7‬‬ ‫ابلاغ اور خواتین‬ ‫‪3‬‬


‫تی‬
‫‪8‬‬ ‫دعوی و لیغ و بدکبر کی تعر یف‬ ‫‪4‬‬

‫‪9-10‬‬ ‫عیاصر ابلاغ د ین‬ ‫‪5‬‬

‫‪11-15‬‬ ‫اصول ابلاغ د ین قران و سیت کی روسنی مین‬ ‫‪6‬‬

‫ع ک شخ‬ ‫م‬
‫‪16‬‬ ‫ک‬
‫ت و ردار‬ ‫ی‬ ‫ض‬ ‫یلغ و دا ی ی‬ ‫‪7‬‬

‫‪17‬‬ ‫ابلاغ د ین کا دائرہ کار کا خارت‬ ‫‪8‬‬

‫‪18-19‬‬ ‫ابلاغ د ین کا طر تقہ ‪/‬اسلوت‬ ‫‪9‬‬

‫‪20-22‬‬ ‫ابلاغ د ین کی اقسام‬ ‫‪10‬‬


‫گ‬
‫ھر والون اور سسرال مین ابلاغ‬ ‫‪I‬‬
‫ب‬
‫چون مین ابلاغ‬ ‫‪ii‬‬

‫در س قران کلاسر‬ ‫‪iii‬‬

‫سارت کورسر‬ ‫‪iv‬‬

‫طو تل دورا تیہ کورسر‬ ‫‪V‬‬

‫‪2‬‬
‫ک ب‬ ‫ب‬
‫د یہات کی سنی مین‪ /‬چی سنی مین ابلاغ‬ ‫‪Vi‬‬

‫و بلفیبر کے در تعے ابلاغ‬ ‫‪Vii‬‬


‫ع‬ ‫م‬
‫خصوص صور بحال مین طرر مل‬ ‫‪viii‬‬

‫‪23‬‬ ‫داعی اللہ کی راہ مین انے والی مشکلات‬ ‫‪11‬‬

‫‪24‬‬ ‫میالی اسیاد‬ ‫‪12‬‬

‫‪3‬‬
‫مض‬
‫ابلاغ د ین مون کا تعارف‬

‫یہ‬
‫ابلاغ ‪ :‬نحابا‬
‫یہ‬
‫ابلاغ د ین‪ :‬د ین کا نحابا‬
‫یہ‬ ‫م‬
‫*ا تک سلمان کی دمہ داری ہے کہ د ین کا تیعام لوگون تک نحانے‬
‫شم‬
‫*د ین کی جھ کے تغبر د تیا اور اخرت یہین سنور سکنی‬
‫یہ‬ ‫عل‬ ‫پ‬ ‫ع‬ ‫عل‬
‫* یہلے خود م خاصل کربا ہے اس ئر مل کربا ہے ھر اس م کو دوسرون تک نحابا ہے‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫ع‬
‫* مل با معروف یہی عن ا میکر کربا ہے‬

‫”خو اگ سے بحا لیا گیا اور جیت مین داخل کر د با گیا وہ کامیات ہے‬

‫م‬ ‫چ‬
‫”اور اس سے ر بادہ ا ھی بات والا کون ہے اللہ کی طرف بلانے اور تیک کام کرے اور کہے کہ مین تفییا سلمانون مین‬

‫سے ہون “‪-‬سورہ فصلت ‪33‬‬


‫سل‬
‫م کا ارساد ہے ‪:‬‬ ‫رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و‬
‫ش‬ ‫ش‬
‫خو خص کسی تیک کام کی طرف کسی دوسرے خص کی رہنمائی کرے گا اسے تیک کام کرنے والے کے ئرائر اخر و‬
‫مسل‬
‫م‬ ‫نوات د با خانے گا‪-‬‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫م‬
‫سلمانون کی ا تک ابسی حماعت تیار کربا ہے خو قران و سیت کی علنمات سے اسیا ہو اور مہار نون سے یس ہو خو کہ نہ‬
‫یہ‬ ‫پ‬ ‫م‬
‫صرف ا تنے خابدان حلے ا تنے شہر اور ا تنے ملک بلکہ باقی د تیا مین ھی د ین کا تیعام نحانے کا کام کرے‬
‫سل‬ ‫ہ‬ ‫یہن‬ ‫گ‬
‫م کے اگے سرخرو ہو‬ ‫اور اللہ کا تیعام ہر ھر تک چ خانے اور کل اخرت مین م اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ ہ و‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬
‫سکین کہ خو دمہ داری م ئر دالی گنی ھی وہ م نے جت المفدور نوری کی‬

‫‪4‬‬
‫ہ‬ ‫ف‬
‫ابلاغ د ین کی ضیلت و ا میت‬

‫م‬ ‫فض‬
‫ابلاغ د ین کی یلت قران جید کی روسنی مین‬

‫فلاح بانے کا در تغہ‪ -‬سورہ ال عمران ‪104‬‬


‫ح‬
‫اللہ کی ر مت خاصل کرنے کا در تغہ‪ -‬سورہ نو نہ ‪71‬‬
‫ب‬
‫ئرے ابحام سے جنے کا در تغہ ‪-‬سورہ نو نہ ‪122‬‬

‫سل‬ ‫فض‬
‫ابلاغ د ین کی یلت خد یت رسول صلی اللہ علیہ والہ و م کی روسنی مین‬
‫م‬ ‫ش پ‬ ‫قس‬
‫اللہ کی م ہمارے وجہ سے ا تک خص ھی ہدا یت با خابا ہے نو وہ ہمارے لنے سرح او تنون سے یہبر ہے یفق علیہ‬

‫پھلائی کی طرف رہنمائی کرنے والا نوات مین پھلائی کرنے والے ہی کی طرح ہے ‪-‬ئرمدی‬

‫م‬ ‫ہ‬
‫ابلاغ د ین کی ا میت قران جید کی روسنی مین‬
‫خک‬
‫اللہ کا م عدات کا بارل ہوبا ‪ -‬نو نہ ‪24‬‬
‫ب‬
‫سینون کی ہلاکت ‪-‬سورہ ہود ‪117 :116‬‬

‫تقصان مین ئر خابا‪ -‬سورہ عصر ‪3-1‬‬

‫سل‬ ‫ہ‬
‫ابلاغ د ین کی ا میت خد یت رسول صلی اللہ علیہ والہ و م کی روسنی مین‬

‫کسی قوم مین ئرائی عام ہو خانے اور اس قوم کے اقراد اس ئرائی کو روک سکنے ہون نہ روکین نو مرنے سے یہلے یہلے اللہ‬

‫تعالی ایہین کسی عدات مین مییلا کرے گا‬


‫ئ‬ ‫سل‬
‫ات صلی اللہ علیہ والہ و م نے قرمابا اللہ کی خدود ئر فا م رہ ر ہنے اور خدود الہی سے بحاور کرنے والون کی میال ان‬
‫ک تن‬ ‫ک‬ ‫ب ج ک حص تقسی‬
‫م کر لنے جھ لوگ او ئر کے حصے مین خرھ گنے اور جھ چے‬ ‫لوگون کی طرح ہے جنہون نے ا تک حر ہار ے ے‬

‫‪5‬‬
‫ہ‬ ‫تن‬ ‫ب‬
‫کے خو لوگ حلے حصے مین رہے وہ او ئر خرھ کر بائی لانے لہدا او ئر والون ئر ان کا گرر ہوبا پھا چے والون نے سوخا م‬
‫ب‬
‫ا تنے جہار کے حلے حصے مین سوراح کر کے بائی لے لینے ہین باکہ بار بار او ئر خانے سے او ئر والون کو تکلیف نہ ہو ات‬
‫پ‬ ‫چ‬ ‫تن‬
‫اگر او ئر والون نے چے والون کو ان کے خال ئر ھور د با نو جہار مین بائی ھر خانے سے دوت کر ست ہلاک ہو خاتین‬
‫ب‬ ‫تن‬
‫گے اگر ایہون نے چے والون کو روک د با نو ست ہی غرق ہونے سے چ خاتین گے‪-‬بحاری‬

‫ابلاغ اور خواتین‬

‫تی‬ ‫پ‬
‫عورت ئر ھی د ین کی لیغ کربا قرص ہے‬
‫خک‬ ‫ت‬
‫اور مومن مرد و مومن عور تین ان کے تعص دوست ہین تعص کے وہ یکی کا م د تنے ہین اور ئرائی سے رو کنے ہین ‪-‬‬

‫سورہ نو نہ ‪71‬‬
‫قس‬
‫سورہ عصر م ہے رمانے کی نے سک ابسان تفییا جسارے مین ہے سوانے ان لوگون کے خو ا نمان لانے اور ایہون‬
‫ع‬
‫نے تیک مل کنے اور ا تک دوسرے کو بلفین کی خق کی اور ا تک دوسرے کو بلفین کی صبر کی‬

‫ع‬ ‫ب‬
‫اللہ باک ست ابسانون سے محاطت ہین مرد اور عور تین دونون کو تیا رہے ہین اگر جسارے سے جیا ہے نو کیا کیا مل‬

‫کرنے ہون گے‬

‫‪6‬‬
‫ک‬ ‫ہ‬
‫خواتین کی معاشرے مین ا میت اور ردار بطور‬

‫بہن‬
‫بیٹی‬

‫مومن‬
‫عورت‬
‫ماں‬
‫پڑوسن‬ ‫بیوی‬
‫سہیلی‬ ‫بہو‬

‫م‬
‫سلمان خواتین کو ا تنے لنے صحا تیات کی ر بدگی کو رول مادل تیابا خا ہنے ابلاغ د ین کو ا تیا نضت العین تیاتین وہ ا تنے ہر‬
‫م‬
‫روت مین موئر کردار ادا کر سکنی ہین خود کو فلاح کا خر نص تیاتین اور نطور یلغ د ین اور داعی ا تنی دمہ دار بان نوری‬

‫کر ی ن‬

‫‪7‬‬
‫تی‬
‫دعوت و لیغ اور بذکیر کی تعر یف‬

‫س‬
‫ابلاغ د ین کے لنے قران باک مین ا یعمال ہونے والے الفاظ‬

‫دعوی ‪:‬‬
‫یہ‬ ‫غب مسل‬
‫م کو د ین کی بات نحابا اس کے معنی بلانے اور تکارنے کے ہین رت کے را سنے کی طرف بلابا‬ ‫ر‬
‫م‬ ‫پ‬ ‫یہ پ‬ ‫غب مسل‬ ‫م‬ ‫تی‬
‫م دونون کے لنے ہے اللہ کی بات لوگون تک نحابا ھوری ھوری اور جیت کے ساپھ‬ ‫لیغ نہ سلمان اور ر‬

‫بذکیر ‪:‬‬
‫خک‬ ‫غب مسل‬ ‫ئ ک مسل‬ ‫نضن‬
‫م دونون کی بدکبر مت کے ساپھ کربا‬ ‫م اور ر‬ ‫جت اور باد دہا ی رابا‬

‫‪8‬‬
‫عیاصر ابلاغ د ین‬

‫داعی‬
‫مبلغ ‪/‬‬

‫مدعو‬ ‫مدعو‬
‫الیہ‬ ‫مبلغ‬
‫م‬
‫داعی ‪ /‬یلغ‬

‫دعوت د تنے والا د ین کی طرف بلانے والا اللہ سے تعلق خورنے والا‬

‫مدعو الیہ‬

‫اللہ کی طرف بلابا د ین کی دعوت‬

‫م‬
‫مدعو یلغ‬
‫غب مسل‬ ‫مسل‬
‫م جن کو دعوت د ین دی خانے‬ ‫م اور ر‬

‫‪9‬‬
‫ج‬ ‫خکم یہب ی نضن‬ ‫م‬
‫جت اور ا سن طر تقے سے بلابا‬ ‫ان تین عیاصر کے تغبر ابلاغ دن مکن یہین لوگون کو د ین کی طرف ت ر ن‬
‫ش پ‬ ‫ئ‬ ‫سل‬
‫ات صلی اللہ علیہ والہ و م نے قرمابا اگر م مین سے کوئی خص ھی ہدا یت با خانے نو وہ نمہارے لنے سرح او تنون‬

‫سے یہبر ہے‬

‫م‬ ‫چ‬
‫اور اس سے ر بادہ ا ھی بات والا کون ہے خو اللہ کی طرف بلانے اور تیک کام کرے اور کہے کہ مین تفییا سلمانون‬

‫مین سے ہون‪ -‬شحدہ‪32 :‬‬

‫‪10‬‬
‫ق‬
‫اصول ابلاغ د ین ران و سیت کی روسنی مین‬

‫ق‬
‫اصول ابلاغ ران کی روسنی مین‬

‫سم‬ ‫ک‬ ‫ک‬


‫بات کو ھول ھول کر جھابا‬
‫پھ‬ ‫کب‬ ‫ہ‬
‫اور م نے ا تیا تیعام د تنے کے لنے جت ھی کوئی رسول نحا اس نے ا تنی قوم ہی کی ر بان مین تیعام د با ہے باکہ وہ‬
‫ہی‬ ‫شم‬ ‫ک‬ ‫چ‬
‫ایہین ا ھی طرح ھول کر بات جھانے ‪-‬سورہ ائرا م ‪4:‬‬

‫اللہ تعالی سے دعا مابگیا‬


‫شم‬ ‫سل‬
‫اور اے اللہ مبری ر بان کی گرہ جھا د تیا کہ لوگ مبری بات جھ سکین‪ -‬سورہ طہ ‪28 -27‬‬

‫ج‬‫س سم‬ ‫م‬


‫ختلف طر تقون ے ھابا‬
‫ت‬ ‫شم‬ ‫ہ‬
‫نہ تفییا م نے قران مین لوگون کو طرح طرح سے جھابا ہے ‪-‬سورہ تنی اسرا یل ‪89‬‬

‫توحیذ کی دعوت د تیا‬


‫خک‬ ‫م‬
‫اس کا کوئی سر تک یہین اور جھ کو اسی کا م ہوا ہے اور مین ست ما تنے والون مین سے یہلا ہون ‪-‬سورہ اتعام ‪163‬‬

‫ک تعلی‬
‫م د تیا‬ ‫کیات اللہ ی‬
‫ح‬ ‫ئ‬ ‫پھ‬ ‫ہ‬
‫اور نہ ا تک کیات ہے جس کو م نے نحا ہے ئری جبر و ئرکت والی سو اسی کی ا تیاغ کرو اور درو باکہ م ئر ر مت کی‬

‫خانے‬

‫‪11‬‬
‫بضی‬ ‫حک‬
‫خت سے کام لییا‬ ‫مت و‬
‫ع نضن‬ ‫خک‬ ‫سل‬
‫جت کے ساپھ اور لوگون‬ ‫اے تنی صلی اللہ علیہ و م ا تنے رت کے را سنے کی طرف دعوت دو مت اور مدہ‬
‫ب‬
‫سے میاجت کرو ا بسے طر تقے ئر خو یہبر ین ہو ‪-‬سورہ حل ‪125‬‬

‫ع‬ ‫م‬
‫یلغ کو خود با مل ہوبا حا ہیے‬
‫پ ئ‬ ‫ئ‬ ‫پ‬ ‫خک‬
‫کیا لوگون کو پھلا تنون کا م کرنے ہو اور خود ا تنے ات کو ھول خانے ہو باوخود نہ کہ م کیات ئر ھنے ہو کیا ا تنی ھی م‬
‫شم‬
‫مین جھ یہین ‪-‬سورہ تقرہ ‪44‬‬

‫بات دل مین اتر حائے‬


‫بس نضن‬ ‫شم‬
‫جت کرو خو ان کے دلون مین ائر خانے‪ -‬سورہ بساء ‪63‬‬ ‫ان سے تعرص مت کرو ایہین جھاو اور ا ی‬

‫اصول ابلاغ سیت کی روسنی مین‬

‫کی‬
‫لوگون کے لیے اسا تیان تیذا خیے‬
‫ص‬
‫لعل‬ ‫جن ل‬ ‫ش‬ ‫م‬
‫م ‪54‬‬ ‫قراخی سے کام لو شکل مین نہ دالو خو حبری دے کر ئر امید کرو ‪ -‬چ ا نحاری کیات ا‬

‫دلا تل کے ساتھ بات کر ین‬


‫ص‬
‫جن مسل‬ ‫چ‬
‫م‬ ‫ادمی کے ھوبا ہونے کے لنے یہی کاقی ہے کہ وہ ہر سنی سیائی بات لوگون سے تیان کر دے ‪ -‬چ‬

‫‪12‬‬
‫جن‬ ‫ص‬
‫چ ادا کر با‬
‫ن صجن‬ ‫گ‬ ‫سل‬
‫تنی باک صلی اللہ علیہ و م جت قیگو قرمانے نو بات کو تین مر تیہ دہرا ے ‪ -‬چ حاری‬
‫ب‬

‫پہی‬
‫چابا‬ ‫صاف صاف تیعام‬
‫شم‬ ‫پ‬ ‫مس ن‬ ‫ص‬ ‫سل گ‬
‫رسول اللہ صلی اللہ علیہ و م کی قیگو ا بسے وا چ کلام ئر مل ہوئی خو ھی سییا وہ نوری طرح جھ لییا ‪-‬انو داود‬

‫بذکیر مین وقفہ صروری ہے‬


‫ہ‬ ‫ک پ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫سل ن نضن‬
‫جت کے لنے جھ دن خصوص کر ر ھے ھے ہر رور یہین باکہ م اکیا نہ‬ ‫رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و م ے و‬

‫خاتین‬

‫مسل‬ ‫س‬ ‫سل‬


‫سل کوسش کی فکر میذی‬ ‫رسول اللہ صلی اللہ علیہ و م ئے خت اور‬
‫ک‬ ‫غ‬ ‫سل‬
‫اے تنی صلی اللہ علیہ والہ و م سابد ات اس م مین ا تنی خان ھو د ین گے کہ نہ لوگ ا نمان یہین لانے‬

‫حی‬ ‫س‬
‫فلاح کے حر بص فیق اور ر م‬
‫جی‬ ‫س‬
‫نمہارا تقصان مین ئر با ان ئر ساک ہے نمہاری فلاح کے وہ خر نص ہین ا نمان لانے والون کے لنے وہ قنق اور ر م‬

‫ہے ‪-‬سورہ نو نہ ‪128‬‬

‫خیر خواہی‬
‫سل‬
‫خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ و م کی ر بان سے کہلوابا گیا ‪:‬‬
‫یہ‬ ‫ن‬
‫مین مہین ا تنے رت کے تیعامات نحابا ہون نمہارا جبر خواہ ہون ‪-‬سورہ اغراف ‪62‬‬

‫‪13‬‬
‫ف‬
‫کلام مذلل اور لیل ہو‬
‫ل‬ ‫فل‬ ‫سل‬
‫رسول اللہ صلی اللہ علیہ و م نے قرمابا‪ :‬یہبر ین کلام وہ ہے خو یل اور د یل کے ساپھ ہو‬

‫گ‬
‫تیے ھر سے کر ین‬ ‫ا تیذا ا‬
‫تی‬ ‫گ‬ ‫سل‬
‫ات صلی اللہ علیہ والہ و م نے ا تنے ھر سے لیغ کی ا تیدا کی ا تنے خابدان کے قر تنی لوگون کو دعوت دے کر بلابا اور‬
‫یہ‬
‫اللہ کا تیعام نحابا‬

‫م ک تعلی‬
‫م د ین تیابا‬ ‫رر‬
‫تی‬ ‫ق‬ ‫سل‬
‫ات صلی اللہ علیہ والہ و م نے صحانہ کرام کی ئر تیت د ین سکھانے کے لنے مرکر تیابا دارالر م جہان لیغ عیادت‬
‫تعلی‬
‫اور م اور ئر تیت ہوئی‬

‫ح‬
‫سن سلوک‬
‫ج‬ ‫سل‬
‫ات صلی اللہ علیہ والہ و م نے ا تنے سن سلوک سے دل خینے اور دعوت د ین مین کامیائی خاصل کی‬

‫حک‬
‫مت‬
‫می نضن‬ ‫ج‬ ‫پ‬ ‫خک‬ ‫سل‬
‫جت کی‬ ‫ات صلی اللہ علیہ والہ و م نے مت کے ساپھ د ین ھیلابا موقغ کی میاسیت سے ا سن ابدار ن‬

‫سل‬
‫م نے‬ ‫حصور صلی اللہ علیہ والہ و‬
‫ب‬
‫دعوت د ین تیدر چ کی‬
‫چ‬
‫صبر ئرداست کا دامن نہ ھورا‬
‫م‬
‫شکلین ئرداست کی‬

‫‪14‬‬
‫قربائی کا خد نہ د ین کے لنے‬
‫م‬
‫شکلین ئرداست کین‬
‫پ‬ ‫سل‬
‫ات صلی اللہ علیہ و م کی دعوت د ین مین بسارت اور دراوا دونون عیاصر ھے ہمدردی جبر خواہی اور ئرے ابحام‬
‫پ‬
‫سے اگاہی ھی ہے‬

‫‪15‬‬
‫س‬ ‫م‬
‫ک‬ ‫خ‬
‫ت و ردار‬ ‫ی‬ ‫ض‬ ‫یلغ اور داعی کی‬

‫حصوصیات‬

‫ص‬ ‫عل‬
‫تیگ نظری سے باک‬ ‫وا چ کلام‬ ‫خوس مراح‬ ‫با م‬

‫ن ضن‬ ‫خک‬
‫جت خوس اسلوئی سے‬ ‫صائر‬ ‫جبر خواہ‬ ‫مت‬

‫س‬ ‫من ظ‬ ‫م‬ ‫مس‬


‫الات کا ا یعمال‬ ‫م‬ ‫سکراہت‬ ‫یفل مراح‬

‫ب تعلی‬ ‫ع‬
‫وقت کا بایند‬ ‫فلاح کا خر نص‬ ‫تیدر چ م‬ ‫با مل‬

‫خاصر خوات‬ ‫غبر سیاسی‬ ‫قوت قنصلہ‬

‫ہ‬ ‫ب‬ ‫گ‬


‫حر ئری مواد قرا م کرے‬ ‫دلا تل سے بات کرے‬ ‫نظری اور فلسقیانہ قیگو سے ئرہبر کرے‬

‫‪16‬‬
‫ابلاغ د ین کے داترہ کار کا حارت‬

‫دعوی غیر مسلم کے لیے‬

‫کولیگز اور ہمسائے‬

‫فیملی والدین بھائی بہن‬


‫سسرال والے خاندان‬
‫والے قبیلہ برادری‬

‫اپنی ذات‬

‫‪17‬‬
‫ابلاغ د ین کا طر تفہ اور اسلوت‬

‫یہ‬
‫‪ *i‬ست سے یہلے اس تیعام کا تعین کر لین خو لوگون تک نحابا ہے‬
‫تی‬
‫دعوت و لیغ نوجید اخلاص ئرکیہ عقیدہ با اخلاقی ہدابات وغبرہ‬
‫مک‬ ‫م‬
‫‪*ii‬سیدول تیاتین ‪ 10‬دن مین ہے ہر ہینے با کوئی مل کورس ہے‬
‫لی ک‬
‫‪*iii‬سارت کورس ہے با لا تگ کورس ہے اجنماغ ہے با ورک سات با حر د بسا تید کر ین‬
‫گ‬ ‫ت‬
‫‪*iv‬مفام اور خگہ کا ا تحات خاصر ین کی نحابس کے مطانق کر ین‬
‫پ‬ ‫ل‬
‫‪*v‬سامعین کی د جسییان اور مسال کا ھی ابدارہ ہو‬
‫ک‬ ‫پ‬ ‫تعلن‬
‫‪*vi‬سامعین کے می بس منظر کو ھی سا منے ر ھین‬
‫یہ‬
‫‪ *vii‬خو تیعام نحابا خا ہنے ہین اس کو ئر تیت د ین‬
‫م‬
‫‪ *viii‬موقغ حل کی میاسیت سے بات کر ین‬
‫نضن‬
‫‪ *ix‬جت مین خوس اسلوئی کا یہلو نمابان ہو‬
‫پ‬ ‫ت‬ ‫گ‬
‫‪*x‬موصوغ قیگو سیاسی اور عضت ھی نہ ہو‬
‫م‬
‫‪*xi‬بات اسان سے شکل کی طرف لے کر خاتین‬
‫گ‬
‫‪*xii‬نبر نہ قیگو سے ئرہبر کر ین‬

‫‪*xiii‬رور مرہ ر بدگی سے با تک کو ر بلیت کر ین‬


‫ک‬
‫‪*xiv‬ماخول کو خوسگوار ر ھین‬
‫گ‬
‫‪*xv‬ابلاعی د ین کا اعار ا تنے ھر والون سے سروغ کر ین‬

‫‪*xvi‬لوگون کو قران و سیت سے خور ین‬

‫‪*xvii‬لوگون کو تیاتین کہ ان کا مقصد ر بدگی کیا ہے‬

‫‪*xviii‬دلا تل سے بات کر ین‬

‫‪18‬‬
‫م‬
‫ھی‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫م‬‫ئ ینج‬
‫ت کا جیال ر ن‬ ‫‪*xix‬با م‬
‫ع‬ ‫عل‬ ‫م‬
‫‪ *xx‬یلغ داعی با م اور با مل ہو‬
‫یہ‬ ‫ص‬
‫‪*xxi‬وا چ ابدار مین ا تنی بات لوگون تک نحاتین‬
‫ک‬ ‫ت‬
‫‪*xxii‬ہمیشہ ا تیا ا تنے مقصد کو یس نظر ر ھین‬
‫س‬
‫‪*xxiii‬اد نو وبد نو الات کا ا یعمال کر ین‬
‫ک بل‬ ‫م‬
‫‪ *xxiv‬چفل کے ماخول ئر نظر ر ھین چ کلامی میاطرانہ طر تقے سے ئرہبر کر ین‬
‫ع‬
‫‪*xxv‬لوگون مین مل کا خد نہ تیدا کر ین‬

‫‪19‬‬
‫ابلاغ د ین کی اقسام‬

‫گ‬
‫ھر والون اور سسرال والون مین ابلاغ‬
‫یہ‬ ‫ہ م‬ ‫گ‬ ‫م‬
‫موقغ حل کی میاسیت سے ھر والون اور سسرار والون کے ساپھ ر ہنے ہونے م جیلف موقعون ئر د ین کی بات نحا‬
‫ہ‬ ‫سل‬ ‫ہ‬
‫سکنے ہین اللہ تعالی م سے کیا خاہیا ہے حصور باک صلی اللہ علیہ والہ و م کی ر بدگی سے میالین دے کر م ان کے‬
‫ع‬ ‫ہ‬ ‫ع‬
‫مل مین تید بلی لا سکنے ہین اس کے لنے م کو یہلے خود با مل ہوبا ہوگا‬
‫ہ‬ ‫گ‬ ‫م‬
‫لوگون کے دل مین ا تنی خگہ تیائی ہوگی جت ہی مکن ہے کہ لوگ ہماری بات ئر نوجہ د ین گے ا تنے ھر مین م بافاعدہ‬
‫ی ک بج کس م ص ئ تعلی‬ ‫م‬ ‫م‬
‫م‬ ‫درس کی چفل رکھ سکنے ہین ست خابدان والون کو ہینے مین ا تک دقغہ بلاتین اور ابلاغ د ن ی ت ی و وغ ر‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫د ین تکلیت اور ہیید اوت ھی قرا م کر ین‬

‫ب‬
‫چون مین ابلاغ‬
‫ب‬
‫چے ہماری دمہ داری ہین سروغ سے ہی ان کی ئر تیت مین خاص جیال رکھیا خا ہنے ان کو د تنی ماخول د ین سیت‬
‫سل‬ ‫ہ‬
‫م اور‬ ‫طر تقے سکھاتین کھانے تینے سونے خا گنے سے لے کر ر بدگی کے ہر یہلو سے م ان کو ات صلی اللہ علیہ والہ و‬

‫صحانہ کرام رضی اللہ عیہ کی ر بدگی سے اسیا کر ین ان کی عمر کے لحاظ سے میاست ئر ین میالین اور واقعات سیاتین‬
‫مط‬
‫ان کے سوالون ئر باراص نہ ہون بلکہ ان کے دہن کو مین کر ین‬

‫خصوصی موقغ تر ابلاغ‬


‫ح‬ ‫سل‬
‫سادی کے موقغ ئر اصراف سے روکا خانے ات صلی اللہ علیہ و م اور صحانہ کرام رصوان اللہ ا معین کی سادی اور‬
‫م‬ ‫غ‬
‫ر بدگی کی میالین دی خا سکنی ہین م کے موقغ ئر صبر کی بلفین کی خا سکنی ہے اخر کے یعلق تیابا خا سکیا ہے کسی کی‬

‫‪20‬‬
‫م‬ ‫بج‬
‫وفات کے وقت میت کی سس کروانے کی دعاتین تیائی خا سکنی ہین بدعنون کے یعلق لوگون کو تیابا خانے صقر کے‬
‫عل‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫م‬
‫ہینے مین ھی لوگ یہت سی بدعات کرنے ہین ان کے یعلق ھی اخاد یت کی روسنی مین ان کو م د با خانے‬

‫ق‬
‫درس ران کلاشر‬
‫پ‬
‫درس قران اور کلاسر کا ا تنطام ھی کیا خابا خا ہنے ہقیہ وار با مہییہ وار درس اس نمام کربا خا ہنے موصوعات کا تعین‬
‫پ‬ ‫تعلن‬
‫سامعین کو سا منے رکھ کر کربا خا ہنے ات کن لوگون مین درس د تنے لگے ہین ان کا ماخول اور تیشہ اور می بس منظر ھی‬
‫بک‬ ‫ک‬
‫دہن مین ر ھین خگہ اور وقت کا تعین کرنے ہونے لوگون کی اسائی د ھین کوسس کر ین کہ ر بادہ سے ر بادہ لوگ اتین‬
‫گ گ‬ ‫سب‬
‫کلاسر کا بافاعدہ ا تنطام کر ین اور ئر تیت د ین مواد مہیا کر ین صاف ھرا ئرسکون ماخول مہیا کر ین ھر ھر خا کر لوگون کو‬
‫می س‬ ‫م‬
‫دعوت د ین کسی کو قون کر ین کسی کو ای یل کر ین کسی کو وابس ا یت چ کر کے بلاتین‬
‫ک‬ ‫ب‬ ‫ب‬
‫قران کلاسر مین چوبد کورس کراتین ہر عمر کے لوگون کے لنے تقشبر اور چوبد کی کلاسر ر ھین‬

‫سارت کورشر‬
‫م‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫م‬
‫تقشبر قران کا جنصر کورس کرابا خا سکیا ہے جسے رمصان کے ہینے مین جنصر تقشبر قران کرا دی خانے جید خصوص‬
‫پ‬ ‫پ‬
‫سور نون کی ھی تقشبر کی خا سکنی ہے اخاد یت کی کیاتین ھی ئرھائی خا سکنی ہین دعاتین باد کرائی خا سکنی ہین موقغ کی‬
‫ب‬ ‫ح‬
‫میاسیت سے چ رورہ رکوہ وغبرہ ئر کیات ئرھائی خا سکنی ہے چوبد کے اصول ئرھائی خا سکنے ہین‬

‫طو تل دورا تیہ کے کورشر‬


‫م‬ ‫پ‬ ‫تقض‬ ‫ب‬
‫چوبد و یل کا طو تل کورسر کروانے خا سکنے ہین ساپھ ساپھ سبرت الینی ھی ئرھائی خا ہنے سنون دعاتین اور ادکار‬
‫پ س یک‬ ‫ح‬
‫باد کرائی خاتین نمار چ رکوہ رورے کے مسا تل ھی ھنے خا ہنے ققہ اور عقیدہ ئرھابا خانے‬

‫ک ب‬ ‫ب‬
‫د پہات کی سنی مین چی سنی مین ابلاغ‬

‫‪21‬‬
‫م‬ ‫س‬ ‫فہ‬
‫یہت عام م ر بان ا یعمال کر ئی خا ہنے میالین ان کی ر بدگی کو سا منے رکھ کر د تنی خا ہنے غبر جسوس طر تقے سے ان‬
‫خک‬ ‫ب‬ ‫گ‬ ‫گ‬ ‫یہ‬
‫تک بات نحابا خا ہنے ان کے ساپھ ھل مل خابا خا ہنے سادہ لیاس اور سادہ بارک قیگو ہوبا خا ہنے تیدر چ اور مت‬
‫ب‬ ‫یہ‬
‫کے ساپھ د ین کی معلومات نحائی خا ہنے چون عور نون اور مردون کے لنے الگ الگ درس کا اہنمام کربا خا ہنے ان‬
‫م‬ ‫پ‬
‫کے مسا تل کو ھی مد نظر رکھیا خا ہنے جنصر کورسر کرانے خا ہنے‬

‫و بلفییر کے در تعے ابلاغ‬


‫م‬ ‫معل‬ ‫م‬
‫جیلف ملکون شہرون اور د یہانون مین و بلفیبر کے در تعے ابلاغ د ین کیا خا سکیا ہے ئرست تیابا خانے م اور یلغ‬
‫ہ‬ ‫تعلی‬
‫کے م کی خانے باکہ وہ ا تنی دمہ داری یہبر طور ئر ابحام دے سکے لوگون مین ابلاغ د ین کی صرورت کی ا میت تیدا کی‬
‫تی‬ ‫ن ل گ ک تن پ م ک ن منظ‬
‫م طر تقے سے م ورک کیا خانے‬ ‫خا ے و ون و ا ے سا ھ سا ل یا خا ے‬

‫ع‬ ‫ب‬ ‫م‬


‫خصوص صور چال مین طرر مل‬
‫ہ‬ ‫ہ‬
‫م معاسرے کا قرد ہین ہمارا خابدان محلہ اور دوست اجیات ہین یہت سے ا بسے مواقغ انے ہین جت م ابلاغ د ین کر‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫ب‬
‫سکنے ہین چ لوگون کو بدعت سے بحا سکنے ہین عقیدہ کی در یگی کر سکنے ہین سادی تیا مون کا وفات کے موقغ ئر با جیلف‬
‫پ‬ ‫شم‬
‫یہوار اور رسومات کے موقغ ئر درست د ین کی طرف رہنمائی کربا خا ہنے ا تیا قر نضہ جھیا خا ہنے ا تنی اعداد ھی سیت‬
‫پ‬ ‫ک‬
‫کے مطانق ر ھین اور لوگون کو ھی سیت کی طرف لاتین معاسرے مین سعور اخاگر کر ین یہت سے مسا تل سے لوگ‬
‫ع‬
‫تکل خاتین گے اگر قران و سیت ئر مل کر ین گے ر بدگیان اسان ہو خاتین گی وفات کے وقت صبر کی بلفین رسومات‬

‫اور سرکت طر تفون سے روکیا لوگون سے یہمات کو دور کربا خوسی کے مواقغ ئر اصراف سے روکیا ورا یت وصیت کے‬
‫ہ‬ ‫م‬
‫یعلق معلومات قرا م کربا‬

‫‪22‬‬
‫د اعی اللہ کی راہ مین ائے والی مشکلات‬

‫گ‬
‫‪-i‬تعص دقغہ ا تنے ھر والون کا رو نہ ان سنور نو ہوبا ہے‬
‫ک‬
‫‪-ii‬قیدر کی می‬
‫ک‬
‫‪-iii‬وسا تل کی می‬
‫گ‬
‫‪-iv‬لوگون کی نبر نہ اور اسنہرا تیہ قیگو‬

‫‪-v‬باخوسگوار ماخول‬
‫ھ‬
‫‪-vi‬د مکی امبر رونے‬
‫گ‬
‫‪-vii‬بدعت اور رسومات مین ھرے لوگ‬
‫تع‬
‫‪ -viii‬ضنی ماخول‬
‫م‬
‫‪-ix‬لوگون کی د ین سے دوری اور د تیا کی جیت کا خاوی ہوبا‬

‫‪-x‬نظری اجیلافات‬
‫ک‬
‫‪ -xi‬داعی اللہ مین مہار نون کی می‬

‫‪-xii‬ابلاغ مین ایہام باقی رکھیا‬


‫س‬ ‫پ‬
‫‪-xiii‬معاویت کا ھر نور ا یعمال نہ ابا‬
‫ب ب‬
‫‪-xiv‬سامعین کو سلی جس خوابات نہ د تیا‬
‫پ قس ک‬ ‫ہ‬
‫‪-xv‬موئر ابلاغ کی قرا می مین کسی ھی م کی می‬

‫‪-xvi‬عقیدے اور مسلک کے مسا تل‬

‫‪23‬‬
‫میالی اسیاد‬

‫خک‬ ‫ع‬
‫دابائی اور مت‬ ‫با م ل‬ ‫عل‬
‫با م‬

‫ح‬ ‫م‬
‫باکردار‬ ‫ینی‬ ‫جبر خواہ‬

‫ل‬ ‫منظ‬
‫مہار نون سے یس‬ ‫خوس لیاس‬ ‫م‬

‫ص‬
‫ئر اعنماد‬ ‫خوس اخلاق‬ ‫وا چ ابدار‬

‫قران و سیت سے خورنے والا‬ ‫صائر‬ ‫وقت کا با تید‬

‫‪24‬‬

You might also like