میرے جیجو اور دیدی ناسک میں نئی نوکری لگنے کی وجہ میرے پاس ہی آ گئے تھے .میں نے یہاں پر ایک چھوٹا سا گھر کرایہ پر لے رکھا تھا .میری دیدی مجھ سے کوئی دو سال بڑی تھی .میرے معاملے میں وہ بڑی الپرواہ تھی .میرے سامنے وہ کپڑے وغیرہ یا غسل کرنے کے بعد یوں آ جاتی تھی جیسے کہ میں کوئی چھوٹا بچہ یا مورھ ہوں .شادی کے بعد تو دیدی اور سیکسی لگنے لگی تھی .اس کی چونچیاں بھاری ہو گئی تھی ،بدن اور گداج سا ہو گیا تھا .چہرے میں لناي سی آ گئی تھی .اس کے چوتڑ اور بھر کر مست لچکدار اور گول گول سے ہو گئے تھے جو کمر کے نیچے اس کے ہپ مٹكي سے لگتے تھے . جب وہ چلتی تھی تو اس کے یہی گول گول چوتڑ مختلف اوپر نیچے یوں چلتے تھے کہ گویا ...ہاے ! لنڈ زور مارنے لگتا تھا .جب وہ جھکتی تھی تو بس اس کی مست گوالئیاں دیکھ کر لنڈ ٹنٹنا جاتا تھا .پر وو تھی کہ .اس نامراد بھائی پر بجلیاں یوں گراتی رہتی تھی کہ دل فڑفڑا کر رہ جاتا تھا بہن جو لگتی تھی نا ،دل مسوس کر رہ جاتا تھا .میرے لنڈ کی تو کبھی کبھی یہ حالت ہو جاتی تھی کہ میں .باتھ روم میں جا کر اكڑو بیٹھ کر لنڈ کو گھس گھسكر مٹھ مارتا تھا اور مال نکلنے کے بعد ہی چین آتا تھا میں نے ایک بار جانے انجانے میں دیدی سے یوں ہی مذاق میں پوچھ لیا .میں بستر پر بیٹھا ہوا تھا اور وہ میرے پاس ہی کپڑے سمیٹ رہی تھی .اس کے رکوع سے اس کی چونچیاں اس ڈھیلے فٹنگ کرتے میں سے یوں ہل رہی تھی کہ بس میرا منا ٹنن سے کھڑا ہو گیا . .وہ تو ظالم تو تھی ہی ،پھر سے میرے پیاسے دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا " كممو دیدی ،مجھے ماما کب بناوگي ...؟ " ارے ابھی کہاں بھیا ،ابھی تو میرے کھانے کھیلنے کے دن ہیں "! اس نے کھانے لفظ پر زور دے کر کہا اور بڑے " .ٹھسكے سے كھلكھالي اچھا ،بھال کیا کھاتی ہو؟ " میرا انداز کچھ مختلف سا تھا ،دل ایک بار پھر امید سے بھر گیا .دیدی اب " .سیکسی ٹھٹھولي پر جو آ گئی تھی دھتت ،دیدی سے ایسے کہتے ہیں ...؟ ابھی تو ہم فےملي پالننگ کر رہے ہیں ! " دیدی نے مسکرا کر ترچھی " .نظر سے دیکھا ،پھر ہم دونوں ہی ہنس پڑے .کیسی كنٹیلي ہنسی تھی دیدی کی فےملي پالننگ میں کیا کرتے ہیں؟ " میں نے انجان بنتے ہوئے کہا .میر دل جیسے دھڑک اٹھا .مے آہستہ آہستہ " .آگے بڑھنے کی کوشش میں لگا تھا اس میں گھر کی حالت کو دیکھتے ہوئے بچہ پیدا کرتے ہیں ،اس میں كڈوم ،پلس وغیرہ کام میں لیتے ہیں" ، میں تو پلس لیتی ہوں ...اور پھر دھمادھم چد ، ...ہاے رام "! لفظ چدائی نامکمل رہ گیا تھا پر دل میں .میٹھی سی گدگدی کر گیا .لنڈ فڑك اٹھا .لگتا تھا کہ وہ ہی مجھے الئن پر ال رہی تھی ہاں ...ہاں ...کہو دھمادھم کیا ...؟ " میں نے جان کر شرارت کی .اس کا چہرہ سرخ ہو اٹھا .دیدی نے " مجھے پھر ترچھی نظر دیکھا اور ہنسنے لگی بتا دوں ...برا تو نہیں مانوگے ...؟ " دیدی بھی شرماتی ہوئی شرارت پر اتر آئی تھی .میرا دل دھڑک اٹھا " . دیدی کی ادایے مجھے بھانے لگی تھی .اس کی چونچیاں بھی مجھے اب محرک لگنے لگی تھی .وہ اب گرین .سگنل دینے لگی تھی .میں جوش سے بھر گیا دیدی بتا دو نا " ...میں نے اتاولےپن سے کہا .میرے لنڈ میں تراوٹ آنے لگی تھی .میرے دل میں تیر گھسے " .جا رہے تھے .میں زخمی کی طرح جیسے کراہنے لگا تھا تیرے جیجو مجھے پھر دھمادھم چودتے ہیں " ...کچھ سكچاتي ہوئی سی بولی .پھر ایک دم شرما گئی " . میرے دل کے ٹانکے جیسے چٹ چٹ کرکے ٹوٹنے لگے .زخم بہنے لگا .بہنا کھلنے لگی تھی ،اب مجھے یقین ہو .گیا کہ دیدی کے بھی دل میں میرے لیے فضا پیدا ہو گئی ہے کس طرح چودتے ہیں دیدی ...؟ " میری آواز میں کسک بھر گئی تھی .مجھے دیدی کی چوت کے ذہن میں " نظر آنے لگی تھی ...لگا میری پیاری بہن تو پہلے ہی چالو ہے ...بڑی مرد -مار ...نہیں مرد -مار نہیں ...بھیا .مار بہنا ہے .اسے بھی اب میرا اٹھا ہوا لنڈ نظر آنے لگا تھا چل سالے ...اب یہ بھی بتانا پڑے گا؟ " اس نے میرے لنڈ کے اٹھان پر اپنی نظر ڈالی اور وہ کھلکھال " کر ہنس پڑی .اس کی نظر لنڈ پر پڑتے ہی میں نے اس کی آستین پکڑ پر ایک جھٹکے میں میرے اوپر اسے گرا لیا .اس کی سانسیں جیسے اوپر کی اوپر .اور نیچے کی نیچے رہ گئی اور پھر اس کے سینے دھڑک اٹھی .وہ میری چھاتی پر تھی .میرا چھ انچ کا لنڈ اب سات انچ کا ہو گیا تھا .بھال کیسے چھپا رہ سکتا تھا .دیدی بتا دو نا " ...اس کی گرم ساںسے میرے چہرے سے ٹکرانے لگی .ہماری سانسیں تیز ہو گئی " "!...بھیا ،مجھے جانے کیا ہو رہا ہے " ...بہنا ...پتہ نہیں ...پر تیرا دل بڑی زور سے دھڑک رہا ہے ...تو چدائی کے بارے میں بتا رہی تھی نا " ایک بار کر کے بتا دے ...یہ سب کیسے کرتے