You are on page 1of 8

‫روشا دے مجھے تحفہ‬

‫پارٹ چھے‬

‫روشا کی بات سن کر مجھے ایک دم سے ہوشیاری چڑھ گئی۔۔‬


‫اور اس وقت میرا دل چاہا کہ میں ابھی اور اسی وقت ننگا‬
‫ہو کر اس کی پھدی کو چیر پھاڑ دوں۔۔۔۔۔۔ لیکن پتہ نہیں‬
‫کیوں۔۔۔ میں ایسا کرتے ہوئے تھوڑا جھجک سا گیا ۔۔۔۔۔۔اور‬
‫اسی دوران میں نے ایک نظر حمزہ کی طرف دیکھا تو وہ‬
‫بڑی بے تکلفی کے ساتھ اپنے کپڑے اتار رہا تھا۔۔ چنانچہ اسے‬
‫ننگا ہوتے دیکھ کر میں نے بھی دل ہی دل میں ایک نعرہ‬
‫مستانہ لگایا ۔۔۔جانے دے استاد ڈبل اے۔۔۔ اور پھر بنا ادھر‬
‫ادھر دیکھے میں نے اپنے سارے کپڑے اتار دیئے۔۔۔۔ ادھر جب‬
‫ہم دونوں ننگے ہو کر روشا کے سامنے کھڑے ہوئے تو وہ ہم‬
‫دونوں کو ننگا دیکھ کر کہنے لگی۔۔۔۔ یہ ہوئی نا بات۔۔ ۔۔‬
‫جس وقت روشا ہمارے ساتھ یہ بات کر رہی تھی ۔۔۔۔تو‬
‫اتفاق سے اس وقت اس کے جسم کا فرنٹ پورشن بلکل‬
‫میرے سامنے تھا۔۔۔۔ اور میں اس کے دودھ اور شہد سے بنے‬
‫جسم کی طرف دیکھ رہا تھا۔۔ جو بالوں سے بلکل پاک‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔ شولڈر کٹ بالوں کے ساتھ وہ عجب حسینہ ننگی‬
‫کھڑی بڑا ہی غضب ڈھا رہی تھی۔۔ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے‬
‫وہ کسی سنگ تراش کا ترشا ہوا کوئی مجسمہ ہو۔۔۔اس کو‬
‫یوں ننگا کھڑا دیکھ کر میں اپنی آنٹیوں اور گلی محلوں کی‬
‫لڑکیوں کے بارے میں سوچنے لگا بالشہ ان میں سے کچھ تو‬
‫حسیں۔۔۔۔۔اور کچھ بے حد حسیں ہو ں گی۔۔۔ لیکن ان سے کے‬
‫سامنے اس اپر کالس حسینہ کی بات ہی کچھ اور تھی۔۔۔‬
‫اور اس کے ساتھ ساتھ یہ سوچ کر مجھ میں ایک عجیب‬
‫سی مستی چھا ئے جا رہی تھی ۔۔۔۔ کہ کچھ دیر بعد میں۔۔‬
‫اس دودھ اور شہد سے گندھی سکیس کی دیوی کو چودنے‬
‫واال ہوں۔۔۔۔ میں نے دیکھا کہ روشا کی چھاتیاں بناوٹ میں‬
‫گول تھیں۔ جو کہ اس کے جسم پر بڑی بھلی لگ رہیں‬
‫تھیں۔۔۔۔ اور اس کی یہ گول گول چھاتیاں نہ تو اتنی بڑی‬
‫تھیں کہ انہیں پکڑنے کے لیئے دونوں ہاتھوں کا استعمال کرنا‬
‫پڑے۔۔۔۔۔۔۔۔اور نہ ہی ماڈل لڑکیوں کی طرح اتنی چھوٹی‬
‫تھیں کہ چھاتیوں کے نام پر جسم پر دو چھوٹے چھوٹے‬
‫ابھار رکھے ہوں ۔۔بلکہ اس مجسم حسن کے جسم پر‬
‫چھاتیوں کے یہ ابھار بہت منناسب۔۔۔۔سیکسی اور اس کی‬
‫قد و قامت کے لحاظ سے اس پر بہت جچ رہے تھے۔۔۔ جبکہ‬
‫اس کی کمر پتلی پیٹ بلکل فلیٹ اور اس پر ناف کا بڑا سا‬
‫گڑھا واقعہ تھا۔۔ ناف کے نیچے روشا کی رانیں گول اور باقی‬
‫جسم کے مقابلے میں کافی بھاری تھیں چھاتیوں کی طرح‬
‫روشا کی گانڈ بھی بناوٹ میں گول لیکن بہت موٹی اور باہر‬
‫کو نکلی ہوئی تھی۔۔۔۔ اور آگے کی سائیڈ پر اس کی دونوں‬
‫رانوں کے درمیان ۔۔۔ ابھری ہوئی کلین شیو چوت ۔۔۔۔نہیں‬
‫بلکہ 'چھوت' وا قعہ تھی ۔۔۔۔اور اس چوت پر تازہ شیو کے‬
‫نشانات کو دیکھ کر صاف پتہ چل رہا تھا کہ ہماری طرح آج‬
‫روشا نے بھی کی چودائی کے لیئے خاص اہتمام کیا ہوا تھا‬
‫جبکہ اس گالبی چوت کے دونوں لب اندر کو مڑے ہونے کی‬
‫وجہ سے اس کی پھدی پر ایک لکیر سی نظر آ رہی تھی۔۔۔اور‬
‫اس لکیر کے اوپر ایک موٹا سا دانہ تھا جو کہ اس وقت فل‬
‫شہوت میں ہونے کی وجہ سے خاصہ پھوال ہوا تھا۔۔مجھے‬
‫اپنے جسم کا ایکسرے کرتے دیکھ کر اس نے میری آنکھوں‬
‫کے سامنے چٹکی بجائی‪ .‬اور بڑی شوخی کے ساتھ کہنے‬
‫لگی۔۔اے مسٹر! کدھر گم ہو گئے ہو تم؟ تو میں نے اس کے‬
‫جسم کو بھوکی نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا کہ میں آپ کے‬
‫خوبصورت جسم کو دیکھ رہا تھا تو اس پر وہ بے باک لڑکی‬
‫آگے بڑھ کر میرے ساتھ لپٹ گئی اور میرے منہ کے ساتھ اپنا‬
‫منہ جوڑ کر کہنے لگی۔۔۔ خالی دیکھنا ہی نہیں۔۔۔۔ بلکہ میرے‬
‫ساتھ لو بھی کرنا ہے تو میں نے شرارت سے اس کو کہا کہ‬
‫مجھے بتاو۔۔۔۔ میں نے تمہارے ساتھ کس قسم کا لو کرنا‬
‫ہے؟۔۔ تو وہ میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر فل موڈ میں‬
‫بولی۔۔۔۔ لو کا مطلب۔۔میری ِل ک کرنی ہے۔۔۔۔میرے برسیٹ‬
‫چوسنے ہیں اور مجھے فک کرنا ہے ۔۔۔اور یہ کہتے ہی اس نے‬
‫اپنی زبان کو میرے منہ میں ڈال دیا۔ جس وقت روشا میرے‬
‫منہ میں اپنی زبان ڈالے بڑے مزے سے چسوا رہی تھی عین‬
‫اسی وقت تھوڑی دور کھڑا حمزہ بھی روشا کی بیک سائیڈ‬
‫پر آ کر کھڑا ہو گیا۔۔۔۔اور اس کی ننگی کمر پر ہاتھ پھیرنے‬
‫لگا جبکہ دوسری طرف میں مسلسل روشا کی ذائقہ دار زبان‬
‫کو چوسے جا رہا تھا ۔۔ پھر کچھ دیر تک اس کی زبان‬
‫چوسنے کے بعد میں نے اس کے منہ سے اپنا منہ ہٹایا اور‬
‫پھر۔۔۔۔۔۔اس کے الل ال ل گالوں کو چومنا شروع ہو گیا جبکہ‬
‫عین اس وقت روشا کے پیچھے کھڑا حمزہ اس کی گردن پر‬
‫کس کر رہا تھا ۔ ہم دونوں کی بیک وقت کسنگ کرنے سے‬
‫روشا کے منہ سے لذت آمیز سسکیاں نکلنا شروع ہو گئیں۔۔۔‬
‫اور ہم دونوں اس کے منہ سے نکلنے والی۔۔۔۔ ان سیکس سے‬
‫بھر پور سسکیوں کو انجوائے کرتے ہوئے روشا کے جسم کے‬
‫ایک ایک سینٹی میٹر کو چومے جا رہے تھے۔۔ پھر اس کے الل‬
‫الل گالوں کو مزید الل کرنے ۔۔۔۔اور انہیں۔۔۔۔اچھی طرح‬
‫چومنے اور چاٹنے کے بعد میں آہستہ آہستہ نیچے کی طرف‬
‫آنا شروع ہو گیا۔۔اور اس کے ہونٹوں کو چومنے کے بعد میں‬
‫نے روشا کے شولڈر ز کو چومنا شروع کر دیا۔۔۔ شولڈرز کو‬
‫چومتے ہی اس کے منہ سے ایک تیز سسکی نکلی۔۔۔۔۔ اور وہ‬
‫کہنے لگی۔۔۔او۔یس۔۔ مائی لو۔۔۔تم دونوں ایسے ہی میری باڈی‬
‫پر کسنگ کرتے جاو۔۔شولڈرز کو چومنے کے بعد میں تھوڑا‬
‫اور نیچے کی جانب آیا۔۔اور روشا کی ایک چھاتی کو پکڑ کر‬
‫اس کے اکڑے ہوئے نپل کو اپنے منہ میں ڈال کر چوسنے‬
‫لگا۔۔۔۔۔ عین اسی وقت حمزہ بھی گھوم کر روشا کے سامنے آ‬
‫کھڑا ہوا۔۔۔ اور میری طرح اس نے بھی روشا کی دوسری‬
‫چھاتی کو اپنے ہاتھ میں پکڑا۔۔۔۔اور اس کی شہوت کی وجہ‬
‫سے اکڑے ہوئے نپل کر اپنے منہ میں لے لیا۔۔۔ اور اب ہم‬
‫دونوں بیک وقت روشا کی دونوں چھاتیوں کو مزے لے لے کر‬
‫چوس رہے تھے اور وہ اس مزے سے بے حال بڑی مست آواز‬
‫میں ۔۔۔۔ سسک رہی تھی۔۔ اس طرح ہم دونوں کافی دیر تک‬
‫روشا کی فینٹاسٹک چھاتیوں کو چوستے رہے۔۔ آخر کچھ دیر‬
‫بعد اس نے مجھے بالوں سے پکڑا۔۔۔اور سیکس سے بھر پور‬
‫لہجے میں کہنے لگی۔۔۔ ۔۔۔اسے چھوڑو۔۔۔۔۔اور میری چھوت‬
‫چوسو۔۔۔کیونکہ شی نیڈ دس۔۔۔۔یہ کہتے ہی اس نے اپنی‬
‫دونوں ٹانگوں کو کھول دیا۔۔۔ جس سے اس کی چوت نمایاں‬
‫ہو کر سامنے آ گئی۔۔ یہ دیکھ کر میں قالین پر اکڑوں بیٹھ‬
‫گیا۔۔۔اور حسِب عادت اس کی لیکڈ چوت پر اپنی ناک رکھ‬
‫دی۔۔ روشا کی چوت سے ایک عجیب سی مہک آ رہی تھی‬
‫ایک ایسی نشہ آور مہک کہ جسے سونگھ کر میرے جیسا‬
‫ٹھرکی بندہ مدہوش ہوا جا رہا تھا۔۔۔ ادھر جس وقت میں نے‬
‫اپنا منہ روشا کی گرم 'چھوت' پر رکھا تھا عین اسی وقت‬
‫حمزہ دوبارہ گھوم کر روشا کی بیک سائیڈ پر چال گیا۔۔۔اور‬
‫اس کی گانڈ کو چومنا۔۔ چاٹنا شروع کر دیا۔۔ جبکہ دوسری‬
‫طرف میں بھی اس کی چوت سے نکلنے والی سحر انگیز‬
‫مہک سے لطف اندوز ہونے کے بعد ۔۔اس کی گیلی گیلی چوت‬
‫کو چاٹنا شروع ہو گیا۔۔۔ بیک وقت چوت اور گانڈ چٹوانے‬
‫کی وجہ سے۔۔۔مارے لذت کے روشا کی حالت غیر ہونا شروع‬
‫ہو گئی۔۔۔۔اور ہمارے اس عمل سے پہلے کی نسبت اس کے منہ‬
‫سے بہت تیز تیز سسکیاں نکلنا شروع ہو گئیں۔۔۔ اور وہ بے‬
‫اختیار چیختے ہوئے بولی او۔۔یس۔۔۔۔مائی لورزززززز۔۔۔۔ سک‬
‫مائی پوسی۔۔۔۔ ِل ک مائی ایس۔۔اوں۔۔اوں او یس۔۔۔۔۔یس۔‬
‫سس۔س۔س۔۔۔ بیک وقت چوت اور گانڈ کو چاٹنے کے۔۔۔‬
‫تھوڑی دیر بعد ہم دونوں نے باہمی رضا مندی کے ساتھ اپنی‬
‫اپنی جگہیں تبدیل کر لیں۔۔۔ اور اس طرح میں روشا کے‬
‫پچھواڑے اکڑوں بیٹھا اس کی گول گول گانڈ کو چوم رہا‬
‫تھا ۔۔جبکہ روشا کی دونوں ٹانگوں کے عین درمیان میں‬
‫بیٹھا۔۔۔۔۔ حمزہ اس کے پھولے ہوئے۔۔۔ دانے پر زبان رکھے اسے‬
‫مسلسل چاٹے جا رہا تھا۔اور روشا اپنی ٹانگوں کو آخری حد‬
‫تک کھولے۔۔۔آنکھیں بند کیئے۔۔۔حسِب معمول لذت آمیز‬
‫سسکیاں لیئے جا رہی تھی‬

‫ہمارے وٹس ایپ پیڈ گروپ شامل ھو کر پڑھیں نامور‬


‫لکھاریوں کی رومانوی کہانیاں اور دیکھیں دیسی وائرل‬
‫ویڈیوز دوستوں کی دلچسپی کو دیکھتے ھوئے پیڈ گروپ‬
‫کی رعایتی فیس ‪ 70‬روپے رکھی گئی ھے تاکہ مڈل کالس کے‬
‫لوگ ہمارے بھائی کہانیاں پڑھ سکیں‬

‫وٹس ایپ رابطہ نمبر‬

‫‪03067007824‬‬
‫‪03247700346‬‬
‫اس کے عالوہ ہمارے مستیاں گروپ کی فیس سو روپے ھے‬
‫جو اپ ایزی پیسہ یا پھر جاز لوڈ کی صورت ادا کریں جس‬
‫گروپ میں شامل ھونا ھے اس کا نام پہلے بتائیں اور پھر‬
‫ادائیگی کے لئیے نمبر مانگ لیں اردو فنڈا ناول میکر ٹیم‬

You might also like